Gye Din Ke Tanha Tha Main Anjuman Mein Yahan Ab Mere Raazdaan Aur Bhi Hain
Gone are the days when I was alone in company— here, now I have many of my confidants.
گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں تنہا: اکیلا۔ انجمن: محفل۔رازداں: راز جاننے والا۔ مطلب: ابتدا میں علامہ اقبالؒ کی فکر کو سمجھنے والے کم تھے، وہ اپنے خواب، درد اور فکرِ اُمت کے ساتھ ایک تنہائی کے سفر پر تھے۔ مگر ان کی فکر کی روشنی نے اسی تنہائی کو ایک بیداری میں بدل دیا، جو دلوں میں چراغ بن کر جل اٹھی۔ ان کے خیالات قوم کے شعور میں اتر گئے اور ان کے خواب بے شمار نگاہوں کا مرکز بن گئے۔ وہ محض شاعر یا مفکر نہیں رہے بلکہ بیداریِ ملت، خودی اور روحانی انقلاب کے پیغام کی علامت بن گئے۔ اب ان کے راز کو سمجھنے والے، ان کے درد کے ہم نوا اور ان کے سفر کے ہم قدم بے شمار ہیں۔
(Bal-e-Jibril-060) Sitaron Se Agay Jahan Aur Bhi Hain
Be the first to comment