Skip to playerSkip to main content
  • 14 minutes ago
https://oldrai.blogspot.com
Transcript
00:00أمي عم تمزحي، نسيتي غالباً يلي قلتهم من شوي
00:03أنا ما رح روح معه لمحل
00:05طبعاً ما نسيت بنتي
00:07إذا كنتي مفكرة أني
00:11رح أسمح تنهاني أو إنهان
00:15يعني ما بتعرفي أمك أبداً
00:20فيكي تلبسي هاد رح يلبق لك كتير
00:22عشا شو أمي ولبس شو؟
00:23أمي عن شو عم تحكي أنت؟
00:25شلالة أنا شو؟
00:26عم علمك من ظغرك
00:28ما رح تستسلمي أبداً
00:30ما رح تتراجعي
00:31ما في هزيمة
00:33أبداً بعد هلأ
00:35تايلان وكل عيلة فكرة الموجودة
00:40رح يحترموك
00:41أنتي وأنا وعيلتي بالإجبار
00:44بس لازم تعملي اللي عم أقوله مشان هيك
00:46لهيك جهزي حالك هلأ
00:49المساء لح نروح على عشا كلنا
00:52رح تضحكي بوش تايلان
00:54إذا اضطريتي بتاع تزري
00:55ما رح تعملي شي أبداً
00:58يزعل فكرة منك
00:59ونحن رح نشوف
01:02الاحترام
01:03يلي منستاهله منهم
01:04كلهم لما
01:05بيجي الوقت
01:07عم تفهمي؟
01:10برابو
01:11يلا البسي هلأ
01:13تمام؟
01:14يلا
01:15انت مزعوج من أبوك
01:31يا أبو عيون زرقة
01:34أول حفيد
01:36لا تنزل راسك
01:39خليه مرفوع
01:40انت بتكون ببوعين هالعيلة
01:42لا تنسى
01:43حامل اسم جدك
01:46تمام
01:48معاك حق
01:52ما عجبك أبداً
01:55بعرف
01:56بالحقيقة
01:58وانا ما عجبني كمان
02:04أبداً
02:06دو حبتے گزر چکے تھے
02:08آئیزہ
02:09ہر رات
02:09اس تصویر کو دیکھتے کی
02:11خاموش
02:11عشق والے تصویر کو
02:13یہ وہی تصویر تھی
02:14جو رحیل نے
02:15اپنی آخر لمحوں میں
02:16اس کے نام کی تھی
02:17اور ہر بار
02:18اسے لگتا
02:19جیسے رحیل
02:19ابھی بھی
02:20کہیں نزدیک کڑا ہے
02:21اسکرا کر
02:22کہہ رہا ہے
02:23تمہیں یاد ہوگی
02:24وہ باتیں
02:25جنہیں ہم نے
02:25کبھی مکمل نہیں کیا تا
02:27ایک دن گلری میں
02:28رحیل کا بائی زبیر آیا
02:30خاموش
02:31مگر آنکوں میں
02:32وہی چمکتی
02:32جو کبھی رحیل کے آنکوں میں تھی
02:34زبیر نے کہا
02:35میں اس کی خواب
02:36مکمل کرنا چاہتا ہوں
02:37مگر تنہا نہیں
02:38یا تم میرے ساتھ
02:39کام کرو گی
02:40آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
02:42پھر حلکی سے
02:43مسکراہت کے ساتھ
02:44سر جکالی آئی
02:45ایک نئے آغاز تھا
02:46مگر دل کے کسی کونے میں
02:48رحیل کی یاد
02:49اب بھی دیرے دیرے
02:50ساس لے رہی گی
02:51مہینے گزرنے لگے
02:53وہ دونوں ایک ہی گلری میں
02:54ایک ہفاپ کے پیچھ
02:55ایک کام کرنے لگے
02:57آئیزہ جب کبھی
02:58کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
02:59زبیر خاموش سے
03:00اس کے پاس کڑا رہتا
03:02جیسے کسی نادیدہ
03:03احساس کی حفاظت کر رہا ہو
03:05اور عیستہ عیستہ آئیزہ
03:06کو احساس ہونے لگا
03:08کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
03:10رحیل کی یاد درد میں
03:11ہی دعا بننے لگی ہے
03:13ایک رات جب وہ دونے
03:14گلری بند کر رہے تھے
03:15زبیر نے کہا
03:16تم جانتے ہو
03:17رحیل نے آخری خط میں
03:18کیا لکھا تھا
03:19عیزہ چوک گئی نہیں
03:20زبیر نے جب سے
03:21ایک کاغذ پرانا لکھالا
03:23حل کسی مفکراہت کے ساتھ
03:25بولا
03:25اس نے لکھا تھا
03:26اگر میرے خاموشی
03:27کبھی کسی کے دل میں رہ جائے
03:28تو اسے مت توڑنا
03:30بلکہ اس میں
03:30اپنی آواز شامل کر دینا
03:32عیزہ کے آنکوں میں
03:33نمی آگئی
03:33اس نے دیرے سے کہا
03:34شاید اب وقت آ گیا ہے
03:36کہ خاموشی بول لے لگے
03:37زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
03:39کوئی وعدہ نہیں کیا
03:40بس ایک نظر میں
03:41وہ سب کچھ کہہ دیا
03:42لکھ بھی رحیل نے
03:44لفظوں میں نہیں کہا تھا
03:45اگلے سال گلیل کے
03:46سب سے بڑے نمائش ہوئی
03:48خاموش نیا جنم
03:49مرکزی تصویر میں
03:50عیزہ اور زبیر کر لیتے
03:52ان کے درمیان
03:52ایک خالی پریم
03:53اور نیچے لگا تھا
03:54کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
03:56وہ اگلے روح میں
03:57جنم لیتی ہے
03:58رحیل چلا گیا
04:00مگر اس کی محبت نہیں
04:01زبیر اور عیزہ کی
04:02کہانی نے ثابت کر دیا
04:04کہ سچی محبت
04:05وقت نہیں مانگتی
04:06بس دل کا تسلل چاہتی ہے
04:08دو حبتیں گزر چکے تھے
04:10عیزہ ہر رات
04:11اس تصویر کو دیکھتی تھی
04:12خاموش عشق والے تصویر کو
04:14یہ وہی تصویر تھی
04:22کہیں نزدیک کڑا ہے
04:23مسکرا کر کہہ رہا ہے
04:25تمہیں یاد ہوگی
04:26وہ باتیں جنہیں
04:27ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
04:29ایک دن گلری میں
04:30رحیل کا بای زبیر آیا
04:32خاموش مگر آنکوں میں
04:33وہی چمکتی جو کبھی
04:34رحیل کے آنکوں میں تھی
04:36زبیر نے کہا
04:37میں اس کی خواب مکمل کرنا چاہتا ہوں
04:39مگر تنہا نہیں
04:40یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
04:42عیزہ نے لمحہ بر سوچا
04:43پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
04:45سر جکالی آئی
04:46ایک نیا آغاز تھا
04:48مگر دل کے کسی کونے میں
04:50رحیل کی یاد
04:50اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی تھی
04:52مہینے گزرنے لگے
04:54وہ دونوں ایک ہی گلری میں
04:56ایک ہفاپ کے پیچھے کام کرنے لگے
04:58عیزہ جب کبھی
05:00کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
05:01زبیر خاموش سے
05:02اس کے پاس کڑا رہتا
05:03جیسے کسی نادیدہ احساس
05:06احفاظت کر رہا ہو
05:07اور عیستہ عیستہ عیزہ کو
05:15دونوں گلری بند کر رہے تھے
05:17زبیر نے کہا
05:18تم جانتے ہو
05:18رحیل نے آخری خط میں کیا لکھتا
05:20عیزہ چوک گئی نہیں
05:22زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
05:24حل کسی مفکراہت کے ساتھ بولا
05:27اس نے لکھتا
05:27اگر میرے خاموشی کبھی
05:29کسی کے دل میں رہ جائے
05:30تو اسے مت توڑنا
05:31بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
05:33عیزہ کیام کو میں نمی آگئی
05:35اس نے دیرے سے کہا
05:36شاید اب وقت آ گیا ہے
05:38کہ خاموشی بولنے لگے
05:39زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
05:41کوئی وعدہ نہیں کیا
05:42بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
05:44جو کبھی رحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
05:47اگلے سال گلری کے
05:48سب سے بڑے نمائش ہوئی
05:49خاموشی نیا جنم
05:51مرکزی تصویر میں
05:52عیزہ اور زبیر کرتے
05:53ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگا تھا
05:56کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
05:58وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
06:00رحیل چلا گیا
06:01مگر اس کی محبت نہیں
06:03زبیر اور عیزہ کی کہانی میں ثابت کر دیا
06:05کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
06:07بس دل کا تسلل چاہتی ہے
06:09دو حبتیں گزر چکے تھے
06:12عیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
06:14خاموش عشق والے تصویر کو
06:16یہ وہی تصویر تیجی
06:18رحیل نے اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تی
06:20اور ہر بار اسے لگتا
06:22جیسے رحیل ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
06:24اسکرا کر کہہ رہا ہے
06:26تمہیں یاد ہوگی
06:27وہ باتیں جنہیں ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
06:30ایک دن گلری میں
06:32رحیل کا باری زبیر آیا
06:33خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
06:36جو کبھی رحیل کے آنکوں میں تھی
06:37زبیر نے کہا
06:39میں اس کی خواب مکمل کرنا چاہتا ہوں
06:41مگر تنہا نہیں
06:41یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
06:44عیزہ نے لمحہ بر سوچا
06:45پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
06:47سر جکالی آئی
06:48ایک نیا آغاز تھا
06:49مگر دل کے کسی کونے میں
06:51رحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی تھی
06:54مہینے گزرنے لگے
06:56وہ دونوں ایک ہی گلری میں
06:57ایک ہفواب کے پیچھے کام کرنے لگے
07:00عیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
07:03زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
07:05جیسے کسی نادیدہ احساس کی حفاظت کر رہا ہو
07:08اور عیزہ عیزہ کو احساس ہونے لگا
07:11کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
07:13رحیل کی یاد درد نہیں
07:14دعا بننے لگی ہے
07:16ایک رات جب وہ دونے گلری بند کر رہے تھے
07:19زبیر نے کہا تم جانتے ہو
07:20رحیل نے آخری خط میں کیا لکھتا
07:22عیزہ چوک گئی نہیں
07:24زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
07:26حلکی سے مسکراہت کے ساتھ بولا
07:28اس نے لکھتا اگر میرے خاموشی کبھی
07:30کسی کے دل میں رہ جائے
07:32تو اسے مت توڑنا
07:33بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
07:35عیزہ کے آنکھوں میں نمی آگئی
07:37اس نے دیرے سے کہا
07:38شاید اب وقت آگیا ہے
07:39کہ خاموشی بولنے لگے
07:41زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
07:42کوئی وعدہ نہیں کیا
07:44بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
07:46جو کبھی رحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
07:48اگلے سال گلل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
07:51خاموشی نیا جنم
07:52مرکزی تصویر میں عیزہ اور زبیر کر لیتے
07:55ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگا تھا
07:58کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
08:00وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
08:01رحیل چلا گیا
08:03مگر اس کی محبت نہیں
08:04زبیر اور عیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
08:07کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
08:09بس دل کا تسلل چاہتی ہے
08:11دو حبتیں گزر چکے تھے
08:13عیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
08:16خاموش عشق والے تصویر کو
08:18یہ وہی تصویر تھی جو رحیل نے
08:20اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تھی
08:22اور ہر بار اسے لگتا جیسے
08:24رحیل ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
08:26اسکرا کر کہہ رہا ہے
08:28تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں جنہیں
08:30ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
08:32ایک دن گیلری میں رحیل کا بای زبیر آیا
08:35خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
08:37جو کبھی رحیل کے آنکوں میں تھی
08:39زبیر نے کہا میں اس کی خواب
08:41مکمل کرنا چاہتا ہوں مگر تنہا نہیں
08:43یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
08:45آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
08:47پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
08:49سر جکالی آئی ایک نیا آغاز تھا
08:51مگر دل کے کسی کونے میں
08:53رحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی گی
08:56مہینے گزرنے لگے
08:58وہ دونوں ایک ہی گلری میں
08:59ایک ہفواب کے پیچھے کام کرنے لگے
09:02آئیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
09:04زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
09:07جیسے کسی نتیزہ احساس کی حفاظت کر رہا ہو
09:10اور آئیستہ آئیستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
09:13کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
09:15رحیل کی یاد درد میں ہی دعا بننے لگی ہے
09:18ایک رات جب وہ دونوں گلری بند کر رہے تھے
09:20زبیر نے کہا تم جاتے ہو
09:22رحیل نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
09:24آئیزہ چوک گئی نہیں
09:25زبیر نے جب سے ایک کاغس پرانا لکھالا
09:28حل کسی مفکراہت کے ساتھ بولا
09:30اس نے لکھا تھا اگر میرے خاموشی
09:32کبھی کسی کے دل میں رہ جائے
09:33تو اسے مت توڑنا بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
09:37آئیزہ کے آنکوں میں نمی آگئی
09:38اس نے دیرے سے کہا شاید اب وقت آ گیا ہے
09:41کہ خاموشی بولنے لگے
09:42زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
09:44کوئی وعدہ نہیں کیا
09:45بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
09:47جو کبھی روحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
09:50اگلے سال گلل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
09:53خاموشی نیا جنم
09:54مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
09:57ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگا تھا
09:59کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
10:01وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
10:03روحیل چلا گیا
10:05مگر اس کی محبت نہیں
10:06زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
10:09کہ سچ محبت وقت نہیں مانگتی
10:11بس دل کا تسلل چاہتی ہے
10:13دو حبتیں گزر چکے تھے
10:15آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتی تھی
10:17خاموش عشق والے تصویر کو
10:19یہ وہی تصویر تھی جو روحیل نے
10:22اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تھی
10:24اور ہر بار اسے لگتا جیسے
10:26روحیل ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
10:28اسکرا کر کہہ رہا ہے
10:30تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں جنہیں
10:32ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
10:33ایک دن گلری میں روحیل کا بای زبیر آیا
10:37خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
10:39جو کبھی روحیل کے آنکوں میں تھی
10:41زبیر نے کہا میں اس کی خواب
10:43مکمل کرنا چاہتا ہوں مگر تنہا نہیں
10:45یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
10:47آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
10:48پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
10:51سر جکالی آئی ایک نیا آغاز تھا
10:53مگر دل کے کسی کونے میں
10:55روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے
10:56احساس لے رہی تھی
10:57مہینے گزرنے لگے وہ دونوں
11:00ایک ہی گلری میں ایک ہفاپ کے پیچھے
11:02کام کرنے لگے آئیزہ جب
11:04کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
11:06زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
11:08جیسے کسی نادیدہ احساس
11:11کی حفاظت کر رہا ہو اور
11:12آئیستہ آئیستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
11:15کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
11:16روحیل کی یاد درد میں ہی
11:18دعا بننے لگی ہے
11:19ایک رات جب وہ دونے گلری بند کر رہے تھے
11:22زبیر نے کہا تم جانتے ہو روحیل نے
11:24آخری خط میں کیا لکھتا
11:25آئیزہ چوک گئی نہیں زبیر نے جب سے
11:28ایک کاغذ پرانا لکھانا
11:29حل کسی مفکراہت کے ساتھ بولا
11:32اس نے لکھتا اگر میرے خاموشی کبھی
11:34کسی کے دل میں رہ جائے تو اسے مت
11:36توڑنا بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
11:38آئیزہ کیام کو میں نمی آگئی
11:40اس نے دیرے سے کہا شاید اب وقت
11:42آ گیا ہے کہ خاموشی بولنے لگے
11:44زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
11:46کوئی وعدہ نہیں کیا بس ایک نظر میں
11:48وہ سب کچھ کہہ دیا لکھ بھی روحیل
11:50نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
11:52اگلے سال جلیل کے سب سے بڑے نمائش
11:54ہوئی خاموش نیا جنم
11:56مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر
11:58کرتے ہیں ان کے درمیان ایک خالی پریم
12:00اور نیچے لگا تھا کچھ محبتیں
12:02ختم نہیں ہوتی وہ اگلے روح میں
12:04جنم لیتی ہے روحیل
12:06چلا گیا مگر اس کی محبت نہیں
12:08زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت
12:10کر دیا کہ سچی محبت
12:12وقت نہیں مانگتی بس دل کا تسلل
12:14چاہتی ہے دو حبتیں
12:16گزر چکے تھے آئیزہ ہر رات
12:18اس تصویر کو دیکھتے کی خاموش
12:20عشق والے تصویر کو یہ
12:22وہی تصویر تھی جو روحیل نے اپنی آخر
12:24لمحوں میں اس کے نام کی تھی
12:25اور ہر بار اسے لگتا جیسے روحیل
12:28ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
12:29اسکرا کر کہہ رہا ہے تمہیں
12:32یاد ہوگی وہ باتیں جنہیں ہم نے
12:34کبھی مکمل نہیں کیا تھا
12:35ایک دن گیلری میں روحیل کا باری
12:38زبیر آیا خاموش مگر آنکوں
12:40میں وہی چمکتی جو کبھی روحیل کے آنکوں
12:42میں کی زبیر نے کہا میں
12:44اس کی خواب مکمل کرنا چاہتا ہوں
12:46مگر تنہا نہیں یا تم میرے ساتھ
12:48کام کرو گی ایزہ نے لمحہ بر
12:50سوچا پھر حلکی سے مسکراہت
12:52کے ساتھ سر جکالی آئی ایک
12:53نیا آغاز تھا مگر دل کے
12:56کسی کونے میں روحیل کی یاد اب بھی
12:57دیرے دیرے ساس لے رہی تھی
12:59مہینے گزرنے لگے وہ دونوں
13:02ایک ہی گلری میں ایک ہفواب کے پیچھ
13:04ایک کام کرنے لگے
13:05آئیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
13:08زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا
13:10رہتا جیسے کسی نادیدہ
13:12احساس کی حفاظت کر رہا ہو
13:13اور آئیزہ آئیزہ کو احساس
13:16ہونے لگا کہ زبیر کے ساتھ
13:18ہونے پر روحیل کی یاد درد نہیں
13:19دعا بننے لگی ہے
13:21ایک رات جب وہ دونوں گلری بند کر رہے تھے
13:24زبیر نے کہا تم جانتے ہو روحیل
13:26نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
13:27آئیزہ چوک گئی نہیں زبیر نے
13:29جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
13:31حل کسی مسکراہت کے ساتھ بولا
13:33اس نے لکھا تھا
13:34اگر میرے خاموشی کبھی کسی کے دل میں رہ جائے
13:37تو اسے مت توڑنا
13:38بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
13:40آئیزہ کے آنکوں میں نمی آگئی
13:42اس نے دیرے سے کہا
13:43شاید اب وقت آ گیا ہے
13:44کہ خاموشی بولنے لگے
13:46زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
13:47کوئی وعدہ نہیں کیا
13:49بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
13:51جو کبھی روحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
13:53اگلے سال گلیل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
13:56خاموشش نیا جنم
13:57مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
14:00ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگتا
14:02کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
14:05وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
14:06روحیل چلا گیا
14:08مگر اس کی محبت نہیں
14:09زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
14:12کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
14:14بس دل کا تسلل چاہتی ہے
14:16دو حبتیں گزر چکے تھے
14:18آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
14:21خاموش عشق والے تصویر کو
14:23یہ وہی تصویر تھی جو روحیل نے
14:25اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تھی
14:27اور ہر بار اسے لگتا جیسے
14:29روحیل ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
14:31اسکرا کر کہہ رہا ہے
14:33تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں
14:35جنہیں ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
14:37ایک دن گلری میں روحیل کا بائی زبیر آیا
14:40خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
14:42جو کبھی روحیل کے آنکوں میں تھی
14:44زبیر نے کہا میں اس کی خواب
14:46مکمل کرنا چاہتا ہوں مگر تنہا نہیں
14:48یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
14:50آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
14:52پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
14:54سر جکالی آئی ایک نیا آغاز تھا
14:56مگر دل کے کسی کونے میں
14:58روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی تھی
15:01مہینے گزرنے لگے
15:03وہ دونوں ایک ہی گلری میں
15:04ایک ہفاپ کے پیچھے کام کرنے لگے
15:07آئیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
15:09زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
15:12جیسے کسی نادیدہ احساس
15:14کی حفاظت کر رہا ہو
15:15اور آئیستہ آئیستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
15:18کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
15:20روحیل کی یاد درد میں ہی
15:21دعا بننے لگی ہے
15:23ایک رات جب وہ دونے گلری بند کر رہے تھے
15:25زبیر نے کہا تم جانتے ہو
15:27روحیل نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
15:29آئیزہ چوک گئی نہیں
15:30زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
15:33حل کسی مسکراہت کے ساتھ بولا
15:35اس نے لکھا تھا اگر میرے خاموشی
15:37کبھی کسی کے دل میں رہ جائے
15:38تو اسے مت تونا بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
15:42آئیزہ کی آنکوں میں نمی آگئی
15:43اس نے دیرے سے کہا شاید اب وقت آ گیا ہے
15:46کہ خاموشی بولنے لگے
15:47زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
15:49کوئی وعدہ نہیں کیا بس ایک نظر میں
15:51وہ سب کچھ کہہ دیا
15:52یہ کبھی روحیل نے لبزوں میں نہیں کہا تھا
15:55اگلے سال گلل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
15:58خاموشی نیا جنم
15:59مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
16:02ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگا تھا
16:04کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
16:06وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
16:08روحیل چلا گیا
16:10مگر اس کی محبت نہیں
16:11زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
16:14کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
16:16بس دل کا تسلل چاہتی ہے
16:18دو حبتیں گزر چکے تھے
16:20آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
16:22خاموش عشق والے تصویر کو
16:24یہ وہی تصویر تھی
16:26جو روحیل نے اپنی آخر لمحوں میں
16:28اس کے نام کی تھی
16:29اور ہر بار اسے لگتا جیسے روحیل ابھی بھی
16:32کہیں نزدیک کڑا ہے
16:33اس کرا کر کہہ رہا ہے
16:35تمہیں یاد ہوگی
16:36وہ باتیں جنہیں ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
16:38ایک دن گلری میں
16:40روحیل کا بای زبیر آیا
16:42خاموش مگر آنکھوں میں وہی چمکتی
16:44جو کبھی روحیل کے آنکھوں میں تھی
16:46زبیر نے کہا
16:47میں اس کی خواب مکمل کرنا چاہتا ہوں
16:49مگر تنہا نہیں
16:50یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
16:52ایزہ نے لمحہ بر سوچا
16:53پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
16:56سر جکالی آئی
16:56ایک نیا آغاز تھا
16:58مگر دل کے کسی کونے میں
17:00روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی گی
17:02مہینے گزرنے لگے
17:04وہ دونوں ایک ہی گلری میں
17:06ایک ہفواب کے پیچھے کام کرنے لگے
17:08آئیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
17:11زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
17:13جیسے کسی نادیدہ احساس کی حفاظت کر رہا ہو
17:17اور آئیستہ آئیستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
17:20کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر روحیل کی یاد درد نہیں
17:23دعا بننے لگی ہے
17:24ایک رات جب وہ دونوں گلری بند کر رہے تھے
17:27زبیر نے کہا تم جاتے ہو روحیل نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
17:30آئیزہ چوک گئی نہیں
17:32زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھانا
17:34ہلکی سے مفکراہت کے ساتھ بولا
17:37اس نے لکھا تھا
17:37اگر میرے خاموشی کبھی کسی کے دل میں رہ جائے
17:40تو اسے مت توڑنا
17:41بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
17:43آئیزہ کیامکوں میں نمی آگئی
17:45اس نے دیرے سے کہا
17:46شاید اب وقت آ گیا ہے
17:48کہ خاموشی بولنے لگے
17:49زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
17:51کوئی وعدہ نہیں کیا
17:52بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
17:54لکھ بھی روحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
17:57اگلے سال گلل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
17:59خاموشش نیا جنم
18:01مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کرتے
18:03ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگا تھا
18:06کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
18:08وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
18:10روحیل چلا گیا
18:11مگر اس کی محبت نہیں
18:13زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
18:15کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
18:18بس دل کا تسلل چاہتی ہے
18:19دو حبتیں گزر چکے تھے
18:22آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
18:24خاموش عشق والے تصویر کو
18:26یہ وہی تصویر تیجی
18:28روحیل نے اپنی آخر لمحوں میں
18:29اس کے نام کی تھی
18:30اور ہر بار اسے لگتا جیسے روحیل
18:33ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
18:35اسکرا کر کہہ رہا ہے
18:36تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں
18:38جنہیں ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
18:40ایک دن گیلری میں روحیل کا بھائی زبیر آیا
18:43خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
18:46جو کبھی روحیل کے آنکوں میں تھی
18:47زبیر نے کہا میں اس کی خواب
18:49مکمل کرنا چاہتا ہوں مگر تنہا نہیں
18:51کیا تم میرے ساتھ کام کرو گی
18:54آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
18:55پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
18:57سر جکالی آئی ایک نئے آغاز تھا
19:00مگر دل کے کسی کونے میں
19:01روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی گی
19:04مہینے گزرنے لگے
19:06وہ دونوں ایک ہی گلری میں
19:07ایک ہفاپ کے پیچھے کام کرنے لگے
19:10آئیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
19:13زبیر خاموشی سے اس کے پاس کڑا رہتا
19:15جیسے کسی نادیدہ احساس کی حفاظت کر رہا ہو
19:18اور آئیزہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
19:21کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
19:23روحیل کی یاد درد میں ہی دعا بننے لگی ہے
19:26ایک رات جب وہ دونے گلری بند کر رہے تھے
19:29زبیر نے کہا تم جانتے ہو
19:30روحیل نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
19:32آئیزہ چوک گئی نہیں
19:34زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھانا
19:36حل کسی مفکراہت کے ساتھ بولا
19:38اس نے لکھا تھا اگر میرے خاموشی کبھی
19:40کسی کے دل میں رہ جائے
19:42تو اسے مت توڑنا بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
19:45آئیزہ کے آنکوں میں نمی آگئی
19:47اس نے دیرے سے کہا شاید اب وقت آ گیا ہے
19:49کہ خاموشی بولنے لگے
19:51زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
19:52کوئی وعدہ نہیں کیا بس ایک نظر میں
19:55وہ سب کچھ کہہ دیا
19:56لکبی روحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
19:59اگلے سال گلیل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
20:01خاموشش نیا جنم
20:02مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
20:05ان کے درمیان ایک خالی فریم اور نیچے لگتا
20:08کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
20:10وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
20:11روحیل چلا گیا
20:13مگر اس کی محبت نہیں
20:14زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
20:17کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
20:19بس دل کا تسلل چاہتی ہے
20:21دو ہفتے گزر چکے تھے
20:23آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
20:26خاموش عشق والے تصویر کو
20:28یہ وہی تصویر تھی جو روحیل نے
20:30اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تھی
20:32اور ہر بار اسے لگتا جیسے
20:34روحیل ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
20:36اسکرا کر کہہ رہا ہے
20:38تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں
20:40جنہیں ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
20:42ایک دن گلری میں روحیل کا باری زبیر آیا
20:45خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
20:47جو کبھی روحیل کے آنکوں میں تھی
20:49زبیر نے کہا میں اس کی خواب
20:51مکمل کرنا چاہتا ہوں مگر تنہا نہیں
20:53یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
20:55آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
20:57پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
20:59سر جکالی آئی ایک نیا آغاز تھا
21:01مگر دل کے کسی کونے میں
21:03روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی تھی
21:06مہینے گزرنے لگے
21:08وہ دونوں ایک ہی گلری میں
21:09ایک ہفاپ کے پیچھے کام کرنے لگے
21:12آئیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
21:14زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
21:17جیسے کسی نادیدہ احساس
21:19کی حفاظت کر رہا ہو
21:20اور آئیستہ آئیستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
21:23کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
21:25روحیل کی یاد درد میں ہی دعا بننے لگی ہے
21:28ایک رات جب وہ دونے گلری بند کر رہے تھے
21:30زبیر نے کہا
21:31تم جانتے ہو روحیل نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
21:34آئیزہ چوک گئی نہیں
21:35زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
21:38حل کسی مفکراہت کے ساتھ بولا
21:40اس نے لکھا تھا
21:41اگر میرے خاموشی کبھی کسی کے دل میں رہ جائے
21:43تو اسے مت دولنا
21:45بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
21:47آئیزہ کی آنکوں میں نمی آگئی
21:48اس نے دیرے سے کہا
21:49شاید اب وقت آ گیا ہے
21:51کہ خاموشی بولنے لگے
21:53زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
21:54کوئی وعدہ نہیں کیا
21:55بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
21:57جو کبھی روحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
22:00اگلے سال گلیل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
22:03خاموشی نیا جنم
22:04مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
22:07ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگا تھا
22:09کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
22:11وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
22:13روحیل چلا گیا مگر اس کی محبت نہیں
22:16زبیرہ اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
22:19کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
22:21بس دل کا تسلل چاہتی ہے
22:23دو حبتیں گزر چکے تھے
22:25آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
22:27خاموش عشق والے تصویر کو
22:29یہ وہی تصویر تیجیر روحیل نے
22:32اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تی
22:34اور ہر بار اسے لگتا جیسے
22:36روحیل ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
22:38مسکرا کر کہہ رہا ہے
22:40تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں جنہیں
22:42ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
22:44ایک دن گلری میں روحیل کا
22:46بای زبیر آیا خاموش
22:48مگر آنکوں میں وہی چمکتی جو کبھی
22:49روحیل کے آنکوں میں تھی
22:51زبیر نے کہا میں اس کی خواب مکمل کرنا چاہتا ہوں
22:54مگر تنہا نہیں
22:55یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
22:57ایزہ نے لمحہ بر سوچا
22:58پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ سر جکالی آئی
23:01ایک نیا آغاز تھا
23:03مگر دل کے کسی کونے میں
23:05روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساتھ لے رہی تھی
23:07مہینے گزرنے لگے
23:09وہ دونوں ایک ہی گلری میں
23:11ایک ہفاپ کے پیچھے کام کرنے لگے
23:13آئیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
23:16زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
23:18جیسے کسی نادیدہ احساس کی حفاظت کر رہا ہو
23:22اور آئیستہ آئیستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
23:25کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
23:26روحیل کی یاد درد نہیں
23:28دعا بننے لگی ہے
23:29ایک رات جب وہ دونوں گلری بند کر رہے تھے
23:32زبیر نے کہا تم جاتے ہو
23:34روحیل نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
23:35آئیزہ چوک گئی نہیں
23:37زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
23:39ہل کسی مسکراہت کے ساتھ بولا
23:42اس نے لکھا تھا اگر میرے خاموشی کبھی
23:44کسی کے دل میں رہ جائے
23:45تو اسے مت توڑنا
23:46بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
23:48آئیزہ کے آنکھوں میں نمی آگئی
23:50اس نے دیرے سے کہا
23:51شاید اب وقت آگیا ہے
23:53کہ خاموشی بولنے لگے
23:54زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
23:56کوئی وعدہ نہیں کیا
23:57بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
23:59جو کبھی روحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
24:02اگلے سال گلل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
24:04خاموشی نیا جنم
24:06مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
24:08ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگتا
24:11کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
24:13وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
24:15روحیل چلا گیا
24:16مگر اس کی محبت نہیں
24:18زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
24:20کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
24:23بس دل کا تسلل چاہتی ہے
24:24دو حبتیں گزر چکے تھے
24:27آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
24:29خاموش عشق والے تصویر کو
24:31یہ وہی تصویر تھی جو روحیل نے
24:33اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تھی
24:35اور ہر بار اسے لگتا جیسے
24:37روحیل ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
24:40اسکرا کر کہہ رہا ہے
24:41تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں جنہیں
24:43ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
24:45ایک دن گیلری میں روحیل کا بایزہ آیا
24:48خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
24:51جو کبھی روحیل کے آنکوں میں تھی
24:52زبیر نے کہا میں اس کی خواب
24:54مکمل کرنا چاہتا ہوں مگر تنہا نہیں
24:56یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
24:59آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
25:00پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
25:02سر جکالی آئی ایک نیا آغاز تھا
25:04مگر دل کے کسی کونے میں
25:06روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی گی
25:09مہینے گزرنے لگے
25:11وہ دونوں ایک ہی گلری میں
25:12ایک ہفواب کے پیچھے کام کرنے لگے
25:15آئیزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
25:18زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
25:20جیسے کسی نادیدہ احساس کی حفاظت کر رہا ہو
25:23اور آئیستہ آئیستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
25:26کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
25:28روحیل کی یاد درد میں ہی دعا بننے لگی ہے
25:31ایک رات جب وہ دونوں گلری بند کر رہے تھے
25:34زبیر نے کہا تم جاتے ہو
25:35روحیل نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
25:37آئیزہ چوک گئی نہیں
25:39زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
25:41حل کسی مفکراہت کے ساتھ بولا
25:43اس نے لکھا تھا اگر میرے خاموشی
25:45کبھی کسی کے دل میں رہ جائے
25:47تو اسے مت توڑنا بلکہ اس میں اپنی آواز
25:49شامل کر دینا آئیزہ کے آنکوں میں
25:51نمی آگئی اس نے دیرے سے کہا
25:53شاید اب وقت آ گیا ہے کہ خاموشی
25:55بولنے لگے زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
25:57کوئی وعدہ نہیں کیا
25:59بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
26:01جو کبھی روحیل نے لبزوں میں نہیں کہا تھا
26:03اگلے سال گلل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
26:06خاموش نیا جنم
26:07مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
26:10ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگا تھا
26:13کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
26:15وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
26:16روحیل چلا گیا
26:18مگر اس کی محبت نہیں
26:19زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
26:22کہ سچ محبت وقت نہیں مانگتی
26:24بس دل کا تسلل چاہتی ہے
26:26دو حبتیں گزر چکے تھے
26:28آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
26:31خاموش عشق والے تصویر کو
26:33یہ وہی تصویر تیجیر روحیل نے
26:35اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تی
26:37اور ہر بار اسے لگتا جیسے
26:39روحیل ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
26:41اسکرا کر کہہ رہا ہے
26:43تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں جنہیں
26:45ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
26:47ایک دن گلری میں روحیل کا بای زبیر آیا
26:50خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
26:52جو کبھی روحیل کے آنکوں میں تھی
26:54زبیر نے کہا میں اس کی خواب
26:56مکمل کرنا چاہتا ہوں مگر تنہا نہیں
26:58یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
27:00آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
27:02پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
27:04سر جکالی آئی ایک نیا آغاز تھا
27:06مگر دل کے کسی کونے میں
27:08روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے
27:10مہینے گزرنے لگے
27:13وہ دونوں ایک ہی گلری میں
27:14ایک ہفاپ کے پیچھے کام کرنے لگے
27:17آئیزہ جب کبھی
27:18کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
27:19زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
27:22جیسے کسی نادیدہ احساس
27:24کی حفاظت کر رہا ہو
27:25اور آئیستہ آئیستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
27:28کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
27:30روحیل کی یاد درد میں ہی دعا
27:32بننے لگی ہے
27:33ایک رات جب وہ دونے گلری بند کر رہے تھے
27:35زبیر نے کہا تم جاتے ہو
27:37روحیل نے آخری خط میں کیا لکھا تھا
27:39آئیزہ چوک گئی نہیں
27:40زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
27:43ہلکی سے مفکراہت کے ساتھ بولا
27:45اس نے لکھا تھا اگر میرے خاموشی
27:47کبھی کسی کے دل میں رہ جائے
27:48تو اسے مت توڑنا بلکہ اس میں اپنی آواز
27:51شامل کر دینا
27:52آئیزہ کی آنکوں میں نمی آگئی اس نے دیرے سے کہا
27:54شاید اب وقت آ گیا ہے
27:56کہ خاموشی بولنے لگے
27:58زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
27:59کوئی وعدہ نہیں کیا
28:01بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
28:02جو کبھی روحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
28:05اگلے سال جلیل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
28:08خاموشش نیا جنم
28:09مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
28:12ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگا تھا
28:14کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
28:16وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
28:18روحیل چلا گیا
28:20مگر اس کی محبت نہیں
28:21زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
28:24کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
28:26بس دل کا تسلل چاہتی ہے
28:28دو ہفتے گزر چکے تھے
28:30آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
28:32خاموش عشق والے تصویر کو
28:35یہ وہی تصویر تھی
28:36جو روحیل نے اپنی آخر لمحوں میں
28:38اس کے نام کی تھی
28:39اور ہر بار اسے لگتا جیسے روحیل
28:41ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
28:43اسکرا کر کہہ رہا ہے
28:45تمہیں یاد ہوگی
28:46وہ باتیں جنہیں ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
28:49ایک دن گیلری میں
28:50روحیل کا باری زبیر آیا
28:52خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
28:54جو کبھی روحیل کے آنکوں میں تھی
28:56زبیر نے کہا
28:57میں اس کی خواب مکمل کرنا چاہتا ہوں
28:59مگر تنہا نہیں
29:00یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
29:02ایزہ نے لمحہ بر سوچا
29:03پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
29:06سر جکالی آئی
29:06ایک نیا آغاز تھا
29:08مگر دل کے کسی کونے میں
29:10روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی تھی
29:12مہینے گزرنے لگے
29:14وہ دونوں ایک ہی گلری میں
29:16ایک ہفواب کے پیچھے کام کرنے لگے
29:18ایزہ جب کبھی کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
29:21زبیر خاموش سے اس کے پاس کڑا رہتا
29:24جیسے کسی نادیدہ احساس
29:26احفاظت کر رہا ہو
29:27اور ایستہ ایستہ آئیزہ کو احساس ہونے لگا
29:30کہ زبیر کے ساتھ ہونے پر
29:31روحیل کی یاد درد نہیں
29:33دعا بننے لگی ہے
29:34ایک رات جب وہ دونے گلری بند کر رہے تھے
29:37زبیر نے کہا تم جانتے ہو روحیل نے
29:39آخری خط میں کیا لکھا تھا
29:40آئیزہ چوک گئی نہیں
29:42زبیر نے جب سے ایک کاغذ پرانا لکھالا
29:45حلکی سے مسکراہت کے ساتھ بولا
29:47اس نے لکھا تھا اگر میرے خاموشی کبھی
29:49کسی کے دل میں رہ جائے
29:50تو اسے مت توڑنا
29:51بلکہ اس میں اپنی آواز شامل کر دینا
29:53آئیزہ کے آنکوں میں نمی آ گئی
29:55اس نے دیرے سے کہا
29:56شاید اب وقت آ گیا ہے
29:58کہ خاموشی بولنے لگے
29:59زبیر نے اس کا ہاتھ تام لیا
30:01کوئی وعدہ نہیں کیا
30:02بس ایک نظر میں وہ سب کچھ کہہ دیا
30:04جو کبھی روحیل نے لفظوں میں نہیں کہا تھا
30:07اگلے سال گلل کے سب سے بڑے نمائش ہوئی
30:09خاموشی نیا جنم
30:11مرکزی تصویر میں آئیزہ اور زبیر کر لیتے
30:13ان کے درمیان ایک خالی پریم اور نیچے لگتا
30:16کچھ محبتیں ختم نہیں ہوتی
30:18وہ اگلے روح میں جنم لیتی ہے
30:20روحیل چلا گیا
30:21مگر اس کی محبت نہیں
30:23زبیر اور آئیزہ کی کہانی نے ثابت کر دیا
30:25کہ سچی محبت وقت نہیں مانگتی
30:28بس دل کا تسلل چاہتی ہے
30:29دو حبتیں گزر چکے تھے
30:32آئیزہ ہر رات اس تصویر کو دیکھتے کی
30:34خاموش عشق والے تصویر کو
30:36یہ وہی تصویر تھی جو روحیل نے
30:38اپنی آخر لمحوں میں اس کے نام کی تھی
30:40اور ہر بار اسے لگتا جیسے روحیل
30:43ابھی بھی کہیں نزدیک کڑا ہے
30:45اسکرا کر کہہ رہا ہے
30:46تمہیں یاد ہوگی وہ باتیں جنہیں
30:48ہم نے کبھی مکمل نہیں کیا تھا
30:50ایک دن گیلری میں روحیل کا بایزہ آیا
30:53خاموش مگر آنکوں میں وہی چمکتی
30:56جو کبھی روحیل کے آنکوں میں تھی
30:57زبیر نے کہا میں اس کی خواب
30:59مکمل کرنا چاہتا ہوں مگر تنہا نہیں
31:01یا تم میرے ساتھ کام کرو گی
31:04آئیزہ نے لمحہ بر سوچا
31:05پھر حلکی سے مسکراہت کے ساتھ
31:07سر جکالی آئی ایک نیا آغاز تھا
31:09مگر دل کے کسی کونے میں
31:11روحیل کی یاد اب بھی دیرے دیرے ساس لے رہی تھی
31:14مہینے گزرنے لگے
31:16وہ دونوں ایک ہی گلری میں
31:18ایک ہی خواب کے پیچھے کام کرنے لگے
31:20آئیزہ جب کبھی
31:21کسی تصویر پر رنگ چڑھاتی
31:23زبیر خامل
Be the first to comment
Add your comment

Recommended