Skip to playerSkip to main content
Punjab Govt Action Against Land Mafia | Illegally Occupied Lands Recovered By PERA Force - Find Legal Process
In this informative video, we explore how the government of Punjab has successfully reclaimed land from illegal occupations, ensuring that rightful owners can regain their properties. We delve into the Punjab Protection of Ownership of Immovable Property Act 2025, highlighting the legal avenues available to citizens seeking justice. Hear firsthand accounts from grateful landowners who have benefited from these measures and learn how the law has empowered them to reclaim their rights. Join us as we discuss the implications of this act and its impact on property ownership in Punjab.
Anchor: Usman Butt

#PunjabProtectionOfOwnershipOfImmovablePropertyAct2025 #PeraForce #PunjabLandReform #PropertyRights #LandMafia #LandRecovery #PunjabGovernment #Lahore

Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/

Category

🗞
News
Transcript
00:00پنجاب حکومت نے زمین جائیدادوں پر قبضوں کے خلاف نئے آرڈیننس کے ذریعے شہریوں کے کئی سالوں پرانے قبضے چوبیس سے اٹالیس گھنٹوں میں چھڑوا کر تاریخ رکم کر دی
00:11چالیس سال سے ہماری زمین پہ کھیتی باڑی کار رہتے لوگ قبضہ ہمیں مل دکا ہے
00:15اپلیکیشن موف کی تین سے چار دنوں میں میں گھر خالی کروا دیا
00:19قبضہ مافیا کے خلاف شہری کیسے درخواست دے کر فوری کاروائی کروا سکتے ہیں جانئے
00:35اسلام علیکم میں ہوں سمان بٹ آپ دیکھ رہے ہیں اردو کوئی نازن پنجاب میں
00:41اب کسی بھی شہری کے گھر مکان زمین اور جائیداد پر قبضہ کرنا ہوا ناممکن
00:45کیونکہ پنجاب حکومت نے ایک نیا آرڈینس جاری کر دیا ہے جس کا نام ہے
00:49پنجاب پروٹیکشن آف آنرشیف آف ایم موویبل پروپرٹی آرڈینس دوہزار پچیس
00:54جس کے تحت کوئی بھی شہر ظلہ انتظامیہ میں جا کے ایک درخواست دے گا
00:57اور اس کے بعد اس کی زمین وقان جائیداد گھر اور کسی بھی ایسی پروپرٹی پر قبضہ ہے
01:01جو کہ اس کو نہیں مل رہا اس نے ادائیگی کر دی ہے کوئی نئی پروپرٹی خریدی
01:05کوئی لینڈ خریدی ہے لیکن ادائیگی کے بعد مالکانہ حقوق نہیں دیے جا رہے
01:09تو صرف نوے دن کا ایک الٹی میٹم دیا جاتا ہے جس کے تحت کسی بھی شہری کے گھر پہ
01:13اگر قبضہ ہے تو اس کو چھڑوا کے واپس مالکانہ حقوق دیے جائیں گے
01:16اور ویسے تو یہ دو سے تین روز میں پروسیس ہو رہا ہے آئے آپ کی ملاقات کرتے ہیں
01:20ان شہریوں سے جن کے گھروں پہ کئی سالوں سے زمینوں پہ کئی عرصے سے قبضہ تھا
01:25تو ان کو کتنے دنوں میں کیسے اپنے مالکانہ حقوق واپس ملے
01:29ہمارے ساتھ ایک سائل فیملی موجود ہیں جن کی زمین پر قبضہ تھا
01:37چالیس سال سے ہماری زمین پہ کوئی کہہ رہا تھا کہ سیٹھ آبد کا قبضہ ہے
01:42لیکن ہم میں نہیں پتا کس نے قبضہ کیا ہوتا وہاں کھیتی باڑی کار رہے تھے لوگ
01:46بہت بڑے بڑے افسروں کے پاس بھی گئے ہیں کہ ہمارا یہ مسئلہ حل کیا جائے
01:50لیکن کوئی مطلب ریسپونس نہیں دیا انہوں نے ہمیں
01:53اب یہ ہے کہ مریم نواز کی وجہ سے ہمیں یہ ان کی مہربانیوں کی وجہ سے ہمیں یہ پلات
01:58اس کا قبضہ ہمیں مل چکا ہے
02:00دسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی ہے جس کے تعداد آپ لوگوں نے درخواست دی تھی
02:04یہ درخواست کہاں دی تھی کب دی تھی اور کتنے ٹائم کے بعد آپ کے حق میں فیصلہ آیا
02:09بیٹا یہ تو آپ ہم نے اپلیکیشن دی تھی ایک ایسی کے دفتر میں
02:15اور انہوں نے ہمیں بیجا پھر ڈپٹیک مشنر کے پاس ہم نے اپلیکیشن دی
02:21تو پھر انہوں نے مطلب پھر ادھر بیجا ہمیں ایسی کے پاس
02:25تو انہوں نے پھر کہا کہ آپ کو قبضہ مل جائے گا مریم نواز کی وجہ سے
02:29اور ہم لوگوں نے چار دیواری بھی کر لیے
02:32کہاں پہ آپ کی زمین
02:34یہ میلہ رام کوٹ میلہ رام
02:35تو کیسا رہا یہ تجربہ جب یہ کیس کی شنوائی ہو رہی تھی
02:39یہاں پہ ایسی صاحب آپ کے پاس مجود تھے
02:41تو پھر جو دوسری پارٹی وہ کون تھی
02:43کوئی سامنے آئے تھا
02:44نہیں سامنے کوئی نہیں آیا
02:45یہ محسوس ہم کر رہے ہیں کہ ہمیں بہت خوشی ہوئی ہے
02:48آپ کو کیسے پتا چلا کہ پنجاب گورنمنٹ ایک نیا آرڈیننس لیکھے
02:55جس کے تحت کسی بھی شہری کے گھر پہ یا زمین پہ قبضہ ہے
02:59تو وہ چھڑوایا جا سکتا ہے
03:00اس آرڈیننس کے تحت ایک درخواست دینے کے بعد
03:02سر مجھے اس فورس کی جو چینج سی وردی تھی
03:05دوستوں کے تواصل سے پتا چلا
03:07اور یہاں آگے مجھے پتا چلا کہ ایک آرڈیننس پاس ہوا ہے
03:10اپلیکیشن موف کی
03:11اور وہ ایک پروسس کے تحت
03:13اسی صاحب نے تین سے چار دنوں میں
03:15میں گھر خالی کروا دیا
03:17جس کے لیے میں بہت مشکور ہوں
03:19اللہ نہ کرے یہ آرڈیننس نہ ہوتا
03:21تو پتہ نہیں کتنا مجھے سفر کرنا پڑتا
03:24کتنا مجھے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا
03:27پچھلے پانچ چھے ماہ سے سات ماہ ہو چلے تھے
03:30جس کی وجہ سے میں پریشان تھا
03:32اور ذہنی تذبذب کا شکار تھا
03:34نہ میں اپنی جوپ راپر کر پا رہا ہوتا تھا
03:37اور اسی چیز کو لے کے پریشان رہتا تھا
03:39جس کے میں بہت مشکور ہوں
03:41انہوں نے مستعی حل کیا
03:43قبضہ میں پس واپس آ گیا ہے
03:44قابضین کو گھر سے بے دخل کر دیا ہے
03:47میں ان کا بہت دل سے مشکور ہوں
03:49مجھے بتے گا یہ جو آپ کا گھر ہے
03:51اس کا رکبہ کیا ہے
03:52وہ جو آپ نے قرائے دار رکھے ہوتے گھر میں
03:54ان کو کیسے دیا
03:56کسی ریفرنس پہ دیا
03:56پولیس ٹیشن میں اس کا اندراج کروایا تھا کیا
03:58اور پھر وہ اچانک سے کیوں ایسے بگڑ گئے
04:01کہ انہوں نے گھر پہ قبضہ ہی کر لیا
04:02آپ کی گھر پہ
04:03سر میہ گھر فروزپور روڈ انہم روڈ پہ
04:06آسف ٹاؤن نمبر ایک میں واقعہ ہے
04:08اور میں نے قرائے داروں کو دیا تھا
04:11قرائے پہ
04:11لیکن وہ لوکل قبضہ مافیا کے ساتھ مل کے
04:15انہوں نے اس کو اکوپائٹ کر لیا
04:18نہ وہ اٹھ رہے تھے
04:19پولیس ٹیشن میں جاتے تھے
04:21وہ اسے رینٹل معاملہ قرار دیتے تھے
04:24جو دیکھنے والے ناظرین ہیں
04:25ان کے گھروں میں بھی اس طرح قرائے دار آگئے ہیں
04:27گھروں کے قبضہ کر لیا
04:28خالی نہیں کر رہے ہیں
04:29کیا وہ اس پرسیجر کو فولو کر کے
04:30اپنے گھر کا قبضہ لے سکتے ہیں
04:32بلکل ان کے لیے بہترین اپچونٹی ہے
04:34گورنمنٹ آف پنجاب اگر ٹیکسز لے رہی ہے
04:37تو اس کا انہیں دبر ریوارڈ بھی دے رہی ہے
04:40اور میں سمجھتا ہوں کہ انہیں فوری طور پہ
04:43اپنے جو مسائل ہیں گورنمنٹ آف پنجاب کے
04:46اس آرڈیننس کے ہوتے ہوئے
04:48اپنی اپلیکیشن موف کریں
04:50ای ڈی سی آر صاحب کو
04:51ڈی سی صاحب کو
04:52اور پیرا فورس کے آفیسز میں
04:54اپنی اپلیکیشن موف کریں
04:56پھر دیکھیں کہ ہماری گورنمنٹ آف پنجاب
04:57کس طرح ایکشن لے رہی ہوتی ہے
04:59کیونکہ میں نے تو اس کا آئی ویٹنس ہوں
05:01ہمارے ساتھ ایک اور سائل فیملی موجود ہیں
05:09جو کہ اپنی زمین کے مالکانہ حقوق لینے کے لیے
05:12کافی زیادہ چکر کار چکے تھے
05:14اداروں کے لیکن ان کی زمین
05:15جو ان کے پاس بلکیت کے اختیار تھے
05:17لیکن زمین نے ان کو مل دی تھی
05:19کہاں زمین تھی کیسے لی تھی اور کیا کیس چل رہا تھا
05:22ہم نے دوہزار چودہ میں لیا تھا
05:23پلوٹ مدنی گارڈن ہے
05:25یہ چھوٹے سوے کے پاس ہے
05:27یہ پرانہ کانہ میں
05:27ہم نے اپنی سارے جو ڈیوز تھے
05:29وہ پے کیے ہوئے تھے
05:31کبزے کے لیے گئے
05:32تو انہوں نے ہم سے پھر پیسے مانگے
05:33آٹھ لاکھ ہم نے پے کیا ان کو ایک بار
05:35تو اس کے بعد پھر انہوں نے
05:37کہا کہ کبزہ بھی دے دیا
05:39بس اب اس کے بعد پھر ٹائم گزرتا گیا
05:41تو جو ہم جب ہم لینے کبزہ لینے کے لیے
05:43اب بھی ہم گئے
05:44تو انہوں نے ہمارے پلوٹ کے اوپر کبزہ کر لیا
05:47ہوا تھا کسی اور کو سیل کر دیا ہوا تھا
05:48جو مریم انوازنی نے قانون پاس کیا ہے
05:51تو وہ وہاں اپلیکیشن دی
05:53تو پھر جو ہمارے علاقے کے اسی صاحب ہیں
05:55ان کو پاس ہم نے اپلیکیشن جمع کر روائی
05:58تو وہاں سے پھر انہوں نے ہمیں وہ پلوٹ
05:59مدلی گارڈن والوں سے ہمیں اس کا کبزہ دلوایا ہے
06:02اس سے پہلے آپ کہاں کہاں پر گئی تھی
06:04کس کس دارے میں مدد کے لیے
06:06تو کیا کیا وہاں سے سننے کو ملتا ہے
06:07میرے میاں جاتے رہے ہیں کبھی کسی کے پاس جا کے کہنا
06:09کبھی کسی کو جا کے کہنا
06:11لیکن وہ کسی کے بھی بات نہیں مانتے تھے
06:13الحمدللہ پھر اب ہمیں ایسی صاحب نے ان سے
06:15جو گبزہ ہے وہ ہمارے پلوٹ کا مدلوا دیا ہے
06:18آپ کے پلوٹ کا رقبہ کتنا ہے
06:20کیا جذبات ہے کتنی خوشی آپ کو
06:2211 سال کے بعد آپ کو اپنی زمین واپس ملی
06:24چار ملے ہماری جگہ تھی
06:25الحمدللہ بہت خوش ہے
06:27شکریہ ان کا بہت بہت جنہوں نے ہمارے ساتھ دیا
06:29اور ہمیں وہ پلوٹ دلوایا
06:31یہ جو نیا قانون ہے پجاب پرٹیکشن آف
06:33آنرشپ آف ایموویبل پرپرٹی
06:35آرڈیننس دوزار پچیس
06:36اس کے بارے میں بتایا ہے کہ یہ قانون پہلے آ جاتا
06:39تو آپ کی زندگی میں کتنی سانی ہو جاتی ہے
06:41پہلے آ جاتا تو یہ پریشانی نہیں آنی تھی
06:43اگر یہ قانون پہلے آ جاتا تو شاید یہ ہماری بچت
06:45مطلب ہمیں ہارے ساتھ کوئی اگریمنٹ نہیں تھا ان کا
06:48کہ ہمیں ڈیویلمنٹ چارجز جو ہیں یہ بعد میں پے کرنے ہیں
06:51جب ہم نے پلوٹ لیا تھا تو یہ ساری چیزیں انکلوڈ تھیں اس کے اندر
06:54لیکن یہ وقت کے ساتھ ساتھ جب بھی آپ پلوٹ لینے جاتے تھے
06:57تو کچھ نہ کچھ نئے ڈیوز نکال دینے
06:59کبھی پزیشن چارجز کبھی کچھ کبھی کچھ
07:02حالانکہ ہم نے ہر چیز پے کی ہوئی تھی
07:04اس کے باوجود ہمیں دوبارہ آٹھ لاکھ رپے ان کو دینا پڑا
07:07میرے خیال میں اگر یہ آرڈینس پہلے ہوتا
07:10تو ہمیں یہ آٹھ لاکھ نہ دینا پڑتا
07:11اور آج جس صورتحال سے ہم گزر رہے تھے
07:14تو ہمیں یہ چھے لاکھ کی اور
07:16ڈیمانڈ کر رہے تھے کہ ہمیں چھے لاکھ رپے اور دیں
07:18میرا نہیں خیال کہ ہمیں
07:20اپنی لائف میں ہم نے جتنا
07:21کوئک رسپانس اس دفعہ ملا ہے
07:24گورنمنٹ کے اس ڈپارٹمنٹ سے اور
07:25اس لاو سے آج تک کبھی
07:27ہم نے نہیں دیکھا بلکل ایک پائی نہیں لگی
07:30ہم نے کبھی مطلب کہہ لیں کہ ہمیں
07:31کال بھی نہیں کرنی پڑی ہمیں خود ہی کال کی
07:33انہوں نے اسی آفسس سے کال آئی کہ
07:35جی آپ آجیں اور ہم گئے اور ہمیں انہوں نے
07:37بلوا کے قبضہ دلوا دیئے
07:39ناظر نشتر ٹاؤن کی حدود میں
07:48ایک ایسے سائل ہمارے ساتھ موجود ہیں
07:50جن کو زمین
07:52خریدنے کے بعد قبضہ نہیں دیا جا رہا تھا
07:54اور انہوں نے پیمنٹ بھی کر دی تھی
07:55میں نے ایک پلوٹ لیا تھا جس مرلے کا
07:58نشتر کی حدود میں آتا ہے
07:59شہدادہ روڑ بیل فجہ سٹی ہے
08:01تقریباً دو سال سے یہ میں نے بائے کیا تھا
08:04مجھے اس کا قبضہ نہیں تھا ملوا
08:06مریم نواز شریف صاحبہ انہوں نے
08:08جو قانون متعرف کروایا
08:09اس کی وجہ سے مجھے جو ہے
08:11کچھ دنوں میں انہوں نے قبضہ لے کے دیا
08:13اور میں ان کا شکریہ دا کرتا ہوں
08:16کتنی مالیت کی آپ نے زمین خریدی تھی
08:18اور آپ اس قانون آنے سے پہلے
08:21کہاں کہاں جا چکے تھے
08:22کس کس دروازے کو آپ نے دستک دی تھی
08:25کہ میری زمین مجھے دلوا دے
08:26جس کی میں پیمنٹ کر چکا ہوں
08:27جی میں دو سال میں تقریباً کوئی ان کے پاس
08:30کوئی کم از کم جو ہے پینتیس سے چھتیس چکر لگائے ہیں
08:33یہاں پہ انہیں کے پاس ہی نا
08:36جو الفجہ سٹی کے انہوں نے رہا ہے
08:38تو یہ جو ہیں ہر بار مجھے
08:40ترکھا دیتے تھے
08:41ابھی نہیں ہے ابھی ہمارا جو کیس چل رہا ہے
08:43ہم آپ کو قبضہ نہیں دیں گے
08:45یہ والا سسٹم اس طرح کا کر کے
08:47ان کا اپنی سسٹر کے ساتھ بھی کوئی مسئلہ تھا
08:50کہ انہوں نے سٹے لگایا ہو گا
08:52پھر یہ جو قانون نئے ہیں
08:54انہوں نے ہمیں انصاف دلوایا ہے
08:56ہم نے ای ڈی سی آر کے دفتر میں درخواست دی
08:59یہ نئے قانون کی وجہ سے ہمیں اس کا قبضہ مل
09:01کتنے دنوں میں ملا
09:02یہ دو دن میں انہوں نے ہمیں لے دیا
09:04کس طرح سے آپ کو قبضہ دلوایا ہے
09:06وہ زمین ہے باپ کے پاس ہے
09:07وہاں پہ کچھ کر رہے ہیں
09:08جی وہ زمین میرے پاس ہے
09:09اور اس کی نشاندہ ہی ہو گئی ہے
09:11تو اب ہم جو ہے اس پہ وہ گر وغیرہ بنائیں گے
09:15کتنے پیسوں کا وہ پلارڈ خریدا تھا
09:17کیا کام کرتے ہیں
09:18اور کس طرح سے وہ پیسے نکالے تھے
09:20جس کا آپ نے ایک پلارڈ خریدا
09:21ایک انویسٹمنٹ کی
09:22میں تو ایسے شوپ کی پر ہوں
09:23میرے ڈیڈ کی طرف سے
09:24مجھے کچھ پیسے ملے تھے
09:26تو میں نے اس سے جو ہے
09:28یہ لے لیا تھا
09:29سیو کر لیے
09:30کہ بچوں کے کام آئے گا
09:31ففٹی لاکھ
09:32تو دو سال کے دوران
09:34آپ کو امید تھی
09:35کہ آپ کو جو زمین کا قبضہ ملے گا
09:37کوئی ایسا کوئی موجزہ کرشمہ ہو جائے گا
09:39یہ ایک موجزہ یہ ہے
09:40کہ یہ سی ایم پنجاب
09:42مریم نواز شریف صاحبہ
09:44انہوں نے یہ قانون نکالا
09:45تو ہمیں قبضے کی تو امید نہیں تھی
09:47آپ نے چھوڑ دیا تھا
09:49ذہن کی ملے گا
09:49اب ذہن ہمارا یہی تھا
09:51کہ یہ اور پیسے لیں گے
09:52جن کا بھی اس طرح کا مسئلہ ہے
09:54تو وہ درخواست دیں
09:55ایڈی سی آر کے دفتر میں
09:56تو وہ انشاءاللہ
09:58تین دن میں وہ قبضہ لے کے دیں گے
10:00ہر کیس کا نتیجہ
10:05چار صورتوں میں ہوتا ہے
10:06یا تو ریزولٹ
10:07یا ریجیکٹ
10:08یا فائل
10:08یا اس کے علاوہ
10:10فورورڈ ٹو ٹریبونل
10:11مطلب کہ یہ چار سٹیٹس ہوتے ہیں
10:13جب آپ کوئی کیس کو فائل کرتے ہیں
10:15ریزولف آپ جانتے ہیں
10:16آپ کا کیس سولف ہو گیا
10:17جس کی زمین پہ قبضہ ہوا تھا
10:18قبضہ مافیا سے چھڑوانے کے بعد
10:20اصل مالک کے حوالے
10:21اس کی زمین
10:22گھر جائدات کروا دی گئی
10:23اس کے علاوہ
10:24ریجیکٹڈ
10:25سمٹ ٹائم یہ ہوتا ہے
10:26کہ جو کیس فائل کی جاتا ہے
10:28باؤنس ہو جاتا ہے
10:28مطلب کہ بوگس ہوتا ہے
10:30یہ سعینی ہوتا ہے
10:31لوگ اپنی ذاتی
10:33اناک کی بنا پہ
10:34کسی سے دشمنی کی بنا پہ
10:35جھوٹا کیس بھی دیر کرتے ہیں
10:36تو وہ ریجیکٹ ہوگا
10:37دیفینیٹلی
10:37اس کے علاوہ
10:38فائلڈ ہے
10:38مطلب کہ اگر
10:40کوئی شہری جیسے
10:41کسی کیس کے حوالے سے
10:42فائل کرتے ہیں
10:43لیکن وہ
10:43اس زمین کا مالک ہی نہیں ہے
10:45نہ اس میں
10:45اس کا کوئی رشتہ داری ہوتی ہے
10:46کوئی محلے دار
10:48کوئی جان پچان والا
10:49کی کیس فائل کرتے ہیں
10:50تو وہ بھی
10:51ڈیفینیٹلی
10:51جانا
10:53ایریلیمنٹ ہو جائے گا
10:54کیونکہ
10:54جو اصل مالک ہے
10:55وہ ہی اس کو
10:55کیس کو فائل کرے گا
10:57اسی طرح
10:57فورورڈ ٹریبینل
10:58اگر جو
10:59ڈی آر سی ہیں
11:00ان کے فیصلے سے
11:01کوئی مطمئن نہیں ہے
11:02تو اس کا فیصلہ
11:03ٹریبینل کو
11:04فورورڈ کے جائے گا
11:04اور وہ بھی آپ کو پتا ہے
11:05کہ نوے دن میں
11:06اس کا فیصلہ ہونے ہے
11:06تو اوورال
11:07مہینوں میں فیصلہ ہو جائے گا
11:09اب زمینوں پہ
11:10جو قبضہ ہوتا ہے
11:10وہ لوگ یہ نہیں سوچیں گے
11:12کہ ایک بار زمین پہ
11:13قبضہ ہو گیا
11:13دوبارہ نہیں ملے گا
11:14اب آپ کو
11:14جلد سے جلد ملے گا
11:16وہ بھی اس نئے
11:17آرڈینیٹس کے تحت
11:17حکومت پنجاب
11:19نے اس قانون کے ساتھ
11:20پی او آئی پی پورٹل کے نام سے
11:22سارا نظام
11:22ڈیجیٹل کر دیا ہے
11:23آپ کی درخواست بھی
11:24ڈیجیٹلی منیٹر ہوگی
11:25اور ڈیجیٹلی پروسیس ہوگی
11:27یہ سارا نظام
11:28پیپر لیس ہوگا
11:29جتنا بھی
11:29کاروائی ہوگی
11:31جتنی بھی پروسیس ہوگا
11:32یہ سب کے ساتھ آپ کو
11:33ڈیجیٹلی دکھائی دے گا
11:34اور اس میں شفافیت بھی ہوگی
11:35وزیرالہ پنجاب
11:36مریم نواز شریف صاحبہ
11:37کہتی ہیں
11:38کہ کسی بھی عام شہری کے لیے
11:39جو اس کی زمین ہوتی ہے
11:40وہ اس کا سب کچھ ہوتا ہے
11:42تو اس کو
11:42اس کے مالکہ نہ حقوق بھی ملنے چاہیے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended