Skip to playerSkip to main content
  • 17 hours ago

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:02السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
00:04مطمئن سامین آج کی ویڈیو میں
00:06میں آپ کو یہ بتائیں گے کہ دمشقی فتح کے پیچھے
00:08کیا واقعات روڑوما ہوئے تھے
00:10چودہ ہنجری تک مسلمانوں
00:12کی فتوحات کا سلسلہ بڑھتا ہی جا رہا تھا
00:14یہاں تک کہ اب مسلمان
00:16شام کی سردوں کو عبور کرنا ہی چاہتے تھے
00:18حرد ابو عبیدہ
00:20بن الجرار رضی اللہ تعالی عنہ
00:21اور حرد خالد بن وری رضی اللہ تعالی عنہ
00:24کی فوج کے ہاتھوں
00:25روم کے باشاہ ہر کل کے قریبی ساتھی
00:27کاموس اور ازرائیل کے
00:29قتل کے بعد ہر کل کی تشویر میں
00:31حد درجہ اضافہ ہو چکا تھا
00:33اس نے اپنی رعایہ سے مخاطب
00:35ہوتے ہوئے کہا اے میری قوم
00:37کے لوگو میں نے تمہیں پہلے ہی
00:39عربوں یعنی مسلمانوں کی بہادری سے
00:41تمہیں آگاہ کر دیا تھا
00:43لیکن تم نے میری باتوں کو مزاک ملٹال دیا
00:46اب وہ
00:49الٹے میرے قتل کے درپے ہو چکے ہیں
00:51اتنا کہہ کر اس نے اپنے
00:53خاص انسان کو حمس کو طلب کیا
00:56اور اسے بارہ ہزار رومیوں پر
00:57سردار بنا کر محاذ جنگ
00:59یعنی بعلق روانہ کر دیا
01:01والی حمس نے اپنی جنگ
01:03حکمتی عملی قیدت اجنادین
01:05جو کہ حرد ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی
01:07عنہ کے دور حکومت کی آخری جنگ
01:09تھی اس کی فوج کو
01:11قاسد کے ذریعے پیغام بھیجوایا
01:13کہ وہ ان تمام راستوں اور گھاٹیوں
01:15پر پہرہ دیں جہاں سے مسلمانوں
01:17کو گزرنے کا اندیشہ ہو
01:19یا جہاں سے مسلمانوں کو کمک پہنچنے
01:21کا اندیشہ ہو
01:22حضرت خالب بن ولی رضی اللہ تعالی
01:24انہوں نے موقع پاتے ہی دمشق کا محاصرہ کر لیا
01:27مسلمانوں نے بڑھ چٹ کر
01:29رومیوں پر حملے کیے
01:31جنگ کے بیس ہیو روز بعد
01:33مسلمانوں نے ان پر ایسا حملہ کیا
01:35کہ بادشاہ کی طرف سے
01:37امداد کی امید ہی ختم ہو جاری تھی
01:39بالاخر رومیوں نے حضرت خالب بن ولی
01:41رضی اللہ تعالی انہوں کی طرف سے
01:43سونا چاندی اور تحفہ تحائف کے ساتھ
01:45صلح کا پیغام بھیجا
01:46لیکن حضرت خالب بن ولی رضی اللہ تعالی
01:49انہوں نے جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ فرمایا
01:51اچانک آپ نے اہل دمشق کو
01:53تعلیم بجانے اور فتح کے نعرے لگاتے دیکھا
01:56معاملہ سمجھنے پر معلوم ہوا
01:58کہ رومیوں کی کمک پہنچنے والی ہے
02:00اس پر آپ نے خوفزدہ ہونے کے باوجود
02:09اور قوت صرف اور صرف اللہ عز و جل کے ساتھ ہے
02:11مطم سامین حضرت خالب بن ولی
02:14رضی اللہ تعالی انہوں نے
02:15مسلمانوں کو ہوشیار کیا اور تیاری کا حکم دے دیا
02:17بس پھر کیا تھا
02:19ہر بہادر اسلام
02:20ننگی تلواریں برچے سنبھالے
02:22گھوڑوں کی پیٹ پر سوار ہو گیا
02:24غازی اسلام حضرت خالب بن ولی
02:27رضی اللہ تعالی انہوں نے
02:28حضرت ابو عبیدہ بن الجران
02:30رضی اللہ تعالی انہوں کو اطلاع دیا اور کہا
02:32میرا ارادہ ہے کہ تمام لشکر کے ساتھ
02:35دشمن پر بھرپور حملہ کر دوں
02:36آپ کی کیا راہ ہے اس معاملے میں
02:38آپ نے فرمایا میری یہ راہ نہیں ہے
02:41کہ ہم آگے بڑھ کر حملہ کریں
02:42کیونکہ اہل دمشق خالی جگہ دیکھ کر
02:45یہاں پر قبضہ کر لیں گے
02:47میری راہ ہے کہ ہم اپنے لشکر میں سے
02:49ایک جری اور بہادر فنون
02:51عرب کے ماہر شخص کو منتخب کر کے
02:54مقابلے کے لئے روانہ کر دیں
02:56اس پر حضرت خالب بن ولی
02:58رضی اللہ تعالی نے فرمایا
02:59امین الامت ہماری فوج میں ایک ایسا
03:02شخص بھی موجود ہے جو موج سے بے خوف ہے
03:04فنو حرب کا ماہر اور
03:06بہادر پر بازگ لے جانے والا ہے
03:07آپ نے دریافت کیا وہ کون انسان ہے
03:10انہوں نے کہا کہ حضرت زرار
03:12بن العوزر رضی اللہ تعالی
03:14حضرت ابو عبیدہ
03:16بن الجرار رضی اللہ تعالی نے خوش ہو کر
03:18فرمایا بے شک تم نے تجربہ
03:20کار اور بہادر شپاہی کو منتخب کیا ہے
03:22مردم سامین
03:24اس پر حضرت زرار کو بلائیا گیا
03:26آپ نے فرمایا اے زرار میرا
03:28ارادہ ہے کہ میں تم کو کم اس کم پانچ
03:30سو ایسے جانبازوں کا سیپے سالار
03:32بنا کر دشمن پر حملہ
03:34کرنے کے لئے دیوانہ کروں جنہوں
03:36نے اپنی جان جنت
03:38کے اواز اپنے رب کو فروخت کر دی ہیں
03:40مردم سامین حضرت زرار خوشی سے جھوم اٹھے اور
03:44فرمایا اگر آپ اجازت دیں
03:46تو میں تنہے تنہا ہی اس کام کو انجام دینا
03:48چاہتا ہوں آپ نے فرمایا
03:50اللہ تعالیٰ نے جان بوجھ کر
03:52مشکل میں پڑھنے سے منع فرمایا ہے
03:54بہتر یہی ہے کہ جن سوالوں کو
03:56تمہارے ساتھ منتخب کیا گیا ہے انہیں ساتھ
03:58لے جاؤ اتنے میں حضرت زرار
04:01اپنے لشکر کے ساتھ
04:02بیعت لیبیا کی طرف روانہ
04:04ہو گئے بیعت لیبیا یہ وہ
04:06مقام ہے جہاں آزربود تراشا
04:08کرتے تھے وہاں پہنچ کر آپ نے
04:10اپنی فوج کو منظم کیا
04:12اتنے میں رومیوں کا لشکر پہاڑی سے
04:14اترتا دیکھا ہوا نظر آیا
04:15حضرت زرار نے اپنے لشکر کو
04:18قریب ہی سے ایک کہیں پناہ گاہ میں
04:20چھپا دیا جیسے ہی
04:22رومیوں کا لشکر قریب پہنچا
04:23سب سے پہلے حضرت زرار نعرہ تکبیر
04:26بلند کرتے ہوئے لشکر پر پود پڑے
04:28مسلمانوں نے اپنے سپے سالار
04:30کے نعرہ کا بھرپور جواب دیتے ہوئے
04:32اس زور سے تکبیریں کہیں
04:34کہ مشرقین کے قلوب کام اٹھے
04:35مہتم سامین حضرت زرار
04:38نے مشرقین کے سپے سالار کو تلاش کیا
04:40اور نہائیت بجگری سے
04:41اس کے گھر بنے
04:43اس کے گھر بنے حصار پر حملہ آور ہو گئے
04:46آپ نے علم اور صلیب
04:48لیہ ہوئے سواروں کو جنم
04:50رسید کر دیا
04:51علم اور صلیب کرتے ہی
04:54حملہ آوروں کو اپنی شکست کا یقین
04:56ہو گیا اور وہ سارے کے سارے بھاگ کڑے ہوئے
04:58اور آپ نے جیسے ہی
05:00رخ پھیرتے ہوئے ان لوگوں کو دیکھا تو
05:02ان کے پیچھے دوڑ پڑے
05:03رومیوں نے جب یہ دیکھا تو
05:05اس نے پیچھے سے
05:06حضرت زرار کو گھیرے میں لے لیا
05:07کافی دیر تک آپ رومیوں کے حملوں کا
05:10مقابلہ کرتے رہے
05:11اور ان کے اکثر بہادروں کو
05:13خاک و خون میں نہلا دیا
05:15آخر آپ نے مسلمانوں کو آوازی
05:17اللہ تبارک و تعالیٰ
05:19ان دونوں ان لوگوں کو دوست رکھتا ہے
05:21جو اس کے راستے میں صرف باندھ کر
05:23سیسا پلائی ہوئی دیوار بن جاتے ہیں
05:25جب تک مسلمان آپ کی طرف متوجہ ہوتے
05:28حمران بن دوران حضرت زرار تک پہنچ گیا
05:32اور انہوں نے ایسا تیر آپ کے اوپر مارا
05:34کہ آپ کے بازوں میں لگا
05:36یہ دیکھتے ہی رومیوں نے آپ کو چاروں طرف سے گھیر کر
05:39گریفتار کر لیا
05:40حضرت خالد بن وری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو
05:42جیسے ہی حضرت زرار کی گریفتاری کی اطلاع ملی
05:45تو آپ کو زبردست صدمہ پہنچا
05:47انہوں نے اس کے ذریعے حضرت ابو عبیدہ بن الجرار
05:51رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مشورہ کیا
05:52اور دشمن کے مقابلے کے لئے نکر کھڑے ہوئے
05:54آپ اپنے لشکر کے آگے آگے جا رہے تھے
05:58کہ اچانک آپ نے بلند کام شخص کو گھوڑے پر سوا دیکھا
06:01جس کی وضع قطع سے شجاعت ٹپک رہی تھی
06:04آپ اس کے پیچھے ہو لیے
06:06حضرت رافع بن عمیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:09اپنے سپیر سرارے کی گفتاری کے باوجود
06:11نہائے دلیلی سے دشمن کا مقابلہ کر رہے تھے
06:14کہ انہوں نے حضرت خالب بن وری رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:17کو لشکر سمیت آتے دیکھا
06:18لشکر کے قریب پہنچتے ہی ایک شخص
06:21بجلی کی ہی تیزی رفتاری سے
06:23رومیوں کے صفوں میں جاگوسہ
06:25اور آنن فانن
06:26چند جوانوں پر
06:29وہ سوار ہو گیا
06:31اور بہت سارے لوگوں کو اس نے بسم کر ڈالا
06:33رافع بن عمیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:36اور آپ کے اسکریوں کا خیال تھا
06:38کہ یہ خالب بن ولید ہیں
06:39لیکن یہ غلط فہمی جلد ہی دور ہوگی
06:41جب حضرت خالب بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:44کا لشکر آپ سے آملا
06:45حضرت خالب بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:47انہوں نے زور سے چلا کر کہا
06:49اے دلیر تو کون ہے
06:50جو اپنی جان خدا کی راہ میں پیش کر رہا ہے
06:53دوسری طرف سے کوئی جواب نہ پا کر
06:55حضرت خالب بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:57نے مسلمانوں سے کہا
06:58اے مسلمانوں
06:59تم بھی اس دلیر کتنا دشمن پر ٹوٹ پڑو
07:09اس حملے کے ہوتے ہوئے لشکر سے آملا
07:13حضرت خالب بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ
07:16نے ایک دور پھر کہا
07:16اے نوجوان تو کون ہے
07:18اپنا نکاب کیوں نہیں اٹھا رہا
07:20تاکہ ہم یہ دیکھ سکیں
07:21کہ آخر یہ بہادر لوگ کون ہیں
07:22اس سوار نے ان کے کہنے پر کوئی برواہ نہ کی
07:25ایسے محضرت خالب بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ
07:28انہوں نے ان کے قریب گئے اور فرمایا
07:29تو ہے کون
07:30آپ کے بے حد اسرار پر
07:32نسوانی آباد اندر سے نکلی
07:34اے امیر میں پردہ والی عورت ہوں
07:37اس لیے آپ سے مخاطب ہوتے ہوئے شرم آتی ہے
07:40کہ آپ نے فرمایا
07:41اپنا تعرف تو کروائیے
07:42انہوں نے کہا
07:43زرار جو قید ہو چکے ہیں
07:45میں اس کی بہن خولہ بنتے
07:46ازوار ہوں
07:48مجھے زرار کی گرفتانے کی اطلاع ملی
07:50تو فوراں اس کی محبت میں یہاں چلیئے
07:52مہتم صاحبین
07:54حضرت خالب بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ
07:56یہ سن کر رو پڑے اور فرمایا
07:57اب ہمیں ان مشرقین پر
07:59ضرب دست حملہ کرنا ہی ہوگا
08:01عامر بن طفیل کہتے ہیں
08:03کہ خولہ بنت ازوار نے
08:04اردخال بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:06کے آگے مشرقین پر حملہ کر دیا
08:08اور اس کے ساتھ ہی مسلمان بھی
08:10دشمن پر ٹوٹ پڑے
08:12دوران کے لشکریوں نے
08:15سرکوشیاں شروع کریں
08:18کہ اب عرب اس طرح بہادر اور شجاہ ہیں
08:20تو ہم ان کتاب نہیں لاسکتے
08:22اس کشب کشب میں سورج غروب ہو گیا
08:24لیکن حرد زرار کا کوئی سراغ نہ مل سکا
08:27مہتم سامین
08:28رات ہوتے ہی اللہ رب العالمین کی مد
08:31آ پہنچی اور دشمن کے کچھ سوار
08:33اپنے سردار سے باغی ہو کر
08:36مسلمانوں سے آمیلے اور کہا
08:37کہ ہمیں یقین ہے
08:39کہ آپ ہم سے جنگ کتاب نہیں لاسکتے
08:41ہمیں امان دی جائے
08:43آپ نے فرمایا
08:44دمشق کی فتح تک
08:46ہم تم لوگوں سے صلح نہیں کر سکتے
08:48اس کے بعد ان سواروں کو گریفتار کر لیا گیا
08:50اور ان سے حرد زرار کی بابت دریافت کیا گیا
08:53باغیو نے کہا کہ
08:55دوران سواروں کے محاصرے میں
08:57انہیں ہمس کی طرف روانہ کر دیا تھا
09:00تاکہ وہاں سے وہ اور کسی جگہ پہ
09:02حرکل باشا کے سامنے پیش کر سکیں
09:04مہتم سامین یہ سن کر
09:07خالب بن وری رضی اللہ تعالی نے بہت خوش ہوئے
09:10اور حد رافع بن عمر رضی اللہ تعالی کے سربراہی میں
09:12سو سواروں کلش کر اس دستے کو
09:15جو کہ حرد زرار کو حمس لے جا رہا تھا
09:17اس کے تعاقب میں روانہ کرنے کا اعلان کر دیا
09:19قریب تھا کہ حد رافع بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ
09:23منزل کی جائے روانہ ہوئے
09:25حد خولہ بنت ازوار بھی
09:27اپنے بھائی کی اطلاع سن کر آ پہنچی
09:29اور حد خالب بن وری رضی اللہ تعالی عنہ سے
09:32دستے میں شامل کی اجارت مانگی
09:34ان کی بہادری کو دیکھتے ہوئے
09:36حد خالب بن وری رضی اللہ تعالی عنہ نے ان کو اجازت دے دی
09:39دستے نے تیز رفتاری سے فاصلہ طے کرتے ہوئے
09:43ایسی جگہ پر پڑاؤ ڈالا جہاں دشمن کا دستہ
09:45ابھی تک پہنچا بھی نہ تھا
09:46اطراف رضی اللہ تعالی عنہ
09:48اپنے لشکر کو چھپانا ہی پا رہے تھے
09:50کہ دور سے گرد و غبار اڑتا دکھائی دیا
09:53آپ نے دستے کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا
09:55جوانان اسلام ہوشیار ہو جاؤ
09:57اور اپنے دشمن سے اپنے سالار کو چھڑاؤ
10:00یہ کہنا تھا کہ دستے کے قریب پہنچتے ہی
10:03حیرت خولہ نے زور سے تکبیر گئی
10:05اور حملہ کر دیا
10:06اس کے ساتھ ہی دوسرے مسلمان بھی تکبیر میں
10:09دشمن پر حملہ آور ہو گئے
10:12محس چند لہوں میں دشمن کے تمام سواروں کو حلاک کر
10:15کہ حیرت زرار رضی اللہ تعالی عنہ کو چھڑا لیا گیا
10:17حیرت زرار رضی اللہ تعالی عنہ نے
10:20اپنی بہن کو شاباش کہا اور مرحبہ کہا
10:22یہ اشار بھی پڑھے جس کا تجمہ یہ ہے
10:24یا رب میں آپ کا شکر ادا کرتا ہوں
10:27آپ نے میری دعا قبول فرمائی
10:29میرا رنجھ دور کر دیا
10:31اور میری بیچینی کو ہٹا دیا
10:33ابھی حیرت رافع اور ان کے ساتھی
10:35مال غنیمہ جمع کرنے میں مصروع تھے
10:37کہ اچانک ایک رومی حیرت خالد بن ولی
10:39رضی اللہ تعالی عنہ سے شکست کھا کر
10:41اس نے اتفاق سے ادھر یہاں نکلا
10:43حیرت رافع رضی اللہ تعالی عنہ نے جب یہ دیکھا
10:46تو ایک ایک کر کے سب کو گرفتار کرنا شروع کر دیا
10:48ان کے تعاقوں میں حیرت خالد بن ولی
10:51رضی اللہ تعالی عنہ بھی
10:52اپنے لشکر کے ہمراہ یہاں پہنچ گئے
10:54اور حیرت زرار رضی اللہ تعالی عنہ کو
10:56ان کی رہائی کی مبارک بات دی
10:58یہاں تک کہ وہ شادمہ اور فرہاں
11:00دمشق کی طرف روانہ ہو گئے
11:02اور حیرت ابو عبیدہ بن الجرار رضی اللہ تعالی عنہ کو
11:05فتح کی خوشکبری سنائی
11:07مہتم سامین
11:08یہ وہ نوجوان تھے جنہوں نے دین اسلام کی حفاظت کے لیے
11:11اور اپنے سالار کو چھڑوانے کے لیے
11:13اپنی جان تک کی قربانی پیش کر دی
11:15امید ہے کہ آپ کو یہ ویڈیو
11:17ضرور پسند آئے گی
11:19اسی طرح کی مزید ویڈیو دیکھنے کے لیے
11:20ہمارے چینل کو ضرور سبسکرائب کریں
11:22اللہ حافظ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended