Skip to playerSkip to main content
Rasm e Wafa Episode 38 | Hina Chaudhary | Arslan Khan | Umer Aalam | 7th September 2025 | ARY Digital

It’s a story about love, friendship, and the pain of broken promises. Three close friends find their lives changed after one unexpected incident.
Can love survive when everything falls apart?

Cast:
Hina Chaudhary,
Naima Khan,
Arslan Khan,
Umer Aalam,
Laila Wasti,
Omair Rana,
Wajeha Khan,
Aisha Afridi,
Mahnoor Parvaiz,
Seemi Pasha,
Waseem Abbas,
Ali Josh & others,

Writer: Nadia Ahmed
Directed by: Parmesh Adiwal

Timing: "Rasm e Wafa" Daily at 7:00 PM only on ARY Digtial.

#rasmewafa #hinachaudhary #arslankhan #umeraalam #lailawasti #omairrana #aishaafridi #mahnoorparvaiz #seemipasha #alijosh

Category

😹
Fun
Transcript
00:00Pio?
00:01Pio.
00:02Pio so that you have to pay your phone for compensation.
00:07Pio, I won't go for office.
00:10I won't go for office.
00:13I won't go for office.
00:15Then I will go and give you a chance.
00:18Then I will not go for office.
00:20Then I will go for office.
00:22Let's go, Pio.
00:30How are you going to take this food for her?
00:37This is Zara's house of baby's house.
00:40Taher said that it was in her room.
00:43Okay, so now...
00:45Wow!
00:46That's the first thing now.
00:49Mom, you don't want to take any of these things.
00:52I won't put my head like that.
00:55My and your future can't be seen.
01:00I've understood this.
01:02I've written a pen and pencil.
01:04What do you want, Noor?
01:06What's love?
01:16I'm afraid of Zara's planning.
01:20There's no other way to stay away from Lishba.
01:23There's no other way to stay away from Lishba.
01:24So Lishba...
01:25ABBOO!
01:29I'm scared a little bit.
01:31First of all, nothing will happen.
01:33Okay.
01:34Let's go.
01:35Don't worry.
01:36We'll shift places and we're going.
01:43Ready?
01:44Start.
01:45What do you want to say?
01:46Okay.
01:47Break.
01:48Okay.
01:49Start.
01:50Don't come in front.
01:51Let's go.
01:52Let's go.
01:53Let's go.
01:54Let's go.
01:55Let's go.
01:56Let's go.
01:57You have to go back to accelerator.
01:59What do you want to say?
02:01Let's go.
02:02We'll go there.
02:03Let's go.
02:04Let's go.
02:05Let's go.
02:06I'm sorry.
02:07I'm sorry.
02:08دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
02:11اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
02:15کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
02:17اور اس سے جو بھی ہوا وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
02:20اور اسے اپنی غلطی پر بہت ہی زیادہ پچتاوا ہے
02:23لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
02:26اور مزید اس پر غصہ کرتا ہے
02:28اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے مجھے اپنے گھر نہیں بلانا چاہیے تھا
02:32اگر تم نے یہی باتیں کرنی تھی
02:34تب وہ کہتی ہے کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
02:40لیکن مجھے نہیں معلوم تھا کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
02:44تب ہی آپ دیکھیں گے کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
02:47اور وہاں سے چلا جاتا ہے
02:49جب وہ گھر آتا ہے تو معورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
02:52کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
02:57اور اس بات کا اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
03:00تب آپ دیکھیں گے کہ وہ ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
03:04کہ آپ کی طرقے تھے
03:05تب ولید اسے بتا دیتا ہے سچ
03:07کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
03:09تو میں ادھر چلا گیا تھا
03:11اور مزید وہ اسے بولتا ہے
03:13کہ تم مجھے بالکل بھی ڈسٹرم نہ کرنا
03:15میں کچھ دیر ریس کرنا چاہتا ہوں
03:16جب وہ کمرے میں چاہتا ہے
03:17تو اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جاتی ہے
03:19جس پہ اسے ہسپیٹل لے جایا جاتا ہے
03:23اور جب ہسپیٹل میں ماروہ اسے کہتی ہے
03:26کہ اگر آپ کو دورے شہوار کا اتنا ہی دکھ ہے
03:29تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
03:32تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
03:33اور کہتا ہے کہ اب ایسا بالکل بھی ناممکن ہے
03:36اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
03:38دوسری طرف آپ دیکھیں گے
03:39کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
03:41کہ اب میں چاہتا ہوں
03:42کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لئے
03:44میں اپنے بھائی کو واپس بلا لیتا ہوں
03:46اور اس کی شادی فردور کر دوں گا
03:48تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
03:50اور تم بھی خوش ٹینا شروع ہو جاؤ گی
03:53لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
03:54کہ اب کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا واحد
03:57یہی حل ملا تھا
03:58اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
03:59تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
04:02اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
04:03آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
04:07جس پہ آپ دیکھیں گے
04:08یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
04:09کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
04:12اور بسید یہ بھی دیکھیں گے
04:13کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
04:16چلا جاتا ہے
04:17اور جب اس کا بات کا پتہ
04:19آئمہ کے ہسمن کو چلتا ہے
04:20تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
04:22اور رو رہا ہوتا ہے
04:23تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
04:24کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
04:26کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
04:28اور اس کو بلالو
04:29لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
04:30اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھوکتو
04:33بسید آپ یہ بھی دیکھیں گے
04:34کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
04:37تو تب وہ کہتی ہے
04:37کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
04:39سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
04:41وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
04:43اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
04:45دوسری طرف یہ ڈراما سیریل
04:48بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
04:50جب آپ دیکھیں گے
04:50کہ اب
04:51اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
04:56تو وہ بھی آئمہ کو لینے وہاں پہ چلا جاتا ہے
04:59اور اس ساری بات کا قصور وار
05:00وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹھہراتا ہے
05:03کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
05:06اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
05:08تو ایسا نہ ہوتا
