- 2 days ago
Category
🐳
AnimalsTranscript
00:00موسیقی
00:21موسیقی
00:22موسیقی
00:23اس فائل میں وہ تمام میسیجز موجود ہیں جو میری موکلہ موسیقی
00:27اور ملزم کامران کے درمیان ہوئے موسیقی
00:30موسیقی نے اس کو ثبوت کے طور پر پولیس کو بھی دیئے تھے اور یہ ریکارڈ کا حصہ ہے
00:35اب شاید ملزم کامران نے پولیس کا چالان ٹھیک سے پڑھا نہیں
00:40یا پھر ان کے وکیل نے صحیح سے ان کو بریف نہیں کیا
00:44لیکن اگر آپ نوٹس کریں موسیقی کی طرف سے کوئی ایک بھی ایسا میسیج نہیں ہے
00:50جس میں فلرٹ کا تاثر ملے
00:53ملزم کامران نے نہ صرف میری موکلہ موسیقی سہر کو باہر ریسٹرانٹ میں لنچ کی دعوت دی
00:59بلکہ ان کو بار بار ریمائنڈرز بھی بھیجے
01:02ان سے یہ پوچھا کہ ان کو چائنیز پسند ہے یا نہیں
01:06اور جب موسیقی سہر لنچ کے لیے لیٹ ہو گئی تو ان کو بار بار میسیجز کیے
01:11کہ وہ کہاں رہ گئی ہیں کتنی دیر میں پہنچیں گی
01:14جی مسٹر کامران
01:16اس کا کیا جواب ہے آپ کے پاس
01:19یہ چند میسیجز ہیں
01:26سہر نے اپنی مرضی کے میسیجز سیو رکھے اور باقی سب ڈیلیٹ کر دیا
01:32اور اس بات کا کیا ثبوت ہے آپ کے پاس
01:34کیونکہ آپ کے مطابق تو آپ نے سارے میسیجز ڈیلیٹ کر دیا
01:38اسی کا تو فائدہ اٹھایا ہے سہر نے
01:40میں سہر کو کیا الہام ہوا تھا کہ آپ نے میسیجز ڈیلیٹ کر دیا تھے
01:46پولیس رپورٹ میں تو کوئی ایسی بات نہیں ہے
01:49کہ میس سہر نے کوئی میسیجز ڈیلیٹ کیے ہوں
01:51یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ پولیس نے
02:00میسر کامران کے فون کا فورنزے کیوں نہیں کروایا
02:03میس بینش
02:06لیٹس کم دو پوائنٹ
02:09مجھے اچھا نہیں لگ رہا یہ سب کہتے ہوئے لیکن حقیقت یہی ہے
02:13کہ آپ کی یہ کلائنٹ سہر ایک طلاقیافتہ عورت ہے
02:17اور کسی بھی طرح مجھے فسا کر مجھے شاہدی کرنا چاہتی تھی
02:21مسٹر کامران
02:32اس جھوٹ کے گوا صرف آپ خود ہیں
02:36کوئی ثبوت نہیں ہے آپ کے پاس
02:38یہ حقیقت ہے
02:40ایکچولی یہ حقیقت ہے کہ وہ مجھے بلیک میل کر کے
02:45مجھ سے پیسے ہاتھی آنا چاہتی تھی
02:46اس جھوٹ کے گوا بھی صرف آپ خود ہیں
02:54ثبوت کہا ہے
02:55اور سہر نے جو ریپ کا جھوٹا کیس مجھ پہ کیا
02:58اس کے ثبوت کہا ہے
02:59نہ کوئی میڈیکل رپورٹ ہے
03:02نہ کسی نے دیکھا نہ کسی نے سنا
03:04اعزام لگا دیا
03:05مس بینش میں مطالبہ کرتا ہوں
03:08آپ سے ثبوتوں کا لائے
03:10دیجئے
03:10اور کتنا جھوٹ بولوگے تم
03:14جج صاحب سمیت اس عدالت میں بیٹھے ہوئے
03:21ہر شخص کو نظر آ رہا ہے کہ تم کیچڑ میں کھڑے ہو
03:23اسی لیے تمہارے موہ سے کیچڑ کی برسات ہو رہی ہے
03:26مس سہر آپ بیٹھ جائیں
03:27سہر
03:28پلیز سٹ ڈاؤن
03:29میں ہنڈل کرلوں گی
03:31نہیں بینش میں اور نہیں سنوں گی
03:33یور آنر
03:34کیسے یہ عدالت ایک ریپسٹ کو
03:37ایک ریپ سروائیور کے خلاف کیچڑ اچھانے کی اجازت دے سکتی ہے
03:40جوہر سچا لائر
03:45نہ میں ریپسٹ ہوں اور نہ تم ریپ وکٹم
03:48تم جھوٹے ہو تم مکار ہو
03:50تم اس سوسائیٹی کے لیے دبا ہو
03:52کسی کی بیٹی کی زندگی برباد کر کے تمہیں زرہ شرمندگی نہیں ہے
03:57کل کو تمہاری بیٹی اس سوسائیٹی میں بڑی ہوگی
04:01جب اسے بھدا چلے گا کہ تم ریپسٹ ہو
04:03کیسا فیل کرے گی
04:05نفرت کرے گی وہ تم سے
04:11پکواز بند کرو تم
04:13اپنے موں سے میری بیٹی کا نام مت لینا
04:16اگر اس ماسوم بچی کا نام کسی کو اپنے موں سے نہیں لینا چاہیے تو تمہارا مو ہے
04:20یہ شاندار کہانی بنا کر اس طرح کی باتیں کر کے تمہیں کی لگتا ہے
04:24تم جیس صاحب کو بیوکو بنا لوگی
04:25سہر تمہاری کہانی بہت اچھی ہے لیکن اس میں حقیقت کہا ہے
04:29نہیں تو کیا کروں
04:30یہاں بہت کے تمہارے ڈراؤ میں دیکھوں
04:32سچ بول رہا ہوں میں
04:33اس عدالت میں موجود
04:35ہر شخص کے اندر اتنا شعور موجود ہے
04:38کہ وہ جان سکتا ہے کہ کیا سچ ہے اور کیا چھوٹ ہے
04:40اپنے شعور کو شعور کا نام مت دو
04:43اور لوگوں کو بے وکوف بنانا بند کرو
04:45تمہارا ڈراما ختم ہو چکا ہے
04:47یہ کھیل میری جیت پہ ختم ہوگا
04:49جیت رہی
04:51زلط تمہارا مقدر بنے گی
04:54یہ الزام ثابت کیسے کرو گی تم
04:57ای کن پرووی تک
04:58ای ویل پرووی تک
04:59میں یہ نہیں یعنی ایک ہے
05:01یہ نیستی حیاتی ہے اور نائٹوانی کیسے کر
05:03اور یہ کیا ہے
05:04ہر شعور کا شعور ہے
05:05یہ کچھ کی بھری عدالت میں
05:08موزیس کلائن کو بیزت کی عدال ہے
05:11میں صرف اسے آئینہ دکھا رہی ہوں
05:12یور آنر بیزت وہ خود ہو رہا ہے
05:14میس سہر
05:16آپ اپنی سیٹ پہ جا کے بیٹھ جائیں
05:19پلیز
05:20یور آنرر مجھے میرے سوالوں کے جواب چاہیے
05:23یہ انسان میرے کردار پہ سوال اٹھا رہا ہے
05:25اور اب یہ میرے سوالوں سے نہیں بھاگ سکتا
05:27میس سہر آپ اپنی سیٹ پہ جا کے بیٹھ جائیں
05:29ورنہ عدالت کو سخت ایکشن لینے پہ مجبور ہو جائے گی
05:32سر میں نہیں بیٹھوں گی
05:33سہر پلیز
05:35بینش اگر میں یہ کیس ہار بھی گئی
05:37آج اس بھری عدالت میں اس گھٹیا انسان کو میں آئینہ دکھا کر رہوں گی
05:41میس سہر میں آپ کو لاسٹ وارننگ دے رہا ہوں
05:43بولو گھٹیا انسان
05:47کیا بول رہتے تو
05:48انہیں تحویل میں لے اور عدالت سے باہر لے جائیں
06:03سارے سبوت عدالت کے سامنے ایک ایک کر کے آیاں ہو رہے ہیں
06:25ابھی تو ایک جھوٹ پکڑا گیا ہے
06:29جیسے جیسے کیس آگے بڑھے گا آپ کے سارے جھوٹ پکڑے جائیں
06:33اوپجیکشن یور حونر
06:34مس بینش سوالات نہیں اٹھا رہی ہیں
06:36فیصلہ سنا رہی ہیں
06:38ان کو یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ
06:40سچ جھوٹ کا فیصلہ کرنا
06:41عمربل کوٹ کا کام ہے ان کا نہیں
06:43سسٹینڈ
06:46مس بینش خود کو سوالوں تک محدود رکھے
06:50یور حونر
06:52کیا یہ سچ نہیں ہے مسٹر کامران
06:56کہ جب مس سہر
06:58آپ کے فلرٹ اور جھانسے میں نہیں آئی
07:01تو آپ کی انا کو بہت ٹھےس پہنچی
07:04نہیں یہ سچ نہیں ہے
07:07کیا یہ سچ نہیں ہے
07:09جب آپ کی انا کو ٹھےس پہنچی
07:12تو آپ کو اتنا غصہ آیا
07:14کہ آپ سے رہا ہی نہیں گیا
07:16آپ یہ چاہتے تھے کہ
07:20مس سہر آپ کو ایک بار پھر موقع دے
07:22اور آپ سے افیر چلائے
07:24چھوٹے سا فیر چھوٹے
07:25ایسا بلکل بھی نہیں ہے
07:27اور جب مس سہر نے منع کر دیا
07:30تو آپ نے پوری پلاننگ کے ساتھ
07:33ان کو گھر بلایا
07:34اور اپنی انا کو تسکین دلانے کے لیے
07:37اور مس سہر کو سبق سکھانے کے لیے
07:39یہ سب کچھ کر ڈالا
07:41بیجریں گے ڈالا
07:42پھر بھی ایلانیٹ کاؤنسل
07:47اپنی مرضی کا جواب حاصل کرنے کے لیے
07:50میرے کلائنٹ کے موں میں
07:51اپنے الفاظ ڈال رہی ہیں
07:52میں ایسا کچھ نہیں کر رہی ڈالا
07:59ریکارڈ یہ ثابت کرتا ہے
08:01کہ ملزم کامران
08:03مسلسل میری کلائنٹ میں
08:06سہر سے فلرٹ کر رہے تھے
08:07اور مسلسل انکار کرنے کے باوجود
08:10ملزم نہیں رکا
08:11جب مس سہر ملزم کامران سے
08:14فاصلہ اختیار کرنے کی کوشش کر رہی تھی
08:17تو ملزم کامران کا غصہ
08:19مزید بڑھتا چلا گیا
08:20یہ سوچ کے
08:22کہ یہ لڑکی مجھے منع کیسے کر سکتی ہے
08:25میں کامران ہوں
08:27امیر ہوں
08:29اس کمپنی کا مالک ہوں
08:31اتنا گوڈ لکنگ ہوں
08:33اس لڑکی کی کیا ہے
08:34سیب کہ یہ مجھے انکار کر سکے
08:36اور اس سب کے نتیجے میں
08:42پوری پلاننگ کے ساتھ
08:44انہوں نے ایک گھنانا جرم کر ڈالا
08:46یور آنر
08:51اسی لیے
08:53آلہ عدالتوں میں
08:55ریت کیسز کے حوالے سے
08:57ثبوت نہ ہونے کے باوجود
08:59متاثرہ شخص کی گواہی
09:01بہت اہمیت رکھتی ہے
09:02اور اگر عدالت
09:04متاثرہ شخص کی گواہی سے
09:06مطمئن ہو
09:07تو ثبوت
09:08نہ ہونے کے باوجود بھی
09:10ملزم کو
09:11سزا سنا سکتی ہے
09:12بخواست بند کرو
09:13کیا کیا
09:17کیا اوقات کہ ہے سیر کی
09:18کیا اوقات ہے
09:20کہ مجھے انکار کرے وہ
09:22یہی غصہ تھا نا
09:27اسی غصے سے
09:29اپنی اناک اور تسکین
09:31پہنچانے کے لیے
09:32آپ نے سب کچھ کر ڈالا
09:34فلٹ کرنے
09:37غصہ ہونے
09:39اور ریپ کرنے میں
09:41فرق ہوتا
09:42یو ڈیمٹ
09:43تو آپ
09:49بالاخر
09:51اپنا غصہ اور فلٹ کرنے
09:53کو تسلیم کر رہے ہیں
09:55میں
09:57میں نے کب
10:04میں نے کب
10:04میں نے کب تسلیم کیا
10:06ابھی تو کیا آپ نے
10:07مسٹر کامران
10:07یعنی کہ آپ
10:11اپنے کیے
10:12اور کہے کہ غلام
10:14بن ہی گئے
10:15وہ کہتے ہیں نا
10:19لفظ زبان سے نکلا
10:22تو سمجھو
10:24تیر کمان سے نکلا
10:25اب آپس نہیں آئے گا
10:29پانی پینے میں
10:35جی جی
10:38مسٹر بخاری
10:39اپنے کلائنٹ کو پانی پلائیے پلیز
10:41براہ
10:49ابراہ
10:49براہ
10:49براہ
10:49براہ
10:50براہ
10:50براہ
11:03براہ
11:09موسیقی
11:39موسیقی
12:09موسیقی
12:10موسیقی
12:11کیا کیا کیا کیا کیا کیا کیسے ہی کی کیا اوقات ہے کہ مجھے انکار کرے وہ
12:17موسیقی
12:36فلٹ کرتے
12:39حصہ ہونے
12:41اور ریپ کرنے میں فرق ہوتا
12:44you damn it
13:06موسیقی
13:32are you feeling better mr kamran
13:33yeah
13:36yeah i'm okay
13:39مجھے یہ بتائیے
13:43کہ اب جو میری
13:45klائنٹ سہر کے فلٹ
13:47کے حوالے سے آپ کا جھوٹ
13:48بے نکاب ہوا ہے
13:49ہم کیسے مان لیں کہ آپ کی باقی باتیں
13:53سچ ہیں
13:53کچھ بے نکاب نہیں ہوا
13:55منہ جو کا ہے سچ کا ہے
13:58کیا سچ کا ہے
14:00سارے ثبوت تو کوئی اور
14:02کہانی بتا رہے ہیں
14:03you have to prove what i did
14:05i don't have to prove what i haven't done
14:08حقیقت یہ ہے
14:10کہ ڈیورسٹ ہے سہر
14:12virgin بھی نہیں ہے
14:14سچ یہ ہے
14:16کہ سہر ان عورتوں میں سے ایک ہے جن کا اپنا گھر نہیں بستا تو وہ دوسروں گھر برباد کرنے پہ تول جاتی ہے
14:22صرف پیسے اور سیکیورٹی کی لالچ میں
14:25کہیں آگ لگی ہے تو دھوان مشتاکا رہا ہے مسٹر کامران
14:30آگ جہاں لگی ہے وہیں سے دھوان اٹھ رہا ہے مسٹر کامران
14:35ملزم کامران اس ملک کی ہر طلاقی آفتہ عورت کے کردار پر سوال اٹھا رہے ہیں
14:44objection you lordship
14:45what kind of angling is this
14:47میرے کلائنٹ نے ہرگز پاکستان کی ہر طلاقی آفتہ عورت کی بات نہیں کی
14:51صرف ان کے کلائنٹ کے کردار کو آیاں کرنے کی کوشش ہو رہی ہے
14:55سسٹینڈ
14:57یور آنر
15:02فاظل وکیل اور ملزم کامران وہی روایتی حربیں استعمال کر رہے ہیں
15:07جو ہمیشہ سے ریپ وکٹمز خواتین کو مقدموں میں آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے استعمال کیا جاتے ہیں
15:13آج تک وہی ہوتا ہے اور وہی ہو رہا ہے
15:17کیوں ایک ریپ سے متاثرہ عورت رپورٹ فائل کرنے سے گھبراتی ہے
15:22کیونکہ اس کو پتہ ہے
15:23کہ آخر میں اس کے کردار پر ہی حملہ ہونا ہے
15:27ہمیشہ کی طرح وہ وکٹم بلیمنگ کا ہی شکار بن جائے گی
15:31یور آنر
15:33میں فخر سے کہتی ہوں
15:35کہ میری موقعہ میں سہر ایک با کردار عورت ہے
15:38آگے بڑھنے سے پہلے میں چاہوں گی
15:46کہ جانری ٹوینٹی ٹوینٹی
15:47لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس
15:49آئیشہ ملک کا فیصلہ
15:51عدالت کے سامنے رکھا جائے
15:53فیصلے کے مطابق
16:08ریپ کے کیس میں متاثرہ شخص کا ماضی کا کردار نہیں
16:11بلکہ یہ اہم ہے
16:13کہ ملزم نے ریپ کیا
16:14یا نہیں
16:15کیونکہ متاثرہ شخص کے کردار
16:18یا ورجن ہونے
16:19یا نہ ہونے پر سوال اٹھانے سے
16:21اس بات کا تائیو نہیں ہوتا
16:23کہ اس کا ریپ نہیں کیا گیا
16:25یا اس کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی
16:28بلکہ ایسا کرنے سے
16:30ملزم کے بجائے
16:31ریپ یا زیادتی سے متاثرہ شخص کا ہی ٹرائل شروع ہو جاتا ہے
16:36یور آنر فیصلے میں جد صاحبہ آگے لکھتی ہیں
16:40کہ اگر کسی انسان کا کئی لوگوں کے ساتھ جنسی تعلق بھی ہو
16:44تب بھی ریپ کا مستحق نہیں ہوتا
16:48یور آنر جسٹس آئیشہ اپنے فیصلے میں آگے لکھتی ہیں
16:51کہ ریپ سے متاثرہ خاتون کے کردار پر حملہ
16:55اس کے وقار پر حملہ ہے
16:57اور جنسی تشدد یا ریپ
17:00ایک گھناؤنا جرم ہے
17:02ایسے معاملے میں متاثرہ خاتون کے ساتھ احتیاط سے پیش آنا چاہیے
17:08نہ کہ اس کے کردار پر حملے کیے جائے
17:10یور لارڈشپ اس کیس کی نویت بلکل مختلف ہے
17:13یہاں سوال یہ ہے کہ ایک معصوم مرد پر
17:16ریپ جیسے گھناؤنے فیل کا الزام لگایا جا رہا ہے
17:19تم اس سہر کی کردار پر سوالات تو اٹھیں گے
17:22جبکہ انتہائی قابل اعترام خاتون جسٹس آئیبہ کا دیا گیا ہوا
17:26ایک دوسرے کیس کا فیصلہ اس کا اطلاع یہاں نہیں ہوتا
17:29یور آنر میں ایک بار پھر دورانا چاہوں گی
17:33کہ میری کلائنٹ مس سہر ایک با کردار خاتون ہے
17:37اور اگر فاضل وکیل کو ابھی بھی اعتراض ہے
17:41تو ان کی مزید تسلی کے لیے میں چاہوں گی
17:44کہ سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کا فیصلہ سامنے رکھا جائے
17:49جو اس ملک کے چیف جسٹس ہوتے اگر چھبیسویں آئینی ترمیم
17:54پاس کر کے ان کا راستہ نہ روکا جاتا
17:57دبویا مجھ کو ہونے نے نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا
18:02پارلیمنٹ ملک کا سپریم ترین ادارہ ہے
18:05اور وہ دو تہائی ایکسریت سے چھبیسویں ترمیم منظور کر چکا ہے
18:09یور آنر
18:11دو ہزار اکیس میں دیئے گئے سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کے فیصلے کے مطابق
18:18ریپ اور زیادتی کے کیس کی تفتیش کرتے وقت
18:21خاتون کا کردار زیرے بحث نہیں آنا چاہیے
18:25اگر ریپ یا زیادتی کی شکار خاتون کے ماضی میں
18:29کسی شخص کے ساتھ جنسی تعلقات بھی رہے ہو
18:32تو بھی کیس میں یہ بات اہم نہیں ہے
18:35بلکہ صرف یہ اہم ہے کہ ملزم نے متاثرہ خاتون کا ریپ کیا
18:40یا نہیں
18:41اور فیصلے میں آگے تحریر کیا گیا ہے
18:44یور آنر
18:44کہ اگر متاثرہ خاتون پہلے ہی ورجنیٹی کھو چکی ہو
18:48تو اس کے باوجود کسی شخص کو یہ اختیار نہیں ہے
18:52کہ وہ اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے
18:55ریپ کے کیس میں ٹرائل ملزم کا ہونا چاہیے
18:59نہ کہ ریپ سے متاثر ہونے والی خاتون کا
19:02پولیس بھی ایسے سوال خاتون سے نہیں کر سکتے
19:06اگر اس سب کے باوجود بھی
19:11فازل وکیل کی تشفی نہیں ہوئی
19:13تو وہ انٹی ریپ انویسٹیگیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ پڑھ لیں
19:18جس کے مطابق اگر ریپ وکٹم کے خلاف
19:22کوئی ایسے شواہد مل بھی جائیں
19:24جو وکٹم کو بد کردار ثابت کر دے
19:27پھر بھی وہ شواہد عدالت میں ناقابل قبول ہوں گے
19:31مجھے امید ہے فازل وکیل کو یہ فیصلہ سن کے تسلی ہو گئی ہوگی
19:37اور ان کے کلائنٹ مسر کامران کو بھی یہ پتہ چل گیا ہوگا
19:41کہ عورت کا ورجن ہونا یا نہ ہونا
19:45قوانی ہونے یا نہ ہونے
19:47شادی شدہ یا طلاقی آفتہ ہونے یا نہ ہونے سے
19:50کوئی فرق نہیں پڑتا
19:52اگر کسی بات سے فرق پڑتا ہے
19:54تو وہ یہ ہے کہ اس کا ریپ ہوا ہے یا نہیں
19:57مردوں کی بھی ریپ ہوتے ہیں نا یور آنے
20:00تو کیا اس سے بھی یہی سوال پوچھا جاتے ہیں
20:03کہ ورجن ہے یا نہیں اور اس کو ثابت کیا جائے
20:06یہ کیسے ہو سکتا ہے
20:08ناممکن سی بات ہے یور آنے
20:10اگر یہ کوئی دیویٹنگ کامپٹیشن ہوتا تو مجھے یقین ہے کہ ان کو پہلا پرائز ملتا
20:26لیکن یہاں تکریر کرنے پر یہ رنرز اپ ہو سکتی ہے کوئی کانسیلیشن پرائز جیت سکتی ہے
20:34لیکن ونر نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ عدالت ہے
20:40اور عدالت آواز کی بلندی الفاظ کی فراوانی لفاظی اور وربوسٹی کی بنیاد پر نہیں
20:47ثبوتوں کی بنیاد پر فیصلہ دیتی ہے
20:50ایک کے بعد ایک میرے کلائنٹ پر جھوٹے الزام لگائے جا رہے ہیں
20:56اور مجھے یاد دہانی کرانی ہوگی ان کو کہ
20:59مجھے افسوس سے کہنا پڑھ رہے ہیں
21:17کہ ملزم کامران اپنا دفاع کرنے کے بجائے
21:21میری کلائنٹ میں سہر کا تلاکیافتہ ہونا اور ورجن نہ ہونے کو دلیل کے طور پہ استعمال کر رہے ہیں
21:27ان سب باتوں کا اس سے کیا تعلق ہے
21:30ہاں اگر ماضی کے کسی بات کا تعلق اس کیس سے ہے
21:36تو وہ ملزم کامران کا افیرز چلانا اور اپنی بیوی پر چیٹ کرنے کی عادت کا ہے
21:40اسکیوز می ہیلو
21:41کیا باتیں کر رہی ہیں آپ
21:44مجھے کیا ضرورت پڑی اپنی بیوی کو چیٹ کرنے کی
21:46یا کسی لڑکی کے ساتھ افیرز چلانے کی
21:48مجھے تو ابھی تک یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے
21:56کہ یہ سہر کے ریپ کا جھوٹا الزام کیوں لگا دیا گیا ہے مجھ پہ
22:00یور آنر
22:02امریکہ کے جسٹس ڈپارٹمنٹ کی تحقیق کے مطابق
22:15ماہرین نفسیات کی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے
22:18کہ ریپ کے زیادہ تر کیسز میں وجہ جنسی خواہش کو کنٹرول نہ کر پانا نہیں
22:23بلکہ اصل وجہ ریپ کے متاثرہ شخص پر قابو پانا اور اسے کنٹرول کرنے کی خواہش ہوتی ہے
22:31اس تحقیق کے مطابق ریپ بنیادی طور پر طاقت اور غصے کا قدم ہوتا ہے
22:37اور اس جرم میں جنسی خواہش بنیادی نہیں سانوی حیثیت رکھتی ہے
22:42لارڈ شیف ہم تو آج تک یہی سنتا ہے کہ امریکن سنڈیوں نے پاکستان کی فصلوں کو برباد کر دیا
22:48اور یہ پتہ نہیں کونسی ہے امریکن ریسرچ لے کے آگے
22:52ایک ریسرچ ایک چھوٹے سے سامپل سے یہ سب تھوڑے ہی ثابت ہو جاتا ہے
22:57یہ صرف ایک تحقیق نہیں ہے یور آنر
23:00بلکہ برطانیہ کے کراؤن پروسیکیوشن نے بھی اس کی تفصیلی تحقیق کی ہے
23:05جس کے مطابق ریپ اچانک سے جاگ جانے والی جنسی خواہش کا نہیں
23:10بلکہ خود کو طاقتور ثابت کرنے کا جرم ہے
23:14جو اچانک نہیں ہو جاتا بلکہ زیادہ تر ریپ کیسز کی پہلے سے حکمت عملی تیار کی جاتی ہے
23:21اور اس تحقیق کے مطابق جب کئی ریپس سے انٹرویو کیا گیا
23:26تو وہ اپنے پارٹنرز کے ساتھ اپنے جنسی تعلق سے بلکل مطمئن تھے
23:31یعنی سیکس کی محرومی کی وجہ سے انہوں نے یہ گھناؤنا جرم نہیں کیا یور آنر
23:37کس قسم کی ریلیونس پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لڑنی کاؤنسل
23:43صرف عدالت کا وقت ضائع کر رہی ہیں
23:46میرے کلائنٹ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا
23:49اور جو قرائن اور حقائق عدالت کے سامنے پیش کیے گئے ہیں
23:52وہ صرف بول نہیں رہے بلکہ چیخ چیخ کر یہ کہہ رہے ہیں
23:55کہ میرے کلائنٹ نے کوئی جرم نہیں کیا
23:57اگر جرم کیا ہے تو مس سہر نے کیا ہے میرے کلائنٹ پر جھوٹا اقزام لگا کر
24:02یہاں اگر کوئی چیخ رہا ہے تو وہ آپ ہے مسٹر بخاری
24:07آپ کے کلائنٹ کی معصومیت کے ثبوت تو خاموش بیٹھے ہیں
24:12کیونکہ وہ ثبوت تو ہے ہی نہیں
24:14ابجیکشن اوور رولڈ
24:16بخائزہ اللہ بیٹھئے
24:17مس پینش کانٹینو کریں پلیز
24:26جی مس پینش
24:27امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ میں ریپ کیسے سے متعلق کام کرنے والی انجیو
24:34ریپ کرائیسز ہیلڈی برگ کے مطابق سیکشل ایکسائٹمنٹ ریپ کا جواز نہیں ہوتی
24:41پچھتر فیصد ریپ کیسز ایسے تھے جن میں جنسی حملے پہلے سے سوچ سمجھ کر کیے گئے تھے
24:48جبکہ گینگ ریپ میں یہ شرعہ نوے فیصد ہے
24:52یعنی ریپ کرنے کا خیال کسی ریپس کو اچانک کسی خاتون کا لباس دیکھ کر نہیں
24:57بلکہ یہ جرم پہلے سے سوچ سمجھ کر پلاننگ کے تحت کیا جاتا ہے
25:02ریپسٹ
25:03آپ کے ساتھ کام کرنے والا
25:06آپ کا دوست
25:07یا خاندان کا ایک فرد بھی ہو سکتا ہے
25:09اور یہ بھی صرف ایک مفروضہ ہی ہے
25:12کہ جنسی طور پر حملہ آور شخص زیادہ تر پاگر
25:16یا نفسیاتی مریض ہوتے ہیں
25:19اگر میں اتنا بورا تھا تو سہر آئی کیوں تھی میرے گھر پہ
25:22وہ صرف اس لیے آئی
25:24تاکہ اسے مجھ پہ
25:27ریپ کا جھوٹا الزام لگانے کا موقع مل جائے
25:30کیونکہ سہر کو نہیں پتا تھا
25:33کہ آپ اتنے برے ہیں
25:34اسی لیے آپ نے پوری پلاننگ کر کے
25:37اس کو گھر بلایا تھا
25:38اور اگر وہ گھر نہ آتی
25:39تو آپ کوئی اور پلاننگ کر کے
25:41یہ جرم کرنے کی کوشش کرتے
25:43بیورو آف جسٹس کی ریپورٹ کے مطابق
25:57پینتیس فیصد کیسز ریپ کرنے والے شخص کے گھر پر نہیں
26:02بلکہ ریپ ہونے والے شخص کے گھر پر ہوتے ہیں
26:06یہاں تک کہ دفتروں اور سکولوں میں بھی ریپ ہوتے ہیں
26:10اور ہمارے ملک میں تو مدرسوں میں بھی ہر دوسرے دن
26:14کئی کیسز ریپورٹ ہوتے ہیں
26:16آج کی عدالت
26:20میس بینش کے سیریز آف لیکچر سننے کے لیے لگی ہے
26:23اگر ایسا تو پھر ہمیں بتا دیں ہم چلے جاتے ہیں
26:26ہمیں کیوں اس ٹورچس سے گزارا جا رہا ہے
26:28اور ان کی گفتگو سن کے تو لگ رہا ہے کہ ان کا مقصد
26:30صرف اور صرف پاکستان کے مردوں کو بدنام کرنا ہے
26:34حالانکہ ان کو بتانے کی ضرورت ہے
26:36کہ جتنی عزت پاکستان کے مرد عورتوں کی کرتے ہیں
26:40کوئی نہیں کرتا
26:41جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے
26:43باخت سارا جانے ہیں
26:44بخاری صاحب دعوے کر رہے ہیں
26:49اور میں حقائق بیان کر رہی ہوں
26:50یور آنر
26:51لاہور میں منارہ پاکستان کے اقبال پارک میں
26:55فیملی کے ساتھ آئی ہوئی عورت کو حراسہ کر دیا جاتا ہے
26:59اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں
27:02دن دہاڑے عورت کا ریپ کر دیا جاتا ہے
27:05کراچی میں کبھی موڈل کولنی
27:08کبھی ایف بی ایریا
27:09تو کبھی گلستان جوہر میں
27:11برکے میں ملبوس لڑکیوں کو
27:14کبھی پینٹ چھرٹ پہنا
27:16کلین شیو آدمی
27:17تو کبھی شلوار کمیز پہنے
27:19باریش آدمی
27:21حراسہ کرتا ہوا نظر آتا ہے
27:22یہ مناظر ٹی وی پہ دکھائی جاتے ہیں
27:25یور آنر
27:27یہ واقعات
27:28نہ صرف اس معاشرے کی حقیقت ہیں
27:31بلکہ یہ ثابت کرتا ہے
27:33کہ جنسی زیادتی کا تعلق
27:36لڑکیوں کے کپڑے اور جگہ سے نہیں ہے
27:38یہاں تک کہ اس ملک میں
27:41روزانہ
27:42آٹھ بچے
27:44جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں
27:46اور یہ صرف لڑکیاں نہیں ہیں
27:49اس میں لڑکے بھی شامل ہیں
27:51جن کے ساتھ جنسی زیادتی ہوتی ہے
27:53پاکستان میں بچوں کے خلاف
28:08جنسی زیادتی اور تشدد کو رپورٹ کرنے والے ادارے
28:12ساحل کے مطابق
28:13جنسی زیادتی کے رپورٹ ہونے والے
28:1665 فیصد واقعات کا تعلق
28:18دیہی علاقوں
28:19اور 35 فیصد کا تعلق
28:21شہری علاقوں سے ہوتا ہے
28:22یعنی کہ جگہ
28:24لباس
28:25شہر
28:26جنس
28:27اور یہاں تک کہ عمر سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا
28:30کیونکہ ریپسٹ
28:32ان چیزوں میں کوئی تفریق نہیں کرتا
28:34ابجیکشنی اللہ شہر
28:36لانیٹ کاؤنسل کبھی تو ریپ کو
28:38انا کا مسئلہ بتا رہی ہیں
28:40اور کبھی طاقت کا مسئلہ بتا رہی ہیں
28:42اور ہمارے معاشرے کی خرابیوں کا لیکچر بھی
28:45ہمیں ہی دے رہی ہیں
28:46it won't look nice
28:48اگر میں یہ کہوں کہ
28:49she's just beating about the bush
28:51but this is what she's doing
28:52تو عدالت کم از کم ان کو یہ تو کہہ دے
28:54کہ وہ اپنی کسی ایک بات پر تو قائم رہے
28:56ابجیکشن آور رول
28:58آپ تشریف رکھیں بخاری صاحب
29:00میں کسی ایک بات پر نہیں
29:09یور آنر
29:09اپنی ایک ایک بات پر قائم ہوں
29:12کیونکہ میری ہر بات
29:14حقائق پر مبنی ہے
29:15ایک کے بعد ایک تحقیق
29:18یہ ثابت کرتی ہے
29:19کہ ملزم کامران نے یہ جرم
29:21اپنی جنسی خواہش پوری کرنے کے لیے نہیں
29:24بلکہ اپنے آپ کو طاقتور ثابت کرنے کے لیے کیا
29:27اور یہی وجہ ہے
29:29کہ ماضی میں جنگیں ہوئیں
29:31تو فاتح افواج نے مقبوضہ علاقے میں جا کے عورتوں کا ریپ کیا
29:35اپنی طاقت منوانے کے لیے
29:37اور ان کا حوصلہ توڑنے کے لیے
29:39اور بخاری صاحب
29:41آپ کو یہ بھی پتا ہونا چاہیے
29:44کہ آپ اپنی بیوی کے ساتھ بھی زبردستی نہیں کر سکتے
29:47بخاری صاحب آپ نے مزید کوئی بات کرنی ہے
30:01نویلوڈجا
30:03نویلوڈجا
30:05نویلوڈجا
30:07نویلوڈجا
30:09مس بینش آپ کو مزید جیرہ کرنا چاہیں گے
30:13اس کا حضرت ہے
30:15موسیقی
30:35آج تو بہت دیر ہو گئی دو دن بعد ملزم کامران کے گواہان ان کے ملازمین مرید مقصود اور فرزانہ اور دلاور
30:49دوبارہ گواہی کے لیے عدالت میں پیش ہوں گے دو دن کے لیے سماعت ملتوی کی جاتی ہے
31:05موسیقی
31:34میرے گا بینش نبیلے سکتی ہے
31:37بینش ہے کہ وہاں جیسی ہے
31:40میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ ہمارے ہاں یہ باتیں ہو سکتی ہیں وہ بھی کھری عدالت میں
31:46شاباش بیٹا شاباش بہت اچھا کیا تھا
31:50شبیلے سکتی ہے
31:52شبیلے سکتی ہے
31:53کیا آپ کو کچھ سابق کرنے کے قریب آگئے ہیں
31:57ہم اس بات کے بہت قریب آگئے ہیں کہ کامران مزید غلطیاں کرنے پر مجبور ہوں
32:03اور جیسے جیسے غلطی کرے گا
32:05ویسے ہی وہ پسلتا چلا جائے گا
32:07جیسے کہ آج آپ سب نے دیکھ لیا
32:09اپنی اوور کانفیڈنس کی وجہ سے
32:11اس نے اپنا کیس ہی خراب کر ڈالا
32:13اسے کامال انسان ہے
32:16بار بار پکڑا جاتا ہے
32:18پھر ایک کی بعد ایک نیا جھوٹ اجاد کر لیتا ہے
32:21یہی مسئلہ ہے جھوٹ کا
32:23اس کا اپنا کوئی وجود نہیں ہے
32:26جھوٹ کو اجاد کرنا پڑتا ہے
32:28اور یہی انسان غلطی کر بیٹھتا ہے
32:31کیا تھا یہ
32:33مطلب سیریسلی بخاری صاحب
32:37یہ عدالت ہے
32:39یا کلاس روم ہے
32:41سہر کی لائر بنش
32:43لیکچر سنا رہی ہے کوئی نہیں روک رہا
32:45جس صاحب بھی نہیں روک رہے
32:47اور آپ
32:49آپ نے بھی نہیں روک رہا
32:51آپ کے اس مرض کی دعوان
32:53بس کر دیں کامران صاحب بس کر دیجئے
32:55ایڈ وارڈ یو بفور ہینڈ
32:57امپلیکیشن سے آگاہ کیا تھا
32:59سمجھایا تھا آپ کو
33:00آپ نے ایک تئی سری
33:01اب کیسا محسوس کر رہے ہیں آپ
33:03آرام ہیں ان
33:04کیا
33:10کیا بہت نقصان ہو گیا
33:13بہت
33:14بہت نقصان ہو گیا
33:16تو
33:20اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ
33:23سزا ہو جائے گی مجھے
33:27سزا تو نہیں ہونے دوں گا میں آپ کو لیکن
33:31آپ میری لئے آسانی کرنے کی وجہ
33:34مشکلات پیدا کر رہے ہیں
33:35آپ سارا کیس اب آپ کے ملازموں پہ آ گیا
33:37میں پومیس کر رہا ہوں آئندہ ایسی غلطی نہیں ہو
33:40جو آپ کہیں گے میں ویسے ہی کروں
33:41لیکن
33:45بینش سوالات کے ذریعے جس طرح مجھ پہ دباؤ ڈال رہے تھی
33:49تو غلطی غلطیوں میں تقدیل ہو رہے
33:51بخاری صاحب یہ تو میں تھا
33:55پھر بھی تھوڑا بہت
33:57میں یہ سوچا ہوں کہ جب ملازمین آئیں گے اور
34:00بینش ان سے سوالات کرے گی تو تب کیا ہوگا
34:03وہ کیسے سامنا کریں گے
34:04کریں گے
34:08کریں گے وہ سامنا
34:11میں کرا ہوں ممتے گیرے
34:14آپ جائیے
34:41کامران نے تو مجھ سے جھوٹ بولا تم نے بھی اس کا ساتھ دیا
34:52یہ بات تمہیں کامران سے پوچھنی چاہیے کرن
34:55مجھ سے نہیں
34:56کیوں
34:56کیا تم نے نہیں کہا تھا مجھے
34:58کہ کامران اور سہر کا افیر چل رہے
35:01ہاں کامران
35:04ہاں تو یہ کیسا افیر تھا روہت
35:06کہ سارے میسیجز کامران نے کیے
35:09لنچ پہ کامران اس کو لکھے گیا
35:12ہمارے گھر پہ ڈینر پہ کامران نے اس کو بلایا
35:14لیکن تم لوگ یہی بول رہے ہو
35:16کہ بعد میں جا کے سہر نے جھوٹی کہانی بنا لی
35:19تو کھرن میں نے سب کچھ تو نہیں کیا نا یہ
35:22کیا میں نے میسیجز کیے میں نے انوائٹ کیا اس کو
35:24تم شہر کو پکڑو نا مجھے کی طنگ کر رہی ہو
35:27نہیں کامران تو جھوٹا ہے
35:29تم بتاؤگے مجھے روہت
35:31کیونکہ اس زفا میں اس پہ بھروسہ نہیں کر رہی تھی
35:33I only trusted him because I trusted you
35:36لیکن تم بھی جھوٹے نکلے
35:37ہاں میں نے جھوٹ بولا تھا جھوٹ بولا تھا میں نے
35:39لیکن لیکن لیکن لیکن لیکن لیکن لیکن
35:40لیکن لیکن لیکن لیکن لیکن لیکن لیکن
35:41لیکن لیکن لیکن لیکن لیکن لیکن
35:42تم نے مجھ پہ اس لیے ترسٹ کیا
35:54جو کی ہیں کہ تمہیں میری گواہی کی طور پر ملا
35:57اور جیسی وہ تمہیں ریزن ملا
35:59تم نے فوراً اپنے شہر پہ بھروسہ کر لیا
36:01so this is not on me
36:03no no don't you dare put that on me
36:06تم نے کی اتینی جھوٹی کہانی بنائی
36:08اگر تم میرے دوست بن کے مجھے سچ نہیں بتا سکتے تھے
36:10تو کامران کی بیوی سجھ کے سچ بتا دیتے
36:13جیسی تو تنا شہر بچانا رہد تھی
36:14میں اپنا دوست بچانا رہا تھا
36:16اور چاہے اس کے لیے تم بنیشہ کو کھو دو
36:18کیونکہ اس میں کیوں کھنا چاہوں گا
36:20اس لیے زندگی ہے
36:22اور بائد اوے مانیشہ کیونکہ
36:24کیا ہماری زندگی میں
36:26پہلے اپنا دوست بچا لو
36:28اس کے بعد مانیشہ کے ساتھ میں رشتے کو بچا لوں گا
36:31پلیز یہ دوستی بچانے کے لیے شاہدے ہیں
36:33لیکچرز مجھے نہ دو
36:35ہم دونوں کو بتا ہے
36:36کہ تمارا راہ دوستی بچانا نہیں ہے
36:38بلکہ یہ بزنس بچانا
36:39کیران اوہ دے یو
36:41تو میں لگتا ہے کہ میں اتنا غٹیا انسان ہوں
36:42کہ صرف بزنس کو بچانے کے لیے سب کچھ کروں گا
36:44اگزاکلی یہ سب آلتا ہم اپنے آپ سے بوچھو
36:47کیران تم ہرے پار کر
Recommended
35:35
|
Up next
36:45
36:45
38:15
25:54
35:34
39:05
37:04
40:22
40:51
34:09
37:42
2:31
38:33
37:04
37:14
37:09
38:47
19:23
36:01
36:50
38:11
36:03
37:34
21:11