- 1 day ago
Category
📚
LearningTranscript
00:00مفتی تارک مسعود کے بیانات کے لیے مفتی صاحب کے اوفیشل چینل مفتی تارک مسعود سپیچز کو سبسکرائب کریں
00:08اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:15الا انہم یثنون صدورہم لیستخفو من
00:19خبردار سنو یہ لوگ
00:24یثنون صدورہم اپنے سینوں کو دہرہ کرتے ہیں
00:27اپنے آپ کو لپیٹتے ہیں
00:29لیستخفو منہو تاکہ اس اللہ سے چھپ جائے
00:31کیا مطلب دیکھیں سورہ حود میں جو ابتدا ہوئی تھی نا سورہ حود کی
00:37اس میں اللہ تعالی نے بتایا کہ یہ ایک ایسا کلام ہے جو مضبوط کلام ہے
00:43محکم کلام ہے اس کی آیتوں کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے
00:46اور اس کا مضمون کیا ہے اس کا اہم خلاصہ کیا ہے
00:50لا تعبدو الا اللہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت مت کرو
00:55اور کیا ہے
00:56جو اب تک گناہ ہو چکے شرک ہو چکا اس پہ اللہ سے توبہ استغفار کرو
01:02اور اللہ کی طرف تم نے لوٹ کر جانا ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
01:08وہ تمہیں دوبارہ زندہ کرے گا
01:10تو قرآن کے اہم مضامین کو اس صورت کے شروع میں اللہ نے بیان کیا ہے
01:15اب آگے قرآن کہہ رہا ہے
01:18کہ ان باتوں پر ایمان لانے کے بجائے
01:21اسلام دشمن قوتیں وہ اسلام کے خلاف سازشیں شروع کر دیتے ہیں
01:26اور بعض دفعہ وہ سازش ایسے کر رہے ہوتے ہیں اور ایسے چھپکے باتیں کر رہے ہوتے ہیں اسلام کے خلاف اور اسلام کو نقصان پہنچانے کے لیے
01:35یعنی ایک تو یہ ہوتا ہے نا کہ آپ ان عقیدوں کو تسلیم نہ کریں آپ اسلام کی بات کو مانے نہیں
01:41لیکن عام طور پر کیا ہوتا ہے
01:43نا صرف یہ کہ مانتے نہیں ہیں
01:45بلکہ اپنے غلط عقیدے غلط کونسپ
01:49غلط نظریہ کی ترویج کے لیے اس کو دنیا میں پھیلانے کے لیے اسلام دشمنی پہ اتر آتے ہیں
01:55اور اس دشمنی میں چھپ چھپکے خفیہ مجلسیں کرنا شروع کر دیتے ہیں
02:00جیسے کہ مشرقی نے مکہ کیا کرتے تھے اور آج بھی ہوتی ہیں
02:04تو قرآن کہتا ہے
02:05یہ لوگ اپنے سینوں کو لپیٹتے ہیں
02:11یہ اصل میں کنایا ہے چھپکے سے بات کرنے سے
02:14جب ہم چھپکے سے بات کرتے ہیں
02:16تو عام طور پر اپنے سینوں کو فول کر لیتے ہیں
02:18سر جھکا لیتے ہیں
02:19بعض اپنے اوپر چادر بھی ڈال دیتے ہیں
02:21آپس میں بات کرنے کے لیے
02:22تاکہ مسلم لوگوں کو
02:24مسلم حکمرانوں کو
02:26جو بھی اچھے لوگ ہیں
02:28مسلمانوں کے قائدین ہیں
02:29ان تک ہماری بات نہ پہنچے
02:30اور ہموں کے خلاف کھل کے سازشیں کر سکیں
02:32تو مشرقین بھی یہ کام کرتے تھے
02:34ایسے سینہ اپنا لپیٹ کے گول کر کے
02:36نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف
02:39سازشیں کر رہے ہوتے تھے
02:40تو اللہ نے نبی کو خبردارت گیا
02:42مسلمانوں کو خبردار کیا
02:44کہ دیکھو یہ لوگ
02:45اپنے سینوں کو لپیٹتے ہیں
02:47تاکہ اللہ سے اپنے آپ کو چھپا سکیں
02:49یہ اصل میں ایک
02:51یعنی
02:53مشرقین کا تو یقیدہ نہیں تھا
02:55کہ ہم اللہ سے اپنے آپ کو چھپا لیتے ہیں
02:57یعنی ان کے عمل سے ایسا لگ رہا ہے
02:59کہ وہ یہ سمجھ رہے ہیں
03:02کہ ہم اللہ سے بھی اپنے آپ کو چھپا لیں گے
03:04دیکھیں جب اسلام کے خلاف سازش ہو رہی ہوتی ہے
03:07تو چپکے سے سازش میں
03:09اسلام دشمن کا مقصد کیا ہوتا ہے
03:11کہ میں اپنے آپ کو مسلمانوں سے
03:13اور مسلمانوں کے لیڈر سے چھپا لوں
03:15کسی طریقے سے
03:16تو اللہ کہتے ہیں
03:17تو اپنے آپ کو مسلمانوں کے لیڈر سے
03:20Yeah, Nabi sallallahu alayhi wa sallam
03:21Toh chupa liga
03:22Allah se kaise chupa oge
03:23Asal dushmaniy tumhari Allah se hai
03:25Muhammad sallallahu alayhi wa sallam se naihi hai
03:27To is ke liye quran nai ye tarzik tiyar kiya
03:31Kis khaberdar
03:32Ye loog joh aapne saino ko lapet te hai
03:34Is liye ke taakye Allah se chup jayen
03:36Zahir hai Allah se koji nai chup sakta
03:37To ye bekar hai ke chup chup ke sajshin karna
03:40To Nabi se tum aapne aap ko chupa loge
03:42Lekin Allah se naihi chupa saktay
03:44Or tumhari asal dushmaniy
03:46Allah se hai, Nabi se naihi hai
03:47Nabi to mahasik numayan dhe hai
03:49Toh Allah ka paham tum tuk pahuncha raha hai
03:51Toh hi kiasi hamaqat walhi bata tum ker raha hai
03:53Or kiasa hamaqat wala kama ker raha hai
03:55Ala inahum yathnuna sudurahum
03:58Khaberdar suno
03:59Ye loog aapne saino ko lapet te hai
04:01Liya istagfoo minhu
04:02Taakye us Allah se chup jayen
04:04Ala
04:05Suno khaberdar
04:07Hina yasthagshu nathiyabahum
04:09Jis din ye loog aapne oopper
04:10Kپڑے ڈالتے ہیں
04:12اور اپne آپ کو چادروں سے چھپاتے ہیں
04:14Ya alamu maa yusiruna wa maa yu'linun
04:17Us wakt bhi Allah وہ باتیں بھی جانتا ہے
04:19جو یہ
04:20چھپا رہے ہوتے ہیں
04:22وَمَا yu'linun
04:23اور وہ باتیں بھی جانتا ہے
04:24جو یہ ظاہر کر رہے ہوتے ہیں
04:26تو یہ کافروں کو ڈرائیا جا رہا ہے
04:29کہ تم
04:30مسلمانوں سے چھپ کے جو سازشیں کر رہے ہو
04:33تو تم Allah سے نہیں چھپ سکتے
04:35تو ایسا لگتا ہے
04:36کہ تم اپنے آپ کو
04:37Allah سے چھپانے کی کوشش کر رہے ہو
04:39کیونکہ تمہاری اصل دشمنی Allah سے ہے
04:41تو تم اپنے آپ کو
04:42اس مسلمانوں سے چھپا
04:43کہ کیا اپنا فائدہ پہنچا لوگے
04:45اِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُدُورِ
04:48بے شک وہ
04:49سینوں کے بھیدوں کو بھی
04:51جاننے والا ہے
04:53وَمَا مِن دَابَّتٍ فِي الْأَرْضِ
04:55إِلَّا عَلَى اللَّهِ رِزْقُهَا
04:58وَيَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا
05:00وَمُسْتَوْدَعَا
05:01اس میں تسلی نبی صلی اللہ علیہ وسلم
05:04کو بھی ہے اس آیت میں
05:05اور اس آیت میں جو
05:07قرآن نے شروع میں دعویٰ کیا
05:09کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو
05:11تو اس اللہ کی تعریف بھی ہو رہی ہے
05:13یہ بتانے کے لیے
05:14کہ قرآن کا جو مضمون ہے
05:16کہ صرف ایک اللہ کی عبادت ہوگی
05:18قرآن اس دعویٰ میں سچا ہے
05:20وجہ کیا ہے
05:22کہ معبود اس کو بنایا جاتا ہے
05:24جو ہمارے نفع اور نقصان کا مالے کو
05:27تو اللہ کہتے ہیں
05:28کہ یہ جو ساری دنیا کی مخلوق ہے
05:31اس کا رزق اللہ کے ذمہ ہے
05:33اس کے رزق کا مالک اللہ ہے
05:35تو وہ قادر بھی ہے
05:38قدرت بھی ہے اس کو
05:39اور وہ تمہارا پالنے والا بھی ہے
05:41لہذا اللہ تعبدو اللہ کا جو دعویٰ ہے
05:44وہ دعویٰ بالکل درست دعویٰ ہے
05:45عبادت صرف اسی کی ہوگی
05:46قرآن کہتا ہے
05:48وَمَا مِن دَعْبَتٍ
05:50اور کوئی بھی زمین پہ چلنے والی مخلوق ایسی نہیں ہے
05:53إِلَّا عَلَى اللَّهِ
05:55مگر یہ کہ اللہ کے ذمہ ہے
05:56رزق ہوا اس کو رزق پہنچانا
05:58وَيَا عَلَمُ
05:59سوال پیدا ہوتا ہے
06:00بھئی اللہ کیسے رزق پہنچائے گا
06:02جانور تو اتنا پھیلے ہوئے ہیں
06:04کوئی پہاڑوں کی ٹوہ میں گھسا ہوا ہے
06:06کوئی سمندروں کی تہہ میں ہے
06:08کوئی پتھر کے اندر کیڑا ہوتا ہے
06:09تو اللہ کہتے ہیں
06:10وَيَا عَلَمُ مُسْتَقَرْ رَحَا
06:12اللہ اس کے ٹھکانوں کو بھی جانتا ہے
06:14وَمُسْتَوْدَعَهَا
06:16اور اس کے عارضی رہنے کی جگہ کو بھی جانتا ہے
06:19مُسْتَقَرْ اصل میں قرار سے نکلائے
06:23قرارگاہ جہاں انسان کا
06:25یا کسی بھی مخلوق کا مستقل ٹھکانہ ہوتا ہے
06:28مُسْتَوْدَعْ یہ وَدِعَس سے نکلائے
06:30امانت سے
06:31اس کا مطلب
06:32آپ جب کوئی چیز کسی کے پاس بطور امانت رکھواتے ہیں
06:36تو جس جگہ اس نے امانت رکھی ہوتی ہے
06:40اس جگہ کو مُسْتَوْدَعَ کہا جاتا ہے
06:43تو چونکہ امانت جب بھی کسی کے پاس ہوتی ہے
06:46عارضی ہوتی ہے
06:47آپ نے واپس لینی ہوتی ہے
06:48تو اس لیے
06:49یہاں پر اس آیت کا ترجمہ امانت گاہ نہیں ہوگا
06:53بلکہ اس کا ترجمہ ہوگا عارضی رہائشگاہ
06:56تو اب یہ
06:57لفظی ترجمہ تو اس کا یہ ہی ہے
07:00مُسْتَقِلْ رہائشگاہ
07:01عارضی رہائشگاہ
07:02تو اس کا مفہوم بہت وسیع ہو سکتا ہے
07:03کہ کسی بھی جانور کا ایک مُسْتَقِلْ ٹھکانہ ہوتا ہے
07:06اور بعض دفعہ وہ ایک
07:08وقتی طور پر کہی رہ رہا ہوتا ہے
07:10اس سے بعض لوگوں نے یہ بھی مراد لیا
07:12کہ
07:13مُسْتَوْدَعَ سے مراد ہے
07:15قبر
07:16تو برزخ میں بھی اللہ عریص پہنچاتا ہے
07:19اور مُسْتَقِرْ سے مراد ہے
07:21دنیا کی زندگی
07:22اور بعض نے اُلٹ کہا
07:23کہ یہ دنیا ہماری اصل امانت کی جگہ ہے
07:27یہاں تو مارزی ہیں
07:28مُسْتَقِلْ ٹھکانہ ہمارا قبر میں ہوگا
07:30مختلف اقوال ہیں
07:31لیکن
07:32ہمیں بجائے اس کے
07:33کہ ہم کسی قول کو لیں
07:34ہمیں قرآن کا سیدھا سیدھا
07:35ترجمے کو لینا چاہیے
07:37کہ جو مُسْتَقِلْ ٹھکانے ہوتے ہیں
07:39کسی بھی مخلوق کے
07:40اللہ اس کو بھی جانتا ہے
07:42عارضی ٹھکانوں کو بھی جانتا ہے
07:44ہمارے مُسْتَقِلْ ٹھکانے ہمارے گھر ہیں
07:46عارضی ٹھکانہ ہم کہیں سفر پہ گئے ہوتے ہیں
07:48تو اللہ کہتا ہے
07:49یعنی تمہارے ہر قسم کے ٹھکانوں کو
07:52اللہ پہچانتا ہے
07:53اور اللہ
07:54وہاں رس پہنچا دیتا ہے تمہیں
07:56تو یہ
07:58جب رازق ہے اللہ تعالیٰ
08:01تو عبادت کے لائق بھی وہی اللہ ہے
08:04اور اس میں نبی کو بھی تسلیح ہے
08:05کہ آپ تبلیغ کے کام میں جتے رہیں
08:07اور رسک کی پرواہ نہ کریں
08:10اور جتنے بھی لوگ جو دیندار ہیں
08:12دین پر چلتے ہیں
08:13ان کو یہ خطرہ ہوتا ہے کہ کہیں ہم سے رس چھننا جائے
08:15اس کا بھی اللہ نے جواب دے دیا
08:17کہ تم
08:17جو اللہ نے قرآن میں تمہیں حکم دیا ہے
08:20کہ اللہ کی عبادت ہوگی
08:21توبہ استغفار
08:23اور یہ یقین کر لینا ہے
08:25کہ لوٹ کے ہم نے اللہ کی طرف جانا ہے
08:26ان نظریات کو اختیار کرو عملی زندگی میں
08:29رس کا جہاں تک مسئلہ ہے
08:30تو وہ اللہ نے اپنے ذمہ لیا ہوا ہے
08:33یہ بات خوب سمجھ لیں
08:35اس آیت کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے
08:37کہ کوئی انسان یا جانور بھوکا مر نہیں سکتا
08:40جب یہ آیت نازل ہوئی
08:41تو اس دور میں بھی بہت سارے لوگ بھوکے مر جایا کرتے تھے
08:44بھوک سے
08:45اور عرب میں تو
08:46اتنی بھوک تھی
08:48کہ بعض دفعہ اپنے بچوں کو وہ قتل کر دیتے تھے
08:50اس خوف سے کہ کہیں بچہ بھوک سے نہ مر جائے
08:52غربت
08:52اتنی زیادہ غربت تھی
08:54تو اس دور میں بھی قہد پڑا کرتے تھے
08:57بھوک سے مرنے کے واقعات ہوتے تھے
08:58جانوروں کے بھی انسانوں کے بھی
09:00تو ہمیں نہیں ملتا کسی غیر مسلم نے
09:02یا کسی مسلمان نے نبی پر یہ اعتراض کیا
09:05کہ قرآن تو کہہ رہا ہے
09:06کہ جی اللہ نے ہر مخلوق کا رزق اپنے ذمہ لیا ہے
09:10تو پھر یہ بھوک سے لوگ کیوں مرتے ہیں
09:11تو ظاہر ہے وہ قرآن کے مفہوم کو جانتے تھے
09:14کیونکہ ان کی زبان میں قرآن نازل ہوا
09:16تو قرآن کے مفہوم کو جانتے تھے
09:18کہ قرآن کا یہ مفہوم ہرگز نہیں ہے
09:20کہ دنیا میں کوئی بھی مخلوق بھوک سے مر نہیں سکتی
09:23یا کوئی بھی جانور بھوک سے مر نہیں سکتا
09:25بلکہ قرآن کی اس آیت کا مفہوم یہ ہے
09:28کہ رزق خزانے اللہ کے ہاتھ میں ہیں
09:31ہاں اللہ اگر کسی حکمت اور مسلحہ سے
09:35کسی مخلوق کو مارنا چاہے
09:36تو پھر اسے کوئی ہی روک سکتا
09:39اس کی مثال ایسے جیسے قرآن جگہ جگہ کہتے ہیں
09:43کہ اللہ ہی ہے جو حیات دیتا ہے
09:45اور زندگی کا خالق اللہ ہے
09:49لیکن ظاہر ہے جب اللہ موت دینا چاہتے
09:52تو اللہ موت بھی دے دیتا ہے
09:54تو اس لئے ہم کہتے ہیں جہاں زندگی کا اللہ خالق ہے
09:56وہاں موت کا خالق بھی اللہ ہے
09:58وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينَ
10:00ابراہیم علیہ السلام نے کیا کہا
10:01کہ جب میں بیمار ہوتا ہوں تو اللہ مجھے شفا دیتا ہے
10:04کیا مطلب
10:05کہ شفا کا مالک اللہ تعالی ہے
10:07تو قرآن کی جو اس قسم کی آیتیں ہوتی ہیں
10:09کہ اللہ یہ کام کرتا ہے
10:10یہ کام اللہ کے ذمہ ہے
10:12تو اس کا مطلب ہوتا ہے
10:13کہ اللہ کو اس کی طاقت اور قدرت ہے
10:15اور اس کام کی نسبت اللہ ہی کی طرف ہوگی
10:18عام اصول یہی ہے
10:19کہ اللہ تعالی روزی بھی دیتا ہے
10:22اللہ تعالی شفا بھی دیتا ہے
10:23لیکن جب اللہ تعالی کی کوئی حکمت ہوتی ہے
10:27تو پھر اللہ تعالی بیمار کو شفا نہیں دیتے
10:30اس کو موت دے دیتے ہیں
10:31پھر اللہ زندہ آدمی کی زندگی میں اضافہ نہیں کرتے
10:34بلکہ اس کو موت دے دیتے ہیں
10:36isi taha jaha bi risq hem e milta hai
10:38allah ki taqat اور allah ki qudret
10:40se miltai hai
10:41aqa iqa hiqa allah ni e pundi liya hai
10:42iqa hii lia hai
10:43iqa liqin usi nizam ka hi차 hai
10:45here chiz
10:45ki baas dafah allah taalha
10:47kisi bhi hikmety beste
10:49maslaha se
10:50go bho sara hi ho sakti hai
10:52iqa hikmety ye bhi ho sakti
10:53ibaidi ko kontrol karna
10:54janwaro ki nislo ko kontrol karna
10:56iqa hiqgege ngay
10:57iqe hikmety unh hikmetyo kailm
10:58to allah kis wa kishi ko nai hai
11:00تو اس حکمت سے اللہ مارنا چاہے
11:02تو وہ اس کی مرضی ہے
11:03بعض زلم ہو رہا ہوتا ہے
11:04اب ایک صاحب نے مجھے بتایا
11:06کہ میں گھر میں دروازہ بند کر کے گیا ہوں
11:08اور بلی گھر کے اندر رہ گئی
11:10میں چھ مہینے بعد آیا
11:11تو وہ بھوکی مری بھی تھی
11:13تو ظاہر ہے یہ تو ایک دنیا دار الاسباب ہے
11:15تو ایک شخص نے جب دروازہ بند کر دیا
11:17اور اس کی غفلت ہے
11:19کہ اس نے گھر میں جھانکے نہیں دیکھا
11:20کہ کوئی مخلوق تو نہیں ہے گھر کے اندر
11:23لوگ ایسی غفلت کر رہے ہوتے ہیں
11:24کوئی جانور یہ بلی بلی تو ہی رہ گی
11:26تو ایسے واقعات انسانوں میں بھی ہوئے ہیں
11:28تو یہاں انسان کے ظلم کا اثر
11:30کسی مخلوق پر پڑھ رہا ہے
11:32اور ظلم کے اثرات بہرحال پڑھتے ہیں
11:34تو یہ ایک اللہ کا بنایا ہوا نظام ہے
11:37تو اس آیت کا جو اصل لب لباب ہے نا
11:40وہ یہ ہے
11:40کہ رزق کا تعلق
11:43اللہ کی منشاہ اور اللہ کی مرضی سے ہے
11:46اسباب سے اتنا تعلق نہیں ہے
11:48جتنا تم نے سمجھ لے
11:49اسباب بھی اللہ نے پیدا کی ہیں
11:51تو رزق کے معاملے میں
11:52اسباب پہ زیادہ نظر مت کرو
11:54بلکہ اللہ پہ نظر کرو
11:55کیونکہ روزی اس نے اپنے ذمہ لی ہے
11:57یہی وجہ ہے کہ ہم دن رات
11:59مشاہدہ کر رہے ہوتے ہیں
12:00کہ بعض دفعہ کوئی سبب رزق کا نہیں ہوتا
12:02لیکن ایسی جگہ سے رزق کا انتظام ہوتا ہے
12:05جہاں انسان تصور بھی نہیں کر سکتا
12:07آپ جانوروں میں دیکھ لیں نا
12:08کہ یہ ٹھیک ہے
12:10بہت سے جانور قہت میں
12:11بھوک سے ہلاک ہو جاتے ہیں
12:12مر جاتے ہیں
12:13لیکن جانوروں کو جس طرح سے رزق مل رہا ہے
12:16جن کو مل رہا ہے
12:17وہ بھی ایک اچھمبے کی بات ہے
12:18اسباب کی دنیا میں دیکھا جائے
12:20تو وہ بھی ایک عجیب سی بات ہے
12:22ایسے اسباب ہوتے نہیں ہیں
12:24کہ کس طرح سے
12:25آپ جنگلوں میں جائیں
12:27کھانے کی جگہ چیز نہیں ہوتی
12:29جانوروں کے پاس
12:29پھر بھی وہ زندہ رہتے ہیں
12:31طویل طویل عرصوں تک زندہ رہتے ہیں
12:32ایسے اسے جانور ہیں
12:34جو اپنے آپ کو چھے چھے مہینے کے لیے
12:35زمین کے اندر دفن کر لیتے ہیں
12:37ان کے کیسے اللہ نے
12:38رزقہ انتظام کیا
12:39اوٹ کا کیسے رزقہ انتظام کیا
12:41اس لئے بہت سے علماء نے
12:42اس آیت کا ترجمہ یوں کیا ہے
12:44کہ وَمَا مِنْ دَابْ بَطِنْ فِي الْعَرْضِ
12:47کہ زمین میں کوئی بھی مخلوق
12:48جس کو اللہ روزی پہنچانا چاہتا ہے
12:51کسی بھی حکمت سے
12:52یعنی وہ تمام جانور
12:55جن کو اللہ زندہ رکھنا چاہتا ہے
12:57کسی سبب سے موت دینا چاہتا ہے
12:58ان جانوروں کا تذکرہ نہیں
13:00اس آیت میں
13:00اس سے وہ جانور مراد ہیں
13:01جن کو کسی بھی حکمت سے باقی رکھنا چاہتا ہے
13:04تو علی اللہ ہی رزقہ
13:05ان کا رزق پھر اللہ کے ذمہ
13:06اللہ کہیں نہ کہیں سے پہنچائے گا ان کو
13:08کسی مسئلہ سے مارنا چاہے
13:10تو پھر تو چاروں طرف رزق کی فراوانی ہو
13:13تو بھی اللہ تعالی بھوک سے انسان کو
13:15یا جانور کو مار دیتے ہیں
13:16تو قرآن میں اس طرح کی جتنی بھی آیتیں
13:18ان کا یہی مفہوم ہوتا ہے
13:20یعنی اس میں انشاءہ کا لفظ لگا ہوا ہوتا ہے
13:23کہ اگر اللہ چاہے
13:23اس کی میں اور مثالیں دیتا ہوں
13:25جیسے قرآن مجید میں آتا ہے
13:27کہ تم نکاح کرو
13:28اگر فقیر ہوگے تو اللہ غنی کر دے گا
13:30وہاں بھی بعض علماء نے لکھا ہے
13:32کہ اس آیت کا مطلب یہ ہے
13:33کہ تم نکاح کرو
13:35اگر فقیر ہوگے
13:36تو اللہ چاہے گا تو غنی کر دے گا
13:39نہیں چاہے گا تو نہیں کرے گا وہ غنی
13:41کیونکہ بہت دفعہ ہم نے دیکھا ہے
13:42کہ نکاح کرنے کے بعد
13:44انسان کی مالی حالت
13:45اوپر جانے کے بجائے ڈاؤن ہو جاتی ہے
13:47ایسے واقعات دنیا میں ہیں
13:48اور اس دور میں بھی ہوا کرتے تھے
13:49جب یہ آیت نازل ہوئی ہے
13:50تو وہاں بھی یہ سوال پیدا ہوتا ہے
13:53کہ بھئی اللہ
13:54اگر چاہے گا
13:56تو نکاح کے بعد غنی کر دے گا
13:58تو پھر اس کا نکاح سے کیا تعلق ہے غنی ہونے سے
14:01یعنی قرآن تو سورہ نور میں کہہ رہا ہے نا
14:04کہ نکاح کیا کرو
14:06اگر تم فقیر ہوگے
14:08تو اللہ تمہیں غنی کر دے گا
14:10یعنی فقر و فاقع کو نکاح میں رکاوٹ مت سمجھو
14:13اگر فقیر بھی ہوگے نا
14:15نکاح کے بعد اللہ غنی کر دے گا
14:17حضرت عمر فرمائے کرتے تھے
14:18عجیبتو لیمانی بتاغل غناء بغیر النکاح
14:22واللہ یقول یکون فقراء یغنیهم اللہ من فضلی
14:28جو نکاح کے علاوہ کسی اور چیز میں مال تلاش کرتا ہے
14:32حالانکہ اللہ تو فرماتے ہیں کہ تم نکاح کرو
14:35اگر فقیر ہوگے تو اللہ تمہیں غنی کر دے گا
14:38تو اب وہاں بھی یہ سوال ہوتا ہے
14:40کہ ہم تو دیکھتے ہیں بہت سے لوگ نکاح کر کے پھر بھی غنی نہیں ہوتے
14:44تو اس آیت کا بھی وہی مفہوم ہے جو اس آیت کا ہے
14:47کہ بھئی اگر اللہ کسی کو غریب کرنا چاہے
14:51ارادہ کر لے تو پھر تو نکاح کرو نہ کرو
14:53اس نے ہر صورت میں تمہیں کرنا ہے
14:55لیکن نکاح کو تم یہ نہ مت سمجھو
14:59کہ نکاح کرنے سے انسان غریب ہو جاتا ہے
15:01وہ تو اللہ کے غربت اور امیری کا تعلق
15:04اللہ کے ارادے سے ہے
15:05اس لئے علماء نے اس آیت کا بھی مفہوم یہ بیان کیا
15:08کہ اس آیت کا مفہوم یہ ہے
15:11کہ تم اگر فقیر ہوگے
15:13تو نکاح کر لو
15:14اللہ غنی کر دے گا
15:16انشاءہ اگر وہ چاہے گا
15:18تو نکاح کو غربت کا سبب نہ سمجھو
15:21جیسے ہمارے معاشرے میں لوگ سمجھتے ہیں
15:24کہ میری اتنی تنخواہ ہے
15:26اگر میں شادی کروں گا میرے بچے ہوں گے
15:28تو میری تنخواہ میں بیوی اور بچوں کا گزارہ نہیں ہو سکتا
15:32تو میری تنخواہ تو اور کم پڑ جائے گی
15:34یعنی میں تو اور غربت کی طرف چلا جاؤں گا
15:37تو اللہ نے اس آیت میں بتا دیا
15:39کہ غربت میں جانے یا نہ جانے کا تعلق
15:44اللہ کی مرضی سے ہے
15:45نکاح سے نہیں ہے
15:46نکاح تم اللہ کا حکم سمجھ کے کرو
15:48اللہ چاہے گا تو تمہیں
15:50نکاح میں غنی کر دے گا
15:51حالانکہ نکاح بظاہر غربت کا ذریعہ لگ رہے
15:54لیکن ایسا نہیں ہوگا
15:56جو چیز غربت کا ذریعہ ہے
15:58اللہ کے ہاتھ میں ہے
15:59کہ اسی کو مالداری کا ذریعہ بنا دے
16:01اسی وجہ سے علماء نے لکھا ہے
16:02کہ ہم نے اکثر یہ دیکھا ہے
16:04کہ غریب لوگ نکاح کے بعد مالدار بن جاتے
16:08کبھی کباری ایسا ہوتا ہے
16:09کہ اللہ اپنی قدرت دکھانے کے لیے
16:11نکاح کے بعد انسان کو غریب کر دیتا ہے
16:13اکثر نکاح کے بعد انسان کے پاس
16:16مال زیادہ آتا ہے
16:17اور برکت ہوتی ہے
16:18تھوڑی تنخواہ میں برکت زیادہ ہونا شروع ہو جاتی ہے
16:21تو یہاں بھی یہی مطلب ہے
16:23کہ دنیا میں زیادہ تر
16:25جو نظام چل رہا ہے وہ نظام یہی ہے
16:27کہ رزق کا کوئی ذریعہ نظر نہیں آتا
16:30اور اللہ کی طرف سے رزق کی فروانی شروع ہو جاتی ہے
16:33کہیں گہیں ایسا ہوتا ہے
16:34کہ اللہ تعالیٰ
16:35چونکہ دنیا دار الاسباب ہے
16:37اور بہت ساری حکمتیں ہیں
16:38اس دنیا کے نظام کو چلانے میں
16:40تو اللہ تعالیٰ ان حکمتوں میں سے
16:42کسی حکمت کے پیش نظر
16:44بھوک سے لوگوں کو ہلاک کر دیتے ہیں
16:46جن میں سرسری طور پر ایک حکمت تو بالکل واضح ہے
16:48وہ یہ ہے
16:49کہ اگر دنیا میں بھوک سے ہلاکت
16:52بالکل ہی ختم ہو جائے
16:53چاہے وہ جانوروں کی ہو یا انسانوں کی ہو
16:55تو پھر لوگ رزق کی فکری بلکل چھوڑ دیں گے
16:58تو یہ بھی تو قدرت کی منشاہ کے خلاف ہے نا
17:02لوگوں پہ تھوڑا بہت یہ خوف مسلط رہنا چاہیے
17:05کہ بھوک سے مر بھی سکتے ہیں
17:06بیماری سے بھی ہو سکتے ہیں
17:08تاکہ وہ اسباب کی طرف بھی جائیں
17:10لیکن اسباب کو اتنا بڑا بنا دینا
17:12جیسے غیر مسلموں نے بنایا ہوا ہے
17:14اسلام اس سے بھی آپ کو روک رہے
17:16کہ یہ خوف سمجھ لو
17:17کہ رزق کنجیاں اللہ کے ہاتھ میں ہیں
17:20تم اگر اللہ کے حکم کو پورا کرو گے
17:22تو رزق اللہ نے اپنے ذمہ لیا ہوا ہے
17:24وہ کہیں سے بھی تمہیں پہنچا دے گا
17:26تو دین پر چلنے کا غریب ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہے
17:30نکاح کرنے کا غریب ہونے سے تعلق نہیں ہے
17:33بلکہ غریب ہونے کا تعلق اللہ کی مرضی سے ہے
17:36وہ بغیر نکاح کے بھی کر سکتا ہے تمہیں غریب
17:38اور دین پر چلے بغیر بھی تمہیں غریب کر سکتا ہے
17:41یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ ایسے دین پر نہیں چلتے
17:44اور حلال و حرام کی پرواہ کیے
17:47بغیر مال کمانے کی کوشش کرتے ہیں
17:49سارے اسباب اختیار کر لیتے ہیں
17:51پھر بھی غریب کے غریب ہی رہتے ہیں
17:53تو اس سے ہمیں کیا سبق ملتا ہے
17:54بھائی یہ تو اللہ کی مرضی سے ہے
17:56تو ہم کیوں نکاح کو غربت کا ذریعہ سمجھیں
17:58ہم تو نکاح کریں گے
17:59اللہ کی مرضی غریب رکھنا ہوگا
18:00تو غریب رکھ دے گا
18:01لیکن امید یہی ہے
18:03کہ اللہ ہمارے مال میں فرامانی دے گا
18:05تو یہاں بھی یہی ہے
18:06کہ اس آیت کا حاصل یہی نکلا
18:08کہ ہمیں شریعت کو فالو کرنا ہے
18:10حرام کی طرف نہیں جانا
18:12اگر شیطان یہ ورغلائے
18:14کہ تم اگر حرام سے بچو گے
18:16تم تو غریب ہو جاؤ گے
18:17تو بھئی وما من دابتین
18:18اللہ علی اللہ رزقہ
18:20رزق تو اللہ کے ذمہ ہے
18:21رزق پہنچانا اللہ کا کام ہے
18:22تو ہم اللہ کے حکم کو فالو کریں گے
18:25وہ ہمیں ہر صورت میں پہنچا کے رہے گا
18:27لیکن اگر اس نے نہ پہنچانے کا ارادہ کر لیا ہے
18:30تو دین پہ نہیں چلیں گے
18:32پھر بھی وہ نہیں پہنچائے گا
18:33تو اسی وجہ سے میں کہتا ہوں نا
18:34جو لوگ کہتے ہیں کہ فلاں آدمی نے نکاح کیا
18:37پھر غریب ہو گیا
18:37تو میں ان سے کہتا ہوں
18:39کہ اگر وہ نکاح نہ کرتا
18:40تو شاید اس سے بھی زیادہ غریب ہو جاتا
18:42کیونکہ اللہ کا ارادہ یہی تھا
18:45اس کو غریب رکھنے کا
18:46تو این ممکن ہے نکاح کی وجہ سے
18:48اللہ نے اس کی غربت میں کچھ کمی کر دی ہو
18:50اور اگر یہ نکاح نہ کرتا
18:53تو ہو سکتے ہیں
18:53اللہ اس سے بھی زیادہ غریب کر دیتے
18:55دیندار آدمی کو ان آیتوں کی روشنی میں
18:58یہی سوچنا چاہیے جو ان آیتوں کا خلاصہ ہے
19:00کہ رزق کے چابیاں
19:02اللہ کے ہاتھ میں
19:02رزق اللہ کے ذمہ عام قانون
19:05عام ذابطہ یہی ہے
19:06کہ اللہ آپ کو رزق دے گا
19:08آپ دین پہ چلیں
19:09تو بھی دے گا
19:11نہیں چلیں تو بھی دے گا
19:12کیونکہ ہر مخلوق کی روزی
19:13اللہ نے اپنے ذمہ لے لی ہے
19:15اس عام قائدے سے
19:16اللہ تعالیٰ کسی حکمت اور مسلحت کی وجہ سے
19:19ہٹ جاتے ہیں
19:20اور اس کے مطابق اللہ تعالیٰ
19:23جانوروں کو بھی موت دے دیتے ہیں
19:24بھوک سے
19:25اور انسانوں کو بھی موت دے دیتے ہیں
19:26اور ظاہر ہے
19:26اس میں انسانوں کی آزمائش بھی ہوتی ہے
19:28بھوک سے انسان مریں گے
19:29تو دوسرے انسانوں سے سوال ہوگا
19:32کہ تم کیوں
19:32تم نے کیوں ان غریبوں کا خیال نہیں کیا
19:35تو یہ دنیا دار الامتحان ہے
19:53دوسرے abaی تھی
Be the first to comment