Skip to playerSkip to main content
#bordertalks #iftikharfirdous #pakafghanceasefire #Doha #Istanbul #Pakistan #afghanistan #pakafghanborder #PakAfghanconflict #pakafghanwar #india #raw #terrorists #securityforces #arynews

👇🏼
https://www.youtube.com/playlist?list=PLS19FEYA85Dh4IOqcodsvMYNSrTaQkaRp

Follow the ARY News channel on WhatsApp: https://bit.ly/46e5HzY

Subscribe to our channel and press the bell icon for latest news updates: http://bit.ly/3e0SwKP

ARY News is a leading Pakistani news channel that promises to bring you factual and timely international stories and stories about Pakistan, sports, entertainment, and business, amid others.

Category

🗞
News
Transcript
00:00ڈیڈ لاکھ
00:30Thank you very much.
01:00Thank you very much.
01:30Thank you very much.
03:56so while I was telling you,
03:58this big game,
04:00to be with you.
04:02It didn't really know.
04:04I can see.
04:06This stage of the prize.
04:08I am speaking.
04:10Inлох.
04:12Is this one?
04:14I'm telling you to assess
04:16this stage of the population.
04:18that the wave and the state
04:20isبرight of the láinin
04:22mucus as well,
04:24least کے اوپر بھی جو ہے وہ آئیں گے particularly جو سیریہ کے اندر
04:28ہے اور ایران obviously a close neighbor ہے آفغانستان کا بھی اور پاکستان
04:34کا بھی تو اس کے answer بھی جو ہے وہ شامل ہیں ہم میں سوال میرا یہ
04:40ہے کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ تھوڑا سا جو ہے اس کو explain جو
04:44ہے وہ کریں because آپ کی کافی گہری نظر ہیں ان چیزوں پر and
04:47you physically travel to these areas as well تو تھوڑا سا کہ یہ کس قسم
04:52کے dimensions اس time پہ بنتے ہوئے جا رہے ہیں اور جو ہم ایک
04:55newer alliances دیکھتے ہوئے آ رہے ہیں خطے کے اندر global powers
05:00regional powers سب ایک دوسرے کے ساتھ re alignment میں نظر آتے ہیں اس کے
05:04اندر یہ issue جو ہے وہ کس طرح effective جو ہے بنظر آتا ہے آپ
05:09میں درست فرمایا دیکھیں بات یہ ہے کہ ہم ایک globalization کے دور
05:12میں رہ رہے ہیں تو ایک ملک میں جو کوئی معاملہ ہوتا ہے وہ اس تک
05:15محدود نہیں رہتا اس کے اثرات ہوتے ہیں trickle down effects ہوتے ہیں اب
05:20security dimension سے تو ہم بات کر رہے ہیں کہ اگر یہ معاملہ
05:23پھیلتا ہے security dimension سے ظاہر یہ کہا جا رہا ہے کہ دائش
05:26جیسی تنظیمیں جو ہیں القاعدہ جیسی تنظیمیں اس صورتحال کا
05:30فائدہ اٹھا سکتی ہیں ہو سکتا ہے وہ friction کو مزید بڑھاوا دینے
05:35کی کوشش کریں کیونکہ وہ شاید محسوس کریں کہ اس سے ان کو فائدہ
05:39حاصل ہو سکتا ہے تو ظاہر ایک تو security dimension ہو گئی کیونکہ
05:42اگر یہ non state actors مضبوط ہوتے ہیں تو وہ ضروری نہیں ہے کہ صرف
05:46افغانستان یا پاکستان تک محدود رہے بلکہ مختلف گروپس ہیں جن کے
05:49دیگر پڑوسی ممالک میں بھی مفادات ہیں تو چاہے آپ ازباکستان کی
05:55بات کریں یا آپ چین کی بات کریں ان ممالک کو ظاہر قطرات موجود
06:00ہے خاص کر وہ مالک جن سے جن کا لینڈ روٹ بنتا ہے افغانستان یا
06:04پاکستان سے تو security dimension ہو گئی دوسری economic dimension کو ہم نظرانداز
06:08نہیں کر سکتے جس قسم کی interconnected interrelated economies ہیں
06:13globalization کی طور میں اس میں ظاہر ہے market access effect ہوتا ہے
06:17اس سے ملکوں کی معیشت پر اثر پڑتا ہے علمیہ یہ ہے افتخار صاحب
06:21کہ ہم ایک تو یہ کہ post truth دور میں رہ رہے ہیں جہاں پر حقائق کی
06:26اہمیت بہت کم ہو گئی ہے نہ صرف یہ معاملہ پاکستان اور افغانستان
06:32کا ہے بلکہ آپ مغربی ممالک میں بھی دیکھیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ
06:35populism جو ہے وہ on the rise ہے اور جو قوم پرستانہ اکثر جو جذبات ہیں
06:43وہ حقائق پر پردہ ڈال دیتے ہیں اور وہ حقائق کو پنپنے نہیں دیتے
06:47تو جب analysis درست نہ ہو پائے تو اس سے پھر آپ درست حل کی طرف
06:51بھی نہیں پڑھ پاتے لیکن ہم یہ دیکھتے آ رہے ہیں لیکن we've seen
06:54this کہ even in the recent جو ابھی talks جو ہو رہی ہیں ترکیے میں اس کے
07:00علاوہ بھی ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایسی statements جو ہے وہ آ رہی ہیں جو
07:05bellicosity پر اور war mongering پر جو ہے وہ based ہیں تو اسے ہم کیا
07:09extrapolate کریں کیا خص جو ہے وہ کر سکتے ہیں کہ either interest نہیں
07:13ہے اور یہ صرف اور صرف جو ہے you know کوئیسی ایسے فیکشن سے نہیں
07:18آ رہے جو ہم سمجھیں کہ unimportant ہیں بلکہ government section سے جو
07:22ہے اور particularly قطر کے بعد سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایک
07:27aggressive foreign policy statements خصوصی طور پر afghan taliban کی طرف
07:32سے جو ہے وہ آ رہی ہیں انہوں نے دو clarifications دی دو rejoinders
07:36جو ہے وہ issue کیے statements کے اوبر پھر قطر سے جو ہے وہ
07:39statement بھی جو ہے وہ change کرائی so all of that that doesn't fall
07:43into the purview کہ یہ peace جو ہے اتنا آسانی سے حاصل ہوگا
07:47بالکل دیکھیں بعض aggressive statements تو domestic political
07:53considerations کی وجہ سے دیے جاتے ہیں جب آپ اپنے عوام کو آپ ان کی
07:58حمایت حاصل کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں اور آپ ان کو یہ
08:00باور کرانا چاہ رہے ہوتے ہیں کہ ان کے اوپر جو لوگ ہیں وہ
08:04طاقتور ہیں وہ کسی سے ڈرتے نہیں ہیں ایک domestic legitimacy حاصل
08:09کرنے کی وجہ سے بھی آپ بعض اوقات اس قسم کے بیانات دیتے ہیں اس
08:13قسم کی escalation کرتے ہیں ایک بات تو یہ ہو گئی دوسری بات یہ
08:16ہو گئی کہ international relations جو ہے وہ ایک بڑا ہی complicated
08:18subject ہے اس میں مختلف actors ہوتے ہیں یعنی state اور non state actors
08:22دونوں میں بھی state actors میں بھی مختلف آپ کے ظاہرے علم میں آپ کے
08:25بھی یہ subject ہے کہ مختلف elite groupings ہوتی ہیں جن کے اکثر
08:31competition ہوتا ہے اپنے اختدار یا اپنا share بڑھانے کا بھی
08:37معاملہ ہوتا ہے تو بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ بعض ان elite
08:41groups میں وہ اناثر ہوتے ہیں جن کو عدم استحکام سے جو ہے وہ
08:46ان کا مفاد جڑا ہوتا ہے چاہے وہ مالی مفاد ہو یا دیگر
08:50مفادات ہوں تو ظاہر ہے اس پہلو کو بھی نظر انداز نہیں کر
08:53سکتے اچھا I have to go in a small little break لیکن جب break سے
08:57واپس آؤں گا I want to ask specifically کہ دوہ کے اندر جو بات ہوئی اب
09:03وہ کونسی باتیں لے کر آئیں گئی ہیں ٹرکی کے اندر جس کے اوپر
09:07contention ابھی بھی باقی ہے اور ہم یہ تو نہیں جان سکتے کہ
09:11actually ہوا کیا لیکن expectations جو ہے وہ کیا ہیں کہ اسے کیا
09:15policy formulation جو ہے آگے نکل کے آئے گی ہمارے ساتھ رہے گئے
09:18welcome back ناظرین اچھا حسن صاحب یہ بتائیے کیونکہ اس
09:31ٹائم پر جو ہے وہ information جو ہے وہ کافی سکائنٹ ہے جو باتیں
09:36آپ نے سنی اس ٹائم پر جو ہے ٹرکی سے اسے کیا آپ آخذ کرتے ہیں
09:41کہ کیا یہ agreement جو ہے وہ ہو پائے گا اور دوسری بات یہ ہے
09:46کہ کیا سالیسین جو ہے وہ اتنا influence exert کر سکتے ہیں
09:51کہ یہاں سے کوئی چیز دستخط ہو کر جو ہے وہ بہر آئے
09:55بہت اچھے سوالات ہیں بات یہ ہے افتخار صاحب کہ جہاں تک جو
10:01سالیسی ہیں ان کے کردار کا تعلق ہے تو ایک تو share experience کا
10:06معاملہ ہے بالخصص جب آپ ترکی کی بات کریں تو ترکی کا جو
10:10terrorism ہے اور مختلف تنظیمیں ہیں ان کے ساتھ ایک کافی
10:14طویل تجربہ رہا ہے چالیستان تقریبا وہ خود نشانے پر رہی
10:18ہے یہ ترکی کا soft spot ہے تو جب پاکستانی side ترکی سے کہتی
10:23ہے کہ دیکھیں آپ نے یہ بھکتا تھا اور جس طرح سے آپ کا معاملہ
10:27تو ہمارا بھی معاملہ اس سے کافی ملتا جلتا ہے اس ورے سے ہم یہ
10:31afford نہیں کر سکتے اس پر compromise نہیں کر سکتے کہ کوئی ملک
10:38allow کریں non state actors کو کہ وہاں پر حملہ کریں تو یہاں
10:42پر ترکی کا یہ حساس spot ہے ترکی پھر اس موقع کو سمجھ
10:46سکتا ہے یہاں پر پھر ترکی جو ہے وہ شاید افغانستان اور
10:48طالبان حکومت پر دباؤ ڈالنی کوشش کرے قطر کی جب ہم بات
10:52کریں تو قطر کا معاملہ یہ ہے کہ دوہزار بیس میں جو دوہا
10:55agreement ہوئی تھی پاکستان نے یہ کوشش کی کہ قطر سے کہا جائے
10:59کہ دیکھیں افغان طالبان جب ٹی ٹی بی کو نہیں روکتے تو اس
11:02دوہا معاہدے کی خلاف ورزی یہاں پر ہوتی ہے اور آپ کیونکہ
11:05اس میں involved تھے آپ کا ایک central کردار تھا تو آپ یہاں پر
11:09اپنا کردار ادا کریں تو یہ points پاکستان کی طرف سے آ جاتا
11:12ہیں افغانستان کو لے کر بھی ظاہر ہے ترکی کے بھی اور قطر
11:16کے بھی مفادات ہیں بالخصوص ایک ملک جو جس کی کوشش ہے کہ ایک
11:22development process وہاں پر شروع ہو اور جس کو اس وقت
11:25international recognition حاصل نہیں ہے جس حکومت کو تو وہاں پر
11:29ترکی اور قطر دونوں potential market access اور interest دیکھ
11:35رہے ہیں بالخصوص ترکی کی construction companies قطر کی بھی
11:38معاملات ہیں تو ان کی یہ کوشش ہے کہ ایسا نہ تاثر جائے
11:44کہ وہ صرف پاکستان کی طرف ہی ہیں اور افغانستان کی بات
11:47نہیں سن رہے تو ان کے لیے ایک difficult strategic calculus ہے ایک
11:52difficult balancing act ہے کہ کس طرح سے پاکستان اور افغانستان
11:56دونوں کو ساتھ رکھا جائے ایک win-win خصیم کی situation
11:59create کی جائے اچھا کل ہم نے دیکھا بھی جو جس بات کا
12:03تذکرہ آپ کر رہے ہیں not official statements لیکن جو
12:06unofficial state linked accounts ہیں particularly افغانستان کی طرف
12:11سے وہ یہ جو ہے وہ scenario create کرنے کی کوشش کر رہے
12:14دیکھیں شاید ٹرکی کا جھکاؤ جو ہے وہ پاکستان کی طرف
12:18ہے and obviously پھر اس کو کئی channel سے جو ہے ہم نے
12:22دیکھا officially بھی اور unofficial سی اس impression کو ہٹانے کی
12:26جو ہے وہ ایک کوشش جو ہے وہ کی گئی لیکن جب اس قسم کے
12:31sentiments جو ہے وہ آنے لگ جائیں کل کے حوالے سے اور آج صبح
12:35ہم نے دیکھا کہ طالبان نے کہا کہ بہت تھوڑے سے معاملات ہیں
12:39جس کے اوپر جو ہے شاید confusion ہیں اور اب ہم وہ clear
12:42کرنے رہیں گے تو یہ you know ایک رات کے اندر کیا چیز ایسی ہوئی
12:47کہ اب وہ بالکل ہی جو ہے وہ stance جو ہے وہ mild ہوتا ہوا
12:51نظرار اور is it even factual بالکل ظاہر ہے اس میں اکثر
12:58مبالغہ رائی وغیرہ آجاتی ہے پاکستان کے لیے جب ترکی سے بات
13:03ہوتی ہے تو دو معاملات میں پاکستان کے لیے بات کرنا کافی آسان
13:07ہے ایک تو جو terrorism کا معاملہ ہے جیسے میں نے ذکر کیا تھا چند
13:09منٹ پہلے کہ ترکی کے لیے terrorism ایک بڑا حساس موضوع ہے
13:13تو پاکستان پاکستانی حکام جب ترک حکام سے کہتے ہیں کہ
13:17دیکھیں آپ نے بھی یہ بھکتا ہے آپ کے تجربہ رہا ہے ہمارا
13:20بھی یہی معاملہ ہے تو جو ترکیش سائیڈ ہیں ان کو یہ معاملہ
13:23سمجھنے میں آسانی ہوتی اور وہ کافی یعنی تیزی سے پاکستانی
13:26موقع تسلیم کر لیتے ہیں جب دورن لائن کا معاملہ آتا ہے تو
13:30یہاں پر بھی پاکستانیوں کو کافی آسانی ہے کیونکہ وہ
13:34ترکی سے کہتا ہے کہ دیکھیں اگر آج سیریہ آ کر یہ
13:37claim کرے کہ ہاتھ آئے یا دیگر جنوبی ترکی کے علاقے جو
13:41ہیں وہ ان کی territory تھی اور کہ آپ واپس کریں تو کیا آپ جو
13:45internationally recognized republic of ترکی ہے اس پر آپ اس کی
13:49سرحدوں پر compromise کر دیں گے تو یہاں پر بھی پاکستانیوں
13:53کو کافی آسانی ہوتی ہے اب اس معاملے کو اگر کوئی اس طرح سے
13:57دیکھے کہ ترکی کا جھکا وہ پاکستان کی طرف ہے تو میرے خواہ سے
13:59مناسب نہیں ہوگا ترکیس سائٹ جو ہے وہ کافی
14:02pragmatic ہے اور یعنی جو بعض ہمارے یہاں برسغیر میں
14:10بالخصوص ideological قسم کے بعض رجحانات ہوتے ہیں جہاں
14:13پہ بعض اوقات ہمارے باز دوست یہ سمجھنے سے قاسر ہوتے ہیں
14:16کہ جو foreign policy ہے وہ necessarily ideologically driven نہیں
14:24بلکہ عموماً pragmatic ہوتی ہے real politics میں based ہے
14:28بالکل real politics کس طرح کام کرتا ہے وہ اس سمجھنے سے قاسر ہیں
14:31تو پھر ان کو اکسا جھٹکا لگتا ہے وہ کہتے ہیں کہ یہ کیا
14:32ہو رہا ہے یہ ہمارے ساتھ ایسا کیوں کر رہے ہیں تو یہی معاملہ
14:35کچھ افغانستان اور پاکستان کے ساتھ ہے پاکستان کو اپنے
14:39موقف کم سے کم ان دو معاملات میں دورین لائن اور جو دہشتگردی
14:43کا معاملہ ہے وہ پیش کرنا ترکی کو کم سے کم بہت آسان ہوتا ہے
14:47یعنی جو actual problem ہے terrorism کے حوالے سے without you know
14:53deflecting on other topics وہ آسان ہے جو ہے وہ present کرنا
14:57اچھا ایک آخری سوال آپ سے and in a very candid way what do you think
15:03would be the outcome like likely scenario کیا نظر آتا ہے
15:06لیکن میرے خاصے ابھی ان کی ترجی یہی ہوگی کہ جو ceasefire ہے
15:12اس کو sustain کیا جائے میرے خاصے یہ اس بات پر متفق ہو جائیں گے
15:17کہ ایک joint monitoring mechanism جو ہے وہ موجود ہو
15:22جس میں قطر اور ترکی کے علاوہ شاید Malaysia بھی
15:27ہو سکتا ہے شامل ہو جائے اور یہ joint monitoring mechanism
15:31جو ہے اس کی کوشش ہوگی کہ بھائی جو ceasefire ہے اس کو آپ
15:35protect کریں اور اس کے ساتھ ساتھ پھر جو دیگر grievances ہیں
15:41ان کو رفتہ رفتہ آپ address کریں confidence building measures ہوں
15:44اور اس طرح سے آپ آگے بڑھیں تو میں expect نہیں کرتا کہ کوئی
15:48بہت بڑا breakthrough ہوگا کیونکہ اس قسم کا اگر کوئی بہت بڑا
15:52breakthrough ہو جاتا ہے تو ہو سکتا ہے وہ کچھ دیر اس کے
15:55public relations کے نقطہ نظر سے مفادات بعض فریقوں کے لیے ہوں
16:02لیکن وہ sustainable نہیں ہوگا جو بعض مسائل ہیں وہ بہت deeply rooted
16:06ہیں وہ تاریخ جو ہے وہ کوئی ایک یا دو ماہ پہلے شروع نہیں ہوتی
16:09بلکہ ایک طویل تاریخ ہے ان معاملات کو address کرنا ہوگا تو ان کو جو
16:14ان کے اپنے مسائل ہیں ان کے عوام کو جس نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے
16:17پاکستان اور افغانستان دونوں میں ان کو ترجیح دینی ہوگی اور پاکستان
16:22اور میں یہ سمجھتا ہوں یہ میری ذاتی راہ ہے کہ پاکستان اور افغانستان
16:25دونوں کی بقا اچھے تعلقات mutual trade اور اس طرح کے یعنی تعلقات میں
16:33ہے نہ کہ لڑائی جھگڑے اور خون خرابے میں بہت شکریہ آسن آپ کے
16:39ٹائم کے ناظرین آسن کی گوہ جو ہے وہ آپ نے سنی obviously وہ
16:43first hand ان ساری چیزوں کو جو ہے وہ دیکھ رہے ہیں لیکن پھر بھی جو
16:47بات ہم بھی کہتے آئے ہیں اور دیگر مبسرین پاکستان کے اندر جو
16:51نقطہ نظر رکھتے ہیں کہ مشکل لگتا ہے کہ کوئی میجرے
16:55breakthrough اس میں سے جو ہے وہ نظر آئے کیونکہ اس ٹائم پر
16:59جتنی باتیں ہیں وہ ساری کی ساری deadlock کے حوالے سے ہیں لگتا
17:03نہیں ہے کہ اتنی جلدی یہ problem resolve ہوگا ہاں ایک joint
17:07statement کی توقع کی جا سکتی ہے اور کچھ mutually agreed points پہ
17:11جو ہے وہ بات ہوگی لیکن لگتا ایسے ہی ہے کہ جو statement بھی آئے
17:15گی اس میں یہ کہا جائے گا کہ گفتگو اور باتچیت کا سلسلہ جو
17:19ہے وہ آگے بھی جاری رہے گا کتنا یہ پاکستان کو benefit کرتا
17:23ہے اور پاکستان کے strategic interest کو جو ہے وہ serve کرتا ہے وہ
17:28تو آنے والا وقت ہی جو ہے وہ بتائے گا لیکن فلحال انس کے اندر
17:32سے بہت زیادہ unclarity ہے جو ترکی سے اس ٹائم پر مل رہی ہے لگتا
17:38نہیں ہے کہ کوئی میجر آؤٹکم اس کا نکل گیا ہے گا پروگرامز کے اندر
17:43اسی طرح آپ کو تفصیلی گفتگو ویریس ٹاپیکس پر آگے بھی بتاتے
17:46رہیں گے دیکھتے رہیے گا Water Talks
Be the first to comment
Add your comment

Recommended