Skip to playerSkip to main content
In this video, we discuss the recent changes to the payment system for the Orange Train and Metro services. The token system has officially ended, making way for a more convenient method of payment: debit and credit cards. This transition not only simplifies the travel experience for commuters but also introduces a fantastic benefit for students, who can now travel for free! Join us as we explore the implications of this new system, how it works, and what it means for daily travelers. Stay tuned for tips on navigating the updated payment process and ensuring a smooth journey. Don't forget to like, share, and subscribe for more updates on public transportation!
Anchor: Ayman Yasin

#OrangeTrainTicket #MetroBuTicket #MetroBusLahore #TCash #Lahore

Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/

Category

🗞
News
Transcript
00:00میٹرو بس اور اورنجز ٹرین میں سفر کرنے کے لیے ملنے والا ٹوکن سسٹم ختم کر کے نیا کارڈ سسٹم متعارف کروا دیا گیا
00:08ٹرین ہے فیڈر بسے ہیں چاہے وہ میٹرو بس سب ٹی کیش کارڈ کے ذریعے چلائی جائیں گے اور سٹوڈنٹ کو مفت سفری سہولیات دی جائیں گی
00:17پنجاب میس ٹرانزیسٹ آثورٹی کے جنرل مینجر آپریشن عزیر شاہ سب ہمارے ساتھ موجود ہیں
00:24میٹرو بس اور اورنجز لینڈ ٹرین میں ٹوکن سسٹم کو ختم کر کے ایس سسٹم متعارف کروایا جائے گی
00:29کیا نئی پالسی لائی گئی ہے
00:31دوزہار بارہ میں جب پہلی بار یہ سسٹم ڈیزائن کیا گیا تو ہم نے کلوز لوب سسٹم ڈیزائن کیا
00:39تو اس کلوز لوب سسٹم کے مطابق اس کارڈ کے تحت سفری سہولیات دی گئی
00:44یہ ایک مائی فیر کارڈ ہے یہ اور ٹرکیس سلوشن پر بیسٹ ہے
00:50اس کو منگوانے کے لیے ہمیں ٹرکی سے رابطہ کرنا پڑتا ہے
00:54اور اس کے ساتھ ساتھ ایک ٹوکن ہے جو لوگ خریدتے ہیں اور پھر وہ کیپچر ہو جاتا ہے سسٹم کے اینڈ پر
00:59اس کو ہم نے دس سال چلایا
01:01ہوا یہ کہ آڈٹ نے اتراز کیا کہ یہ جو ٹرکیس سلوشن ہے
01:06یہ انہیں قبول اس لیے نہیں ہے کہ ہمارا سارا ڈیٹا جو ہے وہ ٹرکی جا رہا نظر آ رہا تھا
01:13اور پھر اس کی سیکیورٹی پہ بھی وہ قائل نہیں تھے
01:16ان کامنٹس کو لیتے ہوئے پھر سر جوڑ کے بیٹھنا پڑا اور ڈیزائن یہ کیا
01:21ہم نے کہ یہ انڈیجنل سلوشن بنانا پڑے گا
01:25اور پاکستان کے اندرون نہیں کوئی سلوشن ہوگا
01:28تو ہم کامیاب ہو جائیں گے
01:29چنانچہ پی اے میں نے پنجاب انفرمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ساتھ ایک فریمورک ایگریمنٹ کیا
01:35آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم دوبارہ ڈیزائن کیا
01:38اس آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم میں جب بنوا رہے تھے
01:41تو ایٹ دی سیم ٹائم ہمیں ایک دوسری ضرورت نظر آئی
01:45اور وہ یہ کہ جب بھی ہم ایک نیا سسٹم لانچ کرتے ہیں
01:48تو ہمیں اس کے لیے ایک الگ سے اے ایف سی سسٹم بھی لانا پڑتا تھا
01:53ہمیں کارڈ بھی لانے پڑتے تھے
01:55اور پھر وہ پچھلے سے انٹیگریٹ نہیں ہوتا تھا
01:58اس طرح نے ایک اور ایشو سامنے آیا
02:00وہ یہ کہ جب بھی ہم ایک نیا سسٹم ڈیویلپ کرتے ہیں
02:02تو اس کے ساتھ ایک نیا آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سرویس پروائیڈر آتا ہے
02:07جو اپنی سلوشن لے کے آتا ہے
02:09اور وہ پچھلے سے انٹیگریٹ نہیں ہوتا
02:11یعنی کہ ایک کارڈ دوسرے پہ نہیں چلتا
02:13اس کے بعد اورنج لائن آئی
02:15تو اورنج لائن کا کارڈ اس پہ نہیں چلتا تھا
02:17لاہور میٹرو بس پہ اور وائس ورسا
02:19دونوں کے کارڈ جو تھے وہ ڈیفرنٹ تھے
02:21یہ چیز کو
02:23سمجھتے ہوئے ہم نے یہ سوچا
02:25کہ اگر سسٹم بڑھتے چلے گئے
02:27تو یہ ہمارے لیے ایک نہائیت ہی
02:29پچیدہ مسئلہ بن جائے گا
02:31اس وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا
02:32کہ پنجاب میں ون ٹرانسپورٹ کارڈ لائے جائے
02:35اور اس کارڈ کے تحت
02:37جتنے بھی پنجاب میں ہمارے ماستانے سسٹم ہیں
02:39وہ چلائے جائیں
02:40اوپن لوپ سے ہم چلے گئے ای ای ای ای ای ای ای ای
02:43سے بنتا ہے یورو پے ماستر کارڈ ویزا کارڈ
02:45جب آپ ای ای ای ای ای پے چلے جاتے ہیں
02:47تو اس کے بعد آپ کے نارمل بینک کارڈ
02:50کوئی بھی کسی بھی بینک میں
02:52سامبہ بینک میزان بینک
02:53یہ بی او پی کا کارڈ ہے
02:55کوئی بھی بینک کا کارڈ جو ہے
02:57وہ قابل استعمال ہو جاتا ہے
02:58اور آپ اس کے ساتھ نہ ٹریول کر سکتے ہیں
03:01دوسری چیز یہ ہے کہ ہم نے جو اپنا کارڈ رکھا
03:03ان لوگوں کے لیے جن کے پاس کارڈ نہیں ہے
03:05اس وقت اور ان کو کارڈ کی سہولت
03:08دینی ہے تو اس کے لیے
03:09بینک اور پنجاب نے ٹرانسپورٹ کیش
03:11یعنی کہ ٹی کیش کارڈ متعارف کرا دیا
03:14کسی بھی پرائیوٹ بینک کا کارڈ
03:15ہم لوگ استعمال کر سکے ہیں
03:16کسی کے ذریعے سے بھی پیمنٹ ہو سکتے ہیں
03:19یہ نئے سسٹم جب لانچ ہو جائے گا
03:21انشاءاللہ سپٹیمبر میں
03:23تو کسی بھی بینک کا کارڈ
03:25قابل استعمال ہوگا سفر کے لیے
03:27اور یہی یہ جدت ہے
03:29اس کے علاوہ آپ اپنے فون پہ
03:31ایک والٹ ایپ ڈاؤنلوڈ کریں
03:33جو اس وقت فال ہے
03:34ابھی بھی آپ کر سکتے ہیں
03:35اس کا نام بھی ٹی کیش ہے
03:37آپ وہ اپنے فون پہ سیٹ کریں
03:39اس میں آپ پیسے ڈالیں
03:40اور اس میں سے ایک ٹکٹ جنریٹ کریں
03:42وہ ایک کیو آر کوڈ بنائے گا
03:44وہ کیو آر کوڈ سکین ہو جاتا ہے
03:46اس سے بھی آپ ڈریول کر سکتے ہیں
03:48اچھے یہ جو سسٹم آپ کہہ رہے ہیں
03:50جو متعارف کروایا جائے رہے ہیں
03:51یہ کن کن شہروں میں جو ہے وہ فال کیا جائے
03:53اب ہم نے جس طرح ڈیزائن کیا ہے
03:55یہ سسٹم پی آئی ٹی بی
03:57پرمنینٹلی آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم
04:00ہر شہر میں ہمیں مہیا کرے گا
04:02جتنی بھی بسے آئیں گی
04:03ان میں جو پہلے چیزیں لگی ہوئی ہیں
04:05فیلی ڈیٹرز اور پیمنٹ سسٹم
04:08وہ سارے پی آئی ٹی بی کے سسٹم کے ساتھ
04:11منسلک ہو جائیں گے
04:13چنانچہ آئندہ سے جتنی بھی پنجاب میں
04:16پی ٹی سی کو بھی شامل کیجئے
04:17پی ایم اے اور پی ٹی سی کی جتنی بھی
04:20بسوں کے پروجیکس ہیں
04:21چاہے وہ میٹرو پروجیکس ہیں
04:23چاہے وہ ٹرین ہے
04:24چاہے وہ فیڈر بسے ہیں
04:27وہ سب اسی سسٹم
04:29ٹی کیش کارڈ کے ذریعے چلائی جائیں گے
04:32شاہ صاحب یہ مجھے بتائیے گا
04:33کہ یہ ٹی کیش جو ہے
04:35یہ کن افراد کو سہولت فراہم کرے گا
04:37کیونکہ ہمارے یہاں پر سٹوڈنٹ کارڈ
04:39ایک علیدہ بنتا ہے
04:40تو کیا یہ سٹوڈنٹ کارڈ کو بھی سہولت فراہم کرے گا
04:42یا اس کے لیے ایک الگ کارڈ جو ہے
04:45وہ متعاریف کروایا جائے
04:45ہاں جی
04:46سٹوڈنٹ کے لیے ایک الگ پورٹل
04:49دیزائن کر دی گئی ہے
04:51ٹی کیش کے لیے بھی ایک پورٹل
04:52دیزائن کر دی گئی ہے
04:54اب آپ جب اس پورٹل پہ جائیں گے
04:56اگر آپ سٹوڈنٹ ہیں
04:57تو آپ سٹوڈنٹ ٹی کیش کارڈ کے لیے اپلائی کریں گے
05:00اور اگر آپ نارمل پیسنجر ہیں
05:02تو آپ ٹی کیش کارڈ کے لیے اپلائی کریں گے
05:05یہ دونوں کی الگ الگ پورٹل ہے
05:07سٹوڈنٹ ٹی کیش کارڈ کی ویریفکیشن
05:09سکول ایجوکیشن
05:10یا ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کرے گا
05:12اور جب وہ سکول سے ویریفائی ہوگا
05:15تو اس کو ایک ڈیفرنٹ کلر کا کارڈ ملے گا
05:17ہوگا وہ بھی ای ایم وی کارڈ
05:19لیکن اس میں نہ بیلنس زیرو ہوگا
05:21اور سٹوڈنٹ کو مفت سفری سہولیات دی جائیں گی
05:25یہ سفری سہولیات منڈے سے فرائیڈے
05:29صبح چھ بجے سے رات آٹھ بجے تک
05:32اور سیڈیڈے سنڈے نہیں دی جائیں گی
05:34چھٹیوں میں بھی نہیں دی جائیں گی
05:36گرمیوں کی چھٹیوں میں
05:37سردیوں کی چھٹیوں میں
05:38اور گورمنٹ ہالیڈیز میں یہ سہولت نہیں ہوگی
05:40باقی سب دنوں میں سٹوڈنٹس
05:43رزانہ دو ٹریپز کر سکیں گے
05:45فری آف کارڈ
05:46تو ہماری عام عوام کے لیے بتائیں
05:47کہ عام عوام کو یہ کارڈ کس طرح سے وہ چارج کروائیں گے
05:51اور کتنے چارج ہو سکے گا
05:52کہاں سے چارج کروائے جائے گا یہ کارڈ
05:54کسی بھی شہر میں میٹرو سٹیشن پہ چلے جائیں
05:57پیمنٹ کریں اور اس میں پیسے ایڈ کروا سکتے ہیں
06:00بینک کی برانچ سے کروا سکتے ہیں
06:02اپنی موبائل اپلیکیشن سے کروا سکتے ہیں
06:04ہماری والٹ سے بھی اس کو چارج کر سکتے ہیں
06:07کیش والا پیسنجر بھی جب جائے گا
06:09تو اس کو ایک کیو آر کورڈ پرنٹڈ ٹکٹ ملے گی
06:12وہ ایک کیمرے پر سکین ہوگی اور ٹرن سٹائل گھوم جائے گا
06:15جن کے پاس کارڈ نہیں ہوتے
06:17وہ بھی بغیر کسی تکلیف کے فائدہ اٹھا سکیں
06:32موسیقی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended