Skip to playerSkip to main content
Rohaniyat Ki Rah Me Aik Bhot Barhi Ghalti | Rohaniyat ki Duniya Rohaniyat Main Kamyabi Kaise Hasil Hoti Hai | Rohaniyat Main Kamyab Ka Raaz Khul Gaya Abdul qadir al Jillani Ghaus ul azam
Dear audience today we are talking about spirituality, spiritualism.
Ham aj ki es video main apko bataye ge ke, rohaniyat main kamyabi kaise hasil hoti hai, aur aik insan rohaniyat ki duniya main kaise kamyab hota hai, aur ham ruhaniyat kaise hasil kare, aur ye rohaniyat kaise milti hai, roohaniyat kaise aati hai, ruhaniyat kaise hasil karen, ruhaniyat kaise badhaye, ye sab jannay ke leye es video ko tawajja se dekhe,

راہ سلوک راہ فقر و روحانیت میں ایک سخت آزمائش جس سے انسان کو گزرنا پڑتا ہے جو لوگ اس آزمائش میں ناکام ہوتے ہیں وہ کبھی روحانیت کی دنیا میں پرواز نہیں کر سکتے محتاط رہیں سب
وہ آزمائش کیا ہے؟
ہم آج کی اس ویڈیو میں مکمل بتائیں گے۔
Rohaniyat, roohaniyat, spirituality, Wisdominn, Sada e Khizra, Mysticism, Wilayat

روحانیت میں کامیابی کیسے حاصل ہوتی ہے؟

#spirtuality #sufism #islamicvideo #rohaniyat
#marifatulinsan #quran #tasawwufesufia
#rohaniyat
#roohaniyat
#spirituality
#tasawuf
#sufism
#tasawwufesufia
#Sufism
🕌 Join us for this transformative expedition:




🔵🔴FOLLOW US:
Facebook: @ https://www.facebook.com/Wisdominn
@ https://www.youtube.com/channel/UCnrzfxKJ4m9o60xAlJtm6Sg
Instagram : https://www.instagram.com/wisdominn_sufism/
Pinterest:- https://www.pinterest.com/Wisdom_inn/
______________________________________

🌟 Explore the profound journey of Hazrat Shaykh Abdul-Qadir al-Jilani, RA a pillar of Sufi mysticism, as he reveals the sacred " Al Futuh al ghaib ." His wisdom illuminates the path of devotion, heart purification, and spiritual discipline towards Truth, Towards Allah and prophet PBUH.



Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:03انسان جتنا اللہ کے قریب تر ہوتا جاتا ہے
00:08اتنا ہی حطرات کے نزدیک تر ہوتا جاتا ہے
00:11اس ازل اور عبد کے روحانی سفر میں
00:14کسر شاہی یعنی عالم لاہود کے دروازے پر پہنچ کر
00:18اور اس دروازے کو پار کرنے کے بعد
00:20اوج روحانی اور منزل مقصود علیین
00:24جیسے رازوں میں چھپے مقامات عطا کیے جاتے ہیں
00:27مگر یہاں اگر صرف ایک غلطی کی جائے
00:30تو تمام مقامات واپس لے لیے جاتے ہیں
00:33اور پھر عالم لاہود کا دروازہ بند کر دیا جاتا ہے
00:37تو وہ ایک غلطی بہت بڑی روحانی برائی کیا ہے
00:41اور کسر شاہی کے دروازہ پر پہنچ کر
00:44دروازہ کھولنے کی شرط اور اندر داہل ہو کر
00:48قیام مستقل کرنے کی شرط کیا ہے
00:50تو بھڑتے ہیں آج کی گفتگو کی طرف
00:53ویڈیو شروع کرنے سے پہلے چینل کو سبسکرائب کریں
00:56کومنٹ سیکشن میں اپنی قیمتی رائے کا اظہار ضرور کریں
00:59خدا کی جانب سے
01:02آپ روحانی و باطنی حصیت سے جس حالت پر ہوں
01:06اس کے سوا کسی بلند یا پست حالت کی آرزو نہ کریں
01:10جب آپ شاہی محل یعنی عالم لاہود کے دروازے پر ہوں
01:14تو محل میں داہل ہونے کے ازہود وائشمند اور طلبگار ہرگیس نہ ہوں
01:20یہاں تک کہ حکم شاہی اور عمر ربی سے
01:23اللہ کے فیل حقیقی سے آپ کو جبرن یعنی
01:26بجانی حق زبردستی داہل نہ کیا جائے
01:30جبر سے مراد وہ حکم ہے جو عزلی تحقیدی اور بار بار ہو
01:34یعنی آپ کو آپ کی حوائش سے نہیں
01:36بلکہ آپ کی ہموشی تسلیم و رضا
01:39انکساری ندامت صبر اور سرے ہم تسلیم کرنے پر
01:44بطور عطا نوازہ جائے
01:46اور داہل رحمت کیا جائے
01:48کیونکہ یہ مقام بہت بلند مقام ہے
01:51محض نفس کی ترگیب داہلہ پر یقین اور کنات نہ کریں
01:55ہو سکتا ہے یہ اس بادشاہ حکم الحاکمین
01:57اللہ تعالیٰ کی طرف سے امتحان ہو
02:00لیکن اس وقت تک صبر و تحمل سے کام لیں
02:02جبکہ آپ کو داہل ہونے پر مجبور کر دیا جائے
02:06اور آپ کا داہلہ سرہ سر ازن شاہی کے تحت ہو
02:09جب آپ جبر اور حکم شاہی سے محلے
02:12قرب و جوار حداوندی میں داہل کیا جائیں گے
02:15تو آپ کو بادشاہ اپنے ارادہ
02:17و فیل کے باعث کوئی عذاب نہ کرے گا
02:20آپ کا کہہ رو عذاب تو صرف بندہ کے فقدانِ سبر
02:24اتباعِ حوص اور بے عدبی
02:26اور ترکِ تسلیم و رضا کے باعث ظہور میں آیا کرتا ہے
02:30بس جب آپ کسرِ شاہی میں جبرن داہل کیے جائیں
02:33تو اسے اپنی بہت بڑی سعادت اور خوش نصیبی سمجھیں
02:37اور ہموش سڑنگون اور معدب و فرمان پذیر ہو کر
02:42اس کی بارگاہ میں جا کھڑے ہوں
02:44اور جس حدمت یا تعمیل فرض پر آپ کو میین و معمور کیا جائے
02:49اس کی بجان و دل پیروی کریں
02:52اور ہیل و خجت کو اس میں قطن داہل نہ دیں
02:55اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ارشاد فرمایا
03:01دنیا کے ظاہر مال و اسباب سے جو چیزیں
03:05ہم نے کفار کو دے رکھی ہیں انہیں گھور گھور کر مت دیکھیں
03:08کیونکہ ان اشیاء کا مقصد تو ان کفار کو فتنہ و امتحان میں مبتلا کرنا ہے
03:13اور آپ کے پروردگار کا عطا کردہ ریسک آپ کے لیے بہت بہتر اور باقی رہنے والا ہے
03:20پس کولِ حداوندی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو
03:24حفظِ احوال، باطن، صبر و شکر اور اپنی دی ہوئی نعمتوں پر راضی رہنے کی تلقین کی گئی ہے
03:31یعنی ہم نے جو عطیاتِ عظمہ بصورتِ منصبِ نبوت، علمِ راستِ، حکمت و فہمِ دینِ اسلام، توحید و معرفت، جہادِ فی سبیلِ اللہ اور فتوحِ غیبی تفییس کیے ہیں
03:46وہ دنیا کے دیگر مال و جائدات اور سامانِ احش و عشرت سے بہت بہتر ہیں
03:51اور دائمی طور پر یعنی ہمیشہ کے لیے باقی رہنے والے ہیں
03:55قائم رہنے والے ہیں اور بڑھنے والے ہیں
03:58پس حقِ تعالیٰ شانہ کی عطا کردہ نعمتوں پر شکر و رضا مندی اور دیگر فانی و عارضی چیزوں سے
04:05ترک التفات ہی تمام نیکیوں اور برکتوں کی اصل ہیں
04:10تمام اشیاء دنیاوی کو اللہ تعالیٰ نے بندوں کی عزمائش کے لیے پیدا کیا ہے
04:14کوئی بھی چیز یا تو آپ کی قسمت ہے یا کسی غیر کے لیے
04:18یا کسی کے لیے نہیں بلکہ اللہ نے اسے عزمائش کے لیے پیدا کیا ہے
04:22اگر وہ مشیعت الہی میں آپ کا حصہ ہے
04:25تو آپ اسے چاہیں یا نہ چاہیں
04:27وہ آپ کو ضرور ملے گی
04:28اس کی طلب اور جستجو میں آپ کی طرف سے غفلت گستاہی یا سوئے عدب کا اظہار زیبا نہیں
04:35اور اگر وہ چیز کسی اور کی قسمت ہے
04:37تو آپ اسے کیوں عزماتے ہیں
04:39اور اگر وہ حیر و آفیت اور سلامتی کے ساتھ کسی فرد و بشر کی قسمت میں نہیں
04:44اور مخصوص فتنہ و امتحان ہے
04:46تو پھر کوئی بھی صاحبِ عقل و شعور فتنوں اور پریشانیوں میں کیوں مبتلا ہوگا
04:51بس اس حقیقت کو یاد رکھیں
04:55کہ حیر اور سلامتی اور اتمنانِ قلب
04:57حفاظتِ اخوالِ باطن اور تسلیم و رضا میں ہیں
05:01کسرِ شاہی میں داہل ہونے کے بعد
05:04جب آپ بالا ہانے یعنی اوجِ روحانی
05:06اور وہاں سے چھت یعنی منزلِ مقصودِ علیین پر چڑھائے جائیں گے
05:12تو جیسا کہ ہم نے بیان کیا
05:14ہموش سرنگون اور مہدب رہیں
05:17بلکہ ان امور میں پہلے سے زیادتی کریں
05:19جو اللہ کے قرب کا باعث ہیں
05:22کیونکہ اب آپ بادشاہ سے قریب تر
05:24اور حترات کے نزدیک تر ہیں
05:27یہاں پہنچ کر آپ اس سے احوال و مقامات میں
05:30اسے کسی بھی حال یا مقام کی ازہود آرزو نہ کریں
05:33اس لیے کہ یہ نعمت مجودہ کی ناشکری ہوگی
05:36اور ناشکری یہ ناشکر گزارشست کو
05:38دنیا و اقبع میں سلیل و ہوار کرتی ہے
05:41جیسا کہ ہم نے پیش حضین بیان کیا
05:44آپ ذکر و فکر اور عمل سالحہ کی جد و جہد میں مشغول رہیں
05:48تاکہ آپ ایسے مقام بلند پر پہنچائے جائیں
05:51جو دائمی و عبدی ہو
05:53اور یاد رکھیں
05:54کہ وہ مقام ہدا کی ظاہر و باہر آیات و کرامات ہیں
05:58جو بندہ کے کول و فیل سے ظہور میں آتی ہیں
06:01اس مقام سے غفلت و بے اتنائی ہرگز نہ کریں
06:04اس کی حفاظت کریں
06:05اور ثبات و استقلال
06:07مستقیل نظم و زب سے وہاں قائم رہیں
06:10کیونکہ احوال تو علیہ اللہ کے لیے ہیں
06:12اور مقامات عبدال کے لیے ہیں
06:15اے اللہ
06:16ہماری توفیق تیری ہی طرف سے ہے
06:18ہمارا بروسہ تجھ ہی پر ہے
06:20اور ہم تیری ہی طرف رجوع کرتے ہیں
06:23والحمدللہ رب العالمین
Be the first to comment
Add your comment

Recommended