Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
The full story of the public murder of Laila Majnu in Balochistan.

Category

😹
Fun
Transcript
00:00پنجاب سمیت پورے ملک میں چاہے بلوچستان ہو سندھ ہو یا صبح سرخد ہو
00:04دیکھا گیا ہے کہ ایسی لڑکیاں جو لاب میریج کرتی ہیں پسند کی شادیاں کرتی ہیں ان کے زندگیوں کو خطرات ہوتے ہیں
00:11زیادہ دیکھا جاتا ہے کہ دونوں جوڑوں کو بھی موت کی گاٹ اتار دیا جاتا ہے
00:15یا واقعات میں لڑکی کو مارا جاتا ہے اور بعض واقعات میں لڑکی کو موت کی گاٹ اتارا جاتا ہے
00:21بلوچستان کی ایک ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہے جس کا اب مقدمہ بھی درش کلیا گیا ہے
00:27شیطل نامی ایک لڑکی جس نے ذرک نامی نوجوان اس کے ساتھ شادی کی تھی اس کے ساتھ اس نے نکاح کیا تھا
00:34اور وہ خوشحال زندگی بتایا جاتا ہے کہ کراچی چلے گئے تھے اور کراچی جا کر خوشحال زندگی گزار رہے تھے
00:40مگر جو شیطل کی ماں ہے وہ اس کے رابطے میں تھی اور بار بار اپنی بیٹی کو یہ کہتی تھی کہ ایک بار ہمیں مل لو
00:47اس شیطل کے ساتھ وہی ہوا جو اکثر جو ہے اس پیار محبت کی کہانیوں میں ہوتا ہے کہ شیطل کو اس کے گھر والوں نے کہا کہ ہم جو ہے
00:54ذرک کے ساتھ تمہاری جو شادی تم نے خود کی ہے نکاح کیا ہے اس کو قبول کرتے ہیں کم از کم ایسا کرو کہ عید بڑی عید پر ہمیں آ کر مل لو
01:02شیطل اپنے گھر والوں کی باتوں میں آ گئی اور شیطل اپنا جو شوہر ہے ذرک کے ہمراہ بلوچستان میں اپنے گھر آ گئی
01:09وہاں جب وہ پہنچی تو اس کے بعد اسے پتا چلا کہ اس کی دعوت نہیں تھی بلکہ اس کی موت کی دعوت تھی
01:16جس کے بعد یہی ہوا کہ وہاں پنچائت بیٹھی اور پنچائت نے بیٹھ کر اس کے گھر والے بھی شامل تھے اس کے بائی بھی اس کا والد بھی
01:23کہ انہوں نے شیطل اور ذرک جو ہے ان کو موت کے گھاٹ اتارنے کا ایک پلان کا رکھا تھا
01:28اقصد دیکھا جاتا ہے کہ نوجوان لڑکی اور لڑکی جو ہیں ان کو رات کے اندیرے میں مار دیا جاتا ہے
01:33باز کا ان کی لاشیں دور پھینک دی جاتی ہیں
01:35مگر جو شیطل اور ذرک کا معاملہ سامنے آیا وہ بہت ہی تکلیف تھے اور دردنات تھا
01:41کہ شیطل کو پندرہ سے بیس افراد جو ہیں گاڑیوں میں اور اس کے شوہر ذرک کو لے کر ایک ٹیلے پر ایک پہاڑی پر لے گئے
01:49جس کے بعد شیطل جو تھی اس نے قرآن پاک اپنے ہاتھ میں تھام رکھا تھا اور بار بار کہہ رہی تھی
01:55کہ اس نے زنا نہیں کیا اس نے نکاح کیا ہے
01:58تو آپ لوگ ہم کو کیوں مارنا چاہتے ہو
02:01بگر اس کے بعد دیکھا گیا اس ویڈیو میں کہ اس لڑکی سے شیطل سے قرآن پاک لے لیا گیا
02:06اور اس کے بعد اسے کہا کہ تم مرنے کے لیے تیار ہوگو
02:10جس کے بعد دیکھا کہ پندرہ بیس جو مر تھے جو مسلح سے کلاشن کوفو سے
02:13اس کی موجودگی میں شیطل نہ تو بالکل گبرائی بلکہ وہ اس تھوڑی دور جا کر اس نے کہا
02:19کہ ایک تو میرے جسم کو کسی نے خات نہیں لگانا اور نہ مجھے پتھر مارنے ہیں
02:24بلکہ مجھے گولی سے اڑا دینا
02:26شیطل وہاں جو ہے اپنے سیدھ جا کر کھڑی ہو گئی
02:29جس کے بعد اس پر گولیوں کی برسات کی گئی اور اس کے بعد دیکھا گیا
02:33کہ شیطل جو ہے اس کو بتایا جاتا ہے کہ ناؤ گولیاں ماری گئیں جبکہ جو زرک ہے
02:38اس کو چودہ سے سولہ گولیوں کا نشانہ بنایا گیا
02:42دونوں موت کی گاڑ تو اتار گئے گئے
02:44مگر شیطل اور زرک کی جو پریم کہانی ہے
02:47وہ اس وقت سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ جو ہے وائرل ہے
02:50اور اس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے
02:53کہ بلوچستان میں یہ کیسے رسم و رواج ہیں
02:55کہ ایک لڑکی جس نے اپنا ایک حامد چنا
02:59اپنی پسند کا لڑکا چنا اس سے شادی کی
03:01تو ان دونوں کو دوکا سے بلا کر موت کے گاڑ اتارا گیا
03:05دوسری جانب کچھ کمپیریزن بھی کیا جا رہے ہیں
03:07ہم دیکھ رہے ہیں کہ
03:08حیبر پہتون ہاں کے واقعہ پیش آیا تھا
03:11کہ وہاں پر ایک گوری میم جو ہے
03:12امریکہ سے آئی تھی
03:14پتھان لڑکے کو اس نے پسند کیا تھا
03:16ان کی سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی تھی
03:18اور سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد
03:20وہ میم وہاں پر آئی
03:22پتھان انہیں اسے ویلکم کیا
03:23اس کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیوز بنائیں
03:25اس کے ساتھ
03:26لیکن وہاں کیوں معاملہ ڈالرز کا تھا
03:28ڈالر کے معاملہ میں
03:29پتھان خاموش رہے
03:31اور ان کی گہرت جو تھی
03:32وہ بھی خاموش رہی
03:33مگر شیطل کے معاملہ میں
03:35سب کی گہرت جا گئی
03:36اس بات کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے
03:39جبکہ دوسری جانب وزیر اللہ جو بلوچستان ہے
03:42انہیں بھی اس بات کا سترین نوٹس لے لیا ہے
03:45اور سترین نوٹس لینے کے بعد
03:46شیطل کے جو قاتل تھے
03:48اطلاعات یہ سامنے رہے ہیں
03:49کہ اس کا جو بائی تھا
03:50اس نے اس کو گولیا ماری تھی
03:52اس کا بائی گرفتار ہو چکا ہے
03:54جبکہ اس کے دیگر اہل خانہ اور پنچیت کرنے والی
03:57جو اہم شخصیات تھی
03:58جو قبیلہ کے گروہ کے افراد تھے
04:01ان کو بھی ٹریس کر کے
04:02ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا
04:03مگر ابھی ایف آئی آر جو ہے
04:05اس کو پبلک نہیں کیا گیا
04:07جبکہ دوسرین یہ اطلاعات ہیں
04:08کہ اس کا بائی گرفتار ہو چکا ہے
04:10اور اس حصہ میں جو وزیر آزم پاکستان ہیں
04:13ان کی جانت سے بھی نوٹس لیا گیا ہے
04:14وہ تمام ملزمان کی گرفتاری کے لیے
04:17سوسٹی میں تشکیل دی جاری ہیں
04:18لیکن سوشل میڈیا پر یہ بھی کہا جا رہا ہے
04:20کہ خدا نہاستہ اگر یہ واقعہ پنجاب میں آتا
04:24تو آج شیطل اگر پنجاب میں ہوتی
04:26زرگ پنجاب میں ہوتا
04:27تو شیطل اور زرگ کو پنجاب میں اگر ہوتے
04:30تو گولیاں مارنے والے اس وقت
04:32سی سی ڈی پولیس کے ہاتھوں
04:33تمام کے تمام مقابلہ میں پار ہو چکے تھے
04:35مگر کیونکہ بات ہے بلوچستان کی
04:37بلوچستان میں ابھی تک ایسے واقعات پہ
04:40فوری انصاف کی وہاں مثالے جو ہیں
04:42نظر نہیں آتی
04:43پنجاب میں بھی ایسے واقعات آئے روز جو ہیں پیش آتے ہیں
04:46کچھ عرصہ پہلے
04:47جیلم کی رہائشی لڑکی جو تھی
04:49اور لڑکا جو تھے جن نے پسند کی شادی کی تھی
04:51جو لاہور چلے گئے تھے
04:53اور وہاں زندگی گزارے تھے
04:54اسی طرح ان دونوں کو وہاں لاہور سے بلا کر
04:57جیلم لا کر موت کے گاٹ اتارا گیا تھا
05:00اسرہ گجرات کی ایک لڑکی تھی
05:02اس نے بھی لاہور کے لڑکے کے ساتھ
05:03پلاو مینج کی تھی
05:04دیکھا جاتا ہے کہ یہاں بھی واقعات آتی ہیں
05:06مگر سرعام کسی کو گولیاں مارنا
05:09سرعام گولیاں مارتے ہو اس کی ویڈیوز بنانا
05:11شیطل اور زرک کے جو
05:13واقعہ تھا اس کا افسوس تھا کمر یہ تھا
05:16کہ آدھے سے زیادہ لوگ ویڈیو بھی
05:18بنا رہے تھے اور بڑے قریب سے
05:20بنا رہے تھے شیطل جو ہے
05:21مار کر عمر ہو چکی ہے ایک نئی پریم
05:24کہانی ویسے تو دیکھا گیا ہے
05:25کہ پنجاب کی جو ہے پریم کہانیاں
05:28لیلہ مجنو کی کہانی ہو
05:29یا اس کے ساتھ ہیر رانجے کی
05:31کہانی ہو اس کے ساتھ سونی میہوال
05:34کی کہانی ہو سسی پننو کی
05:35کہانی ہو شیری فرہاد کی کہانی ہو
05:38مگر جو دو ہزار پچیس کی
05:40ایک پریم کہانی سامنے آئی ہے
05:42کہ جس میں ایک لڑکی نے
05:44اپنی جان پر کھیل کر
05:45ایک پیغام دیا ہے کہ نکاح کرنا
05:48جو ہے کوئی جرم نہیں ہے میں نے
05:49زنا نہیں کیا تو یقیناً اس سلسلہ
05:52میں جو حکومتیں ہیں ان کو ساتھ سری
05:54نوٹس رہنے چاہیے اور ایسے قبیلے کے فراد
05:56جو ایسے فیصلے کرتے ہیں
05:58پنچیتوں میں ان کو نشان عبرت
06:00بنانا چاہیے اور لوگوں کی زندگیاں
06:02محفوظ بنانی چاہیے آج بھی
06:04اتنا جدید دور ہونے کے باوجود
06:06دیکھا گیا ہے کہ پسند کی شادی کرنے والے
06:08لڑکا اور لڑکی ان کی جانوں
06:10کو خطرہ ہوتا ہے کچھ لڑکیاں ایسی
06:12ہیں کہ جن کو عدالتوں سے باہر
06:14نکلتے ہوئے بیان دینے کے بعد
06:16بھی موت کے گاٹ اتارا گیا ایسا ہی
06:17واقعہ کچھ سال پہلے گجرات میں پیش
06:20آیا تھا جہاں پر ایک لڑکی جو ہے
06:21اس کو اس کے ہی گار والوں
06:24نے اس کے بائی نے ہی سیشن کور گجرات
06:26کے باہر کچھری چوک میں گولیاں
06:28مار کر اس کو موت کے گاٹ
06:29اتار دیا تھا جبکہ لڑکا اس وقت
06:31موقع سے فرار ہو گیا تھا یقین
06:33اس حصہ میں آلہ سطح پر جو ہے
06:35منصوبہ سازی ہونے چاہیے قنون
06:37سازی ہونے چاہیے اور ان لوگوں کو
06:39نشان عربت بنایا جانا چاہیے ایڈی این
06:41سے میں ہوں آکا شنیاز

Recommended

2:14
1:36
HD News
2 days ago
3:18
1:57
HD News
3 days ago