- 2 hours ago
jin ki shaadi unki shadi ep 22 pakistani drama
Category
📺
TVTranscript
00:00Oh
00:06I
00:08I
00:10I
00:12I
00:14I
00:16I
00:18I
00:21I
00:23I
00:25I
00:27I
00:29I
00:31I
00:33I
00:35I
00:37I
00:39I
00:41I
00:43I
00:45I
00:47I
00:49I
00:51I
00:53I
00:55I
00:57I
00:59I
01:01I
01:03I
01:05I
01:07I
01:09I
01:11I
01:13I
01:15I
01:17I
01:19I
01:21I
01:23I
01:25I
01:27I
01:29I
01:31I
01:33I
01:35I
01:37I
01:39I
01:41I
01:43I
01:45I
01:47I
01:49I
01:51I
01:53I
01:55I
01:57I
01:59I
02:01I
02:03I
02:05I
02:07I
02:09I
02:11I
02:13I
02:15I
02:17I
02:19I
02:21I
02:23I
02:25I
02:27I
02:29I
02:31I
02:33I
02:35I
02:37I
02:39I
02:41I
02:43I
02:45I
02:47I
02:49I
02:51I
02:53I
02:55I
02:57I
02:59I
03:01I
03:03I
03:05I
03:07I
03:09I
03:11I
03:13I
03:15I
03:17I
03:19I
03:21I
03:23I
03:25I
03:27I
03:29I
03:31I
03:33I
03:35I
03:37I
03:39I
03:41I
03:43I
03:45I
03:47I
03:49I
03:51I
03:53I
03:55I
03:57I
03:59I
04:01I
04:03I
04:05I
04:07I
04:09I
04:11I
04:13I
04:15I
04:17I
04:19I
04:21I
04:23I
04:37I
04:39I
04:41I
04:42I
04:44I
04:46I
04:48I
04:52I
04:54I
04:56I
04:58I
04:59I
05:00I
05:02I
05:08I
05:10I
05:11I
05:12ڈیمار اور خاموش طبعت کے مالک ہے
05:14ماں وپاد پا چکی ہے
05:15اور چوٹی بہن زویا
05:17اسکول میں پڑتی ہے
05:19پائزہ کے گمشدی کے بعد
05:21گر کا سکون بکر گیا
05:23کسی نے کچھ نہیں کہا
05:25نہ پولیس نے کچھ کہا
05:27نہیں کسی نے سوال لٹایا
05:28سب نے مان لیا کہ وہ بھاگی
05:30مگر ماہین جانتی تھی
05:31کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
05:33ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
05:35اور ایک دن اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
05:39اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
05:41جو ایک معروف وقیل ہے
05:43اور غریبوں کے حقوق کے لئے للتا ہے
05:45وہ سچائی کے عاشق ہے
05:47اور ہمیشہ حق کی ترب کڑا ہوتا ہے
05:49احمد ماہین کے شخصیت سے متاثر ہوتا ہے
05:52ماہین کے خاموشی اس کے نظرے
05:54اس کے انداز میں ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
05:57جو احمد کو اپنی ترب کہنشتا ہے
05:59ربطہ ربطہ دونوں کے دنمیان
06:01بات چیت شروع ہوتی ہے
06:03احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
06:05محسوس ہوتی ہے
06:06لیکن ماہین کبھی بھی احمد کو
06:09اپنی بہن فائضہ کے بارے میں نہیں بتاتی
06:11نہیں اس رات کی سچائی
06:13جس نے ان کے خاندان توڑ کے رکھا ہے
06:15ایک دن احمد کے پاس
06:17ایک کیس آتا ہے جس میں ایک پرانی
06:19ذمہ دار کے بیٹے پر للکیو کے سمگلنگ
06:21کے الزام ہوتا ہے
06:22کیس بہت پرانا ہے مگر احمد سچ سامنے
06:25لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
06:26تحقیق کرتے ہوئے وہ نائلہ بیگم تک پہنچتا ہے
06:29جو اس علاقے کے باعثر
06:31ذمہ دارانی ہے
06:32اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
06:34کہ وہ یہ کیس نہ لے ورنہ نقصان اٹھائے گا
06:37احمد کیس لیتا ہے
06:39اور تب شیش میں وہ
06:40ایسے راز تک پہنچتا ہے
06:43جو اس ماہین کے ماضی سے جوڑ دیتے ہیں
06:46اس سے معلوم ہوتا ہے
06:47کہ پائزن کا نام بھی
06:48اس کیس کے ریکار میں موجود ہے
06:50اور یہ وہی پائزہ ہے
06:52جس کے ذکر ماہین نے کبھی نہیں کیا
06:55اب احمد ایک کٹن پیسلے میں پس چکا ہے
06:57کیا وہ سچائی سامنے لائے
06:59یا ماہین کے جذبات
07:01کیلاج رکھے
07:02احمد ماہین سے سوال کرتا ہے
07:03اور ماہین پہلی بار خاموش
07:05شی توڑتی ہے
07:06وہ بتاتی ہے
07:07کہ اس کی بہن پائزہ کو
07:08اس رہیت نائلہ بیگم کے بیٹے نے
07:10اغواہ کیا تھا
07:11اور بابا جان کو دمکی دی گئی
07:13تی کہ اگر زبان کھولی
07:14تو زویہ کو بھی کھو دے گئے
07:16بابا جان نے ساری زندگی
07:18اس راز کو دل میں
07:19دبائے رکھا
07:21وہ ہر روز اسے بوجھ
07:23کے ساتھ زندہ رہا
07:24مگر کبھی حمت نہ ہوئی
07:25سچ بولنے کی
07:27پائزہ کا کوئی سرہ
07:29آج تک نہ ملا
07:30لیکن ماہین جانتی تھی
07:31کہ وہ زندہ نہیں
07:32احمد سب کچھ جاننے کے بعد
07:34بھی کیس لنے کیا پیسلہ کرتا ہے
07:36عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کے آگے
07:38سچائی کمزور نظر آتی ہے
07:40مگر جب بابا جان
07:42عدالت میں آ کر
07:42اپنے بیان دیتے ہیں
07:44اور ماہین بہادری سے
07:45عدالت میں کڑی ہوتی ہے
07:47تو انساب کی کھرن چمکتی ہے
07:49نائلہ بیگم کا بیٹا گریتار ہوتا ہے
07:51اور حمد کیس جیت جاتا ہے
07:53احمد اور ماہین کے درمیان
07:55ایک خاموش سمجھوتا ہوتا ہے
07:57وہ محبت جو سچائی کے راستے میں
07:58ڈگمگائی تھی
08:00اب اور مضبوط ہو چکی ہے
08:02ماہین آخر کار اپنی بہنگ کے روح
08:04کو انساب دلا کر ازاد ہو جاتی ہے
08:06احمد اس کے ہم سپر بنتا ہے
08:08اور جو ایک نئی زندگی کے شروعات کرتی ہے
08:11اس ڈراما سیل کے حوالے سے
08:13اپنے راہ کے اظہار
08:14لازمی کمنٹ کریں
08:15ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
08:16سبسکرائب کرنا
08:17مت بولیے
08:18دینس پر واشنگ
08:19اللہ حافظ
08:19ہلو بیورز
08:22اس ڈراما سیل میں آپ دیکھیں گے
08:23رات کی تاریخے میں
08:24ایک پرانی حویلی کے دروازے پہ
08:26ایک چیخ گونچتی ہے
08:28اور پھر سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے
08:30یہ چیخ تھی
08:38اس کی گونچ آج بھی
08:39ماہین کے دل میں موجود ہے
08:41ماہین ایک سمجھدار
08:42خاموش اور خوددار لڑکی ہے
08:44جو اپنے زندگی ہے
08:45کہ تمام مشکلات کے بوجود
08:47وقار سے جینا سیکھ چکی ہے
08:50اس کے والد بابا جان
08:51کبھی ایک بڑے زمیدار کے منشی تھے
08:53مغرب بیمار اور خاموش
08:55طبعت کے مالک ہے
08:56ماں وپاد پا چکی ہے
08:57اور چوٹی بہن زویا
08:59اسکول میں پلتی ہے
09:01پائزہ کے گمشدی کے بعد
09:03گر کا سکون بکر گیا
09:05کسی نے کچھ نہیں کہا
09:07نہ پولیس نے کچھ کہا
09:09نہیں کسی نے سوال اٹھایا
09:10سب نے مان لیا
09:11کہ وہ بھاگی
09:12مگر ماہین جانتی تھی
09:13کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
09:15ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
09:17اور ایک دن
09:19اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
09:21اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
09:23جو ایک معروف وقیل ہے
09:25اور غریبوں کے حقوق کے لئے لیلتا ہے
09:27وہ سچائی کے عاشق ہے
09:29اور ہمیشہ حق کی ترب کڑا ہوتا ہے
09:31احمد ماہین کے شخصیت سے متاثر ہوتا ہے
09:34ماہین کے خاموشی اس کے نظرے
09:36اس کے انداز میں
09:37ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
09:39جو احمد کو اپنی ترب کینشتا ہے
09:41ربطہ ربطہ دونوں کے دنمیان
09:43بات چیت شروع ہوتی ہے
09:45احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
09:47محسوس ہوتی ہے
09:48لیکن ماہین کبھی بھی احمد کو
09:51اپنی بہن فائزہ کے بارے میں نہیں بتاتی
09:53نہیں اس رات کی سچائی
09:55جس نے ان کے خاندان توڑ کے رکھا ہے
09:57ایک دن احمد کے پاس ایک کیس آتا ہے
10:00جس میں ایک پرانی ذمہ دار کے بیٹے پر
10:02للکیو کیس مگلنگ کا الزام ہوتا ہے
10:04کیس بہت پرانا ہے
10:05مگر احمد سچ سامنے لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
10:08تحقیق کرتے ہوئے
10:09وہ نائلہ بیگم تک پہنچتا ہے
10:11جو اس علاقے کے باعث ذمہ دارانی ہے
10:14اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
10:16کہ وہ یہ کیس نہ لے
10:18ورنہ نقصان اٹھائے گا
10:19احمد کیس لیتا ہے
10:21اور تب شیش میں وہ
10:22ایسے رازوں تک پہنچتا ہے
10:25جو اس ماہین کے ماضی سے جوڑ دیتے ہیں
10:28اس سے معلوم ہوتا ہے
10:29کہ پائزن کا نام بھی
10:30اسی کیس کے ریکار میں موجود ہے
10:32اور یہ وہی پائزہ ہے
10:34جس کے ذکر ماہین نے
10:35کبھی نہیں کیا
10:37اب احمد ایک کٹن پیسلے میں پس چکا ہے
10:39کیا وہ سچائی سامنے لائے
10:41یا ماہین کے جذبات
10:43کلاج رکھے
10:44احمد ماہین سے سوال کرتا ہے
10:45اور ماہین پہلی بار خاموش
10:47شی توڑتی ہے
10:48وہ بتاتی ہے کہ اس کی بہن پائزہ کو
10:50اس رہیت نائلہ بیگم کے بیٹے نے
10:52اغواہ کیا تھا
10:53اور بابا جان کو دمکی دی گئی
10:55تھی کہ اگر زبان کھولی
10:56تو زویہ کو بھی کھو دے گئے
10:58بابا جان نے ساری زندگی
11:00اس راز کو دل میں دبائے رکھا
11:03وہ ہر روز اسے بوجھ
11:05کے ساتھ زندہ رہا
11:06مگر کبھی حمد نہ ہوئی
11:07سچ بولنے کی
11:09پائزہ کا کوئی سرح آج تک نہ ملا
11:12لیکن ماہین جانتی تھی
11:13کہ وہ زندہ نہیں
11:14احمد سب کچھ جاننے کے بعد
11:16بھی کیس لنے کیا پیسلہ کرتا ہے
11:18عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کے آگے
11:20سچائی کمزور نظر آتی ہے
11:22مگر جب بابا جان عدالت میں آ کر
11:24اپنے بیان دیتے ہیں
11:26اور ماہین بہادری سے عدالت میں کڑی ہوتی ہے
11:29تو انساب کی کھرن چمکتی ہے
11:31نائلہ بیگم کا بیٹا گریتار ہوتا ہے
11:33اور حمد کیس جیت جاتا ہے
11:35احمد اور ماہین کے درمیان
11:37ایک خاموش سمجھوتا ہوتا ہے
11:39وہ محبت جو سچائی کے راستے میں
11:40ڈگمگائی تھی
11:42اب اور مضبوط ہو چکی ہے
11:44ماہین آخر کار اپنی بہنگ کے روح
11:46کو انساب دلا کر ازاد ہو جاتی ہے
11:48احمد اس کے ہمسپر بنتا ہے
11:50اور زو ایک نئی زندگی کے شروعات کرتی ہے
11:53اس ڈراما سیل کے حوالے سے
11:55اپنے رائے کے اظہار لازمی کمنٹ کریں
11:57ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
11:58سبسکرائب کرنا مد بولیے
12:00اللہ حافظ
12:01ہلو ویورز
12:04اس ڈراما سیل میں آپ دیکھیں گے
12:05رات کی تاریکے میں ایک پرانی حوالے کے دروازے پر
12:08ایک چیخ گونچتی ہے
12:10اور پھر سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے
12:12یہ چیخ تھی پائزہ
12:13کی جو اسی رات اچانک غائب ہوگی
12:17اسی واقعے کے فندس سال گزر چکے ہیں
12:19مگر اس کی گونچ
12:20آج بھی ماہین کے دل میں
12:22موجود ہے
12:23ماہین ایک سمجھدار خاموش اور خوددار لڑکی ہے
12:26جو اپنے زندگی ہے کہ تمام مشکلات کے بوجود
12:29وقار سے جینا سیکھ چکی ہے
12:32اس کے والد بابا جان
12:33کبھی ایک بڑے زمیدار کے منشی تھے
12:35مغرب بیمار اور خاموش
12:37طبعت کے مالک ہے
12:38ماہ وپاد پا چکی ہے
12:39اور چوٹی بہن زویا
12:41اسکول میں پلتی ہے
12:43پائزہ کے گمشدی کے بعد
12:45گھر کا سکون بکر گیا
12:47کسی نے کچھ نہیں کہا
12:49نہ پولیس نے کچھ کہا
12:51نہیں کسی نے سوال اٹھایا
12:52سب نے مان لیا کہ وہ بھاگی
12:54مگر ماہین جانتی تھی
12:55کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
12:57ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
12:59اور ایک دن
13:01اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
13:03اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
13:05جو ایک معروف وقیل ہے
13:07اور غریبوں کے حقوق کے لئے للتا ہے
13:09وہ سچائی کے عاشق ہے
13:11اور ہمیشہ حق کی ترب کڑا ہوتا ہے
13:13احمد ماہین کے شخصیت سے متاثر ہوتا ہے
13:16ماہین کے خاموشی اس کے نظرے
13:18اس کے انداز میں
13:19ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
13:24تربتہ دونوں کے دنمیان بات چیت شروع ہوتی ہے
13:27احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
13:29محسوس ہوتی ہے
13:30لیکن ماہین کبھی بھی احمد کو
13:33اپنی بہن فائضہ کے بارے میں نہیں بتاتی
13:35نہیں اس رات کی سچائی
13:37جس نے ان کے خاندان توڑ کے رکھا ہے
13:39ایک دن احمد کے پاس
13:41ایک کیس آتا ہے جس میں ایک پرانے
13:43ذمہ دار کے بیٹے پر لڑکیو کے سمگلنگ
13:45کا الزام ہوتا ہے
13:46کیس بہت پرانا ہے مگر احمد سچ
13:48سامنے لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
13:50تحقیق کرتے ہوئے وہ نائلہ بیگم
13:52تک پہنچتا ہے جو اس علاقے کے باعث
13:54ذمہ دارانی ہے
13:56اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
13:58کہ وہ یہ کیس نہ لے ورنہ نقصان
14:00اٹھائے گا احمد کیس
14:02لیتا ہے اور تب شیش میں وہ
14:04ایسے رازو
14:06تک پہنچتا ہے جو اسی ماہین کے
14:08ماضی سے جھوڑ دیتے ہیں اس سے معلوم
14:10ہوتا ہے کہ پائزنہ کا نام بھی
14:12اسی کیس کے ریکار میں موجود ہے
14:14اور یہ وہی پائزہ ہے
14:16جس کے ذکر ماہین نے کبھی نہیں
14:18کیا اب احمد ایک کٹن پیسلے
14:20میں پس چکا ہے کیا وہ سچائی
14:22سامنے لائے یا ماہین کے جذبات
14:25کلاج رکھے احمد ماہین
14:26سے سوال کرتا ہے اور ماہین پہلی بار
14:28خاموش شی توڑتی ہے
14:30وہ بتاتی ہے کہ اس کی بہن پائزہ
14:32کو اس رہیت نائلہ بیگم کی بیٹے نے
14:34اغواہ کیا تھا اور بابا جان
14:36کو دمکی دی گئی تھی کہ اگر زبان
14:38کلی تو زویا کو بھی کھو دے گے
14:40بابا جان نے ساری زندگی
14:42اس راز کو دل میں دبائے
14:44رکھا وہ ہر روز اسے بوجھ
14:47کے ساتھ زندہ رہا مگر
14:48کبھی حمد نہ ہوئی
14:50سچ بولنے کی پائزہ
14:52کا کوئی سرہ آج تک نہ ملا
14:54لیکن ماہین جانتی تھی کہ وہ زندہ نہیں
14:56احمد سب کچھ جاننے کے بعد
14:58بھی کیس لنے کیا پیسلہ کرتا ہے
15:00عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کیا آگے
15:02سچائی کمزور نظر آتی ہے
15:04مگر جب بابا جان عدالت میں آ کر
15:06اپنے بیان دیتے ہیں
15:08اور ماہین بہادری سے عدالت میں کڑی ہوتی ہے
15:11تو انساب کی کھرن چمکتی ہے
15:13نائلہ بیگم کا بیٹا گریتار ہوتا ہے
15:15اور حمد کیس جیت جاتا ہے
15:17احمد اور ماہین کے درمیان
15:18ایک خاموش سمجھوتا ہوتا ہے
15:21وہ محبت جو سچائی کے راستے میں
15:22ڈگمگائی تھی
15:24اب اور مضبوط ہو چکی ہے
15:26ماہین آخر کار اپنی بہنگ کے روخ
15:28انساب دلا کر ازاد ہو جا دیے
15:30احمد اس کے ہمسپر بنتا ہے
15:32اور زو ایک نئی زندگی کے شروعات کرتی ہے
15:35اس ڈراما سیل کے حوالے سے
15:37اپنے رائے کے اظہار لازمی کمنٹ کریں
15:39ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا
15:41مت بولیے
15:42اللہ حافظ
15:43ہلو ویورز
15:46اس ڈراما سیل میں آپ دیکھیں گے
15:47رات کی تاریکے میں
15:48ایک پرانی حوالے کے دروازے پہ
15:50ایک چیخ گونچتی ہے
15:52اور پھر سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے
15:54یہ چیخ تھی
15:55پائزہ
15:55کہ جو اسی رات اچانک غائب ہو گئی
15:59اسی واقعے کی فندس سال گزر چکے ہیں
16:01مگر اس کی گونچ آج بھی
16:03ماہین کے دل میں موجود ہے
16:05ماہین ایک سمجھدار
16:06خاموش اور خوددار لڑکی ہے
16:08جو اپنی زندگی ہے
16:09تمام مشکلات کے بوجود
16:11وقار سے جینا سیکھ چکی ہے
16:14اس کے والد بابا جان
16:15کبھی ایک بڑے زمیدار کے منشی تھے
16:17مغرب بیمار اور خاموش
16:19طبیت کے مالک ہے
16:20ماہ وپاد پا چکی ہے
16:21اور چوٹی بہن زویا
16:23اسکول میں پلتی ہے
16:25پائزہ کے گمشدی کے بعد
16:27گرد کا سکون بکر گیا
16:29کسی نے کچھ نہیں کہا
16:31نہ پولیس نے کچھ کہا
16:33نہیں کسی نے سوال اٹھایا
16:34سب نے مان لیا
16:35کہ وہ بھاگی
16:36مگر ماہین جانتی تھی
16:37کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
16:39ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
16:41اور ایک دن
16:43اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
16:45اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
16:47جو ایک معروف وقیل ہے
16:49اور غریبوں کے حقوق کے لیے للتا ہے
16:51وہ سچائی کے عاشق ہے
16:53اور ہمیشہ حق کی ترب کڑا ہوتا ہے
16:55احمد ماہین کے شخصیت سے متاثر ہوتا ہے
16:58ماہین کے خاموشی اس کے نظرے
17:00اس کے انداز میں
17:01ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
17:06تربتہ دونوں کے دنمیان بات چیت شروع ہوتی ہے
17:09احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
17:11محسوس ہوتی ہے
17:12لیکن ماہین کبھی بھی احمد کو
17:14اپنی بہن فائضہ کے بارے میں نہیں بتاتی
17:17نہیں اس رات کی سچائی
17:19جس نے ان کے خاندان توڑ کے رکھا ہے
17:21ایک دن احمد کے پاس
17:23ایک کیس آتا ہے جس میں ایک پرانے
17:25ذمہ دار کے بیٹے پر لڑکیو کے
17:26سمگلنگ کا الزام ہوتا ہے
17:28کیس بہت پرانا ہے مگر احمد سچ
17:30سامنے لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
17:32تحقیق کرتے ہوئے وہ نائلہ بیگم
17:34تک پہنچتا ہے جو اس علاقے کے
17:36باعث ذمہ دارانی ہے
17:38اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
17:40کہ وہ یہ کیس نہ لے ورنہ نقصان
17:42اٹھائے گا احمد کیس
17:44لیتا ہے اور تب شیش میں وہ
17:46ایسے رازو
17:48تک پہنچتا ہے جو اسی ماہین کے
17:50ماضی سے جوڑ دیتے ہیں اس سے معلوم
17:52ہوتا ہے کہ فائضہ کا نام بھی
17:54اسی کیس کے ریکار میں موجود ہے
17:56اور یہ وہی پائضہ ہے جس کے
17:58ذکر ماہین نے کبھی نہیں کیا
18:01اب احمد ایک کٹن پیسلے میں
18:02پس چکا ہے کیا وہ سچائی سامنے
18:05لائے یا ماہین کے جذبات
18:07کلاج رکھے احمد ماہین سے
18:08سوال کرتا ہے اور ماہین پہلی بار
18:10خاموش شی توڑتی ہے
18:12وہ بتاتی ہے کہ اس کی بہن پائضہ کو
18:14اس رہیت نائلہ بیگم کی بیٹے نے
18:16اغواہ کیا تھا اور بابا جان کو
18:18دمکی دی گئی تھی کہ اگر زبان کولی
18:20تو زویا کو بھی کھو دے گئے
18:22بابا جان نے ساری زندگی
18:24اس راز کو دل میں دبائے رکھا
18:27وہ ہر روز اسے بوجھ
18:29کے ساتھ زندہ رہا مگر کبھی
18:30ہمت نہ ہوئی
18:32سچ بولنے کی پائضہ کا
18:34کوئی سرح آج تک نہ ملا
18:36لیکن ماہین جانتی تھی کہ وہ زندہ نہیں
18:38احمد سب کچھ جاننے کے بعد
18:40بھی کیس لنے کیا پیسلہ کرتا ہے
18:42عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کے آگے
18:44سچائی کمزور نظر آتی ہے
18:46مگر جب بابا جان عدالت میں آ کر
18:48اپنے بیان دیتے ہیں
18:50اور ماہین بہادری سے عدالت میں کڑی ہوتی ہے
18:53تو انساب کی کھرن چمکتی ہے
18:55نائلہ بیگم کا بیٹا گریتار ہوتا ہے
18:57اور احمد کیس جیت جاتا ہے
18:59احمد اور ماہین کے درمیان
19:00ایک خاموش سمجھوتا ہوتا ہے
19:03وہ محبت جو سچائی کے راستے میں
19:04ڈگمگائی تھی
19:06اور مضبوط ہو چکی ہے
19:08ماہین آخر کار اپنی بہنگ کے روح
19:10کو انساب دلا کر ازاد ہو جا دیے
19:12احمد اس کے ہمسپر بنتا ہے
19:14اور زو ایک نئی زندگی کے شروعات کرتی ہے
19:17اس ڈراما سیل کے حوالے سے
19:19اپنے راہ کے اظہار لازمی کمنٹ کریں
19:21ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
19:22سبسکرائب کرنا مت بولیے
19:24دینس پر واشنگ
19:25اللہ حافظ
19:25ہیلو بیورز
19:28اس ڈراما سیل میں آپ دیکھیں گے
19:29رات کی تاریکے میں
19:30ایک پرانی حویلی کے دروازے پر
19:32ایک چیخ گونچ تھی ہے
19:34اور پھر سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے
19:36یہ چیخ تھی
19:37پائزہ
19:37کی جو اسی رات اچانک غائب ہو گئی
19:41اسی واقعے کی فندس سال گزر چکے ہیں
19:43مگر اس کی گونچ
19:44آج بھی ماہین کے دل میں
19:46موجود ہے
19:47ماہین ایک سمجھدار
19:48خاموش اور خوددار لڑکی ہے
19:50جو اپنے زندگی ہے
19:51کہ تمام مشکلات کے بوجود
19:53وقار سے جینا سیکھ چکی ہے
19:56اس کے والد بابا جان
19:57کبھی ایک بڑے زمیدار کے منشی تھے
20:02بات پا چکی ہے
20:03اور چوٹی بہن زویا
20:05اسکول میں پڑتی ہے
20:07پائزہ کے گمشدی کے بعد
20:09گرد کا سکون بکر گیا
20:11کسی نے کچھ نہیں کہا
20:13نہ پولیس نے کچھ کہا
20:15نہیں کسی نے سوال اٹھایا
20:16سب نے مان لیا
20:17کہ وہ بھاگی
20:18مگر ماہین جانتی تھی
20:19کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
20:21ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
20:23اور ایک دن
20:25اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
20:27اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
20:29جو ایک معروف وقیل ہے
20:31اور غریبوں کے حقوق کے لئے
20:32للتا ہے
20:33وہ سچائی کے عاشق ہے
20:35اور ہمیشہ حق کی
20:36ترب کڑا ہوتا ہے
20:37احمد ماہین کے شخصیت سے
20:39متاثر ہوتا ہے
20:40ماہین کے خاموشی
20:41اس کے نظرے
20:42اس کے انداز میں
20:43ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
20:45جو احمد کو اپنی ترب کینشتا ہے
20:47ربطہ ربطہ
20:48دونوں کے دنمیان
20:49بات چیت شروع ہوتی ہے
20:51احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
20:53محسوس ہوتی ہے
20:54لیکن ماہین
20:55کبھی بھی احمد کو
20:56اپنی بہن فائضہ کے بارے میں
20:58نہیں بتاتی
20:59نہیں اس رات کی سچائی
21:01جس نے ان کے خاندان
21:02توڑ کے رکھا ہے
21:03ایک دن احمد کے پاس
21:05ایک کیس آتا ہے
21:06جس میں ایک پرانی
21:07ذمہ دار کے بیٹے پر
21:08للکیو کے سمگلنگ
21:09کا الزام ہوتا ہے
21:10کیس بہت پرانا ہے
21:11مگر احمد سچ
21:12سامنے لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
21:14تحقیق کرتے ہوئے
21:15وہ نائلہ بیگم تک پہنچتا ہے
21:17جو اس علاقے کے
21:18بایسر ذمہ دارانی ہے
21:20اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
21:22کہ وہ یہ کیس نہ لے
21:24ورنہ نقصان اٹھائے گا
21:25احمد کیس لیتا ہے
21:27اور تب شیش میں وہ
21:28ایسے رازو تک پہنچتا ہے
21:31جو اسی ماہین کے
21:32ماضی سے جوڑ دیتے ہیں
21:34اس سے معلوم ہوتا ہے
21:35کہ فائضہ کا نام بھی
21:36اسی کیس کے ریکار میں موجود ہے
21:38اور یہ وہی پائضہ ہے
21:40جس کے ذکر ماہین نے
21:41کبھی نہیں کیا
21:43اب احمد ایک کٹن پیسلے میں
21:44پس چکا ہے
21:45کیا وہ سچائی سامنے لائے
21:47یا ماہین کے جذبات
21:49کلاج رکھے
21:50احمد ماہین سے سوال کرتا ہے
21:51اور ماہین پہلی بار
21:52خاموش شی توڑتی ہے
21:54وہ بتاتی ہے
21:55کہ اس کی بہن پائضہ کو
21:56اس رہیت نائلہ بیگم کی بیٹے
21:58نے اغواہ کیا تھا
21:59اور بابا جان کو دمکی دی گئی
22:01تی کہ اگر زبان کھولی
22:02تو زویا کو بھی کھو دے گئے
22:04بابا جان نے ساری زندگی
22:06اس راز کو دل میں
22:07دبائے رکھا
22:09وہ ہر روز اسے بوجھ
22:11کے ساتھ زندہ رہا
22:12مگر کبھی ہمت نہ ہوئی
22:13سچ بولنے کی
22:15پائضہ کا کوئی سرح
22:17آج تک نہ ملا
22:18لیکن ماہین جانتی تھی
22:19کہ وہ زندہ نہیں
22:20احمد سب کچھ جاننے کے بعد
22:22بھی کیس لنے کیا پیسلہ کرتا ہے
22:24عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کے آگے
22:26سچائی کمزور نظر آتی ہے
22:28مگر جب بابا جان
22:29عدالت میں آ کر اپنے بیان دیتے ہیں
22:32اور ماہین بہادری سے عدالت میں
22:34کڑی ہوتی ہے
22:35تو انساب کی کھرن چمکتی ہے
22:37نائلہ بیگم کا بیٹا گریتار ہوتا ہے
22:39اور حمد کیس جیت جاتا ہے
22:41احمد اور ماہین کے درمیان
22:42ایک خاموش سمجھوتا ہوتا ہے
22:45وہ محبت جو سچائی کے راستے میں
22:46ڈگمگائی تھی
22:48اب اور مضبوط ہو چکی ہے
22:50ماہین آخر کار اپنی بہنگ کے روخ
22:52انساب دلا کر ازاد ہو جاتی ہے
22:54احمد اس کا ہمسپر بنتائے
22:56اور زو ایک نئی زندگی کے شروعات کرتی ہے
22:59اس ڈراما سیل کے حوالے سے
23:01اپنے رائے کے اظہار لازمی کمنٹ کریں
23:03ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
23:04سبسکرائب کرنا مت بولیے
23:06دینس پر واشنگ
23:07اللہ حافظ
23:07ہلو بیورز
23:09اس ڈراما سیل میں آپ دیکھیں گے
23:11رات کی تاریکے میں
23:12ایک پرانی حویلی کے دروازے پر
23:14ایک چیخ گونچتی ہے
23:16اور پھر سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے
23:18یہ چیختی پائزہ
23:19کہ جو اسی رات اچانک غائب ہو گئی
23:23اسی واقعے کے فندس سال گزر چکے ہیں
23:25مگر اس کی گونچ
23:26آج بھی ماہین کے دل میں موجود ہے
23:29ماہین ایک سمجھدار
23:30خاموش اور خوددار لڑکی ہے
23:32جو اپنے زندگی ہے
23:33کہ تمام مشکلات کے بوجود
23:35وقار سے جینا سیکھ چکی ہے
23:38اس کے والد بابا جان
23:39کبھی ایک بڑے زمیدار کے منشی تھے
23:41مغرب بیمار اور خاموش
23:43طبیت کے مالک ہے
23:44ماہ وپات پا چکی ہے
23:45اور چوٹی بہن زویا
23:47اسکول میں پڑتی ہے
23:49پائزہ کے گمشدی کے بعد
23:51گرد کا سکون بکر گیا
23:53کسی نے کچھ نہیں کہا
23:55نہ پولیس نے کچھ کہا
23:57نہیں کسی نے سوال اٹھایا
23:58سب نے مان لیا
23:59کہ وہ بھاگی
24:00مگر ماہین جانتی تھی
24:01کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
24:03ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
24:05اور ایک دن
24:07اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
24:09اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
24:11جو ایک معروف وقیل ہے
24:13اور غریبوں کے حقوق کے لئے
24:14للتا ہے
24:15وہ سچائی کے عاشق ہے
24:17اور ہمیشہ حق کی
24:18طرف کڑا ہوتا ہے
24:19احمد ماہین کے شخصیت سے
24:21متاثر ہوتا ہے
24:22ماہین کے خاموشی
24:23اس کے نظرے
24:24اس کے انداز میں
24:25ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
24:27جو احمد کو اپنی طرف کینچتا ہے
24:29ربطہ ربطہ
24:30دونوں کے دنمیان
24:31بات چیت شروع ہوتی ہے
24:33احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
24:35محسوس ہوتی ہے
24:36لیکن ماہین
24:37کبھی بھی احمد کو
24:38اپنی بہن فائضہ کے بارے میں
24:40نہیں بتاتی
24:41نہیں اس رات کی سچائی
24:43جس نے ان کے خاندان
24:44توڑ کے رکھا ہے
24:45ایک دن احمد کے پاس
24:47ایک کیس آتا ہے
24:48جس میں ایک پرانی
24:48ذمہ دار کے بیٹے پر
24:50للکیو کیس مگلنگ
24:51کا الزام ہوتا ہے
24:52کیس بہت پرانا ہے
24:53مگر احمد سچ
24:54سامنے لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
24:56تحقیق کرتے ہوئے
24:57وہ نائلہ بیگم تک پہنچتا ہے
24:59جو اس علاقے کے
25:00بایسر ذمہ دارانی ہے
25:02اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
25:04کہ وہ یہ کیس نہ لے
25:06ورنہ نقصان اٹھائے گا
25:07احمد کیس لیتا ہے
25:09اور تب شیش میں وہ
25:10ایسے رازو تک پہنچتا ہے
25:13جو اسی ماہین کے
25:14ماضی سے جوڑ دیتے ہیں
25:16اس سے معلوم ہوتا ہے
25:17کہ پائزن کا نام بھی
25:18اسی کیس کے ریکار میں موجود ہے
25:20اور یہ وہی پائزہ ہے
25:22جس کے ذکر ماہین نے
25:23کبھی نہیں کیا
25:25اب احمد ایک کٹن پیسلے میں پس چکا ہے
25:27کیا وہ سچائی سامنے لائے
25:29یا ماہین کے جذبات
25:31کلاج رکھے
25:32احمد ماہین سے سوال کرتا ہے
25:33اور ماہین پہلی بار خاموش
25:35شی توڑتی ہے
25:36وہ بتاتی ہے
25:37کہ اس کی بہن پائزہ کو
25:38اس رہیت نائلہ بیگم کے بیٹے نے
25:40اغواہ کیا تھا
25:41اور بابا جان کو دمکی دی گئی
25:43تیک کہ اگر زبان کھولی
25:44تو زویا کو بھی کھو دے گئے
25:46بابا جان نے ساری زندگی
25:48اس راز کو دل میں
25:49دبائے رکھا
25:51وہ ہر روز
25:52اسے بوجھ
25:53کے ساتھ زندہ رہا
25:54مگر کبھی حمت نہ ہوئی
25:55سچ بولنے کی
25:57پائزہ کا کوئی سرہ
25:59آج تک نہ ملا
26:00لیکن ماہین جانتی تھی
26:01کہ وہ زندہ نہیں
26:02احمد سب کچھ جاننے کے بعد
26:04بھی کیس لنے کیا پسلہ کرتا ہے
26:06عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کے آگے
26:08سچائی کمزور نظر آتی ہے
26:10مگر جب بابا جان
26:11عدالت میں آ کر
26:12اپنے بیان دیتے ہیں
26:14اور ماہین بہادری سے
26:15عدالت میں کڑی ہوتی ہے
26:17تو انساب کی کھرن چمکتی ہے
26:19نائلہ بیگم کا بیٹا گریتار ہوتا ہے
26:21اور حمد کیس جیت جاتا ہے
26:23احمد اور ماہین کے درمیان
26:24ایک خاموش سمجھوتا ہوتا ہے
26:27وہ محبت جو سچائی کے راستے میں
26:28ڈگمگائی تھی
26:30اب اور مضبوط ہو چکی ہے
26:32ماہین آخر کار
26:33اپنی بہنگ کے روخ
26:34کو انساب
26:34دلا کر ازاد ہو جا دیے
26:36احمد اس کے ہمسپر بنتائے
26:38اور زو ایک نئی زندگی کے شروعات کرتی ہے
26:41اس ڈراما سیل کے حوالے سے
26:43اپنے رائے کے اظہار
26:44لازمی کمنٹ کریں
26:45ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
26:46سبسکرائب کرنا
26:47مت بولیے
26:48دینس پر واشنگ
26:49اللہ حافظ
26:49ہیلو بیورز
26:51اس ڈراما سیل میں آپ دیکھیں گے
26:53رات کی تاریخے میں
26:54ایک پرانی حویلی کے دروازے پہ
26:56ایک چیخ گونچتی ہے
26:58اور پھر سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے
27:00یہ چیخ تھی
27:01پائزہ
27:01کی جو اسی رات اچانک غائب ہو گئی
27:05اسی واقعے کے فندس سال گزر چکے ہیں
27:07مگر اس کی گونچ
27:08آج بھی ماہین کے دل میں
27:10موجود ہے
27:11ماہین ایک سمجھدار
27:12خاموش اور خوددار لڑکی ہے
27:14جو اپنے زندگی ہے
27:15کہ تمام مشکلات کے بوجود
27:17وقار سے جینا سیکھ چکی ہے
27:20اس کے والد بابا جان
27:21کبھی ایک بڑے زمیدار کے منشی تھے
27:26بات پا چکی ہے
27:27اور چوٹی بہن زویا
27:29اسکول میں پڑتی ہے
27:31پائزہ کے گمشدی کے بعد
27:33گیر کا سکون بکر گیا
27:35کسی نے کچھ نہیں کہا
27:37نہ پولیس نے کچھ کہا
27:39نہیں کسی نے سوال اٹھایا
27:40سب نے مان لیا
27:41کہ وہ بھاگی
27:42مگر ماہین جانتی تھی
27:43کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
27:45ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
27:47اور ایک دن
27:49اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
27:51اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
27:53جو ایک معروف وقیل ہے
27:55اور غریبوں کے حقوق کے لئے
27:56للتا ہے
27:57وہ سچائی کے عاشق ہے
27:59اور ہمیشہ حق کی
28:00ترب کڑا ہوتا ہے
28:01احمد ماہین کے شخصیت سے
28:03متاثر ہوتا ہے
28:04ماہین کے خاموشی
28:05اس کی نظرے
28:06اس کے انداز میں
28:07ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
28:09جو احمد کو اپنی ترب کینشتا ہے
28:11ربطہ ربطہ
28:12دونوں کے دنمیان
28:13بات چیت شروع ہوتی ہے
28:15احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
28:17محسوس ہوتی ہے
28:18لیکن ماہین
28:19کبھی بھی احمد کو
28:20اپنی بہن فائضہ کے بارے میں
28:22نہیں بتاتی
28:23نہیں اس رات کی سچائی
28:25جس نے ان کے خاندان
28:26توڑ کے رکھا ہے
28:27ایک دن احمد کے پاس
28:29ایک کیس آتا ہے
28:30جس میں ایک پرانی
28:30ذمہ دار کے بیٹے پر
28:32لڑکیو کے سمگلنگ
28:33کا الزام ہوتا ہے
28:34کیس بہت پرانا ہے
28:35مگر احمد سچ
28:36سامنے لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
28:38تحقیق کرتے ہوئے
28:39وہ نائلہ بیگم تک پہنچتا ہے
28:41جو اس علاقے کے باعث
28:42ذمہ دارانی ہے
28:44اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
28:46کہ وہ یہ کیس نہ لے
28:48ورنہ نقصان اٹھائے گا
28:49احمد کیس لیتا ہے
28:51اور تب شیش میں وہ
28:52ایسے رازو تک پہنچتا ہے
28:55جو اسی ماہین کے ماضی سے جوڑ دیتے ہیں
28:58اس سے معلوم ہوتا ہے
28:59کہ پائزن کا نام بھی
29:00اسی کیس کے ریکار میں موجود ہے
29:02اور یہ وہی پائزہ ہے
29:04جس کے ذکر ماہین نے
29:05کبھی نہیں کیا
29:07اب احمد ایک کٹن پیسلے میں پس چکا ہے
29:09کیا وہ سچائی سامنے لائے
29:11یا ماہین کے جذبات
29:12کلاج رکھے
29:14احمد ماہین سے سوال کرتا ہے
29:15اور ماہین پہلی بار خاموش
29:17شی توڑتی ہے
29:18وہ بتاتی ہے
29:19کہ اس کی بہن پائزہ کو
29:20اس رہیت نائلہ بیگم کی بیٹے نے
29:22اغواہ کیا تھا
29:23اور بابا جان کو دمکی دی گئی
29:25تی کہ اگر زبان کھولی
29:26تو زویا کو بھی کھو دے گئے
29:28بابا جان نے ساری زندگی
29:30اس راز کو دل میں دبائے رکھا
29:33وہ ہر روز اسے بوجھ
29:35کے ساتھ زندہ رہا
29:36مگر کبھی حمد نہ ہوئی
29:38سچ بولنے کی
29:39پائزہ کا کوئی سرح آج تک نہ ملا
29:42لیکن ماہین جانتی تھی
29:43کہ وہ زندہ نہیں
29:44احمد سب کچھ جاننے کے بعد
29:46بھی کیس لنے کیا پسلہ کرتا ہے
29:48عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کے آگے
29:50سچائی کمزور نظر آتی ہے
29:52مگر جب بابا جان عدالت میں آ کر
29:54اپنے بیان دیتے ہیں
29:56اور ماہین بہادری سے عدالت میں کڑی ہوتی ہے
29:59تو انساب کی کھرن چمکتی ہے
30:01نائلہ بیگم کا بیٹا گریتار ہوتا ہے
30:03اور حمد کیس جیت جاتا ہے
30:05احمد اور ماہین کے درمیان
30:06ایک خاموش سمجھوتا ہوتا ہے
30:08وہ محبت جو سچائی کے راستے میں
30:10ڈگمگائی تھی
30:12اب اور مضبوط ہو چکی ہے
30:14ماہین آخر کار اپنی بہنگ کے روح
30:16کو انساب دلا کر ازاد ہو جاتی ہے
30:18احمد اس کے ہم سپر بنتا ہے
30:20اور زو ایک نئی زندگی کے شروعات کرتی ہے
30:22اس ڈراما سیل کے حوالے سے
30:25اپنے راہ کے اظہار لازمی کمنٹ کریں
30:27ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
30:28سبسکرائب کرنا مت بولیے
30:30دینس پر واشنگ
30:31اللہ حافظ
30:31ہلو فیورز
30:33اس ڈراما سیل میں آپ دیکھیں گے
30:35رات کی تاریخے میں
30:36ایک پرانی حویلی کے دروازے پر
30:38ایک چیخ گونچتی ہے
30:39اور پھر سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے
30:42یہ چیخ تھی
30:43پائزہ کی
30:44جو اسی رات اچانک غائب ہو گئی
30:47اسی واقعے کے فندس سال گزر چکے ہیں
30:49مگر اس کی گونچ
30:50آج بھی ماہین کے دل میں موجود ہے
30:53ماہین ایک سمجھدار
30:54خاموش اور خوددار لڑکی ہے
30:56جو اپنے زندگی ہے
30:57کہ تمام مشکلات کے بوجود
30:59وقار سے جینا سیکھ چکی ہے
31:02اس کے والد بابا جان
31:03کبھی ایک بڑے زمیدار کے منشی تھے
31:05مغرب بیمار اور خاموش
31:07طبیت کے مالک ہے
31:08ماں وپاد پا چکی ہے
31:09اور چوٹی بہن زویا
31:11اسکول میں پڑتی ہے
31:13پائزہ کے گمشدی کے بعد
31:15گر کا سکون بکر گیا
31:17کسی نے کچھ نہیں کہا
31:19نہ پولیس نے کچھ کہا
31:21نہیں کسی نے سوال اٹھایا
31:22سب نے مان لیا
31:23کہ وہ بھاگی
31:24مگر ماہین جانتی تھی
31:25کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
31:27ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
31:29اور ایک دن
31:31اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
31:33اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
31:35جو ایک معروف وقیل ہے
31:37اور غریبوں کے حقوق کے لئے للتا ہے
31:39وہ سچائی کے عاشق ہے
31:41اور ہمیشہ حق کی ترب کڑا ہوتا ہے
31:43احمد ماہین کے شخصیت سے متاثر ہوتا ہے
31:46ماہین کے خاموشی
31:47اس کے نظرے
31:48اس کے انداز میں
31:49ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
31:51جو احمد کو اپنی ترب کینشتا ہے
31:53ربطہ ربطہ
31:54دنوں کے دنمیان
31:55بات چیت شروع ہوتی ہے
31:57احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
31:59محسوس ہوتی ہے
32:00لیکن ماہین
32:01کبھی بھی احمد کو
32:02اپنی بہن فائضہ کے بارے میں
32:04نہیں بتاتی
32:05نہیں اس رات کی سچائی
32:07جس نے ان کے خاندان
32:08توڑ کے رکھا ہے
32:09ایک دن احمد کے پاس
32:11ایک کیس آتا ہے
32:12جس میں ایک پرانی
32:12ذمہ دار کے بیٹے پر
32:14للکیو کیس مگلنگ
32:15کا الزام ہوتا ہے
32:16کیس بہت پرانا ہے
32:17مگر احمد سچ
32:18سامنے لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
32:20تحقیق کرتے ہوئے
32:21وہ نائلہ بیگم تک پہنچتا ہے
32:23جو اس علاقے کے باعثر
32:24ذمہ دارانی ہے
32:26اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
32:28کہ وہ یہ کیس نہ لے
32:30ورنہ نقصان اٹھائے گا
32:31احمد کیس لیتا ہے
32:33اور تب شیش میں وہ
32:34ایسے راز تک پہنچتا ہے
32:37جو اسی ماہین کے ماضی سے جوڑ دیتے ہیں
32:39اس سے معلوم ہوتا ہے
32:41کہ فائضہ کا نام بھی
32:42اسی کیس کے ریکار میں موجود ہے
32:44اور یہ وہی پائضہ ہے
32:46جس کے ذکر ماہین نے
32:47کبھی نہیں کیا
32:49اب احمد ایک کٹن پیسلے میں پس چکا ہے
32:51کیا وہ سچائی سامنے لائے
32:53یا ماہین کے جذبات
32:54کلاج رکھے
32:56احمد ماہین سے سوال کرتا ہے
32:57اور ماہین پہلی بار خاموش
32:59شی توڑتی ہے
33:00وہ بتاتی ہے
33:01کہ اس کی بہن پائزہ کو
33:02اس رہیت نائلہ بیگم کے بیٹے نے
33:04اغواہ کیا تھا
33:05اور بابا جان کو دمکی دی گئی
33:07تی کہ اگر زبان کھولی
33:08تو زویا کو بھی کھو دے گئے
33:10بابا جان نے ساری زندگی
33:12اس راز کو دل میں دبائے رکھا
33:15وہ ہر روز اسے بوجھ
33:17کے ساتھ زندہ رہا
33:18مگر کبھی حمد نہ ہوئی
33:20سچ بولنے کی
33:21پائزہ کا کوئی سرح آج تک نہ ملا
33:24لیکن ماہین جانتی تھی
33:25کہ وہ زندہ نہیں
33:26احمد سب کچھ جاننے کے بعد
33:28بھی کیس لنے کیا پسلہ کرتا ہے
33:30عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کے آگے
33:32سچائی کمزور نظر آتی ہے
33:34مگر جب بابا جان
33:35عدالت میں آ کر اپنے بیان دیتے ہیں
33:38اور ماہین بہادری سے عدالت میں کڑی ہوتی ہے
33:41تو انساب کی کھرن چمکتی ہے
33:43نائلہ بیگم کا بیٹا گریتار ہوتا ہے
33:45اور حمد کیس جیت جاتا ہے
33:47احمد اور ماہین کے درمیان
33:48ایک خاموش سمجھوتا ہوتا ہے
33:50وہ محبت جو سچائی کے راستے میں
33:52ڈگ مگائی تھی
33:54اب اور مضبوط ہو چکی ہے
33:56ماہین آخر کار اپنی بہنگ کے روح
33:58کو انساب دلا کر ازاد ہو جاتی ہے
34:00احمد اس کے ہم سپر بنتا ہے
34:02اور جو ایک نئی زندگی کے شروعات کرتی ہے
34:04اس ڈراما سیل کے حوالے سے
34:07اپنے راہ کے اظہار لازمی کمنٹ کریں
34:09ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
34:10سبسکرائب کرنا مت بولیے
34:12دینس پر واشنگ
34:13اللہ حافظ
34:13ہلو بیورز
34:15اس ڈراما سیل میں آپ دیکھیں گے
34:17رات کی تاریخے میں
34:18ایک پرانی حویلی کے دروازے پر
34:20ایک چیخ گونچتی ہے
34:21اور پھر سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے
34:24یہ چیخ تھی
34:25پائزہ کی
34:26جو اسی رات اچانک غائب ہوگی
34:28اسی واقعے کے
34:29فندس سال گزر چکے ہیں
34:31مگر اس کی گونچ
34:32آج بھی ماہین کے دل میں
34:34موجود ہے
34:35ماہین ایک سمجھدار
34:36خاموش اور خوددار لڑکی ہے
34:38جو اپنے زندگی ہے
34:39کہ تمام مشکلات کے بوجود
34:41وقار سے جینا سیکھ چکی ہے
34:44اس کے والد بابا جان
34:45کبھی ایک بڑے زمیدار کے منشی تھے
34:47مغرب بیمار اور خاموش
34:49طبیت کے مالک ہے
34:50ماں وپاد پا چکی ہے
34:51اور چوٹی بہن زویا
34:53اسکول میں پڑتی ہے
34:55پائزہ کے گمشدی کے بعد
34:56گھر کا سکون بکر گیا
34:58کسی نے کچھ نہیں کہا
35:01نہ پولیس نے کچھ کہا
35:03نہیں کسی نے سوال اٹھایا
35:04سب نے مان لیا
35:05کہ وہ بھاگی
35:06مگر ماہین جانتی تھی
35:07کہ اس کی بہن ایسی نہیں تھی
35:09ماہین سکول میں پڑھاتی تھی
35:11اور ایک دن
35:12اسکول کے فنڈ ریزنگ ایون میں
35:15اس کی ملاقات احمد سے ہوتی ہے
35:17جو ایک معروف وقیل ہے
35:19اور غریبوں کے حقوق کے لئے للتا ہے
35:21وہ سچائی کے عاشق ہے
35:23اور ہمیشہ حق کی ترب کڑا ہوتا ہے
35:25احمد ماہین کے شخصیت سے متاثر ہوتا ہے
35:28ماہین کے خاموشی
35:29اس کے نظرے
35:30اس کے انداز میں
35:31ایک عجیب سا دکھ چپا ہوتا ہے
35:33جو احمد کو اپنی ترب کینشتا ہے
35:35ربطہ ربطہ
35:36دنوں کے دنمیان
35:37بات چیت شروع ہوتی ہے
35:39احمد کو ماہین کے دل کی تنہائی
35:41محسوس ہوتی ہے
35:42لیکن ماہین
35:43کبھی بھی احمد کو
35:44اپنی بہن فائضہ کے بارے میں
35:46نہیں بتاتی
35:47نہیں اس رات کی سچائی
35:49جس نے ان کے خاندان
35:50توڑ کے رکھا ہے
35:51ایک دن احمد کے پاس
35:53ایک کیس آتا ہے
35:54جس میں ایک پرانے
35:54ذمہ دار کے بیٹے پر
35:56للکیو کیس مگلنگ
35:57کا الزام ہوتا ہے
35:58کیس بہت پرانا ہے
35:59مگر احمد سچ
36:00سامنے لانے کے ارادہ کر لیتا ہے
36:02تحقیق کرتے ہوئے
36:03وہ نائلہ بیگم تک پہنچتا ہے
36:05جو اس علاقے کے باعث
36:06ذمہ دارانی ہے
36:08اور احمد کو واضح اشارے دیتی ہے
36:10کہ وہ یہ کیس نہ لے
36:12ورنہ نقصان اٹھائے گا
36:13احمد کیس لیتا ہے
36:15اور تب شیش میں وہ
36:16ایسے رازوں تک پہنچتا ہے
36:19جو اسی ماہین کے ماضی سے جوڑ دیتے ہیں
36:21اس سے معلوم ہوتا ہے
36:23کہ فائضہ کا نام بھی
36:24اسی کیس کے ریکار میں موجود ہے
36:26اور یہ وہی پائضہ ہے
36:28جس کے ذکر ماہین نے
36:29کبھی نہیں کیا
36:31اب احمد ایک کٹن پیسلے میں پس چکا ہے
36:33کیا وہ سچائی سامنے لائے
36:35یا ماہین کے جذبات
36:36کلاج رکھے
36:38احمد ماہین سے سوال کرتا ہے
36:39اور ماہین پہلی بار خاموش
36:41شی توڑتی ہے
36:42وہ بتاتی ہے
36:43کہ اس کی بہن پائزہ کو
36:44اس رہیت نائلہ بیگم کے بیٹے نے
36:46اغواہ کیا تھا
36:47اور بابا جان کو دمکی دی گی
36:49تیر کہ اگر زبان کھولی
36:50تو زویا کو بھی کھو دے گے
36:52بابا جان نے ساری زندگی
36:54اس راز کو دل میں دبائے رکھا
36:57وہ ہر روز اسے بوجھ
36:59کے ساتھ زندہ رہا
37:00مگر کبھی حمد نہ ہوئی
37:01سچ بولنے کی
37:03پائزہ کا کوئی سرہ آج تک نہ ملا
37:06لیکن ماہین جانتی تھی
37:07کہ وہ زندہ نہیں
37:08احمد سب کچھ جاننے کے بعد
37:10بھی کیس لنے کیا پیسلہ کرتا ہے
37:12عدالت میں نائلہ بیگم کی طاقت کیا آگے
Recommended
0:47
38:39
38:11
35:15
Be the first to comment