Skip to playerSkip to main content

Category

People
Transcript
00:00ترجمة نيپال نا 100 روپے کا کرنسی نوٹ جاری کیا
00:02اور اس میں وہ مائپ جس میں تین بھارتی چھتروں کو اس نے اپنا بتایا
00:05یہ تین چھتر بہت پہلے بھی چرچہ میں آ چکے ہیں
00:07لیمپیو دھرا کی بات ہم کرتے ہیں
00:08کالا پانی کی لپو لے کی ہم بات کرتے آئے ہیں
00:10ہر جگہ ہم کو ایسا لگتا ہے کہ رب مدیش نیتی میں فیل مارتے جا رہے ہیں کیا
00:13انتائنا عروناتل پردیش پر بول دے رہا ہے
00:15ادھر کی طرف سے مینمار کے اندر سے گس کر کے لوگ
00:17نورثیس کے اندر پریشانی کھڑی کر دے رہے ہیں
00:19سری لنکا کے ساتھ میں ہمارا کچھا کیو آئیلینڈ کو لے کر بیواد چل رہا ہے
00:22بینگلہ دیش کے ساتھ میں پس گسی آئے جو سرناتی ہیں
00:24ان کا بیواد چل رہا ہے
00:25یہ نیپال کے ساتھ اب سیما بیواد چل رہا ہے
00:27میں بھارت کے اتحاس پر آپ کو سیدھا لے کر چل رہا ہوں
00:29دیش پر جب تک انگریجوں کا ساشن تھا
00:31ہمارے دیش کو کبھی اس بات کی ضرورت ہی نہیں لگی
00:33کہ بارڈرز ہوتے کیا ہیں
00:34بریٹیشرز نے کہہ دیا کہ یہ بارڈر ہے تو وہی بارڈر ہے
00:37ہم وہ مان لیا کرتے ہیں
00:37تو بھارت نے ان تمام دیشوں کے ساتھ میں ایک پرومہ بانڈنگ کی ہوئی
00:41بھائی جیسے بھارت کے ساتھ پاکستان جو اگر ہم بات کریں
00:43بھارت پاکستان کا بیوادہ ہوئی ہے
00:45دونوں خوب جھگڑے لیکن دونوں میں بریٹیشرز ساشن کرتے تھے
00:47تو ہمارے مند میں ایک بھاونا تھی
00:49کہ چلو یہ خود کے لیے ایک دیش بنا لے گایا
00:51اس سمیے کے دیش نرماتاؤں کی تھوٹ یہ تھی
00:52لیکن پھر بھی یہ انگریجوں سے نفرت کو کریں گے
00:55چائنا پر بھی انگریجوں کا ساشن تھا
00:56ہم پر بھی ساشن تھا
00:57اور انگریج جب گئے یہاں سے
00:58تو ہمیں لگا کہ اب ہم سب خوشحال رہیں گے
01:00بس وہ تو تو میرا بھائی ہے والی جو feeling ہے نا
01:02پاکستان کو ہم اپنا بچہ مانتے ہوئے
01:06کہ چلو بھائی ہم سے نکلا ہے کوئی بات نہیں
01:08ہمیں کیا پتا تھا کہ ہماری یہ جو سہ استعتم کا بھاو ہے
01:11وہ اس کے اندر اس کے راکھشت کو اور بڑھا کر دے گا
01:13اور وہ چپکے سے کشمیر کے اندر گھوساتا ہے
01:15اور آدھا کشمیر پر قبضہ کر کے بیٹھ جاتا ہے
01:17تھوڑا سمیں بیٹھتا ہے
01:18ہم چائنا کے ساتھ یہ feeling لے کر چلتے ہیں
01:20ہمارے لیے پڑوسی پہلے ہے
01:49اس کا درد پہلے ہے
01:50ویسی والی feeling بھارت نے
01:51پر اندر کمار گوجرال صاحب جو ویدیش منتری تھے
01:53بعد میں پی ایم بھی بنے ان کے سامنے پر اپنا لی
01:55یہ تھا بھارت کا ایک لکھت بیان
01:58جس کو کہہ سکتے ہیں
01:59ویدیش نیتی میں ہم یہ دھیان رکھتے تھے
02:00کہ پڑوسیوں کے معاملے میں دینے کا کام ہمیں کرنا ہے
02:03اب ہم نے وہاں انفرائیسٹرکچر نرمان میں
02:05بی آروں کو خوب سارے آپریشنز دیئے ہوئے ہیں
02:06بارڈر روڈ آرگنائزیشنز
02:07سڑکے بناو پل بناو یہاں پر پوری تاربندی کرو
02:10اور جی ٹونٹی جیسی بیٹھک ہو رہی ہے
02:12ہم اپنے لوگوں کو اٹھا کر لے جاتے ہیں
02:14اور ارونانچال پردیش میں بیٹھک کرا دیتے ہیں
02:15کہ لو چاہیے نہ تم مرشی لگے تو لگنے
02:17تو ہمیں مطلب نہیں ہے ہندی چینی بھائی بھائی سے
02:18ہم نے تو سیدھا لے جا کر کے
02:19ارونانچال پردیش میں جی ٹونٹی کی میٹنگ کرا دی
02:21کی دنیا والو دیکھ لو اپنے چل پردیش انڈیا میں
02:23کیونکہ جی ٹونٹی انڈیا میں ہو رہا ہے
02:24ہم شین اگر میں لے جا کر جی ٹونٹی کی بیٹھک کرا دے رہے ہیں
02:26لوگ کر رہی
02:27تو کل بلا کر کے بھارت اپنے سٹیٹمنٹ دیتا ہے
02:30یعنی کہ بھارت تیہ کرتا ہے
02:31کہ ہم لوگ انڈیا فرسٹ مانتے ہیں
02:33دکتیں تمہیں ہوں گی ہمیں اس سے کوئی دکت نہیں
02:35کہ یہ سب بھارت کے خلاف لوگ بیان کیوں دے رہے ہیں
02:38کیوں ان کے اندر اتنا سہا سارا ہے
02:39اصل میں ان کا وہ جو دانا بٹھتا تھا یہاں سے وہ بند ہو گیا ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended