Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
کبھی تاریخ خود کو دہراتی نہیں… لیکن جب دہراتی ہے تو چہرے بدل دیتی ہے۔
سو سال پہلے، لارنس آف عریبیہ نے تسبیح گھماتے، قرآن کی آیات پڑھتے عربوں کو آزادی کا وعدہ دیا — اور سلطنت عثمانیہ بکھر گئی۔
آج، ایک اور شخص — وہی الفاظ، وہی انداز، وہی وعدے — “میں تمہیں غلامی سے آزاد کرانے آیا ہوں۔”
کیا یہ اتفاق ہے… یا تاریخ ایک بار پھر اپنے انجام کی طرف بڑھ رہی ہے؟

Category

🗞
News
Be the first to comment
Add your comment

Recommended