05:09دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
05:13اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
05:16کہ وہ اسے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
05:19اور اس سے جو بھی ہوا وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
05:22اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتا ہے
05:25لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
05:28اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
05:30اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
05:31مجھے اپنے گھر نہیں بلانا چاہیے تھا
05:34اگر تم نے یہی باتیں کرنی تھی
05:35تب وہ کہتی ہے
05:37کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
05:42لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
05:43کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
05:46تب ہی آپ دیکھیں گے
05:47کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
05:49اور وہاں سے چلا جاتا ہے
05:51جب وہ گھر آتا ہے
05:52تو معورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
05:54کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
05:55کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
05:59اور اس بات کا
05:59اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
06:02تب آپ دیکھیں گے
06:03کہ وہ ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
06:06کہ آپ کیتر گئے تھے
06:07تب ولید اسے بتا دیتا ہے
06:09کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
06:11تو میں ادھر چلا گیا تھا
06:13اور مزید وہ اسے بولتا ہے
06:15کہ تم مجھے بالکل بھی
06:16ڈسٹرم نہ کرنا
06:16میں کچھ دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہوں
06:18جب وہ کمرے میں جاتا ہے
06:19تو اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جاتی ہے
06:21جس پہ اسے ہسپیٹل لے جایا جاتا ہے
06:24اور جب ہسپیٹل میں
06:26ماروہ اسے کہتی ہے
06:28کہ اگر آپ کو دورے شہوار کا
06:30اتنا ہی دکھ ہے
06:31تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
06:33تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
06:35اور کہتا ہے
06:36کہ اب ایسا بالکل بھی ناممکن ہے
06:38اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
06:40دوسری طرف آپ دیکھیں گے
06:41کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
06:43کہ اب میں چاہتا ہوں
06:44کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لیے
06:46میں اپنے بھائی کو واپس بھلا لیتا ہوں
06:48اور اس کی شادی کر دوں گا
06:50تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
06:52اور تم بھی خوش رہنا شروع ہو جاؤ گی
06:54لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
06:56کہ کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا واحد
06:58یہی حل ملا تھا
06:59اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
07:01تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
07:03اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
07:05آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
07:09جس پہ آپ دیکھیں گے
07:10یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
07:11کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
07:13اور بسیت یہ بھی دیکھیں گے
07:15کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
07:17چلا جاتا ہے
07:24تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
07:26کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
07:28کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
07:29اور اس کو بلالو
07:30لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
07:32اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھوکتو
07:35بسیت آپ یہ بھی دیکھیں گے
07:36کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
07:38تو تب وہ کہتی ہے
07:39کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
07:41سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
07:42وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
07:44اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
07:47دوسری طرف یہ ڈرامہ سیریل
07:50بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
07:51جب آپ دیکھیں گے
07:52کہ اب
07:53اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
07:58تو وہ بھی آئمہ کو لینے
07:59وہاں پہ چلا جاتا ہے
08:00اور اس ساری بات کا قصور وار
08:02وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹھہراتا ہے
08:05کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
08:07اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
08:10تو ایسا نہ ہوتا
08:11دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
08:15اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
08:18کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
08:20اور اس سے جو بھی ہوا
08:22وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
08:24اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوا ہے
08:27لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
08:30اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
08:31اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
08:33مجھے اپنے گھر نہیں بلانا چاہیے تھا
08:35اگر تم نے یہی باتیں کرنی تھی
08:37تب وہ کہتی ہے
08:39کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
08:43لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
08:45کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
08:47تب ہی آپ دیکھیں گے
08:49کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
08:51اور وہاں سے چلا جاتا ہے
08:52جب وہ گھر آتا ہے
08:54تو معورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
08:56کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
08:57کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
09:00اور اس بات کا
09:01اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
09:03تب آپ دیکھیں گے
09:05کہ وہ
09:05ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
09:08کہ آپ کی تر گئے تھے
09:09تب ولید اسے بتا دیتا ہے
09:11کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
09:13تو میں ادھر چلا گیا تھا
09:14اور مزید وہ اسے بولتا ہے
09:16کہ تم مجھے بالکل بھی
09:17ڈسٹرم نہ کرنا
09:18میں کچھ دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہوں
09:20جب وہ کمرے میں جاتا ہے
09:21تو اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جاتی ہے
09:23جس پہ اسے ہسپیٹل لے جایا جاتا ہے
09:26اور جب ہسپیٹل میں
09:28ماروہ اسے کہتی ہے
09:29کہ اگر آپ کو دورے شہوار کا
09:32اتنا ہی دکھ ہے
09:33تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
09:35تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
09:37اور کہتا ہے
09:37کہ اب ایسا بالکل بھی
09:39ناممکن ہے
09:40اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
09:42دوسری طرف آپ دیکھیں گے
09:43کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
09:44کہ اب
09:45میں چاہتا ہوں
09:46کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لئے
09:48میں اپنے بھائی کو واپس بھلا لیتا ہوں
09:50اور اس کی شادی فردور کر دوں گا
09:52تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
09:54اور تم بھی خوش رہنا شروع ہو جاؤ گی
09:56لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
09:58کہ اب کیا آپ کو
09:59میری تنہائی دور کرنے کا واحد
10:00یہی حل ملا تھا
10:01اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
10:03تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
10:05اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
10:07آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
10:11جس پہ آپ دیکھیں گے
10:12یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
10:13کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
10:15اور بسید یہ بھی دیکھیں گے
10:17کہ اس کا بچہ بھی
10:17اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
10:19چلا جاتا ہے
10:20اور جب اس کا بات کا پتہ
10:22آئمہ کے ہسمن کو چلتا ہے
10:24تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
10:25اور رو رہا ہوتا ہے
10:26تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
10:28کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
10:30کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
10:31اور اس کو بلالو
10:32لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
10:34اب دیکھو اس کے نتائج
10:35تم خود ہی بھوکتو
10:36بسید آپ یہ بھی دیکھیں گے
10:38کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
10:40تو تب وہ کہتی ہے
10:41کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
10:43سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
10:44وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
10:46اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
10:48دوسری طرف یہ ڈراما سیریل
10:52بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
10:53جب آپ دیکھیں گے
10:54کہ اب
10:54اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
10:59تو وہ بھی
11:00آئمہ کو لینے وہاں پہ چلا جاتا ہے
11:02اور اس ساری بات کا قصور وار
11:04وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹھہراتا ہے
11:06کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
11:09اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
11:12تو ایسا نہ ہوتا
11:13دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
11:16اور تب ہی وہ اسے
11:17یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
11:20کہ وہ اسے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
11:24فور صرف اس کی غلطی تھی
11:26اور اسے اپنی غلطی پر بہت ہی زیادہ پچتاوہ ہے
11:29لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
11:31اور مزید اس پر غصہ کرتا ہے
11:33اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
11:35مجھے اپنے گھر نہیں بلانا چاہیے تھا
11:37اگر تم نے یہی باتیں کرنی تھی
11:39تب وہ کہتی ہے
11:41کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
11:45لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
11:47کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
11:49تب ہی آپ دیکھیں گے
11:50کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
11:53اور وہاں سے چلا جاتا ہے
11:54جب وہ گھر آتا ہے
11:55تو ماورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
11:57کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
11:59کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
12:02اور اس بات کا اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
12:05تب آپ دیکھیں گے
12:07کہ وہ ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
12:09کہ آپ کیتر گئے تھے
12:10تب ولید اسے بتا دیتا ہے سچ
12:13کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
12:15تو میں ادھر چلا گیا تھا
12:16اور مزید وہ اسے بولتا ہے
12:18کہ تو مجھے بالکل بھی ڈیسٹرم نہ کرنا
12:20میں کچھ دیر ٹیسٹ کرنا چاہتا ہوں
12:21جب وہ کمرے میں جاتا ہے
12:22تو اس کی اچانک سے تربیت خراب ہو جاتی ہے
12:25جس پہ اسے ہسپیٹل لے جایا جاتا ہے
12:28اور جب ہسپیٹل میں ماروہ اسے کہتی ہے
12:31کہ اگر آپ دورے شہوار کا اتنا ہی دکھ ہے
12:35تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
12:37تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
12:38اور کہتا ہے کہ اب ایسا بالکل بھی ناممکن ہے
12:42اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
12:43دوسری طرف آپ دیکھیں گے
12:45کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
12:46کہ اب میں جاتا ہوں
12:48کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لیے
12:49میں اپنے بھائی کو واپس بھولا لیتا ہوں
12:51اور اس کی شادی کر دوں گا
12:54تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
12:56اور تم بھی خوش ٹینا شروع ہو جاؤ گی
12:58لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
12:59کہ کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا واحد
13:02یہی حل ملا تھا
13:03اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
13:04تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
13:07اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
13:08آئیمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
13:12جس پہ آپ دیکھیں گے
13:13یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
13:15کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
13:17اور بسیط یہ بھی دیکھیں گے
13:18کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
13:21چلا جاتا ہے
13:22اور جب اس کا بات کا پتہ
13:24آئیمہ کے ہسمنٹ کو چلتا ہے
13:25تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
13:27اور رو رہا ہوتا ہے
13:28تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
13:29کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
13:31کہ آئیمہ وہاں پہ اکیلی ہے
13:33اور اس کو بلالو
13:34لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
13:36اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھگتو
13:38مزید آپ یہ بھی دیکھیں گے
13:40کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
13:42تو تب وہ کہتی ہے
13:43کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
13:44سارا قصور ہی آئیمہ کا ہے
13:46وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
13:48اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
13:50دوسری طرف یہ ڈراما سیریل
13:53بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
13:55جب آپ دیکھیں گے
13:56کہ اب
13:56اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
14:01تو وہ بھی آئیمہ کو لینے
14:03وہاں پہ چلا جاتا ہے
14:04اور اس ساری بات کا قصور وار
14:06وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹھہراتا ہے
14:08کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
14:11اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
14:13تو ایسا نہ ہوتا
14:15دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
14:18اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
14:22کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
14:24اور اس سے جو بھی ہوا
14:25وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
14:27اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوا ہے
14:30لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
14:33اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
14:35اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
14:41تب وہ کہتی ہے
14:42کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
14:47لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
14:49کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
14:51تب ہی آپ دیکھیں گے
14:52کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
14:54اور وہاں سے چلا جاتا ہے
14:56جب وہ گھر آتا ہے
14:57تو ماورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
14:59کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
15:01کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
15:04اور اس بات کا اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
15:07تب آپ دیکھیں گے کہ وہ
15:09ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
15:11کہ آپ کیتر گئے تھے
15:12تب ولید اسے بتا دیتا ہے سچ
15:14کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
15:16تو میں ادھر چلا گیا تھا
15:18اور مزید وہ اسے بولتا ہے
15:20کہ تو مجھے بالکل بھی ڈسٹرم نہ کرنا
15:22میں کچھ دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہوں
15:23جب وہ کمرے میں جاتا ہے
15:24تو اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جاتی ہے
15:26جس پہ اسے ہسپیٹل لے جایا جاتا ہے
15:30اور جب ہسپیٹل میں ماروہ اسے کہتی ہے
15:33کہ اگر آپ درے شہوار کا
15:35اتنا ہی دکھ ہے
15:36تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
15:39تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
15:40اور کہتا ہے کہ اب ایسا بالکل بھی
15:42ناممکن ہے
15:43اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
15:45دوسری طرف آپ دیکھیں گے
15:46کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
15:48کہ اب میں چاہتا ہوں
15:49کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لئے
15:51میں اپنے بھائی کو واپس بھولا لیتا ہوں
15:53اور اس کی شادی دور کر دوں گا
15:55تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
15:57اور تم بھی خوش رہنا شروع ہو جاؤ گی
16:00لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
16:01کہ اب کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا
16:03واحد یہی حل ملا تھا
16:04اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
16:06تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
16:09اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
16:10آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
16:14جس پہ آپ دیکھیں گے
16:15یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
16:16کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
16:19اور بسید یہ بھی دیکھیں گے
16:20کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
16:22چلا جاتا ہے
16:24اور جب اس کا بات کا پتہ آئمہ کے ہزمن کو چلتا ہے
16:27تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
16:29اور رو رہا ہوتا ہے
16:30تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
16:31کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
16:33کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
16:35اور اس کو بلالو
16:36لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
16:37اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھگتو
16:40بسید آپ یہ بھی دیکھیں گے
16:41کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
16:43تو تب وہ کہتی ہے
16:44کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
16:46سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
16:48وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
16:50اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
16:52دوسری طرف یہ ڈراما سیریل بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
16:57جب آپ دیکھیں گے
16:57کہ اب
16:58اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
17:03تو وہ بھی آئمہ کو لینے وہاں پہ چلا جاتا ہے
17:06اور اس ساری بات کا قصور وار
17:07وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹھہراتا ہے
17:10کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
17:13اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
17:15تو ایسا نہ ہوتا
17:16دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
17:20اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
17:23کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
17:26اور اس سے جو بھی ہوا
17:27وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
17:29اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوہ ہے
17:32لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
17:35اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
17:37اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
17:38مجھے اپنے گھر نہیں بلانا چاہیے تھا
17:41اگر تم نے یہی باتیں کرنی تھی
17:42تب وہ کہتی ہے
17:44کہ میں نے دعا کا خیال لکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
17:49لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
17:50کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
17:52تب ہی آپ دیکھیں گے
17:54کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
17:56اور وہاں سے چلا جاتا ہے
17:58جب وہ گھر آتا ہے
17:59تو ماورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
18:01کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
18:02کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
18:06اور اس بات کا
18:06اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
18:09تب آپ دیکھیں گے
18:10کہ وہ ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
18:13کہ آپ کیتر گئے تھے
18:14تب ولید اسے بتا دیتا ہے سچ
18:16کہ مجھے دورے شہوار نے بھلایا تھا
18:18تو میں ادھر چلا گیا تھا
18:20اور مزید وہ اسے بولتا ہے
18:22کہ تو مجھے بالکل بھی
18:23ڈسٹرم نہ کرنا
18:23میں کچھ دیر پیسٹ کرنا چاہتا ہوں
18:25جب وہ کمرے میں جاتا ہے
18:26تو اس کی اچانک سے
18:27تربیت خراب ہو جاتی ہے
18:28جس پہ اسے ہاؤسپیٹل لے جایا جاتا ہے
18:31اور جب ہاؤسپیٹل میں
18:33ماروہ اسے کہتی ہے
18:35کہ اگر آپ دورے شہوار کا
18:37اتنا ہی دکھ ہے
18:38تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
18:40تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
18:42اور کہتا ہے
18:43کہ اب ایسا بالکل بھی
18:44ناممکن ہے
18:45اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
18:47دوسری طرف آپ دیکھیں گے
18:48کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
18:50کہ اب میں جاتا ہوں
18:51کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لیے
18:53میں اپنے بھائی کو واپس بھولا لیتا ہوں
18:55اور اس کی شادی کر دوں گا
18:57تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
18:59اور تم بھی خوش رہنا شروع ہو جاؤ گی
19:01لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
19:03کہ کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا
19:05واحد یہی حل ملا تھا
19:06اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
19:08تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
19:10اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
19:12آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
19:16جس پہ آپ دیکھیں گے
19:17یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
19:18کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
19:20اور بسیر یہ بھی دیکھیں گے
19:22کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
19:24چلا جاتا ہے
19:26اور جب اس کا بات کا پتہ
19:27آئمہ کے husband کو چلتا ہے
19:29تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
19:31اور رو رہا ہوتا ہے
19:32تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
19:33کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
19:35کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
19:36اور اس کو بلالو
19:37لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
19:39اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھگتو
19:41مزید اب یہ بھی دیکھیں گے
19:43کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
19:45تو تب وہ کہتی ہے
19:46کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
19:48سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
19:49وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
19:51اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
19:54دوسری طرف یہ ڈراما سیریل
19:57بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
19:58جب آپ دیکھیں گے
19:59کہ اب
20:00اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
20:05تو وہ بھی آئمہ کو لینے
20:06وہاں پہ چلا جاتا ہے
20:07اور اس ساری بات کا قصور وار
20:09وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹھہراتا ہے
20:12کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
20:14اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
20:17تو ایسا نہ ہوتا
20:18دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
20:22اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
20:25کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
20:27اور اس سے جو بھی ہوا
20:29وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
20:31اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوا ہے
20:34لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
20:37اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
20:38اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
20:44تب وہ کہتی ہے
20:46کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
20:50لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
20:52کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
20:54تب ہی آپ دیکھیں گے
20:56کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
20:58اور وہاں سے چلا جاتا ہے
20:59جب وہ گھر آتا ہے
21:01تو ماورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
21:03کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
21:04کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
21:07اور اس بات کا اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
21:10تب آپ دیکھیں گے کہ وہ
21:12ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
21:15کہ آپ کیتر گئے تھے
21:16تب ولید اسے بتا دیتا ہے سچ
21:18کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
21:20تو میں ادھر چلا گیا تھا
21:21اور مزید وہ اسے بولتا ہے
21:23کہ تم مجھے بالکل بھی ڈسٹرم نہ کرنا
21:25میں کچھ دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہوں
21:26جب وہ کمرے میں جاتا ہے
21:28تو اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جاتی ہے
21:30جس پہ اسے ہسپٹل لے جایا جاتا ہے
21:33اور جب ہسپٹل میں ماروہ اسے کہتی ہے
21:36کہ اگر آپ دورے شہوار کا
21:39اتنا ہی دکھ ہے
21:40تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
21:42تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
21:44اور کہتا ہے کہ اب ایسا بالکل بھی
21:46ناممکن ہے
21:47اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
21:49دوسری طرف آپ دیکھیں گے
21:50کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
21:51کہ اب میں چاہتا ہوں
21:53کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لیے
21:55میں اپنے بھائی کو واپس بھولا لیتا ہوں
21:57اور اس کی شادی فردور کر دوں گا
21:59تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
22:01اور تم بھی خوش ٹھائنا شروع ہو جاؤ گی
22:03لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
22:05کہ اب کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا
22:07واحد یہی حل ملا تھا
22:08اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
22:10تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
22:12اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
22:14آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
22:18جس پہ آپ دیکھیں گے
22:19یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
22:20کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
22:22اور بزید یہ بھی دیکھیں گے
22:24کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
22:26چلا جاتا ہے
22:27اور جب اس کا بات کا پتہ آئمہ کے ہسپنڈ کو چلتا ہے
22:31تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
22:32اور رو رہا ہوتا ہے
22:33تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
22:35کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
22:37کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
22:38اور اس کو بلالو
22:39لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
22:41اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھگتو
22:43مزید آپ یہ بھی دیکھیں گے
22:45کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
22:47تو تب وہ کہتی ہے
22:48کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
22:50سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
22:51وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
22:53اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
22:55دوسری طرف یہ ڈراما سیریل بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
23:00جب آپ دیکھیں گے
23:01کہ اب
23:01اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
23:06تو وہ بھی آئمہ کو لینے وہاں پہ چلا جاتا ہے
23:09اور اس ساری بات کا قصور وار
23:11وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹہراتا ہے
23:13کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
23:16اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
23:19تو ایسا نہ ہوتا
23:20دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
23:23اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
23:27کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
23:29اور اس سے جو بھی ہوا
23:31وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
23:33اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوہ ہے
23:36لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
23:38اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
23:40اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
23:42مجھے اپنے گھر نہیں بلانا چاہیے تھا
23:44اگر تم نے یہی باتیں کرنی تھی
23:46تب وہ کہتی ہے
23:48کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
23:52لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
23:54کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
23:56تب ہی آپ دیکھیں گے
23:57کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
24:00اور وہاں سے چلا جاتا ہے
24:01جب وہ گھر آتا ہے
24:02تو معورہ کا پہلے سے موڑ بنا ہوتا ہے
24:04کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
24:06کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
24:09اور اس بات کا
24:10اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
24:12تب آپ دیکھیں گے
24:14کہ وہ
24:14ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
24:16کہ آپ کیتر گئے تھے
24:17تب ولید اسے بتا دیتا ہے
24:19کہ مجھے دورے شہوار نے بھلایا تھا
24:22تو میں ادھر چلا گیا تھا
24:23اور مزید وہ اسے بولتا ہے
24:25کہ تم مجھے بالکل بھی
24:26ڈسٹرم نہ کرنا
24:27میں کچھ دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہوں
24:28جب وہ کمرے میں جاتا ہے
24:29تو اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جاتی ہے
24:32جس پہ اسے ہاسپٹل لے جایا جاتا ہے
24:35اور جب ہاسپٹل میں
24:37ماروہ اسے کہتی ہے
24:38کہ اگر آپ دورے شہوار کا
24:40اتنا ہی دکھ ہے
24:42تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
24:44تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
24:45اور کہتا ہے
24:46کہ اب ایسا بالکل بھی ناممکن ہے
24:49اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
24:50دوسری طرف آپ دیکھیں گے
24:52کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
24:53کہ اب میں چاہتا ہوں
24:55کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لیے
24:56میں اپنے بھائی کو واپس بھلا لیتا ہوں
24:58اور اس کی شادی کر دوں گا
25:01تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
25:03اور تم بھی خوش ٹینا شروع ہو جاؤ گی
25:05لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
25:06کہ اگیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا واحد
25:09یہی حل ملا تھا
25:10اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
25:11تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
25:14اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
25:15آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
25:19جس پہ آپ دیکھیں گے
25:20یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
25:22کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
25:24اور بسیط یہ بھی دیکھیں گے
25:25کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
25:28چلا جاتا ہے
25:29اور جب اس کا بات کا پتہ
25:31آئمہ کے ہسمن کو چلتا ہے
25:32تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
25:34اور رو رہا ہوتا ہے
25:35تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
25:36کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
25:38کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
25:40اور اس کو بلالو
25:41لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
25:43اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھوکتو
25:45مزید آپ یہ بھی دیکھیں گے
25:46کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
25:49تو تب وہ کہتی ہے
25:50کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
25:51سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
25:53وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
25:55اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
25:57دوسری طرف یہ ڈراما سیریل
26:00بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
26:02جب آپ دیکھیں گے
26:03کہ اب
26:03اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
26:08تو وہ بھی آئمہ کو لینے
26:10وہاں پہ چلا جاتا ہے
26:11اور اس ساری بات کا قصور وار
26:13وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو تہراتا ہے
26:15کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
26:18اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
26:20تو ایسا نہ ہوتا
26:21دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
26:25اور تب ہی وہ اسے
26:26یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
26:29کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
26:31اور اس سے جو بھی ہوا
26:32وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
26:34اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوا ہے
26:37لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
26:40اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
26:42اور کہتا ہے
26:42کہ تمہیں اس طرح سے
26:43مجھے اپنے گھر نہیں بلانا چاہیے تھا
26:46اگر تم نے یہی باتیں کرنی تھی
26:48تب وہ کہتی ہے
26:49کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی
26:52بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
26:54لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
26:56کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
26:58تب ہی آپ دیکھیں گے
26:59کہ ولید اس کا کوئی بھی
27:00ایکسکیوز نہیں سنتا
27:01اور وہاں سے چلا جاتا ہے
27:03جب وہ گھر آتا ہے
27:04تو معورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
27:06کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
27:08کہ یہ دورے شہوار سے
27:09ملنے گیا تھا
27:11اور اس بات کا
27:12اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
27:14تب آپ دیکھیں گے
27:15کہ وہ
27:16ولید سے جانبوچ کے پوچھتی ہے
27:18کہ آپ کی ترگے تھے
27:19تب ولید اسے بتا دیتا ہے
27:21سچ
27:21کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
27:23تو میں ادھر چلا گیا تھا
27:25اور مزید وہ اسے بولتا ہے
27:27کہ تم مجھے بالکل بھی
27:28ڈسٹرم نہ کرنا
27:28میں کچھ دیر ٹیسٹ کرنا چاہتا ہوں
27:30جب وہ کمرے میں جاتا ہے
27:31تو اس کی اچانک سے
27:32طبیعت خراب ہو جاتی ہے
27:33جس پہ اسے ہاسپٹل لے جایا جاتا ہے
27:37اور جب ہاسپٹل میں
27:39ماروہ اسے کہتی ہے
27:40کہ اگر آپ دورے شہوار کا
27:42اتنا ہی دکھ ہے
27:43تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
27:46تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
27:47اور کہتا ہے
27:48کہ اب ایسا بالکل بھی
27:49ناممکن ہے
27:50اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
27:52دوسری طرف آپ دیکھیں گے
27:53کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
27:55کہ اب
27:55میں چاہتا ہوں
27:56کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لئے
27:58میں اپنے بھائی کو واپس بلا لیتا ہوں
28:00اور اس کی شادی فردور کر دوں گا
28:02تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
28:04اور تم بھی خوش ٹینا شروع ہو جاؤ گی
28:07لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
28:08کہ کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا واحد
28:11یہی حل ملا تھا
28:11اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
28:13تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
28:15اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
28:17آئیمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
28:21جس پہ آپ دیکھیں گے
28:22یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
28:23کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
28:26اور بسیت یہ بھی دیکھیں گے
28:27کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
28:29چلا جاتا ہے
28:31اور جب اس کا بات کا پتہ
28:33آئیمہ کے ہزمن کو چلتا ہے
28:34تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
28:36اور رو رہا ہوتا ہے
28:37تب اس کی ماں سے کہتی ہے
28:38کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
28:40کہ آئیمہ وہاں پہ اکیلی ہے
28:42اور اس کو بلالو
28:43لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
28:44اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھوکتو
28:47مزید آپ یہ بھی دیکھیں گے
28:48کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
28:50تو تب وہ کہتی ہے
28:51کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
28:53سارا قصور ہی آئیمہ کا ہے
28:55وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
28:57اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
28:59دوسری طرف یہ ڈراما سیریل
29:02بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
29:04جب آپ دیکھیں گے
29:04کہ اب
29:05اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
29:10تو وہ بھی آئیمہ کو لینے
29:12وہاں پہ چلا جاتا ہے
29:13اور اس ساری بات کا قصور وار
29:14وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹہہراتا ہے
29:17کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
29:20اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
29:22تو ایسا نہ ہوتا
29:24دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
29:27اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
29:30کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
29:33اور اس سے جو بھی ہوا
29:34وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
29:36اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوا ہے
29:39لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
29:42اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
29:43اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
29:50تب وہ کہتی ہے
29:51کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
29:56لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
29:57کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
29:59تب ہی آپ دیکھیں گے
30:01کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
30:03اور وہاں سے چلا جاتا ہے
30:05جب وہ گھر آتا ہے
30:06تو معورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
30:08کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
30:09کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
30:12اور اس بات کا اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
30:16تب آپ دیکھیں گے
30:17کہ وہ ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
30:20کہ آپ کی طرقے تھے
30:21تب ولید اسے بتا دیتا ہے
30:23کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
30:25تو میں ادھر چلا گیا تھا
30:27اور مزید وہ اسے بولتا ہے
30:28کہ تم مجھے بالکل بھی ڈسٹرم نہ کرنا
30:30میں کچھ دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہوں
30:32جب وہ کمرے میں جاتا ہے
30:33تو اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جاتی ہے
30:35جس پہ اسے ہسپیٹل لے جایا جاتا ہے
30:38اور جب ہسپیٹل میں ماروہ اسے کہتی ہے
30:42کہ اگر آپ کو دورے شہوار کا
30:44اتنا ہی دکھ ہے
30:45تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
30:47تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
30:49اور کہتا ہے کہ اب ایسا بالکل بھی
30:51ناممکن ہے
30:52اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
30:54دوسری طرف آپ دیکھیں گے
30:55کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
30:56کہ اب میں چاہتا ہوں
30:58کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لئے
31:00میں اپنے بھائی کو واپس بھولا لیتا ہوں
31:02اور اس کی شادی کر دوں گا
31:04تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
31:06اور تم بھی خوش رہنا شروع ہو جاؤ گی
31:08لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
31:10کہ کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا واحد
31:12یہی حل ملا تھا
31:13اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
31:15تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
31:17اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
31:19آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
31:23جس پہ آپ دیکھیں گے
31:24یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
31:25کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
31:27اور بسید یہ بھی دیکھیں گے
31:29کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
31:31چلا جاتا ہے
31:32اور جب اس کا بات کا پتہ آئمہ کے ہسمن کو چلتا ہے
31:36تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
31:38اور رو رہا ہوتا ہے
31:39تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
31:40کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
31:42کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
31:43اور اس کو بلالو
31:44لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
31:46اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھگتو
31:48بسید آپ یہ بھی دیکھیں گے
31:50کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
31:52تو تب وہ کہتی ہے
31:53کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
31:55سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
31:56وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
31:58اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
32:01دوسری طرف یہ ڈراما سیریل بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
32:05جب آپ دیکھیں گے
32:06کہ اب
32:07اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
32:11تو وہ بھی آئمہ کو لینے وہاں پہ چلا جاتا ہے
32:14اور اس ساری بات کا قصور وار
32:16وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹھہراتا ہے
32:18کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
32:21اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
32:24تو ایسا نہ ہوتا
32:25دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
32:29اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
32:32کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
32:34اور اس سے جو بھی ہوا
32:36وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
32:38اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوہ ہے
32:41لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
32:44اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
32:45اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
32:47مجھے اپنے گھر نہیں بلانا چاہیے تھا
32:49اگر تم نے یہی باتیں کرنی تھی
32:51تب وہ کہتی ہے
32:53کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
32:57لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
32:59کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
33:01تب ہی آپ دیکھیں گے
33:02کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
33:05اور وہاں سے چلا جاتا ہے
33:06جب وہ گھر آتا ہے
33:08تو معورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
33:10کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
33:11کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
33:14اور اس بات کا
33:15اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
33:17تب آپ دیکھیں گے
33:19کہ وہ ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
33:22کہ آپ کی تر گئے تھے
33:23تب ولید اسے بتا دیتا ہے سچ
33:25کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
33:27تو میں ادھر چلا گیا تھا
33:28اور مزید وہ اسے بولتا ہے
33:30کہ تم مجھے بالکل بھی ڈسٹرم نہ کرنا
33:32میں کچھ دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہوں
33:33جب وہ کمرے میں جاتا ہے
33:35تو اس کی اچانک سے تربیت خراب ہو جاتی ہے
33:37جس پہ اسے ہاسپیٹل لے جایا جاتا ہے
33:40اور جب ہاسپیٹل میں ماروہ اسے کہتی ہے
33:43کہ اگر آپ دورے شہوار کا
33:46اتنا ہی دکھ ہے
33:47تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
33:49تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
33:51اور کہتا ہے کہ اب ایسا بالکل بھی
33:53ناممکن ہے
33:54اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
33:56دوسری طرف آپ دیکھیں گے
33:57کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
33:58کہ اب میں چاہتا ہوں
34:00کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لیے
34:02میں اپنے بھائی کو واپس بلا لیتا ہوں
34:04اور اس کی شادی کر دوں گا
34:06تب ہی تمہیں کمپنی مل جائے گی
34:08اور تم بھی خوش ٹینا شروع ہو جاؤ گی
34:10لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
34:12کہ کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا
34:14واحد یہی حل ملا تھا
34:15اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا
34:17تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
34:19اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
34:20آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
34:25جس پہ آپ دیکھیں گے
34:26یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
34:27کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
34:29اور بسیت یہ بھی دیکھیں گے
34:30کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
34:33چلا جاتا ہے
34:34اور جب اس کا بات کا پتہ
34:36آئمہ کے ہزبن کو چلتا ہے
34:37تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
34:39اور رو رہا ہوتا ہے
34:40تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
34:42کہ میں نے تمہیں برہا کہا تھا
34:44کہ آئمہ وہاں پہ اکیلی ہے
34:45اور اس کو بلالو
34:46لیکن تم نے میری ایک بھی نہیں سنی
34:48اب دیکھو اس کے نتائج تم خود ہی بھگتو
34:50مزید اب یہ بھی دیکھیں گے
34:52کہ دورے شہوار جب وہاں پہ آ جاتی ہے
34:54تو تب وہ کہتی ہے
34:55کہ اس میں بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے
34:57سارا قصور ہی آئمہ کا ہے
34:58وہی بھائی کو چھوڑ کے چلی گئی تھی
35:00اور اب ہم کیا کر سکتے ہیں
35:02دوسری طرف یہ ڈراما سیریل
35:05بہت ہی زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا
35:07جب آپ دیکھیں گے
35:08کہ اب
35:08اس کے بھائی کو جب پتہ چلتا ہے
35:13تو وہ بھی آئمہ کو لینے
35:15وہاں پہ چلا جاتا ہے
35:16اور اس ساری بات کا قصور وار
35:18وہ صرف اور صرف دورے شہوار کو ٹہہراتا ہے
35:20کہ اس کی وجہ سے وہ گھر کے چھوڑ کے گئی تھی
35:23اور اگر یہ کسی کی زندگی برباد نہ کرتی
35:26تو ایسا نہ ہوتا
35:27دورے شہوار شہیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتی ہے
35:30اور تب ہی وہ اسے یقین دلانے کی کوشش کرتی ہے
35:34کہ وہ اس سے بہت ہی زیادہ پیار کرتی ہے
35:36اور اس سے جو بھی ہوا
35:37وہ صرف اور صرف اس کی غلطی تھی
35:40اور اسے اپنی غلطی پہ بہت ہی زیادہ پچتاوا ہے
35:42لیکن ولید اس کی کوئی بھی بات نہیں سنتا
35:45اور مزید اس پہ غصہ کرتا ہے
35:47اور کہتا ہے کہ تمہیں اس طرح سے
35:53تب وہ کہتی ہے
35:54کہ میں نے دعا کا خیال رکھنے کی بہت ہی زیادہ کوشش کی تھی
35:59لیکن مجھے نہیں معلوم تھا
36:01کہ اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جائے گی
36:03تب ہی آپ دیکھیں گے
36:04کہ ولید اس کا کوئی بھی ایکسکیوز نہیں سنتا
36:07اور وہاں سے چلا جاتا ہے
36:08جب وہ گھر آتا ہے
36:09تو ماورہ کا پہلے سے موڈ بنا ہوتا ہے
36:11کیونکہ اس کو پتا ہوتا ہے
36:13کہ یہ دورے شہوار سے ملنے گیا تھا
36:16اور اس بات کا اس نے مجھے بتایا ہی نہیں ہے
36:19تب آپ دیکھیں گے
36:20کہ وہ ولید سے جانبوش کے پوچھتی ہے
36:23کہ آپ کیتر گئے تھے
36:24تب ولید اسے بتا دیتا ہے
36:26کہ مجھے دورے شہوار نے بلایا تھا
36:29تو میں ادھر چلا گیا تھا
36:30اور مزید وہ اسے بولتا ہے
36:32کہ تم مجھے بالکل بھی ڈسٹرم نہ کرنا
36:34میں کچھ دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہوں
36:35جب وہ کمرے میں جاتا ہے
36:36تو اس کی اچانک سے طبیعت خراب ہو جاتی ہے
36:39جس پہ اسے ہسپیٹل لے جایا جاتا ہے
36:42اور جب ہسپیٹل میں ماروہ اسے کہتی ہے
36:45کہ اگر آپ دورے شہوار کا اتنا ہی دکھ ہے
36:49تو آپ اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں
36:51تب وہ اسے منع کر دیتا ہے
36:52اور کہتا ہے کہ اب ایسا بالکل بھی ناممکن ہے
36:56اور ایسا میں کبھی بھی نہیں کروں گا
36:57دوسری طرف آپ دیکھیں گے
36:59کہ وہ ماروہ کو کہتا ہے
37:00کہ اب میں چاہتا ہوں
37:02کہ تمہاری تنہائی دور کرنے کے لیے
37:03میں اپنے بھائی کو واپس بھولا لیتا ہوں
37:05اور اس کی شادی کر دوں گا
37:12لیکن یہاں پہ ماروہ کہتی ہے
37:13کہ کیا آپ کو میری تنہائی دور کرنے کا واحد
37:16یہی حل ملا تھا
37:17اس کے علاوہ کوئی اپشن نہیں بچا
37:18تو وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے
37:21اور اس پہ کچھ بھی نہیں کہتا
37:22آئمہ کی بھی طبیعت اچانک سے خراب ہو جاتی ہے
37:26جس پہ آپ دیکھیں گے
37:27یہ ڈاکٹرز اسے کہتے ہیں
37:29کہ اب اس کے بچے کو خرچہ ہے
37:31اور بسیط یہ بھی دیکھیں گے
37:32کہ اس کا بچہ بھی اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی
37:35چلا جاتا ہے
37:36اور جب اس کا بات کا پتہ
37:38آئمہ کی ہزمن کو چلتا ہے
37:39تو وہ بہت ہی زیادہ دکھی ہوتا ہے
37:41اور رو رہا ہوتا ہے
37:42تب اس کی ماں اسے کہتی ہے
37:43کہ میں نے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended