Skip to playerSkip to main content
  • 13 hours ago
Aik Bhool Episode 09 - 9th October 2025 _ Saniya Shamshad - Ali Abbas - Dania Enwer - Hammad Farooqui

Category

📺
TV
Transcript
00:00موسیقی
00:30موسیقی
01:00موسیقی
01:02موسیقی
01:04ماں کو کیا بتانے کے لئے گئے تھے ان کے روم میں
01:06سر کچھ نہیں بہتا
01:08کام کے سلسلے میں گیا تھا
01:10لیسا کونسا کام ہے
01:13جس کے بارے میں تم مجھے نہیں بتانا چاہتے
01:16میری باتیں ہاتھ رکھو سائل
01:19جو کچھ تم کہہ رہے ہو
01:23اگر اس میں سے کچھ بھی جھوٹ نکلا
01:26تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا
01:30کمپنی کے ساتھ وفاداری کرنا
01:34تمہارا فرض ہے
01:36جی سر
01:38موسیقی
01:40موسیقی
01:42موسیقی
01:56آدیا میں تمہارے بغیر مٹ چاہوں گا
01:58موسیقی
02:02موسیقی
02:04موسیقی
02:06تم سے ہاں یہ پوچھنے نہیں آئی
02:08کہ تم میرے بغیر جی ہوگے یا مر جاؤ گے
02:10موسیقی
02:12موسیقی
02:14موسیقی
02:20موسیقی
02:24چلیا تھا
02:29میری بہن نے آپ کو تھپر مارا تھا
02:39جی مارا تھا
02:40اس کا مطلب ہے میرے بابا سچے تھے اور تم جھوٹے ہو
02:46نہیں ہادیا ایسا نہیں
02:48آپ نے صرف ایک طرف کی بات سنی
02:53میں مانتا ہوں وہ سب کچھ میرا
02:56ماضی تھا اور
02:58تب تک میں نے آپ کو نہیں دیکھا تھا
03:00یہ محبت
03:04کا جذبہ کیا ہوتا ہے
03:06اس کا بھی مجھے اندازہ
03:09نہیں تھا
03:09لیکن جب آپ سے
03:14محبت ہوئی ہے نا
03:16میں برائی کے سارے راستے
03:19چھوڑ چکا ہوں نیکی کے راستے پر چل چکا ہوں
03:20اچھے راستے پر چل چکا ہوں
03:22یہ سب کچھ آپ کی محبت کا کمان ہے
03:30اور میرا یقین کریں آپ پھلیس اپنے بابا کو منائیں
03:36اگر ہماری شادی نہیں ہوئی نا
03:46میں سچ میں آپ کے دروازے پہ آکے خود کچھ ہی کر لوں گا
03:52سچ سمجھ میں نہیں آرہا کشان
03:56کیا کرو
03:59محبت کا دعویٰ کرتی ہے نا
04:03تو اب اس کا ثبوت پیش کیجئے
04:05میں تو اپنی محبت کا ثبوت پیش کر چکا ہوں
04:11محبت کا کون سا ثبوت دیا ہے آپ نے
04:13آپ نے
04:15آپ کے اببو نے ہمیں گھر بلائے اور میری
04:17میری اممہ کی بیزتی کی
04:21اگر آپ سے محبت نہیں ہوتی تو کیا میں وہ سب کچھ پرتاش کر جاتا
04:27چپ چاپ کھڑا رہ کر اپنی ماں کی بیزتی دیکھتے رہتا
04:33بتائیے
04:35آپ کے اببو نے تو انکار کر دی ہے تو میں
04:41اور آپ کے بقولن فطرتن میں برا انسان ہوں تو میں کیا
04:49کیا میں آپ کے والد صاحب کے ساتھ
04:53کسی بھی قسم کی خوستاقی نہیں کر سکتا تھا
04:55لیکن نہیں کیا ہمیں
05:01کیونکہ آپ کی محبت نے مجھے یہ سب کچھ کرنے سے روح دی
05:09اور جب خود چل کر یہاں میرے گھر آئیں
05:15میں چاہوں تو کیا کچھ کر سکتا ہم آپ کے ساتھ
05:21لیکن میں نے ایسا سوچا تک نہیں
05:27کیونکہ میں آپ سے سچی محبت کرتا
05:33اور محبت کے سوا مجھے آپ سے
05:35کوئی کرس نہیں کوئی لالچ نہیں
05:45آپ میری بات کا جواب کیوں نہیں دے رہی ہیں
05:49آپ میری بات کا جواب کیوں نہیں دے رہی ہیں
06:03کیوں اگنور کر رہی ہیں اس بات کو
06:04میں آپ سے پوچھ رہا ہوں
06:05یہ لڑکا جو آپ سے ملنے کے لیے آیا تھا یہ کون تھا
06:08مجھے نوشین نے بتایا کہ اس کا نام کاشان تھا
06:10لیکن میں تو اس سے نہیں جانتا
06:11تمہیں بتانا ضروری ہے کیا؟
06:13جی ضروری ہے پلیز بتا دیجئے
06:16میں نیکی کر کے دریا میں پھینکنے کے قائل ہوں
06:20نمائش نیکی کو ضائع کر دیتی ہے
06:24اس کا اللہ کے ہاں عجر نہیں ہے
06:26کونسی نیکی کونسی نمائش یہ کیا باتیں کر رہی ہیں آپ
06:30تمہیں ناجانے کونسے وسوسوں نے گھیڑ لیا ہے
06:34میں نہیں چاہتی کہ تمہیں ایک لمحے کے لیے بھی پریشان ہوں
06:37کاشان میری دوست کا بیٹا ہے
06:39باپ کا سایہ سر سے اٹھ چکا ہے
06:45میں کبھی کبھی ان کی مدد کر دیتی ہوں
06:47پری کاشان کو میں کیوں نہیں جانتا
06:49اور اگر یہ پڑا لکھا ہے تو کوئی جوب کیوں نہیں کرتا
06:52یوں پیسے مانگتا کیوں پھر رہا ہے
06:54کاشان جوب کرتا ہے لیکن باپ کی انتقال کے بعد یہ لوگ مکروز ہو گئے ہیں
06:59جوب سے مشکل سے گزارہ ہوتا ہے
07:04اور تمہیں نہیں پتا کہ اس پلانس کے لوگوں کے لیے کتنا مشکل ہوتا ہے زندگی گزارنا
07:10میں کچھ نہیں جانتا
07:12مجھے صرف یہ پتا ہے کہ کاشان نہائیت مکار اور فریبی قسم کا انسان لگتا ہے
07:19ہادیا چلو وہ
07:34ہادیا
07:36یہ کہاں چلی گئی
07:39سہر
07:59کیونجی سر
08:02ڈیار
08:04سوپر میں نے تم سے جو بھی کہا تم نے مائنڈ تو نہیں کیا
08:07سائل اپنے زندگی سے مطمئن ہو تم
08:12جی سر الحمدللہ
08:14بس کبھی کبھی ماں باپ کی کمی محسوس ہوتی ہے
08:17اور کبھی تو بہت شدت سے زیادہ آتی ہے ان کی
08:21جس سے محبت کرتے تھے اس سے بھی زیادہ
08:24سر انسان کی تو نفسیات ہی ہے
08:28کہ اس کے زندگے میں جس جس کی کمی ہونا
08:31اس سے اس کے ساتھ زیادہ آتی ہے
08:33اور جس نے کبھی لوٹ کے ہی نہیں آنا
08:36اسے تو وہ اور شدت سے پکارتا ہے
08:39ایک بات بتاؤ
08:43اگر محبوبہ اور ماں میں سے کسی ایک کو چھونا ہو
08:48تو تم کسے چھونا ہوگی
08:49خاف اس لیے ماں کو
08:51کیونکہ ماں کا تو کوئی نعمل بدل نہیں ہے نا
08:55ماں کی محبت تو نہ کبھی کم ہوتی ہے
08:58اور نہ ہی بدلتی ہے
09:00میں چل چھو سر
09:04پس نے دی تو اب یہی دلی خواہش ہے
09:13کہ میرے بچے آب آد ہو جائیں
09:16موسیقی
09:31موسیقی
09:35امی
09:37امی
09:38کچن میں بھی ڈھون رہی تھی اور آپ یہاں بیٹھی ہیں
09:41امی
09:46کیا ہوا ہے
09:48حادیہ
09:52گھر پہ نہیں ہے وہ
09:55نہ جانے کہاں چلی گئی
10:00آپ حوصلہ کے امی
10:01وہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جیسا آپ سوچ رہی ہیں
10:05اچھا میں کہہ رہا ہوں نا آپ کو پریشان ہونے کی بلکل بھی ضرورت ہے
10:10آپ دیکھئے کہ آپ کے گھر آکے میں آپ کے اببو سے اس طرح پیش ہوں گا کہ پورا محولہ جوہاں آپ کا حیران ہو جائے گا
10:17امی
10:18کہ مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے کہ
10:20ڈرنا نہیں بس ٹٹ جانا
10:22آپ کو صرف کہنا ہے کہ میں کاشان کے سوا کسی اور سے شادی نہیں کروں گی ہاں
10:26تو میں نے کہہ دیا ہے
10:28اچھا آپ کو یاد ہے ایک دفعہ آپ نے مجھے فون پر کہا تھا
10:30I love you
10:32اور میں نے آپ سے کیا کہا تھا
10:34کہ یہ بات اس وقت کرنا جب آپ کے اببو سامنے ہیں
10:37کہ آپ مجھ سے محبت کرتی
10:39تب آئے گا مزا
10:41باقی میں سب سما جائے گا
10:44امممہ
10:46لگ رہا ہے اممہ بہیں
10:47امممہ
10:48آپ کیا کریں گے
10:52یہ کام کریں آپ
10:53آپ نے لے ساتھ آئیں
10:54آج
10:55آج
10:56آج
10:57آج
10:58آج
11:03دروازہ کھولو
11:05آگے اممہ آگے
11:06آمم
11:07کیا وہاں
11:08سات پر کو لڑکی آئی تھی
11:09کیا ہوگی اممہ یہ شک آپ کے دماغ میں کون ڈالتا ہے
11:11مجھے کسی نے بتایا تو میں پوچھ رہی ہوں
11:12مجھے کسی نے بتایا تو میں پوچھ رہی ہوں نا
11:14آپ کو کسی نے بتایا گھر میں کوئی لڑکی آئی ہے اور کون تھا وہ
11:17لو اس کا نام بتا کے اب میں اس کی زندگی عذاب میں ڈالتے ہیں
11:19چھا آپ کو لگتا ہے کہ گھر میں کوئی آیا تھا
11:21ہاں ہادیہ کو لے کر آیا تھا
11:22شادی کر لیا آپ کے روم میں بیٹھئی جائیں دیکھیں
11:24جائیں دیکھیں
11:25دیکھیں
11:27دیکھیں دیکھیں آپ کے روم میں بیٹھئی ہے
11:42کاشان
11:49سچ سچ بتاؤ گھر پہ کون لڑکی آئی تھی آج
11:52مجھے محلے کی عورتوں نے بتایا بھی
11:54ہاں دی آئی تھی
11:56وہ یہاں کیا کرنے آئی تھی
11:59معذرت کرنے آئی تھی اور کیا
12:00کس بات کی معذرت
12:02امہ اس کے گھر والوں نے جو ہماری بیزت ہی کی اس کی معذرت
12:05اس کو اپنے گھر والوں کے عزت کا ذرا احساس نہیں ہے
12:08امہ کیا ہو گیا آپ کو
12:10وہ ایک تو وہ آپ کے گھر آئی آپ سے معافی مانگنے
12:12آپ الٹا ہی اسی کو کسوروار گئے
12:13اور اگر اس کے باپ کو پتہ لگیا کہ ہادیاں یہاں آئی تھی تو
12:17امہ دیکھیں نا کتنے بڑے دل کی مالک ہیں
12:19اپنی جان عزت خطرے میں ڈال کر وہ یہاں ہم سے ملنے آئی
12:25دل جو ہی کرنے آئی
12:26اس کا مطلب ہے کہ وہ اپنی پسند کی شادی کے لیے باپ کی عزت کو دعو پہ بھی لگا سکتی ہے
12:34جی امہ
12:36اب تو آپ کو اندازہ ہو گیا نا وہ میرے لئے کچھ بھی کر سکتی ہے
12:40کاشان لیکن میں تمہیں ایسا نہیں کرنے دو
12:44امہ آپ کو ذرا بھی خیال نہیں ہے کہ اس کے باپ نے آپ کی بیزتی کی اور آپ کو ذرا بھی افسوس نہیں ہے
12:51کیا ہوگی آپ کو
12:51بدلہ لینے کے بجائے آپ اس طرح کی باتیں کرنے ہیں
12:55میری بیزتیں تمہاری وجہ سے ہوئی تھی
12:57اس میں ان کا کیا قصور
13:00ارے امہ
13:02میں نے اسی وجہ سے ملازمت کے سخت خلاف ہو
13:06اب اس سب سے ملازمت کا کیا تعلق ہے
13:09بہت تعلق ہے امہ
13:10ملازم نا ذہنی طور پر غلام ہوتا ہے
13:14بے حس ہوتا ہے
13:15کمزور لوگوں کی طرح معاف کرنے کے بہانے ڈھوڑتا ہے
13:19لیکن ازاد انسان اپنے فیصلوں میں ازاد
13:23ندر
13:25ہمت والا اور بے پاک اٹھو ہے
13:40چانتی ہو بابا کو پتہ لگ جاتا کتنا بڑا ہنگامہ ہوتا
13:42اس سے بڑا ہنگامہ کیا ہوگا
13:44مجھ سے میری محبت چھن گئے
13:46لانہ تو ایسی محبت پر
13:47جو ماں باپ کی عزت کو خاک میں ملا دے
13:49میں نے ایسا کچھ نہیں کیا
13:52میں اسے صرف یہ پوچھنے گئی تھی
13:55کہ وہ بھتہ خور ہے یا نہیں
13:56کیوں
13:57کیوں ضرورت پیش آئی
13:59بابا پہ شک ہے تمہیں
14:00کیا وہ جھوٹ بول رہے ہیں
14:01جنہوں نے خود اپنے ہاتھوں اسے بھتہ دیا ہے
14:03اپنے دوست کی بھتے کی ساری کہانی سن چکے ہیں وہ
14:06وہ ماضی تھا اس کا آپی
14:07میری محبت نے اس سے بدل دیا ہے
14:10اس کا ماضی نہیں تھا
14:12وہی اس کا حال اور مستقل بھی ہے
14:15دیکھو حادیو
14:19پھول کی معافی ہو سکتی ہے
14:23لیکن غالطی
14:25غالطی کی سزا ہوتی ہے
14:28میرا مشورہ تمہیں یہی ہے
14:34کہ اگر آئندہ تم نے اس سے کوئی تعلق رکھا
14:37یا اس کی کسی بھی بات پر یقین کیا
14:40وہ صرف تمہاری بھول نہیں
14:42ایک بہت بڑی غالطی ہوگی
14:44غالطی نہیں
14:47محبت
14:48میری محبت کی خاطر اس نے اپنی
14:54اور اپنی ماں کی بیزتی کو برداشت کی ہے
14:57پرنہ جس طرح سے آپ نے بابا کی بیزتی پر
14:59اسے تھپر مارا تھا
15:01اگر وہ چاہتا تو اپنی ماں کی تظلیل کا بدلہ نہ لیتا
15:04چیختا چلاتا تماشا لگاتا
15:06لیکن اس نے ایسا کچھ بھی نہیں کیا
15:08تم ایسی ہزاروں دلیلیں بھی پیش کر دو نہ
15:11تو کوئی فائدہ نہیں
15:13بابا کبھی بھی اپنی بیٹی کا رشتہ
15:18کسی جرائن پیشہ شخص کے ہاتھ میں نہیں دیں گے
15:20تو بہتر ہے
15:24سب کو ایک ڈراؤنا خواب سمجھ کر بھول جاؤ
15:28تم یونیورسٹی نہیں جاؤگی آدیا
15:45وہ بے شرم تمہیں نقصان پہنچا سکتا ہے
15:48میں اسے ایک بار ملنا چاہتی ہوں بابا
15:50تم سمجھ نہیں رہی ہو
15:51وہ تمہیں لا جواب اور تمہارے باپ کو جھوٹا ثابت کر دے گا
15:55میں برائی کے سارے راستے چھوڑ چکا ہوں
16:05نیکی کے راستے پہ چل چکا ہوں
16:06اچھے راستے پہ چل چکا ہوں
16:07گر ہماری شادی نہیں ہوئی
16:11میں سچ میں آپ کے دروازے پہ آکے کچھ کچھ ہی کر لیکن
16:14محبت کا دعویٰ کرتی ہیں نا
16:19اب اس کا ثبوت پیش کیجی
16:23میں کچھ نہیں جانتا
16:38مجھے صرف یہ پتا ہے کہ کاشا نہائیت مکار
16:41اور فریبی قسم کا انسان لگتا ہے
16:43اور ایک بہت ہی خطرناک گینگ سے تائیو کے میرے
16:47میدم آپ اور آپ کا بیٹا ان کی ہٹ لسٹ پر
16:51اگر آشر کو ایسر حقیقت معلوم ہوگے
16:54تو اچھا نہیں ہوگا
17:00آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے بھو
17:02کیوں میں بیما لگ رہی ہوں
17:06نہیں آپ آفیس سے جلدی آگئی اس لیے پوچھ رہی ہوں
17:09لگتا ہے تمہیں میرا اچانک گھر آ جانا اچھا نہیں لگا
17:16تو ناراض ہو رہی ہے ماما میں تو ایسی پوچھ رہی تھی
17:19رشتہ لے کے جانا ہے
17:23میں تیار ہو کے آتیوں
17:25ابھی نہیں آرام سے
17:26شام کو جائیں گے جب تک آشر بھی گھر آ جائے گا
17:29اچھا چھن
17:39یہ تم کیا کہہ رہی ہو بھٹول
17:40یہ کہہ رہی ہوں میں
17:41ہادیا کا شان سے ملنے اس کے گھر گئی تھی
17:44آشتہ بولو
17:45تمہارے اببو نے سولیا نا
17:47تو جان سے مار دیں گے اسے
17:48اببہ نے کیا مارنا ہے
17:50پیچاری تو جیتے چی مر چکی ہے
17:52کیا مطلب
17:54تم کہنا کیا چاہتی ہو
17:56جسے دل و جان سے چاہا جائے
17:59اور وہی شخص جرائم پیشہ نکلے
18:02تو وہ لڑکے زندہ کہاں رہتے ہیں
18:07اس کے ٹوپتے ہوئے خوابوں کی کرچیاں
18:09اس کی روح کو غائل کر دیتے ہیں
18:11وہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اسے توڑ دیتے ہیں ہمیں
18:13تو تمہارا مطلب ہے
18:15کہ تمہارے بابا غلط تھے
18:17نہیں
18:19سمجھ سکتے ہیں امی
18:21کسی شریف سے شریف لڑکے کو بھی
18:24کسی شریف سے شریف لڑکے کو بھی
18:26اپنی بیٹی نکاح میں دیتے ہوئے
18:28ماں باپ پر کیا گزرتے ہیں
18:33کاشان جیسے لڑکے سے تو
18:35کوئی بھی باب اپنی بیٹی کا رشتہ نہیں دیکھ کرے گا نا
18:38مجھے سمجھ میں نہیں آرہ باتول
18:41کہ تم ہادیا کی طرف داری کر رہی ہو
18:43یا اپنے بابا کی
18:45بابا نے فیصلہ ٹھیک کیا ہے
18:47پر ہاں
18:49ہمدردی مجھے اپنی بہن سے بھی ہے
18:51اچھا ہے کیا اس نے جو
18:53کاشان کے گھر سے لگئی
18:55میں اس کی جگہ ہوتی نا موں توڑ دیتی اس کا
18:57مگر مجھے ڈر ہے
18:59کہ ہادیاں گئی پھر سے اس کے جہاں سے منا آ جائے
19:01مگر مجھے ڈر ہے
19:03کہ ہادیاں گئی پھر سے اس کے جہاں سے منا آ جائے
19:06میڈم فزیلہ کو یہی ڈر ہے
19:10فزیلہ انہوں نے کہا ہے کہ سمجھائیں ہادیاں کو
19:12کہ وہ ملنا جلنا چھوڑ دے اب کاشان سے
19:14لیکن پھر وہ اس کا رشتہ لے کر کیوں آئی تھی ہمارے پاس
19:17کہ ماں ہے وہ اس کی
19:19کاشان نے شرط رکھی تھی کہ ہادیاں سے شادی کرا دیں گی تو برے کام چھوڑ دے گا وہ کیا کر دیں
19:24لیکن مجھے ڈر ہے
19:26لیکن مجھے ڈر ہے کہ ہادیاں اور کاشان کوئی غلط قدم نہ اٹھا لیں
19:32اس لئے انہوں نے کہا ہے کہ ہادیاں پر نظر رکھیں کہ کاشان ان کے کنٹرول میں نہیں ہے
19:37اس لئے تمہارے بابا نے ہادیاں کو کالیج جانے سے منع کر دیا ہے
19:42ہادیاں کان ہے؟
19:46اپنے کمرے میں کیوں کیا ہوا اب؟
19:49وہ کہیں گئی تھی
19:51نہیں تو؟
19:53انکل
20:09انکل
20:10انکل
20:11انکل مجھے معاف کر دیں
20:12پلیز مجھے معاف کر دیں انکل میں آپ سے معافی مانگ نہیں آیا انکل
20:15میں نے تمہیں منع کیا تھا نا
20:17میرے گھر کے دروازے کے سامنے سے بھی نہیں گزرنا
20:20تم اندر آلے
20:21مجھے تمہاری صحیح انگل
20:30مجھے تمہاری کوئی بات نہیں سنی سمجھیں چلوں
20:32نگلے نگلے
20:35انکل
20:37مجھے تمہاری ایک کچھ نہیں چاہیے partner
20:39انکل
20:41میں آپ کے پورے محلنے کے سامنے آپ سے معافی مانگنے چاہتا ہوں
20:44مجھے تم سے کچھ نہیں چاہیے
20:46چلے نکلے
20:47پلیس سمجھنے کی کوشش کریں
20:48پلیس
20:49اگر میں اور ہاں دی ایک دوسرے کے نہیں ہوئے
20:54تو تم دونوں مر جائیں گے
20:56ہم دونوں بہت پیار کرتے
20:57ایک دوسرے سے انکر پلیس
20:58تم جیسے بھتا خور
21:02اتنی آسانی سے نہیں مرتے
21:03اور اگر میری بیٹی نے تمہارا نام بھی لیا
21:06تو میں خود اسے مار دوں گا
21:08انکل آپ تو جانتے ہیں میں اپنے گناہوں کی معافی مانگ رہا ہوں
21:16اللہ سے آپ نے دیکھا میں مسجد بھی جا رہا ہوں
21:18توبہ کرے اپنے گناہوں کی آپ بھی معاف کر دیں
21:20دیکھو
21:21یہ مقاری جا کے اپنی ماں کو دکھاؤ
21:24سمجھے تم
21:25دفعہ
21:26چلہ
21:26چلہ
21:27پلیس مجھے معاف کر دیں
21:32یہ گناہ میں بازی کئی بار جا کے کر چل
21:34موسیقی
21:56نکل نانسی
21:57آنکل
21:57آنکل
21:58آنکل
21:58نکل
21:59موسیقی
22:00موسیقی
22:01موسیقی
22:02موسیقی
22:06تیرا یہ نا دھار رہا مجھ پہ
22:09موسیقی
22:12موسیقی
22:17موسیقی
22:21موسیقی
22:23ایک ایک بیزتی کا دس دس پار بکنا لوں گا
22:28آپ کیا بونہ میں گھر بلائیا اور میری اممہ کی بیزتی کی
22:54اگر آپ سے محبت نہیں ہوتی تو کیا میں وہ سب کچھ پرداش کر جاتا
23:01اور آپ کے بقول فطرت میں برا انسان ہوں تو میں کیا
23:05کیا میں آپ کے والد صاحب کے ساتھ کسی بھی قسم کی خوستاقی نہیں کر سکتا
23:13محبت کر دیں ملکہ
23:15لیکن نہیں کیا
23:17کیونکہ آپ کی محبت نے مجھے یہ سب کچھ کرنے سے روح دی
23:23جیس میں نے محبت ہے میرے پرام بازی کئی وار جا کے کر چل
23:27کیونکہ میں آپ سے سچی محبت کرتا اور محبت کے سوا مجھے آپ سے کوئی قرص نہیں
23:32کوئی لالچ نہیں
23:33آدیا
23:43آدیا
23:44کیا وہ سراج دروازے پہ کون تھا
23:47وہی خبیص
23:48میٹم فزیلہ کا بیٹا
23:51کرچان وہ کیوں آیا تھا
23:54آیا نہیں تھا بلایا گیا تھا
23:56کیا مطلب
23:57مطلب کو چھوڑو
23:58سچ سچ بتاؤ
23:59آدیا آج گھر سے باہر نکلی تھی یا نہیں
24:02نہیں تو
24:06جھوٹ بول رہی ہے تم
24:07نہ صرف وہ گھر سے باہر نکلی تھی
24:11بلکہ میٹم فزیلہ کے گھر بھی گئی تھی
24:13کیا ہو گیا سراج
24:16وہ وہاں بھلا کیوں جائے گی
24:18اس سے ملنے جس کا نام لینا بھی میں پسند نہیں کرتا
24:21بابا آپ کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے
24:24آدیا اسی بے وقوفی کیوں کرے گی
24:28آپ پہلے یہ بتائیے
24:31کیا آپ نے آدیا کو وہاں سے نکلتے ہوئے خود دیکھا تھا
24:34کسی نے اسے میٹم فزیلہ کے گھر سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا ہے
24:40تو یہ خبر بلکل سچی ہے
24:43بابا آدیا وہاں کیوں جائے گی
24:46بلاؤ اسے
24:47پوچھتا ہوں میں اس سے کیوں کہیں تھی وہاں
24:50بلاؤ اسے
24:51تمہیں اس سے علجنا نہیں چاہیئے تھا نا
25:09تم جانتے بھی ہو کتنے خطرناک لوگوں کا ساتھی ہے تمہیں بہت بڑا نقصان پہنچا سکتا ہے وہ
25:14ہاں تو کیا کرتا میں
25:16گھر کے اندر ہوں اس سے مافیاں مانگ رہا تھا اور بھار جا کے اس نے میرا گرے باندھ پکڑ لیا
25:20کیا
25:21معاملہ تو روز بس بگڑتا ہی جا رہا ہے
25:27بہت بڑا طفان آتا میں نظر آ رہا ہے مجھے
25:31ہاں
25:32یہ بہت بہت فطرت انسان ہے
25:34کوئی نہ کوئی کرپر کرے گا یہ
25:36اور کرے گا یہ
25:43ارے نہیں کچھ نہیں یار بس ہلکا پل کا دککم دککی ہوئی خیال کر گیا وانا
25:49بگانتا میں کیا کرتا ہوں
25:54بعد میں بات کرتا ہوں
25:56کیا ہوا کیا دیکھ رہی ہوں
25:58دیکھ نہیں رہی ڈھونڈ رہی ہوں
26:00کیا وہ قسم کہا گئی جو تم نے میرے سر پہ ہاتھ رکھ کے کھائی تھی
26:04اممہ میں کسی سے لڑنے نہیں گیا
26:07بلکہ تربیت اور تہذیب دیکھنے گیا تھا
26:10آپ کو تانہ دیا تھا نا کہ اپنے بیٹے کی اچھی تربیت نہیں کیا
26:13تو انہوں نے کیا گیا
26:15تم سراج احمد کے گھر گئے تھے
26:17جی ہاں
26:18اپنی ماں کی ہوئی بیزتی کا بدلہ نہیں ہی
26:23وہ بدلہ تو مجھے ابھی لینا ہے
26:26تو پھر کیوں گئے تھے وہاں
26:28اممہ انہیں سمجھانے گیا تھا
26:30ان کی جو غلط فہمی تھی اسے دور کرنے گیا تھا
26:32اور آپ کو پتہ ہے انہوں نے اپنے گھر آئے مہمان کے ساتھ کیا کیا
26:35دھکے دیئے مجھے زمین پہ گرا دیئے
26:39بڑے بنتے ہیں نا یہ عزت دار وزہ دار شریف لوگ
26:44بلکہ میں ان کا مہمان ہی نہیں تھا ان کا ہونے والے دماد بھی تھا
26:48تب بھی انہوں نے یہ سلوک کیا میرے ساتھ
26:50پر اممہ ایک اور بار
26:51سراج احمد صاحب نے خود ہی نہیں بلکہ اپنے ہونے والے دوسرے دماد کے ساتھ مل کر مجھے دھکے دیئے
26:56بے عزت کے لیکن آپ کی قسم کھاتا ہوں گا
27:00میں نے کچھ بھی نہیں کیا ان کے ساتھ
27:04ہاتھ جوڑ کے معافی مانگتا ہوں
27:08تمہاری قسم پہ مجھے بلکل اعتبار نہیں
27:12کہ میں بہت اچھی طرح جانتی ہوں
27:14کہ چپ کر کے مار کھانا
27:16تمہاری فطرت ہی نہیں ہے
27:18فطرت ہر انسان کی ایک جیسی ہوتی ہے
27:23ہم جیسے لوگوں کی نا
27:25فطرت سامنے آ جاتی ہے کیونکہ ہم لوگ منافق نہیں ہوتے
27:28یہ جو لوگ عزت دار وزہ دار ہوتے ہیں نا
27:33شرافت کا لبادہ اڑا ہوتا ہے
27:35یہ اصل میں منافق ہوتے ہیں اممہ یہ منافق ہیں
27:38اور وقت آنے پہ سب کچھ سامنے آ جاتی ہے
27:40مجھے یہ بتاؤ گے کہ تم وہاں گئے کیوں تھے
27:44اب میں آپ کی ہونے والی بہو کا حکم تھا
27:47کہ آکے میرے ابو سے نہ معافی مانگے
27:50تو میں نے کہا کیوں نہیں
27:53محبت میں محبوب کے انکار کو کفر سمجھا جاتا ہے اسی لئے
27:58تو محبت میں محبوب کا جینا بھی حرام نہیں کرتے
28:02اس کی عزت کا خیال کیا جاتا ہے
28:05اور صرف اس کی نہیں اس کے گھر والوں کی
28:07اس کے محلے والوں کی بھی عزت کا پاس رکھا جاتا ہے
28:09اور تم
28:11تم اپنی محبت کو زور زبردستی سے حاصل کرنا چاہتے ہو
28:15تمہاری اس محبت میں نا زد حوص اور انہ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے
28:21اور مجھے افسوس ہے تم پہ
28:23اور مجھے افسوس ہے تم پہ
28:33تو اچھ میں افسوس ہو مجھ پہ اگر میں سراج احمد کا نباد نہیں بنا تو
28:39بلکہ
28:41لانت ہوگی کہ اگر ساحل کی شادی پتون سے ہو گئی تو
28:47کیوں لانت اس پر
28:49زیادتی بابا کر رہے ہیں
28:51کیا کہہ رہی ہو تم ہوش میں ہو
28:53جب کحشان مافی مانگنے آیا تھا تو انہیں ماف کر دینا چاہیے تھا نا
28:57بات کو سمجھنے کی کوشش کرو
28:59بابا بلا وجہ نہ کسی پر غصہ کرتے اور نہ ہی کسی سے نفرت
29:03بابا کو بھی یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ کحشان جیسے لڑکے بھی بلا وجہ مافیا نہیں مانگتے
29:07دیکھو
29:09ہاتھیا کحشان ایک بہت ہی خطرناک جرائم پیشہ لڑکا ہے
29:13ہاں اب نہیں ہے
29:15اچھا چلو مان لیا
29:17مان لیا کہ وہ اب کچھ نہیں کرتا
29:19لیکن پھر بھی وہ کسی بھی طرح سے
29:21تمہارے لائق نہیں ہیں
29:23اور تم سے زیادہ یہ بات بابا جانتے ہیں
29:25بابا یہ تو نہیں جانتے نا
29:27کہ وہ مجھ سے کتنا پیار کرتا ہے
29:29بابا سب جانتا
29:33یہ بھی جانتے ہیں کہ تم آج
29:35کحشان سے اس کے گھر ملنے گئے تھی
29:37کیا؟
29:39کیا؟
29:41گلا رہے ہیں تمہیں
29:43تو آپ نے اور امی نے یہ بات بھی انہیں بتا دی؟
29:45نہیں ہم نے نہیں بتائی
29:47باہر کی باتیں سن کے آ رہے ہیں
29:49امی نے اور میں نے یہی کہا ہے
29:51کہ تم آج گھر سے سارا دن نہیں نکلی
29:53تو تم بھی یہی کہنا
29:55سمجھی؟
29:57آؤ جلدی گلا رہے ہیں
29:59اچھا آپ کو یاد ایک دفعہ
30:01آپ نے مجھے فون پر کہا تھا
30:03اور میں نے آپ سے کیا کہا تھا
30:05یہ بات اس وقت کرنا جب آپ کے ابو سام ہوئے ہیں
30:07کہ آپ مجھ سے محبت کرتی
30:09یہ باتول حادیہ کو بلانے گئی تھی
30:11کہاں چلی گئی
30:13جاؤ دیکھو کہاں رہ گئی یہ لڑکیاں
30:15جی آگے پاہ
30:17یہ حادیہ آگئی
30:19تم تو حادیہ کو بلانے گئی تھی
30:21کہاں چلی گئی تھی
30:23کب بھی یہ کمرے میں نہیں تھی
30:25نہیں بابا حادیہ کمرے میں ہی تھی
30:27وہ میں رک گئی تھی ساحل سے بات کرنے کے لئے
30:29بابا کاشان گھر میں تو
30:31مافیا مانگ رہا تھا
30:33باہر نکل کے لڑائی کرنے لگا
30:35وہ تو ہے بچوں اور ساپ کی فطرت والا انسان
30:39اور تمہاری بہن
30:41اس سے ملنے اس کے گھر چلی گئی
30:45میں کہہ رہی ہوں نا آپ کو
30:47کہ حادیہ وہاں نہیں گئی تھی
30:52ارے تم بتاؤ نا اپنے بابا کو
30:54کہ تم نہیں گئی تھی وہاں
30:57میں جھوٹ نہیں بولوں گی امی
31:01sorry بابا
31:03میں کاشان سے ملنے اس کے گھر گئی تھی
31:05بتاؤ اسماں
31:19تم تو کہہ رہی تھی کہ
31:21آج حادیہ گھر سے بہار ہی نہیں نکلی
31:27امی کو نہیں معلوم تھا بابا
31:29تم کیوں گئی تھی ماں
31:31کاشان کا اصلی چہرہ دیکھنے
31:32دیکھ لیا
31:34جی
31:35اور اگر وہ چاہتا
31:36تو اپنی ماں کی بیزدی کا بدلہ لیتا
31:38میری عزت کو تار تار کرتا
31:44پت فطرت ہوتا
31:46تو انسانیت کے درجے سے گر کے گد بن جاتا
31:48اور بابا آپ کی قسم اس نے مجھے میلی آنٹ سے دیکھا تک نہیں ہے
31:54آپ کی قسم اس نے مجھے میلی آنٹ سے دیکھا تک نہیں ہے
31:56صرف اپنی صفائی دی اور آپ سے مافی مامی کا کہا ہے وہ بھی سب محلے کے سامنے
32:00زیادہ غلط فہمی میں مت رہنا ہا دیا
32:06کاشان جیسے بڑے مجرم چھوٹے چھوٹے جرائم نہیں کرتے
32:10اور سنو ہمارے سامنے اس کی سائیڈ لینا بند کر دو
32:16ہمارے سامنے اس کی سائیڈ لینا بند کر دو
32:38کہاں جا رہے ہو تو
32:40ہاں وہ
32:44ہاں وہ
32:46سوسرائیوں نے کافی دھکے تھی یہ
32:48مارا ہے تو سوچ رہا ہوں
32:50ڈاکٹر کو دکھاتا ہوں درد ہو رہا ہے جس میں دوا مل جائے گی
32:52ویسے درد کی دوا سے کہیں زیادہ ضروری ہے
32:54کہ درد سے سبق سیکھا جائے
33:00اب اس میں ہسنے والی کونسی بات ہے
33:02ارے اممہ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی
33:04اور ہماری ٹیچرز کو نا صرف
33:06سبق دینا اور ڈنڈے سے سبق
33:08یاد کرنا نہیں آتا ہے بس
33:09ویسے تم جیسے لوگوں کو نا
33:13ڈنڈے کی زبان ہی سمجھ آتی
33:15ارے نہیں اممہ
33:16پیار کرنے والے لوگ ہیں
33:18پیار سے بات سمجھتے ہیں ڈنڈے کی بات نا ہمیں
33:21وہ بگاڑ دیتی ہیں
33:23ہم زیادہ
33:25بک بک کرنے کی ضرورت نہیں ہے
33:27اور جہاں بھی جا رہے ہیں رات میں جلدی
33:29گھر واپس آ جانا
33:31مجھے لگتا ہے آپ نا
33:33آ گئی ہیں
33:35بوریت ہوتی آپ کو اکیلے میں
33:37اس لئے کہتا ہوں میری شادی کروا دیں
33:39آپ بھی خوش
33:41میں بھی خوش
33:43آپ لوگ سوچ رہے ہوں گے کہ
33:57میں آج پھر آگئے
33:59آپ کے آنے پر اعتراض نہیں ہیں
34:01ہمیں شرمندہ ہونا پڑتا ہے
34:03اس بات کا افسوس ہوتا ہے
34:05آج ایسا کچھ نہیں ہوگا
34:07نہ آپ انکار کریں گے
34:09اور نہ ہی آپ کو شرمندہ ہونا پڑے گا
34:11اگر وہ بات نہ کی جائے
34:13جس کا جواب ہمارے پاس انکار کے سوا کچھ نہیں
34:16تو آپ شرمندگی سے بچ سکتے ہیں
34:19جی جی میں نے کہا نا آج ایسا نہیں ہوگا
34:21آج میں باتول کے بجائے
34:23ہادیا کا ہاتھ رشنے میں مانگنے آئی ہوں
34:37اس امید پہ کہ آج آپ مجھے انکار نہیں کریں گے
34:43بھائی صاحب آج آپ انکار نہ کیجئے گا
34:45انکار کے بجائے میں آج آپ سے اس مہربانی کی وجہ پوچھنا چاہتا ہوں
34:55وجہ آپ کی تربیت ہے
34:59جو آپ کی بیٹیوں کی ہر قول و فیل میں جھلکتی ہے
35:07وجہ آپ کی سچائی ہے
35:09جو آج کل ہمارے معاشرے میں بلکل نظر نہیں آتی
35:12بجہ آپ کا لالچ سے پاک کردار ہے
35:16جو اب افثانوی سی بات لگتا ہے
35:20دیکھیں اب ہماری سسائیٹی میں یہ چیزیں رہی نہیں ہیں
35:22آپ کی دونوں بیٹیاں نایاب ہی رہے ہیں
35:24بطول کے بارے میں آپ کی مجبوری بجہ ہے
35:28پھر میں سمجھتی ہوں کہ خاندیہ بھی بطول سے کوئی کام نہیں ہے
35:32بلکہ شاید میرے عاشر کے لیے وہ بہتر انتخاب آئے
35:36آپ کی خوشی اسی میں ہے
35:38تو ٹھیک ہے
35:40ہمیں کوئی اتراز رہی ہے
35:42تو ٹھیک ہے
35:44ہمیں کوئی اتراز رہی ہے
35:46موسیقی
36:00موسیقی
36:06موسیقی

Recommended