Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago

Category

😹
Fun
Transcript
00:00:00ڈالنکا سے جا رہا تھا عرب کی طرف ہندو ایکسپلائٹ کرے گا ہماری تہذیب کو ختم کرے ہیں
00:00:06آپ کن بندنوں میں ہمیں باندھ رہے ہیں تو اللہ ایک چانس دے کر دیکھ لینا چاہتا تھا کہ یہ کرتے کیا ہیں
00:00:12ستابن سال ہو گئے ہمیں جو ملک لیا تھا اسلام اسلام اسلام اسلام کی رٹھ لگا کر وہ کہاں اسلام لائے
00:00:17کچھ لوگ ٹی وی کو بھی حرام کہتے ہیں برائے مہربانی وضاحت کریں
00:00:21میں سب سے پہلے عنوان میں دو چیزوں کی اصلاح کرنا چاہتا ہوں
00:00:30برائے صغیر کی اصلاح غلط ہے برائے صغیر تو کسی چھوٹے سے جزیروں کو بھی کہہ دیں گے
00:00:35چھوٹی خوشکی یہ ترجمہ کیا گیا ہے سب کانٹینٹ کا کانٹینٹ کہتے ہیں برائے آزم کو
00:00:42برائے آزم کانٹینٹ تو آزم سے نیچے آتا ہے عظیم یہ برائے عظیم ہے ہند
00:00:49برائے عظیم پاک و ہند آج ہم اسے پاک و ہند کہیں گے پہلے یہ برائے عظیم ہند تھا
00:00:56یہ غلط نفس ہمارے ہاں لکھنے میں بولنے میں آگیا ہے برائے صغیر تو کسی چھوٹے سے جزیرے کو بھی کہہ دیں گے
00:01:03چھوٹی سی خوشکی یہ بہت بڑی خوشکی ہے یہ برائے آزم ایشیا کا ایک بہت بڑا علاقہ ہے اس لیے
00:01:11آزم سے ایک سیڑی نیچے اترئے تو وہ عظیم ہوتا ہے یہ برائے عظیم ہے برائے صغیر نہیں
00:01:17اسی طرح مسلمان غیر اسلامی ریاست میں اس میں بھی ایک مغالطہ ہے گویا کہ دنیا میں کوئی خالص اسلامی ریاست بھی ہے
00:01:26جبکہ آج دنیا کی تمام مسلمان مبلکتیں خالص غیر اسلامی ہیں
00:01:30تو گویا کہ بنیادی طور پر کوئی فرق واقع نہیں ہوا
00:01:34مسلم اکثریت کا ملک ہونا اور بات ہے اور اسلامی ریاست ہونا اور بات ہے زمین و آسمان کفا
00:01:39بہرحال ان دونوں موضوعات پر میں کوشش کروں گا کہ اپنے خیالات آپ کے سامنے رکھوں
00:01:45اور منہ یہ اندیشہ ہے کہ آپ میں بہت سے حضرات میری بعض آرہ سے اتفاق نہیں کریں گے
00:01:52لیکن میں خلوص و اخلاص کا تقادہ پورا نہیں کروں گا
00:01:57نہ اپنی ذات سے نہ آپ سے
00:01:59اگر وہی بات آپ سے نہ کہوں اور آپ کے سامنے نہ رکھوں
00:02:02کہ جو میری حقیقی رائے ہیں
00:02:04تو میں باتیں رکھوں گا قبول کرنا نہ کرنا آپ کا کام ہے
00:02:09دیکھئے برعظیم پاک و ہند کے زمن میں سب سے پہلے تو دو بدقسمتیوں کو نوٹ کر لی
00:02:15پہلی بدقسمتی یہ کہ یہ برعظیم دور نبوت کی سعادتوں سے محروم رہا
00:02:20دور نبوت میں یہاں تک دعوت اسلام نہیں پہنچی
00:02:25اکہ دکہ کوئی لوگ مسلمان ہوئے ہیں
00:02:27مالہ بار کا کوئی راجہ تھا جس نے شخص القمر کا موجزہ اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا
00:02:33اسے جب بالم ہوا کہ یہ تو حسن میں ایک عرب میں پیدا ہونے والے
00:02:37رسول کی امولی کے اشارے سے ہوا تھا تو وہ ایمان لے آئے
00:02:40لیکن یہ آئیسولیٹن واقعات ہیں
00:02:43بحیثیت مجموعی برعظیم پاک و ہند دور نبوت کی برکات سے محروم رہا
00:02:49پھر یہ کہ دور خلافت راشتہ کی برکات سے بھی محروم رہا
00:02:54یہاں اسلام کسی قابل ذکر حیثیت میں آیا ہے دور بن عبیہ میں
00:02:59وہ بھی کسی دعوت و تبلیغ کے مصبت مقصد کے لیے نہیں
00:03:04بلکہ ایک انتقام اور بدلے کے لیے
00:03:07کہ کچھ مسلمان تاجروں کا ایک بحری قافلہ
00:03:11جو سرندیب سے لنکا سے جا رہا تھا عرب کی طرف
00:03:16اسے یہاں کراچی کے قریب
00:03:18اسے یہاں کے سندھی دعاقوں نے لوٹ لی
00:03:22اس پر مطالبہ آیا
00:03:24اسلامی مسلمان حکومت کی طرف سے وہ ملوکیت تھی
00:03:28اب وہ اسلامی حکومت اس معنی میں نہیں رہی تھی
00:03:30جس معنی میں کہ خلافت راشتہ اسلامی حکومت تھی
00:03:33کہ جو قیدی ہیں تمہارے پاس رہا کرو اور کمپنسیٹ کرو
00:03:37جو بھی نقصان یہاں ان مسلمان تاجروں پہ ہوا ہے
00:03:40جب اس کے جواب میں بالکل منفیدت دیا والموصول ہوا
00:03:44تو پھر چڑھائی کا فیصلہ کیا گیا
00:03:47مویا کہ یہ ایک صدا دینے کی ایک مہم تھی
00:03:49بہرحال اس وقت جو اسلام یہاں آیا تھا
00:03:52اس کے کریکٹرز اس اسلام سے کچھ مختلف تھے جو بعد میں یہاں آیا
00:03:56وہ اسلام تو محمد ابن قاسم کی سرکردگی میں
00:04:00سندھ میں آیا اور سندھ سے آگے بڑھ کر ملتان
00:04:03بلکہ موجودہ پاکستان کے تقریباً پورے نصف علاقے تک پہنچ گیا تھا
00:04:09فٹ ہلز آف کشمیر تک
00:04:11تو یہ اسلام خالص عربی اسلام تھا
00:04:14ملوکیت تو آگئی تھی لیکن بدویت اور عربیت
00:04:17جو ہے اس کی چھاپ اس پر ابھی گہری تھی
00:04:19اور اس اسلام میں نہ ابھی فرقے تھے نہ مسلک تھے
00:04:22نہ عنفی نہ مالکی نہ شعفی نہ ہنبلی
00:04:25نہ عقائد کے بارے میں بحثیں شروع ہوئی تھی
00:04:28علم کلام کی بحثیں ہوئی تھی
00:04:30نہ ابھی یونانی فلسفے اور منطق کا حملہ ہوا تھا
00:04:34ابھی کچھ نہیں تھا سادہ اسلام
00:04:36اسلام اپنی اصل سادگی پر برقرار تھا
00:04:39چنانچہ اس کی قوت تسخیر بڑی زبردست ثابت ہوئی
00:04:42اور خاص طور پر محمد ابن قاسم جو نوجوان
00:04:46سترہ اٹھارہ برس کا نوجوان
00:04:48اور نہایت نیک اور پاک بحث
00:04:50سنس کے ہندووں نے جو اپنے ایک نوایت ہے
00:04:54کہ اس طرح کا آدمی تو کوئی اوتاری ہو سکتا ہے
00:04:58فارسی میں بھی کہا جاتا ہے
00:05:00کہ درجوانی توبہ کردن شیوئے پیغمبریست
00:05:03جوانی کے اس عمر میں بھی کوئی شخص پاک زندگی گزار رہا ہو
00:05:06تو یہ تو پیغمبروں کا طریقہ ہے
00:05:08اور ہندوستان میں تصور پیغمبروں کا نہیں تھا
00:05:11اوتاروں کا تھا
00:05:12تو اسے بھی ایک اوتار سمجھ کر
00:05:14اس کی مورتیاں تراش کر مندروں میں رکھ لی گئی
00:05:16اور ان کو پوجا جانے لگا
00:05:18یہی چیز اس کے لیے خطرے کا سبب بگ گئی ہے
00:05:22کیونکہ اب بیک ہوم
00:05:23اسلام کا جو اصل گھر تھا عرب
00:05:25اس میں ملوکیت آ چکی تھی
00:05:27اور ملوکیت کبھی اسے برداشت نہیں کر سکتی
00:05:30کہ کوئی اور شخص اتنا پاپولر ہو جائے
00:05:33کہ اسے چیلنج کر سکتی
00:05:34لہذا محمد بن قاسم کو بلائیا گیا
00:05:37اور شہید کر دیا گیا
00:05:38اب اس کے بعد ظاہر بات ہے
00:05:40کہ وہ اسلام رسید کرنا شروع ہوا
00:05:42واپس آنا شروع ہوا
00:05:43اس کے کچھ اثرات اس علاقے میں رہ گئے
00:05:46لیکن اسلام کی واپسی ہو گئے
00:05:48یہ اسلام کا پہلا ورود تھا
00:05:51برعظیم کی سرزمین پر
00:05:53اس کے بعد اسلام آیا ہے
00:05:54تین سو برس بعد
00:05:56اور اب یہ آیا ہے
00:05:57شمال مغربی سرحدی صوبے میں
00:06:00جو درے ہیں
00:06:00کوہ سلیمان میں
00:06:02کوہ ہندو کفش اور کوہ سلیمان میں
00:06:04درہ خیبر ہے
00:06:05درہ توچی ہے
00:06:07درہ گومل ہے
00:06:08درہ بولان ہے
00:06:10یہاں سے آرہ شروع
00:06:11اس اسلام کی خصوصیات کچھ اور تھی
00:06:13ان تین سو سالوں میں
00:06:15فقی مسالک بھی پیدا ہو چکے تھے
00:06:17ہانفی مالکی شعفی ہنبلی
00:06:20ان کے درمیان اختلافات بھی تھے
00:06:22بیسے بھی تھی
00:06:23مناظرے بھی تھے
00:06:24دوسرے ایک خاص جو ہے
00:06:26تصوف کا فن جو ہے
00:06:27وہ بہت ترقی کر چکا تھا
00:06:30اور اس میں اکثر و بیشتر
00:06:32وحدت الوجود کا تصوف
00:06:33اس کی بنیاد میں موجود تھا
00:06:35تیسری بات یہ نوٹ کیجئے
00:06:36کہ یہاں جو لوگ آئے وہ سب ہنفی تھے
00:06:39اور یہ ترک قبائل ہی تھے
00:06:41درحقیقت
00:06:42اور ترکوں میں سے بھی غلام لوگ تھے
00:06:45اس لئے پہلا خاندان مسلمانوں کا
00:06:47یہاں خاندان غلاماء کہلاتا ہے
00:06:49ترک غلام تھے یہ
00:06:51جو اپنی ذاتی صلاحیت اور اپنی
00:06:53استعداد کی بنا پر ترقی کرتے
00:06:55کرتے بادشاہت کے بقام تک پہنچے
00:06:57آدم اسلام نے اس وقت
00:06:59دو عظیم جگہ پر غلاموں کی حکومت تھی
00:07:02اور اس سے اندازہ ہو سکتا ہے
00:07:04کہ اسلام میں غلاموں کا فیوچر کتنا روشن ہے
00:07:07موالی مملوک
00:07:09یہ مصر میں حکمران تھے
00:07:11وہ بھی غلام تھے
00:07:12خاندان غلاماء قطب الدین عیبت
00:07:14شمس الدین التتمش
00:07:16اسم کون تھے غلاماء
00:07:18بہرحال اب جو اسلام آیا
00:07:20اس میں قیادت کی ایک تسلیس پیدا ہو چکی تھی
00:07:24توہیدی شان نہیں رہی تھی
00:07:26خلافت راشدہ میں قیادت توہیدی تھی
00:07:29خلیفہ وقت ہی حاکم بھی تھے
00:07:31خلیفہ وقت ہی مجتہید بھی تھے
00:07:33عالم بھی تھے
00:07:35اور وہی سب سے بڑے اللہ والے بھی تھے
00:07:38لیکن اس کے بعد جو اسلام میں قیادت
00:07:40جو ہے مسلمانوں کی تین شاخوں میں بٹ گئی
00:07:42سیاسی قیادت
00:07:44وہ تو قبائلی عصبیت کی بنیاد پر قائم ہو رہی ہے
00:07:48تو سیاست تو ہو گئی طاقت کے بل پر
00:07:51جس کی لاتھی اس کی بحث
00:07:52اس کے بعد جو اس دینی قیادت تھی
00:07:55وہ دو حصوں میں منقسم ہو گئی
00:07:57علمی قیادت علماء
00:07:58مفسرین
00:07:59فقہا
00:08:01محدثین
00:08:02اور ایک ہو گئی
00:08:03سوفیہ کی قیادت
00:08:05تو یہ تھی کیفیت جس میں کہ
00:08:07برعظیم پاٹوہمد میں
00:08:10اسلام وارد ہوا ہے
00:08:12پہلے ورود کے
00:08:13تین سو برس بعد
00:08:14اب اس کے پانچ سو برس کے بعد
00:08:17یہاں ایک اور
00:08:18ایلیمنٹ آیا
00:08:19اور وہ تھا
00:08:20شریعیت کا
00:08:21آپ کا معلوم ہے
00:08:22کہ سن ایک ہزار
00:08:24عیسوی میں
00:08:25پاکستان کا جو علاقہ
00:08:27اس وقت کا ہے
00:08:28یہ عالم اسلام میں
00:08:29داخل ہو چکا جاؤں
00:08:30شعب و دین غوری وغیرہ
00:08:31کی حکومت
00:08:32وہاں تک تو تھی
00:08:33البتہ دہلی پر
00:08:34بارہ سو چھے میں
00:08:36تخت دہلی جو ہے
00:08:37مسلمانوں کا
00:08:38بارہ سو چھے میں
00:08:39شروع ہو گا
00:08:40بارہ
00:08:40اس کے بعد
00:08:41ہم کہہ سکتے ہیں
00:08:41کہ تین سو برس بعد
00:08:43یہاں پر یہ
00:08:44شیعیت آئی ہے
00:08:45داخل ہوئی ہے
00:08:46ورنہ اس سے پہلے
00:08:47خالص سنی اسلام تھا
00:08:49اور خالص حنفی
00:08:50شیعیت کی وجہ سے
00:08:52جو کچھ بھی بات میں
00:08:53اسلام کو
00:08:53یہاں پر
00:08:54اس تخصیم کی وجہ سے
00:08:55شیعی سنی اختلافات
00:08:57کی وجہ سے
00:08:58جو
00:08:58بہت بڑے بڑے
00:08:59لقصانات اٹھانے پڑے
00:09:01ان میں سے
00:09:02مسئل دو کا
00:09:02میں تذکرہ کرنا چاہتا ہوں
00:09:04ڈاکٹر امبیت کار
00:09:05انہوں نے فیصلہ کیا تھا
00:09:07میں مسلمان ہو جاؤں
00:09:08گویا کہ
00:09:09یہاں کی اچھوتوں کا مسئلہ
00:09:10وہ اس طور سے
00:09:11حل کرنا چاہتے تھے
00:09:12کہ ہم ان بلوک مسلمان ہیں
00:09:14لیکن جب ان کے بارے میں
00:09:15معلوم ہوا
00:09:15تو پھر وہاں پہنچ گئے
00:09:17کچھ لوگ
00:09:17کہ آپ اس مسئلہ
00:09:18کو اختیار کریں
00:09:19یا اس کو کریں
00:09:20وہ اسی حیث بیث میں
00:09:21پھر لوگوں نے فیصلہ کیا
00:09:22کہ میں کوئی بھی نہیں
00:09:23اختیار کرتا
00:09:24اگر کوئی ایک اسلام
00:09:25ہے ہی نہیں
00:09:25اب میں ایک کو اختیار کرتا ہوں
00:09:28تو دوسرے سے
00:09:28میری مخاصبت ہو جائے گی
00:09:30دوسرے کو اختیار کرتا ہوں
00:09:31تو پہلے سے ہو جائے گی
00:09:32اب اگلا دور آیا
00:09:33ہندوستان میں انگریز آ گئے
00:09:35یہاں موجود بہت سے
00:09:37غیر مسلموں کو
00:09:38شاید میری باتیں
00:09:39اب کچھ ناغوار گزریں
00:09:40لیکن کچھ حقائط ہیں
00:09:41جو تلخ ہیں
00:09:42لیکن حقائط ہیں
00:09:43انہیں سمجھنا چاہیے
00:09:44انگریزوں نے یہاں آ کر
00:09:45حکومت سینی سی مسلمانوں سے
00:09:47بیشتر
00:09:48ایسے تو یہ کہ
00:09:49ہندو راج مہاراجہ بھی تھے
00:09:51لیکن بیشتر
00:09:52علاقوں میں تو
00:09:52مسلمان حاکم تھے
00:09:54لہذا انہوں نے
00:09:55مسلمانوں کو
00:09:56دبانا بہت ضروری سمجھا
00:09:57اس لیے کہ
00:09:58جو سابق حاکم ہو
00:09:59ان میں
00:10:00ایسپیریشنز
00:10:01پیدا ہوتی رہتی ہیں
00:10:02کہ ہم تھے
00:10:03یہاں کے حاکم
00:10:04کیوں نہ
00:10:04واپس حاصل کریں
00:10:05بغاوت کے
00:10:06ان کے اندر
00:10:06جراسین
00:10:07مسلسل پر وانچڑتے ہیں
00:10:09مسلمانوں کو دبایا
00:10:10اور ہندووں کو اٹھایا
00:10:12کیوں؟
00:10:13کہ ہندووں کے لیے
00:10:14معاملہ صرف
00:10:14چینج آف باسٹرز کا تھا
00:10:16کوئی بڑا حادثہ
00:10:17تو نہیں تھا
00:10:18پہلے مسلمانوں کے
00:10:19غلام تھے
00:10:20اب انگریزوں کے غلام ہو گئے
00:10:28ایسپیریشنز کو پڑھنے میں
00:10:29بڑی سمت کی
00:10:30بنگال میں انگریز آیا
00:10:31اور بنگال میں آپ کو معلوم ہے
00:10:32اکثر اور بیشتے
00:10:34جو سائنس دان پیدا ہوئے
00:10:35جن کی کے
00:10:36لکھی ہوئی ٹیکس بکس
00:10:37جو ہیں بہت عرصے تک
00:10:38استعمال ہوتی نہیں
00:10:39ہندوستان میں
00:10:40یہ کون تھے؟
00:10:41چیٹر جی، بینر جی
00:10:42سب کسیب بنگالی تھے
00:10:43ایک اور بات یہ ہے کہ
00:10:45ہندو اپنے ماضی سے
00:10:47بہت دور آ چکے تھے
00:10:48ان کا ماضی عظمت والا
00:10:50آخر اشوک کا دور
00:10:52بہت عظمت کا
00:10:52چندر گد موریہ کا
00:10:54دور بہت عظمت کا
00:10:55بکرم ناجید کا
00:10:56دور بہت عظمت کا تھا
00:10:57لیکن وہ اب
00:10:58بہت پیچھے جا چکے تھے
00:10:59تقریباً
00:11:00مسلمانوں کی آمد کی وجہ سے
00:11:02ہزار سال کا فصل
00:11:04واقع ہو چکا
00:11:04لہذا تہذیب و تمدن
00:11:06کے لیے بھی
00:11:07جیسے کہ انہوں نے
00:11:08مسلمانوں کے زمانے میں
00:11:09فارسی پڑھی
00:11:10فارسی پڑھتے تھے
00:11:11کوٹ لینگویج فارسی ہے
00:11:12جیسے کہ پھر بعد میں
00:11:13مسلمانوں اور ہندو
00:11:14اور سب نے انگریزی پڑھی
00:11:15ملازمتیں ملیں گے
00:11:17تو انگریزی پڑھنے والوں
00:11:18کو ملیں گے
00:11:19راستہ کیریئرز کا کھلے گا
00:11:20تو انگریزی پڑھنے والوں
00:11:21کا کھلے گا
00:11:22اس لیے کہاوت تھی
00:11:23ہندوستان میں
00:11:25پڑھے فارسی اور بیچے تیل
00:11:27دیکھو رہے قسمت کے کھیل
00:11:29اب فارسی پڑھ کے
00:11:30تو اسے کہیں حکومت کے اندر
00:11:32اہلکار ہونا چاہیے
00:11:33اس کی حیثیت کچھ اور نہ چاہیے
00:11:35فارسی پڑھ کے اور تیل بیچنا
00:11:37جبکہ مسلمانوں کا معاملہ یہ تھا
00:11:39کہ ان کی تو ابھی تہذیب اور تمدن
00:11:42ان کی نوایات ابھی تازہ تھی
00:11:44لہذا جو غیر مسلم تھے
00:11:47یہاں کے انہوں نے
00:11:48انگریزی علوم
00:11:50انگریزی سائنس
00:11:51انگریزی تہذیب
00:11:52اس کو کھلے دل کے ساتھ خوش آمدیت کہا
00:11:55اور مسلمانوں میں ایک زبردست نویجن ہو گیا
00:11:58بلکہ ابتدائی رییکشن تو بہت سخت تھا
00:12:01ہم نہ انگریزی پڑھیں گے
00:12:03ہم نہ انگریزی علوم سیکھیں گے
00:12:05نہ سائنس پڑھیں گے
00:12:07ہم تو اپنے کونوں خدروں میں
00:12:09اگرچہ جو سیلاب آ گیا ہے
00:12:11اس کو روکنے کی طاقت تو ہم میں نہیں ہے
00:12:13لیکن ہم کونوں میں جا کر بیٹھ جائیں گے
00:12:16قال اللہ و قال الرسول
00:12:18اور انگریزی تہذیب سے
00:12:19اس قدر دوری
00:12:20کہ اگر کوئی بیس کرسی پر بیٹھ کر
00:12:23کھانا کھالے
00:12:24تو کرسٹان ہو گیا یہ تو
00:12:26کسی نے چمچہ استعمال کر لیا
00:12:28کھانے میں کانٹا تو بہت دور کی بات ہے
00:12:30چمچہ بھی استعمال کر لیا
00:12:32تو کرسٹان ہو گیا
00:12:33تو اس درجہ رییکشن تھا
00:12:35علماء کے زیر اثر حلقوں میں
00:12:37گویا کہ وہ جو
00:12:38گاندی جی کا فلسفہ تھا
00:12:40نون کو آپوریشن
00:12:41تو مسلمانوں نے
00:12:43انگریزوں کے ساتھ
00:12:44شدید قسم کا نون کو آپوریشن
00:12:46فرم دی ویری بگنگ شروع کی
00:12:48اس پر
00:12:49سید احمد خان نے
00:12:50ان دونوں چیزوں کی مخالفت کی
00:12:52ایک تو انہوں نے انگریزوں کو
00:12:54بتایا کہ دیکھو یہ جو
00:12:56آزادی کی جنگ تھی
00:12:57یہ صرف مسلمانوں کی نہیں تھی
00:12:59اٹھارہ سو ستاون کی
00:13:00یہ تو مشترک تھی
00:13:01تو اس کی اندر کیا سبب ہوا ہے
00:13:03اس کی وجہ سے
00:13:04آپ مسلمانوں سے بہت محسوس نہ کریں
00:13:07مسلمانوں سے بھی کہا
00:13:09انگریزی پڑھو
00:13:10انگریزی علوم حاصل کرو
00:13:12سائنس پڑھو
00:13:13سائنٹیفک نالج حاصل کرو
00:13:15ورنہ تمہاری حیثیت
00:13:17ہندوستان میں کیا رہ جائے گی
00:13:18پلے دار رہ جاؤ گے
00:13:19یا گوشت فروش رہ جاؤ گے
00:13:21اللہ اللہ خیر صلی اللہ
00:13:22اور تمہاری کوئی حیثیت نہیں رہے گی
00:13:24تو اس اعتبار سے
00:13:25سرسید احمد خان
00:13:26ایک اہم لینڈ مارک
00:13:27اس کے علاوہ انگریزی دور کا
00:13:29ایک اور جو پہلو بہت اہم ہے
00:13:31انگریزوں نے
00:13:32ڈیوائیڈ اینڈ رول پالیسی کی تحت
00:13:34مسلمانوں اور ہندووں کے درمیان
00:13:36مرافرت کو ہوا دی
00:13:37یہ ان کی پالیسی نہیں مستقل
00:13:39یہ ایک قوم کی حسنے سے
00:13:41سامنے نہ آ جائیں
00:13:42پھر ظاہر بات ہے
00:13:43کہ ہمارے پاؤں تو اکھڑ جائیں گے
00:13:44یہاں سے
00:13:45تو یہ جو ہمارے ہاں شروع ہوا
00:13:47کچھ اور فیکٹر بھی تھے
00:13:48ہندووں میں ایک انتقامی جذبہ بھی تھا
00:13:51کہ مسلمانوں نے ہم پر حکومت کی ہے
00:13:53آٹھ سو برس ہزار برس
00:13:54اور ظاہر بات ہے
00:13:55سارے حاکم اچھے تو نہیں تھے
00:13:57کوئی کوئی اچھا بھی تھا
00:13:58تو اکثر اور بیشتر
00:13:59تو عیاش قسم کے لوگ تھے
00:14:09کبھی بھی سرکاری سطح پر
00:14:11حکومت کی سطح پر
00:14:12یہاں تبلیغ اسلام کا اعتمام نہیں ہوا
00:14:15ایک دو ایکسپشنز ہیں
00:14:16ایک راجہ گجرات کاتھیا وار کے علاقے کا
00:14:20جس نے تبلیغ کا اعتمام کیا
00:14:22ایک راجہ کشمیر کا تھا
00:14:23جس نے تبلیغ کا اعتمام کیا
00:14:25باقی حکمرانوں نے کوئی کوشش
00:14:28آزادی سے قبل متصلن جو قیفیت پیدا ہو گئی تھی
00:14:31اس کا ایک اہم فیکٹر یہ تھا
00:14:33کہ مسلمانوں میں ہندووں کا ایک خوف پیدا ہو گئی
00:14:37کیونکہ جو نظام اب بن چکا تھا
00:14:39وہ تو یہ تھا کہ ووٹ کی بریاد پر فیصلے ہوں گے
00:14:42ون مین ون ووٹ
00:14:43اس کے اعتبار سے مسلمان
00:14:45اقلیت میں اور غیر مسلم ہندو یہاں اکثریت میں
00:14:49تو گویا کہ ہمیشہ کے لیے
00:14:50اگر ایک ملک کی حیثیت سے یہ ملک جو ہے
00:14:52تخصیم آزادی حاصل کرتا ہے
00:14:55تو مسلمان غلام ہو جائے
00:14:56ان کی تہذیب بھی ختم کر دی جائے گی
00:14:59شدھی کی تحریک شروع ہو چکی تھی
00:15:01ان کا مذہب بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی جائے گی
00:15:04میواد کے علاقے میں
00:15:05بڑی زبردست تحریک اٹھائی گئی تھی
00:15:07شدھی کی
00:15:07جس کا توڑ کرنے کے لیے
00:15:09محمد الیاس رحمت اللہ علیہ سامنے آئے
00:15:12اور تبلیمی جماعت کا انہوں نے سلسلہ شروع کیا
00:15:15یہ اثر میں میواد کے اندر جو شدھی کی تحریک تھی
00:15:17اس کا جواب تھا
00:15:18اس سے حفاظت مسلمان ہوتی
00:15:20تو اندیشہ یہ تھا کہ ہندو ایکسپلائٹ کرے گا
00:15:23ہماری تہذیب کو ختم کرے گا
00:15:25ہماری زمان کو ختم کرے گا
00:15:26معاشی طور پر ہمیں ایکسپلائٹ کرے گا
00:15:28مفلوج کرے گا
00:15:30اور اپنی سی کوشش کرے گا
00:15:31کہ ہمارا مذہب بھی تبدیل کرانے
00:15:33مسلمانوں کی ایک قومی جماعت
00:15:35اگرچہ وہ شروع میں قومی
00:15:37اس کو کہنا غلط تھا
00:15:39وہ نوابوں جاگیرداروں
00:15:41نوابزادوں
00:15:42ان کی جماعت تھی
00:15:44مسلم ریگ جو انیس سو چھے میں قائم ہوئی
00:15:45مسلمان عوام کا
00:15:47اس سے ساتھ کوئی نہ رابطہ تھا
00:15:48نہ ان کا کوئی رابطہ عوام کے ساتھ
00:15:50اس کی جو انیس سو چھے سے لے کر
00:15:53انیس سو چوبیس تک کے جدو جہد ہے
00:15:55وہ ساری دفاعی جدو جہد تھی
00:15:57ہمارے یہ حقوق ہونے چاہیے
00:15:59ہمیں اس کی ایشورنس دی جانی چاہیے
00:16:01ہمیں سیپریٹ الیکٹوریٹ دیا جائے
00:16:04اور یہ کہ اس سے بھی آگے بڑھ کر
00:16:06ہمیں مرکز میں
00:16:07کچھ زیادہ حیثیت دی جائے
00:16:09تاکہ ہماری بھی کوئی حیثیت ہو
00:16:11کوئی توازن پیدا ہو سکے
00:16:13بس اسی پر ساری گفتگو گفت و شریر تھی
00:16:15اور اس کے زمن میں محمد علی جناہ جو ہیں
00:16:18وہ تو پروفٹ آف لف طرار لیے گئے تھے
00:16:22اتحاد کا پیغام بر
00:16:23وہ انیس سو چھے میں تھے
00:16:25انڈیا میں موجود مسلم لیگ میں شامل نہیں ہوئے تھے
00:16:28کانگریس کے رکن تھے
00:16:29اس کے بعد انیس سو تیرہ میں جا کر
00:16:31مسلم لیگ میں شامل ہوئے ہیں
00:16:32مولانا محمد علی جوہر کے کہنے پر
00:16:39امکان کوشش کی
00:16:40کہ کوئی فارمولا ایسا بن جائے
00:16:43جس پہ کہ اتحاد ہو جائے
00:16:44اور رمانت مل جائے کہ مسلمانوں کے ساتھ
00:16:47کوئی اس قسم کا سلوک نہیں کیا جائے گا
00:16:49کہ وہ بلکل یوں سمجھئے
00:16:51کہ ایک نیچے لگ کر رہ جائیں
00:16:52اور ان کی کوئی حیثیت نہ رہے
00:16:54لیکن وہ ناکام ہوئے
00:16:55صدت کے ساتھ ناکام ہوئے
00:16:57اور پھر اس درجے مایوس ہوئے
00:16:59کہ ہندوستان چھوڑ کر جا کر انگلستان میں بس گئے
00:17:02اور وہاں انہوں نے اپنی لیگل پیکٹس شروع کر لیا
00:17:04ایسیم اکرام صاحب جو ایک بڑے مصنف ہیں
00:17:07آبِ کاؤسر، موجِ کاؤسر، روزِ کاؤسر کے جو مصنف ہیں
00:17:11وہ اہم ترین کتابیں ہیں
00:17:12تین مسلم انڈیا کی
00:17:13political as well as cultural history
00:17:16ثقافتی جو معاملہ ہے
00:17:18وہ بھی ساتھ ساتھ ہر دور میں
00:17:20کیا اس کا رنگ رہا ہے
00:17:22اس کو بہت ہی سمجھئے
00:17:23ایک بڑے ماہرانہ انداز میں انہوں نے
00:17:26بہت امدگی کے ساتھ مرتب کیا ہے
00:17:28وہ اس وقت آکسفورڈ میں پڑھ رہے تھے
00:17:30طالب علمتے نوجوان
00:17:32وہ ملے محمد علی جنہ سے
00:17:33اس وقت تک ابھی وہ قائد آدم کا
00:17:35تو خطاب انہیں نہیں ملا تھا
00:17:37محمد علی جنہ
00:17:38اور ان سے کہا آپ ہندوستان چھوڑ کے
00:17:40کیوں آگئے ہندوستان کے مسلمانوں کو
00:17:41تو آپ کی ضرورت ہے
00:17:42تو انہوں نے سخت الفاظ کہے تھے
00:17:44کہ ہندو ناقابل اصلاح ہے
00:17:47یہ اس وقت کی ہندو قیادت پر
00:17:49ان کا تفسرہ تھا
00:17:50اور مسلمانوں کا حال یہ ہے
00:17:52کہ ان کا کوئی لیڈر
00:17:53مجھ سے صبح جو بات کرتا ہے
00:17:55شام تک
00:17:56ڈپٹی کمشتر یا کمشتر
00:17:57یا گورنر تک پہنچا دیتا ہے
00:17:59تو ایسی قوم کی قیادت میں کیسے کروں
00:18:01لیکن اصل میں ایک
00:18:03ترننگ فیکٹر آیا ہے
00:18:04ترننگ پوائنٹ
00:18:06ان دی ہسٹری آف مسلم لیگ مومنٹ
00:18:07اور اس میں جو
00:18:10علاہباد میں مسلم لیگ کا سیشن ہوا تھا
00:18:12اس میں خطمہ صدارت دیا تھا
00:18:14علامہ اقبال
00:18:14علامہ اقبال اس سے پہلے ہندوستان میں
00:18:17ایک سور پھوک چکے تھے
00:18:19کہ اب اسلام کی نشت ثانیہ کا دور آنے والا ہے
00:18:22اسلام جو ہے
00:18:23دوبارہ دنیا کے اندر
00:18:24برسرِ وروج آئے گا
00:18:26ایک امید
00:18:27افسا صورتِ حال
00:18:29علامہ اقبال نے
00:18:30اپنی ملی شاعری سے پیدا کر دی
00:18:31کتابِ ملتِ بیضا
00:18:33کی پھر شیرازہ بندی ہے
00:18:35یہ شاخِ حاشمی کرنے کو ہے
00:18:37پھر برگو بر پیدا
00:18:38سبق پھر پر
00:18:40صناقت کا
00:18:40شجاعت کا
00:18:41عدالت کا
00:18:42لیا جائے گا
00:18:43تو اس سے کام
00:18:44دنیا کی امامت کا
00:18:45نوا پیرا ہو
00:18:47اے بلبل
00:18:47کہ ہو تیرے ترنم سے
00:18:49کبوتر کے تنے نازک میں
00:18:50شاہی کا جگر پیدا
00:18:52اور ویسٹرن سیویلزیشن
00:18:54کو انہیں چیلنج کیا تھا
00:18:56دیارِ مغرب کے رہنے والو
00:18:57خدا کی بستی دکا نہیں ہے
00:18:59کھرا جسے تم سمجھ رہے ہو
00:19:01وہ اب ذرے کم عیار ہوگا
00:19:03تمہاری تہذیب
00:19:04اپنے خنجر سے آپ ہی
00:19:05خود کچھ ہی کرے گی
00:19:06جو شاخ دازد پہ
00:19:08آشیانہ بنے گا
00:19:09نا پائے دار
00:19:10کہ یہاں
00:19:10فرس ورلڈ وار کے بعد
00:19:12جو عالم اسلام کی
00:19:13کیفیت ہوئی تھی
00:19:14اس پر کس قدر
00:19:15یاس انگیز
00:19:17نا امیدی سے
00:19:18بھرا ہوا برسیہ
00:19:19مولانا حالی نے لکھا تھا
00:19:21قوم کی زبان
00:19:21اس وقت وہ تھا
00:19:22قومی شاہد
00:19:23قومی شاہد
00:19:24جو ہے قوم کی زبان ہوتا ہے
00:19:26پستی کا کوئی حد سے
00:19:27گزر نہ دیکھے
00:19:28اسلام کا گر کر
00:19:30نہ اُبر نہ دیکھے
00:19:31مانے نہ کبھی
00:19:32مد ہے
00:19:33ہر جزر کے بعد
00:19:34دریا کا ہمارے
00:19:35جو اُتر نہ دیکھے
00:19:36اور آخر میں جو
00:19:38مناجات
00:19:39بحضور صلوی قونین
00:19:40صلی اللہ علیہ وسلم
00:19:42اے خاصہ
00:19:43اے خاصان رسول
00:19:44وقت دعا ہے
00:19:45امت میں تیری آکے
00:19:46عجب وقت پڑا ہے
00:19:48وہ دین جو
00:19:48بڑی شان سے نکلا تھا
00:19:50وطن سے
00:19:50پردیس میں وہ آج
00:19:52غریب الغربہ ہے
00:19:53اسی قسم کے مرسیہ
00:19:54لامہ شملی نے کہے
00:19:55مولانا حمد الدین
00:19:57فراہی نے کہے
00:19:58لیکن اقمال پہلا شاعر ہے
00:19:59جس نے کچھ برسیہ بھی کہے
00:20:01جب انگلینڈ جاتے ہوئے
00:20:03وہ گزر رہے تھے
00:20:03سسلی
00:20:04جزیرہ سسلی کے پاس سے
00:20:06جہاز گزر رہا تھا
00:20:07تو دل میں
00:20:07ہوق اٹھی ہے
00:20:08کبھی یہ مسلمان
00:20:10جہازرانوں کا
00:20:11مرکز ہوتا تھا
00:20:12بیس ہوتا تھا
00:20:13رولِ عبدل کھول کر
00:20:14ہے دیدہِ خونہ بابار
00:20:16وہ نظر آتا ہے
00:20:17تہذیبِ حجازی کا مزار
00:20:20تھا یہاں ہندامہ
00:20:21ان سہرہ رشینوں کا
00:20:22کبھی
00:20:23بہربازی گاہ تھا
00:20:24جن کے سفینوں کا کبھی
00:20:26کہاں ہیں
00:20:27مرسیہ بھی کہاں
00:20:28اقبال کہاں مرسیہ ہے
00:20:29لیکن ساتھ ہی
00:20:30ایک امی دخصہ پیغام
00:20:32کہ اب دوبارہ
00:20:33نکل کے سہرہ سے
00:20:34جس نے روما کی
00:20:35سنتنت کو
00:20:35الٹ دیا تھا
00:20:36سنا ہے یہ
00:20:37قدسیوں سے میں نے
00:20:38وہ شیر پھر ہوشیار ہوگا
00:20:40یہ جو عوامی ایک
00:20:42صدا ان کی شاعری سے
00:20:43پیدا ہو چکی تھی
00:20:44ملی شاعری سے
00:20:45انہوں نے
00:20:46انیس سو تیس میں
00:20:47آٹھ کر
00:20:48مسلم لیگ کی
00:20:48مومنٹ میں
00:20:49اس کا انجیکشن لگا دیا
00:20:51اسی طرح چلتی ہوئی
00:20:52ایک تحریک تھی
00:20:53انیس سو چھے سے آئی تھی
00:20:54چوبیس برس ہو چکے تھے
00:20:56انیس سو تیس تک
00:20:57اب اس میں ایک انجیکشن
00:20:58لگا دیا گیا
00:20:59احیاء اسلام
00:21:01اس خطبے میں
00:21:02علامہ نے ایک طرف
00:21:03مسلم قومیت کو
00:21:04بہت مستاقم کیا
00:21:06دلائل کے ساتھ
00:21:07عمرانی دلائل
00:21:08پولٹیکل سائنس
00:21:10کے جو مستاقم
00:21:10اصول ہیں
00:21:11ان کی بنیاد پر
00:21:12کہ مسلمان
00:21:13ایک علیہ دا قوم
00:21:14اور نمبر دو
00:21:15انہوں نے کہا
00:21:16اور یہ ایک
00:21:17پروفیسی تھی
00:21:18یہ ایک طرح کی
00:21:19مستقبل کے بارے میں
00:21:20ایک پیشنگوئی تھی
00:21:22تجویز نہیں تھی
00:21:23پارٹیشن آف انڈیا
00:21:24کی تجویز
00:21:25تو بہت بعد میں آئی ہے
00:21:26انیس سو چالیس میں
00:21:27یہ انیس سو تیس کی
00:21:28بات میں کر رہا ہوں
00:21:29تو انہوں نے کہا
00:21:30کہ مجھے یقین ہے
00:21:31کہ یہ
00:21:38نہیں ہوا تھا
00:21:39ایس پاکستان کا
00:21:40جو اب بنگلہ دیش
00:21:41انہوں نے
00:21:41نگاہ نہیں گئی تھی
00:21:43ہندوستان کے شمال
00:21:44بغیر کے اندر
00:21:45ایک آزاد مسلمان
00:21:46ریاست قائم ہوگی
00:21:48اور اگر ایسا ہو گیا
00:21:49تو ہمیں موقع
00:21:50مل جائے گا
00:21:51کہ دور ملوکیت میں
00:21:52جس کے لیے
00:21:53لفظ بڑا سقیل
00:21:54استعمال کیا
00:21:55انہوں نے
00:21:55عرب امپیریلزم
00:21:57یہ بنو ہمیہ
00:21:58بنو عباس
00:21:59عرب امپیریلزم تھے
00:22:00یہ عرب قوم
00:22:01کیا امپیریلزم تھا
00:22:02ان کی حکومت
00:22:04اسلام کی
00:22:04اکاسی کرنے والی نہیں
00:22:05کیا اسلام کی
00:22:06اکاسی کرنے والی
00:22:07تو خلافت راشتہ تھی
00:22:08ابو بکر تھے
00:22:09عمر تھے
00:22:09عثمان تھے
00:22:10علی تھے
00:22:11رضی اللہ تعالی عنہ
00:22:12تو دور ملوکیت میں
00:22:13یا دور عرب
00:22:15امپیریلزم میں
00:22:15جو دان دھبے آگئے ہیں
00:22:17اسلام کے چہرے پر
00:22:19انہیں صاف کر کے
00:22:20اور صحیح اسلام کی
00:22:21ایک شکل دنیا کو دکھا رہا ہے
00:22:23یہ انجیکشن ہے
00:22:24پوزیٹیو مقصد کا
00:22:25اس وقت تک
00:22:26اس سے پہلے تک
00:22:27تحریک
00:22:27صرف ایک منفی جذبے
00:22:29پر چل رہی تھی
00:22:30ہندو کا خوف
00:22:31ہندو اکثریت کا خوف
00:22:32ایکسپلائٹیشن کا اندیشہ
00:22:34لیکن اب اسے
00:22:35ایک مصبت بنیاد مل گئی
00:22:361932 میں قائد آزم گئے
00:22:38انگلستان
00:22:39لندن
00:22:40گول میز کانفرنس میں
00:22:42جنہ صاحب اس میں شریک نہیں تھے
00:22:44اس لیے کہ وہ تو
00:22:45ویسے سیاست کا میدان چھوڑ چکے تھے
00:22:47اس موقع پر پھر
00:22:54پھر آمادہ کیا
00:22:55کہ آئیں واپس اندوستان
00:22:57اور اس انجیکشن کے حوالے سے
00:22:59مسلمانہ نے ہند کو
00:23:01منظم کرے اور جمع کرے
00:23:02تو یہ پھر تحریک پاکستان
00:23:04جو ہے
00:23:05چونکہ مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ
00:23:07اس کی ہم آہنگی
00:23:08موجزہ ہو گیا
00:23:09کہ مسلم مائنورٹی کی پروونسز
00:23:11نے کس طریقے سے
00:23:12یک جاہ اور یک سو ہو کر
00:23:14اس مومنٹ کو سپورٹ کیا
00:23:16حالانکہ انہیں معلوم ہے
00:23:17کہ کسی بھی حساب سے
00:23:19ان کے تو پاکستان میں شامل ہونے
00:23:20کا کوئی امکان تھا ہی نہیں
00:23:22بلکہ تحریک مسلمی کا اصل میں
00:23:24مائنورٹی پروونسز کی تحریک تھی
00:23:26جو سوبے بعد میں پاکستان میں شامل ہوئے ہیں
00:23:28ان میں سرحد میں تو کانگریس کی حکومت تھی
00:23:30تل دی لاس ڈیٹ
00:23:31پنجابی یونینسٹ حکومت تھی
00:23:33تل دی لاس ڈیٹ
00:23:35صرف ایک سن تھا مغربی پاکستان میں
00:23:37کہ جو وہاں مسلمی کی حکومت تھی
00:23:39ہاں
00:23:40بنگال میں مسلمی کی حکومت تھی
00:23:43اور بنگال ہی مولد ہے
00:23:44جہاں ولادت ہوئی ہے انیس سے چھے میں
00:23:46مسلم لیگ کی
00:23:47اور تمیل ترین عرصے تک
00:23:48مسلم لیگ کی حکومت وہاں رہے
00:23:50اب بھی وہاں پر
00:23:51تحریکیں چلتی رہتی ہیں
00:23:52انٹی پاکستان
00:23:53دو برتبہ
00:23:54پاکستان نے ائر فورس بھی استعمال کی ہے
00:23:56وہاں پر
00:23:57یہ سب کچھ آپ کو معلوم ہے
00:23:58بہرحال
00:23:59اس کے نتیجے میں ملک تقسیم ہو گیا
00:24:02اور
00:24:03دو قوموں کے دنمیان
00:24:05جو نفرت اس دوران میں پیدا ہو گئی تھی
00:24:07وہ ایک آتش فشا کی طرح پھٹ پڑی
00:24:10جو کچھ ہوا ہے پارٹیشن کے وقت
00:24:12میں نے آپ کو بتایا تھا
00:24:13انگریزوں سے آزادی ہم نے حاصل کی
00:24:15لیکن ہم نے نہ ایک انگریز کو مارا
00:24:17نہ کسی انگریز نے ہم میں سے کسی کو مارا
00:24:19لیکن جو آپس کی خوریسی ہوئی ہے
00:24:21تاریخ انسانی کے
00:24:23عظیم ترین ٹرانسفر آف پاپولیشن
00:24:26کروڑوں انسان ادھر سے ادھر سے ادھر ہو رہے ہیں
00:24:28اور پھر عظیم خوریسی
00:24:30بربریت
00:24:31معلوم ہوتا کہ نفرت کی
00:24:34کوئی آگ اندر جل رہی تھی
00:24:35بس اسے موقع چاہیے تھا کہ گو بھر آئے
00:24:38وہ میں کچھ نہ کچھ تجزیہ کر چکا ہوں
00:24:39کہ یہ نفرت جو ہے کچھ انڈیجینس بھی تھی
00:24:42کچھ تھی
00:24:43ان کے اندر ایک جذبہ انتقام تھا
00:24:45کہ مسلوں نے ہم پر حکومت کی اتنے عرصے
00:24:47لیکن اس میں بڑا حصہ جو ہے
00:24:49وہ انگریز کی ڈیوائیڈڈ بول پالیسی کا تھا
00:24:52اور وہ جاتے جاتے ایک بون آف کنٹنشن
00:24:54بھی ڈال گیا کہ یہ دونوں اس پر
00:24:56لڑتے رہے لڑتے رہے لڑتے رہے
00:24:57تاکہ ہمارے خلاف کوئی جذبہ نفرت
00:25:00ان کے اندر نہ ابرے
00:25:01تو یہ انگریز کی پالیسی تو یقین بہت
00:25:03کامیاب تھی لیکن وہ نفرت
00:25:06کا جو عالب اس وقت تھا
00:25:08اس کو آپ اس وقت امیجن نہیں کر سکتے
00:25:10وہ نوجوان جو پیدا ہی ہوئے
00:25:12بعد میں پارٹیسن کے بھی
00:25:13بیس پچیس تیس سال بعد پیدا ہوئے
00:25:16انہیں کیا اندازہ ہو سکتا ہے
00:25:18کبھی کبھی عرب ہو جاتا ہے
00:25:20معاملہ جیسے کہ
00:25:21کبھی کسی جگہ ہو گیا کبھی کسی جگہ ہو گیا
00:25:24ابھی حال ہی میں جو کچھ گجرات
00:25:26میں ہو گیا تھا وہ ہو جاتا ہے لیکن
00:25:28یہ کہ کوئی ہندو اور مسلمانوں
00:25:30کے درمیان وہ دشمنی اور وہ
00:25:32معاملہ اب نہیں ہے بلکہ بہت سے لوگ
00:25:34اس کو امیجن ہی نہیں کر سکتے ہیں کہ معاملہ
00:25:36کس سب تک پہنچ گیا اس کے بعد
00:25:38ایک خیار یہ تھا ہندوستان میں کہ پاکستان
00:25:40جلدی ختم ہو جائے اور اس کی
00:25:42کوششیں بھی کی گئیں پاکستان
00:25:44کے حصے کا روپیہ روک لیا گیا پاکستان
00:25:46کے حصے کے ہتھیار روک لیا گیا پاکستان
00:25:49نے اس کو محسوس کیا کہ
00:25:50جس کے نتیجے میں جس کے رد عمل میں
00:25:54وہ امریکہ کی جھولی میں جا گی رہا
00:25:56it was a reaction
00:25:57میں اسلامی جمعی طلبہ کا ناظر میں آلہ تھا
00:26:00انیس سو تریپن میں ہمارے وزیر
00:26:02اعظم اس وقت تھے خاجہ ناظم الدین
00:26:04وہ لاہور کے دورے پر آئے تھے
00:26:06میں طلبہ کا ایک وفد لے کر
00:26:08ان سے ملنے گیا ایک تو اس زمانے میں
00:26:10وہ انٹی قادیانی بوم بڑ چل رہی تھی
00:26:12اور اس میں بہت کچھ تو خون لاہور میں ہوا تھا
00:26:14اس کے بارے میں میں نے کچھ باتیں کی
00:26:16اور پھر میں نے ان سے کہا یہ میڈو
00:26:18اس بلا کا نام ہے میڈو میڈو تھی اس وقت
00:26:20میڈل ایسٹ دیفنس آرگنائزیشن
00:26:22آپ کن بندروں میں ہمیں باندھ رہے ہیں
00:26:24بہت بھلے آدمی تھے
00:26:26مجھے واقعہ یہ ہے کہ ایک ہی میری تو
00:26:28ملاقات ہے لیکن اس حقس کی شرافت
00:26:30کا اور سادگی کا جو
00:26:32نقش قائم ہوا میرے دل پر وہ آج تک
00:26:34بہت دیکھیں دیکھیں دیکھیں دیکھیں
00:26:36یہ معاملہ جو ہے یہ حکومت کا ہے
00:26:38یا آپ نوجوان ہیں طالب علم ہے آپ کا
00:26:40اس سے کوئی سروکات نہیں ہے میں ذرا
00:26:42نٹ کھٹ قسم کا تھا اس وقت بھی نوجوان
00:26:44میں نے کہا جناب آپ
00:26:46ہمیں ان بندروں میں باندھ کر آپ چلتے بنیں گے
00:26:48ملک تو ہم نے سمالنا ہے بعد میں
00:26:49بس یہ کہنے پر اچھا اچھا
00:26:53آگے کوئی جواب نہیں دیکھیں
00:26:56الفاظ تین جملے ان کے سنا رہا ہوں
00:26:58یہ پوری ہماری تاریخ
00:27:00کا لب لباب بنتا ہے
00:27:02دیکھئے پندت جی تو نہیں
00:27:04چاہتے نا کہ پاکستان قائم رہے
00:27:06پندت نیرو اور ہم
00:27:07اکیلے تو ہندوستان کا مقابلہ نہیں کر
00:27:10سکتے نا تو ہمیں تو کوئی سہارا
00:27:12چاہیے نا تین جملے
00:27:13یہ پاکستان کی فورن پالیسی کا
00:27:16اول روز سے کارنر سٹور
00:27:18بلکہ یہاں میں ذرا ضمنی طور پر
00:27:20بتا دوں کہ پاکستان کے قائم
00:27:22ہونے اور قائم رہنے میں
00:27:24کتنا بڑا ہاتھ اور کتنا
00:27:26بڑا دخل پندت نیرو کا ہے
00:27:27دیکھئے ایک جینئیس شخص تھا عبال کلام
00:27:29آزاد جینئیس اس میں کوئی شرط ہے
00:27:31اور کیبنٹ مشنل پلین کا
00:27:33مرتب کرنے والا وہ ہی تھا
00:27:35کیبنٹ مشنل پلین کو مسلم لیگ
00:27:38نے بھی تسلیم کر لیا کہ ہندوستان
00:27:39تین زونز کے مشتمل ہوگا
00:27:41آزاد ہوگا مرکزی حکومت ایک ہوگی
00:27:44ایک ویسٹرن زون ایک اسٹرن زون
00:27:46ایک سینٹرل زون
00:27:47تقریبا وہی جو پاکستان کا نقشہ تھا
00:27:49کہ ایک مغربی پاکستان ایک مشرقی پاکستان
00:27:52ایک نیچے بھارت
00:27:53سینٹرل گومنٹ کے پاس فلاں فلاں جو ہیں
00:27:55یہ اہم ترین چیزیں تو سینٹرل گومنٹ کے پاس ہوگی
00:27:57فورن پالیسی ہوگی
00:27:58بجٹ ہوگا مالیات کا معاملہ ہوگا
00:28:01ڈیفینس ہوگا یہ ان کے پاس ہوگا
00:28:03کمیونیکیشنز ہوگی
00:28:05باقی یہ ریجنز جو ہیں
00:28:06ان کو حق ہوگا
00:28:08وہ اپنے اپنے فیصلے کریں
00:28:10اپنی معاملات چلائیں
00:28:12اپنے قوانین بنائیں
00:28:13ایک شخص میں ایسی تھی
00:28:15کہ دس سال کے بعد
00:28:17کسی بھی حصے کو
00:28:19کسی زون کو سیسید کرنے کا
00:28:22انعدہ ہونے کا حق حاصل ہوگا
00:28:24گویا کہ کم سے کم دس سال کے لیے
00:28:26آزاد پاکستان کا بطالبہ ختم
00:28:28قائد آدم نے مان لیا
00:28:30تو اب اگر کوئی امکان
00:28:31کوئی امکان
00:28:32کوئی امکان تھا
00:28:33تو وہ دس سال کے بعد تھا نا
00:28:35اب کس نے بنوایا پاکستان
00:28:36وہ تو چونکہ مولانا آزاد
00:28:39اس ترجے بدل ہو چکے تھے
00:28:41قائد آدم نے انہیں
00:28:42شو بوائی شو بوائی شو بوائی
00:28:44کہہ کے اتنا جو ہے
00:28:45بدل کر دیا تھا
00:28:47کہ انہوں نے کانگس کی صدارت چھوڑ دی
00:28:48تو کہا گیا ان سے
00:28:50آپ صدارت قبول کریں
00:28:52نہیں
00:28:52پندر جی ہو گئے صدر
00:28:54اور پندر جی صرف پوچھا گیا
00:28:56کیپنٹ بشن کلین کے بارے میں
00:28:57تو انہوں نے کہہ دیا
00:28:58ایک دفعہ ہندوستان آزاد ہو جائے
00:29:01پھر کون کسی کو علیدہ ہونے دیتا ہے
00:29:03بات تو سچی تھی
00:29:05نکل جاتی ہے جس کے موسے سچی بات
00:29:08مستی میں
00:29:08فقیہ مستیبی سے وہ رندے بازہ خار اچھا
00:29:11بات تو سچی تھی لیکن کہنے کی نہیں تھی اس وقت
00:29:14اس پر فوراً قائد آدم نے ریورس گئر لگایا
00:29:17کہ اگر نیتیں گئے تو پھر ہم نہیں مانتے
00:29:19یہ آر بوئن بیک
00:29:20تو عالم واقعہ میں پاکستان کس نے بروایا
00:29:22انیس سو سنتالیس میں
00:29:23ہسٹری کا تجزیہ کیجئے سمجھ بھی
00:29:25یہ کچھ اللہ تعالیٰ کی مشیعت تھی
00:29:28تمام انسانوں کی دل حضور کی ایک حدیث کے مطابق
00:29:31اللہ کی دو انگلیوں کے مابین ہوتے ہیں
00:29:33وہ جدر چاہتا پھر دے
00:29:34یہ اللہ کی حکمت تھی
00:29:36اللہ چاہتا تھا کہ یہ مسلمانہ نے
00:29:38ہند جو کہہ رہے ہیں
00:29:39اللہ ہمیں آزادی دے
00:29:41انگریز سے بھی دے ہندو سے بھی دے
00:29:43تیرے دین کا بول بالا کریں گے ہم
00:29:45تیرے نبی کا دین قائم کریں گے
00:29:47تو اللہ ایک چانس دے کر دیکھ لینا چاہتا تھا
00:29:50کہ یہ کرتے کیا ہیں
00:29:51حالانکہ لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی تجویز تھی
00:29:54کہ چودہ آگست کو انڈیا پہلے
00:29:56اس کی فریڈم ڈیکلئر ہو
00:29:58اور پندرہ کو پاکستان کی ہو
00:29:59تاریخ بدل جاتی ہے
00:30:01یہاں کے پندرہ تو نے کہا
00:30:02کہ چودہ جو ہے وہ منحوس دن ہے
00:30:05لہذا انہوں نے کہا پندرہ تو چودہ کو پاکستان
00:30:07تو وہ ستائیس وی شبچیر رمضان مبارک کی
00:30:09یہ اصل میں ایسا ہی معاملہ ہے جیسے کہ
00:30:11مصر میں بنی اسرائیل نے حضرت موسیٰ سے کہا تھا
00:30:15کہ اے موسیٰ
00:30:15تمہارے آنے سے پہلے بھی ہم پر تشدد ہوتا تھا
00:30:19اور ہمیں ہر طرح ستایا جاتا تھا
00:30:21تمہارے آنے کے بعد بھی
00:30:22حال ہمارا تو وہی ہے
00:30:23ہماری تو کوئی بھلائی نہیں ہو سکی
00:30:25تو حضرت موسیٰ کا ایک جواب جو ہے وہ وہاں پر منقول ہے
00:30:28قریب ہے کہ تمہارا رب تمہارے دشمن کو ہلاک کر دے
00:30:34بَيَسْتَخْلِفَكُمْ فِي الْأَرْضِ
00:30:35اور تمہیں زمین میں طاقت دے
00:30:37فَيَنْدُرَ كَيْفَتْ عَمَلُونَ
00:30:39پھر وہ دیکھے گا تم کیا کر
00:30:41وہ انہوں نے جو کچھ کیا تھا
00:30:42وہ اس کی تاریخ میں آپ کے سامنے بیان کر چکا
00:30:44اب صورتحال تبدیل ہو رہی ہے
00:30:47اب تعلقات کے بحال ہونے کا معاملہ تیزی کے ساتھ جاری ہے
00:30:51دوستی کی طرف قدم بڑھ رہے ہیں
00:30:53بلکل وہ بات جو علامہ اقمال نے اپنے اسی ختمے میں کہی تھی
00:30:57کہ ویسٹ پاکستان وہ جو بھی ہوگا
00:30:59اس وقت پاکستان لفظ اشتعمال نہیں کیا تھا
00:31:02وہ ہندوستان کی حفاظت کا ذریعہ بنے گا
00:31:04ہندوستان پر ہمیشہ حملہ آور ہوا ہے نورٹ ویسٹ سے
00:31:07ہمالیہ کروس کر کے تو کوئی آ نہیں سکتا
00:31:09اور تاریخ میں پہلی مرتبہ انگریز آئے تھے
00:31:11سمندر کے راستے سے باقی تو جو آیا
00:31:13وہ کوئی ہن آئے
00:31:15منگولز آئے پتھان آئے
00:31:17جو بھی آیا ادھر ہی سے آیا ہے
00:31:18تو یہ جو ہے ہندوستان کی پروٹیکشن
00:31:21کا ذریعہ بن جائے گا وہ واقعی ہے کہ
00:31:23بن گیا ورنہ یہ کہ
00:31:25کومنزم سویپ کر کے پورے کے پورے
00:31:27انڈیا کو لے جاتا ہے یہ پاکستان
00:31:29کے اندر وہ جو بھی مذہبی جذبہ ہے
00:31:31چاہے وہ مصبت طور پر بروے کار نہیں
00:31:33آ سکا لیکن بے خدا
00:31:34کومنزم کے خلاف جو مسلمانوں میں جذبات
00:31:37تھے تو اس روہ کو
00:31:38اس سہلاب کو روکا ہے پاکستان
00:31:40بہرحال اب صورتحال جیسا کہ میں نے کہا ہے
00:31:43کہ عام طور پر بھی
00:31:45اب آمد و رفت کی سہولتیں کی جا رہی ہیں
00:31:47اور میں سمجھتا ہوں
00:31:49کہ وہ نسل بھی اب بیت چکی ہے
00:31:51جس کے دل میں وہ انتقامی جذبات تھے
00:31:54کوئی رہ گئے ہیں
00:31:55ریمننس کچھ تھوڑے بہت کچھ لوگوں کے اندر
00:31:57ورنہ بائی ان لارڈ
00:31:58بحیثیت مجبوئی وہ کیفیت اب باقی نہیں
00:32:01امید یہ بھی ہو رہی ہے
00:32:03کہ کشمیر کا مسئلہ بھی
00:32:04حل ہو جائے یا ختم ہو جائے
00:32:06ایسے رسپیوٹ ختم ہو جائے
00:32:08اللہ کرے کہ ایسا ہو جائے
00:32:09اور پھر بات وہ ہو جائے جو قائدی آدم نے کہی تھی
00:32:13جب ان سے پوچھا گیا تھا
00:32:14کہ ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کیسے ہوں گے
00:32:17وہ کہا جیسے کینیڈا اور یو ایسے کے ہیں
00:32:19اب آپ کو معلوم ہے کینیڈا اور یو ایسے کے درمیان
00:32:22کتنے قریبی تعلقات
00:32:23تو ان کا ویجن تو کچھ اور تھا جو ہوا ہے
00:32:26وہ تو در حقیقت
00:32:27کہ یہ تو در حقیقت
00:32:29ستم دریفی ہے
00:32:31جو بھی تاریخ کی ستم دریفی ہے
00:32:33جو ہوا ہے کیا ہوا
00:32:34نوبری کوئی ایمیجن
00:32:35نہ کانگرس کے لیڈرز اور نیتا
00:32:37اس کا ایمیجن کر سکتے تھے
00:32:38نہ مسلمی کے لیڈرز جو ہیں
00:32:40وہ اس کو ایمیجن کر سکتے تھے جو کچھ ہوا ہے
00:32:42میں نے یہ ساری بحث اس لیے کہی ہے
00:32:45کہ میرے نزدیک
00:32:46اب برعظیم ہند کے اندر
00:32:48اسلام کی دعوت کے بہترین بواقع
00:32:52صورتحال تبدیل ہو رہی ہے
00:32:54اور تیزی سے مزید ہوگی
00:32:55یہ حالات کا تقاضی ہے
00:32:57اسے مارچ آف ہسٹری
00:32:58جسے کوئی روک نہیں سکتے
00:33:00لہذا یہاں پر اب مواقع ہے
00:33:01اور بہت عظیم مواقع
00:33:03اب اس میں میں چند پوائنٹ آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں
00:33:06نمبر ایک
00:33:06روح کا تصور اور روحانیت کا تصور مشترک ہے
00:33:10ہندومت میں اور اسلام میں
00:33:12آتمہ اور پرماتمہ کا تعلق
00:33:14ہمارے ہاں روح کا اور اللہ کی ذات کا تعلق
00:33:17اور میں بتا چکا ہوں آپ کو
00:33:21علامہ اقبال کا فلسفہ خودی انہوں نے خود کہا
00:33:24سورہ حشر کی اس آیت سے ماخوز ہے
00:33:27یہ واقعہ بہت اہم ہے علامہ اقبال کی زندگی کا
00:33:30سید نظیر نیازی جو ان کے قریب بیٹنے والے ہم نشین لوگ تھے
00:33:34انہوں نے خود کوٹ کیا ہے
00:33:35ہماری یہ قرآن کانفرنس میں لاہور میں
00:33:38کہ ایک دفعہ میں نے علامہ سے پوچھا
00:33:39کہ کوئی شخص کہہ دیتا ہے
00:33:41کہ آپ کا جو فلسفہ برگزہوں سے ہے
00:33:44یا نٹشے سے ہے
00:33:45کوئی کسی اور کا جو ہے کوڑی لے کر آتا ہے
00:33:48جو فلسفہ خودی
00:33:49آپ خود کیوں نہیں بتاتے ہیں
00:33:51فرمایا کہ اچھا کل فلا وقت آ جانا
00:33:56میں تمہیں ڈکٹیٹ کرا دوں
00:33:57وہ کہتے ہیں میں خوشی سے بھولے نہیں سمایا
00:34:00کہ یہ میری قسمت ہے
00:34:01شاعر مشرق حکیب العمت
00:34:03مجھے لکھوائیں گے
00:34:05کہ ان کے فلسفہ خودی کی سورس کیا ہے
00:34:07وقت معین پر میں آ گیا
00:34:08کپی پینسل تیار کر کے
00:34:10اور مجھ سے کہا
00:34:11اگر آپ قرآن مجید نکال لے نا شلف میں سے
00:34:13میرے ساری امیدوں پر اوس پڑ گئی
00:34:16کہ مجھے تو خیال تھا
00:34:17ہسٹری اور فلسفی کی کوئی کتاب نکلوائیں گے
00:34:20یا کسی اور فلسفر کی کوئی کتاب نکلوائیں گے
00:34:22یہ قرآن نکلوایا
00:34:24کھولو سورہ حشر پڑو اس کی آیت
00:34:26وَلَا تَكُونُوا كَلَّذِينَ نَسُوا اللَّهَ فَانْسَاهُمْ
00:34:29ان لوگوں کے معنی نہ ہو جانا
00:34:32جنہوں نے اللہ کو بھلا دیا
00:34:33تو اللہ نے انہیں اپنے آپ سے غافل کر دیا
00:34:35یہ کونسا اپنا آپ ہے جس سے انسان غافل ہوتا
00:34:38کیا اپنے جسم کے تقاضوں سے غافل ہوتا
00:34:40جسم کو تو بڑا دھوکے اچھے سے اچھے سامن سے دھوئے گا
00:34:44اور دھوہیں صاف کرے گا
00:34:46اور اچھے سے اچھی چیزیں اس میں لگائے گا
00:34:49تیل لگائے گا
00:34:50آلہ اور سب کچھ کرے گا
00:34:51ذرا سی تقلیف ہو جائے گی تو بھاگا جائے گا
00:34:53ڈاکٹر کے پاس
00:34:55کس سے غافل ہے
00:34:56اپنے حیوانی وجود سے غافل ہے کوئی
00:34:58اس کے تقاضوں سے غافل ہے کوئی
00:35:00یہ کوئی اور وجود ہے انسان کا جس سے وہ غافل ہو جائے
00:35:02وہ اس کا گوہانی وجود ہے
00:35:04اور یہی میں نے آپ کو بتایا تھا
00:35:05اپنشت کا جملہ میں پڑھ کر وجد میں آ گیا تھا
00:35:09یہ بھی ایک اچھی بات ہے آپ کو بتا دو
00:35:11ایک زمانے میں جبکہ امریکہ میں نے کہا تھا
00:35:13تھر تھر کامپ رہا تھا
00:35:15جو سیلاب کومنزم کا جا رہا تھا
00:35:18پورے ایسٹرن یورپ کو کھا گیا تھا وہ نظام
00:35:20اور ان کے پاس توڑ کوئی نہیں تھا
00:35:22دنیا بھر کے غریبوں کے لیے ایک روشنی کا پیغام تھا
00:35:25ایک امید کا پیغام تھا
00:35:27ہیو نوٹس کے لیے ایک بڑی اپیل تھی
00:35:29کہاں سے کہاں وہ پہنچ چکا تھا
00:35:31لیٹن امریکہ پہنچ چکا تھا
00:35:32کوئی انویجن تو نہیں ہوا تھا
00:35:34انویجن تو نہیں ہوا تھا
00:35:34انویجن افیلوسیفی
00:35:36تو انویجن جب کھاں پہ رہا تھا امریکہ
00:35:41تو اس نے ملینز کی تعداد میں قرآن شائع کیا
00:35:45انویجن ترجمہ
00:35:46یہ گلوریس قرآن
00:35:48مارمیڈیو پکتھال کا ترجمہ
00:35:50اور مسلمانوں میں تقسیم کیا
00:35:52بابا تم اپنے قرآن کو پڑھو دیکھو
00:35:54اپنے دین کے ساتھ جم کر رہو
00:35:57بے خدا یہ نظام اس کو ترک کرو چھوڑو
00:36:01اور ہندووں کے لیے گیتہ
00:36:03گیتہ میں نے پڑھی اس وقت
00:36:04انویجن ترجمہ
00:36:05اپنشت کا ایک سیلیکشن تھا
00:36:07یہ میڈ ففٹیز کی بات ہے
00:36:09بلکہ سوٹو سے
00:36:10ارلی ففٹیز جبکہ ابھی میں میڈیک ای کالیج کا سٹوڈنٹ تھا
00:36:13میں نے اپنشت پڑھا گیتہ پڑھی
00:36:15اپنشت کا صرف ایک سیلیکشن تھا
00:36:18گیتہ پوری تھے
00:36:19وہ بھی اسی لیے کہ تم اپنے اپنے مذہب سے چپڑ جاؤ
00:36:22تاکہ کامونیزم کی طرح سے تمہارا رجحان نہ ہو
00:36:25یہ اس کے اس خوف کا مذہب
00:36:26بہرحال اس کے مقابلے میں
00:36:35آپ اگر وہ جملہ سنیں
00:36:38میں نے پہلے بھی سنایا ہے
00:36:39وہ بلکہ معلوم ہوتا ہے
00:36:42اس آیت کی ترجمانی ہے
00:36:43اس کی اصل خودی
00:36:53اصل انا تو اندر کی ایک حقیقت ہے
00:36:55اس کے گرد یہ گوشت پوشت کا کور چڑھا دیا گیا ہے
00:36:58انسان اس کو سمجھتا ہے یہ میں ہوں
00:37:00یہ میں نہیں ہوں
00:37:02میں تو وہ خودی ہوں
00:37:03وہ انا ہوں
00:37:04وہ ایگو ہوں
00:37:05وہ آتمہ ہوں
00:37:06جو اس شریر کے اندر ہے
00:37:08یہ تصور
00:37:09جس قدر سٹرونگ ہے ہندومت کے اندر
00:37:12انہیرنٹ ہے
00:37:13اسلام میں بھی
00:37:14اور آج کی دنیا اسی کے خلاف تو جا رہی ہے
00:37:17the world is world of better only
00:37:18what is beyond better
00:37:19we don't care
00:37:20because وہ ہماری جو ہے
00:37:22ہوا سے خمسہ بھی گرفت میں آتا ہی نہیں ہے
00:37:24ہم اس کو کیسے سٹڈی کریں
00:37:25ہم تو چیزوں کو دیکھتے ہیں
00:37:27سنتے ہیں
00:37:28چکھتے ہیں
00:37:28چھوٹے ہیں
00:37:29سوکتے ہیں
00:37:29نتیجے نکالتے ہیں
00:37:31تو یہ دنیا world of better
00:37:33تو جو ہے ہمارا میدان ہے
00:37:34انکوائری کا
00:37:35تفتیش کا
00:37:36تحقیق کا
00:37:37لیکن یہ کہ وہ
00:37:38ماورائے مادہ
00:37:40ماوراء طبیعات
00:37:41میٹا فیزکس
00:37:42اس سے ابھی کوئی دلچسپی نہیں ہے
00:37:44ہے خدا یا نہیں ہے
00:37:45ہوگا
00:37:46یہ کائنات تو ہے نا
00:37:47روح کوئی ہے یا نہیں ہے
00:37:49کس نے دیکھی
00:37:49جسم تو ہے نا
00:37:51آخرت کوئی ہے یا نہیں ہے
00:37:53یہ دنیا تو ہے نا
00:37:55تو جو ہے
00:37:56جو واقعہ ہے
00:37:56جو ریالزم اسی کا نام ہے
00:37:58جو ریال ہے
00:37:59اس لئے اپنی توجید محدود رکھو
00:38:01جو مذہب کے
00:38:02essence کے خلاف ہے
00:38:04اس مذہب میں
00:38:05ہندومت اور
00:38:06اسلام مشترک
00:38:08وہ essence of مذہب
00:38:09روح اور روحانیت
00:38:11نمبر دو
00:38:11ہندو سکرپچرز کا
00:38:13اگر متعلق کیا جائے
00:38:15ان کی اصل زبان میں
00:38:16اور similarities
00:38:17جو ہیں
00:38:18اسلام میں اور ہندوئزم میں
00:38:19ان کو واضح کیا
00:38:20دلائل کے ساتھ
00:38:21حوالوں کے ساتھ
00:38:22اور ان کو highlight کیا جائے
00:38:24اختلافات اگر ہیں
00:38:25وہ بھی ہیں
00:38:25لیکن similarities
00:38:26کیا کیا ہیں
00:38:27یہ کام میرے علم میں آیا تھا
00:38:29کچھ عرصے سے
00:38:29مولانا محمد منظور نومانی
00:38:31جو لخنو والے ہیں
00:38:32ان کے ساتھ زادے کر رہے ہیں
00:38:34اور مجھے خوشی ہوئی تھے
00:38:35اب جو کچھ کیا ہے
00:38:36زاکر نائک صاحب نے
00:38:37وہ اتفاقی ہے
00:38:39کہ میں ٹیلی ویجن
00:38:40کھولا ہوا تھا
00:38:40اس میں ان کا پروگرام آیا
00:38:42میں نے پورا دیکھا ہے
00:38:42وہ similarities
00:38:43between ہندوئزم
00:38:44اور اسلام
00:38:45اب میں اپریشیٹ کرتا ہوں
00:38:47یہ کام کرنے کا ہے
00:38:48جو کہ ہم نے نہیں کیا
00:38:49بدقسمتی سے
00:38:50ہم نے یہاں آکر
00:38:51یہاں کے لوگوں کے ذہن
00:38:53کو پڑھنے کی کوشش نہیں کی
00:38:54ہم نے تو ان پر حکومت کی ہے
00:38:55اللہ اللہ خیر صلی اللہ
00:38:56جب تک آپ کسی قوم کی
00:38:58ذہن کو نہیں سمجھیں گے
00:39:00ان کی سوچ کیا ہے
00:39:01ان کی سوچ کا
00:39:02صغرہ کبرہ کیا ہے
00:39:03پرمیسیز کیا ہے
00:39:04جن پر ان کے عقائد
00:39:05کھڑے ہوئے ہیں
00:39:06آپ کیسے کمیونکیٹ کریں گے
00:39:08ہم نے ضرورت ہی محسوس نہیں کی
00:39:09why to کمیونکیٹ
00:39:11ہمارے پاس طاقت ہے
00:39:12we have brute force
00:39:13and we can govern them
00:39:15that's all
00:39:15یہ ہماری بجرمانہ غفلت رہی ہے
00:39:18یہاں پر
00:39:18بجرمانہ غفلت رہی ہے
00:39:20میرا بھی ایک واقعہ
00:39:21جو ہے اس زمن میں بہت ہی
00:39:22سبق آموز ہے
00:39:23آج سے
00:39:24تیرہ سال قبل میں
00:39:26ہندوستان جب آیا تھا
00:39:27نائنٹین نائنٹی ون میں
00:39:29تو میں لکھنو بھی گیا تھا
00:39:31وہاں مولانا علیمیہ
00:39:32میرے منتظر تھے
00:39:33پھر انہیں جانا تھا ضروری
00:39:35رائے بریلی
00:39:36اپنے آبائی شہر
00:39:37تو میں بھی ان کے ساتھ
00:39:39ان کی گاڑی میں بیٹھ کر گیا
00:39:40چوبیس گھنٹے
00:39:41وہاں میں مقیم رہا
00:39:42اس مسجد میں نماز پڑھی
00:39:44چار پانچ نمازیں پڑھی
00:39:46جہاں سے کہ
00:39:47سید احمد بریلوی
00:39:48رحمت اللہ علیہ
00:39:48نے اپنی حجرت کا آغاز کیا تھا
00:39:50وہاں میں نے
00:39:51ان سے ایک بات کہی
00:39:52کہ مولانا
00:39:53دوسرے بداریس
00:39:54جو ہیں بریلوی
00:39:55اور دیوبندی
00:39:55شاید وہ تو
00:39:56میری اس تجویز پر
00:39:58غور تو دور کی بات ہے
00:39:59اس کو سننے پر بھی
00:40:00آمادہ نہ ہو
00:40:01ندوہ دشبتاً
00:40:03کھلے خیال کا
00:40:03کھلے ذہن کا
00:40:04سمجھا جاتا ہے
00:40:05نمائندہ
00:40:06تو آپ ندوے میں
00:40:08سنسکرت کی تعلیم
00:40:09کو لازم کر
00:40:10تاکہ آپ کے طلبہ
00:40:12جو نکلیں
00:40:12وہ ویدوں کو پڑھیں
00:40:13داریکلی
00:40:14اپنشت کو پڑھیں
00:40:16داریکلی
00:40:16کہنے لگے
00:40:17ہاں یہ تو آپ نے
00:40:18بہت اچھی بات کہی
00:40:19بہت صحیح بات ہے
00:40:20بہت صحیح
00:40:21لیکن دو سال کے بعد
00:40:22سکاگو میں
00:40:23ایک کانفرنس میں
00:40:24وہ بھی مدو تھے
00:40:25میں بھی مدو تھا
00:40:26ہم دونوں ملے
00:40:26میں نے پوچھا
00:40:27وہاں نا
00:40:27وہ آپ نے کچھ کیا
00:40:28کہنے لگے
00:40:29میں تو بھول ہی گیا
00:40:30اس سٹیج پر
00:40:31وہ آ چکے تھے
00:40:33کہ وہ نسیان
00:40:33انہیں ہو گئے
00:40:34انہوں نے یادی نہیں رہا
00:40:35کہ مجھ سے انہوں نے
00:40:35وعدہ کیا ہے
00:40:36لیکن میں نے یہ بات
00:40:37انہوں سے کہی تھی
00:40:38میرے علمے آیا یہاں ہی
00:40:39کہ ایک مصنف
00:40:40شمس نوید
00:40:41عثمانی
00:40:42جن کی کتاب
00:40:43آپ نے پڑھی ہوگی
00:40:44اب بھی نہ جاگے تو
00:40:45کافی دن ہو گیا
00:40:46میں نے وہ کتاب پڑھی تھی
00:40:47اس میں ڈبائے
00:40:49ایک فرنچ
00:40:49اورینٹلس
00:40:50جو ہے
00:40:51اس کے رائے
00:40:52انہوں نے کوٹ کی
00:40:52مہران رہ گیا
00:40:53وہ چالیس برس تک
00:40:55انڈیا میں مقیم رہ کر
00:40:56اس نے ہندو سکریپچرز
00:40:57کا مطالعہ کیا
00:40:58اور وہ
00:40:59مجھے کے لئے
00:40:59کہ منو
00:41:01مہانوح
00:41:03حضرت نوح علیہ السلام
00:41:05منو
00:41:05مہانوح
00:41:07اور منو سمرتی
00:41:07جو ہے حضرت نوح علیہ السلام
00:41:09کی شریعت
00:41:09یہ ایک کرسٹن ہے
00:41:11اس کی تحقیق ہے
00:41:11اس تحقیق کو
00:41:12اب انہیں ہائی لائٹ کیا جائے
00:41:14اسے عام کیا جائے
00:41:15اس کو پہنچایا جائے
00:41:16تو پھر وہ جو ہے
00:41:18مغائرت کے پردے
00:41:19جو ہائل ہیں
00:41:19وہ مغائرت کے پردے
00:41:21کچھ اٹھیں گے
00:41:21ذہن کچھ کھلیں گے
00:41:23بات کرنے کا
00:41:24کمیونیکیشن کا موقع بنے
00:41:25اب آ رہی ہے وہ بات
00:41:27جو میں سمجھتا ہوں
00:41:28کہ آپ کو اچھی نہیں لگے گی
00:41:30میری رائے یہ ہے
00:41:31کہ کسی بھی صورت میں
00:41:33آپ کو سیکولرزم کی
00:41:34حمایت نہیں کرنی چاہے
00:41:36اسلام کی روح سے
00:41:37سیکولرزم کفر ہے
00:41:38اور وہ اگر
00:41:39واغہ کے مغرب میں کفر ہے
00:41:40تو مکھرک میں بھی کفر ہے
00:41:42آپ اس کی پروٹیکشن
00:41:43لینا چاہتے ہیں
00:41:44اس کی امریلہ کے تحت آنا چاہتے ہیں
00:41:46یہ آپ کی قومی
00:41:47فرار
00:41:48سیکولرزم کسی ایک نام ہے
00:41:50کیا اسلام کسی درجہ میں
00:41:52کمپیٹیبل ہے اس کے ساتھ
00:41:53سیکولرزم کا مطلب یہ ہے
00:41:54کہ آپ
00:41:55ایک سرکل بنا لیں
00:41:56اس سرکل کے اندر ہے
00:41:58پولیٹیک و سوشو اکنومک سسٹم
00:42:00یہ تو ہوگا
00:42:01کسی بھی مذہب سے
00:42:02کوئی تعلق نہیں سکا
00:42:03عوامی حاکمیت
00:42:04جو بترین شرک ہے
00:42:05اس کی بنیاد پر
00:42:06جو پارلیمنٹ آئے
00:42:07جو کوئی مجلس ملی آئے
00:42:09جو کوئی کانگریس آئے
00:42:10وہ جو ہے قانون بنائے
00:42:11ہمو سیکشوالیٹی کو
00:42:13جائز پرار دے
00:42:13ہمو سیکشوال میریجز کو
00:42:16ریجسر کروائے
00:42:17ٹھیک ہے
00:42:17اس سرکل کے پیری فری پر
00:42:22چھوٹے چھوٹے سرکل
00:42:23بنا دیجئے
00:42:24یہ ہندوبت ہے
00:42:25یہ اسلام ہے
00:42:26یہ سکمت ہے
00:42:27یہ مدومت ہے
00:42:27یہ فلاں ہے
00:42:28یہ کرسچینٹی ہے
00:42:29یہ جیوڈائزم ہے
00:42:30یہ یہ ہے
00:42:31تاؤیزم ہے
00:42:31یہ رہیں گے پیری فری پر
00:42:34یہ انشرادی ذات
00:42:35معاملہ ہے زندگی کا
00:42:36اور اس میں آزادی ہے
00:42:37جو چاہے بلیف سے رکھے
00:42:40ایک خدا کو مانے
00:42:40سو کو مانو
00:42:41کسی کو نہ مانے
00:42:42ٹھیک ہے
00:42:42شہری جو ہے وہ
00:42:44جس طرح چاہے پوجہ پارٹ کرے
00:42:45دخت کو پوجے
00:42:46پتھروں کو پوجے
00:42:48گتوں کو پوجے
00:42:49ایک انسین خدا کو پوجے
00:42:51جس کو چاہے پوجے
00:42:52صورت کو پوجے
00:42:53چاند کو پوجے
00:42:54چاہے پوجے
00:42:55سوشل قسم جو چاہے رکھے
00:42:57باران ہر ایک کا اپنا خیال ہے
00:42:59ان چیزوں میں
00:43:00ہر شخص آزاد
00:43:02لیکن
00:43:03the political system
00:43:04the criminal law
00:43:06جو بھی ہے
00:43:07پھر
00:43:07economic system
00:43:09سود
00:43:10سیوہ
00:43:11سب جائز ہے
00:43:12کسی مذہب کے
00:43:13حرام قرار دینے سے
00:43:14ان کو نہیں روکا جائے گا
00:43:15کسی آسمانی ہدایت
00:43:17کو دلیل کے طور پر
00:43:18تسلیم نہیں کیا جائے گا
00:43:20چاہے وہ تورات ہو
00:43:21چاہے قرآن ہو
00:43:21چاہے کوئی اور آسمانی کتاب ہو
00:43:23ہندووں کی کتابیں ہو
00:43:24وہ تسلیم نہیں کی جائیں گی
00:43:25this is not
00:43:26compatible with Islam
00:43:28how can the Muslims accept it
00:43:30مجھے حیرت ہوتی ہے
00:43:31میری یہ بات میں جانتا ہوں
00:43:32یہاں کسی کی سمجھ میں نہیں آئے گی
00:43:34لیکن یہ کہ
00:43:35بہرحال جیسا کہ
00:43:36میں نے شروع میں کہا تھا
00:43:37اگرچہ
00:43:37قول تو وہ
00:43:38فرعون کا ہے
00:43:40لیکن قرآن میں
00:43:41نقل ہوا ہے
00:43:41قرآن کی آیت ہے
00:43:42ما اوریکم اللہ
00:43:44ما آرہ
00:43:44میں آپ کو
00:43:45وہی کچھ دکھا سکتا ہوں
00:43:46جو میں خود دیکھتا ہوں
00:43:47ورنہ میں
00:43:48sincere نہیں ہوں
00:43:49neither to myself
00:43:50nor to you
00:43:50I have to be honest
00:43:52نمبر چار
00:43:53قومیت سے
00:43:54بالاتر ہو کر
00:43:55اسلام کی دعوت دی جائے
00:43:57دو چیزیں
00:43:57گڑمٹ نہ کی جائیں
00:43:58قوم کی خدمت ہے
00:43:59قوم کے لئے
00:44:00تعلیم ادارے بنائے جائیں
00:44:01قوم کے لئے یہ کیا جائے
00:44:03کوئی حج نہیں
00:44:03قوم کی خدمت کرنا
00:44:04بری بات نہیں ہے
00:44:06ایک مسلمان قوم کو
00:44:07فرعون کی غلامی سے
00:44:09رجات دلانے کے لئے
00:44:10اللہ نے حضرت موسیٰ
00:44:11جیسے پیغمبر کو بھیجا
00:44:12جنہوں نے جاتے ہی
00:44:13اول وحلے میں
00:44:14پہلی ملاقات
00:44:15فرعون سے ہوئی ہے
00:44:16تو مطالبہ کر دیا
00:44:25ڈاٹچر نہ کرو
00:44:26ان پر تشند نہ کریں
00:44:27ان پر سیکیوٹ نہ کریں
00:44:29اور اللہ نے حضرت موسیٰ
00:44:31علیہ السلام کے ذریعے سے
00:44:32اس قوم کو نجات دے دی
00:44:33حالانکہ وہ قوم
00:44:34کیسی ناہنجار قوم تھی
00:44:36جس نے جیسے ہی
00:44:37سمندر پار کیا ہے
00:44:38یا دریہ پار کیا ہے
00:44:40کچھ لوگوں کو دیکھا
00:44:41بطوں پر اعتقاف کر رہے ہیں
00:44:43بیٹھے ہوئے کا
00:44:43ہمارے لئے بھی ایسا بنا دو
00:44:45تاکہ توجہ کا ارتقاف
00:44:46ہم کر سکتے ہیں
00:44:47حضرت موسیٰ نے ڈاٹا
00:44:48اللہ نے تمہیں کتنی
00:44:50عظمت عطا کی ہے
00:44:51جو شرک کی دلدلوں سے
00:44:53کیچڑ سے تمہیں نکالا ہے
00:44:54اور تم چاہتے ہو
00:44:55دوبارہ اسی کے در پس جانے
00:44:56وہی ہیں جو قدم قدم پر
00:44:57جھگڑتے تھے حضرت موسیٰ
00:44:59تم نے مروا دیا ہمیں
00:45:00لاکہ یہاں سہرہ میں
00:45:01اس سے تو وہاں بہتر تھے
00:45:02کھالے پینے کو تو ملتا تھا نا
00:45:04بہرحال اللہ نے
00:45:05منو سلوہ اتار دیا
00:45:07ایک چٹان سے بارہ چشمے
00:45:09جو ہے وہ برامت کر دیئے
00:45:10کھاؤ پیو
00:45:10اور پھر وہ اتنی ناہنجار قوم تھی
00:45:13کہ جب قتال کی بات کہیں گے
00:45:14کہ اب تلوار آت میں نو اور ناخل ہو جاؤ
00:45:17فلسطین کی زمین میں
00:45:19کورا جواب
00:45:21فضہ بنتا وربوک فقاتلہ
00:45:23انہا ہنا قائدو
00:45:24ہم تو یہاں بیٹھیں
00:45:25ٹس سے مس نہیں ہوں گے
00:45:26جاؤ تم
00:45:27تم جاؤ تمہارا رب
00:45:28فضہ بنتا وربوک فقاتلہ
00:45:30انہا ہنا قائدو
00:45:32یہ معاملہ جو ہے
00:45:33قومی خدمت بری شئے نہیں ہے
00:45:35لیکن
00:45:35کچھ لوگ ایسے ہونے چاہیے
00:45:37کہ جو اس قومی تصورات سے
00:45:39بلند تر ہو کر
00:45:40انسانی سطح پر
00:45:42اسلام کی دعوت دیں
00:45:43وہ جو ہم پڑھ چکے ہیں
00:45:44جو میں سے ایک جماعت ایسی ہونی چاہیے
00:45:55ایسی وجود میں آنی چاہیے
00:45:57جس کے صرف تین کام ہو
00:45:58دعوت الالخیر
00:45:59دعوت الالقرآن
00:46:00اور وہ دعوت بھی تین لیول پر
00:46:02بالحکمت والموعزت الحسلت
00:46:04وجادل ہم باللتی احسن
00:46:06اور
00:46:07نیکی کا حکم دو بدی سے روکو
00:46:09اور صرف وہی لوگ فلاہ پانے والے ہیں
00:46:11جو یہ کام کریں گے
00:46:12جی گریٹر مسلم امہ
00:46:14جو اپنا مقصد بھول چکی
00:46:15کہ ہمیں اس کے لیے برپا کیا گیا تھا
00:46:18ان سے فلاہ کا وعدہ نہیں ہے
00:46:20اولائے کا ہم المفلحون
00:46:21حسر کا انداز ہے
00:46:23اسلوب ہے
00:46:24صرف وہی لوگ ہوں گے جو فلاہ پائیں گے
00:46:26اس لیول پر ضرورت تھا ایک جبعات کی
00:46:28اور اس کے زمن میں
00:46:30سب سے زیادہ اہمیت ہوگی
00:46:32اسلام کے سسٹم آف سوشل جسٹس
00:46:34کو ایمفیسائز کرنے
00:46:35سو ایمفیسائز دی
00:46:37سسٹم آف سوشل جسٹس
00:46:40یہ ہے اسلام جو پیغام دیتا ہے
00:46:42یہ کسی قوم کے لیے نہیں ہے
00:46:44پوری نو انسانی کے لیے ہے
00:46:45انسان کو آزادی دیتا ہے
00:46:47میں بتا رہا تھا کہ وہ
00:46:48جو تلوار ہے
00:46:50جو
00:46:51میں اس کو بسال دیا کرتا ہوں
00:46:52یہ ایسی چکی ہے
00:46:56ادھر آٹے کے دھیر لگ رہا ہے
00:46:58ادھر آٹا ہے ہی نہیں
00:46:59تو اب کیا ہوا
00:47:00تلوار نے ادھر کاٹا
00:47:02ایاشی بدماشی فضول خرچی
00:47:04نمود و نمائش پر پیسہ خرچ کرنا
00:47:06جس سے آگ لگ جائے
00:47:08ہیو نوٹس کے دلوں کے اندر
00:47:10پھر ان میں محبت پیدا ہوگی آپ کے لیے
00:47:12یہ دفرت پیدا ہوگی
00:47:13عداوت پیدا ہوگی
00:47:14بغت پیدا ہوگی
00:47:15اور دوسری طرف
00:47:16جو بھوکے ہیں
00:47:17وہ حیوانوں کی سطح پر آ جائیں گے
00:47:20وہ گویا کہ
00:47:26اور حدیث نبوی ہے کہ
00:47:29فقر جو ہے وہ تو قریب ہوت لے آتا
00:47:33انسان کو کفر کے
00:47:34دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا
00:47:36تجھ سے بھی دل فریب ہے غم روزگار کے
00:47:39یہ روزی کا جو غم ہے
00:47:41کہاں تجھے پوجھے
00:47:43کہاں تیری عبادت کرے
00:47:44کہاں کچھ سے لو لگائیں
00:47:46ہمیں دو وقت کی روٹی کے لیے
00:47:48اور وہ بھی سوکھی سی کچھ ملتی ہے
00:47:50اور دن
00:47:51کتنی پورے دن بھر کی کمر توڑ دینے والی
00:47:54مشقت ہم کرتے ہیں
00:47:55تو اسلام کی دعوت جو ہے
00:47:56نمبر ایک
00:47:57یہ قومیت سے بالہ تر ہونی چاہیے
00:47:59گڑمٹ نہ کریں
00:48:00ایک ہی جماعت یہ دونوں کام نہ کریں
00:48:02ورنہ سمجھے جائے گا
00:48:03کہ یہ بھی اصل میں
00:48:04اپنی قومی بالہ تری اور بالہ دستی کے لیے کام کر رہا ہے
00:48:07اپنی پرارٹیز فکس کر لیں
00:48:08اگر اسلام کے لیے کام کرنا ہے
00:48:10تو قومی سطح سے بالہ تر ہو جائے
00:48:12اور اصولی سطح پر اسلام کی دعوت دیں
00:48:15اور اسلام کے سسٹم
00:48:17افولیٹیکل جسٹس
00:48:18سوشل جسٹس
00:48:20ایکنومک جسٹس کو نمائے کریں
00:48:22ان تمام چیزوں کے پیش نظر میں
00:48:24ایک بات بہت بڑی بات کہہ رہا ہوں
00:48:26حضور کی ایک حدیث ہے
00:48:28مجھے مشرف کی طرف سے
00:48:29تھنڈی ہوا آ رہی ہے
00:48:31اقبال نے جب ترانہ ہندی لکھا تھا
00:48:34اس میں کوٹ کیا تھا
00:48:35میرے عرب کو آئی
00:48:36تھنڈی ہوا جہاں سے
00:48:37میرا وطن وہی ہے
00:48:39میرا وطن وہی ہے
00:48:40کیا جب ہم بہرحال
00:48:41اپنی جگہ پر سمجھ رہے تھے
00:48:43ربی ہے امید
00:48:44کہ کسی طرح
00:48:44اللہ ہمیں توفیق دے دے
00:48:46پاکستان میں وہ نظام قائم کر دے
00:48:48جو پوری انسانیت کے لیے
00:48:49ایک مینارہ نور بن جا
00:48:52یہی باتیں اقبال نے کہی تھی
00:48:53میں کوٹ کر سکا ہوں
00:48:55کہ ڈیسٹنی ہے
00:48:56تقدیر مبرم ہے
00:48:57کہ ہندوستان کے شمال مغرب میں
00:48:59ایک آزاد مسلمان ریاست قائم ہوگی
00:49:01اور اگر ایسا ہو گیا
00:49:03تو ہمیں موقع مل جائے گا
00:49:04کہ اسلام کے چہرے سے
00:49:05جو بدلومہ داغ اور دھبے
00:49:07دور ملوکیت میں پڑ گئے تھے
00:49:08انہیں ہٹا کر
00:49:09جہاگیرداری آگئی تھی
00:49:11دور ملوکیت میں
00:49:12سرمایہ داری آگئی تھی
00:49:14ابلیس کی مجلس شورا میں
00:49:15ابلیس سے کہلوایا ہے اقبال نے
00:49:17یا ابلیس کی زمان سے
00:49:19وہ اپنا پیغام دے رہا ہے
00:49:20جانتا ہوں میں یہ امت حامل قرآن نہیں
00:49:23ہے وہی سرمایہ داری
00:49:25بندہ مومن کا دین
00:49:26جانتا ہوں میں
00:49:27کہ مشرق کی اندھیری رات میں
00:49:29بے ید بیضہ ہے پیران حرم کی آستی
00:49:32لیکن ایک عجیب بات کہی ہے
00:49:34اثر حاضر کے تقاضاؤں سے ہے
00:49:37لیکن یہ خوف
00:49:38اس ڈیمانڈ آف ہسٹری
00:49:40اثر حاضر
00:49:41اثر حاضر کے تقاضاؤں سے ہے
00:49:43لیکن یہ خوف
00:49:44ہو نہ جائے آشکارہ شرع پیغمبر کہیں
00:49:48اثر حاضر کے تقاضے سمجھ لیجئے
00:49:50کیپیٹلزم کے رد عمل میں
00:49:52کومنزم پیدا ہوا تھا
00:49:53اب کومنزم مر گیا ہے
00:49:54اب کیپیٹلزم بغنے بجا رہا ہے
00:49:56ثابت ہو گیا کہ ہمارا نظام
00:49:58لبرل سیکولر ڈیمانکریسی
00:50:00اینڈ کیپیٹلزم
00:50:01بیسڈ فری مارکیٹ
00:50:03اینٹریسٹ
00:50:04اینڈ ایوریٹنگ
00:50:05یہ بہترین نظام ہے
00:50:06اس سے بہتر کوئی نظام نہیں ہے
00:50:08دیکھ لو وہ بڑا پڑا ہوا ہے کومنزم
00:50:09اس کی قبر بن گئی ہے
00:50:11جس پر کہ پھر ہنٹنگٹن نے کہا
00:50:12نہیں میرا بھائی
00:50:14اسے غلطی لگ رہی ہے
00:50:15فوکو یامہ کو
00:50:16ابھی کلیش آف سیویلیزیشنز
00:50:18ہونا ہے
00:50:19ہوگا
00:50:20بہرحال
00:50:20یہ جو نوید تھی
00:50:23کہ آئے گی
00:50:23تھنڈی ہوا
00:50:24ایک خیال یہ ہے
00:50:26اب بھی ہے
00:50:27شاید
00:50:27حالات جس نہج پر جا رہے ہیں
00:50:29شاید پاکستان
00:50:31اور افغانستان
00:50:31مل کر وہ جگہ بن جائے
00:50:33کہ جہاں پر
00:50:34اسلام کا نظام
00:50:35پورا کب پورا
00:50:35دی پولیٹیک اور
00:50:36سوشل ایکنومک سسٹم
00:50:37نافذ کر دی ہے
00:50:38فیٹس آن دی گراؤنڈز
00:50:39کے اعتبار سے
00:50:40کوئی آثار نہیں ہے
00:50:41لیکن
00:50:42there can be
00:50:42some divine
00:50:44کوئی ایسا شکل
00:50:45پیدا ہو جائے
00:50:45اللہ کی طرف سے
00:50:46میں اس سے
00:50:47مایوس نہیں ہوں
00:50:48ابھی بلکل مایوس نہیں
00:50:49اگر کہ تاحال
00:50:50ہم فیر ہو گئے
00:50:51اس میں
00:50:51ہم تو وہی نظام
00:50:53جو اندیس چھوڑ کر گیا تھا
00:50:54جو کا تولے کر جا رہے ہیں
00:50:55آپ بہت بہتر
00:50:56اس سے رہے
00:50:57اس اعتبار سے
00:50:57کہ آپ نے
00:50:58جاگرداری کو
00:50:59تو ختم کر دی
00:51:00ہمارے ہم
00:51:01تو جاگردار مسلط ہے
00:51:02جہاں جاگردار مسلط ہوگا
00:51:04اور ستر فیصد
00:51:05آبادی جو ہے
00:51:06وہ دہی ہے
00:51:06گاؤں کی ہے
00:51:07جاگرداروں کے
00:51:08انگوٹے تلے ہے
00:51:10وہاں سیاست کیا ہوگی
00:51:11سیاست جو ہے
00:51:12وہاں پر
00:51:13it's the musical chair game
00:51:15of the
00:51:16جاگردار
00:51:17and lords
00:51:17اور کچھ بھی نہیں
00:51:18بہرحال
00:51:19اللہ کرے
00:51:20کہ یہ
00:51:21اس برعظیم سے
00:51:22پاکستان بھی
00:51:23آخر اسی برعظیم
00:51:24کا ایک حصہ تھا
00:51:25بھارت
00:51:25اسی برعظیم
00:51:26کا حصہ ہے
00:51:27بنگلہ دیش
00:51:28اسی برعظیم
00:51:29کا حصہ ہے
00:51:29میں وہاں بھی گیا تھا
00:51:31تو میں نے کہا تھا
00:51:31کہ آپ
00:51:32یہاں نظام خلافت
00:51:33قائم کریں
00:51:34وہاں خلافت
00:51:34اندولن
00:51:35ایک بڑی تحریک
00:51:36بھی اٹھی تھی
00:51:36حافظ جی حضور کا نام
00:51:38آپ نے سنا ہوگا
00:51:39بہت بڑے پیر تھے
00:51:40وہاں کے
00:51:40جنہوں نے
00:51:41ایک موبر شروع کی تھی
00:51:42کہ خلافت کا نظام
00:51:43قائم کیا جا
00:51:44لیکن یہ ہے
00:51:44کہ کیا عجب
00:51:45کہ ہندوستان
00:51:46کی قسمت میں ہوئی
00:51:47شمس نبید
00:51:48عثمانی صاحب نے
00:51:59نہیں ہوگی
00:51:59لفظی طور پر
00:52:00کو غلطی ہو سکتی ہے
00:52:02انہوں نے یہ لکھا تھا
00:52:03کہ امت مسلمہ
00:52:04کی قیادت پہلے
00:52:05ملی ہے
00:52:06سامی ان نسل
00:52:07لوگوں کو
00:52:08یہ میں آپ کو
00:52:08بتا چکا ہوں
00:52:09فرس رائز
00:52:10آف دی مسلم امہ
00:52:11ثم فرس فال
00:52:12آف دی مسلم امہ
00:52:13ثم دی سیکنڈ رائز
00:52:15آف دی مسلم امہ
00:52:16ثم دی سیکنڈ فال
00:52:17آف دی مسلم امہ
00:52:17جس طرح
00:52:18آف دی مسلم امہ
00:52:20آف بنی اسرائیل
00:52:21and then the first fall
00:52:22and then the second rise
00:52:24and then the second fall
00:52:25تو فرس رائز
00:52:26آف دی مسلم امہ
00:52:27آف دی مسلم امہ
00:52:27آف دی مسلم امہ
00:52:29آف دی مسلم امہ
00:52:29آف دی مسلم امہ
00:52:29تو وہ آف دی مسلم امہ
00:52:30سامی
00:52:31سیمیٹک
00:52:32اگرچہ یورپ میں
00:52:33سیمیٹک کلحظ
00:52:34استعمال ہوتا ہے
00:52:35یہودیوں کے لیے صرف
00:52:36وہ بھی سامی ہیں
00:52:37عرب بھی سامی
00:52:38ان نسل ہیں
00:52:38جب صلح کر آئی تھی
00:52:40اور بغلگیر کروایا تھا
00:52:42کلنٹن نے
00:52:43شاہ حسین کو
00:52:44اور اس کا شامیر تھا
00:52:45یا کون تھا
00:52:45جو بھی وزید تھا
00:52:46اسرائیل کا
00:52:47بغلگیر ہو گئے
00:52:49تو اس نے کہا تھا
00:52:50you are cousins
00:52:50بھئی تم ایک ہی
00:52:52باپ کے بیٹے ہو نا
00:52:53یہ عرب اسماعیل کے بیٹے ہیں
00:52:55ان کی اولاد ہیں
00:52:55اور جو جیوز ہیں
00:52:57وہ حضرت عساق کی اولاد ہیں
00:52:59حضرت عساق کے بیٹے
00:53:00حضرت یاکوب
00:53:01ان کے بارہ بیٹے
00:53:02ان سے بارہ نسلیں
00:53:03بارہ قبیلیں
00:53:04جو ہیں بنی اسرائیل کے
00:53:05تو you are cousins
00:53:06تو سامی ان نسل
00:53:07پہلی قیادت سامی
00:53:09حضرت عسام
00:53:10یہ بیٹے تھے
00:53:11حضرت نوہ کے
00:53:12second rise of the
00:53:13مستی نمہ آباد
00:53:14under the leadership of the Turks
00:53:15they are the progeny of
00:53:17یافس
00:53:18یافس علیہ السلام
00:53:19انہی کے بیٹوں میں
00:53:21گاغ اور میگاغ کا
00:53:22نام بھی آیا ہے
00:53:22تورات میں
00:53:23جوج اور ما جوج
00:53:24وہ اصل میں
00:53:25سنٹرل ایشیا کے
00:53:26ماؤنٹنز کو
00:53:27کراس کر کے
00:53:27تو شمالی جو میدان
00:53:29چلتا ہے
00:53:30رشیہ وغیرہ کا
00:53:31اور پھر دیچے وہ
00:53:32منگولیا اور
00:53:33چائنہ کے ساتھ
00:53:34اور ادھر ویسٹ میں
00:53:35پھر وہ
00:53:36سکینڈلیوین کنٹریز
00:53:37سے ہو کر
00:53:37ادھر سے اتر کر
00:53:38لوگ جو آئے ہیں
00:53:39انگلو سیکسنز
00:53:40انگلستان میں آئے ہیں
00:53:42یا اور یورپ
00:53:42کے حصے میں آئے ہیں
00:53:43یہ سب نسل ہے
00:53:45یافس کی
00:53:45تیسری نسل ہے
00:53:46حام کی
00:53:47اس میں یہ
00:53:48انڈو گریک
00:53:50اینڈ ایرانی
00:53:51ایرینز
00:53:52سب سب سے بڑی تعداد
00:53:53ان ایرینز کی کہاں ہیں
00:53:55یہ حام کی نسل سے ہیں
00:53:57اور
00:53:58سمس نوید
00:53:58عثمانی نے لکھا تھا
00:54:00کہ اب
00:54:01جو اسلام کی
00:54:01اور امت مسلمہ
00:54:02کی قیادت ہے
00:54:03وہ
00:54:04حام کی نسل
00:54:05کو منتقل ہوگی
00:54:06the third rise of اسلام
00:54:07جس پر میں
00:54:08حدیثیں آپ کو
00:54:09سنا چکا ہونا ہے
00:54:10وہ تقدیر مبرم ہے
00:54:12پوری دنیا پر
00:54:13اسلام کا غلبہ
00:54:14ہو کر رہے گا
00:54:15علامہ اقبال
00:54:16نے کس خورسورتی
00:54:17سے کہا ہے
00:54:18ہر کو جا بینی
00:54:19جہان رنگ و بو
00:54:20تم جہاں
00:54:21کہیں بھی
00:54:22رنگ و بو
00:54:23کا مذر دیکھتے ہو
00:54:24خوش موائی
00:54:25خوش بو
00:54:26اچھی بات
00:54:28آنا قدریں
00:54:29ہر کو جا بھی نہیں
00:54:30جہان رنگ و بو
00:54:31ذاں کے عز
00:54:32وہ آیت
00:54:33آرزو
00:54:34جس سے کہ آرزو
00:54:36پیدا ہوتی
00:54:36امن پیدا ہوتی
00:54:37یا
00:54:38نور مصطفیٰ
00:54:39اورا بہاست
00:54:40یا حرود اندر
00:54:41تلاش مصطفیٰ
00:54:43یا تو
00:54:44حضرت محمد
00:54:45مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
00:54:46سے وہ نور
00:54:47مستحان لیا گیا ہے
00:54:48یورپ کی ساری
00:54:49ترقی ہوئی ہے
00:54:50قرآن کے
00:54:51اس اصول کی
00:54:53بنیاد پر
00:54:54کہ تباہو ما
00:54:54کو چھوڑو
00:54:55وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ
00:54:57اِنَّا سَمْعَ وَالْبَسَرَ وَالْفُوَادَ
00:55:00كُلَّ اُلَائِكَ
00:55:00اَقَانَ عَنْهُ مَسُولَ
00:55:02حقائق پر
00:55:03نظر جو ہے
00:55:03وہ جباؤ
00:55:04اور جسے کہتے ہیں
00:55:05استقرائی منطق
00:55:07ایک لوجک جو ہے
00:55:08وہ ہے
00:55:09دیڈکٹیو لوجک
00:55:19مشرق سے اُبرتے ہوئے
00:55:21سورج کو ذرا دیکھ
00:55:22اِنَّ فِي خَلْقِ سَمْعَوَاتِ وَالْلَرْضِ
00:55:24وَاِقْتِلَا فِي اللَّهِ وَالْنَحَارِ وَالْفُلْقِ
00:55:26اللَّتِي تَجْرِ فِي الْبَحْرِ وِمَا يَنْفَعُ الْنَاسِ
00:55:29وَمَا اَنزُلَ اللَّهُ بِنَ السَّمَائِ مِن مَا اِن فَعْيَا بِهِ الْأَرْضَ
00:55:32بَعْدَ مَوْتِهَا
00:55:33وَبَسَ فِيهَا مِن كُلِّ دَعْبَتٍ وَتَصْرِیفِ الرِّيَاحِ وَالصَّحَابِ الْمُسَقَّرِ بِعْدَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ
00:55:39لَآیَاتِ لِّقَوْمِ يَعْقِلُونَ
00:55:42یہ پوری کائنات
00:55:43اللہ کے سائنس
00:55:45اللہ کی علابات
00:55:46اللہ کی آیات سے بھری ہوئی
00:55:48یہ سارا نقطہ نظر ہے
00:55:50جس نے سائنس کو بنیاد بنایا ہے
00:55:52سائنس کو
00:55:53کیونکہ توجہ بلت افترائی
00:55:55اور یہ اصل میں
00:55:56میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں
00:55:57گرناطا
00:55:58تولیتلا
00:56:00جو تولیڈو کہلاتا ہے آج
00:56:01قرطبہ جو آج کورڈووہ کہلاتا ہے
00:56:04گرناطا جو آج گرنڈڈا کہلاتا ہے
00:56:06اس کی یونیورسٹیوں سے پڑھنے کے لیے آتے تھے
00:56:08یہ فرانس کے لوگ چلے آ رہے ہیں
00:56:10یہ جرمنی کے نوجوان چلے آ رہے ہیں
00:56:13یہ اٹلی سے آ رہے ہیں
00:56:14انہی کے زیر اثر رینایسنس ہوا
00:56:16یہ یاول علوم
00:56:17فلسفہ اور سائنس دوروں کے کرف
00:56:19جو ہے توجہ ہوئی
00:56:20اور انہی کے زیر اثر
00:56:22اصلاح مذہب ریفرمیشن
00:56:23جسے کہ یہودیوں نے
00:56:25ایک خاص ٹرم دے دیا
00:56:26یہ ایک الادہ موضوع ہے
00:56:27اس وقت میری گفتگو کا موضوع یہ نہیں ہے
00:56:29بہرحال
00:56:30ہو سکتا ہے
00:56:31کہ ہندوستان ہی وہ جگہ بن جائے
00:56:34یہ ہے وہ پانچ نکات
00:56:36جس کی بنا پر میں کہتا ہوں
00:56:38کہ اس وقت
00:56:39ہندوستان میں
00:56:40بھارت میں
00:56:41اور برعظیم پاک و ہند میں
00:56:44اسلام کی دعوت کے
00:56:47ہم فائدہ نہ اٹھائیں
00:56:49یہ ہمارا جرم ہوگا
00:56:51اللہ کے ہاں ہم ایکاؤنٹیبل ہوں گے
00:56:53اب آج کے موضوع کے دوسرے حصے پر آئیے
00:56:55مسلمان غیر اسلامی ریاست میں
00:56:57میں نے ارز کیا تھا
00:56:58کہ اس عنوان سے شاید یہ گمان ہوتا ہے
00:57:01کہ کوئی ملک شاید پاکستان کو آپ سمجھ رہے ہیں
00:57:04کہ وہ اسلامی ریاست ہے
00:57:05اسلامی ریاست کا کوئی وجود
00:57:07اس وقت میں عرضی پر موجود نہیں ہے
00:57:09لہٰذا کوئی فرق نہیں
00:57:10اس پہلو سے
00:57:11کوئی فرق واقع نہیں ہوتا
00:57:13مسلمان اکثریت کا مولک
00:57:14مسلمان اقلیت کا مولک
00:57:16کیا فرق واقع ہے
00:57:16کوئی فرق واقع ہے
00:57:17اس لیے کہ اوپر تو نظام جو ہے
00:57:19وہی تاغوت کا نظام ہے
00:57:21وہی سیکلر نظام ہے
00:57:22وہی انٹریسٹ بیسٹ ایکانومی کا نظام ہے
00:57:26وہی بے حیائی بے پردگی
00:57:28اور فہاشی کا نظام ہے
00:57:29جو چلا رہا ہے
00:57:30اور جس کو اب
00:57:32سوشل انجینئرنگ پروگرام
00:57:34جس کے حصول کیا ہے
00:57:39پروسٹیچوشن کو بھی
00:57:40ایک باعزت پیشہ قرار دیا جائے
00:57:43ان کے لیے نام جو ہے
00:57:44کوئن کیا گیا
00:57:45سیکس ورکرز
00:57:46ہومو سیکشویلٹی کو بھی
00:57:48ایک نارمل
00:57:49اورینٹیشن قرار دیا جائے
00:57:51نارمل ہے
00:57:52نارمل نہیں ہے
00:57:53عورت اور مرد
00:57:56بلکل برابر ہوں
00:57:57شادی کے قوارین کے زیمن میں بھی
00:57:59اور ہر اعتبار سے برابر
00:58:01گراست میں بھی برابر
00:58:02اور عورت اگر گھر کا کام کرے
00:58:04تو ویج طلب کر سکتی ہے
00:58:05مرد سے شہر سے
00:58:06اور اگر وہ حمل کی سکتیاں برداشت کریں
00:58:09اور وضع حمل کی تکلیف برداشت کریں
00:58:11اس پر بھی وہ
00:58:12معافضہ مانگ سکتی ہے شہر سے
00:58:13اس طرح کی چیزیں
00:58:15سوشل انجینئرنگ پروگرام
00:58:16معاشرے کا تیا پانچہ ہو گیا
00:58:18ان کے ہاں
00:58:19فیملی لائف کے تکڑے ہو گئے
00:58:21بکھر گئی فیملی لائف
00:58:22ہے ہی نہیں
00:58:23شادی کا بندن نہیں
00:58:25we are living together
00:58:26that's all
00:58:27we are not married
00:58:27بچے بھی ہو رہے ہیں
00:58:29ہوتا ہے
00:58:29but we are not married
00:58:30اس لیے کہ وہ
00:58:31marriage کے قوانین
00:58:33ایسے بنا دیئے گئے
00:58:34کہ مرد اس کو
00:58:35گوارہ کرنے کو تیار نہیں
00:58:36آپ نے کسی سے marriage کی
00:58:38اور کچھ دنوں کے بعد
00:58:39آپ کی اس کے ساتھ
00:58:40نہیں بھی طلاق دیں گے
00:58:41آج ہی پوری property
00:58:43پورا اپنا سرمایہ
00:58:45آدھا دینا پڑے گا
00:58:46کون مرد اس کے لیے تیار ہو
00:58:48خواب خاقائق ہے
00:58:49عورت کو تو مرد کی ضرورت ہے
00:58:51کہ نہیں ہے
00:58:52وہ رہے گی میرے ساتھ
00:58:53we are living together
00:58:54we are not married
00:58:55یہ ہے جو اقبال نے بات کہی تھی
00:58:58وہ صدفیصد پوری ہو چکی ہے
00:59:00تہذیب ختم ہو چکی ہے
00:59:02تہذیب سڈاس بن چکی ہے
00:59:04مغربی تہذیب
00:59:05تمہاری تہذیب
00:59:07اپنے خنجر سے آپ ہی
00:59:08خودکشی کرے گی
00:59:09جو شاخ نازک پہ
00:59:10آشیانہ بنے گا
00:59:11ناپائے دار ہوگا
00:59:12اب آپ نے سنا ہوگا
00:59:13بچ صاحب واس کہتے ہیں
00:59:15شادی کرو شادی کرو شادی کرو
00:59:16اب وہاں یہ واس کہنا پڑتا ہے
00:59:18شادی کرو
00:59:19میریج کے کانٹیکٹ کے اندر بد ہو
00:59:21بہرحال
00:59:22اس وقت کا سارا عالم انسانی
00:59:25بشمور عالم اسلامی کے
00:59:28تاغوت کی گرفت میں ہے
00:59:30اور یہ تاغوت
00:59:31اصل میں دجالیت
00:59:33دجل فریق کو کہتے ہیں
00:59:35اللہ کی ذات کے اوپر
00:59:36اس کائنات کا پردہ آ گیا ہے
00:59:38ہم
00:59:38اس کائنات کو پوجھ رہے ہیں
00:59:41کائنات کو پڑھ رہے ہیں
00:59:42سیکھ رہے ہیں
00:59:43سمجھ رہے ہیں
00:59:44خدا کو بھول گئے ہیں
00:59:46حیات اخروی پر
00:59:47حیات دنیاوی نے پردہ ڈال دیا ہے
00:59:49دجل
00:59:50اصل زندگی وہ ہے
00:59:51اسے بھول گئے ہیں
00:59:52اور یہ زندگی میں مگن ہے
00:59:54گم ہے
00:59:54کافر کی یہ پہچان کے آفاق میں گم ہے
00:59:57اور مومن کی یہ پہچان کے گم
00:59:59اس میں آفاق
01:00:00یہ سارا نظام
01:00:02دجالیت کا نظام ہے
01:00:03اور پورے عالم اسلام پر یہ حاوی ہے
01:00:06مسلط ہے
01:00:07کوئی ایک ملک بھی اس سے بچا ہوا نہیں
01:00:09اس پس منظر میں دیکھئے
01:00:11اسلام ایک اصولی انقلابی دعوت ہے
01:00:14بدلو اس نظام کو
01:00:15بدلو اس نظام
01:00:16یہ جتنا کام مشکل پاکستان میں
01:00:19اتنا یہاں ہے
01:00:20کیا فرق ہے
01:00:21سب تابن سال ہو گئے ہمیں
01:00:23جو ملک لیا تھا
01:00:24اسلام اسلام اسلام اسلام کی رٹ لگا کر
01:00:26وہ کہاں اسلام لایا
01:00:27مسجدیں عالی شان بنا دی ہیں
01:00:29ٹھیک ہے
01:00:29لیکن اس کے علاوہ کیا
01:00:31کہاں اسلام
01:00:32کہاں اسلام کا سیاسی نظام
01:00:33کہاں اسلام کا معاشرہ نظام
01:00:35کہاں اسلام کا معاشرہ نظام
01:00:37مخلوط معاشرہ ہے
01:00:39صدر زیاؤلحق نے جب پی آئیے کو ڈرائی کیا
01:00:41شراب اس میں سرب کرنی بند کر دی
01:00:44تو انہاں پہلے انٹرنیشنل سلائٹس میں
01:00:46شراب سرب ہو جاتی
01:00:47لیکن اس نے بند کی
01:00:48میں نے کہا
01:00:49اور میں اس زمانے میں
01:00:50ان سے کچھ قریب تھا
01:00:51میں نے کہاں آپ نے بڑا اچھا کام کیا
01:00:53دنیا تو یہی کہے گی
01:00:54کہ دقیانوسی آدمی ہے
01:00:56یہ چھا کر رہا ہے
01:00:56لیکن میں نے کہاں آپ نے
01:00:58ایک چیز جو حرام ہے
01:00:59وہ تو بند کر دی ہے
01:00:59دوسری چیز یہ
01:01:09اور یہ جوان لڑکیا جو جا رہی ہیں
01:01:17ان میں کے ساتھ کون سا محرم ہوتا ہے
01:01:19جو خاموش
01:01:20کوئی جواب نہیں
01:01:21میں نے کہا کیا کھانے اور ناشتے کی
01:01:23ٹرے جو ہے وہ مرد نہیں رکھ سکتے آگے
01:01:25یہ ہے وہ ہمارا طرز عمل
01:01:27اسلام کی کوئی ایک چیز قبول
01:01:29سر پر سر آنکھوں پر
01:01:31اور دوسری چیز جو ہے پاؤں تلے رون دی جائے
01:01:33جس کی سزا ہمیں مل رہی
01:01:34اللہ خزیون فی الحیات الدنیا
01:01:36ویوم القیامت
01:01:37تو اب میں نے ارس کیا
01:01:41کوئی ملک ہو
01:01:42اقلیت میں مسلمان ہو
01:01:43اقصریت میں ہو
01:01:44کوئی فرق واقع نہیں ہوتا
01:01:45ہر جگہ پر
01:01:47اسلام کو ایک اصولی انقلابی دعوت کی حیثے سے پیش کیا جائے
01:01:51نمبر تین
01:01:52اقصریت اقلیت کا مسئلہ تو اس سے حل ہوتا ہے
01:01:55کہ ہمارے لئے عصوے کامل ہیں
01:01:57محمد رسول اللہ کی ذات مبارکہ
01:01:59وہ تو اکیلے تھے جب انہوں نے کام شروع کیا تھا
01:02:02آپ کی اہلیہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ تھا
01:02:07آپ کے چھتا چاپ بھائی جو آپ ہی کے زیرے تربیت تھے
01:02:12وہی رہ رہے تھے
01:02:13چونکہ ان کے والد ابو طالب بہت غریب تھے
01:02:16لہذا حضور نے انہیں اپنے پاس رکھا ہوا تھا
01:02:18ان کے اوپر سے موجھ کم کر دے
01:02:20اور آپ کا وہ بیٹا
01:02:21مو بولا بیٹا
01:02:22جو غلام تھا اسے آزاد کر کے بیٹا بڑھ لیا
01:02:25یہ چار تھے
01:02:26اور دس سال کی محنت شاقہ
01:02:31دن رات کی محنت
01:02:33اور یہ محنت کرنے والا کون
01:02:34محمد صلی اللہ علیہ وسلم
01:02:36جس کے کردار کے اوپر کہیں کوئی چھینٹ بھی نہیں ہے
01:02:39داگ دبا تو بڑی بات ہوتی ہے
01:02:41بمشکل سو سوا سوا آدمی ساتھ آئے تھے
01:02:43تو آپ اس اسوے پرچھ جائیں
01:02:45آپ کو سوا بھی نہ ملے کوئی پرواہ نہیں
01:02:47کیا جب کس وقت اللہ تعالیٰ دھارے کا رخ بوڑ دے
01:02:50لوگوں کی توجہ ہو جائے
01:02:51لیکن اصول وہی ہو
01:02:53دعوت وہی ہو
01:02:54اور نمبر تین
01:02:55میترنڈالوجی وہی ہو
01:02:57جب حوریت کے ذریعے سے کچھ ہو جائے
01:03:03اور کوئی دہشتگردی کے دریعے سے
01:03:06کہی اسلام آ جائے
01:03:07these are not the methodologies of محمد صلی اللہ علیہ وسلم
01:03:10الیکشن میں حصہ لینے سے
01:03:11سوالی پیدا نہیں ہوتا
01:03:12الیکشنز ہوتے ہیں
01:03:14کسی نظام کو چلانے کے لیے
01:03:16نہ کہ کسی نظام کو بدلنے کے لیے
01:03:18اگر امریکہ میں کومنسٹ ہور ہیں
01:03:20اب بھی ہیں
01:03:21تو کیا وہ الیکشن لڑیں گے
01:03:22وہ تو انطلاب برپا کریں گے
01:03:24کلاس کانشنس پیدا کریں گے
01:03:26ہیو اور ہیو نوٹس کے درمیان
01:03:28ایک مغایرت پیدا کریں گے
01:03:30پھر وہ ہیو نوٹس کو
01:03:31ارگنائز کریں گے
01:03:32اور اگر ارگنائزیشن مضبوط ہو جائے
01:03:34تو سمہاو اور بھی ایدر
01:03:36بائی حق اور بائی کروک
01:03:37انتخابات کے دریعے سے
01:03:39سیتم چیز نہیں ہو
01:03:40تو methodology of محمد صلی اللہ علیہ وسلم
01:03:43that is the must
01:03:44we have to follow it
01:03:45اس میں کس حد تک کامیابی ہو
01:03:47حضور صلی اللہ علیہ وسلم
01:03:49ایک life span میں آپ نے سارا کام کر دیا
01:03:52دس برس میں تو بمشکل سوا سو آدمی ہاتھ آیا تھا
01:03:55اور اگلے دس برس میں
01:03:57total revolution complete ہو گیا
01:03:58آئندہ یہ کبھی نہیں ہو سکے گا
01:04:01maybe we have to take generations
01:04:03three four generations میں جا کر بات پوری ہو
01:04:06لیکن methodology وہی رہے گی
01:04:08time factor جو ہے وہ بڑھ جائے گا
01:04:10اور یہ عمل یقیناً
01:04:12کافی عرصے سے شروع ہو چکا ہے
01:04:13وہ حساس میں آپ کے سامنے رکھ چکا ہوں
01:04:16وہ حساس اب امت مسلمہ میں
01:04:18بڑے وسیع پیمانے پر ہے
01:04:19کہ اسلام صرف مذہب نہیں دین ہے
01:04:21دین اپنا غلپہ چاہتا
01:04:22دین تو ہوتا ہی دین تب ہے جبکہ وہ غالب ہو
01:04:25دین مغلوب ہو گیا تو مذہب ہو گیا
01:04:27اس اعتبار سے یہ احساس
01:04:29اب کافی بڑے حلقے کے اندر موجود ہے
01:04:32البتہ
01:04:33methodology کے بارے میں
01:04:35امت مسلمہ بھٹک رہی ہے ادھر سے ادھر
01:04:37اقبال نے جو شیر کہا تھا
01:04:40کہ نشان راہ دکھاتے تھے
01:04:41جو ستاروں کو ترس گئے ہیں
01:04:44کسی مرد راہدان کے لئے
01:04:45اللہ کا شکر ہے میں اللہ کا شکر
01:04:48ادا کرتے ہوئے کہہ رہا ہوں اور کسی
01:04:49خودستائی کے
01:04:51جذبے کے بغیر کہہ رہا ہوں
01:04:53اللہ نے مجھ پر صیرت محمد
01:04:55صلی اللہ علیہ وسلم کو کھول دیا
01:04:57جیسے میں نے پرسوں کہا تھا
01:04:59کہ ایک حدیث نے تاریخ کے
01:05:01ایک بہت بڑے صندوق کو میرے لئے کھول دیا
01:05:03میری امت پر بھی وہ سارے حالات
01:05:10وارد ہو کر رہیں گے
01:05:11جو بڑی اسرائیل پہ ہوئے تھے
01:05:13بلکل ایسے
01:05:13جیسے ایک جوڑے کی دو جوتیاں
01:05:15ایک دوسرے کے مشابہ ہوتی
01:05:17اسی طرح
01:05:18اللہ تعالی نے صیرت النبی کو
01:05:20مجھ پر کھولا
01:05:20میں نے اس کا انیلیسس کیا
01:05:22تجزیہ کیا
01:05:23اور اس سے انفر کیا ہے
01:05:25اور چینج کرتا ہوں
01:05:26اس کی وجہ کیا ہے
01:05:35تاریخ انسانی کے باقی سارے انقلاب جدوی تھے
01:05:39فرنچ ریولوشن میں صرف سیاسی نظام بدلا
01:05:41اور کچھ بھی نہیں بدلا
01:05:42عقائد وہی رہے
01:05:43اخلاق وہی رہے
01:05:44معاشی نظام وہی رہا
01:05:46جو پہلے تھا
01:05:47صرف سیاسی نظام بدلا
01:05:48مالشویٹ ریولوشن میں معاشی نظام بدلا
01:05:51باقی مالشویٹ ریولوشن میں معاشی نظام بدلا
01:05:51باقی مالشویٹ ریولوشن میں معاشی نظام بدلا
Be the first to comment
Add your comment

Recommended