- 15 hours ago
Deewana | Ep 1 | New Pakistani Drama | Ary Digital HD
Category
📺
TVTranscript
00:00I want to call my mother's stories.
00:07To get to the next level, I need to call my mother's stories.
00:10No!
00:15Get out of here!
00:17You also put the clothes on the clothes.
00:19I'm going to tear it up.
01:30I love it.
01:35Listen, I'm so hungry.
01:38I'll go to duty tomorrow tomorrow.
01:40We'll talk tomorrow tomorrow.
01:42Please?
01:44Yes, sure, sure.
01:46I love it.
01:50You're not at home.
01:52Where are you?
01:54I told you to tell you that we're not at home.
01:58What does it mean you tell me that you're not at home?
02:00You mean you're at home?
02:02Okay.
02:04I didn't know what I told you.
02:06Okay.
02:08Okay.
02:10Okay.
03:24Hello viewers.
03:25پیروس خان اور سنہ جائبیت کا نیو ڈراما سیریل دیوانہ آ رہی ہے
03:30تو اگر آپ لوگ اس ڈراما سیریل کو دیکھنا چاہتے ہیں تو اب اس ویڈیو کو لائک کریں
03:34اور ہمارے یوٹیوب کا چینل اخلاص ٹیوی کو سبسکرائب کریں
03:37اور ساتھ میں گینٹی کا نشان لازمی دبائیں
03:40ویورز اس ڈراما سیریل میں پیروس خان ایک میڈل کلاس نوجوان سادہ اور ایماندار خواب دیکھنے والا ہوگا
03:47ویورز اس ڈراما سیریل کی آغاز پیروس خان ایک عام سا للکا ہے جو اپنے والد کے درزی کی دکان میں کام کرتا ہے
03:54اس کے خواب بڑے ہیں مگر وسائل کم ہیں
03:56دوسری طرف سنہ جائبیت ایک رئیز زادی ہے جو اعلیٰ تعلیم کے بعد اپنی مرضی سے زندگی گزارنا چاہتی ہے
04:03مگر اس کا باپ حسن علی اسے بزنس میں لانے کے خواہش منہ ہے
04:06ویورز سنہ جائبیت کے گاڑی کا ایکسیلن ہو جاتا ہے اور وہ زخمی ہو جاتی ہے
04:11پیروس خان جو قریب سے گزر رہا ہوتا ہے پوراں اس کے مدد کرتا ہے اور اسے اسپتال پہنچاتا ہے
04:17یہ پہلی بار ہوتا ہے جب دونوں ایک دوسری سے ملتے ہیں
04:20مگر سنہ جائبیت اسے ایک عام سا للکا سمجھ کر زیادہ اہمیت نہیں دیتی
04:25ویورز ان دونوں کی محبت کے آغاز چند دن بعد سنہ جائبیت کو احساس ہوتا ہے
04:29کہ پیروس خان کی سادگی اور امانداری میں ایک خاص کشش ہے
04:33وہ اپنی امیری اور غروت کے بوجود اس کی سچائی سے متاثر ہوتی ہے
04:36ہیستہ ہیستہ وہ پیروس سے ملے کی بہانے تراش کرنے لکھتی ہے
04:41ویورز جب حسن علی کو پتہ چلتا ہے کہ اس کے بیٹے
04:45علیو ویورز کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں آمنہ اور پراز کی پہلی ملاقات ہوئی
04:50دونوں کا تعلق مختلف دنیا ہیستہ تھا آمنہ ایک درمیانی تفقے کے گرانے کے بیٹھی تھی
04:54جہاں پر پینسلہ والدین کے مرضی سے ہوتا
04:58وہ خواب دیکھتی ضرورتی مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
05:03دوسری طرف پراز ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
05:08مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
05:12وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
05:15وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
05:20مگر جلحی دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
05:24پراز کوئلے دل کا تھا وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
05:28آمنہ کی خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
05:31آمنہ کی دل میں بھی پراز کے بعدوں کے گونچ رہنے لگی
05:35مگر وہ ڈرتی تھی اس کے والدین سخ مزاج تھے
05:38اور اپنی بیٹی کا رشتہ پہلے ہی
05:40ایک قریب رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تے کرنا چاہتے تھے
05:43پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
05:46آمنہ میں جانتا ہو تم ڈرتی ہو
05:48لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
05:51تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
05:55آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
05:56وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
05:58مگر والدین کے رضا کے بغیر آگے بننا بھی تھا
06:02اس کے لئے ممکن نہ تھا
06:04ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
06:07انہیں لگتا تھا کہ آمنہ ان کے بیٹے کے ماں یارکن نہیں ہے
06:11کہانی میں اصل مورد تب آیا
06:13جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
06:15ایک دن آمنہ سے ملی
06:17آمنہ نے نصر ان کے خیلال
06:18بلکن کے ساتھ محبت عزت کا وہ سلوک کیا
06:21جو کسی نے نہ کیا تھا
06:22یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
06:25انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
06:27اور کہا یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
06:31اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیتا ہے
06:34جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
06:36آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
06:39مگر آمنہ کے والد نے شرطر کی
06:41کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریاں پوری خلوص سے نبھائے گا
06:45ڈراما کے اختیطہ میں خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
06:48جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
06:51آمنہ کے آنکھوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
06:56ڈراما سل کے حوالے سے اپنے راہے کی ظاہر لازمی کمنٹ کریں
06:59ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا
07:01مت بولیے
07:02تینس پر واشنگ
07:03اللہ حافظ
07:03ایلیو بیورس کھراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
07:06آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
07:09دونوں کا تعلق مختلف دنیا وسطہ تھا
07:11آمنہ ایک درمیانی طفقے کے گرانے کی بیٹھی تھی
07:13جہاں ورپینسلہ والدین کے مرضی سے ہوتا
07:17وہ خواب دیکھتی ضرور تھی
07:18مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
07:22دوسری طرف پراز
07:24ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
07:27مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
07:31وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
07:34وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
07:37شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی مگر جلحی
07:40دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
07:43پراز کوئلے دل کا تھا
07:44وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
07:47آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
07:50آمنہ کی دل میں بھی پراز کے بعدوں کے گونچ رہنے لگی
07:54مگر وہ ڈرتی تھی
07:55اس کے والدین سخ مزاج تھے
07:57اور اپنی بیٹی کا رشتہ پہلے ہی
07:59ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تھے
08:01کرنا چاہتے تھے
08:02پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
08:05آمنہ میں جانتا ہو
08:06تم ڈرتی ہو
08:07لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
08:10تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
08:14آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
08:15وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
08:17مگر والدین کے رضا کے بغیر
08:19آگے بننا بھی تھا
08:21اس کے لئے ممکن نہ تھا
08:23ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
08:26انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
08:27ان کے بیٹے کے ماں یارکن نہیں ہے
08:30کہانی میں اصل مورد تب آیا
08:32جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
08:34ایک دن آمنہ سے ملی
08:36آمنہ نے نہ صرف ان کے ساتھ محبت
08:38عزت کا وہ سلوک کیا
08:40جو کسی نے نہ کیا تھا
08:41یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
08:44انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
08:46اور کہا یہ لڑکہ ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
08:50اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیتا ہے
08:53جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
08:55آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
08:58مگر آمنہ کے والد نے شرطر کی
09:00کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریاں
09:03پوری خلوص سے نبھائے گا
09:04ڈرامہ کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
09:07جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
09:10آمنہ کے آنکھوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
09:15ڈرامہ سلو کے حوالے سے اپنے راہی زہر لازمی کمیل کریں
09:23آمنہ کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
09:28دونوں کا تعلق مختلف دنائے سے تھا
09:30آمنہ ایک درمیانی طفقے کے گرانے کی بیٹھی تھی
09:32جہاں پرنسلہ والدین کے مرضی سے ہوتا
09:36وہ خواب دیکھتی ضرورتی
09:37مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
09:41دوسری طرف پراز ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
09:46مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
09:53وہ ایک دن آمنہ سے گپتگوں کا غاز ہوا
09:56شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی مگر جل ہی
09:59دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
10:02پراز کوئلے دل کرتا وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
10:06آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
10:09آمنہ کی دل میں بھی پراز کے باتوں کے گونچ رہنے لگی
10:13مگر وہ ڈرتی تھی
10:14اس کے والدین سخ مزاج تھے
10:16اور اپنی بیٹے کا رشتہ پہلے ہی
10:18ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تے کرنا چاہتے تھے
10:21پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
10:24آمنہ میں جانتا ہو
10:25تم ڈرتی ہو
10:26لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
10:29تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
10:32آمنہ کے آنکوں میں آسوا گئے
10:34وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
10:36مگر والدین کے رضا کے بغیر
10:38آگے بننا بھی تھا
10:40اس کے لئے ممکن نہ تھا
10:41ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
10:48کہانی میں اصل مورد کب آیا
10:51جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
10:53ایک دن آمنہ سے ملی
10:55آمنہ نے نصر
10:56بلکن کے ساتھ محبت
10:57عزت کا وہ سلوک کیا جو کسی نے نہ کیا تھا
11:00یہی لمحہ تھا
11:01جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
11:03انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
11:05اور کہا
11:06یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
11:09اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیتا ہے
11:12جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
11:14آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
11:17مگر آمنہ کے والد نے ایک شرطر کی
11:19کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریاں
11:22پوری خلوص سے نبائے گا
11:23ڈراما کے اختیطہ میں
11:24ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
11:26جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
11:29آمنہ کے آنکوں میں
11:31سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
11:34ڈراما سل کے حوالے سے
11:35اپنے راہ کی ظاہر لازمی کمیل کریں
11:37ساتھ میں ہمارے یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا
11:39مت بولیے
11:40تینس پر واشنگ
11:41اللہ حافظ
11:41ایلو پیورز کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
11:44آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
11:47دونوں کا تعلق مختلف دنیا حصے تھا
11:49آمنہ ایک درمیانی تفقے کے گرانے کی بیٹی تھی
11:51جہاں پر پینسلہ والدین کے مرضی سے ہوتا
11:55وہ خواب دیکھتی ضرور تھی
11:56مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
12:00دوسری طرف پراز ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
12:05مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
12:09وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
12:12وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
12:15شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
12:17مگر جلحی
12:18دونوں کے درمیان ایک عجیب ساریشتہ بن گیا
12:21پراز کوئلے دل کرتا
12:22وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
12:25آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کہنچتی تھی
12:28آمنہ کی دل میں بھی پراز کے باتوں کے گونچ رہنے لگی
12:31مگر وہ ڈرتی تھی
12:33اس کے والے دن سخ مزاج تھے
12:35اور اپنی بیٹے کا رشتہ پہلے ہی
12:37ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تے کرنا چاہتے تھے
12:40پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
12:43آمنہ میں جانتا ہو
12:44تم ڈرتی ہو
12:45لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
12:48تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
12:51آمنہ کی آنکھوں میں آسوا گئے
12:53وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
12:55مگر والدین کے رضا کے بغیر
12:57آگے بننا بھی تھا
12:59اس کے لئے ممکن نہ تھا
13:01ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
13:04انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
13:05ان کے بیٹے اور کے ماہ یارکن نہیں ہے
13:07کہانی میں اصل مورد تب آیا
13:10جب پراز کی ماہ جو عرصے سے بیمار تھی
13:12ایک دن آمنہ سے ملی
13:14بلکن کے ساتھ محبت عزت کا وہ سلوک کیا
13:18جو کسی نے نہ کیا تھا
13:19یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماہ کا دل بدل گیا
13:22انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
13:24اور کہا یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
13:28اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیتا ہے
13:31جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
13:33آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
13:36مگر آمنہ کے والد نے شرطر کی
13:38کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریا
13:40پوری خلوص سے نبائی گا
13:42ڈراما کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
13:45جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
13:48آمنہ کے آنکوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
13:52ڈراما سلوک کے حوالے سے اپنے راہ کی ذہا لازمی کمنٹ کریں
13:56ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنے
13:58مت بھولیے
13:59تینکس پر واشنگ
13:59اللہ حافظ
14:00ایلیو پی برز کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
14:03آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
14:06دونوں کا تعلق مختلف دنہ وسط تھا
14:08آمنہ ایک درمیانی طفقے کے گرانے کی بیٹھی تھی
14:10جہاں پر پینسلہ والدین کے مرضی سے ہوتا
14:14وہ خواب دیکھتی ضرورتی
14:15مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
14:19دوسری طرف پراز ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
14:24مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
14:28وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
14:31وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
14:34شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
14:36مگر جلحی
14:37دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
14:40پراز کوئلے دل کا تھا
14:41وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
14:44آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کہنچتی تھی
14:47آمنہ کی دل میں بھی پراز کی باتوں کے گونچ رہنے لگی
14:50مگر وہ ڈرتی تھی
14:52اس کے والدین سخ مزاج تھے
14:54اور اپنی بیٹی کا رشتہ پہلے ہی
14:56ایک قریب رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تھے
14:58کرنا چاہتے تھے
14:59پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
15:02آمنہ میں جانتا ہو
15:03تم ڈرتی ہو
15:04لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
15:07تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
15:10آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
15:12وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
15:14مگر والدین کے رضا کے بغیر
15:16آگے بڑھنا بھی تھا
15:18اس کے لئے ممکن نہ تھا
15:19ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
15:22انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
15:24ان کے بیٹے کے ماں یار کی نہیں ہے
15:26کہانی میں اصل مورد تب آیا
15:28جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
15:31ایک دن آمنہ سے ملی
15:33آمنہ نے نہ صرف ان کے خیزت
15:34بلکن کے ساتھ محبت عزت کا وہ سلوک کیا
15:37جو کسی نے نہ کیا تھا
15:42وہ قائل کیا اور کہا
15:43یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
15:47اس کے چہرے پر
15:48میں نے وہ خلوص دیکھا ہے
15:50جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
15:52آخر کار دونوں گرانے
15:54راضی ہو گئے مگر آمنہ کے والد نے
15:56شرطر کی کہ پراز اپنی زندگی کی
15:58ذمہ داریاں پوری خلوص سے
16:00نبھائے گا
16:01درامہ کے اختیطہ میں خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
16:04جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے
16:06بندن میں بنتے ہیں
16:07آمنہ کے آنکھوں میں سکون اور پراز کی دل میں
16:10شکر گزاری ہوتی ہے
16:11رومنسل کے حوالے سے اپنے راہے کی ظاہر لازمی
16:14کمنٹ کریں
16:15ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنے
16:17مت بولیے
16:18اللہ حافظ
16:19ایلو بیورس کھراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
16:22آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
16:25دونوں کا تعلق مختلف دنیا وسطہ تھا
16:27آمنہ ایک درمیانی طفقے کے گرانے کی بیٹی تھی
16:29جہاور پیسلا والدین کے مرضی سے ہوتا
16:32وہ خواب دیکھتی ضرورتی
16:34مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
16:38دوسری طرف پراز
16:40ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
16:43مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
16:47وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
16:50وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
16:53شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
16:55مگر جل ہی
16:56دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
16:59پراز کو لے دل کا تھا
17:00وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
17:02آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
17:06آمنہ کی دل میں بھی پراز کے بعدوں کے گونچ رہنے لگی
17:09مگر وہ ڈرتی تھی
17:11اس کے والے دن سخ مزاج تھے
17:13اور اپنی بیٹی کا رشتہ پہلے ہی
17:15ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تھے
17:17کرنا چاہتے تھے
17:18پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
17:21آمنہ میں جانتا ہو
17:22تم ڈرتی ہو
17:23لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
17:26تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
17:29آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
17:31وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
17:33مگر والدین کے رضا کے بغیر
17:35آگے بننا بھی تھا
17:37اس کے لئے ممکن نہ تھا
17:38ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
17:41انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
17:43ان کے بیٹے اور کے ماں یارکن نہیں ہے
17:45کہانی میں اصل مورد تب آیا
17:47جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
17:50ایک دن آمنہ سے ملی
17:52آمنہ نے نہ صرف ان کے ساتھ محبت
17:54عزت کا وہ سلوک کیا
17:56جو کسی نے نہ کیا تھا
17:57یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
18:00انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
18:02اور کہا یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی
18:04کو سکون دے سکتی ہے
18:06اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیتا ہے
18:09جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
18:11آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
18:14مگر آمنہ کے والد نے ایک شرطر کی
18:16کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریا
18:18پوری خلوص سے نبائے گا
18:20ڈرامہ کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
18:23جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
18:26آمنہ کے آنکھوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
18:30ڈرامہ سلوک کے حوالے سے اپنے راہی زہر لازمی کمنٹ کریں
18:34ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنے
18:36مت بولیئے
18:37ڈرامہ سلوک کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
18:41آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
18:44دونوں کا تعلق مختلف دنیا ویسے تھا
18:46آمنہ ایک درمیانی تفقے کے گرانے کی بیٹھی تھی
18:48جہاں پر پینسلا والدین کے مرضی سے ہوتا
18:51وہ خواب دیکھتی ضرورتی
18:53مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
18:57دوسری طرف پراز ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
19:02مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
19:06وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
19:09وہ ایک دن آمنہ سے گپتگوں کا غاز ہوا
19:12شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
19:14مگر جلحی
19:15دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
19:18پراز کوئلے دل کا تھا
19:19وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
19:21آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
19:25آمنہ کی دل میں بھی پراز کے باتوں کے گونچ رہنے لگی
19:28مگر وہ ڈرتی تھی
19:30اس کے والدین سخ مزاج تھے
19:32اور اپنی بیٹے کے رشتہ پہلے ہی
19:34ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تھے
19:36کرنا چاہتے تھے
19:37پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
19:40آمنہ میں جانتا ہو
19:41تم ڈرتی ہو
19:42لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
19:45تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
19:48آمنہ کے آنکوں میں آسوا گئے
19:50وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
19:52مگر والدین کے رضا کے بغیر
19:54آگے بننا بھی تھا
19:56اس کے لئے ممکن نہ تھا
19:57ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
20:00انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
20:02ان کے بیٹے کے ماں یار کی نہیں ہے
20:04کہانی میں اصل مورد تب آیا
20:06جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
20:09ایک دن آمنہ سے ملی
20:11آمنہ نے نصر
20:11بلکن کے ساتھ محبت عزت کا وہ سلوک کیا
20:15جو کسی نے نہ کیا تھا
20:16یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
20:19انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
20:21اور کہا یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی
20:23کو سکون دے سکتی ہے
20:25اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیکھتا ہے
20:28جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
20:30آخر کھار دونوں
20:31گرانے راضی ہو گئے
20:33مگر آمنہ کے والد نے شرطر کی
20:35کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریاں
20:37پوری خلوص سے نبھائے گا
20:39ڈرامہ کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
20:42جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
20:45آمنہ کے آنکوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
20:49ڈرامہ سلوک کے حوالے سے اپنے راہ کی ظاہر لازمی کمنٹ کریں
20:53ساتھ میں ہمارے یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا
20:55مت بھولیے
20:56تینکس پر واشنگ
20:56اللہ حافظ
20:57ایلیو بیورز کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
21:00آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
21:03دونوں کا تعلق مختلف دنائے سے تھا
21:05آمنہ ایک درمیانی طفقے کے گرانے کی بیٹھی تھی
21:07جہاں ورپینسلہ والدین کے مرضی سے ہوتا
21:10وہ خواب دیکھتی ضرورتی
21:12مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
21:16دوسری طرف پراز ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
21:21مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
21:25وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
21:28وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
21:31شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
21:33مگر جلحی
21:34دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
21:37پراز کو لے دل کا تھا
21:38وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
21:40آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
21:44آمنہ کی دل میں بھی پراز کی باتوں کے گونچ رہنے لگی
21:47مگر وہ ڈرتی تھی
21:49اس کے والدین سخ مزاج تھے
21:51اور اپنی بیٹے کا رشتہ پہلے ہی
21:53ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تھے
21:55کرنا چاہتے تھے
21:56پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
21:59آمنہ میں جانتا ہو
22:00تم ڈرتی ہو
22:01لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
22:04تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
22:07آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
22:09وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
22:11مگر والدین کے رضا کے بغیر
22:13آگے بڑھنا بھی تھا
22:15اس کے لئے ممکن نہ تھا
22:16ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
22:19انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
22:21ان کے بیٹے کے ماں یارکن نہیں ہے
22:23کہانی میں اصل مورد تب آیا
22:25جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
22:28ایک دن آمنہ سے ملی
22:30آمنہ نے نہ صرف ان کے ساتھ محبت
22:32عزت کا وہ سلوک کیا
22:34جو کسی نے نہ کیا تھا
22:35یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
22:38انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
22:40اور کہا یہ لڑکہ ہمارے بیٹے کی زندگی
22:42کو سکون دے سکتی ہے
22:44اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیکھا ہے
22:47جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
22:49آخر کار دونوں
22:50گرانے راضی ہو گئے
22:52مگر آمنہ کے والد نے شرط رکھی
22:54کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریاں
22:56پوری خلوص سے نبھائے گا
22:58ڈرامے کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
23:01جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
23:04آمنہ کے آنکھوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
23:08ڈرامہ سلوک کے حوالے سے اپنے راہ کی ذہا لازمی کمیل کریں
23:12ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا
23:14مت بھولیے
23:15تینکس پار واشنگ
23:15اللہ حافظ
23:16ایلو بیورز کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
23:19آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
23:21دونوں کا تعلق مختلف دنہ وسط تھا
23:24آمنہ ایک درمیانی تفقے کے گرانے کی بیٹھی تھی
23:26جہاں پر پیسلا والدین کے مرضی سے ہوتا
23:29وہ خواب دیکھتی ضرور تھی
23:31مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
23:35دوسری طرف پراز ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
23:40مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
23:44وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
23:47وہ ایک دن آمنہ سے گپتگوں کا غاز ہوا
23:50شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
23:52مگر جل ہی
23:53دونوں کے درمیان ایک عجیب ساریشتہ بن گیا
23:56پراز کو لے دل کا تھا
23:57وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
23:59آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
24:03آمنہ کی دل میں بھی پراز کے باتوں کے گونچ رہنے لگی
24:06مگر وہ ڈرتی تھی
24:08اس کے والدین سخ مزاج تھے
24:10اور اپنی بیٹے کا رشتہ پہلے ہی
24:11ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تھے
24:14کرنا چاہتے تھے
24:15پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
24:18آمنہ میں جانتا ہو
24:19تم ڈرتی ہو
24:20لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
24:23تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
24:26آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
24:28وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
24:30مگر والدین کے رضا کے بغیر
24:32آگے بننا بھی تھا
24:34اس کے لئے ممکن نہ تھا
24:35ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
24:38انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
24:40ان کے بیٹے کے ماں یارکن نہیں ہے
24:42کہانی میں اصل ملک تب آیا
24:44جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
24:47ایک دن آمنہ سے ملی
24:49آمنہ نے نصر
24:49بلکن کے ساتھ محبت عزت کا وہ سلوک کیا
24:53جو کسی نے نہ کیا تھا
24:54یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
24:57انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
24:59اور کہا یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی
25:01کو سکون دے سکتی ہے
25:03اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیکھتا ہے
25:06جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
25:08آخر کار دونوں
25:09گرانے راضی ہو گئے
25:11مگر آمنہ کے والد نے شرطر کی
25:13کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریا
25:15پوری خلوص سے نبھائے گا
25:17ڈرامہ کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
25:20جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
25:23آمنہ کے آنکوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
25:27ڈرامہ سلوک کے حوالے سے اپنے راہ کی ظاہر لازمی کمیل کریں
25:31ساتھ میں ہمارے یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا
25:33مت بھولیے
25:33تینکس پر واشنگ
25:34اللہ حافظ
25:35ایلیو بیورز کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
25:38آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
25:40دونوں کا تعلق مختلف دنائے سے تھا
25:43آمنہ ایک درمیانی تفقے کے گرانے کی بیٹھی تھی
25:45جہاں پر پیسلا والدین کے مرضی سے ہوتا
25:48وہ خواب دیکھتی ضرورتی
25:50مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
25:54دوسری طرف پراز ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
25:59مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
26:03وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
26:06وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
26:09شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
26:11مگر جلحی
26:12دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
26:15پراز کوئلے دل کا تھا
26:16وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
26:18آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
26:22آمنہ کی دل میں بھی پراز کی باتوں کے گونچ رہنے لگی
26:25مگر وہ ڈرتی تھی
26:27اس کے والدین سخ مزاج تھے
26:28اور اپنی بیٹی کا رشتہ پہلے ہی
26:30ایک قریب رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تے کرنا چاہتے تھے
26:34پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
26:37آمنہ میں جانتا ہو
26:38تم ڈرتی ہو
26:39لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
26:42تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
26:45آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
26:47وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
26:49مگر والدین کے رضا کے بغیر
26:51آگے بڑھنا بھی تھا
26:53اس کے لئے ممکن نہ تھا
26:54ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
26:57انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
26:59ان کے بیٹے کے ماں یارکن نہیں ہے
27:01کہانی میں اصل مورد تب آیا
27:03جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
27:06ایک دن آمنہ سے ملی
27:07آمنہ نے نصر لینے کے خیلد
27:08بلکہ ان کے ساتھ محبت عزت کا وہ سلوک کیا
27:11جو کسی نے نہ کیا تھا
27:13یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل
27:15بدل گیا انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
27:18اور کہا یہ لڑکہ ہمارے بیٹے کی
27:20زندگی کو سکون دے سکتی ہے
27:22اس کے چہرے پر میں نے
27:24وہ خلوص دیتا ہے جو دولت سے
27:26نہیں خریدا جا سکتا
27:27آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
27:30مگر آمنہ کے والد نے شرط رکھی
27:32کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریا
27:34پوری خلوص سے نبھائی گیا
27:36ڈرامہ کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
27:39جہاں آمنہ اور پراز
27:40نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
27:42آمنہ کے آنکھوں میں سکون اور پراز
27:44کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
27:46ڈرامہ سلوک کے حوالے سے اپنے راہ کی ذہا
27:48لازمی کمنٹ کریں
27:49ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنے
27:52مت بھولیے
27:52تینکس پار واشنگ
27:53اللہ حافظ
27:54ایلیو بیورس کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
27:57آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
27:59دونوں کا تعلق مختلف دنیا ویسے تھا
28:01آمنہ ایک درمیانی طفقے کے گرانے کی بیٹی تھی
28:04جہاں ورپینسلا والدین کے مرضی سے ہوتا
28:07وہ خواب دیکھتی ضرور تھی
28:09مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
28:13دوسری طرف پراز
28:15ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
28:18مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
28:22وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
28:25وہ ایک دن آمنہ سے گپتگوں کا غاز ہوا
28:28شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
28:30مگر جل ہی
28:31دونوں کے درمیان ایک عجیب ساریشتہ بن گیا
28:34پراز کو لے دل کا تھا
28:35وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
28:37آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
28:41آمنہ کی دل میں بھی پراز کی باتوں کے گونچ رہنے لگی
28:44مگر وہ ڈرتی تھی
28:46اس کے والدین سخ مزاج تھے
28:47اور اپنی بیٹی کا رشتہ پہلے ہی
28:49ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تھے
28:52کرنا چاہتے تھے
28:53پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
28:56آمنہ میں جانتا ہو
28:57تم ڈرتی ہو
28:58لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
29:01تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
29:04آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
29:06وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
29:08مگر والدین کے رضا کے بغیر
29:10آگے بننا بھی تھا
29:12اس کے لئے ممکن نہ تھا
29:13ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
29:16انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
29:18ان کے بیٹے کے ماہ یارکن نہیں ہے
29:20کہانی میں اصل مورد تب آیا
29:22جب پراز کی ماہ جو عرصے سے بیمار تھی
29:25ایک دن آمنہ سے ملی
29:26آمنہ نے نصر بھی ان کے خیلات
29:28بلکن کے ساتھ محبت
29:29عزت کا وہ سلوک کیا جو کسی نے نہ کیا تھا
29:36قائل کیا اور کہا
29:37یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
29:41اس کے چہرے پر
29:42میں نے وہ خلوص دیتا ہے
29:44جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
29:46آخر کار دونوں گرانے
29:48راضی ہو گئے مگر آمنہ کے والد نے
29:50شرطر کی کہ پراز اپنی زندگی کی
29:52ذمہ داریاں پوری خلوص سے
29:54نبائے گا
29:55درامہ کے اختیطہ میں خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
29:58جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے
30:00بندن میں بنتے ہیں
30:01آمنہ کے آنکھوں میں سکون اور پراز کی دل میں
30:04شکر گزاری ہوتی ہے
30:05رامنسل کے حوالے سے اپنے راہ کی ظاہر لازمی
30:08کمیل کریں
30:08ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنے
30:11مت بولیے
30:11اللہ حافظ
30:13ایلیو پی برز کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
30:16آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
30:18دونوں کا تعلق مختلف دنائے سے تھا
30:20آمنہ ایک درمیانی تفقے کے گرانے کی بیٹی تھی
30:23جہاں پرنسلہ والدین کے مرضی سے ہوتا
30:26وہ خواب دیکھتی ضرورتی
30:28مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
30:32دوسری طرف پراز
30:34ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
30:37مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
30:41وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
30:44وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
30:47شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
30:49مگر جل ہی
30:50دونوں کے درمیان ایک عجیب سا رشتہ بن گیا
30:53پراز کوئلے دل کا تھا
30:54وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
30:56آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کہنچتی تھی
31:00آمنہ کی دل میں بھی پراز کے بعدوں کے گونچ رہنے لگی
31:03مگر وہ ڈرتی تھی
31:05اس کے والدین سخم مزاج تھے
31:06اور اپنی بیٹی کا رشتہ پہلے ہی
31:09ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تے کرنا چاہتے تھے
31:12پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
31:15آمنہ میں جانتا ہو
31:16تم ڈرتی ہو
31:17لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
31:20تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
31:23آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
31:25وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
31:27مگر والدین کے رضا کے بغیر
31:29آگے بننا بھی تھا
31:31اس کے لئے ممکن نہ تھا
31:32ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
31:35انہیں لگتا تھا کہ آمنہ ان کے بیٹے کے ماں یار کی نہیں ہے
31:39کہانی میں اصل مورد تب آیا
31:41جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
31:44ایک دن آمنہ سے ملی
31:45آمنہ نے نصر ان کے خیزت
31:47بلکن کے ساتھ محبت
31:48عزت کا وہ سلوک کیا جو کسی نے نہ کیا تھا
31:51یہی لمحہ تھا
31:52جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
31:54انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
31:56اور کہا
31:56یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
32:00اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیکھا ہے
32:03جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
32:05آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
32:08مگر آمنہ کے والد نے ایک شرطر کی
32:10کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریا
32:12پوری خلوص سے نبھائی گا
32:14ڈراما کے اختیطہ میں
32:15ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
32:17جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
32:20آمنہ کے آنکوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
32:24ڈراما سل کے حوالے سے
32:26اپنے راہ کی ظاہر لازمی کمنٹ کریں
32:27ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا
32:30مت بولیے
32:30تینکس پر واشنگ
32:31اللہ حافظ
32:32ایلو پی برز کراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
32:35آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
32:37دونوں کا تعلق مختلف دنیا ویسے تھا
32:39آمنہ ایک درمیانی طفقے کے گرانے کی بیٹی تھی
32:42جہاں پر پیسلا والدین کے مرضی سے ہوتا
32:45وہ خواب دیکھتی ضرور تھی
32:47مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
32:51دوسری طرف پراز
32:53ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
32:56مگر اپنی ماں کی بیماری نے اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
33:00وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد لائبریرے میں وقت گزارتا
33:03وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
33:06شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
33:08مگر جل ہی
33:09دونوں کے درمیان ایک عجیب ساریشتہ بن گیا
33:12پراز کو لی دل کرتا
33:13وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
33:15آمنہ کے خاموشی اسے اپنی طرف کینچتی تھی
33:19آمنہ کی دل میں بھی پراز کے بعدوں کے گونچ رہنے لگی
33:22مگر وہ ڈرتی تھی
33:24اس کے والے دن سخ مزاج تھے
33:25اور اپنی بیٹے کا رشتہ پہلے ہی
33:28ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ تھے
33:30کرنا چاہتے تھے
33:31پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
33:34آمنہ میں جانتا ہو
33:35تم ڈرتی ہو
33:36لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
33:39تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
33:42آمنہ کے آنکوں میں آسوا گئے
33:44وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
33:46مگر والدین کے رضا کے بغیر
33:48آگے بننا بھی تھا
33:50اس کے لئے ممکن نہ تھا
33:51ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
33:54انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
33:56ان کے بیٹے اور کے ماں یارکن نہیں ہے
33:58کہانی میں اصل مورد تب آیا
34:00جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
34:03ایک دن آمنہ سے ملی
34:04بلکہ ان کے ساتھ محبت عزت کا وہ سلوک کیا
34:08جو کسی نے نہ کیا تھا
34:10یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
34:13انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
34:15اور کہا یہ لڑکہ ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
34:19اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیکھتا ہے
34:22جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
34:24آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
34:27مگر آمنہ کے والد نے شرطر کی
34:29کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریاں پوری خلوص سے نبھائے گا
34:33درامہ کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
34:36جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
34:39آمنہ کے آنکوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
34:43درامہ سلوک کے حوالے سے اپنے راہی زہر لازمی کمیل کریں
34:46ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنے
34:49مطبول یہ تینکس پار واشنگ
34:50اللہ حافظ
34:51ایلو بیورز کھراچی کے ایک بڑے تعلیم ادارے میں
34:54آمنہ اور پراز کی پہلے ملاقات ہوئی
34:56دونوں کا تعلق مختلف دنائے سے تھا
34:58آمنہ ایک درمیانی تفقے کے گرانے کی بیٹھی تھی
35:01جہاں پرنسلا والدین کے مرضی سے ہوتا
35:04وہ خواب دیکھتی ضرورتی
35:06مگر ان خوابوں کو زبان دینے کے حمد کبھی نہ کرتی
35:10دوسری طرف پراز
35:12ایک خوشحال بیزنس پیملی سے تعلق کرتا تھا
35:15مگر اپنی ماں کی بیماری نے
35:16اس کے دل کو حساس بنا دیا تھا
35:19وہ اکثر اپنی کلاس کے بعد
35:21لائبریرے میں وقت گزارتا
35:22وہ ایک دن آمنہ سے گپتگو کا غاز ہوا
35:25شوروں میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہوئی
35:27مگر جلحی
35:28دونوں کے درمیان ایک عجیب ساریشتہ بن گیا
35:31پراز کوئلے دل کرتا
35:32وہ جذبات کو چھپاتا نہیں تھا
35:34آمنہ کے خاموشی
35:35اسے اپنی طرف کینچتی تھی
35:37آمنہ کی دل میں بھی پراز کے باتوں کے گونچ
35:40رہنے لگی
35:41مگر وہ ڈرتی تھی
35:43اس کے والے دن سخ مزاج تھے
35:44اور اپنی بیٹی کا رشتہ پہلے ہی
35:47ایک قریبی رشتہ دار کے بیٹے کے ساتھ
35:49تے کرنا چاہتے تھے
35:50پراز نے ایک دن ساپل پاز میں آمنہ سے کہا
35:53آمنہ میں جانتا ہو
35:54تم ڈرتی ہو
35:55لیکن اگر تم ایک بار میرا ہاتھ دام لو
35:58تو ساری دنیا سے لنے کے حمد آ جائے گی
36:01آمنہ کی آنکوں میں آسوا گئے
36:03وہ اسے کونہ نہیں چاہتی تھی
36:05مگر والدین کے رضا کے بغیر
36:07آگے بننا بھی تھا
36:09اس کے لئے ممکن نہ تھا
36:10ادھر پراز کے والدین کو بھی یہ تعلق پسند نہ آیا
36:13انہیں لگتا تھا کہ آمنہ
36:15ان کے بیٹے کے ماں یار کی نہیں ہے
36:17کہانی میں اصل مورد تب آیا
36:19جب پراز کی ماں جو عرصے سے بیمار تھی
36:22ایک دن آمنہ سے ملی
36:23بلکن کے ساتھ محبت عزت کا وہ سلوک کیا
36:27جو کسی نے نہ کیا تھا
36:29یہی لمحہ تھا جب پراز کی ماں کا دل بدل گیا
36:32انہوں نے اپنی شوہر کو قائل کیا
36:34اور کہا یہ لڑکی ہمارے بیٹے کی زندگی کو سکون دے سکتی ہے
36:38اس کے چہرے پر میں نے وہ خلوص دیکھا ہے
36:41جو دولت سے نہیں خریدا جا سکتا
36:43آخر کار دونوں گرانے راضی ہو گئے
36:46مگر آمنہ کے والد نے شرطر کی
36:48کہ پراز اپنی زندگی کی ذمہ داریاں پوری خلوص سے نبائے گا
36:52درامہ کے اختیطہ میں ایک خوبصورت منظر پر ہوتا ہے
36:55جہاں آمنہ اور پراز نکاح کے بندن میں بنتے ہیں
36:58آمنہ کے آنکوں میں سکون اور پراز کی دل میں شکر گزاری ہوتی ہے
37:02درامہ سلوک کے حوالے سے اپنے راہ کی ظاہر لازمی کمنٹ کریں
37:05ساتھ میں ہمارے یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنے
37:08مت بھولیے
37:08تینس پر واشنگ
37:09اللہ حافظ
37:10ایلو بیوئرز کراچی کے ایک بڑے تحلیم ادارے میں
37:13آمنہ اور پراز کی پہلی ملاقات ہوئی
37:15دونوں کا تعلق مختلف دنیا ویسے تھا
37:17آمنہ ایک درمیانی طفقے کے گرانے کی بیٹی تھی
37:20جہاں رپینسلہ والدین کی
Recommended
37:21
|
Up next
37:41
37:51
1:19
Be the first to comment