Skip to playerSkip to main content
#Masoom #ImranAshraf #BarkatSiddiqui

Masoom Episode 10 [CC] 12th October 2025 - Imran Ashraf & Sonya Hussyn - Presented by Leather Galleria & Powered by Happilac Paints

Digitally Powered by Happilac Paints. #HappilacPaints
Digitally Presented by Leather Galleria #LeatherGalleria #PremiumFurniture #leathersofa
Associate by Jhalak Beauty Cream

Let’s take you to the world of Dilshad Faisalabadi and Neeli…
#Masoom, a story that promises emotion, intensity, and unforgettable journey. ✨ Featuring: Imran Ashraf & Sonya Hussyn

✍ Writer: Content Line
🎬 Director: Barkat Siddiqui
🎥 Producers: Barkat Siddiqui & MD Productions

📺 Watch Masoom every Sunday at 8 p.m. on HUM TV

#MasoomEpisode10
#HappilacPaints #ImranAshraf #SonyaHussyn #BarkatSiddiqui #ContentLine #MDProductions #MikaalZulfiqar #HUMTVDrama #LeatherGalleria #PremiumFurniture #leathersofa

Category

😹
Fun
Transcript
00:00موسیقی
00:02موسیقی
00:04موسیقی
00:07جوگریاں جوگریاں
00:08بن گئی عشق چھتیرے
00:12جھٹکی
00:18نواف صاحب کبھی میرے رشتے
00:20کیلئے نہیں مانیں گے ہم بڑے غریب ہیں
00:22تو جانتی ہے
00:24کسی غریب گھر سے کسی کی جوان بیٹی
00:28بیٹی کا رشتہ ہے نا
00:30تو باپ کے دل میں گولی کی طرح لگتا ہے
00:34کیوں آئی ہے
00:36کوئی نا کوئی مقصد تو ضرور ہوگا
00:38ہم یہاں آج بہت خاص مقصد سے آئے ہیں
00:40یہاں میری زمدگی
00:42میرے ہاتھ سے نکل رہی ہے تجھے رکارڈنگی پڑی بھی
00:44باگا والے ہو
00:46بڑی آنا لہل فو
00:48جاؤ
00:50کسی فٹپات پہ یا چائے کے ہوتل پہ بیٹھ کے گاؤ
00:52آواز نکل نہیں رہی ہے بڑے آئین سنگر بننے کے لیے
00:54یہ جو محبت کی چنگاریاں ہوتی ہیں نا بیگم صاحبہ
00:58یہ نہ پتھر کے محل دیکھتی ہیں اور نہ تنکوں کی جھوپڑیاں
01:04پل میں جلا کر راک کر دیتی ہیں
01:08ہمیں ڈھر ہے کہ
01:10ہمارا یہ خدشہ حقیقت کا روپ نہ دھار لے
01:14اللہ نہ کرے نا واپ صاحب
01:16اپنی امی کو جا کے یہ بات ضرور بتاتا جائے
01:18کہ مجھے ہی رشتہ
01:20منظور میں
01:22مجھے چاندنا ہے
01:24کون چھپالا
01:26ہمارے ملے میں ہماری گلی کی نکر پہ رہتی تھی
01:30بڑی خوبصورت تھی
01:34اچھا
01:36یہ
01:38لمحے لمحے بال
01:40نیلی کنچ ہے جیسی پیاری آنکھیں
01:42ایدوالا تو
01:44سب نے دیکھ لیا تھا فنکچن میں
01:46جو آپ کہوں کو
01:48ممہ جی آپ کا بیٹا پہن کے آ رہا ہے
01:50پوری کی پوری اممہ لگ رہی ہے
01:52لے جائے
01:54اسے
01:56جیسے
02:02کچھ کہا ہے بزرگوں نے
02:04نیچ لوگوں سے
02:06کسی کو فیض نہیں حاصل ہو سکتا
02:10میرا سی
02:12اور بخت
02:14عمت کیسے کی انہوں نے
02:16ایسی بات کرنے کی
02:18ذرا جرت تو دیکھیا ہوں کی
02:20کان کیسے دے کہ کرائے دار کو نکال دے نا
02:22تو کیا نتیجہ نہیں کر سکتا
02:24میں پولز کو بلانوں گا بتا رہا ہوں آپ کو
02:26چھو جتگی
02:28موسیقی
02:30موسیقی
02:32موسیقی
02:34موسیقی
02:36موسیقی
02:38موسیقی
02:40موسیقی
02:42موسیقی
02:44موسیقی
02:46موسیقی
02:48موسیقی
02:50موسیقی
02:52موسیقی
02:54موسیقی
02:56موسیقی
03:26موسیقی
03:52ایسی لڑکیاں فرسمت سے ملتی ہیں برشدان
03:54بار بار خوشیاں دروازے پر دستک نہیں دیتی
03:57مان لو میری بات
04:00اور کر دو اشاد
04:02کولی بن کے لگتی ہے بارے دل کے اوپر
04:04میں جانتا ہوں نیلی جی نے بڑی
04:07بڑے اچھے جذبے سے میری مدد کرنے کی کوشش کی ہے
04:11پر جذبات ہم غریبوں کے بھی تو ہوتے ہیں نا
04:14غریب بھی تو جذبوں کے آگے مجبور ہو سکتا ہے
04:18ناکلی جی
04:22میں قدر کرتا ہوں نیلی جی کا جذبے کی
04:27عزت کرتا ہوں غریب
04:29پر میں اپنی بہن کو بھیگ کے پیسوں گھانا نکھلا سکتا
04:32میں دھکے کھاؤں گا
04:34تو چندت
04:36اور اگر نہ ملے
04:41تو زندگی بھرک انتظار
04:45دلشاد
04:53دلشاد
04:58دلشاد
05:00ہلو ویورز ایمن ایک اٹھائیس سالہ نوجوان عورت ہے
05:05جو کراچی کے قرآن علاقے میں تنہا رہتی ہے
05:08وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے
05:11نہ کسی سے ملتی ہے
05:13نہ ہی کسی کے اپنی زندگی میں آنے دیتی ہے
05:16محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں
05:18کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
05:24اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
05:28مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی
05:31دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
05:35جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
05:38اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
05:43لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
05:47ایک لایو کانسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
05:53ایمن اس وقت سٹیج پر پام کر رہی تھی جب اسے یہ خبر ملی
05:58وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
06:02اور بولنا چھوڑ دیا
06:04ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گی
06:09مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب
06:13ٹویل سالہ یتیم للکہ اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
06:20سراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
06:24وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
06:30پول پرانا پیانو کا چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
06:35ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
06:39ایک دن وہ دروازہ کولتی ہے ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانو پر بٹھاتی ہے
06:44اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
06:47اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
06:49مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
06:54اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
06:58ویورزی کہانی اس خاموشی کی ہے جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
07:03اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
07:07ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
07:10اسے جوننے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کا بھی ہوتا ہے
07:14اس درامہ سل کے حوالے سے اپنے رائے کی ظاہر لازمی کمیل کریں
07:18ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولیے
07:21تینکس پر واشنگ
07:22اللہ حافظ
07:22ہلو ویورز
07:24ایمن ایک اٹھائیس سالہ نوجوان عورت ہے
07:27جو کراجی کے قرآن علاقے میں تنہا رہتی ہے
07:30وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے
07:32نہ کسی سے ملتی ہے
07:34نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
07:37محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں
07:40کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
07:45اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
07:50مگر ایمن کوئی عام للکی نہیں تھی
07:52دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
07:56جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
07:59اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
08:04لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجھل گئی
08:08ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کی والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
08:15ایمن اس وقت اسٹیج پر پام کر رہی تھی
08:18جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
08:24اور بولنا چھوڑ دیا
08:26ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گی
08:31مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب بھی گئی
08:35ٹویل سالہ یتیم للکا اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
08:41سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
08:45وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
08:52پول پرانا پیانو کا چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
08:57ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
09:00ایک دن وہ دروازہ کھولتی ہے
09:02ایک مہینے بعد سہراب کو پیانو پر بٹھاتی ہے
09:06اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
09:08اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
09:11مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
09:15اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
09:19ویورزی کہانی اس خاموشی کی ہے
09:22جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
09:25اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
09:29ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
09:31اسے جوڑنے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کافی ہوتا ہے
09:35اس دروازہ کے حوالے سے اپنے رائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
09:39ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بولیے
09:42تینکس پر واشنگ
09:43اللہ حافظ
09:44ہلو ویورز ایمن ایک اٹھائی سالہ نوجوان عورت ہے جو کراچی کے قرآن علاقے میں تنہا رہتی ہے
09:52وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے نہ کسی سے ملتی ہے نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
09:59محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
10:07اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
10:11مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
10:18جس نے پاکستان کے کئے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
10:21اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
10:26لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
10:30ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار اکسیڈن میں مارے گئے
10:36ایمن اس وقت سٹیج پر پام کر رہی تھی
10:39جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
10:45اور بولنا چھوڑ دیا
10:47ہسنا جینا سب بلگی اور بس ایک کمرے تک محدود ہوگی
10:52مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب
10:56ٹویل سالہ یتیم للکا اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
11:03سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
11:07وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
11:13پول پرانا پیانو کا کیپ چکلیٹ یا بچپن کی کہانیا
11:18ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
11:22ایک دن وہ دروازہ کھولتی ہے
11:23ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانو پر بٹھاتی ہے
11:27اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
11:30اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
11:32مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
11:37اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
11:41ویورزی کہانی اس خاموشی کی ہے
11:44جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
11:46اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
11:50ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
11:53اسے جوڑنے کے لیے صرف ایک سچے جذبہ کافی ہوتا ہے
11:57اس درامہ سل کے حوالے سے اپنے رعائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
12:01ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بولیے
12:04تینکس پر واشنگ
12:05اللہ حافظ
12:05ہلو ویورز ایمن ایک اٹھائیس سالہ نوجوان عورت ہے جو کراچی کے قرآن علاقے میں تنہا رہتی ہے
12:13وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے نہ کسی سے ملتی ہے نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
12:20محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
12:28اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
12:33مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
12:39جس نے پاکستان کے کئی بڑے ایوارڈ جیتے تھے
12:42اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
12:47لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
12:51ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
12:58ایمن اس وقت اسٹیج پر پام کر رہی تھی
13:01جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
13:07اور بولنا چھول دیا
13:09ہسنا جینا سب بلگی اور بس ایک کمرے تک محدود ہوگی
13:14مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے
13:16جب سہراب ایک ٹویل سالہ یتیم للکا اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
13:24سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
13:28وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
13:35پول پرانا آفیانوں کا کیف چکلیٹ یا بچپن کی کہانیا
13:39ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹھوٹنے لگتا ہے
13:43ایک دن وہ دروازہ کولتی ہے
13:45ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانوں پر بٹاتی ہے
13:49اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
13:51اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
13:54مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
13:58اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
14:02ویورزی کہانی اس خاموشی کی ہے
14:05جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
14:08اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
14:12ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
14:14اسے جو اندر کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کا بھی ہوتا ہے
14:19اس درامہ سل کے حوالے سے اپنے رائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
14:22ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولیے
14:25تینکس پر واشنگ
14:26اللہ حافظ
14:27ہلو ویورز ایمن ایک 18 سالہ نوجوان عورت ہے جو کراچی کے قرآن علاقے میں ترہا رہتی ہے
14:34وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے نہ کسی سے ملتی ہے نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
14:42محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
14:50اور کبھی رات کو وہ اچت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
14:54مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی
14:57دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
15:01جس نے پاکستان کے کئے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
15:04اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
15:09لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجڑ گئی
15:13ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
15:19ایمن اس وقت اسٹیج پر پام کر رہی تھی
15:22جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
15:28اور بولنا چھول دیا
15:30ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گی
15:35مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب ایک ٹویل سالہ یتیم لڑکا
15:42اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
15:46سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
15:50وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
15:56پول پرانا افیانوں کا کیپ چکلیٹ یا بچپن کی کہانیا
16:01ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹھوٹنے لگتا ہے
16:05ایک دن وہ دروازہ کولتی ہے
16:06ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانوں پر بٹھاتی ہے
16:10اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
16:13اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
16:15مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
16:20اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
16:24وہی ورزی کہانی اس خاموشی کی ہے
16:27جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
16:29اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
16:33ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
16:36اسے جو اندر کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کا بھی ہوتا ہے
16:40اس درامہ سل کے حوالے سے اپنے رائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
16:44ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولیے
16:47تینکس پر واشنگ
16:48اللہ حافظ
16:48ہلو ویورز ایمن ایک اٹھائیس سالہ نوجوان عورت ہے جو کراجی کے قرآن علاقے میں ترہا رہتی ہے
16:56وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے نہ کسی سے ملتی ہے نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
17:03محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
17:11اور کبھی رات کو وہ چت پر آسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
17:16مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
17:22جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
17:25اس کی منگلی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
17:30لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجڑ گئی
17:34ایک لائیو کانسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
17:41ایمن اس وقت اسٹیج پر پام کر رہی تھی
17:44جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
17:50اور بولنا چھوڑ دیا
17:52ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گئی
17:57مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے
17:59جب سہراب ایک ٹویل سالہ یتیم لڑکا اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
18:07سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
18:11وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
18:18پول پرانا افیانوں کا کیپ چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
18:23ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
18:26ایک دن وہ دروازہ کولتی ہے
18:28ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانوں پر بٹھاتی ہے
18:32اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
18:34اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
18:37مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
18:41اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
18:45ویورز یہ کہانی اس خاموشی کی ہے
18:48جو صدمے سے پیدا ہوتی ہے
18:51اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
18:55ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
18:57اسے جوڑنے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کافی ہوتا ہے
19:01اس درامہ سل کے حوالے سے اپنے رائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
19:05ساتھ میں ہمارا یوٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولیے
19:08تینکس پر واشنگ
19:09اللہ حافظ
19:10ہلو ویورز
19:12ایمن ایک اٹھائیس سالہ نوجوان عورت ہے
19:14جو کراجی کے قرآن علاقے میں ترہا رہتی ہے
19:17وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے
19:20نہ کسی سے ملتی ہے
19:22نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
19:25محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں
19:27کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
19:33اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتے ہیں خود سے
19:37مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی
19:40دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
19:44جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
19:47اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
19:52لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
19:56ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
20:02ایمن اس وقت سٹیج پر پام کر رہی تھی جب اسے یہ خبر ملی
20:07وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
20:11اور بولنا چھوڑ دیا
20:13ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک عمرے تک محدود ہو گی
20:18مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب
20:22ایک ٹویل سالہ یتیم للکہ اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
20:29سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
20:33وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
20:39پول پرانا پیانو کا کیپ چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
20:44ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
20:48ایک دن وہ دروازہ کھولتی ہے
20:49ایک مہینے بعد وہ سہراب کو پیانو پر بٹھاتی ہے
20:53اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
20:56اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
20:58مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
21:03اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
21:07بیورزی کہانی اس خاموشی کی ہے
21:10جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
21:12اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
21:16ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
21:19اسے جوڑنے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کا بھی ہوتا ہے
21:23جوڑنے کے حوالے سے اپنے رائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
21:27ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولیے
21:30تینکس پر واشنگ
21:31اللہ حافظ
21:31ہلو بیورز ایمن ایک اٹھائیس سالہ نوجوان عورت ہے جو کراچی کے قرآن علاقے میں ترہا رہتی ہے
21:39وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے نہ کسی سے ملتی ہے نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
21:46محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
21:54اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
21:59مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
22:05جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
22:08اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
22:13لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
22:17ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
22:24ایمن اس وقت سٹیج پر پام کر رہی تھی
22:27جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
22:33اور بولنا چھوڑ دیا
22:35ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گی
22:40مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب
22:43ایک ٹویل سالہ یتیم لڑکا اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
22:50سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
22:54وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
23:01پول پرانا آفیانو کا کیف چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
23:06ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
23:09ایک دن وہ دروازہ کولتی ہے ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانوں پر بٹھاتی ہے
23:15اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
23:17اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
23:20مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
23:24اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
23:29ویورزی کہانی اس خاموشی کی ہے جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
23:34اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
23:38ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
23:40اسے جوڑنے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کا بھی ہوتا ہے
23:44اس درامہ سل کے حوالے سے اپنے رعائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
23:48ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بولیے
23:51تینکس پر واشنگ
23:52اللہ حافظ
23:53ہلو ویورز
23:55ایمن ایک اٹھائیس سالہ نوجوان عورت ہے
23:57جو کراچی کے قرآن علاقے میں تنہا رہتی ہے
24:00وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے
24:03نہ کسی سے ملتی ہے
24:05نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
24:08محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں
24:10کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
24:16اور کبھی رات کو وہ چت پر آسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
24:20مگر ایمن کوئی عام للکی نہیں تھی
24:23دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
24:27جس نے پاکستان کے کئی بڑے ایوارڈ جیتے تھے
24:30اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
24:35لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
24:39ایک لائیو کانسٹ کے دوران
24:41ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
24:45ایمن اس وقت سٹیج پر پام کر رہی تھی
24:48جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
24:54اور بولنا چھول دیا
24:56ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گی
25:01مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب
25:05ایک ٹویل سالہ یتیم لڑکا اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
25:12سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
25:16وہ ایمن کے خاموشی کو چھرن سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
25:22پول پرانا آفیانو کا کیپ چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
25:27ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹھوٹنے لگتا ہے
25:31ایک دن وہ دروازہ کھولتی ہے
25:32ایک مہینے بعد اس وقت آپ کو پیانو پر بٹاتی ہے
25:36اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
25:39اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
25:41مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
25:46اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
25:50ویورزی کہانی اس خاموشی کی ہے
25:53جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
25:55اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
25:59ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
26:02اسے جوننے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کا بھی ہوتا ہے
26:06اس درامہ سل کے حوالے سے اپنے رائے کی ظاہر لازمی کے مند کریں
26:10ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنے مت بھولیے
26:13تینکس پر واشنگ
26:14اللہ حافظ
26:15ہلو ویورز
26:16اے من ایک اٹھائی سالہ نوجوان عورت ہے
26:19جو کراجی کے قرآن علاقے میں تنہا رہتی ہے
26:22وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے
26:24نہ کسی سے ملتی ہے
26:26نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
26:29محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں
26:32کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
26:37اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
26:42مگر ایمن کوئی عام للکی نہیں تھی
26:44دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
26:48جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
26:51اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے
26:55علیان سے ہو چکی تھی
26:56لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
27:00ایک لائیو کانسٹ کے دوران
27:02ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان
27:04ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
27:07ایمن اس وقت اسٹیج پر پام کر رہی تھی
27:10جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے
27:14ڈرنے لگی
27:16اور بولنا چھوڑ دیا
27:18ہسنا جینا سب بول گی
27:20اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گئی
27:23مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے
27:25جب سہراب
27:26ایک ٹویل سالہ یتیم لڑکا
27:29اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے
27:32ٹکرا جاتا ہے
27:33سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
27:37وہ ایمن کے خاموشی کو
27:39چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر
27:41کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
27:44پول پرانا افیانوں کا
27:46چکلیٹ یا بچپن کی کہانیا
27:48ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ
27:51ٹھوٹنے لگتا ہے
27:52ایک دن وہ دروازہ کولتی ہے
27:54ایک مہینے بعد اس راب کو پیانوں پر
27:57بٹاتی ہے اور برس و بعد
27:59خود بھی بیٹھتی ہے
28:00اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
28:03مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں
28:05سناٹک آواز دیتی ہے
28:07اور وہی لمحہ
28:09اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
28:11ویورزی کہانی
28:13اس خاموشی کی ہے
28:14جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
28:17اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
28:21ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
28:23اسے جوڑنے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کافی ہوتا ہے
28:27اس دروازہ کے حوالے سے
28:29اپنے رائے کی ظاہر لازمی کمین کریں
28:31ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل
28:33سبسکرائب کرنا مت بھولیے
28:34تینکس پر واشنگ
28:35اللہ حافظ
28:36ہلو ویورز
28:38ایمن ایک اٹھائیس سالہ نوجوان عورت ہے
28:40جو کراچی کے قرآن علاقے میں تنہا رہتی ہے
28:43وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے
28:46نہ کسی سے ملتی ہے
28:48نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
28:51محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں
28:53کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائے دیتی ہے
28:59اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
29:03مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی
29:06دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
29:10جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
29:13اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
29:18لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
29:22ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
29:28ایمن اس وقت سٹیج پر پام کر رہی تھی جب اسے یہ خبر ملی
29:33وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی اور بولنا چھوڑ دیا
29:39ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گی
29:44مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب ایک ٹویل سالہ یتیم لڑکا
29:51اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
29:55سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
29:59وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
30:05پول پرانا پیانو کا کیپ چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
30:10ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
30:14ایک دن وہ دروازہ کھولتی ہے
30:15ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانو پر بٹھاتی ہے
30:19اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
30:22اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
30:24مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
30:29اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
30:33ویورزی کہانی اس خاموشی کی ہے
30:36جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
30:38اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
30:42ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
30:45اسے جوڑنے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کافی ہوتا ہے
30:49اس درامہ سل کے حوالے سے اپنے رعائے کی زیادہ لازمی کمین کریں
30:53ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولیے
30:56تینکس پر واشنگ
30:57اللہ حافظ
30:58ہلو بیورز
30:59ایمن ایک اٹھائی سالہ نوجوان عورت ہے
31:02جو کراچی کے ایک پرانے علاقے میں تنہا رہتی ہے
31:05وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے
31:08نہ کسی سے ملتی ہے
31:09نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
31:12محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں
31:15کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
31:20اور کبھی رات کو وہ چت پر آسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
31:25مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی
31:27دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
31:31جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
31:34اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
31:39لیکن ایک دن اس کے زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
31:43ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
31:50ایمن اس وقت سٹیج پر پام کر رہی تھی جب اسے یہ خبر ملی
31:54وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی اور بولنا چھول دیا
32:01ہسنا جینا سب بول گی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گی
32:06مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب ایک ٹویل سالہ
32:11یتیم للکہ اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
32:16سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
32:20وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
32:27پول پرانا پیانو کا کیف چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
32:32ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
32:35ایک دن وہ دروازہ کولتی ہے
32:37ایک مہینے بعد وہ سہراب کو پیانو پر بٹاتی ہے
32:41اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
32:43اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
32:46مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
32:50اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
32:54ویورزی کہانی اس خاموشی کی ہے
32:57جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
33:00اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
33:04ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
33:06اسے جو اندر کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کا بھی ہوتا ہے
33:10اس درامزل کے حوالے سے اپنے رعائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
33:14ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولئے
33:17تینکس پر واشنگ
33:18اللہ حافظ
33:19ہلو ویورز ایمن ایک اٹھائی سالہ نوجوان عورت ہے جو کراچی کے قرآن علاقے میں تنہا رہتی ہے
33:26وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے نہ کسی سے ملتی ہے نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
33:34محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
33:42اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
33:46مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
33:53جس نے پاکستان کے کے بڑے ایوارڈ جیتے تھے
33:56اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
34:01لیکن ایک دن اس کے زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
34:05ایک لائیو کینسٹ کے دوران ایمن کی والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
34:11ایمن اس وقت سٹیج پر پام کر رہی تھی
34:14جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
34:20اور بولنا چھول دیا
34:22ہسنا جینا سب بلگی اور بس ایک عمرے تک محدود ہو گئی
34:28مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے جب سہراب ایک
34:31ٹویل سالہ یتیم للکا اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
34:38سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
34:42وہ ایمن کے خاموشی کو چھرن سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
34:48پول پرانا پیانو کا کیپ چکلیٹ یا بچپن کی کہانیاں
34:53ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹوٹنے لگتا ہے
34:57ایک دن وہ دروازہ کھولتی ہے
34:58ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانو پر بٹھاتی ہے
35:02اور برس و بات خود بھی بیٹھتی ہے
35:05اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
35:07مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز دیتی ہے
35:12اور وہی لمحہ اس کے دوبارہ زندگی کے شروعات ہوتا ہے
35:16ویورز یہ کہانی اس خاموشی کی ہے
35:19جو صدمی سے پیدا ہوتی ہے
35:21اور اس آواز کی جو محبت سے واپس آتی ہے
35:25ہر انسان جو اندر سے ٹوٹ ہوتا ہے
35:28اسے جوڑنے کے لیے صرف ایک سچا جذبہ کافی ہوتا ہے
35:32اس درامہ جل کے حوالے سے اپنے رعائے کی ظاہر لازمی کمن کریں
35:36ساتھ میں ہمارا ریٹیو کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولئے
35:39تینکس پر واشنگ
35:40اللہ حافظ
35:41ہلو ویورز ایمن ایک اٹھائی سالہ نوجوان عورت ہے جو کراچی کے قرآن علاقے میں ترہا رہتی ہے
35:48وہ نہ سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے نہ کسی سے ملتی ہے نہ ہی کسی کے اپنے زندگی میں آنے دیتی ہے
35:55محلے والے اسے پاگل سمجھتے ہیں کبھی کبھار اسے اس کی کڑکی سے پیانو کے مدم دن سنائی دیتی ہے
36:03اور کبھی رات کو وہ چت پر اسمان کو دیکھتے ہوئے کچھ بھولتی ہے خود سے
36:08مگر ایمن کوئی عام لڑکی نہیں تھی دس سال پہلے وہ ایک با صلاحیت پیانو آرٹیسٹ تھی
36:14جس نے پاکستان کے کئی بڑے ایوارڈ جیتے تھے
36:17اس کی منگی بھی ایک نوجوان شریف اور فنکار لڑکے علیان سے ہو چکی تھی
36:22لیکن ایک دن اس کی زندگی پلک جپکتے ہی اجل گئی
36:26ایک لائیو کنسٹ کے دوران ایمن کے والدہ بھائی اور منگیتر علیان ایک کار ایکسیڈن میں مارے گئے
36:33ایمن اس وقت اسٹیج پر پام کر رہی تھی
36:36جب اسے یہ خبر ملی وہ پیانو پر ہاتھ رکھنے سے ڈرنے لگی
36:42اور بولنا چھول دیا
36:44ہسنا جینا سب بلگی اور بس ایک کمرے تک محدود ہو گی
36:49مگر اس کہانی کا اثر مول تباتا ہے
36:51جب سہراب ایک ٹویل سالہ یتیم لڑکا اس کے محلے میں کتابوں کی دکان پر کام کرتے ہوئے سے ٹکرا جاتا ہے
36:59سہراب بہت باتونی سمجھدار اور زندہ دل بچہ ہے
37:03وہ ایمن کے خاموشی کو چھرنس سمجھ کے روز اس کے دروازے پر کوئی نہ کوئی چھوٹی سی چیز چھوڑتا ہے
37:10پول پرانا آفیانوں کا کیف چکلیٹ یا بچپن کی کہانیا
37:14ربطہ ربطہ ایمن کے اندر کچھ ٹھوٹنے لگتا ہے
37:18ایک دن وہ دروازہ کولتی ہے
37:20ایک مہینے بعد اس سراب کو پیانوں پر بٹھاتی ہے
37:24اور برس و بعد خود بھی بیٹھتی ہے
37:26اس کے ہاتھ لرستے ہیں آنکھ کے نم ہیں
37:29مگر وہ پہلی بار دیمی دن میں سناٹک آواز
37:33جب پہلی بیٹھتی ہے
37:46مگر وہ پہلی بیٹھتا ہے
37:51مگر وہ پہلی بیٹھتا ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended