آپ نے پانی کو بطور فیول استعمال کرنے کے دعوے دار انجینیئر آغا وقار پٹھان کی بات کی تو اس کی ہسٹری بھی کرپشن کی ایک مثال ہے ۔ انجینیئر آغا وقار پٹھان جو خیر پور سندھ کا رہائشی اور محکمہ سندھ پولیس کا معطل شدہ ملازم تھا ، جس کو ڈکیتیاں کرنے کے الزام میں پولیس سے برخاست کیا گیا تھا اور عدالت سے ڈکیتی کے مقدمہ میں اشتہاری تھا اس کو خورشید احمد شاہ موجودہ قائد حزب اختلاف کی سفارش پر حامد میر نے اپنے پروگرام میں مدعو کیا ۔ کہ جس پروگرام میں انجینیئر آغا وقار پٹھان نے پانی پر گاڑی چلا کر پورے ملک میں ایک قومی ہیرو کی شہرت پائی ، وہ فراڈ انجینیئر آغا وقار پٹھان ''کیلشیم کاربائیڈ '' کو اپنی کٹ میں ڈال لیتا جب عوام کے سامنے اس کٹ کو پانی دیتا تو کیلشیم کاربائیڈ پر پانی گرنے سے ''ایسی ٹیلین'' کیمکل ری ایکشن سے پیدا ہوتی جس پر وہ گاڑی یہ کہہ کر چلاتا کہ میں پانی پر گاڑی چلاتا ہوں ۔ ''ایسی ٹیلین'' وہ گیس ہے جو گیس ویلڈنگ کا کام کرنے والے لوگ سرخ رنگ کے گیس چیمبر / گیس ٹینکی میں بناتے ہیں ، یہ گیسں ایل ۔ پی ۔ جی جتنی طاقت ور ہوتی ہے اور آج کل ۲۰۰ روپیہ فی کلو گرام تیار ہو جاتی ہے ''چونکہ ایچ ۔ ایچ ۔ او ٹیکنالوجی میں ہم بھی کام کر رہے ہیں ۔ جو طریقہ انجینیئر آغا وقار پٹھان نے ایچ ۔ ایچ ۔ او گیس کو پیدا کرنے کا دعوا کیا وہ طریقہ مشکوک ہوا ۔ مورخہ ۵ اگست ۲۰۱۲ کو انجینیئر آغا وقار پٹھان کے ساتھ فیس بک کمنٹس میں میری بحث ہوئی ۔ اس کے پاس ایچ ۔ ایچ ۔ او گیس کو پیدا کرنے کا کوئی علم نہ تھا٫ ان دنوں میں ملک سے باہرتھا۔ اسی شام میں نے ڈاکٹر ثمر مبارک کو ٹیکنکلی گائیڈ کیا جس پر اگلے ہی دن مورخہ ۶ اگست کو آن لائن اس کا فراڈ بے نقاب کیا ۔ آج بھی میرے وہ کمنٹس اس آغا مکار سوری انجینیئر آغا وقار پٹھان کی آفیشل فیس بک پر موجود ہیں ۔ جب اسکی انجینیئرنگ بے نقاب ہوئی سیاست دانوں نے اسکی سر پرستی سے ہاتھ کھینچ لیا جس کے بعد کسی اور طرح نہیں بلکہ خود عدالت نے اسے اس مقدمہ میں گرفتار کروایا جس مقدمہ سے عرصہ ۵ سال قبل کا اشتہاری تھا موصوف نے پاکستان آرمی کے ٹینک پانی پر چلانےکا پراجیکٹ کرنے والا تھا باقی آپ خود سمجھ جائیں آرمی کے ساتھ اس نے کیا کرنا تھا ۔
Be the first to comment