Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
چلتن مارخور کی تعداد کوئٹہ میں کیسے بڑھ گئی؟ یہ سوال ہر شکار کے شائقین اور وائلڈ لائف کے محبین کے ذہن میں ہوتا ہے۔ چلتن مارخور پاکستان کے علاقے میں پائی جانے والی ایک نایاب اور خوبصورت پہاڑی بکرے کی نسل ہے۔ کوئٹہ کے آس پاس کے پہاڑی سلسلے میں یہ جانور اپنی قدرتی آब و ہوا میں رہتے ہیں۔ اس ویڈیو میں ہم چلتن مارخور کی تعداد میں اضافے کے اسباب اور ان کی بقا کے لیے کیے جانے والے محفوظی کے اقدامات پر بات کریں گے۔ ہمارا مقصد ان جانوروں کی قدرتی زندگی اور ان کی حفاظت کے لیے کیے جانے والے کاموں کو اجاگر کرنا ہے تاکہ ان کی آبادی میں اضافہ ہو سکے۔ دیکھیں کہ کیسے محفوظی کے اقدامات چلتن مارخور کی تعداد کو بڑھانے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔

Category

😹
Fun
Transcript
00:01مارخور میں ایسے دل لکی ہوئی ہماری نے جیسے کہ جیسے ہماری بچے ہیں
00:06ہم جب تک ان کو دیکھتے بغیر ہمیں سکون نہیں ہوتا ہے
00:11کوئٹا کے قریب ہزار گنجی نیشنل پارک میں گشت کرنا حکمت اللہ کا روز کا معمول ہے
00:18وہ گزشتہ بارہ سالوں سے ان پہاڑوں میں چلتن مارخور کی افاظت پر معمول ہیں
00:24شکاریوں کی نظر مارخوروں اور عقمت اللہ کی نظر شکاریوں پر رہتی ہے
00:30صبح صویر ہم چھ بجے کے قریب آتے ہیں
00:34یا سب سے پہلے ہم لوگ اپنا مارخور کو ٹیلیسکوپ سے دیکھتے ہیں
00:37کہ ایسا نہیں کہ اس مارخور میں کوئی خوف تو نہیں ہے
00:43کیونکہ ہمیں مارخور سے پتا چلتا ہے کہ پہاڑ میں کوئی شکاری یا کوئی بندہ
00:47تو ہم لوگ زیادہ تر اسی چیزوں کو فاکس کرتے ہیں
00:50مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے
01:02اور کوئیٹا کے قریب پائے جانے والے چلتن مارخور نایاب ہیں
01:06سن انیس سو اسی کی دہائی تک چلتن مارخور ناپید ہونے کے قریب تھے
01:10اور یہاں ان کی تعداد دو سو سے بھی کم رہ گئی تھی
01:14اس صورتیار سے لمٹنے کے لیے کوئیٹا سے بیس کلومیٹر دور
01:17ہزار گنجی نیشنل پارک قائم کیا گیا
01:20ان کی افضائش نسل کے اقدامات کے بعد
01:22اب یہاں مارخوروں کی تعداد میں نمائی اضافہ ہوا ہے
01:26اور ان کی تعداد پندرہ سو سے تجاوز کر چکی ہے
01:29چلتن مارخور کی تعداد میں اس بڑے اضافے کے پیچھے
01:33محکمہ جنرلات کے ساتھ مقامی کملکی کا بھی اہم کردار ہے
01:37یہ بروری کا علاقہ ہے یہ عبیدہ کے دشت کا علاقہ ہے
01:40یہ چاروں طرف آبادی ہے
01:42تو ان کو سنبھالنا بھی بہت ہم لوگوں نے جیسا کہ تبلیغ کرتے ہیں لوگ
01:47تو ہم لوگ بھی اس کو کہتے ہیں کہ بھئی اس طرح کا نہیں ہونا چاہیے
01:51شکار کا پرابندی ہونا چاہیے ہم لوگوں کے جو مارخور یہ بہت قیمتی ہے
01:56ریل قانونی ہنٹنگ کے حوارے سے یہ ہے کہ کافی حد تک یہاں پہ کنٹرول ہے
02:01تو اگر ان کیس کسی بھی ٹائم گھتی ہے
02:06تو اس میں ہمارا جو وائلڈ آئیف ایکٹ ہے دوزار چودہ
02:10اس کے جو ہے تھرو ہم کاروائی کرتے ہیں
02:13ان کے خلاف چالان جو ہے وہ جج صاحب کے پاس سمیٹ کہاتے ہیں
02:18ماہین کہتے ہیں کہ اگرچہ چلتن مارخوروں کی تعداد زیادہ ہو گئی ہے
02:23لیکن ان کے لیے خطرہ اب بھی برقرار ہے
02:25موسمیتی تبدیلیاں پانی کی قلت اور انسانی سرگلمیوں میں اضافہ
02:30چلتن مارخور کے اس قدرتی مسکن کے لیے نئے چیلنجز پیدا کر سکتا ہے
02:35اکمت اللہ اور ان کی ٹیم ار وقت چوکس رہتی ہے
02:39تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مارخوروں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے
02:44کبھی کبھی ایسے ہوتے ہیں کہ مارخور بلکل نظر بھی نہیں آتے
02:47آج بھی میں نے اپنے گارڈز کو جو اوپر بیٹھے ہوئے پہاڑ پہ ان کو کال کیا
02:51تو ان سے پوچھا گیا کہ مارخور کچھ ایک کرتے جاؤ ایسے نہیں
02:55ایسے بی ایریا میں جائے کہ خدا نہ خواستہ کوئی نقصان ہو اس میں
03:00حکومت مستقبل میں یہاں شکاری علاقے قائم کرنے کے بعد
03:07ٹرافی انٹنگ کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتی ہے
03:10جس سے آسے لونے والی خطیر رکم مقامی کمیونٹی اور چلتن مارخور کی بقا پر خرچ کی جائے گی
03:17کوئٹا
03:18موسیقی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended