Skip to playerSkip to main content
  • 3 days ago
دبئی سے طیفی بٹ گرفتار، کیا کئی خاندانوں کو تباہ کرنے والی دشمنی اب ختم ہو سکے گی؟ یہ دشمنی شروع کہاں سے ہوئی؟ مکمل تفصیلات جانیے

Category

🗞
News
Transcript
00:00ڈبائی میں لاہوری بدماش ٹی فی بٹ کی گرفتاری یا 25 جانے لینے والی خاندانی دشمنی ختم ہو سکے گی
00:07پاکستانی میڈیا میں آج ایک خبر سامنے آئی کہ دبائی سے خواجہ تعریف گلشن اور ٹی فی بٹ کو گرفتار کر لیا گیا
00:16امیر بالاش ٹی پو ختل کیس میں جے آئی ٹی کو ٹی فی بٹ کے ملوث ہونے کے بھی شواہد ملے تھے
00:22جس کی روشنی میں پنجاب پولس نے فرار ملزم کی گرفتاری کے لیے بزارت داخلہ سے رابطہ کیا
00:28پھر ریڈ وارنٹ چاری ہوئے اور انٹر پول کی مدد سے گرفتاری عمل ملائی گئی
00:34یہ کہانی 1980 سے شروع ہوئی مختلف نام اس کا حصہ بنتے رہے
00:39تاہم دو قابل ذکر نام حنیفہ اور شفیق عرف بابا کے ہیں
00:43جن کی ابتدا میں ٹی پو ٹرکا والے سے دوستی ہوئی لیکن بعد میں بلہ ٹرکا والے کا قتل انہی لوگوں کے ہاتھوں ہوا
00:52تاہم اپنے باپ کے قتل پر ٹی پو ٹرکا والے نے اس کا ذمہ دار گوگی اور ٹی فی بٹ کو ٹھہرایا
00:59اور بعد میں ٹی پو نے بدلے کے طور پر اپنے مخالف اس گینگ کے متعدد افراد کو مبینہ طور پر قتل کر آیا
01:07لاہور کے سینئر کرائم ریپورٹرز بتاتے ہیں کہ ان مقابلوں میں ہلاک ہونے والے ناجی بٹ کے بھائی
01:12خرم بٹ نے 2010 میں ٹی پو کو لاہور ائرپورٹ کی پارکنگ میں قتل کر دیا
01:18ٹی پو اس وقت دبائی سے لاہور پہنچا تھا
01:20خرم بٹ نے بظاہر اپنے بھائی کے قتل کا بدلہ لیا مگر اس کا الزام ٹی فی بٹ پر لگا
01:26کچھر سے بعد ٹی پو کا بیٹا امیر بالاج بھی قتل کر دیا گیا
01:312024 میں پیش آنے والے اس قتل کے واقعے میں قاتل موقع پر ہی مارا گیا
01:36اس واقعے کے بعد احسن جانامی ایک شخص کو گرفتار کیا گیا
01:40جس نے موینا طور پر امیر بالاج کو مغبری کر کے قتل کر آیا
01:45احسن جانے پولس کو بتایا کہ وہ یہ سب کچھ ٹی فی بٹ کے کہنے پر کر رہا تھا
01:50چھے ماہ بعد ایک اور واقعہ پیش آیا
01:52لاہور کی قنال روڈ پر ٹی فی بٹ کے بہن ہوئی
01:55اور اس کے کاروبار کے نگران جاوید بٹ اور اس کی اہلیہ پر فائننگ کی گئی
02:00جاوید بٹ ہلاک ہو گیا جبکہ بیوی زخمی ہوئی
02:04شوٹر پکڑے گئے اور انہوں نے بتائے کہ قتل کی سپاری
02:07ٹی پو کے بیٹے امیر مصب نے دی تھی
02:11یہ ایک شخص کی گرفتاری نہیں
02:13بلکہ اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے چاہیں
02:16تو اس گرفتاری کے ذریعے وہ لاہور کی خونی دشمنی کا خاتمہ بھی کر سکتے ہیں
Be the first to comment
Add your comment

Recommended