Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
Climate change is no longer a distant threat — it's already here, and it's deadly.In this video, we explore how global warming is triggering extreme weather events around the world, and how Pakistan’s Sindh province became a heartbreaking example during the devastating 2022 floods. Entire villages were submerged, millions displaced, and yet the world moved on.
This documentary dives into the science behind the crisis, the real-world human cost, and the urgent need for climate action.

📌 In this video:
* What is climate change and how fast is it accelerating?
* The link between rising temperatures and deadly floods
* Why Sindh, Pakistan suffered so heavily in 2022
* What governments and individuals can do now
💥 Don’t wait until it’s too late. Watch, share, and raise your voice.

⚠️ Disclaimer:
This video is created for educational and awareness purposes only.The facts and statistics presented are based on publicly available sources and expert research.The views expressed in this video are personal and do not intend to target or defame any individual, community, or government.Visuals used are either original, royalty-free, or AI-generated for illustrative purposes.If any content is unintentionally misrepresented or requires correction, feel free to reach out professionally.

Category

😹
Fun
Transcript
00:00دنیا میں یہ ویدر پیٹنز اتنے انپریڈکٹبل کیوں ہو گئے ہیں؟
00:04کیوں اتنے سیلاب آتے جا رہے ہیں؟
00:06کیوں ہر سال بہت زیادہ گرمی ہو رہی ہے؟
00:08کیوں سعودیہ جیسے ریگستان میں بروباری ہو رہی ہے؟
00:12یہ کلائمٹ چینج آخر کتنا ریل ہے؟
00:14اور اگر ہم نے یہ لاپروہی اسی طرح کنٹیڈیو رکھی
00:17تو ہماری آنے والی جنریشن کو کیا نقصان ہوگا؟
00:20ان سارے کیوریوسٹی سے بھرے ہوئے قویسٹنز کے ہم آنسرز دیں گے آج کی ویڈیو میں
00:24جس کا نام ہے The Climate Change
00:27اگر بائی دے بک سمجھنے کی کوشش کریں
00:34تو یہ دنیا کے ٹیمپریچرز اور ویدر پیٹنز کا لانگ ٹرم میں شفٹ آ جانا
00:39اس کو بولتے ہیں کلائمٹ چینج اور یہ میلی انسان کی حرکتوں کی وجہ سے ہی ہوتا ہے
00:44ہم جو فوسل فیول برن کرتے ہیں
00:46جس تیل سے ہم گاڑیاں چلاتے ہیں
00:48بڑے بڑے کارخانے چلاتے ہیں کوئلا جلاتے ہیں گیس جلاتے ہیں
00:52یہ سب کرنے سے محول میں کاربن ڈائیکسائیڈ
00:54میتھین نائٹرس آکسائیڈ جیسی گیسز ریلیز ہوتی ہیں
00:58اور یہ گیسز ہوتی ہیں گرین ہاؤس گیسز
01:00ان گرین ہاؤس گیسز کا بہت سمپل سا کام ہے
01:02کہ جو گرمی آ رہی ہے سورج سے زمین کی طرح
01:05اس گرمی کو اس گرمی کی شدت کو اپنے اندر ٹرپ کر دے
01:09اب دیکھیں یہ گرین ہاؤس گیسز انہیرنٹلی بری نہیں ہیں
01:13خدرت نے خود ایسا کمبل بنایا ہے
01:15اس زمین کے لیے کمبل بنایا ہے جس کی وجہ سے یہ زمین گرم رہے وارم رہے
01:20آپ یہ بات ایک سمپل سے مثال سے سمجھ لیں
01:22کہ جیسے آپ سو رہے ہیں اور آپ نے کمبل ڈالا ہوا ہے
01:25اور آپ بڑی میٹھی نیند میں چلے گئے ہیں
01:27لیکن پھر آپ کے اس کمبل کے اوپر ایک اور کمبل ڈال دیتے ہیں
01:30پھر ایک اور کمبل ڈال دیتے ہیں
01:32اس طرح پانچ کمبل ڈال دیتے ہیں
01:34اب بتائیں کیا آپ کو میٹھی نیند آئے گی
01:36نہیں آپ کو گھٹن محسوس ہوگی
01:37بلکل اسی طرح یہ ہماری زمین اس وقت گھٹن فیل کر رہی ہے
01:42خدرت نے جو کمبل دیا ہے وہ تو ایک ہے
01:44لیکن ہماری جو حرکتیں ہیں
01:45اس کی وجہ سے ایک کمبل بڑھتے جا رہے ہیں
01:47اور انہی گرین ہاؤس گیسز کی وجہ سے
01:49ہماری زمین کوئی سانس نہیں لے پا
01:51اور اسی لیے ہو رہی ہے گلوبل وارمنگ
01:54اور پورا یہ جو نظام حستی ہے
01:56وہ اگڑم دگڑم ہو رہا ہے
01:57اور اس چینج کو ہی بولتے ہیں
01:59کلائمٹ چینج
02:00اب آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ
02:02ویدر پیٹرنز کتنے انپریڈکٹبل ہو گئے ہیں
02:05سعودی عربیہ کے نورت میں
02:06جو تابو کا علاقہ ہے
02:08وہاں پر کئی سالوں سے سنو فال ہو رہا ہے
02:10یہ بات انیوشول اس لیے ہے
02:12کیونکہ یہ علاقہ ریگستانی علاقہ ہے
02:14یہاں پہ سنو فال ہونی نہیں چاہیے
02:17لیکن ہر سال وہ علاقہ
02:18نتیا گلی بن جاتا ہے
02:20پچھلے سال جو یو اے میں بارشیں ہوئی ہیں
02:22ہیوی رین فال
02:23پچھتر سالوں میں کبھی ایسی بارش نہیں ہوئی
02:25کبھی بھی ہم نے دبائی میں اس طرح
02:27سڑکوں پہ پانی دیکھا ہی نہیں تھا
02:28انڈیا اور پاکستان کی مثال لے لیں
02:30تو سپیسیفکلی دوہزار بائیس اور چوبیس میں
02:33جو مارچ رہا ہے
02:34اس میں ہیٹ ویوز آئی ہیں
02:35آپ اپنے بڑوں سے پوچھ لیں
02:37جو مارچ کا مہینہ ہے
02:38وہ سپوزٹلی ایک پلیسنٹ ویدر کا مہینہ ہونا چاہیے
02:41لیکن اس میں ہیٹ ویوز ہو رہی ہیں
02:43ویسے تو نیچر میں خود بھی
02:44کلائمٹ چینج ہوتا ہے
02:45لیکن اس میں ملینز او یئرز لگتے ہیں
02:47وہ بہت گریجوال پروسس ہے
02:49خدرت خود بھی یہ چینج لے کے آتی ہے
02:52تو والکینک ایرپشنز
02:53یا اوشن کرنٹس
02:54یا پھر سولر سائیکلز
02:56لیکن وہ اتنا فاس نہیں ہوتا
02:57لیکن انسانوں نے
02:58جو پچھلے ڈیڑھ سو سال سے نقصان کیا ہے
03:01سپیشلی انڈسریل ریولیوشن کے بعد
03:03اس کا کوئی مقابلہ نہیں
03:05اب اگر میجر کاؤزز دیکھیں
03:06اس کلائمٹ چینج کی
03:08تو برننگ آف فوسل فیول پہلے بھی نظر آتا ہے
03:10ڈی فورسٹیشن بھی بہت بڑا کاؤز
03:12کیونکہ یہ جو درخت ہیں
03:13یہ گرین ہاؤس گیسز کو ریڈیوز کرتے ہیں
03:16یہ ابزورب کر لیتے ہیں
03:17لیکن جب شہروں کو ہی تکلا کر دیں گے
03:20تو پھر کیا ہی ہوگا
03:21ایک انپوپلر اپینین آپ کو بتانے والا ہوں
03:23لیکن یہ ایک فیکٹ ہے
03:24کہ ایگری کلچر
03:25is one of the biggest
03:27کانٹریبیٹرز in کلائمٹ چینج
03:29تو یہ جو جانویں
03:31ہم نے اتنے سارے کٹھے کیے ہوتے ہیں
03:33یہ بہت زیادہ مقدار میں
03:34میتھین گیس پروڈیوز کرتے ہیں
03:36وچھ اس ٹوائنی فائیو ٹائمز
03:38سٹرانگر دن کاربن ڈائوکسائیڈ
03:40پھر ہم جو جنگل کاٹکوٹ کے
03:42کھیتی واری کرتے ہیں
03:43اس میں فرٹیلائزر ڈالتے ہیں
03:45اس سے نائٹریس آکسائیڈ ریلیز ہوتا ہے
03:47which is 300 times stronger
03:49دن کاربن ڈائوکسائیڈ
03:51اب آپ بولیں گے
03:51یار بھائی اس کا کیا مطلب ہے
03:53مطلب ہم کھانا پینا چھوڑ دیں
03:54انسان زندہ کیسے رہے گا
03:55یا پھر وہ پچھلے زمانوں میں چلے جائیں
03:57شکار کرنے لگ جائیں
03:58نہیں نہیں ایسا نہیں
03:59اصل میں ان چیزوں کے بھی
04:00گرینر اور پریکٹیکل سلوشنز ہیں
04:03جن پہ ہم آگے جا کے ویڈیو میں بات کریں گے
04:05اب ہاؤس درہ وقت میں پیچھے چلتے ہیں
04:07اور آپ کو پوری کہانی سناتا ہوں
04:09لاکھوں سالوں سے یہ زمین
04:11چل کر رہی تھی
04:12گرین ہاؤس گیسز کے جو
04:14لیولز تھے وہ بھی منٹینڈ تھے
04:16پھر آئی انڈسٹریل ریولیشن
04:18سیونٹین ہنڈڈ سے لے کے
04:20ایٹین ہنڈڈز تک
04:21یہ وہ دور تھا
04:22جب انسان نے کوئلے کو جلانا شروع کیا
04:25انرجی کے لیے
04:26بڑے بڑے کارخانے بننے لگ گئے
04:28اور ایکانومی
04:29آئل پہ بہت زیادہ
04:30ڈپینڈ کرنے لگ گئی
04:31کلائیمٹ آلیجز تو یہ کہتے ہیں
04:33کہ جب سے انڈسٹریل ریولیشن شروع ہوئی ہے
04:35اس زمین کا ٹیمپریچر
04:361.1 ڈگری سیلسیز بڑھ گیا ہے
04:39اور اگر ایسا ہی سب کچھ رہا
04:41تو یہ صدی ختم ہونے تک
04:42ایمپریچر 2.5 ڈگری سیلسیز تک
04:45بڑھ جائے گا
04:45اور اس کے بہت زیادہ نقصانات ہو سکتے ہیں
04:47اب سوچنے والی بات یہ ہے
04:49کہ اتنے پاورفل کنٹریز ہیں
04:51اس دنیا میں
04:51انہوں نے بھی تو کچھ سوچا ہوگا
04:53اگر دنیا اتنے ہی خطرے میں ہے
04:54جی ہاں سوچا ہے
04:56اور وہ کچھ کر بھی رہے ہیں
04:572015 میں
04:58یو این میں ایک کلائیمٹ کانفرنس ہوئی تھی
05:00جس میں گلوبل ٹریٹی ہوئی ہے
05:02سائنڈ ہوا ہے
05:03ایک سو نوے ملکوں نے پلیج کیا ہے
05:05کہ ہم خیال رکھیں گے
05:07کم سے کم کاربن امیشنز کریں گے
05:09اور ان سب کنٹریز کا گول یہی ہے
05:11کہ ارث کا ٹیمپریچر
05:122 ڈگری کو ٹچ نہیں ہونے دینا
05:14جیسے یو ایل نوہ ہراری کی ایک بک ہے
05:1621st lessons for 21st century
05:18اس میں وہ کہتا ہے
05:19کہ یہ جو کلائیمٹ چینج ہے
05:21یہ اب کے انسانوں کے لیے ایک امتحان ہے
05:23یہ ساری جو نیشنز ہیں
05:25ان کے لیے امتحان ہے
05:26کہ اگر وہ گلوبل تھریٹ آ جاتا ہے
05:28تو کیا یہ سب ایک گلوبل سیولائزیشن
05:31بنا کے ایک بن کے
05:32اس کا مقابلہ کریں گے
05:34یا پھر ویسی
05:35قبیلہ ہی نظام ہوگا
05:36ہر کوئی اپنے ملک میں خوش ہوگا
05:38آپ اس میں لڑتے رہیں گے
05:39اور اس گلوبل تھریٹ کو اگنور کر دیں گے
05:41تو وہ یہ کہہ رہا ہے
05:42کہ ہم سب کو کٹھے ہوکے
05:44ایک سپیشی کی طرح
05:45اپنے سروائیول کے لیے لڑنا ہوگا
05:47کیونکہ یہ جو کلائمٹ چین کا خطرہ ہے نا بوس
05:49یہ بارڈر نہیں دیکھتا
05:51دلی میں سموگ ہوتا ہے
05:52تو لاہور میں بھی سموگ ہوتا ہے
05:54وہ دھواں بارڈر نہیں دیکھتا
05:55اس کو ویزا کی ضرورت نہیں ہے
05:57اب اس بڑھتے گلوبل ٹیمپرچرز کی وجہ سے
05:59گلیشرز بھی بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں
06:01اب ہمارے لیے
06:02جانے انڈیا اور پاکستان کے لیے
06:04ہمالے آگے گلیشرز سب سے زیادہ امپورٹن ہیں
06:06کیونکہ وہ جب پگھلتے ہیں
06:08تو گنگا میں پانی آتا ہے
06:09برہمہ پوترا میں پانی آتا ہے
06:11اور انڈس ریور میں پانی آتا ہے
06:12پھر دنیا کی جو 90% آئی سے
06:15وہ انٹاکٹ کا ہولڈ کرتا ہے
06:16اور انٹاکٹ کا کے گلیشرز بھی
06:18بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں
06:20جس کی وجہ سے گلوبل سی لیول رائز ہونے کا خطرہ ہے
06:23بہت برا لگا تھا مجھے یہ پڑھ کر
06:25کہ اگر اسی طرح کی لاپروائی رہی
06:26تو آنے والے پشتر سالوں میں
06:28مالدیوز جیسا خوبصورت ملک رہے گا ہی نہیں
06:31سارا پانی کے انڈر آ جائے گا
06:33ایک میٹر اگر سی لیول رائز کیا
06:35تو مالدیوز ویل بی انڈر وارٹر فر ایور
06:38ویلز بیسٹ ہنیمون لوکیشن
06:40ویڈ بی گون فر ایور
06:42آئی ہوپ پوری دنیا آنکھیں کھولیں
06:44بہت نائنصافی کی بات یہ ہے
06:46کہ جو کلائیمٹ چینج کے نقصانات ہیں
06:48وہ ان ممالک کو سب سے زیادہ سہنے پڑتے ہیں
06:51جو اس کرائیسز میں
06:52سب سے کم کانٹریبیوٹ کرتے ہیں
06:54فاکستان کی مثال لے لیں
06:55تو گلوبل گرین ہاؤس گیس ایمیشنز میں
06:58ہمارے ملک کی کانٹریبیوشن
06:59ایک پرسند سے بھی کم ہے
07:01لیکن پھر بھی ہم ٹاپ ٹین کنٹریز کی لسٹ میں ہیں
07:04جو کلائیمٹ چینج سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں
07:07جیسے دو ہزار بائیس کی بارشیں ہی لے لو
07:09رین جس کو رحمت سمجھا جاتا ہے
07:16وہ زہمت بن گئی
07:17صرف سندھ میں ہی 21 لاکھ گھر ڈیمیج ہو گئے
07:20ڈیڑھ کروڑ لوگوں کی زندگیاں متاثر ہو گئی
07:23اس ایوڈ نے ایک چیز تو بہت کلیر کر دی
07:25کہ کلائیمٹ چینج از ریال
07:27اور یہ ٹیمپریری سلوشنز کا ٹائم نہیں ہے
07:30اب ہمیں کلائیمٹ ریزیلینز کی طرف جانا پڑے گا
07:32ویسے تباہی تو پورے پاکستان میں نظر آئی
07:34لیکن ایک بات کا ذکر کرنا بہت ضروری ہے
07:37کہ صرف سندھ گورنمنٹ ہی تھی
07:39جو بہت سنجیدگی سے کام کرتی نظر آ رہی تھی
07:42وہی ایک تھی جس نے
07:44کلائیمٹ کیٹسٹروفی کو
07:46ایک آپورٹونٹی میں تبدیل کر دیا
07:48جی ہاں گورنمنٹ آف سندھ ہی تھی
07:50جس نے دنیا کا سب سے بڑا
07:52کلائیمٹ ریزیلینٹ ہاؤسنگ انیشیائٹیو لیا
07:54سندھ پیپلز ہاؤسنگ فر فلڈ افیٹیز
07:57ایس پی ایچ ایف
07:58اب اس منصوبے کے تحت
08:12اکیس لاکھ گھر بنائے جا رہے ہیں
08:14اور اب تک پانچ لاکھ گھر بن بھی چکے ہیں
08:17اور گیارہ لاکھ سے زیادہ گھر ایسے ہیں
08:27جو تعمیرات کے مختلف مراحل میں سے گزر رہے ہیں
08:30یعنی ہر گاؤں میں
08:32اب گھر ہی گھر نظر آئیں گے
08:34اور وہ بھی پکے
08:35مضبوط سیف اور خوبشورت
08:37مجھے ایس پی ایچ ایف کا سب سے اچھا پہلو یہ لگا
09:03کہ یہ پیپل ڈرون ہے
09:05یعنی بینیفیشریز جو ہیں
09:06وہ خود اپنا گھر بنا رہے ہیں
09:08پیسہ سیدھا بینیفیشری کے بینک اکاؤن میں جاتا ہے
09:37مطلب کوئی ٹھیکے دار نہیں
09:38کوئی کرپشن نہیں
09:39اور ہاں ہر گھر میں دیکھتا ہے
09:41سندھ کا ثقافتی ٹچ
09:42ان کے رنگ
09:43ان کی دیواریں
09:44اور ان کا فخر
09:45اور سب سے اہم بات
09:46یہ ایک ویمن لیڈ پروگرام ہے
09:48جی ہاں ہر گھر
09:50عورت کے نام پہ ریجسٹرڈ ہے
09:51وہی عورتیں جو
09:52کلائمٹ چینج کی وجہ سے
09:54سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھی
09:55آج وہ اپنے گھر کی مالک ہے
09:57موسیقی
10:09موسیقی
10:13موسیقی
10:17موسیقی
10:29موسیقی
10:37پانجا پیسہ آکاونٹ میں رکھا نہیں آیا
10:38الحمدللہ مجھے روزی سٹھی تھی نہیں آیا
10:41آج میں ان لوگوں کے درمیان بیٹھا ہوں
10:44جنہوں نے کلائمٹ چینج کو فرسٹ ہینڈ ایکسپیرینس کیا ہے
10:47لیکن ان کی آنکھوں میں درد سے زیادہ امید ہے
10:51یہ صرف 21 لاکھ گھروں کی کہانی نہیں ہے
10:54یہ پاکستان کا دیا ہوا ایک گلوبل موڈل ہے
10:57تو اس موڈل کو شیئر کریں
10:59ایمپلیفائی کریں
11:00اور یاد رکھیں
11:01کلائمٹ چینج کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں ہے
11:04اب دوستو کلائمٹ چینج کے جو اثرات ہیں
11:07وہ بائیو ڈائیونسٹی کو بھی افیکٹ کرتے ہیں
11:10جانوروں کی مائیگریشنز کے پیٹرن ہی بدل جاتے ہیں
11:12ظاہر ہے جو بھی جانور جس بھی جگہ رہتا ہے
11:15وہ اس کا ہیبیٹیٹ ہوتا ہے
11:17وہ اس کا گھر ہوتا ہے
11:18اب اتنی انپریڈکٹ بلیٹی کی وجہ سے
11:20جب گھر ہی برباد ہو جائے
11:22تو پھر جانور مائیگریٹ کرتے ہیں
11:24اور کہیں بھی اگر گھر نظر نہ آئے
11:25تو اس کیس میں جانوروں کی ایکسٹنگشن بھی ہو سکتی ہے
11:29مطلب ان کی اسپیشی ہی ختم ہو سکتی ہے
11:31اور یہ ہو رہا ہے
11:32جسے آسٹریلیا میں
11:33جو ہے وہ آہستہ آہستہ ختم ہوتا جا رہا ہے
11:37اس میں بلیچنگ ہو رہی ہے
11:39یعنی
11:39اور اس کی وجہ
11:43سمندر کے پانی میں
11:46سیو ٹو اتنا بڑھ گیا ہے
11:48کہ اس میں تیزابیت بڑھ گئی ہے
11:49اب سوچیں
11:51پانی کے نیچے یہ جو رنگ ہیں
11:53یہ سب جب ختم ہو گے
11:55وائٹ بن جائیں گے
11:56تو کیا ہوگا
11:57اب دیکھیں انسان بھی تو
11:59اس ایکو سسٹم کا حصہ ہی ہے
12:00تو کلائمیٹ چینز سے
12:01اس کی ہیلت پر بھی بہت اثر پڑتا ہے
12:03جیسے کلائمیٹ سینزٹیو
12:05ڈیزیزز بڑھنے لگ جاتی ہیں
12:06ڈینگی
12:07ملیریہ
12:07اور ریسپریٹری ڈیزیزز
12:09اب یہ تو ہو گئی
12:10فیزیکل بیماریاں
12:11مینٹل بیماریاں بھی ہو جاتی ہیں
12:12کیونکہ جب گرمی بڑھ رہی ہوگی
12:14تنگی بڑھ رہی ہوگی
12:15تو انزائیٹی بڑھ رہی ہوگی
12:16سٹریس بڑھ رہا ہوگا
12:18اب ایکنومک کونسکونسز
12:19تو میں نے آپ کو
12:20سندھ کا مثال دے کے ہی بتا دیا
12:22جب ایسے سلاب سے
12:23انفراسٹرکچر ہی تباہ ہو جاتا ہے
12:25تو ہر چیز ڈسرپٹ ہو جاتی ہے
12:27ٹریڈ خراب ہو جاتا ہے
12:28کاروبار خراب ہو جاتا ہے
12:29کلائمیٹ آلجزز تو یہ کہتے ہیں
12:30کہ اگر دنیا کے عام لوگوں نے
12:32آنکھیں نہیں کھولی
12:34اور اپنے لیڈرز کو نہیں جگایا
12:36تو دوہزار پچاس تک
12:37گلوبل جی ڈی پی میں
12:38دس سے اٹھارہ پرسنٹ کا
12:40ریڈیوز دیکھنے کو ملے گا
12:42کلائمیٹ ریفیجیوز کا بھی
12:43نیا مسئلہ کھڑا ہو جائے گا
12:44کیونکہ جب لوگوں کا گھری نہیں ہوں گے
12:46تو وہ لوگ کہاں جائیں گے
12:47کسی نے کسی اور ملک کو
12:48ان کو ریفیجی لینا پڑے گا
12:50یونیٹین نیشنز نے یہ
12:51پریڈکٹ کیا ہے
12:52کہ کلائمیٹ کرائسز کی وجہ سے
12:54دوہزار پچاس تک
12:55دو سو ملین لوگ
12:57ڈسپلیس ہو جائیں گے
12:58ایک سکنڈ آپ سوچ رہو گے
12:59کہ یہ آدمی صرف
13:00پرابلمز بتا رہا ہے
13:01اور ڈرہا رہا ہے
13:02بھائی یہ کوئی
13:02کانسپریسی کا چینل نہیں ہے
13:04یہ سب فیکٹس ہیں
13:05خیر اب سلوشنز کی طرف آتے ہیں
13:06کہ کیا ہو سکتا ہے
13:08کس طرح ہم اس سے بچ سکتے ہیں
13:09لیکن یہ سلوشنز بتانے سے
13:11پہلے میں آپ کو بتاؤں
13:12کہ یہ ان کنٹریز کی
13:14سب سے زیادہ ذمہ داری ہے
13:15جو اس پورے معاشرے میں
13:18سب سے زیادہ کانٹریبیٹ کرتے ہیں
13:19کلائمیٹ کرائسز میں
13:20سلوشن کا پہلا سٹیپ ہے
13:22میٹیگیشن
13:23یعنی اس گولے کو
13:24مزید گرم ہونے سے روکنا ہے
13:26اب اس کے لیے بہت سارے سٹیپس
13:27اٹھانے پڑیں گے
13:28جیسے رینیویبل انرڈی کی طرف
13:30جانا پڑے گا
13:30جسے سولر انرجی ہے
13:32ہائیڈرو پاور انرجی ہے
13:33ونڈ انرجی ہے
13:34مقصد یہ ہونا چاہیے
13:36کہ کم سے کم
13:36کاربن ایمیشنز ہو
13:38الیکٹرک ویکلز پہ شفٹ ہونا پڑے گا
13:40اور آہستہ آہستہ دنیا کر بھی رہی ہے
13:42چائنا نے بی وائیڈی لانچ کر لیا
13:44امریکہ نے ٹیسلا لانچ کر دیا ہے
13:45پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بھی بہتر کرنا پڑے گا
13:48اب آپ دیکھیں
13:49سکول کے چھوٹی ہوتی ہے
13:50ایک بچے کو لینے کے لیے
13:52فور بائی فور آئی ہوتی ہے
13:53باقی ساری گاڑی میں جگہ کھالی
13:55پلیوشن بھی زیادہ
13:56روڈز بھی بلوک ہو گئے
13:57تو پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم بہتر ہوگا
13:59تو اس سے بھی فائدہ ہوگا
14:00ری فورسٹیشن کرنی پڑے گی
14:02جو درک کاٹ دیئے تھے
14:03ان کو دوبارہ سے اگانا پڑے گا
14:05سسٹینبل فارمن کی طرف جانا پڑے گا
14:07اور سرکلر ایکانومی بنانی پڑے گی
14:09یعنی چیزوں کو ری یوز کرنا
14:11ان کو ری سائیکل کرنا
14:12اب جب آپ گروسری شاپنگ کرنے جائے نا
14:15تو وہ جو بیگ آپ کو پکڑاتے
14:17اس کو سنبھال کے رکھئے گا
14:18نیکس ٹیم جب آپ جاؤ
14:19تو یہی والا بیگ لے کے جانا
14:21کوشش کریں کہ پلاسٹک بیگ
14:23جو پولی تین بیگ ہیں
14:24ان کو ایوائیڈ کریں
14:26جن کو شاپر بھی بولتے ہیں
14:28یہ شاپر یہ ہزاروں سالوں تک گلتی نہیں ہے
14:30دیکھیں اگر کوئی سامان چھوٹا سا ہے
14:39ایک ریزیلینٹ انفرسٹرکچر بنانا
14:41بہت ضروری ہے
14:42اس کے علاوہ جو فلڈ منیجمنٹ کا سسٹم ہے
14:45اس کو بھی بہتر کرنا پڑے گا
14:46ارگلی وارننگ سسٹم کو بھی بہتر کرنا پڑے گا
14:49اور فوڈ سیکیورٹی کے لیے
14:50ڈراؤٹ ریزسٹنٹ کراپس جو ہیں
14:52ان پر فوکس کرنا پڑے گا
14:54کیونکہ وہ ایسی فصلے ہیں جو کم سے کم پانی مانگتی ہیں
14:57اور تیسری اور بہت امپورٹن چیز ہے
14:59وعدہ انٹرنیشنل اگریمنٹس
15:01جیسے میں نے آپ کو بتایا
15:02دوہزار پندرہ میں پیریس میں
15:04گلوبل ٹریٹی سائن ہوئے
15:05ون نینٹی کنٹریز کے بیچ میں
15:07کہ ہم کم سے کم کاربن ایمیشنز کریں گے
15:09پھر انہی کنٹریز کی سی او پی سمیٹس بھی ہوتی ہیں
15:11یعنی وہ اینول کانفرنسز ہوتی ہیں
15:13جس میں سارے کنٹریز آتے ہیں
15:15اور اپنا ریپورٹ کارڈ پیش کرتے ہیں
15:17کہ دیکھو بھائی ہم نے
15:18یہ یہ چیزوں پر خیال کیا ہے
15:20اور فیوچر میں بھی ہم یہ یہ اقدام لینے والے ہیں
15:22پھر یو این کا جو
15:23لاؤس اینڈ ڈیمیج والے ڈپارٹمنٹ ہے
15:25وہ بھی بہت رول پلے کرتا ہے
15:27جو جو کنٹریز کلائمٹ چینج کی وجہ سے
15:29ڈیزاسٹر فیس کر رہی ہوتی ہیں
15:31وہ ان کو فنڈز دے کے ہیلپ کرتا ہے
15:34ابھی جو میں نے آپ کو زیادہ تر چیزیں بتائی
15:36ان کا پیمانہ بڑا ہے
15:37یعنی کہ انسٹیٹوشنز ان کو کریں گے
15:40حکومتیں ان کو کریں گے
15:41وہ ذمہ دار ہیں
15:42لیکن انڈیویجوالی بھی ہم ریسپونسبل ہیں
15:45انرجی سیف کرنی چاہیے
15:47ہمیں اببانی کہتے ہیں کہ
15:48ادھر اس کمرے میں تو کوئی بیٹھا نہیں ہے
15:50لائٹ کیوں جل رہی ہے
15:51تو صحیح کہتے ہیں اببانی کو نہیں زیادہ کرنا چاہیے
15:54پبلک ٹرانسپورٹ کو پریفر کرنا چاہیے
15:56دائی لینی ہے تو بھائی گاڑی نکالنے کی ضرورت نہیں ہے
15:59قریب ہے تو پیدل چلے جاؤ
16:00سائیکل لے لو کوئی سائیکل بھی چلے جاؤ
16:02جتنا ہو سکے ٹریز کو پلانٹ کریں
16:04وچوں کو سکھائیں
16:05سکول میں ٹری پلانٹیشن کے پروگرامز ہونے چاہیے
16:08جیسے باقی فیسٹیولز منائے جاتے ہیں
16:10اس طرح ارث ڈے بھی منانا چاہیے
16:12یہ جو فیسٹیولز ہوتے ہیں
16:13یہ ہر کسی کے کلچر سے آتے ہیں
16:15تو آئی ایسے کے ایک گلوبل سیولائیزیشن جو ہم ہیں
16:17اس کا بھی یہ کلچر ہونا چاہیے
16:19اور اس کلچر میں یہ ارث ڈے بھی
16:21ٹوئنڈی سیکنڈ اپریل کو آتا ہے
16:22وہ اس کا حصہ ہونا چاہیے
16:24اس دن پہ سکولز انجیوز اور جو برینٹس ہیں
16:27ان سب کو چاہیے
16:27کہ گرین انیشیائٹیوز کو پروموٹ کریں
16:30سو ریسلڈی جیسے ہمارے ملک نے ایک نیشنل
16:32تھریٹ فیس کیا
16:34تو ہم سب کٹھے ہو گئے
16:35ایک ہو گئے
16:36بلکل اسی طرح
16:37پوری دنیا کی جو نیشن سے
16:39ان کو کٹھے ہونا پڑے گا
16:41اگنسٹ گلوبل سیولائیزیشن کی طرح
16:44ایک کرنا پڑے گا
16:45اپنے سروائیول کے لیے
16:46کیونکہ اگر ہم نے جیسے جیسے زندگی گزار دی
16:49شاید گزر جائے گی
16:50لیکن جو آگے آنے والے لوگ ہیں
16:52ان کے لیے بہت مشکلات پیدا ہو جائیں گی
16:54اور میں اگر یہ ویڈیو آپ کو اچھی لگی ہو
16:59اگر اچھی لگی ہے
17:00انفرمیٹیو لگی
17:00چینل کو سبسکرائب کر دو
17:02اس ویڈیو کو شیئر کرو
17:03باقی میں ملتا ہوں
17:04آپ سے کسی اور ویڈیو
17:05کسی اور بات بھی کرتے ہو
17:06تب سرا
17:06تب تک کے لیے بھائی کو دے اجازت
17:08میں چلا
17:09گوڈ بائی

Recommended

57:31
52:27