Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
28. 2/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 96 & onwards Date: Thursday, 24 July 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom Join us for this insightful weekly Dars as Hafiz Muhammad Imtiaz Ali continues the tafsir of Surah Aal-e-Imran, beginning from Ayah 96. Delivered at the Hillview Islamic & Education Centre, this session offers reflections and lessons drawn directly from the Qur'an.
#foru #Quran #qurantranslation #qurantranslationurdu #Glasgow #Madina #Pakistan #hasbirabbi #Scotland #Milad #Miraj
Transcript
00:00پہنچ کے آپ نے اس کا افتباف کیا
00:01ایک اور یہ بھی ہے کہ انہوں نے
00:03خاندہ کعبہ کی طرح ہموں کر کے نماز پڑھی
00:06تو انہیں بیت مقدس کی طرح
00:08پھر جانے کا حکم دے دیا گیا
00:09انہوں نے وہاں بھی ایک مسجد بنائی
00:11وہاں بھی نماز پڑھی
00:12تاکہ آپ کے بعد آپ کی اولاد کیلئے
00:15وہی خمیلہ ہو جائے
00:16سو یہ مختلف ہوایات ہیں
00:18سوہ ان کے مطابق یہ ہے کہ کچھ ہوایات کے مطابق
00:21اولاد نے اسلام نے تعمیر کیا
00:23کچھ کے مطابق اولاد نے تعمیر کیا
00:25اسی طرح امام اجافر
00:28محمد بن جریر طوری رحمت اللہ تعالی
00:31اللہ علیہ وغیان کرتے ہیں
00:32کہ کسی شخص نے حضرت مولا علی
00:35قرار اللہ وعیوی قریب سے
00:36بریافت کیا
00:38اور کہا کہ لوگوں کے لئے زمین پر
00:41سب سے پہلے جو گھر پر آئے گیا
00:43وہ مکہ میں تھا
00:44حضرت علی رحمت اللہ تعالی عنہ
00:46نے تبعایا کہ نہیں
00:48پھردو ان اسلام کی پورう
00:50کہاں رہتی تھی
00:51یعنی کسی نے کہا کہ پہلا دھر تو وہ ہے جو مقام ہے
00:54تو پھر حضرت علی نے فرمایا کہ ایسا نہیں ہے
00:57دوہر اسلام کی قوم کہا رہتی تھی
00:59اور حبود علیہ السلام کی قوم کہا رہتی تھی
01:02فرمایا کہ جو لوگوں کے لیے برکت اور ہدایت کے لیے
01:06جو سم سے پہلا دھر رہ گیا وہ بہت اللہ شریف ہے
01:09فرمایا کہ لوگوں کے دھر تو پہلے بھی تھے
01:12لیکن جو برکت اور ہدایت کے لیے پہلا دھر تعبیر کیا گیا
01:17وہ بہت اللہ شریف ہے
01:18تو سوال کرنے والے کا مطلب یہ ہے کہ پہلا در جو ہے بریئے میں شاہد وہ یہ بنایا گیا ہے
01:23تو وہ بیتی واشریف ہے
01:25تو آپ نے آنکھ سے یہ بنایا
01:26سو اسی طرح پھر
01:29اس حدیشی کا مطلب یہ بھی نہیں ہے
01:33کہ کعبہ کو سب سے پہلے عبادت کے لیے نہیں بنایا گیا
01:36بنایا تو کعبہ اللہ کو یہ سب سے پہلے عبادت کے لیے ہے
01:39لیکن ہمارے دیت کے مطابق
01:41ہماری دیت کے مطابق یہ کہنے
01:43کہ سب سے سکران جو دلیل ہیں ملے پاس
01:47وہ قرآن پاک کا امیلہ سے ہے
01:49اللہ تعالی نے جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اشار فرمایا
01:53وَإِذِي أَرْفَاوْا عِبْرَاهِمُ وَقْوَعَيْا عَبِنِ الْبَيْدِ وَإِسْمَعَيْا
01:57ان کا ذکر کیا
01:58کہ انہوں نے ابراہیم علیہ السلام اور اسماعیل علیہ السلام نے
02:02جب اس کی دیواروں کو بھرد کیا
02:03اور پھر اس کے ساتھ دعا کی کہا
02:06سب سے پہلے آپ کہہ سکتے ہیں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے
02:10ان کی تعبیر ہمیں ملتی ہے
02:12دیگر جتنی روایات ہیں
02:13وہ ظاہر ہے قرآن پاک کے مقابلہ میں
02:15اتنی سٹرانگ نہیں ہو سکتے
02:17ان کی اپنی حیثیت ہے
02:19ان کی اپنی ویلیور ہے
02:21لیکن قرآن پاک کے مقابلہ میں نہیں ہے
02:23قرآن پاک سے ہمیں جو سب سے واضح معلوم ہو پر
02:26ہم یہ ہے کہ سب سے پہلے
02:28آپ کہہ سکتے ہیں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے
02:31جو سب سے اکرین کی قلی ہے
02:32اس کے مطابق حضرت ابراہیم علیہ السلام نے
02:35بیت اللہ شیخ کو تعامیر کیا
02:36اس کے بعد آگئے
02:39حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ
02:45اس کی ایک روایت ہے
02:46رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انشاءال فرمایا
02:48اے عائشہ
02:49اب خانہ کعبہ جو ہے بیت اللہ شیخ
02:51اس کی دیوانیں یا اس کا
02:54حدود اربان جس کو کہہ سکتے ہیں
02:57وہ کتنا ہے
02:58اب جو خانہ کعبہ کی بیلنگ ہے
03:01کہ یہ مکمل خانہ کعبہ کی بیلنگ ہے
03:04حضرت ابراہیم علیہ السلام نے
03:06تعمیر کی قانبہ کی آیات کے مطابق
03:10یا پھر حدیث کے مطابق
03:12تو حضرت آدم علیہ السلام نے
03:13سب سے پہلے بیت اللہ شیخ کی تعمیر تھی
03:15کہ آپ وہی
03:16بنیاد ہیں جو آپ خانہ کعبہ
03:19جس پہ کھڑا ہے
03:20تو ایسا ہوتی ہے
03:22جو حتیم ہے نا خانہ کعبہ کے ساتھ
03:25وہ بھی اس میں شامل تھا
03:27اور اس کے بارے میں یہ بھی
03:29بوایت ہم جب اس کو پڑے گئے تھا
03:31وہ معلوم ہوگا
03:32کہ حضرت آئیشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی
03:34انہا بیان کرتی ہے
03:35کہ صورت اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
03:36پہ اشارت فرمایا
03:37کہ اے آئیشہ
03:39اگر تمہاری اور
03:41زمانہ جاہلیت سے
03:43نئی نئی نکلی ہوئی نہ ہوتی
03:45تو میں بیت اللہ شریف کو
03:46منحجم کرنے کا حکم دیتا
03:48اس کو گرا دینے کا حکم دیتا
03:51اور اس میں پھر
03:53جو حتیم شریف ہے
03:55اس کو بھی اس میں داخل کلی کا حکم دیتا
03:57فرمایا کہ
03:59اس کو زمین کے ساتھ
04:00ملا دیتا
04:01یعنی اب جو ہے ہم دیکھتے
04:02تو اس کا دروازہ دے
04:04وہ چپسہ مگا لے
04:05فرمایا کہ میں اس کو
04:06زمین کے ساتھ ملا دیتا
04:07اس میں فرمایا کہ
04:09دو دروازے دراتا
04:10ایک شرقی دروازہ ہوتا
04:12اور ایک غربی دروازہ ہوتا
04:14تو بیت اللہ شریف پھر
04:16دو دروازے دراتے
04:17فرمایا کہ
04:18اس کو میں
04:19اساسِ ابراہیم کے مطابق کر لیتا ہے
04:22یعنی جو بلیاتِ حضرتِ ابراہیم علیہ السلام نے رکھی دی
04:25فرمایا کہ میں کنے پر واپس اس کو تعریف کر لیتا ہے
04:28تو یہی محنیث ہے جس کی براہ پر حضرتِ ابنِ زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:34حضرتِ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:37وہ جنہیوں کا ادر شہابی ہے
04:39اور انہوں نے پھر حضرتِ امامِ حسیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:44جنہوں کو شہید کیا گیا
04:45تو پھر آرمی نے ان کے بدلہ لے کے لیے مقام کرمہ میں آرمی تنگاہ دیتی
04:50اور انہوں نے بھی یزید کی بیٹھ جو ہے اسے بنا کر دیا
04:54اور یزید نے جب اپنی آرمی محبولہ شہید پر حبلہ لینے کے لیے بینی تھی
05:00تو انہوں نے اس کا نٹ کے رکابلہ کیا گیا
05:02اور اس پر فضا پائی تھا
05:04فضا اس طرح سے پائی تھی کہ آرمی آرمی آکر انہوں نے اٹیک کیا ہی تھا
05:07تو پیچھے سے یزید کو یزید جو ہے اس کی موت کی اختلاہ آگئی
05:12تو پھر وہ آگے پاپس ہوئی تھے
05:14تو حضرت عبداللہ بن زبیر علیہ اللہ تعالیٰ نے کہا کہ پاتے کرا پائے
05:18تو آپ نے اس اینیا میں اپنی خلافت تاہیر کر دیا
05:22سو حضرت ابن زبیر علیہ اللہ تعالیٰ انہوں نے انہوں نے پھر
05:28ان ریوائیہ یہ والدین شریف سی
05:31اس کی بنا پر آپ نے کہا کیا کہ جب آپ کی خلافت قائم ہوئی
05:35تو آپ نے بیعت اللہ شریف کو منحجم کر دیا
05:37اور منحجم کر کے پھر آپ نے اس کو بڑا کیا
05:40اور حقیم شریف کو اندر لے گیا
05:42اور پھر جب آپ کا مثال ہوگا
05:45پھر جب نے یہ پوپت آئی
05:47تو پھر وہ بنی امیہ کے کٹرول میں واپس چلا گیا
05:50تو پھر انہوں نے واپس اس کو شریف کر دیا
05:53اور پھر سے واپس اس مریعہ پر جو ان پر بودھ ہے
05:57اور جو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دعوے گزار دیتی
05:59تو واپس اس پر تعالیٰ کر دیتی
06:01تو وہاں سے لے کے اب تک جو تعالیٰ
06:04اب جو بیڑنے کھڑ گیا
06:05تو آگے انشاءاللہ اس کا وظیم تفسیر سے بکر آئے گا
06:09تو
06:10حضرت ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ انہوں آ
06:15فرماتے ہیں کہ یہی وہ حدیث ہے جس کی بنار بلیار پر
06:19جو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ انہوں آئی ہے
06:22جس کی بلیار پر حضرت ابن زبیر نے
06:25ملک اللہ شریف کو منحدب کیا
06:27اور اس کو دوبارہ بنایا
06:29اور اس میں حتیم کو داخل کر دیا
06:31اور میں نے
06:33حضرت ابراہیم علیہ السلام کی رکھی ہوئی بلیار کے پتھر دیکھیں
06:38حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بائی
06:42سو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی جو بلیار تھی
06:46اس کے پتھر کہتے ہیں وہ دیکھیں
06:48جو پروٹ کی کوہار کے برابر تھے
06:51حضرت جریف کہتے ہیں کہ میں نے اندازہ کیا
06:54کہ اس بلیار سے حتیم تک چھ ہاتھ کا فاصلہ ہے
06:58سو بات صحابہ جو اس میں موجود ہے اور جنہوں نے تعمیر کی ہے
07:02جب اس کو بلہ نہیں کیا گیا
07:04جو واپس اس کو تعمیر کیا جانا تھا
07:07تو انہوں نے وہ پتھر بھی دیکھ گئے
07:10جو حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسمائیل علیہ السلام نے
07:13اپنے دست مبارک سے وہاں میں لگائے گئے
07:15اب یہ تو ہے چند ایک چیزیں
07:19اب اس کے بعد بیت اللہ شریف کی تعمیر
07:21مختلف اندوار میں ہوتی رہی ہیں
07:24کتنی دفع ہوئی
07:26کب کب ہوئی
07:27اس کا تھوڑا اقتصاد کے ساتھ دکھر ہے یہاں میں
07:30سو
07:31پہلی بار بیت اللہ شریف
07:34ابھی جو ہم حادیث کو ملا کے
07:36کیونکہ آپ تاریخ کو ملا کے جو ہم پڑھیں گے
07:38تو اس کے ساتھ ہمیں پتا جلے گا
07:40کہ پہلی بار بیت اللہ شریف کو
07:42خانہ کام باکر میں تعمیر کیا
07:45حضرت آدم علیہ السلام نے کوئی تعمیر کرنا جا
07:47اللہ حضرت عبد الدین عید رحمت اللہ تعالیٰ لے ملکتے ہیں
07:53کہ امام بہتی نے دلائی النبوہ میں حضرت عبداللہ بن عمر ودی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے
08:00حضرت اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
08:01انشاءت فرمایا کہ
08:03اللہ حضرت عبدالل نے جبریل علیہ السلام کو
08:06حضرت عادم علیہ السلام اور حضرت حموہ علیہ وسلم کے پاس بیجا
08:11اور ان سے فرمایا کہ
08:13میرے لئے ایک گھر بنا
08:14حضرت جبریل علیہ السلام نے
08:17ان کے لئے نشان ڈالے
08:19حضرت عادم علیہ السلام زمین کو کھوڑتے تھے
08:22اور حضرت حموہ علیہ السلام کو مٹی نکارتے تھے
08:27انہوں نے اس قدر گہری بریاں کھو دی
08:30کہ زمین کے نیچے سے پانی نکلایا
08:32پھر یہ ندا دی گئی کہ اے آدم یہ کافی ہے
08:36جب حضرت
08:38جب حضرت عادم علیہ السلام نے یہ میت بنا لیا
08:46تو اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف بہی کی
08:48کہ اب اس کے گرد تباک کیا ہے
08:52اور فرمایا کہ آپ پہلے انسان ہیں
08:56جنہوں نے اس کے گرد تباک کیا ہے
08:58اور یہ پہلا گھر ہے
08:59جس کا تباک کیا گیا ہے
09:01جو بنایا گیا ہے
09:03فرمایا کہ پھر سنیہ گزردی گئی
09:05حمتہ کہ حضرت نوح علیہ السلام
09:07اس کا حج کیا ہے
09:10ہمیں اسی طرح
09:11دوسرا جو ہے پھر اس کی تعبیر
09:14جب حضرت نوح علیہ السلام کی قوم برا ہوئی
09:17اور انہوں نے کعبہ کو دل حجم کر دیا
09:19ایک روایت کے مطابق
09:20اور انہوں نے اس کو گھرا دیا
09:21اور ایک روایت کو مطابق کی ہے
09:25تو فارم میں اس کو اٹھا دیا گیا
09:26تو اس روایت کے مطابق یہ ہے
09:29کہ انہوں نے بیت اللہ شیخ بنحنم کر دیا
09:31تو اسی وجہ سے پھر اللہ تعالیٰ
09:33کہ نوح علیہ السلام نے
09:35اسے فرمایا کہ انہوں نے انتظار کرو
09:36یہاں تک کہ تمہارے
09:38اوپر آزار ناظر ہوانا پانا کرو
09:40تو فرمایا کہ
09:43تم اپنی ہلاکت کا انتظار کرو
09:44یہاں تک کہ پھر وہ
09:45جو شمارنے لگا
09:48مہا سفانی اوپر نشکو ہوئے
09:49اس کے بعد پھر
09:52ارزار کی انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا ہے
09:55کہ جب حضرت عبراہیم علیہ السلام نے
09:57کعپ اشریف کو بنایا
09:59تو بلندی میں اس کا طول نو ہاتھ تھا
10:01زمین میں اس کا طول تیسہ
10:03اور عرض بائیس ہاتھ تھا
10:05اور اس پر چھت نہیں تھی
10:07پہلے پہلے خانہ
10:09کب آ جائے اس پر چھت نہیں تھی
10:11اور جب پریش نے اس کو بنایا
10:13تو بلندی میں اس کا طول اٹھارہ ہاتھ رکھا
10:16زمین میں اس کے طول کو چھے ہاتھ
10:18اور ایک بالشت کم کر دیا گیا
10:21اور حقیم شریف نے اس کو پاہلے کا دیا گیا
10:24اور جب حضرت عبن زبیر
10:27جب حضرت عبن زبیر
10:29رضی اللہ عنہ ہوا نے اس کو بنایا
10:31تو بلندی میں اس کا طول بیس ہاتھ تھا
10:33اور جب حجاج نے اس کو منہ دیم کر کے بنایا
10:36تو پھر اس میں تغییوں نہیں کیا گیا
10:38اور یہ افضل اسی طرح بنایا
10:40تو رہا ہے
10:41قبیلہ جرحم
10:43یہ مشہور ہے
10:44جرحم کے ایام میں
10:47یا جرحم کے ایام میں
10:48قابا کو ایک یا دو مطلب بنایا گیا
10:51کیونکہ سلام سے قابا کی
10:53ایک دیوار بنایا گیا
10:55اور ایک قول یہ ہے
10:57کہ اس کو بنایا رہی گیا
10:58بلکہ صرف اور صرف پھر اس کی مرمت کر دی گئی
11:01جیسے اس کو نقصان ہوا ہوگا
11:02تو اس کی مرمت کی گئی
11:04حضرت عالی کررم اللہ و جہاون کریم سے مروی ہے
11:06کہ حضرت عبراہیم علیہ السلام نے قابا کو بنایا
11:09اور کافی زمانہ مزل گیا
11:11جب یہ بوسیدہ ہو کر منحدی مرو گیا
11:13پھر اس کو جرحم نے بنایا
11:15اور کافی زمانہ کے بعد پھر منحدی مرو گیا
11:18پھر اس کو قریش نے بنایا
11:19اور اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جوان دے
11:23اور یہ واقعہ معروف ہے
11:24کہ جب قریش نے اس کو بنایا
11:27بلکہ آگے آ رہا ہے
11:29چوتھی مرتبہ
11:30حضرت عبراہ محمد بن عشاق
11:33انہوں نے اسیرہ میں اس کو بیان کیا ہے
11:35کہ جس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک پینتیس سال تھی
11:40تو قریش نے قابط اللہ اس کو بنایا
11:43اور اس کی تعمیر کے لیے وہ اکٹھے ہوئے
11:47اب کیا ہے
11:49وہ اکٹھے ہوئے
11:50تو انہوں نے سم نے مل کے اس کی دیواروں کو بیان کیا
11:52چھت بھی ڈالنا چاہتے تھے
11:55تو دیواریں زائے نے تھوڑی بہت غصیدہ بھی دی
12:00تو انہوں نے اس کو منحطب کرنے کے خوف
12:02یعنی اس کو گھرانے سے خوف آتے دیکھا
12:04اے بلکہ اکٹھتے تھے
12:07تو پھر فیصلہ یہ کیا گیا
12:08کہ اس کو ایک لفظہ گھرا کے
12:09تمام قبائل میں ہوں کٹھے ہوئے
12:11انہوں نے بلکہ فیصلہ کیا
12:12کہ ہم اس کو گھراتے ہیں
12:14اور اس کی نئی تعمیر کرتے ہیں
12:16اور اس کو بچھت بھی جاتے ہیں
12:18تو انہوں نے اسی طرح کیا
12:20انہوں نے پتھر جبا کیا
12:21اور اس کی ملیان میں
12:22ہر قبیلہ نے پتھر لکھے
12:23حتیٰ کہ اس کی دیواریں ملانک کرتے ہوئے
12:26حجرِ اسود کے مقام تک پہنچے
12:28یہ واقعہ مشہول ہے
12:30کہ جب حجرِ اسود پہ پہنچے
12:33تو اب ہر قبیلہ چاہتا تھا
12:34کہ یہ سہالت جو ہے
12:35وہ ہمارے حصے میں آئی
12:36تو یہ در تھا خوف تھا
12:38کہ وہاں میں ایک مہت بری جنگ چھیل جائے
12:40کیونکہ قبائل جو ہے
12:41وہ لڑتے بہت ہے آپ اس میں
12:43ایک پراؤڈ کی مومنٹ تھی ہے
12:45ان کے لیے
12:45کہ ہم نے اس میں حجرِ اسود کو لگایا
12:47تو اب بالاخر فیصلہ یہ ہوا
12:50کہ جو سب سے پہلے
12:55کل سوو
12:56جو شخص سب سے پہلے
12:57بیت اللہ شریف میں داخل ہوگا
12:59وہ جو فیصلہ کرے گا
13:01اسی فیصلے پر عمل کیا گا
13:02تو اب نیکس نے کیا ہوا
13:05کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
13:06سب سے پہلے بیت اللہ شریف میں داخل ہوگا
13:08تو اب آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حکمت دیکھیں
13:12اور اللہ تعالی نے جو آپ کو
13:14وزڈم عطا فرمائی تھی وہ دیکھیں
13:16کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
13:17جب وہاں پر موجود تھے
13:19اور جیسے لوگ آئے تو
13:20وہ نے کہا کہ یہ
13:21محمد صلی اللہ علیہ وسلم
13:22ہم سے پہلے یہاں پر موجود ہے
13:24تو یہ جو فیصلہ کرے گے
13:25اسی فیصلہ پر عمل کیا گئے گا
13:27تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
13:29نے ان کو فرمایا
13:29کہ ایک چاندر لے گئے
13:32فرمایا کہ اب حجر اسود کو اٹھا کے اس میں رکھیں
13:36تو اس کو اٹھا کے اس پر رکھ دیا گیا
13:38تو فرمایا کہ اب ہر قریلہ لیے ہیں
13:40وہ اس چاندر کو پکڑے
13:43ایک ایک سائل سے جہاں جہاں سے
13:44ان کے لئے مقبت تھا
13:45اور وہ اس چاندر کو پکڑا
13:46تو فرمایا اب سب ان کے اس کو گلاود کریں
13:48تو اس کو گلاود کر دیں گے
13:50یہاں تک کہ
13:51وہ جہاں میں حجر اسود نصب ہیں
13:53وہاں تک جب پہنچے
13:54تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دستے مبارک سے اس کو اٹھا کے مہم میں ادا کیا
13:58تو اس طرح ہر کوئی خوشی کے ساتھ اپنی اس پراؤں میں چلا گیا
14:03کہ میں نے حجر اسمت کو لگانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے
14:07تو وہ اگر ہر کسی کو یہ محسوس ہوا کہ میں نے حجر اسمت کو لگایا ہے مہم میں
14:12تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حکمت بھی تھی
14:14کہ آپ نے کیسے کہلے جو جنگ ہو سکتی ہی مہم پر قتل و غانت ہو سکتی
14:20تو یہ ایک موقع تھا جب بیت اللہ شیئر کو تعمیر کیا گیا ہے
14:27پھر اسی طرح اس کے بعد پھر سن چو سٹھ ہجری یا پین سٹھ ہجری میں
14:38حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ علیہ وسلم نے جو اس کو حجر اسمت کو لگا دیا
14:44یہ والی تعمیر تھی اس کے بعد پھر ساتھ ہجری میں یزید کا دوہ ہے
14:49تو اس کے بعد پھر حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ
14:56انہوں نے چو سٹھ ہجری میں جب جیسی جو زیدہ در میں مر گیا ہے
14:59اور اس کی فوجیں واپس چلیں گی
15:01تو حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ
15:03انہوں کے قبول میں یہ دیر جائے گیا
15:05تو آپ نے یہ خلافت کا اراد کیا آپ کی خلافت کا
15:08تو پھر کیا ہوا کہ آپ نے اس کو ملحنیم کر دیا
15:12اور اس کو ملحنیم کر کے
15:15رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش کے اطابے
15:18جو آپ نے فرمایا تھا کہ اے آئیشہ
15:20اگر تم حالی قوم تازی تازی
15:23جاہلیت سے اسلام کی حرف نہ آئی ہوتی
15:26اور اس کا مجھے گھنمہ ہوتا
15:27تو میں اس کو ملحنیم کر پہ
15:29حتیم شریف کو اس میں دعوی کر دیتا
15:31وہ ہے کہ آپ کی خواہش تھی
15:33تو حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ
15:36نے اس خواہش پہ عمل کر دے ہوئے
15:39اور اس حدیث شریف کی روشی میں
15:40بیٹاللہ شریف کو منہدم کیا
15:42اور حتیم شریف کو بھی اندر لے دیا
15:44تو اس پر تعبی کر دیا
15:46اب یہ چونسٹ یا پینسٹ ہجری کا
15:50واقعہ ہے
15:51اور پھر کیا ہوا
15:53کہ پھر تہتر ہجری میں
15:55عبدالملک بن منوان کے حکم سے
15:57حجاج بن یوسف نے
15:59حضرت عبد زبیر رضی اللہ تعالی عنہ
16:01ان کی بنا کو منہدم کر دیا
16:04اور دوبارہ قریش کی بنا پر
16:05کعبہ کو تنگی دیا
16:07عبداللہ

Recommended