00:00Aether کے پہاڑوں میں ایک ایسی جگہ ہے جہاں وقت رکا ہوا سا محسوس ہوتا ہے
00:04وادی میں داخل ہوں تو چاروں طرف سنگلاخ پہاڑ اور درمیان میں پتھروں کی ایک دیوار جو ناختم ہونے والی لگتی ہے
00:12یہ ہے رنکوٹ قلعہ سندھ کی شان جسے صدیوں سے ادوارن سندھ ہو کہا جاتا ہے
00:17دنیا بھر کے قلعے اپنی عظمت کے لیے مشہور ہیں لیکن رنکوٹ اپنی وسط اور پرسراریت کے باعث سب سے منفرد ہے
00:25اس کی فصیل تقریباً 32 کلومیٹر طویل ہے یعنی اتنی کہ ایک شہر کو آسانی سے اپنے اندر سمو لے
00:32قدیم زمانوں میں جب حملہ آور شمال سے سندھ کی طرف آتے تو یہاں کے لوگ اس قلعے کے سائے میں پنا لیتے
00:39برج اور دیواریں دشمن کے خلاف ایک ڈھال کا کام دیتی تھی
00:42کچھ کہانیاں کہتی ہیں کہ یہ قلعہ ایرانی بادشاہوں نے بنایا تاکہ اپنی سرحدوں کو محفوظ رکھا جا سکے
00:48کچھ اسے یونانیوں آساکہ قبیلے سے جوڑتے ہیں لیکن حقیقت آج بھی دھند میں لپٹی ہوئی ہے
00:54جو دیواریں آج کھڑی ہیں وہ زیادہ تر تالپور حکمرانوں کے دور کی ہیں
00:58جب اٹھارویں اور انیسویں صدی میں سندھ کے میر حکمرانوں نے اسے دوبارہ تعمیر اور مضبوط کیا
01:04اکثر ماہرین عسان قدیمہ اور محققین اس بات پر متفق ہے
01:08کہ رانی کوٹ کی موجودہ فصیلیں اور دروازے تالپور حکمرانوں کے دور میں اٹھارویں اور انیسویں صدی کے درمیان تعمیر آمورمت کیے گئے
01:16تقریباً ایک ہزار سات سو اسی سے ایک ہزار آٹھ سو بیس کے درمیان جب تالپور میر حکمران سندھ پر قابض تھے
01:24تو انہوں نے اس قلعے کو مضبوط بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کروایا
01:28حالیہ سائنسی تحقیق بھی اسی نظریہ کی تائید کرتی ہے
01:31سوینہ دروازے سے حاصل کیے گئے مسالے کی ریڈیو کاربن جانچ سے یہ بات سامنے آئی کہ اس حصے کی تعمیر اٹھارویں اور انیسویں صدی میں ہوئی
01:39لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ لوگ رانی کوٹ کو اس سے کہیں زیادہ قدیم قرار دیتے ہیں
01:45بعض روایات اسے ساکہ اپارتی دور سے جوڑتی ہیں
01:48کچھ ساسانی سلطنت سے منصوب کرتے ہیں
01:50اور کچھ یہاں تک کہتے ہیں کہ یہ قلعہ ایرانی اخمنی سلطنت کے دور میں بنایا گیا تھا
01:56یہ سب باتیں زیادہ تر مقامی کہانیوں اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں کیونکہ ان دعووں کے حق میں کوئی ٹھوس سائنسی شہادت اتحریری ریکارڈ موجود نہیں ہے
02:05یوں رانی کوٹ ایک راز بن کر رہ گیا ہے
02:08محققین کا جھکاؤ تالپور دور کی تعمیر کی طرف ہے
02:12لیکن یہ امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا کہ اس سے پہلے یہاں کسی پرانے قلعے آچھوٹی فصیلوں کے آثار موجود رہے ہوں
02:18آج یہ قلعہ اپنی شاندار دیواروں کے ساتھ خاموش کھڑا ہے وقت کو چیلنج کرتا ہوا اور ہر آنے والے سے یہی سوال کرتا ہوا کہ آخر میرا اصل ممار کون تھا
02:28قلعے کے چار بڑے دروازے ہیں ہر ایک اپنی کہانی سناتا ہے
02:37مشرق کی سمت سوئنہ دروازہ جو مرکزی داخلی راستہ سمجھا جاتا ہے کبھی قافلوں کی گزرگا رہا
02:44جنوب میں شاپیر دروازہ ہے جو ایک مقدس مقام کے قریب واقع ہے
02:48شمال میں امری دروازہ ہے جو تجارتی راستوں کو جوڑتا تھا اور مغرب میں موہن دروازہ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہاں سے دشمن اکثر حملہ آور ہوتے
02:58ان دروازوں سے گزر کر اندر داخل ہوں تو مزید چھوٹے قلعے ملتے ہیں جیسے میری کوٹ اور شیرگر
03:03کہا جاتا ہے کہ میری کوٹ میں تالپور سردار رہا کرتے تھے جبکہ شیرگر دفاع کیلئے بنایا گیا تھا
03:10لیکن وقت کسی پر مہربان نہیں ہوتا
03:12رن کوٹ کی عظمت بھی وقت کی مار سہ نہ سکی
03:16بارشوں نے دیواروں کو کمزور کر دیا ہوا نے برجوں کو کھوکھلا کر دیا
03:20کئی حصے گر گئے اور کئی جگہ صرف پتھروں کے ڈھیر باقی رہ گئے
03:24حکومت نے مرمت کی کوشش کی لیکن اکثر لوگوں نے کہا کہ یہ مرمت اصل ڈیزائن کو بگار دیتی ہے
03:30آج بھی قلعہ اپنی اصل حالت میں مکمل نہیں
03:33مگر اس کے باوجود جو عظمت اور حیبت اس کے ماحول میں ہے
03:36وہ دیکھنے والے کو حیران کر دیتی ہے
03:38رانی کوٹ قلعے میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے چار عظیم دروازے سامنے آتے ہیں
03:43جو صدیوں کی گواہی دیتے ہیں
03:44ہر دروازے کا اپنا ایک کردار اور اپنی ایک کہانی ہے
03:48جنوب کی سمت شاپیر دروازہ ہے
03:50یہ دروازہ ایک مقدس مقام کے قریب واقع ہے
03:53اور اسی نسبت سے اسے یہ نام دیا گیا
03:56مقامی لوگ اسے روحانیت اور تحفظ کی علامت سمجھتے ہیں
03:59یہاں سے داخل ہونے والوں کے لیے
04:01یہ دروازہ ایک طرح کا عقیدت بھرا راستہ رہا ہے
04:04شمال کی طرف امری دروازہ ہے
04:07جو تجارتی راستوں کی طرف کھلتا تھا
04:09کہا جاتا ہے کہ قافلے اسی دروازے سے آتے جاتے
04:12اور سامان تجارت لے کر قلعے میں داخل ہوتے
04:15اس دروازے نے صرف فوجی ہی نہیں
04:17بلکہ اقتصادی سرگرمیوں میں بھی اہم کردار ادا کیا
04:21آج بھی جب اس دروازے کے قریب کھڑے ہوں
04:23تو یوں لگتا ہے
04:24جیسے پرانے وقتوں کے قافلوں کی گھنٹیوں کی آواز سنائی دے رہی ہو
04:28ان تمام ادوار سے گزرنے کے بعد
04:30بھی رانی کوٹ قلعہ آج اپنی شان اور شوکت کے ساتھ قائم ہے
04:34یہ قلعہ وقت کے بے شمار طوفانوں
04:36جنگوں اور موسموں کی سختیوں کا سامنا کر چکا ہے
04:39صدیوں کی ہوائیں اس کی دیواروں سے ٹکرائیں
04:42بارشوں نے اس کے مسالے کو گینس ڈالا
04:44سورج کی تپشنے اس کے پتھروں کو جھلسایا
04:46اور وقت کے تھپیڑوں نے کئی حصوں کو ڈھیر کر دیا
04:49لیکن حیرت کی بات یہ ہے
04:51کہ ان سب کے باوجود اس کی عظمت ماند نہیں پڑی
04:54یہ اب بھی سندھ کی سرزمین پر شان سے استادہ ہے
04:57اپنی لمبی دیواروں اور انچے برجوں کے ساتھ
04:59گویا دنیا کو بتا رہا ہے
05:01کہ اصل طاقت وہ ہے
05:02جو وقت کے امتحان پر پورا اترے
05:04آج جب کوئی مسافر اس قلعے کے قریب پہنچتا ہے
05:07تو اس کی خاموشی میں بھی ایک عجیب سا جلال محسوس ہوتا ہے
05:11برجوں پر بیٹھے کبوتر وادی میں گنجتی ہوا
05:13اور دیواروں پر پڑتی سورج کی روشنی سب مل کر
05:16ایک ایسا منظر تخلیق کرتے ہیں
05:18جیسے وقت تھم گیا ہو
05:20یوں لگتا ہے جیسے یہ قلعہ اب بھی
05:22اپنے اصل مقصد کا منتظر ہے
05:24شاید کسی ایسے دن کا انتظار
05:26جب اس کے سارے راز دنیا کے سامنے کھلیں گے
05:29جب محققین اور تاریخ دان
05:31اس کے ہر اینٹ اور ہر دروازے کی حقیقت جان پائیں گے
05:34یہ قلعہ صرف پتھروں کا ڈھیر نہیں
05:35بلکہ تاریخ کی وہ کتاب ہے
05:37جو ابھی پوری طرح پڑی نہیں گئی
05:40آنے والے وقت کا انتظار ہے
05:41جب یہ کتاب کھلے گی
05:43اس کے اوراق پڑے جائیں گے
05:44اور دنیا جان پائے گی کہ رانی کوٹ محض ایک قلعہ نہیں
05:47بلکہ سندھ کی روکی پہچان ہے
05:49یونیسکو نے ایک ہزار نو سو ترانوے میں
05:52رنکوٹ کو اپنی عالمی ورثہ کی
05:53عارضی فہرست میں شامل کیا
05:55لیکن آج تک یہ دنیا کے عظیم ورثے کی
05:58حتمی فہرست میں جگہ نہیں بنا سکا
06:00شاید اس کی وجہ تحقیق کی کمی
06:02اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونا ہے
06:04مگر جو بھی یہاں آتا ہے
06:06وہ اسے ایک عجوبہ قرار دیتا ہے
06:08رنکوٹ صرف ایک قلعہ نہیں
06:11یہ ایک راز ہے
06:11یہ سندھ کی سرزمین کی طاقت شان
06:14اور پرسرار ماضی کی علامت ہے
06:16آج بھی جب سورج پہاڑوں کے پیچھے
06:19ڈوبتا ہے اور قلعے کی دیواروں پر
06:21اخری روشنی پڑتی ہے
06:23تو یوں لگتا ہے جیسے یہ دیواریں
06:25اپنی خاموش زبان میں وہ سب کہانیاں سنا رہی ہیں
06:27جو ہم تک نہیں پہنچ سکیں
06:29شاید آنے والی نسلیں کبھی
06:31اس کے راز جان پائیں لیکن فی الحال
06:33یہ قلعہ اپنی پرسرار عظمت کے ساتھ
06:35وقت کا پہرے دار بنا ہوا ہے
06:37اگر ویڈیو آپ کو پسند آئی ہے
06:40تو براہ کرم چینل کو سبسکراب کریں
06:42ویڈیو کو شیئر کریں
06:43اور اپنی قیمتی رائے کمنٹ میں ضرور دیں
06:45آپ کا ایک چھوٹا سا قدم
06:48ہمیں مزید حوصلہ دیتا ہے
06:50کہ ہم آپ کے لیے اور بھی بہترین
06:52تاریخی کہانیاں لے کر آئیں