- 2 weeks ago
All animations are custom-made for this video using the following software:
1. After-effects: For map Animations.
2. Unreal Engine: Character and environment creation.
3. Lumion.
4. UEBS 2.
5. MFS 2020.
Most pictures are generated using Artificial intelligence(text to image)
1. After-effects: For map Animations.
2. Unreal Engine: Character and environment creation.
3. Lumion.
4. UEBS 2.
5. MFS 2020.
Most pictures are generated using Artificial intelligence(text to image)
Category
🦄
CreativityTranscript
00:00خالد بن ولی اسلام کے تاریخ کے سب سے بڑے جنرل جنہوں نے اسلام کو عرب سے نکال کر رومن اور پرزن ایمپائر جیسی سوپر پاورز کو ہرائے
00:08اللہ اکبر
00:09اللہ اکبر
00:11اللہ اکبر
00:13لیکن اس سب کے بعد اس وقت کے خلیفہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں اپنی پوزیشن مطلب آرمی چیف کے عہدے سے ہٹا دی
00:20لیکن کیوں اتنے بڑے جنرل کو ہٹانے کی ضرورت کیا تھا
00:24خالد بن ولی اب تک دنیا کے سارے جنرلز وہ واحد جنرل ہیں جنہوں نے اپنی پوری زندگی میں کوئی بھی جنگ نہیں ہاری
00:33سب سے پہلے انہوں نے اپنی زندگی کی پہلی جا جنگ عہد میں مسلمانوں کو ہرائے
00:40پھر اسلام قبول کرنے کے بعد جنگ مطا جیسی خطرناک جنگ جی تھی
00:45جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی دفعہ انہیں سیف اللہ اللہ کی تلوار کا ٹائٹل دیئے
00:50پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد پہلے خلیفہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے خالد بن ولید کو مسلمانوں کی پوری فوج کا پہلا آرمی چیف بنایا
00:58جس کے بعد وہ مدینہ سے فوج لے کر روانہ ہوئے اور بہت تیزی سے پورے عرب کو فتح کر لیا
01:03اور جنگی یمامہ میں بہت بڑی فتح حاصل کی
01:06لیکن پورا عرب فتح کرنے کے بعد ابو بکر رضی اللہ عنہ نے انہیں واپس مدینہ آنے کے بجائے پرجن ایمپائر کی طرف جانے کا حکم دیئے
01:13پرجن ایمپائر پہنچنے کے بعد خالد بن ولید نے اگین بہت ہی تیزی سے پرجن ایمپائر کی یہ سارے علاقے فتح کر لیا
01:20لیکن ایت سیم ٹائم ابو بکر رضی اللہ عنہ نے ایک دوسری فوج رومن ایمپائر کی طرف بھی روانہ کی
01:25لیکن یہ فوج بہت بڑی ہونے کے باوجود بھی اس طرح کی کامیابی حاصل نہ کر سکی
01:30اسی لیے رومن ایمپائر کے حالات کنٹرول کرنے کے لیے
01:33حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے خالد بن ولید کی طرف آرڈرز بھیجے
01:36کہ وہ پرجن ایمپائر کو چھوڑ کر رومن ایمپائر کی طرف جائے
01:40پھر جب خالد بن ولید رومن ایمپائر کی طرف گئے
01:42تو اگین وہاں ہر جنگ جیتنے لگے
01:44اور آخر رومن ایمپائر کے بہت ہی امپورٹن سٹی
01:47ڈیمیسکس کو فتح کر کے یہ سارا علاقہ فتح کر لیا
01:51لیکن اب جب خالد بن ولید رومن ایمپائر کی طرف چلے گئے تھے
01:54تو پرجن ایمپائر میں مسلمان دوبارہ ہارنے لگے
01:57تو جب پوری دنیا کے لوگوں نے یہ دیکھا
01:59کہ جہاں خالد بن ولید جاتے ہیں
02:01وہاں مسلمان جیتتے ہیں
02:02اور جہاں پر وہ نئی ہوتے ہیں
02:04وہاں مسلمان ہار جاتے ہیں
02:06جس کے بعد خالد بن ولید ایک بہت بڑی سیلیبرٹی بن گئے
02:09اور صرف مسلمانوں میں نہیں
02:10بلکہ رومن اور پرجن ایمپائر میں بھی
02:12خالد بن ولید کے فدوحات کی کہانیاں پھیلنے لگیں
02:15یہاں تک کہ ایک دشمن جنرل نے خالد بن ولید کے پاس آ کر یہ تک کہا
02:19کہ ہمارے علاقے میں یہ کہانی مشہور ہے
02:22کہ ایک دن آسمان سے
02:23اللہ کے طرف سے آپ کے لیے ایک تنوار نازل ہی تھی
02:27اسی لئے آپ کو سیف اللہ کہا جاتا ہے
02:28ان ساری چیزوں کے بعد
02:30یہ باتیں نئے مسلمانوں کی گیترنگز میں عام ہو چکی تھیں
02:33کہ صرف خالد ہی جنگ جیت سکتے ہیں
02:35اور ان کے علاوہ
02:36چاہے جو بھی ہو
02:37مسلمان جنگ نہیں جیت سکتے ہیں
02:39جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے
02:41انہیں پتا تھا
02:42کہ مسلمانوں کا خالد بن ولید کے بارے میں یہ مائنڈ سیٹ
02:45اسلام کے لیے بہت ہی خطرناک ہو سکتا ہے
02:47کیونکہ اگر
02:48خالد بن ولید کسی جنگ میں شہید ہو جاتے
02:51تو پھر مسلمانوں کی فوج کا سارا مورال ٹوٹ جاتا
02:54تو آخر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے
02:56ان حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے
02:58خالد بن ولید کو ان کی پوزیشن
03:00آرمی چیف کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کی
03:02بھو ویٹ
03:03حضرت عمر نے صرف خالد بن ولید کو ہی نہیں اٹھایا
03:06بلکہ مسلمانوں کی اسٹیٹ کو
03:07ہر اینگل سے بدلنا شروع کیا
03:09اور مدینہ میں بیٹھ کر
03:10ہر علاقے کے طرف آرڈرز بھیجے
03:12سب سے پہلے انہوں نے فتح کیے گئے علاقوں میں
03:15نئے گورنرز لگائے
03:16اور ان کو یہ آرڈرز دے دی ہے
03:18کہ ہر فیصلے سے پہلے
03:19مدینہ میں خلیفہ سے پوچھنا لازمی ہے
03:22اور یہ عرب کے لیے بہت ہی نئی بات تھی
03:24کیونکہ اس سے پہلے ہر قبیلہ
03:26اپنے فیصلے خود ہی کیا کرتا تھا
03:27لیکن حضرت عمر قبائلی سسٹم کے خلاف تھے
03:30اور ایک سنٹرلائزڈ مدینہ کی طاقت جاتے تھے
03:33صوبوں میں گورنرز لگانے کے ساتھ ساتھ
03:35حضرت عمر نے انہیں بتائے بغیر
03:37کچھ جاسوس بھی بٹھائے
03:38جو ان گورنرز کی اچھی یا بری
03:40ہر خبر حضرت عمر تک پہنچاتے رہتے تھے
03:43اس کے علاوہ حضرت عمر نے ہر صوبے میں
03:45جسٹس انصاف کا سسٹم بنایا
03:47جس میں ہر صوبے میں اسلام قانون کے مطابق
03:49عدالتیں کورٹس بنائے گئے
03:51اور ان ساری عدالتوں کا ہیڈکوارٹر
03:53سپریم کورٹ مدینہ میں بنائے گئے
03:56جس میں بہت سارے صحابہ ججز لگائے گئے
03:58اور ان سارے ججز میں
03:59ایک سب سے رسپیکٹڈ اور بڑے ججز تھے
04:02حضرت علی رضی اللہ عنہ
04:04حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے
04:06ہر سٹی میں پہلی بار
04:07ایک پولیس کا سسٹم بھی بنایا
04:09اور ان سٹیز کے بازاروں میں
04:11پرائسز کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بھی
04:12ایک ڈپارٹمنٹ بنایا
04:14اور سپیشلی مدینہ کے بازار کو کنٹرول کرنے کے لیے
04:16ایک عورت
04:17شفا بنت عبداللہ کو اس کا لیڈر بنایا
04:20یہ اس زمانے میں بہت ہی عجیب بات تھی
04:22کہ حضرت عمر نے اتنی امپورٹن پوسٹ پر
04:24ایک عورت کو کیسے بٹھایا
04:25لیکن حضرت عمر صرف میرٹ کو دے کر ہی فیصلے کیا کرتے تھے
04:29یہ سب تو وہ کام تھے
04:30جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے
04:32سیول ایڈمنسٹریشن میں کیا تھے
04:34لیکن اس سب کے علاوہ
04:35انہوں نے مسلمانوں کی آرمی کو بھی چینج کرنا شروع کیا
04:38مطلب اس سے پہلے
04:39حضرت عبوبکر رضی اللہ عنہ کے دور میں
04:41مسلمانوں کی آرمی اور جنرلز
04:44سارے فیصلے خود ہی کیا کرتی تھے
04:46اور حضرت عبوبکر رضی اللہ عنہ نے
04:48یہ کرنے کی انہیں اجازت بھی دی تھی
04:49کیونکہ اس زمانے میں نہ فونز تھے
04:51اور نہ انٹرنیٹ
04:52تو اگر ہر ڈیسیزن سے پہلے مدینہ سے پوچھا جاتا
04:55تو اس سے مسلمانوں کی فوج کی سپیڈ بہت ہی سلو ہو جاتی
04:58لیکن حضرت عمر کو مسلمانوں کی فوج کی سپیڈ سے زیادہ
05:01اسلام کی فکر تھی
05:02کیونکہ اگر دیکھا جائے
05:04تو مسلمانوں کی اس ایمپائر سے بھی بہت بڑی ایمپائر
05:06جنگیز خان نے بنائی تھی
05:07لیکن وہ ایمپائر صرف سو سالوں میں
05:10بلکل ختم ہو گئے
05:11لیکن حضرت عمر رضی اللہ عنہ چاہتے تھے
05:13کہ اسلام اس ایمپائر کے بعد بھی
05:15آنے والے ہزاروں سال تر
05:17دنیا میں قائم رہے
05:18تو انہوں نے اپنے آرمی چیف خالد بن ولید کے طرف ایک لیٹر بھیجا
05:21اور انہیں اس ایمپائر کے نئے رولز سمجھائے
05:24کہ ہر ڈیسیزن سے پہلے
05:25مدینہ میں خلیفہ سے پوچھنا لازمی ہے
05:27اس کے علاوہ حضرت عمر نے مسلمانوں کی فوج کے اندر
05:30کچھ سپائز جاسوس بھی بٹھا ہے
05:32جو ان جنرلز کو بغیر بتائیں
05:34ان کی ہر خبر حضرت عمر تک پہنچاتے رہتے ہیں
05:37خالد بن ولید نے جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا لیٹر پڑا
05:40کہ ہر ڈیسیزن سے پہلے
05:42مدینہ میں خلیفہ سے پوچھنا پڑے گا
05:45تو انہوں نے یہ حکم ماننے سے انکار کر دی
05:47اس لیے نہیں کہ وہ اپنے آپ کو بہت بڑا سمجھتے تھے
05:50بلکہ اس لیے کیونکہ ایسا کرنے سے
05:52مسلمانوں کی فوج کی سپیڈ بہت ہی سلو ہو جاتے
05:55اور سلو سپیڈ کے ساتھ آگے بڑھنا
05:57خالد بن ولید کا سٹائل نہیں تھا
06:00حضرت عمر نے دوبارہ خالد بن ولید کی طرف
06:02ایک دوسرا لیٹر بھیجا
06:03کہ تم صرف اسی شرط پر مسلمانوں کے آرمی چیف رہو گے
06:06اگر ان آرڈرز کو مان لو
06:08لیکن اگن خالد بن ولید نے ایسا کرنے سے انکار کر دی
06:11اور کہا کہ جب پہلے خلیفہ
06:13ابو بکر مجھ سے نہیں پوچھتے تھے
06:15تو آپ مجھ سے کیوں پوچھ رہے ہیں
06:17ابن حاجر الاسخلانی کی کتاب
06:19اور کچھ باقی کتابوں میں ایک بہت ہی
06:21انٹرسٹنگ واقعہ لکھا ہے
06:23کہ ایک دن خالد بن ولید ایک محفل میں بیٹھے ہوئے تھے
06:26جہاں ایک شاعر نے کچھ بہت ہی
06:27زبردست اشار پڑے
06:29تو خالد بن ولید نے خوش ہو کر
06:30اسے اُس زمانے کی کرنسی کے مطابق
06:32دس ہزار کوئنز دی
06:33لیکن جب خالد بن ولید میں ایسے کیا
06:36اسی وقت وہاں پہ وہ سپائے بھی بیٹھا ہوا تھا
06:38اور یہ خالد بن ولید نے چھپ کے نہیں کیا تھا
06:40بلکہ سب کے سامنے کیا تھا
06:42اسی لئے وہاں پر بیٹھے حضرت عمر کے سپائے نے
06:44یہ سب دیکھ لئے
06:45اور سیدھا اس سب کی ریپورٹنگ
06:47حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو گئی
06:48خالد بن ولید کی اس حرکت پر
06:50حضرت عمر بہت ہی ناراض ہوئے
06:52اور سیدھا ایک لیٹر مسلمانوں کے دوسرے جنرل
06:54ابو عبیدہ ابن جرہ کے طرف بھیجا
06:56جس میں انہوں نے لکھا
06:57کہ اگر خالد بن ولید نے
06:59یہ پیسے اس شائر کو اپنی جیب سے دیئے
07:01تو یہ اس نے فضول خرجی کی
07:03اور اگر یہ پیسے اس نے مسلمانوں کے بیت المال سے دیئے
07:06تو یہ اس نے خیانت کی ہے
07:07In any case
07:08خالد بن ولید کو ان کی position
07:10آرمی چیف کے عہدے سے ہٹانا جائز ہے
07:13اور آگے لکھا کہ آج سے تم
07:14ابو عبیدہ ابن جرہ
07:22بلکہ ایک رینک نیچے کر دیا
07:24اور اس کے بعد بھی وہ فوج کے بہت بڑے جنرل تھے
07:27مطلب فوج کے second in command
07:28جب ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ نے
07:30خالد بن ولید کو حضرت عمر کا یہ لیٹر دکھایا
07:33تو چاہیے تو یہ تھا کہ
07:34خالد بن ولید کو بہت ہی سا غصہ آتا
07:37کہ ان کی ساری محنت
07:38مطلب پہلے عرب فتح کرنا
07:40اس کے بعد پرشن ایمپائر فتح کرنا
07:42اور پھر رومن ایمپائر فتح کرنے کے بعد
07:44ان کو یہ صلح دیا جا رہا ہے
07:46لیکن یہ لیٹر پڑھنے کے بعد
07:48خالد بن ولید نے ابو عبیدہ سے کہا
07:50سمیانا واتانا
07:52ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی
07:54اور بغیر کسی غصے یا ناراضگی دکھانے کے
07:57انہوں نے ابو عبیدہ سے کہا
07:59کہ آج سے میں آپ کا
08:00یعنی آرمی چیف ابو عبیدہ ابن جرہ کا
08:03رائٹ ہینڈ بٹ کر رہوں گا
08:05اسے آج ہم بہت ہی ایک نارمل بات سمجھتے ہیں
08:08کیونکہ وہ صحابی تھے
08:10افکورس انہوں نے ایسا ہی کرنا تھا
08:11لیکن اگر ہم دنیا کے سارے بڑے جنرلز کی ہسٹری
08:14اٹھا کر دیکھیں
08:15تو ایسا تاریخ میں کبھی بھی نہیں ہوا
08:18ہسٹری میں جب بھی کسی لیڈر نے
08:19اپنے اتنے طاقتور جنرل کو ہٹانے کی کوشش کی ہے
08:23تو اس جنرل نے ہمیشہ بغاوت کی ہے
08:25یا بغاوت کرنے کی کوشش کی ہے
08:27فور ایکزمپل اس سے پہلے
08:28پرشن بادشاہ خسرو نے
08:30جب اپنے جنرل کو ہٹایا
08:31تو رسطم نے اسی کے خلاف ہی بغاوت کر دی
08:33اور رومن ایمپائر کی جنرل پومپی نے بھی بغاوت کی
08:36اور ایون آج موڈرن دور میں بھی
08:38جب پاکستان کی پرائم منسٹر
08:40نواز شریف نے
08:41اپنے پاورفل آرمی چیف
08:42مشرف کو ہٹانے کی کوشش کی
08:44تو مشرف نے الٹا اسے ہی ہٹا کر
08:46پورے ملک پر قبضہ کر لیا
08:48ان سارے جنرلز کی
08:49خالد بن ولید کے سامنے
08:50کوئی عقاد نہیں تھی
08:51کیونکہ خالد بن ولید کو آج تر
08:53دنیا کے سب سے بڑے جنرلز میں سے
08:55ایک مانا جاتا ہے
08:56لیکن جب حضرت عمر نے انہیں
08:58اپنی پوزیشن آرمی چیف کے عوضے سے ہٹایا
09:00تو انہوں نے بہت ہی پاورفل ہونے کے باوجود
09:02کچھ نہیں کیا
09:03اور اپنے لیڈر خنیفہ کے آرڈرز مان لیے
09:06اس وقت مسلمان بہت ہی سخت سیچویشن میں تھے
09:09ایک طرف رومنز اور دوسرے طرف پرشنز
09:11اور اگر خالد بن ولید بھی بغاوت کر دیتے
09:13تو مسلمانوں کی ایمپائر ہمیشہ کے لیے
09:15ختم ہونے کا خطرہ تھا
09:17اس مسئلے پر جتنی میں نے ریسرچ کیے
09:19اس میں میں نے دیکھا کہ اس واقعے میں
09:20حضرت عمر اور خالد کے علاوہ
09:23ایک تھرڈ بھی بہت ہی امپورٹنٹ کردار ہے
09:25مطلب ایک تو حضرت عمر تھے
09:27جنہوں نے بغیر کسی کی پرواہ کیے
09:29مدینہ کی ریاست کو سٹرونگ کرنے کے لیے
09:31اتنا بڑا فیصلہ لیا
09:32دوسرا خالد بن ولید
09:34جنہوں نے اتنا پاورفول جنرل ہونے کے باوجود
09:36کوئی ایسا سٹیپ نہیں اٹھایا
09:38جس سے مسلمانوں کی ایمپائر کو نقصان پہنچے
09:40اور تیسرا
09:41اس ایمپائر کی عوام
09:42پبلک
09:43آرمی چیف کے عوضے سے ہٹائے جانے کے بعد
09:45ایک دن خالد بن ولید
09:47مسلمانوں کے ایک گروپ سے خطاب کر رہے تھے
09:49جس میں انہوں نے مسلمانوں کے سامنے کھڑے ہو کر فرمایا
09:51کہ مجھے شام سیریا فتح کرنے کے لیے بھیجا گیا
09:55اور جب میں نے پورا شام فتح کر لیا
09:57تو عمر نے مجھے اپنی پوزیشن سے ہٹا دیا
09:59اب جیسے ہی انہوں نے یہ بات کہی
10:01تو مسلمانوں کے کراوڈ سے ایک عام سا سولجر کھڑا ہوا
10:04اور اس نے کہا
10:05کہ اے ہمارے سردار
10:06ایسی باتیں مت کرو
10:08کیونکہ ان باتوں سے فتنہ پیدا ہو سکتے ہیں
10:11مطلب اس زمانے میں
10:12مسلمانوں کی اس ایمپائر کی عام پبلک میں بھی
10:16اتنا شعور تھا
10:17کہ وہ یہ بات بہت ہی اچھی طرح جانتے تھے
10:19کہ چاہے جو بھی ہو جائے
10:21لیڈر لیڈر ہوتا ہے
10:22اور جنرل صرف ایک جنرل
10:24خالد بن ولید کو ہٹانے سے
10:26صرف انہیں ہی نہیں
10:27بلکہ پورے اسلامی ایمپائر میں
10:29ایک کنفیوزن پھیل گئی
10:31کہ آخر کیوں حضرت عمر نے
10:32اتنے سخت ٹائم پر
10:34خالد بن ولید کو ہٹا دیا
10:35جس سے آہستہ آہستہ لوگوں میں
10:37بہت ساری غلط فہمیاں پھیلنے لگیں
10:39اور لوگ عجیب عجیب باتیں کرنے لگیں
10:41فور ایمپل کچھ لوگوں نے کہا
10:43کہ ہو سکتا ہے خالد بن ولید
10:44اور حضرت عمر کے درمیان
10:46پرانی کوئی پرسنل لڑائی ہو
10:48اسی لئے حضرت عمر نے اسے ہٹا دیا
10:50اور کچھ اور لوگوں نے یہ تک کہا
10:52کہ ہو سکتا ہے خالد بن ولید نے
10:53کوئی کرپشن کی ہو
10:55لیکن اگین
10:55حضرت عمر کا جاسوسوں کا نیٹورک
10:58سپائز کا نیٹورک
10:59اتنا سٹرونگ تھا
11:00کہ انہیں عوام کی اس کنفیوزن
11:02کا پہلے ہی پتا چل گئی
11:03تو حضرت عمر نے مسلمانوں کو
11:04مدینہ کے مسجد نبوی میں
11:05جمع ہونے کا حکم دیا
11:06اور پھر سب کے سامنے کھڑے ہو کر
11:08انہوں نے کلیرلی بتا دیا
11:10کہ میں نے
11:11عمر بن خطاب نے
11:12اپنے آرمی چیف
11:13خالد بن ولید کو
11:15کسی پرسنل دشمنی
11:16یا کرپشن کی وجہ سے نہیں ہٹایا
11:18بلکہ صرف اس لیے
11:20کیونکہ خالد بن ولید کی
11:21زبردست فتوحات کی وجہ سے
11:23لوگ اللہ کے بجائے
11:24خالد بن ولید پر
11:25اور میں سارے مسلمانوں کو
11:28یہ دکھانا چاہتا ہوں
11:29کہ کسی بھی جنگ میں جیت
11:31صرف اور صرف
11:32اللہ کی طرف سے آتی ہے
11:33کسی انسان کے طرف سے نہیں
11:34اور پھر یہی ساری باتیں
11:36انہوں نے لیٹرز میں بلے کی
11:37اور پھر ان لیٹرز کو
11:38ہر صوبے کے گورنرز تک پہنچا دیا
11:40تاکہ خالد بن ولید کے کیریکٹر پر
11:42کوئی مسلمان بھی
11:43انگلی نہ اٹھا سکے
11:44اور اس واقعے کے بعد
11:46انہوں نے خالد بن ولید کی
11:47بیوہ بہن کے ساتھ شادی بھی
11:48جس سے کلیرلی یہ پتا چلتا ہے
11:50کہ حضرت عمر اور خالد بن ولید کے درمیان
11:52اس واقعے کے بعد
11:53کوئی ایشیوز نہیں تھے
11:55لوگوں نے حضرت عمر
11:55کی بات سن کر
11:57مان تو لی
11:58لیکن اب حضرت عمر کے سامنے
11:59بہت بڑا چیلنج تھا
12:01کہ اب انہیں نیکسٹ
12:02ہر جنگ جیتنا
12:03لازمی تھا
12:05کیونکہ اگر مسلمان
12:05خالد بن ولید کے جانے کے بعد
12:07جنگیں ہارنے لگت
12:09تو لوگ ہمیشہ کے لیے
12:10حضرت عمر کے اس جیسیزن کو غلط سمجھتے
12:12ناؤ
12:13آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد
12:15ابو بکر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں
12:17عرب کے بہت سارے قبیلوں نے
12:18مدینہ کی ریاست سے بغاوت کی
12:20جنہیں پھر ختم تو کر دیا گیا تھا
12:23بٹ
12:23ان جنگوں میں بہت سارے لوگوں کو گرفتار کر کے
12:26قیدی بنایا گیا تھا
12:27لیکن جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے
12:29تو انہوں نے ان سارے قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا
12:32اور سب کے لیے ایک عام مافی کا اعلان کر دی
12:35جس سے پورے عرب میں
12:36ان کی پوپلارٹی بہت زیادہ بڑھ گئے
12:38اور لوگ حضرت عمر کی اس
12:40رحمدلی سے اتنا خوش ہوئے
12:42کہ انہوں نے آ کر اسلام قبول کر لیا
12:44اور پھر اپنی مرضی سے
12:45مسلمانوں کی فوج میں شامل ہو گئے
12:47ان لوگوں میں ایک شخص دلائحہ بھی تھا
12:49اور یہ وہ شخص تھا
12:51جس نے اس سے پہلے
12:52ابو بکر رضی اللہ عنہ کے دور میں
12:53پیغامبر ہونے کا جھوٹا دعویٰ بھی کیا تھا
12:56لیکن جب وہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے
12:59تو حضرت عمر نے انہیں بھی ماف کر دیا
13:01اور وہ بھی مسلمانوں کی فوج میں شامل ہو گئے
13:03حضرت عمر کے ان سخت اور زبردست ڈیسیجنز کے بعد
13:07عرب کے لوگ ان سے اتنا خوش تھے
13:09کہ وہ پرانی ساری دشمنیہ چھوڑ کر
13:11مسلمانوں کے ساتھ شامل ہو گئے
13:13اور پہلی بار ایسا بھی ہوا
13:14کہ کرسچنز نے بھی آ کر
13:16پرژن ایمپائر کے خلاف
13:17مسلمانوں کا ساتھ دینے کی قسم کھائے
13:19تو اب حضرت عمر نے مسلمانوں اور کرسچنز کو ملا کر
13:23پرژن ایمپائر کے خلاف
13:24ایک نئی آرمی بنائے
13:25اس فوج نے مسنہ کی لیڈرشپ
13:28پرژن ایمپائر کی ایک بہت بڑی فوج کو ہرا دی ہے
13:30اور ایڈ سیم ٹائم
13:31ابو عبیدہ ابن جرہ کی لیڈرشپ میں بھی
13:34مسلمانوں نے رومن ایمپائر کی ایک فوج کو ہرا کر
13:36بہت بڑی فتح حاصلتی
13:38اور اس طرح پوری دنیا نے دیکھا
13:40کہ مدینہ کی ریاست
13:41مسلمان خالد بن ولید کے بغیر بھی
13:44جنگیں جیت سکتے
13:45اور حضرت عمر عزیلت علانو کا پلان کامیاب ہوگی
13:48لیکن اب مسلمانوں کی تاریخ کی سب سے بڑی جنگیں
13:51جنگیں یرموک اور جنگیں قادسیہ
13:53بہتی قریب آ چکی
Be the first to comment