Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Jang e Yarmook | Molana Tariq Jamil | Latest Bayan 2023
Jang e Yarmook | #MolanaTariqJamil | Latest Bayan 2023

Category

📚
Learning
Transcript
00:00حضرت عمر کا زمانہ خلافت ہے
00:02اور ابو سفیان
00:03اکرمہ بن عبی جہل
00:05حارس بن حشام
00:06سہیل بن عمر
00:08صفان بن عمیہ
00:09یہ سارے سردار مکیہ کے آپ کے پاس بیٹھے ہوئے ہیں
00:13اتنے میں حضرت بلال آئے
00:15تو ابنے کا آپ لوگ تھوڑا پیچھے ہو جائے
00:18پھر حضرت سلمان آگے
00:20ابنے کا آپ لوگ تھوڑا پیچھے ہو جائے
00:22پھر مقداد آگے
00:23ابنے کا آپ لوگ تھوڑا پیچھے ہو جائے
00:26پھر ابو حریرہ آئے
00:27آپ لوگ تھوڑا پیچھے ہو جاؤ
00:29سلمان فارسی ہے آپ لوگ تھوڑا پیچھے ہو جاؤ
00:32جیسے جیسے پرانے صحابہ آتے گئے
00:35ان کو ہٹاتے ہٹاتے جوتیوں تک پہنچا دیا
00:38تو وہ غصے سے اٹھ کے باہر نکل گئے
00:42اور ابو سفیان کہنے لگے
00:44یہ کیا کیا ہے
00:46عمر نے ہمارے ساتھ غلاموں کو آگے بٹھایا ہے
00:49اور ہمیں جوتوں پر بٹھا دیا
00:51تو سحیل ابن عمر کہنے لگے
00:53ابو سفیان عمر کا قصور نہیں ہمارا قصور ہے
00:57ہم نے اسلام لانے میں دیر کی
00:59انہوں نے جلدی کی وہ آگے نکل گئے
01:02اب یہ سرداران مکہ ہیں
01:05اور یہ فتح مکہ پہ ایمان لائے ہیں
01:08لمبا زمانہ صحبت بھی نہیں ہے
01:10پر قربان جاؤں سارے آپس میں کہنے لگے
01:12اگر جنت میں بھی پیچھے رہے گے تو کیا بنے گا
01:15سبحان اللہ
01:17تو سارے واپس آگے
01:20کہنے لگے عمر جو تُو نے کیا ہمارے ساتھ ٹھیک ہے
01:24لیکن ہمیں فکر یہ ہے
01:26کہ اگر ہم جنت میں بھی ایسے ہی
01:29تمہارے اس طرح پیچھے رہے گے
01:31تو ہمارا کیا بنے گا
01:33کوئی راستہ بتاؤ
01:34کہ ہم تم سے آگے تو نہیں نکل سکتے
01:36برابر تو ہو جائیں
01:37افراد تیار کی افراد
01:41آپ نے فرمایا کہ
01:44تم اللہ کے راستے میں نکل جاؤ
01:46جس میں وہ نکلے تھے
01:48تم بھی نکل جاؤ
01:49اپنی جانوں کے نظر آنے دو
01:51تو انشاءاللہ ہمارے ساتھ ہو جاؤ گے
01:53میں نے کہا ٹھیک ہے
01:54تو یہ سارے حضرات مکہ آئے
01:57اور انہوں نے مکہ چھوڑا
01:58اور چار سو قریشی نوجوان
02:01چار سو
02:02انہوں نے حجرت کی
02:03ملک شام میں جہا دورا تھا
02:06جب حارس ابن حشام
02:07یہ کون ہے
02:08یہ ابو جہل کے بھائی ہیں
02:10چھوٹے بھائی
02:11یہ
02:12ایمان لے آئے تھے
02:14فتح مکہ پر
02:15ان کو چھوڑنے کے لیے
02:17مکہ کا بچہ بچہ باہر نکلا
02:19اور جب وہ مکہ سے باہر آ گئے
02:23تو وہ سب رونے لگے
02:24کہ یہ تو اب واپس نہیں آئیں گے
02:26تو حضرت حارس کھڑے ہو گئے
02:28اور فرمایا
02:29کہ میں تمہارا رونہ دیکھ رہا ہوں
02:32اللہ کی قسم
02:33مکہ سے محبوب
02:34کوئی جگہ نہیں ہے
02:36لیکن
02:36اللہ کے نبی کی آواز پر
02:39ہمارے نوکروں نے لبیک کہا
02:41اور وہ اتنا آگے جا چکے ہیں
02:43کہ اگر مکہ کے پہاڑ سونا بن جائیں
02:46اور میں سارے خرش کر دوں
02:47تو میں ان کے ایک مٹھی جو
02:50جو انہوں نے اس وقت
02:51اللہ کے نام پر خرش کیا تھا
02:53میں اس کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا
02:56ہم اپنی جانے دے کر
02:58شاید وہاں تک چلے جائیں
03:00جب یہ لوگ پہنچے
03:01تو اجنا دین کی جنگ ہو رہی تھی
03:04اس میں
03:05اللہ تعالیٰ نے
03:06آسانی سے فتح دے دی
03:08آگے جرموک کی جنگ آگے
03:10جرموک کی جنگ میں
03:12عیسائیوں کا اثر دار تھا
03:14باہان اور تین لاکھ کا
03:16لشکر تھا اور صحابہ
03:17چھتیس ہزار تھے اور ان کے
03:20امیر تھے حضرت خالد ابن ولید
03:22رضی اللہ عنہ نو دن ہی یہ جنگ
03:24چلتی رہی اور اس میں
03:26ایک دن ایسا ہوا
03:27کہ صحابہ
03:30کو رومی
03:31ہٹاتے ہٹاتے
03:34ہٹاتے خیموں تک لے آئے
03:36تو ایک دم حضرت اکرمہ
03:40بن عبی جہل رضی اللہ عنہ
03:41اپنے سر سے
03:44لوہی کی ٹوپی اتار کے پھینکتی
03:46اور اپنے تلوار کا جو
03:49وہ کور تھا اس کو توڑ دیا
03:51اور کہا کون ہے میرے ہاتھ پر
03:54موت کی بیعت کرتا
03:55تو حضرت خالد اور اکرمہ
03:58ایک ہی قبیلہ بنو مخزوم ہیں
03:59تو خالد نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا
04:02کہا نہیں نہیں نہیں نہیں
04:03ایسا نہ کرو ابھی تیری ضرورت ہے
04:06تو ان نے جھٹکہ دے کر ہاتھ چھڑا گیا
04:08الیک عنی
04:10میں اس کا
04:14عدب والا ترجمہ ہی کروں گا
04:17کہ مجھ سے دور ہو جاؤ
04:20لیکن انہوں نے بہت سخت لفظ استعمال کیا
04:24بہت سخت لفظ استعمال
04:26الیک عنی
04:28ہڑ جا پرے
04:29میں وہ ترجمہ نہیں کر رہا ہوں
04:31مقام عدب کی وجہ سے بتا
04:34پیچھے ہڑ جا
04:35انی و ابی کان من اشد دنا سے اداوت اللہ رسول
04:41و افر من کم لیو
04:43ساری زندگی میں اور میرا باپ
04:45اللہ کے نبی کی دشمنی میں گزار لی
04:48اور آج جب
04:49جب جب جب
04:50جب اس داک کو دھونے کا وقت آئے
04:53تو میں بھاگ جاؤں گا
04:54میں نہیں ٹلوں گا
04:55تو سب سے پہلے کس نے بیعت کی
04:57ان کے بیٹے
04:58عمر بن اکرمان
05:00اور وہ جو چار سو قریشی تھے
05:03ان سب نے
05:04ان کے
05:04ہاتھ پر بیعت کی
05:06اپنی تلواروں کے کور توڑ دی
05:08اپنے ٹوپیاں اتار کے پھینک دی
05:11اور
05:13سینہ سپر ہو گئے
05:15گھوڑوں سے اتر گئے
05:17سینہ سپر ہو گئے
05:19اور لڑتے لڑتے
05:20رومیوں کو پیچھے دھکیلا
05:22اور رومیوں میں بھگدڑ مچ گئی
05:25جو ہی بھگدڑ مچی
05:26تو حضر خالد بن اولید دوڑے دوڑے واپس آئے
05:29اکرمہ کی در ہے
05:30اکرمہ کی در ہے
05:32کہا جی وہ پڑے ہیں
05:35دیکھا تو وہ آخری سانسوں میں تھے
05:39اور ان کے بیٹے عمر
05:41وہ شہید ہو چکے تھے
05:43دونوں باپ بیٹا
05:44قریب قریب تھے
05:46تو حضرت عمر کو انہوں نے اپنی
05:49یامپنڈلی پہ رکھا
05:50اور حضرت اکرمہ کو گود میں لے لیا
05:53اور پانی لے کر موں میں ٹپکایا
05:55تو حضرت اکرمہ نے آنکھیں کھڑی
05:58کہ کون
05:58کہ میں خالد
06:00کہ کیا ہوا
06:02کہ اللہ نے آنکھیں ٹھنڈی کی
06:04مسلمانوں کو فتح دی
06:06کہیں لے
06:09عمر کو کہہ دے نا
06:11جو تو نے کہا تھا وہ ہم نے کر دیا
06:14اب آگے اللہ کی مرضی
06:17جو تو نے کہا تھا وہ ہم نے کر دیا
06:20اور ان کی جان مکلتی
06:23جو تو نے کہا تھا وہ ہم نے کر دیا
06:26اے عمر جو تو نے کہا تھا وہ ہم نے کر دیا
06:30حضرت خالد منہ ولید کو غصہ آگیا
06:37جوشہ غصہ نہیں جوشہ آگیا
06:40عرب جب خوش ہوتے تھے تو باپ کے نام سے پکارتے تھے
06:44جب غصے ہوتے تھے تو ماں کے نام سے پکارتے تھے
06:47حضرت عمر کے باپ کا نام خطاب ہے
06:50اور ماں کا نام ہے حنتما
06:52تو حضرت خالد منہ ولید نے کہا
06:55اب حنتما کا بیٹا یہ نہیں کہہ سکتا
06:59کہ سرداروں نے قربانیاں نہیں
07:02میرے نبی نے ایک نسل تیار کی
07:06یہ نبیوں کے کام کا مقصد تھا
07:11کہ انسانوں کو ایسا بنانا
07:13کہ وہ اللہ کو راضی کرنے والے بنیں
07:16اور اللہ کی محبوب زندگی اپنائیں
07:19نکلنے کا پہلا مقصد ہی ہے
07:24کہ میری ذات بنے
07:25سارے جنت میں چلے جائیں
07:28میں جہنم میں چلا جاؤں
07:30تو مجھے کیا فائدہ ہوگا
07:31جنگ جاری تھی
07:47تو اگلے دن باہان نے
07:52جبلہ بن اہم غصانی کو بلایا
07:56عرب میں دو قبیلے بدنصیب نکلے جو ایمان نہ لاسکے
08:01ایک بنو غصان ایک بنو تغلب
08:04یہ دونوں عیسائی رہے ایمان نہیں لے
08:06بنو غصان اردن میں آج بھی آباد ہیں
08:09وہاں بھی ایک شہر کرک وہاں ماری جماعت گئی تھی
08:12وہاں وہ کافی آباد ہیں
08:15تو باہان نے اسے بلایا
08:17کہ تم ایسا کرو
08:19تم آج اپنے عرب لشکر کو لے کر
08:21عرب لوہے کو کٹے گا
08:25ان پر اٹیک کرو
08:26پھر جب تم شکست دو گے پیچھے ہم آ جائیں گے
08:30تو
08:32اس ساٹھ ہزار تھے عرب اس میں
08:35اس کے غصانی اور باقی میں لے ہوئے
08:39تو یہ خبر چونکہ آمنے سامنے لشکر تھے
08:44تو خالد ابن ولید تک یہ خبر پہنچ گئی
08:47ابو بیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:48ابو بیدہ اس وقت امیر بن چکے تھے
08:51حضرت خالد کو حضرت عمر نے ہٹا دیا تھا
08:53تو حضرت خالد نے ابو بیدہ سے کہا
08:57مجھے تیس آدمی دے دو میں ان ساٹھ ہزار کا مقابلہ کروں
09:00تو ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ
09:03کہنے لے کہ مزاق کر رہے ہو
09:05یا سنجیدہ ہو
09:07کہنے لے کہ
09:09کفر میں تو بڑا دلیر بنتا تھا
09:12بزدل بنتا ہے
09:13کہنے لے نہیں بزدری کی بات نہیں
09:15انصاف کی بات ہے
09:16اگر تم نے کوئی جوہر دکھانا ہے
09:18تو ساٹھ تو کرو ایک مقابل میں ایک ہزار
09:22تو ابو بیدہ کہنے لے کہ
09:24یہ ٹھیک ہے
09:26ابو خالد ساٹھ لے جاؤ
09:28کبھی دنیا میں میں نے بہت تاریخ پڑھی
09:31اللہ کے فضل سے
09:32آپ نے بھی سنی ہوگی یا پڑھی ہوگی
09:35کبھی دیکھا ہے
09:36کوئی ایسے انسانوں کا مجمع
09:38جو ساٹھ کو لے کے
09:40ساٹھ ہزار پہ حملہ کرنے چل پڑے
09:42تو
09:48ابو بیدہ کہنے لے گے
09:51خالد تو ہی چناؤ کر لے
09:54پھر کس کو لے جائے گا
09:55تو انہوں نے کہا ابو بیدہ
09:58میں
10:01ایسے لوگوں کو اس لشکر میں جانتا
10:04کہ جب وہ کسی بات کے لیے
10:06یوں ہاتھ اٹھاتے ہیں
10:08تو ان کے ہاتھ کبھی
10:10اللہ خالی نہیں اٹھاتے ہیں
10:12یہ نبی کی محنت
10:16بڑے بڑے مرکز بنانا
10:19تو ضروریات میں سے ہے
10:21کام میں سے نہیں
10:23ضروریات ہے کام
10:24کام کی ضروریات میں سے ہے
10:26تو
10:28کتو بلا جس کو بلانا ہے
10:31تو پہلا نام لیا
10:32این عمرن التمیم
10:34این فضل بن عباس
10:38این زبیر بن اعوام
10:42این راف بن عمیرہ الطائق
10:45این عبداللہ بن عمر
10:48این عبدالرحمان
10:50ابن ابی بکر
10:51این ضرار ابن الازور
10:53این مقداد ابن الاسود
10:56این ابو ایوب الانساری
10:59این حاشم للمرقال
11:01ساٹھ آدمیوں کے نام لیا
11:06ان میں چوالیس انساری تھے
11:08اور سولہ مہاجر تھے
11:12تو ایک انساری کہنے لگا
11:14ہمیں مرواتے ہو
11:15اپنوں کو بچاتے ہو
11:16تو خالد کہنے لگے
11:18اللہ کی قسم ہرگز نہیں
11:20میں نے یہ دیکھا
11:21نبی کریم کے ساتھ
11:23کہ مشکل وقت میں
11:24انسار کو آگے کرتے تھے
11:26تو آج اس مشکل گھڑی میں
11:28میں نے انہیں آگے کیا ہے
11:29سب کو کٹھا کیا
11:31اور فرمایا جاؤ
11:32آج رات تیاری کرو
11:35کیا تیاری تھی
11:36ساری رات یہ
11:37نفلوں میں اور رونے میں
11:40نفلوں میں اور رونے میں
11:42جب صبح ہوئی تو
11:44سب سے پہلے خالد ابن ولید
11:45زرہ پہن کر باہر نکلے
11:47تو انہوں نے دیکھا
11:49حضرت زبیر ابن عوام کو
11:51ان کی بیوی حضرت اسمہ
11:53ابو بکر کی بیٹی
11:55انہوں نے اب گھوڑے کی لگام
11:56اپنے خامن کی پکڑی ہوئی
11:58کیا عورتیں تھیں اور کیا مرک تھیں
12:01گھوڑی کے لگام پکڑے ہوئے لائیں
12:04اور زبیر کو لاکر
12:06حضرت خالد کے برابر کھڑا کر دیا
12:08زرار ابن عزور جو تھے
12:11وہ جب لڑتے تھے تو ننگے بدن لڑتے تھے
12:13صرف تحمد ہوتا تھا
12:15اور کرتہ بھی نہیں
12:16بنیان بھی نہیں
12:17اور زرہ بھی نہیں
12:18کہتے ہیں میں تو شہادت کے لیے نکلتا ہوں
12:20میں ہی کہوں زرہ پہنو
12:22مجھے تو شہادت چاہیے
12:23اور نیزے سے لڑتے تھے
12:25تلوار سے نہیں
12:26تو وہ اسی طرح آگئے
12:28نیزہ لیے اور ننگے بدن
12:30آپ نے کہا واپس جاؤ
12:31زرہ پہنو
12:32تلوار لے کر آؤ
12:33آج نیزہ کام نہیں آئے گا
12:35آج تلوار کام آئے گا
12:37اور یہ ساٹھ آدمی
12:40زمین آسمان نے آج تک
12:42ایسا منظر نہ دیکھا نہ دیکھے گی
12:45جب جبلہ نے دیکھا
12:50کہ ساٹھ آدمی آ رہے ہیں
12:53کہنا کہا ویکھے یا ڈار گئے ہیں نا
12:54انہم دے پہنو میرے نال منتاں کرن
12:57جی صلح کر لو
12:58اسی جی لڑن جو گئے نہیں رہ گئے ہیں
13:01تمہیں عربانی کرو
13:02ساٹھ نال صلح کرو
13:03میں منہ انہو دھون دے دیں
13:05منہ آج
13:05اڈیاں وڈیاں شرطہ میں رکھنی انہ
13:08انہاں دے ناک زمین تے جا لگنے
13:11جب آمنے سامنے ہو گئے
13:17آوازیں پہنچنے لگی
13:18تو جبلہ کہنے لگا
13:20آگئے ہو سلح کے لئے
13:22سلح
13:24یہ کس نے کہا
13:26کہا ہم تو تمہارے سر کاٹنا ہے
13:28انہوں نے کہا تیرا دماغ ٹھیک ہے
13:30تیری اکل سلامت ہے
13:33اور تمہیں تم ویسے ہی
13:36اوپر سے گزر جائیں تو تم ختم ہو جاؤگے
13:38کہنے گا شکاری جب چڑیاں پکڑتا ہے
13:42تو ایک ہوتا ہے اور ہزاروں چڑیاں پکڑ لیتا ہے
13:45تم ہمارے لئے چڑیوں کی طرح جس کو پکڑ لیں
13:48جس کو چھوڑ دیں
13:49تو اس کو بڑا تیش آیا
13:52کہنے گا آخر میری برگو میں بھی
13:54عرب کا خون ہے
13:56میں نہیں چاہتا کہ تاریخ تانہ دے
13:59کہ جبلہ نے ساٹھ ہزار کے ساتھ
14:02ساٹھ پہ حملہ کر دیا
14:03انہوں نے کہا میرے پتر آتا ہے
14:05پھر تینہ تاؤں پہ تلکڑا ہے
14:07تو اس کو غصہ چڑھا
14:09کہا اٹک کرو
14:10پہلا حملہ ساٹھ پر
14:14پیچھے ساٹھ ہزار
14:16صف ٹوٹ نہیں سکتے
14:18صف نہیں توڑ سکے
14:20پھر دوسرا حملہ ہوا
14:22صف نہیں ٹوٹی
14:24کیا لوگ تیار کیے میرے نبی نے
14:28صرف تو انسان سازی ہے
14:33دبلیگ کا کام
14:34نبیوں کو کام انسان سازی ہے
14:37ایسا انسان بنے
14:39کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کی نظر
14:41اس پہ پڑتی رہے
14:42تیسرا حملہ کیا
14:49تو صف ٹوٹ گئی
14:51تو خالد ابن ولید نے اعلان کیا
14:53چھے چھے ہو جاؤ
14:54اپنی کمر میں لالو
14:56اور چھے چھے کی ٹولی بنا دو
14:58دس چھے کے ساٹھ
14:59دس ٹولیاں بن گئیں
15:01خالد ابن ولید کے ساتھ تھے
15:03خالد ابن ولید
15:04فضل ابن عباس
15:06زبیر ابن عوام
15:07عبد الرمان ابن عبی بکر
15:09زرار ابن العزور
15:11اور رافع ابن عمیرہ اتتائی
15:13یہ چھے آدمی
15:15حضرت خالد کے ٹولے میں تھے
15:17اور
15:18پورا زور لگا رہے تھے
15:22عیسائی عرب
15:23خالد کو قتل کرنے کے لیے
15:25کہ اے مارے گا تب پچھے کام بڑھ جاوے گا
15:27تو حضرت عبداللہ
15:29ابن عمر فرماتے ہیں
15:31صدقے جاؤں میں
15:34ان چھے آدمیوں کے
15:36اور خاص طور پر
15:38فضل ابن عباس
15:39اور زبیر ابن عوام پر
15:42کہ بیس دفعہ حملہ کیا
15:45عرب عیسائیوں نے
15:46خالد کو قتل کرنے کے لیے
15:48اور صرف فضل بن عباس
15:50اور زبیر بن عوام نے
15:53ان ہزاروں کا مو پھیر دیا
15:55اور فضل ابن عباس
15:58کہتے
15:59یا معاشر القلاب
16:01اے کتوں کی جماعت
16:04اصحابِ رسول سے ہٹ جاؤ
16:07اصحابِ رسول سے ہٹ جاؤ
16:10اور شرحبیل ابن حسنہ
16:12وہ
16:13زور زور سے قرآن
16:15کتے پڑیا جاندائی کتے پڑیا جا رہے ہیں
16:23ختمہ تے قرآن پڑھو
16:25میت تے قرآن پڑھو
16:27وہ زور زور سے تلاوت کر رہے تھے
16:31اِنَّ اللَّهَ اشْتَرَا مِنَ الْمُؤْمِنِينَ
16:34أَنفُسَهُمْ وَاَمْوَالَهُمْ
16:36بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةِ
16:38يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
16:41فَيَقْتُلُونَ وَيُبْتَلُونَ وَعْدًا
16:43عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّورَاتِ وَالْإِنجِيلِ وَالْقُرْآنِ
16:47فَمَنْ أَوْفَى بِأَحْدِهِ مِنَ اللَّهِ
16:50فَسَبْشِرُوا بِبَعْكُمُ الَّذِي بَایَاتٌ بِهِ
16:53وَذَلِكَ هُوَ الْفَوْزِ الْعَظِيمِ
16:56قرآن پڑھنے دی بھی چاہت ساوے تو سننن دی بھی چاہت ساوے
16:59ہو ہو
17:02اثر قریب ہوئی تو ابو عبیدہ کہنے لگے خالد نے حلا کر دیا
17:06خالد نے صحابہ کو حلا کر دیا
17:08میں عمر کو کیا جواب دوں گا
17:11تو نکلو سب ابو صفیان کہنے لگے
17:14ابو عبیدہ اب نہیں نکلنا
17:17ان کی موت بھی کامیابی ہے
17:20اب یہ بزدلی ہے
17:22سبر کرو انتظار کرو
17:24اثر اڈھلی
17:25تو ایک خوفناک چیخ کی آواز آئی
17:28اور عرب عیسائیوں کے قدم اکھڑ گئے
17:31اور وہ بھاگ نکلے
17:34اور سورت ڈوب چکا تھا
17:37وہ بھاگ نکلے
17:38تو آپ نے اعلان کیا کہ کوئی بھاگتے والوں کے پیچھے نہ جائے
17:42تو جب وہ کھڑے ہوئے
17:46تو دیکھا بیس آدم
17:48تو حد خالد ام نے ملید اپنا ایسے ماتھا پیٹنے گئے
17:52ہائے ہائے میں نے اصحاب رسول کو حلاق کر دیا
17:56اب میں عمر کو کیا جواب دوں گا
17:59تو حضرت رافع نے کہا
18:02ایسا کرو
18:03کہ دیکھو یہ جو مئیتیں ہیں ان میں ہمارے آدمی کتنے مرے ہیں
18:09تو مشعلیں لے کر آئے
18:15اور سارے مرے ہوں کا جائزہ لیا
18:20تو ٹوٹل دس صحابہ شہید ہوئے تھے
18:25اور ان کے پانچ ہزار مرے پڑے تھے
18:28تو وہ کہنے کے
18:31وی تعدہ تری
18:32باقی تری کی تھے گئے
18:35تو حضرت
18:36مقداد کہنے کے لگتا ہے وہ ان کے
18:40تاقب میں پیچھے چلے گئے
18:42تو ابو بیدان نے کہنے کے کون جائے گا ان کے لئے
18:45خالد کہنے کے میں جاؤں گا
18:47کہنے کے تو بہت تھک گیا
18:49آرام کر لے
18:50کہنے کے آرام تو کٹھا جنت میں ہی ہوگا
18:53میں جاؤں گا
18:54وہ تھوڑی دور گئے
18:57تو سامنے سے گھوڑوں کی ٹاپیں
18:59کی آواز سنائی دی
19:01تو خالد ابن نویلین تکبیر پڑی
19:03اللہ اکبر
19:04تو ادھر سے تکبیر کی آواز آئی
19:06وہ فضل ابن عباس کی آواز تھی
19:08اللہ اکبر
19:09تو دیکھا
19:10تو وہ وہاں سے واپس آ رہے تھے
19:13کہا تم لوگ نے میری آواز نہیں سنی
19:15کہ پیشے نہیں جانا
19:16کہنے ہم نے نہیں سنی
19:17ہم نے کہا
19:18تم دے ہوئے نانا
19:20آئے شاک گئے وعدہ فردہ لے کر
19:28اب انہیں ڈھونڈ چراغے رخ زیبہ لے کر
19:31تھے ہمیں ایک تیرے مارکہ آراؤں میں
19:35خشکیوں میں کبھی لڑتے کبھی دریاؤں میں
19:38دی ازانے کبھی یورپ کے کلیساؤں میں
19:42کبھی افریقہ کے تبتے ہوئے سہراؤں میں
19:45شان آنکھوں میں نجچتی تھی جہانتاروں کی
19:49کلمہ پڑھتے تھے ہم چھاؤں میں تلواروں کی
19:52تجھ سے سرکش ہوا کوئی تو بگڑ جاتے تھے
19:56تیر کیا چیز ہم توب سے لڑ جاتے تھے
20:00نقش توحید کا ہر دل پہ بٹھایا ہم نے
20:03زیر خنجر بھی یہ پیغام سنایا ہم نے
20:07ایک امت تیار کی
20:11ہم اسی امت کا حصہ ہیں
20:13ہم بھول گئے کہ ہم نے اچھا انسان بننا ہے
20:19ہم نے عالم تک پیغام پہنچانا ہے
20:22ان کو بھی اچھا انسان بننے پہ لانا ہے
20:24دی جائی آم کی تلقی کو بھی
20:27ہنس کے ناصر
20:29غم کو سہنے میں کی قدرت میں مزا رکھنا ہے

Recommended