طالبان کو واپس بسانے کا فیصلہ پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کا تھا جس کی مراد سعید (تحریکِ انصاف) نے مخالفت کی۔ فاٹا میں کئی سال فرنٹ پر لڑنے والے جنرل طارق خان 2021 میں تحریکِ انصاف کی تمام قیادت اور جنرل طارق اس منصوبے کے خلاف تھے سب رجیم چینج کے بعد کیا گیا۔
00:00کابل ریور کے ساتھ ساتھ چل رہا تھا وہاں پر کے گورنر نے کھلا ان کو کیمپس لیا تھا کہ یہ پاکستانی ریفیجی کیمپس ہیں اب مجھے معلوم ہے کہ پانچ ہزار یہ تھے جن کو ہم نے یہاں سے بگایا تھا چلے گئے تھے بھاگ گئے تھے ان کی فیملیز کو ملا لے تو آپ نے اس کو تھرٹی فائیف تھاؤزن تھرٹی تھاؤزن کہہ سکتے ہیں لوگ
00:16فائیف تھاؤزن تھے اب ان کو یہ لوگ بلانا شروع ہوگے ان کو لوگ بلانا شروع ہوگے اندر کہ جی آپ آئیں یہاں پر آپ کو ریسٹل کریں گے یہ کریں گے اور وہ کریں گے اس وقت ہم کہہ رہے تھے کہ آپ کا دماغ خراب ہے اس کا تو ایک ریزلوشن ہونا چاہیے جرگا ہونا چاہیے تمام جن سے علاقے ہیں جتنے بھی ایجنسیز ہیں ان کے مشروعوں کو بلاو اور ایک لوئے جرگا کرو ساروں کو ان کے سامنے کرو جرگا کا فیصلہ کرے گا حکومت کیوں اپنا اس کے اندر گھسنا جاتی
00:46کوئی تعلق نہیں ہے یہ آپ جرگوں کو بتائیں انہوں نے جرگوں کے ساتھ بہت غرط کام کیا وہ فیصلہ دیں گے اس میں حکومت اپنا آپ اپنے آپ کو آگے کیوں ڈال دی ہے اس میں لیکن وہ کیا ایسے لے آئے ان کو اندر ہدیاروں کے ساتھ لے آئے سواق میں لے آئے مراد صحید کو اس وقت بھی کہہ رہا تھا اور یہ باقی لوگ بھی ہم پر کہہ رہے تھے اور ابھی اس کی وجہ سے کون رسپانسبل دیس کے لیے
01:05ایسے لئے ان کے پاس اس طرح کا ویر مدول ہے اور یہ آ کر
Be the first to comment