Tumse Achha Kaun Hai, is a 1969 Romantic-Comedy Drama Indian film, written by Sachin Bhowmick and produced-directed by Pramod Chakravorty. The film starred Shammi Kapoor, Babita, Mehmood, Lalita Pawar and Pran. The music was composed by the duo Shankar Jaikishan and song lyrics written by Hasrat Jaipuri.
00:00तुमसे अच्छा कौन है की कहानी एक विस्तरित प्रस्तुती यह कहानी है अशोक शम्मी कपूर की जिसकी जिन्दगी का एक ही मकसद है अपनी प्यारी छोटी बेहन रूपा बबीता की आँखों की रोशनी वापस लाना
00:12भाग एक, एक बचपन की गलती और एक बड़ा सपना अशोक और रूपा बचपन में बहुत खुश थे लेकिन एक दिन एक मासूम सा मजाक एक भयानक हादसे में बदल गया
00:21अशोक की एक नादानी भरी शरारत के कारण रूपा हमेशा के लिए अंधी हो गई
00:25ये गलती अशोक के दिल में एक गहरा जख्म बन गई
00:29वो कभी खुद को माफ नहीं कर पाया
00:31वो जानता था कि उसकी बहन की आँखों की रोशनी चिनने का जिम्मेदार वही है
00:35और इसलिए उसने खुद से वादा किया कि वो अपनी जिंदगी का हर पल रूपा की सेवा में लगाएगा
00:39और किसी भी कीमत पर उसकी आँखे ठीक करवाएगा
00:41अशोक और रूपा की दुनिया छोटी थी लेकिन प्यार से भरी थी
00:45रूपा की जिंदगी में अंधेरा था पर अशोक उसका उजाला था
00:50वो अपनी बहन की हर जरूरत को पूरा करता था और उसका ख्याल रखता था
00:54एक दिन अशोक को पता चला कि आँखो का एक नया और आदुनिक ओप्रेशन आया है
00:58जो रूपा की आँखों की रोशनी वापस ला सकता है
01:01ये खबर उसके लिए उम्मीद की एक नई किरन थी
01:04लेकिन इस उम्मीद के साथ एक बड़ी चुनौती भी थी
01:07ओप्रेशन के लिए बहुत ज्यादा पैसे की जरूरत थी
01:09और इतने पैसे जुटाना अशोक के बस की बात नहीं थी
01:12उसकी जेब खाली थी और उसके पास कोई बड़ा सहारा नहीं था
01:16ये चुनौती अशोक को बेचैन कर देती है
01:19वो दिन रात सोचने लगता है कि वो इतने पैसे कहां से लाएगा
01:22वो हर जगह काम की तलाश करता है
01:25छोटे मोटे काम करता है
01:26पर इतनी बड़ी रकम जमा करना एक पहार तोड़ने जैसा था
01:29भाग दो
01:31सरोजिनी देवी का अजीब प्रस्ताव इसी उधिरबुन में
01:34अशोक की मुलाकात एक बहुत अमीर और रुत्बे वाली महिला सरोजिनी देवी ललिता पवार से होती है
01:39सरोजिनी देवी का अपना एक बड़ा और सक्त नियम था
01:42खासकर प्यार और शादी के मामलों में
01:44उन्हें प्रेम विवा लाव मैरेज से सक्त नफरत थी
01:48इस नफरत की वज़र उनका अपना आतीत था
01:50उनकी जुरवा बहन प्रेम विवा करके घर से भाग गई थी
01:53जिसके बाद सरोजिनी देवी को लगा कि प्रेम विवा हमेशा तबाही ही लाता है
01:57सरोजिनी देवी अपने मरहूं बेटे की तीन पोतियों की देख भाल कर रही थी
02:01वो चाहती थी कि उनकी तीनों पोतियां सिर्फ व्यवस्थित विवा, अरेंजड मैरेज ही करें
02:06लेकिन उनकी तीनों पोतियां अलग मिजास की थी
02:09और सरोजिनी देवी को उनकी शादियां अपनी मर्जी के लड़कों से करवाना मुश्किल लग रहा था
02:13सबसे बड़ी पोती, आशा, बबीता, आशा को मर्दों से सक्त नफरत थी
02:18वो शादी के नाम से ही दूर भागती थी
02:21बाकी दो छोटी पोतियां
02:23ये दोनों पहले से ही प्यार में थी और किसी और से शादी करने को तयार नहीं थी
02:27सरोजिनी देवी को एक ऐसे आदमी की जरूरत थी जो उनकी इस उलजन को सुझा सके
02:32उनकी नजर अशोक परपरी
02:34उन्हें पता चला कि अशोक को पैसों की सक्ट जरूरत है
02:37Sarojini Devi نے Ashok کو ایک عجیب اور خطرناک کام کا پرستاو دیا
02:41انہوں نے کہا
02:43میں تمہاری بہن کے آپریشن کے لیے پورے پیسے دوں گی
02:46لیکن اس کے بدلے میں تمہیں میرا ایک کام کرنا ہوگا
02:49کام یہ تھا
02:50Ashok کو چھوٹی دونوں بہنوں کے چل رہے پریم سمبندوں کو توڑنا تھا
02:53اسے ایسا محول بنانا تھا
02:55کہ دونوں لڑکیاں اپنے پریمیوں کو چھوڑ دیں
02:57ساتھ ہی اسے بڑی پوتی آشا کو منانا تھا
03:00کہ وہ اپنی دادی کی مرضی کے لڑکے سے شادی کرنے کے لیے راضی ہو جائے
03:04Ashok کے سامنے ایک بہت بڑی نیتک دویدہ تھی
03:07کسی کے پریم کو توڑنا گلت تھا
03:09لیکن اس کی بہن کی آنکھوں کی روشنی کا سوال تھا
03:12روپا کے لیے وہ کچھ بھی کرنے کو تیار تھا
03:15دل پر پتھر رکھ کر
03:16اپنی مجبوری کے آگے جھک کر
03:18Ashok نے سروجini Devi کا یہا سامانے پرستاو سویکار کر لیا
03:21یہ صرف ایک نوکری نہیں تھی
03:23یہ اس کی بہن کے جیون کو بچانے کا ایک سمجھوتا تھا
03:26بھاگ تین
03:27مشن کی شروعات اور انجانہ پیار پیسے لے کر
03:30Ashok سروجini Devi کے بڑے گھر میں ایک نئے مشن پر نکل پڑا
03:33اس کا کام بہت مشکل تھا
03:36اسے گھر کے اندر گھس کر وناش کرنا تھا
03:38لوگوں کے رشتوں کو توڑنا تھا
03:40جبکہ وہ خود ایک نیک انسان تھا
03:42اس نے سب سے پہلے چھوٹی بہنوں پر کام کرنا شروع کیا
03:45اس نے چالا کی
03:47جھوٹ اور کئی طرح کے پینتروں کا استعمال کیا
03:49تاکہ وہ اپنے پریمیوں سے دور ہو جائیں
03:51یہ کام دل توڑنے والا تھا
03:53پر Ashok ہر پل روپا کی اندھی آنکھوں کو یاد کر کے
03:56خود کو مضبوط کرتا رہا
03:57اس کے بعد اس کا دھیان آشا پر گیا
04:00آشا مردوں سے نفرت کرتی تھی
04:02Ashok کو اسے سمجھانا تھا
04:04کہ شادی اور پیار برا نہیں ہے
04:05Ashok کو اپنی مرضی کے لڑکے سے شادی کے لیے
04:08رازی کرنے کے لیے
04:09Ashok نے اس کے ساتھ باتچیت شروع کی
04:11وہ اس کے آس پاس رہا
04:13اس کی مدد کی
04:14اور اس کے وچاروں کو دھیرے دھیرے بدلنے کی کوشش کی
04:17اس پرکریہ میں
04:18جو ایک سازش کے طور پر شروع ہوئی تھی
04:20Ashok خود Ashok کے پیار میں پڑ گیا
04:23وہ Ashok کی سادگی
04:25اس کی طاقت اور اس کے اچھے سو بھاو کو دیکھ کر
04:27اس کی طرف آکرشت ہونے لگا
04:28ادھر Ashok بھی دھیرے دھیرے Ashok پر بھروسہ کرنے لگی
04:32اسے لگا کہ یہاں آدمی باقی مردوں جیسا نہیں ہے
04:35وہ دھیرے دھیرے Ashok کو پسند کرنے لگی
04:38اور اس کی مردوں کے پرتی نفرت کم ہونے لگی
04:40جب Ashok کو احساس ہوا
04:42کہ وہ Ashok سے پیار کرتا ہے
04:44تو اسے اپنی گلتی کا احساس ہوا
04:45وہ خود ایک پریم سمبند کو توڑوانے آیا تھا
04:48پر خود ہی پیار میں پڑ گیا تھا
04:51وہ اپنی اصلی پہچان Ashok سے چھپا رہا تھا
04:53یہ سوچ کر اسے تکلیف ہونے لگی
04:55ادھر Ashok کے مشن میں کامیابی ملنے لگی تھی
04:58چھوٹی بہنیں اپنے پریمیوں سے دور ہونے لگی تھی
05:01اور Ashok بھی شادی کے لیے تیار ہونے لگی تھی
05:03پر اب وہ اپنی دادی کی مرضی کے لڑکے سے نہیں
05:06بلکہ Ashok سے پیار کرنے لگی تھی
05:08بھاگ چار
05:09بھانڈا فوٹنا اور جیون کا سب سے بڑا دکھ
05:12جب سروجنی دیوی کو پتا چلا
05:13کہ Ashok نے اپنے مشن میں سفلتا پائی ہے
05:16لیکن ساتھی خود ہی ان کی پوتی
05:17Ashok سے پیار کر بیٹھا ہے
05:19تو ان کا گصہ ساتھویں آسمان پر پہنچ گیا
05:21ان کی سب سے بڑی نفرت
05:23یعنی پریم ویوہ اب ان کے اپنے گھر میں
05:25دستک دے چکی تھی
05:26سروجنی دیوی نے بنا کسی دیری کے
05:29سب کے سامنے Ashok کی اصلی پہچان ظاہر کر دی
05:31انہوں نے زور زور سے بتایا
05:34کہ Ashok صرف ایک قرائے کا آدمی ہے
05:35جسے پیسوں کے لیے چھوٹی بہنوں کا پیار
05:37توڑنے اور Ashok کو رازی کرنے کے لیے
05:39رکھا گیا تھا
05:40انہوں نے Ashok کے ساتھ ہوئے پیسے کے سودے کا
05:43خلاصہ کر دیا
05:43Ashok یہ سنکر پوری طرح سے ٹوٹ گئی
05:47اسے لگا کہ جس آدمی پر اس نے بھروسہ کیا
05:49وہ صرف ایک دھوکے باس تھا
05:51جس نے پیسوں کے لیے اس کے اور اس کی بہنوں کے ساتھ
05:53یہ ناٹک کیا
05:54وہ Ashok سے نفرت کرنے لگی
05:56سروجنی دیوی نے Ashok کو دھکے مار کر
05:59گھر سے نکال دیا
05:59Ashok اپنے پیار کو کھو چکا تھا
06:02اور اب اس کے پاس وہ پیسہ بھی نہیں تھا
06:04جو اسے اپنی بہن کے آپریشن کے لیے چاہیے تھا
06:06ہار کر اور دل پر ایک اور بڑا زکم لے کر
06:09Ashok اپنے گھر پہنچا
06:10لیکن گھر پہنچتے ہی
06:13اسے اپنی زندگی کا سب سے بڑا صدمہ لگا
06:15اس کی پیاری اندھی بہن روپا گھر پر نہیں تھی
06:18گیر حضری میں
06:19ایک انجانے اپرادی نے
06:21اس کی اندھی بہن روپا کا بلاتکار کیا تھا
06:23اس بھیانک حادثے کے بعد
06:25صدمے میں آ کر روپا گائب ہو گئی تھی
06:27Ashok کا سبر ٹوٹ گیا
06:29اس کی آنکھوں میں نراشہ اور
06:31بدلہ لینے کی آگ بھر گئی
06:32جس بہن کے لیے اس نے اتنا بڑا قدم اٹھایا تھا
06:35جو اس کی آنکھوں کا تارہ تھی
06:37اس کے ساتھ یہ بھیانک حادثہ ہوا تھا
06:39وہ سمجھ گیا کہ اب اس کا ایک ہی کام ہے
06:41اس بلاتکاری کو ڈھونڈنا اور اس سے بدلہ لینا
06:44Ashok نے بدلے کی قسم کھائی اور
06:46روپا اور اس اپرادی کی تلاش میں نکل پڑا
06:48بھاگ پانچ
06:50ایک خطرناک ولم کی اینٹری
06:52پران اسی بیچ سروجینی دیوی کے گھر میں
06:54ایک نیا کردار آ چکا تھا
06:56جس کا نام تھا پران پران
06:57اصل میں پران ہی وہ بلاتکاری تھا
07:00جس نے روپا کے ساتھ وہ حیوانیت کی تھی
07:02وہ ایک بہت ہی شاتر اور خطرناک اپرادی تھا
07:06اپنی پہچان چھپانے کے لیے
07:07اس نے خود کو ایک اچھے آدمی کے روپ میں پیش کیا
Be the first to comment