Skip to playerSkip to main content
  • 1 week ago
After struggling to find employment despite holding a PhD, this determined individual refused to give up. Instead of waiting for opportunities, he created one—by starting a humble noodle business. What began as a small roadside venture quickly gained popularity for its unique taste and quality. Today, his noodle brand earns millions of rupees daily, proving that success comes not from degrees alone, but from creativity, resilience, and the courage to start over.

Category

🗞
News
Transcript
00:00پی ایس ڈی کے بعد ملازمت نام ملنے پر نورلز فارو کر کے روزانہ لاکھوں روپے کمانے والا شخص
00:05جی ہاں چین سے تعلق رکھنے والے سنتس سالہ ڈینگ سوبہ جانسگو سے تعلق رکھتے ہیں
00:11چین میں پی ایس ڈی ڈگری حاصل کرنے کے بعد وہ اپنے موضوع پر تحقیق کے لیے اپنی بیوی کے ساتھ بیلجیم چلے گئے
00:18بیلجیم میں تحقیق سے ہٹ کر کوئی مستقم ملازمت نام ملنے پر ڈینگ نے اپنی اہلیا کے ساتھ مل کر اپنا کام شروع کیا
00:25مئی دوہزار پچیس میں اس جوڑے نے بیلجیم کی مارکٹوں میں مسالے دار نورلز فروہ کرنا شروع کیے
00:32اس پکوان میں نورلز کے ساتھ نرم مٹر اور دیگر اجزاء کو بھی شامل کیا جاتا ہے
00:37وانگ نے بتایا ہے کہ یہ پکوان ان کے ابائی علاقے کا خاص پکوان ہے اور وہ اسے بچپن سے کھا رہی ہیں
00:43ڈینگ نے بتایا کہ وہ دو ہفتے میں دو بار کام کرتے ہیں اور رزانہ ایک ہزار یورو
00:49تین لاکھ پینتیس ہزار پاکستانی روپے سے زائد کما لیتے ہیں
00:52وانگ کی مطابق نورلز ٹال کو چلانا تحقیق سے مختلف نہیں جبکہ اس سے ان کے خاندان کی معونت بھی ہوتی ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended