Skip to playerSkip to main content
Maklie Ka Qabristan Our Tarikh....???
#MakliGraveyard
#MakliDocumentary
#HistoryOfMakli
#ThattaSindh
#HistoricalPlacesOfPakistan
#WorldHeritageSite
#UNESCOHeritage
#AncientCemeteries
#HistoryOfSindh
#PakistaniHistory
#LostCivilizations
#IslamicArchitecture
#MughalEra
#MakliNecropolis
#HistoricalDocumentary
#SindhCulture
#HiddenHistory
#AncientPakistan
#MakliThatta
#GraveyardOfKings

Category

🏖
Travel
Transcript
00:00السلام علیکم دوستو سنگ کی دردی جیسے صدیوں سے اولیاء صفحہ اور بادشاہوں کی سرزمین کہا جاتا ہے
00:07اپنی دامن میں ایکیسی جگہ سے میٹے ہوئے ہیں جو خاموشی میں بھی ہزاروں داستانیں سناتی ہیں یہ ہے مکلی کا قبرستان
00:15ایکیسی وادی سکوت جہاں وقت تم گیا ہے جہاں ریت کی ذروں میں تاریخ کی تخت و تاج دفن ہے
00:21کہا جاتا ہے اگر کوئی مکلی کی ہواوں کو غور سے سنے تو ان میں گزرے ہوئے زمانوں کی آہیں سنائی دیتی ہے
00:28اس سورج کی توش میں چپکتے پتروں پر نہ جانے کتنے بادشاہوں وزیروں اور درویشوں کے نام کندہ ہے
00:35جو آج صرف نشان بن کر رہ گیا ہے مکلی جیسے دنیا کا سب سے بڑا قبرستان کہا جاتا ہے
00:41صرف ایک قبرستان نہیں بلکہ یہ ایک صدی پر پہلی ہوئی تہذیب زندہ کتاب ہے
00:47یہاں کے ہر مزار کے پیچھے ایک کہانی ہے کبھی عشق و عفاقی کبھی طاقت و اقتدار کے اور کبھی فن و بقا
00:54مکلی کی مٹی میں وہ راز دفن ہے جنہیں اگر الفاظ میں ڈال دیا جائے تو پوری تاریخ بن جائے گی
01:00تاریخ کے مطابق مکلی کا آغاز چودہ ہی صدی میں ہوا
01:03کچھ روایات کہتے ہیں کہ یہاں سب سے پہلے ایک درویش جو مکلی کے نام سے معروف ہوئی
01:10آباد ہوا کہا جاتا ہے کہ ایک بزرگ عورت جو خدا کے خاص بندی تھی
01:15اس وادی میں بصیرہ کر گئی اس عبادت اور تقوی کی وجہ سے یہ علاقہ مکلی کہلایا
01:21یعنی برکت والی جگہ پھر وقت کے ساتھ یہاں صوفیان عالم اور بعد میں حکمرانوں نے اپنی لئے مزار تعمیر کروائے
01:28رفتہ رفتہ یہ جگہ ایک وسیع قبرستان میں تبدیل کی گئی
01:32جو آنے والی صدیوں میں سلطنتوں کی تاریخ رقم کرتا گیا
01:37ٹھٹا جو اس زمانے میں سن کا عالمی اور سیاسی مرکز تھا مکلی کے قریب واقع تھا
01:42تریائے سن کے گنار آباد یہ شہر تجارت فنون اور علم کا گھوارہ تاں
01:48یہاں کے حکمران سما خاندان سے تعلق رکھتے تھے
01:51جنہوں نے تیرہوی سے پندرہوی صدی کے دوران سن پر حکومت کی
01:55انہی میں سے ایک نامور حکمران جام نظام الدین المعروف
02:00جام نندو مکلی کے ابتدائی آہد کا سب سے مشہور بادشاہ مانا جاتا ہے
02:05کہا جاتا ہے کہ اس نے نہ صرف ٹٹا کے ایک عظیم شہر بنایا
02:09بلکہ مکلی کو شاہی قبرستان میں تبدیل کرنے کی بنیاد رکھی
02:13جام نندو کے ایک نیک عالم دوست اور مصنب باچھاتا
02:17اس نے اپنے دربار میں علماء شراء اور فنکاروں کو جمع کیا
02:21اس کے دور میں مکلی میں وہ فن و تعمیر شروع ہوا
02:24جو آج بھی دیکھنے والوں کو حیران کر دیتا ہے
02:27پھر ارکندہ باریک نقش قرآن کی آیات اور جومیٹرک کے ایسے ایسے نمونے دیکھنے
02:33کو سوچ میں پڑ جاتا ہے کہ آخر میں اس دور کے سنگ تراش کتنے ماہر تھے
02:38یہ وہ زمانہ تھا جب مکلی کے میدانوں میں محنت عقیدت اور فن کی چراغ جلتے تھے
02:43پھر زمانہ گزرا اور ٹٹا کے سرزمین پر مختلف خاندانوں نے اپنے حکومت قائم کی
02:49سما، ارغون، ترخان اور بعد میں مغل ہر دور میں مکلی ایک نیا رنگ لیتی تھی
02:55ارغون کے دور میں مکلی پر احرانی فن تعمیر کے اثرات نمائی ہوئے
02:59جبکہ ترخانوں نے وست اشیائی طرح کی مقبریں بنوائے
03:03ان مزارات پر نیلے رنگ کے چمکدار ٹیلوں سے سجو ہوئی تضائین آج بھی اپنی اہد کے عظمت کا پتہ دیتی ہے
03:10کچھ مقبروں پر گنج بند نہیں بلکہ چھتے دار چھتے ہیں جو گجراتی طرز تعمیر کا عقص پیش کرتی ہے
03:17اس طرح مکلی کا ایسا فنپارہ بن گیا جو برسغیر کے مختلف تذیب کا امتیاز ہے
03:23یہ وقت تھا جب مکلی قبرستان صرف بادشاہوں اور امیروں کے لیے نہیں بلکہ علماء صوفیاء اور شائروں فنکاروں کے لیے پر مقدس ٹکانہ بن چکا تھا
03:33کہا جاتا ہے کہ یہاں تقریباً ایک صدی تک ہر خاص و عام اپنی آرامگاہ مکلی میں چاہتا تھا
03:39یہ ایک ایسا احزاز سمجھا جاتا تھا جیسے کوئی جنت کی زمین میں دفن ہو رہا ہو
03:44اس وجہ سے یہاں تقریباً پانچ لاکھ سے زیادہ قبریں موجود ہیں
03:49بعض کہتے ہیں کہ دس لاکھ سے بھی زیادہ ہر قبر ہر مزار اپنی زبان میں ایک داستان سناتا ہے
03:55مکلی کی خاموش فضاؤں میں جب شام اترتی ہے تو لگتا ہے جیسے وقت پیچھے پلٹ گیا ہو
04:01پرانی دیواروں پر بیٹے پرندے دوبتے سورج کی سرخ لپنے پتر اور فضا میں بس عجیب سے سنجید گی
04:09یہ سب مل کر ایک ایسا منظر تخلیق کرتے ہیں جو دل کے اندر اتر جاتا ہے
04:14کہتے ہیں کہ رات کے وقت مکلی میں عجیب سکوت چاہ جاتا ہے
04:19کچھ لوگوں نے بیان کیا ہے کہ رات کی تاریخی میں کچھ کبار مزاروں کے بیٹ جلتے ہوئے روشنوں کی جلک نظر آتی ہے
04:26جیسے روحیں اپنی دنیا میں مصروف ہو
04:29لیکن مکلی صرف کہانیاں نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے
04:32ایک ایسی حقیقت جو وقت کی بہاو سے گزری تاریخ بتاتی ہے
04:36کہ سولہی صدی کے آخر تک مکلی اپنی شان اور شوکت کی عروج پرتا
04:41ٹٹا میں علم اور عدب کے ساتھ ساتھ فنی تعمیر کے مثالی دنیا بر میں دی جاتی تھی
04:46یہاں کے مدارس مساجد اور مقبر اسلامی تحزیب کے نادر نمونے سمجھے جاتے تھے
04:51لیکن پھر جیسے قسمت کا رخ بدل گیا
04:54دریائے سن نے اپنا راستہ بدلا اور ٹٹا کا تجارتی مرکز کمزور ہونے لگا
04:59آہستہ آہستہ شہر کے رونے کے مان پڑھنے لگے
05:02اور مکلی کی خاموش بڑھنے لگی
05:05یہی وہ وقت تھا جب مغل سلطنت کا اثر سن پر بڑھا
05:08اور مقام حکمرانوں کی طاقت کم ہونے لگی
05:11ٹٹا کے درباروں میں جو چراخ کبھی علم اور فن کی روشنی میں پیلاتے تھے
05:15وہ بوجھنے لگے لوگ مکلی حج سے ہجرت کرنے لگے
05:19مزاروں کی تعمیر رک گئی
05:20اور وقت کے توفان نے ان پتروں کو کمزور کرنا شروع کر دیا
05:24لیکن مکلی کی مٹی میں دفن کہانیاں ابھی بھی باقی ہیں
05:28جام نظام الدین کے مزار کے قریب آج بھی وہ نازک نقش دیکھی جا سکتے ہیں
05:33جنہیں ہاتھ سے بنایا گیا
05:34ہر لکیرے ایک ماہر سنگ تراج کی زنگی کا حاصل ہے
05:38کچھ مقبروں کے اندر قرآن کی آیات اس خوبصورتی سے لکی گئی
05:42کہ پتر بھی عبادت کرتا نظر آتا ہے
05:45بی بی جوہری کا مزار جو اپنی عبارات میں بے مثال ہے
05:49عورت کی عظمت اور عزت کی علامت سمجھا جاتا ہے
05:52کہا جاتا ہے کہ وہ علم وہ تقوی میں ہے
05:54مثال خاتون تھی اور ان کے مزار پر آج بھی زرائین عقیدت سے آتے ہیں
05:59مکلی میں قبرستان ہے جو میر قاسم کی
06:02جو ایک بہادر سفہ سالارتے
06:04ان کے مزار کے پتر آج بھی ان کی شان کی گواہی دیتے ہیں
06:08کہ ایک جگہ عیسیٰ خان ترخان کا مقبرہ ہے
06:11جس کی عظمت آج بھی برقرار ہے
06:13اس کے گنجبند کے نیچے کڑے ہو کر
06:16انسان خود کو تاریخ کے اندر محسوس کرتا ہے
06:18مکلی کی ان مزاروں میں انسان کی فانی حیثیت کا احساس جاگ اٹھتا ہے
06:23وہ جو کبھی تخت پر بیٹھے تھے آج حاموش مٹی میں سو رہے ہیں
06:27یہی ہے مکلی کی اصلی روح
06:29یہ قبرستان ہمیں یہ سبق دیتا ہے
06:31کہ دنیا کی عظمت اقتدار دولت سب لمحاتی ہے
06:35وقت آتا ہے اور سب کچھ خاک میں بدل جاتا ہے
06:39جو آج سلطن بناتے ہیں
06:41کل اسی مٹی میں دفن ہو جاتے ہیں
06:43مکلی کی اس فلسوے کا آئینہ ہے
06:45ہواوں کی جونکوں میں صدیوں پرانی آئی گلتی ہیں
06:48مکلی کی فضاؤں میں وہ خاموشی گونجتے ہیں
06:51جو کسی وقت تخت و تاج کی کہواتی
06:53مگر یہ کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی
06:56مکلی کی مزار اب صرف یادگار نہیں
06:58عبرت کا آئینہ بن چکا ہے
07:00وقت کے ہاتھوں اجرتے ہوئے
07:02یہ پتر اب ایک نئی کہانی سنانے کو بیتاب ہے
07:05یہ کہانی زوال کی ہے
07:06اور بربادی کی اور اس کا انجام کی
07:09جو ہر عظمت کو خاک میں ملا دیتے ہیں
07:11یہ تا مکلی کا اروج مگر آگے جو آنے والا ہے
07:15وہ اس کی خاموشی بربادی کا سفر
07:17موسیقی
07:22موسیقی
07:24موسیقی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended