Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
Case No.9 Episode 25 [Eng Sub] Faysal Quraishi Saba Qamar Aamina Sheikh 11th December 2025
Cast:
Saba Qamar as Sehar Moazzam
Faysal Quraishi as Kamran
Junaid Khan as Rohit
Aamina Sheikh as Beenish
Rushna Khan as Kiran
Shahnawaz Zaidi as Moazzam
Hina Bayat as Shaheena
Gohar Rasheed as Inspector Shafiq
Noor-ul-Hassan as Bukhari
Navin Waqar as Manisha
Azra Mohyeddin as Kulsoom
Ali Rehman Khan as Ali
Ahmed Randhawa as Saad
Zohreh Amir as Mariyam
Mizna Waqas as Shazia
Kamran Jeelani as SP Zohaib
Faiza Gillani as Judge
Fahima Awan as Saba
Taqi Ahmed as Abbas
Zafar Abbas Khichi as Khawar

Category

😹
Fun
Transcript
00:00موسیقی
00:09اور لگتا ہے آج کوئی بہت تیاری کر کے آئے
00:12لگتا ہے آج کوئی بہت نروس ہے
00:16آئی کن سویل
00:18جت صاحب کے سب سوالوں کا اندازہ ہے مجھے
00:22اور مجھے لگتا ہے کہ انسپیکٹر شفیق بھی بھرپور تیاری کے ساتھ آئے
00:26جانتی ہوں آپ کی تیاری کو مسٹر بخاری
00:29اسی لئے مجھے ایسا لگتا ہے کہ ایسے سوال آئیں گے
00:33جن کی آپ نے انسپیکٹر شفیق کی تیاری نہیں کروائی
00:36کیا کہہ رہی ہیں آپ
00:42میں کیوں کراؤں گا انسپیکٹر شفیق کو تیاری
00:46وقالت کا پہلا اصول ہے بخاری صاحب
00:51سوال وہ پوچھیں جس کا جواب معلوم ہو
00:55there can't be a right answer to a wrong question
00:57the truth always prevails Mr. Bukhari
01:01آپ کا سچ اور ہے اور میرا سچ اور
01:04سچ اور آپ
01:06رہنے دے
01:08i object personal attack
01:09please
01:09all rise
01:12آج یہ گواہی تھی Mr. Rohit Bhagwan کی کہا ہے وہ بخاری صاحب
01:25آج یہ گواہی تھی Mr. Rohit Bhagwan کی کہا ہے وہ بخاری صاحب
01:39جی یہ یور عنہر وہ روہی صاحب سے کسی کا کوئی رابتہ نہیں ہو پا رہا
01:44پتہ نہیں کہا چھے لے گے وہ ان کی اہلیہ یہاں کوٹ میں موجود ہیں وہ شاید جانتی مجھے پوچھیں
01:51عدالت نے حکم دیا تھا کہ آج کی تاریخ میں
01:54مسٹر روہت کی گواہی ہوگی
01:56جی جی حکم دیا تھا
01:58انہیں اس وقت عدالت میں ہونا چاہیے تھا
02:00اب وہ نہیں ہے تو آپ
02:01کیس کی کاروائی آگے بڑھیں
02:03مگر کیا ان کی کوئی درخواست آئی ہے کہ آج وہ پیش نہیں ہو سکتے
02:06جی نہیں
02:10پھر تو عدالت بہت سخت حکم دے گی
02:13مسٹر روہت کے خلاف
02:14ان کی اہلیہ اگر یہاں موجود ہیں
02:16تو ابھی ان سے رابتہ کر کے بتا سکتے ہیں
02:18انہیں
02:19یور عنہر
02:22اس کیس کے آئیو
02:25انسپیکٹر شفیق موجود ہیں یہاں پہ
02:28یا شیر عنہر
02:30آئیے
02:52موسیقی
02:58موسیقی
03:00موسیقی
03:02موسیقی
03:12موسیقی
03:14موسیقی
03:18موسیقی
03:48تو انسپیکٹر شفیق
04:04ریپورٹ کے مطابق آپ نے واقعی تفتیش ملزم کامران کے گھر جا کے کی
04:10اور ان کے چاروں ملازمین کی تفتیش بھی آپ نے انہی کے گھر میں کر لی
04:15کیا یہ ٹھیک ہے؟
04:17جی بالکل یور آنر ایسا ہی ہوا تھا
04:19مگر کسی ملازم کا یہ دعویٰ ہے کہ آپ نے ملزم کامران کے گھر جا کے تفتیش کی
04:25اور کسی کا یہ ہے کہ آپ نے انہیں پولیس اسٹیشن بلایا
04:29یور آنر یہ تو ملازموں کا مسئلہ ہے
04:31میں نے تو اپنی تفتیش امانداری سے کی ہے اور جو سچ تھا وہ اپنی ریپورٹ میں لکھ دیا ہے
04:37تو آپ کے خیال میں ملازموں نے ایسا کیوں بولا ہوگا؟
04:41یہ تو محمول کی بات ہے
04:45گواہ تھانے میں آ کر کچھ اور بیان دیتے ہیں
04:50عدالت پہنچتے تک مکر جاتے ہیں
04:53کیا تو دباؤ میں یا پھر پیسے پکڑ لیتے ہیں؟
04:57اوکے
05:00تو یہ چاروں گواہ آج بھی ملزم کامران کے ملازم ہیں
05:03تو کس نے دباؤ ڈالا ہوگا؟
05:06کس نے پیسے کا لالش دیا ہوگا؟
05:09یور آنر
05:10سیر بی بی نے
05:14یا پھر ان کے وکیل لیں
05:16لیکن میں نے کوئی تفتیش نہیں کی
05:19تو حتمی بات کوئی نہیں کر سکتا
05:21کیا پہلے کبھی کسی تفتیش میں ایسا ہوا ہے
05:24کہ آپ نے ملزم کو بھی اور اس کے گواہوں کو بھی
05:28تھانے میں بلایا ہی نہ ہو
05:29اور ساری کی ساری تفتیش جو ہے
05:31ملزم کے گھر میں جا کے کر دی ہو
05:32اور اسی پہ رپورٹ بنا کر پیش کر دی ہو
05:34ریپ کا کیس ہے تو
05:37جائے وکوہ تو اہم ہے نا
05:40تو کیا قتل کے جرم کی ساری تفتیش بھی
05:43آپ جائے وکوہ پہ رہ کے ہی کرتے ہیں
05:45ملزم اور گواہوں کو تھانے نہیں بلاتے
05:47یور آنر
05:50قتل کی تفتیش اور
05:55ریپ کے کیس کی تفتیش کو
05:58آپ کیسے ملا سکتے ہیں
06:00تو کیا کسی کا ریپ ہونا چھوٹا جرم ہے آپ کے نظر میں
06:04بولیے انسپیکٹر شفیق
06:23کیونکہ آپ ریپ کو بڑا جرم نہیں سمجھ دے
06:27اسی لیے آپ نے ملزم اور گواہوں کو تھانے نہیں بلائیا
06:30نہیں نہیں یور آنر ایسی کوئی بات نہیں ہے
06:35ریپ
06:36ایک بہت بڑا جرم ہے میری نظر میں
06:38تو کیا اس لیے نہیں بلائیا کہ ملزم کامران ایک امیر آدمی ہے بہاثر شخصیت ہے
06:43اگر قیام آدمی ہوتا تو روز تھانے کے چکر بھی لگاتا حوالات میں بھی جاتا ہے
06:49ملزم کامران ایک دفعہ تھانے آئے تھے لیکن پھر انہوں نے اپنی زمانت کرا لی تو میں ان کو گرفتار نہیں کر پایا
06:56تو پھر بتائیے نا انسپیکٹر شفیق
06:58کس میں اتنی طاقت ہے کہ وہ ان پر دباؤ ڈال سکے یا انہیں پیسے کھلا سکے
07:03کیوں کسی ایک ملازم کا بیان دوسرے سے نہیں ملتا
07:07یہ بات تو آپ
07:10ملزم کامران اور ان کے ملازموں سے پوچھیں جس بات کا مجھے پتا نہیں
07:14میں اس کا جواب کیسے دے سکتا ہوں
07:16کیا آپ نے میس سہر کے موبائل فون کا فورنزک کروایا تھا
07:22جی بالکل
07:23کیا انہوں نے اس میں سے کچھ میسیجز ڈیلیٹ کیا ہوئے تھے
07:27نہیں جی بالکل نہیں
07:28کیا آپ نے ملزم کامران کے موبائل فون کا فورنزک کروایا
07:44نہیں جی
07:58اور اس کی کیا وجہ تھی کہ آپ نے مرکزی ملزم
08:02ملزم کامران کے موبائل فون کا فورنزک ہی نہیں کروایا
08:06حالانکہ وہ خود کہہ رہے ہیں کہ میں نے اس میں سے میسیجز ڈیلیٹ کیا
08:10یہ رانر
08:14یہ خامی اس لئے رہ گئی
08:19کہ
08:20مجھے ضرورت نہیں محسوس ہوئی
08:24ضرورت کیسے محسوس نہیں ہوئی
08:28کمپلیننٹ سہر نے اپنے موبائل کا پورا ریکارڈ آپ کو دیا
08:33اور ان کے مطابق
08:34ملزم کامران اور سہر کی آپ اس میں بات چیت بہت اہم تھی اس واقعے میں
08:40اور آپ کو ضرورت کی محسوس نہیں
08:42واہ
08:43جو رانر
08:45معذرت کے ساتھ
08:47پلس نہ دھوبی کا کتہ ہے
08:50نہ گھر کا نہ گھاٹ کا
08:53ایک جگہ
08:56ملزم کامران کے وکیل کہتے ہیں
08:58کہ میں ان کے کلائن کے خلاف جا کر سہر بی بی کا ساتھ دے رہا ہوں
09:02تو کبھی مس سہر کی وکیل کہتی ہیں
09:04کہ میں ملزم کامران کا ساتھ دے رہا ہوں
09:06در حقیقت بات یہ ہے یو رانر
09:09کہ اگر میں نے ملزم کامران کا ساتھ دیا ہوتا نا
09:13تو چلان کے وقت ہی میں سہر بی بی کے الزام کو جھوٹا لکھتا
09:17کیس شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو جاتا
09:21یو رانر
09:22اسی طرح پوری منزوبہ بندی کے ساتھ
09:27پولیس نے ملزم کامران کو اس کیس میں فائدہ پہنچایا ہے
09:30آئے آپ کو اگر بے
09:32آئے آپجیکٹ یو رانر
09:33لینڈ کانسل ایک بار پھر پولیس پر سوال اٹھا رہی ہیں
09:37بلکہ صرف سوال ہی نہیں اٹھا رہی ہیں
09:38یہ تو فیصلے سادر فرمارے ہیں
09:40مہترمہ غالباً بھول گئی ہے
09:41کہ یہ اس کیس میں ایک وکیل ہے اور جج آپ ہیں
09:43اس پر مجھے اتراز
09:45میں صرف دلیل سے بات کر رہی ہوں یو رانر
09:47مجھے ان کی دلیل پر بھی اتراز
09:49مجھے ان کے اتراز پر اتراز ہے یو رانر
09:51مجھے ان کیا اتراز اتراز لگا رکھا ہے آپ دولوں
09:53یو رانر پولیس ہماری
09:56لاؤ انفورسمنٹ ایجنسی ہے
09:58کچھ ثابت ہوئے بغیر
09:59ہمارے پولیس آفیسز
10:00اس بیزتی اور سلوک کے مستحق ہیں
10:02وہ بھی آپ کی حدالت میں
10:04بہر جائے گے آپ دولوں
10:21مجھے ان کی دولوں
10:51مجھے ان کی دولوں
11:21مجھے ان کی دولوں
11:25مجھے ان کی دول
11:27مجھے ان کی دولتیں
11:28ہوئے ان کی دولتائی
11:32ہمارے پولیس
11:35جائے ان کی دولتیا
11:37تو انسپیکٹر شفیڈ کے آپ کو یقین ہے کہ وقوعہ کے وقت
12:02ملزم کامران کے تمام ملازمین اسی کے گھر پہ موجود تھے
12:07اور مسٹر کامران کے دوست مسٹر روہد کی تفتیش بھی آپ نے مسٹر کامران کے گھر پہ ہی کی
12:15جی اور وہ اس دن وہی پر موجود تھے تو ان سے بھی وہی پہ تفتیش ہوئی
12:22اور مسٹر روہد نے کامران کی سب باتوں کی تصدیق کی
12:26جی بالکل میری رپورٹ میں یہ سب کچھ درج ہے
12:32اور سی سی ٹی وی کیمرے
12:34کیسے ممکن ہے کہ ایک اتنے امیر آدمی کے گھر میں سی سی ٹی وی کیمرے نہ ہو
12:42انسپیکٹر شفیڈ کیا آپ نے اس بات کی ٹھیک سے تفتیش کی تھی
12:48رونر میں خود بڑا حیران تھا
12:54جب ملزم کامران نے مجھے بتایا کہ ان کے گھر میں سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگے ہوئے
13:00میں نے پھر تفتیش کی
13:03اور پتا چلا کہ ان کا مددہ بلکل درست ہے
13:09اگر تم دونوں سچ کہہ رہے ہو تو چلو چلو چلو مجھے سی سی ٹی وی فوریج تکھاو
13:14سی سی ٹی وی فوٹیج
13:16پولیس انویسٹیگیشن کے لیے اپنے ساتھ لے گئی ہے
13:21اس پہ اگر کچھ اس میں ہوتا تو اب تک پولیس آریسٹ کر چکی ہوتی نا مجھے
13:27اگر اس میں کچھ نہیں تھا تو پولیس اپنے ساتھ کیوں لے گئی ہے
13:30کیا ہوگیا کھران تمہیں میری بات سمجھ میں نہیں آرہی
13:32پولیس انویسٹیگیشن کے لیے ایویڈنس کے طور پہ وہ ساری ڈرائیوز اپنے ساتھ لے گئی ہے
13:38اس پہ وہ ریپورٹ بنائے گی اور کیران وہ ریپورٹس میرے حق میں آئیں گی
13:42تب بھی تمہیں اسی طرح سے شکر ہوگی مجھ پہ
13:44ٹھیک ہے آپ جا سکتے ہیں
13:54سر
13:55ملزم کامران کے دوست مسٹر روحیت اس وقت عدالت میں موجود ہیں
14:01آپ عام طور پہ بھی وقت کے پابند نہیں ہیں
14:08یا عدالت کے حکم کی کوئی اہمیت نہیں ہے آپ کے نظر میں مسٹر روحیت
14:11میں آنر بی کوٹ کا اعترام کرتا ہوں
14:15اور لیٹ ہونے کے لیے معذرت خان بھی ہوں
14:18عدالت آدھے گھنٹے کا بریک لے گی
14:22مسٹر روحیت
14:23آپ عدالت میں ہی بیٹھیں گے اور کسی سے بات نہیں کریں گے
14:31آپ عان رایس
15:01تو آخر روحیت میں اپنے دوست کے اپنے گواہی دینے کا فرصہ کری ہے
15:12میں سر سوری سہیں
15:15میں نے بہت کوشش کی
15:18لیکن جس روحیت کو میں جانتی ہوں شاید وہ بہت پیچھے رہ گیا ہے
15:23اگر ایسا ہے منیشہ
15:26تو کیا تم روحیت کے خلاف گواہی دوگی
15:29کہ اس نے تمہیں سب کچھ بتایا
15:31میں دوں گی گواہی
15:34لیکن کیا میرے ایسے کرنے سے
15:37روحیت کی گواہی جھویٹی سا بے پڑ جائے گی
15:39سسپشن تو بڑ جائے گا
15:42اور پھر فیصلہ جت ساپ کے ہاتھ میں ہے
15:45کیا ہوا سہیں سب ٹھیک ہے
15:57میڈیا والے بار پہ فون کرے
15:59انٹریو کے لئے
15:59میں سوچے کچھ دینوں کے لئے فون آف کچھوں
16:02آج تو کرن بھی آئی ہے
16:28اور لگتا نہیں
16:32کہ آپ کو ساتھ دینے آئی ہو
16:34ساتھ دینے کے لئے آئی بھی نہیں
16:38تماشا دیکھنے کے لئے آئی
16:42خیر
16:45روحیت نے یہ فیصلہ اگر کر لیا ہے
16:50کہ اس نے میری زندگی تباہ کرنی ہے
16:52تو کیرن کے سامنے ہی سارا تماشا ہو جائے
16:54یہ انجام ہونا تھا ہم تینوں کی دوستی کا
16:58کیا لگتا آپ
17:02کیا کہی رہ روحیت
17:05کیا
17:06میرے
17:08میرے خلاف گواہی دے گا
17:11اب بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے مخاری صاحب
17:19سب خطا
17:20ایسے نہ کہے نا ہم کس لیے ہیں اور یاد رکھیں
17:25راستہ ہمیشہ ہوتا ہے سامنے
17:30بس انسان کو یہ تیہ کرنا ہوتا ہے کہ وہ
17:37اس راستے پر چلے گا یا نہیں
17:41اپنی جان بچانے کے لیے میں
17:51میں کسی بھی راستے پر چلنے کے لیے تایا
17:55سوال یہ نہیں ہے کہ آپ راستے پر
18:01چلنے کے لیے تیار ہیں یا نہیں
18:04سوال یہ کہ
18:07کیا آپ کچھ بھی کھونے کو تیار ہیں
18:10سمجھا نہیں میں آؤ
18:17آپ
18:18آپ کیا کہنا چاہ رہے
18:20وکیل سے سوال نہیں
18:22میرے سوال کے جب
18:24میری جان بچے بس باقی چون مجھ سے کھوتا ہے
18:36کھو جاں
18:38جان بچی سو لاکھ ہو پائے
18:44آپ کا دوست عدالت تو ہے
18:54بیٹا میرے فون پر علی کی کول آئی ہوئی گے
19:05صرف پون کر کے پتہ کرو کیا کہہ رہا
19:07یہ میلو
19:09کی پانی لے
19:14ایک کام تو کرو ابرا
19:20جی مرم
19:21یہ جو چاروں ملازمین ہیں کامران کے
19:23ان کے فون کی کول ہسٹری اور لوکیشنز تو نکلواؤ
19:27لیکن وہ تو پولیس رپورٹ میں موجود ہیں
19:30تم نکلواؤ تو سنی
19:32پھر بات کرتے ہیں اس پر
19:34انچی تیک ہے
19:35سوری مادم
19:38آپ چاہل بسکٹ سے
19:47دل بہلائیں
19:48ماذا ایک
19:49اور کام کر کے آتا ہوں
19:51اب شی گوز ہارڈ انڈھائے
20:09وہ کیا کہتے ہیں
20:11سیمپلی ٹھون اوٹ اوٹ اف در پاک
20:12آپ نے کیا چکہ لگایا
20:15یہ نہیں
20:15مستر کامران کے فرنڈ انڈیڈ کو ہی کائل کر لیا
20:19آپ کو کیوں ایسا لگ رہا ہے بخاری صاحب
20:23کہ روحید سہر کے حق میں گواہی دیں
20:25کیوں آپ کو نہیں لگتا ایسا
20:29اچھا
20:31مجھ سے چیک کر رہے ہیں کہ روحید کیا کہیں گے
20:33ایسا ہی سمجھ لیں
20:35پھر آپ بھی بتا دیں نا
20:37کیا کہنے جا رہا ہے وہ کیونکہ
20:39کچھ دیر میں تو سب کو پتا چلی جائے گا
20:41آپ بتا دیجے
20:41جی بالکل آپ کی طرح
20:43مجھے بھی کچھ دیر میں ہی بتا چلے گا
20:46don't tell me
20:47اس کا مطلب
20:49آپ تو
20:49کیس ہار گئے
20:51کیونکہ کچھ ہی دیر میں روحید
20:53کامران کے حق میں گواہی دے گا
20:54کیس ختم بھو
20:55آپ کو ابھی بھی امید ہے
20:57کہ آپ یہ کیس جیت رہیں
20:58امید نہیں یقین ہے مجھے
21:00اور کیس آپ ہار نہیں رہیں
21:03ہار گئیں
21:04آپ عدالت میں قانونی لڑائی کر نہیں پائے
21:07اس لیے اب نفسیاتی لڑائی کرنے آگئے ہیں
21:10میرے پاس بخاری صاحب
21:12غلط فہمی ہے آپ کی
21:13میں دونوں لڑائیاں
21:15لڑ بھی رہا ہوں
21:16اور جیت بھی رہا ہوں
21:18خوش فہمی ہے آپ کی بخاری صاحب
21:20نہ تو آپ لڑ رہے ہیں
21:22اور نہ ہی جیت رہے ہیں
21:23ہم دیکھیں گے
21:26لازم ہے کہ ہم بھی
21:29دیکھیں گے
21:31وہ دن کے جس کا وعدہ ہے
21:33جو لوہِ ازل پہ لکھا ہے
21:35ہم دیکھیں گے
21:37لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے
21:40ہم دیکھیں گے
21:45تمہیں توکواس سے بھی زیادہ دو نمبر نکلے شفیق
21:56سر
21:59آپ نے اپنی آنکھوں سے دو دیکھا ہے
22:01کہ جج صاحب مجھے کیسے پسانے کی کوشش کر رہے تھے
22:04مجھ جیسا شریف آتمی
22:08کہاں ان ساری چیزوں کا سامنا کر سکتا ہے
22:12کامران کے ملازم غریب تھے
22:15اور تم شریف
22:17کوئی اور بہانہ بچہ ہے تو وہ بھی بنا دو
22:21سر
22:25آپ دیکھئے گا کہ
22:29سہر یہ کیس سے جیت پائے گی
22:33تم سہر کی نہیں
22:38اپنی فکر کرو
22:41میں نے کیا کیا ہے سر
22:45تم نے چھوٹ بولا ہے
22:48اور کیا کیے
22:49میں نے چھوٹ
22:51میں نے کوئی چھوٹ نہیں بولا سر
22:54یہ بھی بہت بڑا چھوٹ ہے
22:55کہ تم نے کوئی چھوٹ نہیں بولا
22:57سر میں قسم کھاتا ہوں سر
22:59کہ میں نے کوئی چھوٹ نہیں بولا
23:01اب چھوٹی قسم بھی کھا رہے ہو
23:03سر آپ
23:06مزاق کر رہے ہیں کہ سنچیدہ ہیں
23:10مزاق کر رہا ہوں شفیق بیان
23:13اگر تم میرے مزاق کو بھی
23:19سنچیدگی سے لو
23:22میں کچھ سمجھا نہیں سر
23:30تو پھر مجھے یہ سمجھاؤ
23:32کہ تم نے یہ دون عمری کیوں کی
23:34سر کیسی دو نمبری
23:37پھر دو نمبری کر رہے ہو تم
23:39ایک اور چھوٹ بولا نا
23:42تو پورے پولیس ڈپارٹمنٹ کے لیے
23:45میں تمہیں ایک مثال بنا دوں گا
23:48سر آپ قسم اٹھوالیں مجھ سے
23:51میں نے کوئی دو نمبری نہیں کی
23:53میں نے کامران سے کوئی پیسے نہیں لیے سر
23:58میں نے تو بھی تم سے یہ کہا ہی نہیں کہ
24:01تم نے کامران سے پیسے لیے
24:03اپنے دن گننا شروع کر دو شفیق
24:16کیونکہ اب صرف کامران سراغوں کے پیچھے نہیں جائے گا
24:25تم بھی چاہو گے
24:27مسٹر روہت
24:42مسیحر موظم کا یہ الزام ہے
24:45کہ ملزم کامران حیدر نے
24:48ان کا دو جنوری دوہزار پچیس کو ریپ کیا
24:52اور آپ اس بات کے اینی شاہد ہیں
24:55ان کے مطابق آپ اس بات کے گواہ ہیں
24:59کہ ملزم کامران نے یہ سب پلان کیا
25:03پہلے آپ کو ڈینر پہ بلایا
25:05پھر منع کیا
25:07اور اس طرح پوری پلاننگ کے ساتھ یہ سب کیا
25:10کیا مسیحر کا یہ الزام درست ہے؟
25:13آپ کی دوستیں میری ہار کی صورت میں ہی بچ سکتی ہیں
25:33وہ دیکھا جائے تو یہ تو بہت ہی سیلپیش اپروچ ہے
25:36کیسار اتنا سیلپیش تو ہم سب ہی ہیں
25:39آپ میں ہم سب اس وقت
25:44اپنی اپنی زندگی اور رشتوں کا ہی تو سوچ رہے ہیں
25:47روہت آپ ظالم اور مظلوم کو ایک ساتھ کھڑا کر رہے ہیں
25:51ایک مجرم اور انصاف مانگنے والے کی اہمیت
25:55آپ کی نظر میں ایک جرسی ہے
25:57ماننا تو ختم ہو ہی جائے گا
26:01چاہے روہت تمہارے حق میں گواہی دے
26:03یا تمہارے اختلاف
26:04بیس ٹرینڈل میں رفعو
26:06دھوکہ نہیں دے گا مجھے
26:08اتنا یقین ہے مجھے اس پہ
26:10فلاہت تو جا رہا ہوں میں
26:13لیکن اس یقین کے ساتھ جا رہا ہوں
26:16کہ تو چوپی فیصلہ کرے گا
26:18وہ ٹھیک ہوگا
26:19روہت
26:25یہ مت سوچنا کہ تم نے
26:28منیشہ کامران
26:30یا سہر کا ساتھ دینا ہے
26:31یہ سوچنا کہ
26:34تم نے سچ اور جھوٹ میں سے
26:37کس کو چننا ہے
26:39مسٹر روہت ایک تو آپ پہلے لیٹ آئے ہیں
26:44اب جواب دینے میں کتنی دیر لگائیں گے
26:47کیا آپ
26:53میں سہر کے ملزم کامران حیدر پہ لگائے گئے
26:57الزام کی تصدیق کرتے ہیں
26:58یا تردید
26:59سہر کا کامران پہ الزام
27:04سہر کا کامران پہ الزام
27:27سچ ہے
27:30سہر کا کامران پہ
28:00میں گوا ہوں اس بات کا
28:02کامران نے پوری پلاننگ کے ساتھ
28:06پسٹر سہر کا دیکھ کیا
28:07جب آپ ملزم کامران کے گھر پہنچے
28:22تو آپ نے کیا دیکھا
28:24سہر کا ہے کامران
28:29کامران سہر کا ہے
28:32پوری پوری پوری پوری
28:36موسیقی
28:42موسیقی
28:44موسیقی
28:48موسیقی
28:50موسیقی
28:52موسیقی
28:54کیا ملزم کامران نے اس وقت آپ کے سامنے یہ کہا
29:16کہ سہر غلط کہہ رہی
29:17نہیں اس نے ایسا نہیں کہا
29:19کیا اس کے بعد کبھی ملزم کامران نے آپ کے سامنے
29:23اس الزام سے انکار کیا
29:25نہیں اس کے بعد بھی انکار نہیں کیا
29:30کیا کامران نے آپ کے سامنے اس جرم کا اقرار کیا
29:35جی بالکل
29:38کامران نے میرے سامنے اس جرم کا اقرار کیا
29:42کیا جب آپ ملزم کامران کے گھر پہنچے تو
29:50وہ میں سہر زخمی تھی
29:53جی میں نے سہر کے چہرے اور گردن پہ چوٹ کے نشان دیکھے تھے
30:01اور میسٹر کامران کی کیا حالت تھی
30:04کامران بہت گھمرائے ہو تھا
30:07جیسے اس سے بہت بڑا جرم ہو گیا
30:10جی میں سپینش
30:22جی میں سپینش
30:24میسٹر روہت
30:32ملزم کامران نے آپ سے کیا کہا
30:38یہی کہ اسے ڈر لگ رہا ہے کہ کہیں سہر پولیس میں ریپورٹ نہ کر دے
30:44یا کرن کو نہ بتا دے
30:46میسٹر روہت
30:48جس رات یہ واقعہ ہوا
30:50اس رات کامران نے آپ کو بھی تو دعوت دی تھی
30:52تو آپ کیوں نہیں گئے
30:54کیونکہ کامران نے اس دن آفس میں پلان کینسل کر دیا تھا
30:58یہ کہہ کرکے کرن کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے
31:00وہ اپنے پرنس کی طرف جا ری اور کامران بھی اس کے ساتھ جائے گا
31:05اس واقعے سے پہلے ملزم کامران نے کبھی بھی سہر کے حوالے سے کوئی بات کی آپ سے
31:23جی کامران نے مجھے کئی بار کہا کہ
31:26سہر اسے بہت اچھی لگتی ہے
31:29اور آپ نے کیا کہا اس بات پر
31:32میں نے یہ کہا کہ یہ غلط ہے
31:35وہ شادی شدہ ہے
31:37سہر اس کی امپلوئی ہے وہ سہر کا باس ہے
31:40یہ ہر لیاز سے غلط ہے
31:41لیکن ملزم کامران نے
31:44آپ کے یہ کہنے پر بھی بات نہیں مانی
31:47کریکٹ
31:53جی نہیں
31:54in fact ایک دن دونوں کو میں نے
31:58سہر کی گاڑی میں آفس آتے ہو دیکھا
32:02سہر گاڑی سے بہت غصے سے نکلی اور
32:08کامان نے اس کو فالو کیا
32:23سہر گاڑی سے بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہت بہ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended