#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz
Behkaway Episode 50 - [Eng Sub] - Yashma Gill - Yasir Nawaz - Hiba Ali Khan - 3rd June 2025 - Har Pal Entertainment
#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz #HibaAliKhan
Behkaway Episode 50 - [Eng Sub] - Yashma Gill - Yasir Nawaz - Hiba Ali Khan - 3rd June 2025 - Har Pal Entertainment
#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz #HibaAliKhan
Category
😹
FunTranscript
00:00சிராமில் மதத்துக்கிறேன்.
00:31میرے بچوں کو اپس مجھے..
00:33میرے بچوں کو ڈھونڈ ہو..
00:35مجھے گھر لیا..
00:36بھائی کی طبعے دن با دن خراب ہوتی جائے..
00:38ویسے..
00:39ماں..
00:41یہ جاڑی ہے..
00:42علاج پر توجہ کی ضرورت ہے..
00:51اب تم..
00:52ہم سے..
00:55دو ان کے..
00:57زیادہ..
00:58سگے.. زیادہ..
01:00تم ہمیں مشورہ دو..
01:04اس سے یہاں بیٹھانے جارہا..
01:05تو بہت خراب ہو رہی..
01:06مجھے کمرے میں لے چلو..
01:08بھائی کی طبعے دن با دن خراب ہوتی جائے..
01:10بھائی..
01:11بسے..
01:12ماں..
01:13جاری ہے..
01:14علاج پر توجہ کی ضرورت نہیں..
01:16تو مندر سے توڑنے ہی کوشکر..
01:18میں باہر سے کرتی ہوں..
01:20کیوں..
01:25کیوں..
01:27دروازہ کیوں توڑ رہی ہو..
01:50دروازہ..
01:56بھی..
01:58تا بڑھ سکول سے نہیں آئیں..
01:59بس تولی دیر آرام..
02:00تعالی کو بھی..
02:01ملی خوش راہی ہے..
02:02ملی خوش راہی ہے..
02:04ملی خوش راہی ہے..
02:05ملی خوش راہی ہے..
02:06higher than school.
02:08הת
02:26finale
02:30difference
02:31awesome
02:32name
02:36جو کہہ رہی ہیں وہ بلکت صحیح
02:40اسلام اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
02:45وہ صدرہ کو مکمل طور پر اپنا کر چکا ہے
02:48اور امہ سے آ کر صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
02:51اور کہتا ہے کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
02:54اور میری بیوی تو ویسے بھی نراز ہو کر اپنے گھر گئی ہوئی ہے
02:58اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
03:00اور اسے بہت جل طلاق بھی دے دوں گا
03:02اور مجھے صرف صدرہ چاہیے میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
03:06اس کی ماں تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی اسلام کی یہ بات سن کر
03:09کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے کہ وہ اسلام سے شادی کر لے
03:13اور اپنی ماں کو بھی راضی کر چکی ہے
03:16اس کی ماں جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
03:18یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
03:20اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
03:25اسلام اور صدرہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہیں
03:28کیونکہ اسلام کو جو چاہیے تھا وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
03:31صدرہ بھی بہت لالچی بند چکی ہے
03:34کیونکہ اسے معلوم ہے کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
03:37اور اب وہ اسلام کے ساتھ شادی کر کے اس گھر سے چلی جائے گی
03:41کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
03:44تو وہ اسلام کے ساتھ ہی کچھ رہے گی
03:46کیونکہ اسلام نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
03:49اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
03:52اور یہاں تک کہ دکان میں نا تو مار بلوارا ہے
03:54اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے وہ اپنی شادی پر لگائے گا
03:58اور صدرہ کو خوش کر دے گا
03:59لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
04:02جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
04:05اور اسلام اس کا بہت برا حال کرے گا
04:07پھر ہی سب کو سمجھ جائے گی کہ اسلام کیسا شخص تھا
04:10اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
04:12اور پھر آپ دیکھیں گے کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
04:16جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
04:18اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
04:21مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
04:23تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
04:25اممہ کو کہ زبیر بھائی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے
04:29اس کی علاج کی ضرورت ہے
04:31اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
04:33تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
04:35اور وہ کہتی ہے کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
04:38اور اسلام بھی بولتا ہے
04:40کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
04:42ہم تو پرائے ہیں
04:43اور ہمیں بھی معلوم ہے کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
04:46ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
04:47لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
04:49کہ اب وہ کچھ بھی اس کا نہیں کروانے والے
04:52اب وہ محتاج ہو چکا ہے
04:53اور جو کچھ بھی کرے گی
04:57اگر ہو سکے تو زینت ہی کر سکتی ہے
04:59اگر زینت تو اسے مل جائے
05:00تو زبیر شجا سے کہتا ہے
05:02کہ زینت اور میرے بچوں کو ڈونڈنے میں میری مدد کرو
05:05شجا کہتا ہے کہ میں نے ہر طرف دیکھا ہے
05:08مجھے کہیں نہیں نظر آئے اور نہ ہی
05:10ان کا عطا بتا ہے کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
05:12اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
05:15کہ شاید بیوی اور بچیاں
05:18سڑکوں پر رول رہی ہیں
05:19لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
05:20زینت اپنی زندگی میں بہت زیادہ خوشحال ہے
05:23اپنی بچیوں کے ساتھ اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
05:26اپنا کام کر کے اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
05:29لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
05:31دوسری طرف آپ دیکھیں گے
05:33کہ ستارہ بہت بری طریقے سے پھس چکی ہے
05:35بھائی جان کی قبضے میں
05:37اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
05:39اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
05:42اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
05:44صدرہ پہنچ جاتی ہے
05:46سوری ستارہ پہنچ جاتی ہے
05:49اس کے کمرے تک
05:50اور وہاں پر جا کر
05:51کھولتی ہے دروازہ
05:53وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
05:55اور کہتا ہے کہ میں کھول دیتا ہوں دروازہ
05:58اسلم اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
06:01وہ صدرہ کو مکمل طور پر
06:03اپنا کر چکا ہے
06:04اور وہ امہ سے آ کر صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
06:07اور کہتا ہے
06:08کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
06:10اور میری بیوی تو ویسے بھی نراز ہو کر
06:12اپنے گھر گئی ہوئی ہے
06:14اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
06:16اور اسے بہت جلد طلاق بھی دے دوں گا
06:18اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
06:20میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
06:22اس کی ماں تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی
06:24اسلم کی یہ بات سن کر
06:25کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
06:27کہ وہ اسلم سے شادی کر لے
06:29اور اپنی ماں کو بھی راضی کر چکی ہے
06:32اس کی ماں جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
06:34یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
06:37اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
06:39جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
06:41اسلم اور صدرہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہیں
06:44کیونکہ اسلم کو جو چاہیے تھا
06:46وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
06:48صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
06:50کیونکہ اسے معلوم ہے
06:51کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
06:53اور اب وہ اسلم کے ساتھ
06:55شادی کر کے اس گھر سے چلی جائے گی
06:57کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
06:58کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
07:00تو وہ اسلم کے ساتھ ہی خوش رہے گی
07:02کیونکہ اسلم نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
07:05اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
07:08اور یہاں تک کہ دکان میں نات امار بلوارا ہے
07:11اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
07:13وہ اپنی شادی پر لگائے گا
07:14اور صدرہ کو خوش کر دے گا
07:15لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
07:19جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
07:21اور اسلم اس کا بہت برا حال کرے گا
07:23پھر ہی سب کو سمجھ آئے گی
07:25کہ اسلم کیسا شخص تھا
07:26اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
07:29اور پھر آپ دیکھیں گے
07:30کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
07:32جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
07:34اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
07:37مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
07:39تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
07:41اممہ کو کہ زبیر بھائی کی طبیعت
07:43بہت زیادہ خراب ہے
07:45اس کی علاج کی ضرورت ہے
07:47اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
07:49تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
07:51اور وہ کہتی ہے
07:53کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
07:54اور اسلم بھی بولتا ہے
07:56کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
07:58ہم تو پرائیں ہیں
07:59اور ہمیں بھی معلوم ہے
08:00کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
08:02ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
08:03لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
08:05کہ اب وہ کچھ بھی
08:07اس کا نہیں کروانے والے
08:08اب وہ محتاج ہو چکا ہے
08:10اور جو کچھ بھی کرے گی
08:13اگر ہو سکے
08:14تو زینت ہی کر سکتی ہے
08:15اگر زینت تو اسے مل جائے
08:16تو زبیر شجا سے کہتا ہے
08:18کہ زینت اور میرے بچوں کو
08:20ڈونڈنے میں میری مدد کرو
08:21شجا کہتا ہے
08:22کہ میں نے ہر طرف دیکھا
08:24مجھے کہیں نہیں نظر آئے
08:25اور نہ ہی
08:26ان کا عطا بتا ہے
08:27کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
08:28اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
08:31کہ شاید بیوی اور بچیاں
08:34سڑکوں پر رول رہی ہیں
08:35لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
08:36زینت اپنی زندگی میں
08:38بہت زیادہ خوشحال ہے
08:39اپنی بچیوں کے ساتھ
08:40اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
08:42اپنا کام کر کے
08:43اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
08:45لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
08:47دوسری طرف آپ دیکھیں گے
08:49کہ ستارہ بہت بری طریقے سے
08:51پھس چکی ہے
08:51بھائی جان کی قبضے میں
08:53اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
08:55اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
08:58اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
09:00صدرہ پہنچ جاتی ہے
09:02سوری ستارہ پہنچ جاتی ہے
09:05اس کے کمرے تک
09:06اور وہاں پر جا کر
09:07کھولتی ہے دروازہ
09:10وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
09:11اور کہتا ہے کہ میں
09:13کھول دیتا ہوں دروازہ
09:14اسلم اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
09:17وہ صدرہ کو مکمل طور پر
09:19اپنا کر چکا ہے
09:20اور وہ امہ سے آ کر
09:21صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
09:23اور کہتا ہے
09:24کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
09:26اور میری بیوی تو
09:27ویسے بھی نراز ہو کر
09:29اپنے گھر گئی ہوئی ہے
09:30اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
09:32اور اسے بہت جل طلاق بھی دے دوں گا
09:35اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
09:36میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
09:38اس کی ماں تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی
09:40اسلم کی یہ بات سن کر
09:41کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
09:43کہ وہ اسلم سے شادی کر لے
09:45اور اپنی ماں کو بھی راضی کر چکی ہے
09:48اس کی ماں جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
09:51یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
09:53اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
09:55جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
09:57اسلم اور صدرہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہیں
10:00کیونکہ اسلم کو جو چاہیے تھا
10:02وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
10:04صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
10:06کیونکہ اسے معلوم ہے
10:07کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
10:09اور اب وہ اسلم کے ساتھ
10:11شادی کر کے اس گھر سے چلی جائے گی
10:13کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
10:14کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
10:16تو وہ اسلم کے ساتھ ہی کچھ رہے گی
10:18کیونکہ اسلم نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
10:21اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
10:24اور یہاں تک کہ دکان میں نا تم مار بلوارا ہے
10:27اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
10:29وہ اپنی شادی پر لگائے گا
10:30اور صدرہ کو خوش کر دے گا
10:32لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
10:35جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
10:37اور اسلم اس کا بہت برا حال کرے گا
10:39پھر ہی سب کو سمجھ جائے گی
10:41کہ اسلم کیسا شخص تھا
10:42اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
10:45اور پھر آپ دیکھیں گے
10:46کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
10:48جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
10:50اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
10:53مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
10:55تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
10:57اممہ کو کہ زبیر بھائی کی طبیعت
10:59بہت زیادہ خراب ہے
11:01اس کی علاج کی ضرورت ہے
11:03اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
11:05تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
11:07اور وہ کہتی ہے
11:09کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
11:11اور اسلم بھی بولتا ہے
11:12کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
11:18اس کا علاج کروائیں گے
11:19لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
11:22کہ اب وہ کچھ بھی اس کا نہیں کروانے والے
11:24اب وہ محتاج ہو چکا ہے
11:26اور جو کچھ بھی کرے گی
11:29اگر ہو سکے تو زینت ہی کر سکتی ہے
11:31اگر زینت تو اسے مل جائے
11:32تو زبیر شجا سے کہتا ہے
11:34کہ زینت اور میرے بچوں کو ڈونڈنے میں
11:36میری مدد کرو
11:37شجا کہتا ہے کہ میں نے ہر طرف دیکھا ہے
11:40مجھے کہیں نہیں نظر آئے
11:41اور نہ ہی ان کا عطا بتا ہے
11:43کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
11:44اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
11:47کہ شاید بیوی اور بچیاں
11:50سڑکوں پر رول رہی ہیں
11:51لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
11:53زینت تو اپنی زندگی میں بہت زیادہ خوشحال ہے
11:55اپنی بچیوں کے ساتھ اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
11:58اپنا کام کر کے اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
12:01لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
12:03دوسری طرف آپ دیکھیں گے
12:05کہ ستارہ بہت بری طریقے سے پھنچ چکی ہے
12:08بھائی جان کی قبضے میں
12:09اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
12:11اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
12:14اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
12:16صدرہ پہنچ جاتی ہے
12:18ستارہ پہنچ جاتی ہے
12:21اس کے کمرے تک
12:22اور وہاں پر جا کر
12:23کھولتی ہے دروازہ
12:26وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
12:28اور کہتا ہے کہ میں کھول دیتا ہوں دروازہ
12:30اسلام اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
12:33وہ صدرہ کو مکمل طور پر اپنا کر چکا ہے
12:36اور وہ امہ سے آ کر صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
12:39اور کہتا ہے کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
12:42اور میری بیوی تو ویسے بھی نراز ہو کر
12:45اپنے گھر گئی ہوئی ہے
12:46اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
12:48اور اسے بہت جلد طلاق بھی دے دوں گا
12:51اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
12:52میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
12:54اس کی ماں تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی
12:56اسلام کی یہ بات سن کر
12:57کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
12:59کہ وہ اسلام سے شادی کر لے
13:01اور اپنی ماں کو بھی راضی کر چکی ہے
13:04اس کی ماں جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
13:07یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
13:09اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
13:11جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
13:13اسلام اور صدرہ بہت ہی زیادہ خوش ہوتی ہیں
13:16کیونکہ اسلام کو جو چاہیے تھا
13:18وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
13:20صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
13:22کیونکہ اسے معلوم ہے
13:23کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
13:25اور اب وہ اسلام کے ساتھ
13:27شادی کر کے اس گھر سے چلی جائے گی
13:29کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
13:30کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
13:32تو وہ اسلام کے ساتھ ہی خوش رہے گی
13:34کیونکہ اسلام نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
13:37اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
13:40اور یہاں تک کہ دکان میں نات امار بلوارا ہے
13:43اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
13:45وہ اپنی شادی پر لگائے گا
13:46اور صدرہ کو خوش کر دے گا
13:48لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
13:51جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
13:53اور اسلام اس کا بہت برا حال کرے گا
13:55پھر ہی سب کو سمجھ جائے گی
13:57کہ اسلام کیسا شخص تھا
13:58اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
14:01اور پھر آپ دیکھیں گے
14:02کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
14:04جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
14:06اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
14:09مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
14:11تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
14:13اممہ کو کہ زبیر بھائی کی طبیعت
14:15بہت زیادہ خراب ہے
14:17اس کی علاج کی ضرورت ہے
14:19اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
14:21تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آجاتا ہے
14:24اور وہ کہتی ہے
14:25کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
14:27اور اسلام بھی بولتا ہے
14:28کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
14:30ہم تو پرائے ہیں
14:31اور ہمیں بھی معلوم ہے کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
14:34ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
14:35لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
14:38کہ اب وہ کچھ بھی
14:39اس کا نہیں کروانے والے
14:40اب وہ محتاج ہو چکا ہے
14:42اور جو کچھ بھی کرے گی
14:45اگر ہو سکے تو زینت ہی کر سکتی ہے
14:47اگر زینت تو اسے مل جائے
14:48تو زبیر شجا سے کہتا ہے
14:50کہ زینت اور میرے بچوں کو ڈونڈنے میں
14:52میری مدد کرو
14:53شجا کہتا ہے کہ میں نے ہر طرف دیکھا
14:56مجھے کہیں نہیں نظر آئے
14:57اور نہ ہی ان کا عطا بتا ہے
14:59کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
15:00اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
15:03کہ شاید بیوی اور بچیاں
15:06سڑکوں پر رول رہی ہیں
15:07لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
15:09زینت تو اپنی زندگی میں
15:10بہت زیادہ خوشحال ہے
15:11اپنی بچیوں کے ساتھ
15:13اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
15:14اپنا کام کر کے
15:16اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
15:17لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
15:19دوسری طرف آپ دیکھیں گے
15:21کہ ستارہ بہت بری طریقے سے
15:23پھس چکی ہے
15:24بھائی جان کی قبضے میں
15:25اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
15:27اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
15:30اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
15:33صدرہ پہنچ جاتی ہے
15:34سوری ستارہ پہنچ جاتی ہے
15:37اس کے کمرے تک
15:38اور وہاں پر جا کر
15:39کھولتی ہے دروازہ
15:42وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
15:44اور کہتا ہے کہ میں
15:45کھول دیتا ہوں دروازہ
15:46اسلم اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
15:49وہ صدرہ کو مکمل طور پر اپنا کر چکا ہے
15:52اور وہ امہ سے آ کر
15:54صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
15:55اور کہتا ہے کہ میرے آگے پیچھے
15:58کوئی نہیں ہے
15:58اور میری بیوی تو ویسے بھی نراز ہو کر
16:01اپنے گھر گئی ہوئی ہے
16:02اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
16:04اور اسے بہت جل طلاق بھی دے دوں گا
16:07اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
16:08میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
16:10اس کی ماں تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی
16:12اسلم کی یہ بات سن کر
16:14کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
16:15کہ وہ اسلم سے شادی کر لے
16:17اور اپنی ماں کو بھی راضی کر چکی ہے
16:20اس کی ماں جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
16:23یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
16:25اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
16:27جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
16:29اسلم اور صدرہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہیں
16:32کیونکہ اسلم کو جو چاہیے تھا
16:34وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
16:36صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
16:38کیونکہ اسے معلوم ہے
16:39کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
16:41اور اب وہ اسلم کے ساتھ
16:43شادی کر کے اس گھر سے چلی جائے گی
16:45کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
16:47کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
16:48تو وہ اسلم کے ساتھ ہی خوش رہے گی
16:50کیونکہ اسلم نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
16:53اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
16:56اور یہاں تک کہ دکان میں ناتم مار بلوارا ہے
16:59اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
17:01وہ اپنی شادی پر لگائے گا
17:02اور صدرہ کو خوش کر دے گا
17:04لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
17:07جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
17:09اور اسلم اس کا بہت برا حال کرے گا
17:11پھر ہی سب کو سمجھ جائے گی
17:13کہ اسلم کیسا شخص تھا
17:14اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
17:17اور پھر آپ دیکھیں گے
17:18کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
17:20جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
17:22اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
17:25مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
17:27تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
17:29اممہ کو کہ زبیر بھائی کی طبیعت
17:32بہت زیادہ خراب ہے
17:33اس کی علاج کی ضرورت ہے
17:35اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
17:37تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
17:40اور وہ کہتی ہے
17:41کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
17:43اور اسلم بھی بولتا ہے
17:44کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
17:46ہم تو پرائے ہیں
17:47اور ہمیں بھی معلوم ہے
17:48کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
17:50ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
17:51لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
17:54کہ اب وہ کچھ بھی
17:55اس کا نہیں کروانے والے
17:56اب وہ محتاج ہو چکا ہے
17:58اور جو کچھ بھی کرے گی
18:01اگر ہو سکے
18:02تو زینت ہی کر سکتی ہے
18:03اگر زینت تو اسے مل جائے
18:04تو زبیر شجا سے کہتا ہے
18:06کہ زینت اور میرے بچوں کو
18:08ڈونڈنے میں میری مدد کرو
18:09شجا کہتا ہے
18:11کہ میں نے ہر طرف دیکھا
18:12مجھے کہیں نہیں نظر آئے
18:13اور نہ ہی
18:14ان کا عطا بتا ہے
18:15کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
18:17اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
18:19کہ شاید بیوی اور بچیان
18:22سڑکوں پر رول رہی ہیں
18:23لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
18:25زینت اپنی زندگی میں
18:26بہت زیادہ خوشحال ہے
18:27اپنی بچیوں کے ساتھ
18:29اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
18:30اپنا کام کر کے
18:32اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
18:33لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
18:35دوسری طرف آپ دیکھیں گے
18:37کہ ستارہ بہت بری طریقے سے
18:39پھس چکی ہے
18:40بھائی جان کی قبضے میں
18:41اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
18:43اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
18:46اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
18:49صدرہ پہنچ جاتی ہے
18:51ستارہ پہنچ جاتی ہے
18:53اس کے کمرے تک
18:54اور وہاں پر جا کر
18:55کھولتی ہے دروازہ
18:58وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
19:00اور کہتا ہے کہ میں
19:01کھول دیتا ہوں دروازہ
19:03اسلم اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
19:05وہ صدرہ کو مکمل طور پر
19:07اپنا کر چکا ہے
19:08اور وہ امہ سے آ کر
19:10صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
19:11اور کہتا ہے
19:13کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
19:14اور میری بیوی تو
19:16ویسے بھی نراز ہو کر
19:17اپنے گھر گئی ہوئی ہے
19:18اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
19:21اور اسے بہت جل طلاق بھی دے دوں گا
19:23اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
19:25میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
19:26اس کی ماں تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی
19:28اسلم کی یہ بات سن کر
19:30کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
19:32کہ وہ اسلم سے شادی کر لے
19:33اور اپنی ماں کو بھی راضی کر چکی ہے
19:36اس کی ماں جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
19:39یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
19:41اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
19:43جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
19:45اسلم اور صدرہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہیں
19:49کیونکہ اسلم کو جو چاہیے تھا
19:50وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
19:52صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
19:54کیونکہ اسے معلوم ہے
19:55کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
19:57اور اب وہ اسلم کے ساتھ
19:59شادی کر کے اس گھر سے چلی جائے گی
20:01کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
20:03کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
20:04تو وہ اسلم کے ساتھ ہی خوش رہے گی
20:06کیونکہ اسلم نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
20:09اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
20:12اور یہاں تک کہ دکان میں نات امار بلوارا ہے
20:15اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
20:17وہ اپنی شادی پر لگائے گا
20:18اور صدرہ کو خوش کر دے گا
20:20لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
20:23جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
20:25اور اسلم اس کا بہت برا حال کرے گا
20:27پھر ہی سب کو سمجھ آئے گی
20:29کہ اسلم کیسا شخص تھا
20:30اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
20:33اور پھر آپ دیکھیں گے
20:34کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
20:37جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
20:38اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
20:41مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
20:43تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
20:45اممہ کو کہ زبیر بھائی کی طبیعت
20:48بہت زیادہ خراب ہے
20:49اس کی علاج کی ضرورت ہے
20:51اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
20:53تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آجاتا ہے
20:56اور وہ کہتی ہے
20:57کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
20:59اور اسلم بھی بولتا ہے
21:00کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
21:07اس کا علاج کروائیں گے
21:08لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
21:10کہ اب وہ کچھ بھی اس کا نہیں کروانے والے
21:12اب وہ محتاج ہو چکا ہے
21:14اور جو کچھ بھی کرے گی
21:17ہو سکے تو زینت ہی کر سکتی ہے
21:19اگر زینت تو اسے مل جائے
21:20تو زبیر شجا سے کہتا ہے
21:22کہ زینت اور میرے بچوں کو
21:24ڈونڈنے میں میری مدد کرو
21:25شجا کہتا ہے کہ میں نے ہر طرف دیکھا
21:28مجھے کہیں نہیں نظر آئے اور نہ ہی
21:30ان کا عطا بتا ہے کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
21:33اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
21:35کہ شاید بیوی اور بچیاں
21:38سڑکوں پر رول رہی ہیں
21:40لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
21:41زینت تو اپنی زندگی میں بہت زیادہ خوشحال ہے
21:43اپنی بچیوں کے ساتھ اور اچھی زندگی
21:46گزار رہی ہے
21:46اپنا کام کر کے اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
21:49لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
21:51دوسری طرف آپ دیکھیں گے
21:53کہ ستارہ بہت بری طریقے سے پھس چکی ہے
21:56بھائی جان کی قبضے میں
21:58اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
21:59اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
22:02اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
22:05صدرہ پہنچ جاتی ہے
22:07ستارہ پہنچ جاتی ہے
22:09اس کے کمرے تک
22:10اور وہاں پر جا کر
22:12کھولتی ہے دروازہ
22:14وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
22:16اور کہتا ہے کہ میں کھول دیتا ہوں دروازہ
22:19اسلام اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
22:21وہ صدرہ کو مکمل طور پر اپنا کر چکا ہے
22:24اور امہ سے آ کر
22:28اور کہتا ہے کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
22:31اور میری بیوی تو ویسے بھی نراز ہو کر
22:33اپنے گھر گئی ہوئی ہے
22:34اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
22:37اور اسے بہت جلد طلاق بھی دے دوں گا
22:39اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
22:41میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
22:42اس کی ماں تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
22:45اسلام کی یہ بات سن کر
22:46کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
22:48کہ وہ اسلام سے شادی کر لے
22:49اور اپنی ماں کو بھی راضی کر چکی ہے
22:52اس کی ماں جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
22:55یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
22:57اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
22:59جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
23:01اسلام اور صدرہ بہت ہی زیادہ خوش ہوتی ہیں
23:05کیونکہ اسلام کو جو چاہیے تھا
23:06وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
23:08صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
23:10کیونکہ اسے معلوم ہے
23:11کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
23:13اور اب وہ اسلام کے ساتھ
23:15شادی کر کے اس گھر سے چلی جائے گی
23:17کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
23:19کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
23:20تو وہ اسلام کے ساتھ ہی خوش رہے گی
23:22کیونکہ اسلام نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
23:26اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
23:28اور یہاں تک کہ دکان میں ناتم مار بلوارا ہے
23:31اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
23:33وہ اپنی شادی پر لگائے گا
23:34اور صدرہ کو خوش کر دے گا
23:36لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
23:39جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پہ واپس آئے گی
23:41اور اسلام اس کا بہت برا حال کرے گا
23:43پھر ہی سب کو سمجھ جائے گی
23:45کہ اسلام کیسا شخص تھا
23:46اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
23:49اور پھر آپ دیکھیں گے
23:50کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
23:53جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
23:55اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
23:57مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
23:59تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
24:01کہ زبیر بھائی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے
24:05اس کی علاج کی ضرورت ہے
24:07اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
24:09تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
24:12اور وہ کہتی ہے
24:13کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
24:15اور اسلام بھی بولتا ہے
24:16کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
24:18ہم تو پرائے ہیں
24:19اور ہمیں بھی معلوم ہے
24:21کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
24:22ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
24:24لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
24:26کہ اب وہ کچھ بھی
24:27اس کا نہیں کروانے والے
24:28اب وہ محتاج ہو چکا ہے
24:30اور جو کچھ بھی کرے گی
24:33اگر ہو سکے
24:34تو زینت ہی کر سکتی ہے
24:35اگر زینت تو اسے مل جائے
24:36تو زبیر شجا سے کہتا ہے
24:39کہ زینت اور میرے بچوں کو
24:40ڈونڈنے میں میری مدد کرو
24:41شجا کہتا ہے
24:43کہ میں نے ہر طرف دیکھا
24:44مجھے کہیں نہیں نظر آئے
24:45اور نہ ہی
24:46ان کا عطا بتا ہے
24:47کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
24:49اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
24:51کہ شاید بیوی اور بچیان
24:54سڑکوں پر رول رہی ہیں
24:56لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
24:57زینت تو اپنی زندگی میں
24:58بہت زیادہ خوشحال ہے
24:59اپنی بچیوں کے ساتھ
25:01اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
25:03اپنا کام کر کے
25:04اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
25:06لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
25:07دوسری طرف آپ دیکھیں گے
25:09کہ ستارہ بہت بری طریقے سے
25:11فس چکی ہے
25:12بھائی جان کے قبضے میں
25:14اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
25:16اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
25:18اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
25:21صدرہ پہنچ جاتی ہے
25:23ستارہ پہنچ جاتی ہے
25:25اس کے کمرے تک
25:26اور وہاں پر جا کر
25:28کھولتی ہے دروازہ
25:30وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
25:32اور کہتا ہے کہ میں
25:33کھول دیتا ہوں دروازہ
25:35اسلام اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
25:37وہ صدرہ کو مکمل طور پر
25:39اپنا کر چکا ہے
25:40اور وہ امہ سے آ کر
25:42صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
25:44اور کہتا ہے
25:45کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
25:47اور میری بیوی تو
25:48ویسے بھی نراز ہو کر
25:49اپنے گھر گئی ہوئی ہے
25:50اور اسے تو میں
25:51کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
25:53اور اسے بہت جلد طلاق بھی دے دوں گا
25:55اور مجھے صرف صدرہ چاہئے
25:57میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
25:58اس کی ماں تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
26:01اسلام کی یہ بات سن کر
26:02کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
26:04کہ وہ اسلام سے شادی کر لے
26:05اور اپنی ماں کو بھی راضی کر چکی ہے
26:08اس کی ماں جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
26:11یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
26:13اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
26:16جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
26:17اسلام اور صدرہ بہت ہی زیادہ خوش ہوتی ہیں
26:21کیونکہ اسلام کو جو چاہئے تھا
26:23وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
26:24صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
26:26کیونکہ اسے معلوم ہے
26:27کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
26:29اور اب وہ اسلام کے ساتھ شادی کر کے
26:32اس گھر سے چلی جائے گی
26:33کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
26:35کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
26:36تو وہ اسلام کے ساتھ ہی خوش رہے گی
26:38کیونکہ اسلام نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
26:42اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
26:44اور یہاں تک کہ دکان میں نات امار بلوارا ہے
26:47اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
26:49وہ اپنی شادی پر لگائے گا
26:50اور صدرہ کو خوش کر دے گا
26:52لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
26:55جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
26:57اور اسلام اس کا بہت برا حال کرے گا
26:59پھر ہی سب کو سمجھ جائے گی
27:01کہ اسلام کیسا شخص تھا
27:02اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
27:05اور پھر آپ دیکھیں گے
27:07کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
27:09جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
27:11اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
27:13مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
27:15تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
27:17اممہ کو
27:18کہ زبیر بھائی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے
27:21اس کی علاج کی ضرورت ہے
27:23اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
27:25تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
27:28اور وہ کہتی ہے
27:29کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
27:31اور اسلام بھی بولتا ہے
27:32کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
27:34ہم تو پرائے ہیں
27:35اور ہمیں بھی معلوم ہے
27:37کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
27:38ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
27:40لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
27:42کہ اب وہ کچھ بھی
27:43اس کا نہیں کروانے والے
27:44اب وہ محتاج ہو چکا ہے
27:46اور جو کچھ بھی کرے گی
27:49اگر ہو سکے
27:50تو زینت ہی کر سکتی ہے
27:51اگر زینت تو اسے مل جائے
27:53تو زبیر شجا سے کہتا ہے
27:55کہ زینت اور میرے بچوں کو
27:56ڈھونڈنے میں میری مدد کرو
27:57شجا کہتا ہے
27:59کہ میں نے ہر طرف دیکھا ہے
28:00مجھے کہیں نہیں نظر آئے
28:02اور نہ ہی
28:02ان کا عطا بتا ہے
28:03کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
28:05اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
28:07کہ شاید بیوی اور بچیاں
28:10سڑکوں پر رول رہی ہیں
28:12لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
28:13زینت تو اپنی زندگی میں
28:14بہت زیادہ خوشحال ہے
28:15اپنی بچیوں کے ساتھ
28:17اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
28:19اپنا کام کر کے
28:20اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
28:22لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
28:24دوسری طرف آپ دیکھیں گے
28:25کہ ستارہ بہت بری طریقے سے
28:27پھز چکی ہے
28:28بھائی جان کے قبضے میں
28:30اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
28:32اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
28:34اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
28:37صدرہ پہنچ جاتی ہے
28:39ستارہ پہنچ جاتی ہے
28:41اس کے کمرے تک
28:42اور وہاں پر جا کر
28:44کھولتی ہے دروازہ
28:46وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
28:48اور کہتا ہے کہ میں
28:49کھول دیتا ہوں دروازہ
28:51اسلام اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
28:54وہ صدرہ کو مکمل طور پر
28:55اپنا کر چکا ہے
28:56اور وہ امہ سے آ کر
28:58صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
29:00اور کہتا ہے
29:01کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
29:03اور میری بیوی تو
29:04ویسے بھی نراز ہو کر
29:05اپنے گھر گئی ہوئی ہے
29:06اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
29:09اور اسے بہت جل طلاق بھی دے دوں گا
29:11اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
29:13میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
29:14اس کی ماہ تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
29:17اسلام کی یہ بات سن کر
29:18کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
29:20کہ وہ اسلام سے شادی کر لے
29:21اور اپنی ماہ کو بھی راضی کر چکی ہے
29:24اس کی ماہ جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
29:27یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
29:29اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
29:32جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
29:33اسلام اور صدرہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہیں
29:37کیونکہ اسلام کو جو چاہیے تھا
29:39وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
29:40صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
29:42کیونکہ اسے معلوم ہے
29:43کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
29:45اور اب وہ اسلام کے ساتھ
29:48شادی کر کے اس گھر سے چلی جائے گی
29:49کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
29:51کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
29:52تو وہ اسلام کے ساتھ ہی خوش رہے گی
29:54کیونکہ اسلام نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
29:58اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
30:00اور یہاں تک کہ دکان میں
30:01نات امار بلوارا ہے
30:03اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
30:05وہ اپنی شادی پر لگائے گا
30:07اور صدرہ کو خوش کر دے گا
30:08لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
30:11جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
30:13اور اسلام اس کا بہت برا حال کرے گا
30:15پھر ہی سب کو سمجھ جائے گی
30:17کہ اسلام کیسا شخص تھا
30:19اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
30:21اور پھر آپ دیکھیں گے
30:23کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
30:25جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
30:27اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
30:29مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
30:31تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
30:33اممہ کو
30:34کہ زبیر بھائی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے
30:37اس کی علاج کی ضرورت ہے
30:39اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
30:41تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
30:44اور وہ کہتی ہے
30:45کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
30:47اور اسلام بھی بولتا ہے
30:48کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
30:50ہم تو پرائے ہیں
30:51اور ہمیں بھی معلوم ہے
30:53کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
30:54ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
30:56لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
30:58کہ اب وہ کچھ بھی
30:59اس کا نہیں کروانے والے
31:00اب وہ محتاج ہو چکا ہے
31:02اور جو کچھ بھی کرے گی
31:05اگر ہو سکے
31:06تو زینت ہی کر سکتی ہے
31:07اگر زینت تو اسے مل جائے
31:09تو زبیر شجا سے کہتا ہے
31:11کہ زینت اور میرے بچوں کو
31:12ڈونڈنے میں میری مدد کرو
31:14شجا کہتا ہے
31:15کہ میں نے ہر طرف دیکھا
31:16مجھے کہیں نہیں نظر آئے
31:18اور نہ ہی
31:18ان کا عطا بتا ہے
31:19کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
31:21اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
31:23کہ شاید بیوی اور بچیاں
31:26سڑکوں پر رول رہی ہیں
31:28لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
31:29زینت تو اپنی زندگی میں
31:30بہت زیادہ خوشحال ہے
31:31اپنی بچیوں کے ساتھ
31:33اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
31:35اپنا کام کر کے
31:36اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
31:38لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
31:40دوسری طرف آپ دیکھیں گے
31:41کہ ستارہ بہت بری طریقے سے
31:43پھنچ چکی ہے
31:44بھائی جان کی قبضے میں
31:46اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
31:48اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
31:50اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
31:53صدرہ پہنچ جاتی ہے
31:55ستارہ پہنچ جاتی ہے
31:57اس کے کمرے تک
31:58اور وہاں پر جا کر
32:00کھولتی ہے دروازہ
32:02وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
32:04اور کہتا ہے کہ میں
32:05کھول دیتا ہوں دروازہ
32:07اسلام اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
32:10وہ صدرہ کو مکمل طور پر
32:11اپنا کر چکا ہے
32:12اور وہ امہ سے آ کر
32:14صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
32:16اور کہتا ہے
32:17کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
32:19اور میری بیوی تو
32:20ویسے بھی نراز ہو کر
32:21اپنے گھر گئی ہوئی ہے
32:22اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
32:25اور اسے بہت جل طلاق بھی دے دوں گا
32:27اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
32:29میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
32:30اس کی ماہ تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی
32:33اسلام کی یہ بات سن کر
32:34کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
32:36کہ وہ اسلام سے شادی کر لے
32:37اور اپنی ماہ کو بھی راضی کر چکی ہے
32:40اس کی ماہ جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
32:43یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
32:45اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
32:48جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
32:49اسلام اور صدرہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہیں
32:53کیونکہ اسلام کو جو چاہیے تھا
32:55وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
32:56صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
32:58کیونکہ اسے معلوم ہے
32:59کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
33:01اور اب وہ اسلام کے ساتھ شادی کر کے
33:04اس گھر سے چلی جائے گی
33:05کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
33:07کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
33:08تو وہ اسلام کے ساتھ ہی خوش رہے گی
33:10کیونکہ اسلام نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
33:14اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
33:16اور یہاں تک کہ دکان میں نات و مار بلوارا ہے
33:19اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
33:21وہ اپنی شادی پر لگائے گا
33:23اور صدرہ کو خوش کر دے گا
33:24لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
33:27جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
33:29اور اسلام اس کا بہت برا حال کرے گا
33:31پھر ہی سب کو سمجھ آئے گی
33:33کہ اسلام کیسا شخص تھا
33:34اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
33:37اور پھر آپ دیکھیں گے
33:39کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
33:41جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
33:43اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
33:45مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
33:47تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
33:49اممہ کو
33:50کہ زبیر بھائی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے
33:53اس کی علاج کی ضرورت ہے
33:55اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
33:57تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
34:00اور وہ کہتی ہے
34:01کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
34:03اور اسلام بھی بولتا ہے
34:04کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
34:06ہم تو پرائے ہیں
34:07اور ہمیں بھی معلوم ہے
34:09کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
34:10ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
34:12لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے
34:14کہ اب وہ کچھ بھی
34:15اس کا نہیں کروانے والے
34:16اب وہ محتاج ہو چکا ہے
34:18اور جو کچھ بھی کرے گی
34:21اگر ہو سکے
34:22تو زینت ہی کر سکتی ہے
34:23اگر زینت تو اسے مل جائے
34:25تو زبیر شجا سے کہتا ہے
34:27کہ زینت اور میرے بچوں کو
34:28ڈونڈنے میں میری مدد کرو
34:30شجا کہتا ہے
34:31کہ میں نے ہر طرف دیکھا ہے
34:32مجھے کہیں نہیں نظر آئے
34:34اور نہ ہی
34:34ان کا عطا بتا ہے
34:35کہ وہ کہاں شفٹ ہو گئے ہیں
34:37اور زبیر کو ایسا لگتا ہے
34:39کہ شاید بیوی اور بچیاں
34:42سڑکوں پر رول رہی ہیں
34:44لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
34:45زینت اپنی زندگی میں
34:46بہت زیادہ خوشحال ہے
34:47اپنی بچیوں کے ساتھ
34:49اور اچھی زندگی گزار رہی ہے
34:51اپنا کام کر کے
34:52اور اپنی بچیوں کی پرورش کر کے
34:54لیکن زبیر کو کچھ معلوم نہیں ہے
34:56دوسری طرف آپ دیکھیں گے
34:57کہ ستارہ بہت بری طریقے سے
34:59پھنس چکی ہے
35:00بھائی جان کی قبضے میں
35:02اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے
35:04اور وہ جھانگیر تک پہنچنا چاہتی ہے
35:07اور جہاں پر جھانگیر کو بند کیا ہوتا ہے
35:09صدرہ پہنچ جاتی ہے
35:11ستارہ پہنچ جاتی ہے
35:13اس کے کمرے تک
35:14اور وہاں پر جا کر
35:16کھولتی ہے دروازہ
35:18وہاں پر بھائی جان آ جاتا ہے
35:20اور کہتا ہے کہ میں
35:21کھول دیتا ہوں دروازہ
35:23اسلام اپنی چال میں کامیاب ہو چکا ہے
35:26وہ صدرہ کو مکمل طور پر
35:27اپنا کر چکا ہے
35:28اور وہ امہ سے آ کر
35:30صدرہ کا رشتہ بھی مانگ لیتا ہے
35:32اور کہتا ہے
35:33کہ میرے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے
35:35اور میری بیوی تو
35:36ویسے بھی نراز ہو کر
35:37اپنے گھر گئی ہوئی ہے
35:38اور اسے تو میں کبھی بھی نہیں لے کر آنے والا
35:41اور اسے بہت جل طلاق بھی دے دوں گا
35:43اور مجھے صرف صدرہ چاہیے
35:45میں صدرہ سے محبت کرتا ہوں
35:46اس کی ماہ تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
35:49اسلام کی یہ بات سن کر
35:50کیونکہ صدرہ بھی تو یہی چاہتی ہے
35:52کہ وہ اسلام سے شادی کر لے
35:53اور اپنی ماہ کو بھی راضی کر چکی ہے
35:56اس کی ماہ جلدی سے ہاں کر دیتی ہے
35:59یہاں تک کہ وہ زبیر سے بھی نہیں پوچھتی
36:01اور زبیر کو تو بعد میں معلوم ہوتا ہے
36:04جب منگنی کا دین آ جاتا ہے
36:05اسلام اور صدرہ بہت ہی زیادہ خوش ہوتی ہیں
36:09کیونکہ اسلام کو جو چاہیے تھا
36:11وہ اس نے حاصل کر لیا ہے
36:12صدرہ بھی بہت لالچی بن چکی ہے
36:14کیونکہ اسے معلوم ہے
36:15کہ زبیر کے پاس کچھ بھی نہیں رہا
36:17اور اب وہ اسلام کے ساتھ شادی کر کے
36:20اس گھر سے چلی جائے گی
36:21کیونکہ اب معلوم ہو چکا ہے
36:23کہ زبیر کے پاس کچھ نہیں رہا
36:25تو وہ اسلام کے ساتھ ہی خوش رہے گی
36:26کیونکہ اسلام نے تو زبیر کا سب کچھ لوٹ لیا ہے
36:30اور سب اس کو کھالی کر دیا ہے
36:32اور یہاں تک کہ دکان میں ناتم مار بلوارا ہے
36:35اس کے ہی ماں کی کنگن بیچ کے
36:37وہ اپنی شادی پر لگائے گا
36:39اور صدرہ کو خوش کر دے گا
36:40لیکن یہ خوشی چند دنوں کے لیے ہوگی
36:43جب صدرہ دوبارہ اپنے گھر پر واپس آئے گی
36:45اور اسلام اس کا بہت برا حال کرے گا
36:47پھر ہی سب کو سمجھ جائے گی
36:49کہ اسلام کیسا شخص تھا
36:50اور کیسے وہ لوٹ کر کھا رہا تھا زبیر کو
36:53اور پھر آپ دیکھیں گے
36:55کہ زبیر بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے
36:57جب اس کی بہن کی منگنی ہو جاتی ہے
36:59اور وہ کہتا ہے کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے
37:01مجھے کمرے میں لے کر جاؤ
37:03تو وہاں پر وزیر کھڑا کہتا ہے
37:05اممہ کو
37:06کہ زبیر بھائی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے
37:09اس کی علاج کی ضرورت ہے
37:11اور آپ اسے توجہ نہیں دے رہے
37:14تو اس کی اممہ کو بہت زیادہ خوصہ آ جاتا ہے
37:16اور وہ کہتی ہے
37:17کہ تمہیں ہی زیادہ فکر لگ رہی ہے
37:19اور اسلام بھی بولتا ہے
37:20کہ یہی اس کا اپنا لگتا ہے
37:22ہم تو پرائے ہیں
37:23اور ہمیں بھی معلوم ہے
37:25کہ زبیر کی طبیعت خراب ہے
37:26ہم خود اس کا علاج کروائیں گے
37:28لیکن زبیر کو معلوم ہو چکا ہے