Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago

Category

😹
Fun
Transcript
00:00My heart didn't understand you, you're my heart
00:11Everything went on!
00:14Why are you crying? What happened?
00:17My son, my son has stolen all your father's face!
00:22What?
00:24And Umar, I'll take my daughter here!
00:30My son is my home and I'll stay here!
00:42Abresh!
00:45Why are you coming soon? You were on the way of Nazo
00:48No, he didn't get me!
00:51I'm coming back! You're not coming!
00:54Oh brother, why are you crying?
00:56You're coming from Nazo
01:00What's the same thing?
01:02I'm thinking of it
01:06What I'm thinking of
01:08What is the father who is also thinking of it?
01:11Look, I don't think all these things are good.
01:21I know, I know.
01:23Hey, Uncle, don't give up yourself.
01:27You will call me here every other day.
01:31Look, I'm leaving here.
01:33If you have any money, take it from me.
01:39How are you, Bop?
01:45God forgive you.
01:49If you love the person who loves you and gives you a gift,
01:55how are you going to be a reward?
01:59Yes, Assalamualaikum.
02:03Hello, Assalamualaikum.
02:05What do you think of the number of calls?
02:07What do you think of the number of calls?
02:09Why are you calling me?
02:11Where are you from?
02:13You're going to go on the road.
02:15Permission is necessary.
02:17Yes, Doctor.
02:19We have informed her son.
02:21He will come here.
02:23Check.
02:25I think it's a miracle.
02:26It's a miracle.
02:27I think so,
02:29I think it's all about that.
02:31We told you the rest of our people,
02:32so, with you.
02:33Oh
02:35Oh
02:37Oh
02:39I
02:41I
02:43I
02:45I
02:47I
02:53I
02:55I
02:57I
02:59I
03:01I
03:03I
03:05I
03:07I
03:09I
03:11I
03:13I
03:15I
03:17I
03:19I
03:21I
03:23I
03:25I
03:27I
03:29I
03:31I
03:33I
03:35I
03:37I
03:39I
03:41I
03:43I
03:45I
03:47I
03:49I
03:51I
03:53I
03:55I
03:57I
03:59I
04:01I
04:03I
04:05I
04:07I
04:09I
04:11I
04:13I
04:15I
04:17I
04:19I
04:21I
04:23I
04:25I
04:27I
04:29I
04:31I
04:33I
04:35I
04:37I
04:39I
04:41I
04:43I
04:47I
04:49I
04:51I
04:53I
04:55I
04:57I
04:59I
05:01I
05:03I
05:05I
05:07I
05:09I
05:11I
05:15I
05:17I
05:19I
05:21I
05:23I
05:25I
05:27I
05:29I
05:31I
05:33I
05:35I
05:37I
05:39I
05:41I
05:43I
05:45I
05:47I
05:49I
05:51I
05:53I
05:55I
06:11I
06:13I
06:15I
06:17I
06:19I
06:21foreign
06:51ڈوکومنٹس میں تم میرے ساتھ ہو لیکن تم دعا کو رہو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے اببو کو سنت اندرستی عطا فرمائے
06:58اس کے بعد جو ہے نازو جو ہے وہ لون میں بیٹھ جاتے ہیں اور وہاں پہ باتیں کر رہی ہوتی ہے اور سوچ رہی ہوتی ہے کہ روحان سے بھی اتنے دنوں ہو گیا بات نہیں ہوئی
07:06تو ابھی میں روحان کو کول کر لیتی ہوں جب وہ فون اٹھاتی ہے ٹیبل سے تو ادھر سے بڑے بھئیہ آ جاتے ہیں
07:11یعنی کہ عمر عمر اس سے بات ہے یعنی کہتے ہیں نازو تم میری بہت اچھی بہن ہو تو وہ آگے سے کہتی ہے کہ عمر بھائیہ بہت پریشان لگ رہا ہے میں ہر بات سے آپ کے سوری کرتی ہوں
07:21تو عمر کے دل میں شک پڑ جاتا ہے کہ نازو کہ سوری کر رہی ہے پھر وہ بات کو فوراں کور کرنے کے لیے کہہ دیتی ہے کہ بھائی میں اس وجہ سے سوری کرتی ہوں
07:29کہ بھابی مریم نے جو بھی میرے ساتھ کیا اس وجہ سے میں سوری کرتی ہوں
07:34اس کے بعد پرویز کے ابو کو جو لوگ لے گئے ہوتے ہیں ہسپیٹل وہ پھر پرویز سے پوچھتے ہیں کہ کیا ہم اب گھر چلے جائیں ہم اپنا کام چھوڑ کر آئے ہوں
07:43آپ اگر ہم اجازت دے تو ہم چلے جاتے ہیں تو پرویز انہیں کہتا ہے کہ آپ چلے جاؤ پھر وہ پریشانی کی حالت میں ادھر ادھر ہسپیٹل میں ہی پھرتا دیواروں کے ساتھ لگتا رہا تھا
07:51پھر وہ اپنی بہن مریم کو کول کرتا ہے مریم جو کہ نماز پڑھ رہی ہوتی ہے اور اس کو کول آتی ہے تو وہ کول اٹینٹ کرتی ہے
07:57تو پرویز بتاتا ہے کہ بابا کو میجر ہارٹ اٹیک ہوئے وہ ہسپیٹل ایڈمیٹ ہے
08:01وہ تب ہی جو نازو ہے وہ دوسرے روم میں اپنے بابا اور ماما کے ساتھ بیٹھ کر رسم لائک آ رہی ہوتی ہے
08:07اور اپنے بابا کو کہتے ہیں کہ بابا آپ کو کیسے پتا چل جاتا ہے جب بھی کوئی چیز میرے کھانے کو دل کرتا ہے
08:12میں تو آپ کو کہتا ہی ہم نے تو اس کا بابا کہتا ہے کہ بیٹے مجھے بچپن سے اس چیز کی عادت ہے
08:16کہ تمہیں جب بھی کوئی چیز چاہیے ہوتی ہے مجھے پتا چل جاتا ہے اور میں تمہارے لئے لے آتا ہوں
08:21یہ وہ یہ باتیں کہہ رہے ہوتے ہیں تو مریم جو ہے باہ کر جاتی ہے اور اسے سانس چڑھا ہوتا ہے
08:25اور اسحاق پوچھتا ہے کہ کیا ہوا مریم تو مریم آگے سے بتاتی ہے کہ میرے بابا کو جو ہے ہارٹ اٹیک ہوا ہے وہ سارے حران رہ جاتے ہیں
08:32مریم کی بات سن کر کہتا ہے چلو مریم چلیں دون آزو جو ہے اپنی امی کو کہتی ہے کہ دیکھا بابا کو اس نے دو آن صبح ہیں تو کس طرح موم ہو گئے ہیں
08:40اور اس کے ساتھ جانے کے لئے تیار ہو گئے ہیں تو اسحاق اس کو کہتا ہے سباحت کو کہ تم گھر کا کیا لکھنا میں آتا ہوں
08:47پھر جب وہ وہاں پوچھتے ہیں تو وہاں جا کر تو پرویز کہتا ہے کہ دیکھ لو پریشانی کے وجہ سے میرے بابا کا کیا حال ہو گیا
08:52اسحاق کہتا ہے کہ اب بھی تم چھپ ہو جاؤ یہ ٹائم نہیں ہے یہ بات کرنے کا معاملہ زیادہ بگڑ جائے گا
08:59دوسری سائج پہ جو جمیل اور شازی ہوتے ہیں وہ بہت پریشان ہوتے ہیں شازیہ بہت پریشان ہوتے ہیں
09:04کہ اس کی بہن اور اس کا بیٹا یہ کام کیسے کر سکتے ہیں ایسا ہو نہیں سکتا وہ تو اتنے میرے وہ جمیل کے ساتھ بہت بتمیزی کرتی ہے
09:13اور بحث کرتی ہے کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے وہ تو بہت زیادہ میرے تو جمیل کہتا ہے کہ بس تم چھپ رہو
09:18یہ ہمارے گھر کی کوئی ہاؤس ہیلپر بھی یہ کام نہیں کر سکتی کیونکہ وہ اتنے سالوں سے ہمارے گھر کام کر رہے ہیں
09:24یہ ساری وہ باتیں کر رہے ہوتے ہیں تو پھر تو وہاں پہ تبریز آ جاتا ہے وہ تبریز گفٹ لے کر آتا ہے سندس کے لیے
09:31اور اپنی آنٹی کے لیے بھی شازیہ بہت اران ہوتی کہتی ہے یہ کس چیز کے لیے گفٹ تو
09:35تبریز کہتا ہے کہ مجھے پسند آئے تھے کہ سندس کو بہت پسند آئیں گے اور آپ کے لیے بھی میں لے کر آگیا
09:41وہ کہتا ہے ان میں سے کچھ گفٹ جو ہیں وہ میں سندس کو دکھانے کے لیے لے جاؤں
09:45شازیہ کہتی ہے ہاں ہاں لے جاؤ تو پھر وہ سندس کو دکھانے کے لیے لے کر جاتا ہے
09:48پھر وہ اگلے دن پارٹی میں جاتا ہے وہاں پہ ان کی حاپس میں بیعث ہو جاتی ہے
09:52اور ارسل بھی وہاں پہ ہوتا ہے جو سندس کو پسند کرتا ہوتا ہے اور ارسل جو ہے وہ یہ سوچتا ہے
09:58کہ یہ کتنا گھڑیا آدمی ہے تبریز کیونکہ تبریز کے جو سوشل اکاؤنٹس کی اکسیس ہے وہ ارسل کے پاس آگئی ہوتی ہے
10:06اور ارسل جو ہے کہتا ہے کہ یہ تو بالکل بھی سندس کے لائے
10:09سندس کا سامنا تبریز سے ہوتا ہے تو سندس جو ہے زور سے تپڑ مارتی گیا تبریز کے موہ پہ
10:16اور اس وجہ سے اس کے ممہ اور پاپا پریشان اور احران ہو جاتے ہیں کہ سندس نے یہ کیا کر دیا
10:21ابریش گھر واپس جاتی ہے تو روحان دیکھ کے پر احران ہو جاتا ہے
10:25اور کہتا ہے کہ تم اتنی جلدی واپس آگئی ہو تم تو نازو کے ساتھ ملنے گئی تھی
10:29تو ابریش آگے سے کہتی ہے کہ نازو جو ہے وہ بیزی تھی
10:34مجھے راہیم نے ملنے نہیں دیا
10:35اس نے کہا کہ گھر میں پروبلم ہے اس وجہ سے نازو سے بعد میں ملنا ہم آپ کو کول کر دیں گے
10:40تو تم ملنا تو روحان ہران ہو جاتا کہتا ہے کونسی ایسی پروبلم پھر وہ کہتا ہے
10:45کہتا ہے کہ چلو کوئی بات نہیں ہر گھر کے اپنے مسئلے مسائل ہوتے ہیں
10:48کیونکہ ابریش کہہ رہی تھی کہ پتہ نہیں ان کے گھر کے نظام کیسا ہے
10:52کہ وہ اس طرح کوئی مہمان ان کے گھر گیا اور انہوں نے اسے ملنے سے بغیر یہ بھی دیا ہے
10:57تو وہ کہتا ہے کہ ہر گھر کے اپنے مسئلے مسائل ہوتا ہے
10:59کوئی بات نہیں کبھی کبھی انسان کو صبر کر لینا چاہیے
11:02اس کے بعد جو ہے سندس جو ہے کچن میں ہوتی ہے
11:06تو تبریش آتا ہے اور اس کے بعد کہتا ہے
11:07کہ جن کو ہم ادھر ادھر ادھر ادھر ادھر رہے ہیں
11:09وہ ادھر ادھر ہیں تو سندس آگے سے کہتی ہے
11:12کہ آپ پہلے نا اپنی اردو ٹھیک کر لو
11:15تو وہ کہتا ہے کہ آپ کا جو مرضی کو آپ کا مگتر تو میں ہی ہوں
11:19آپ نے زندگی تو میرے ساتھ ہی گزانی آخر کا
11:21لاش پہ آنا تو میرے پاس ہی ہے
11:23پھر اس کے بعد جو ہے نازو
11:24نازو جو ہے وہ مریم کے فادر کے پاس جاتی ہے
11:29اور اس کو کہتی ہے کہ
11:30اب اپنی بیٹی کو چھوڑ کر کیوں جارہے ہیں
11:33کیونکہ آپ کو پتا ہے مریم نے کہہ دیا
11:34کہ ابو یہ میرا گھر ہے میں اسی گھر میں روں گی
11:37نازو جو ہے وہ مریم کا جینا حرام کرنا چاہتی ہے
11:39اس کے ابو کو کہتی ہے
11:40اب دو دن کی جو آپ کی بیٹی بھوکی ہے
11:43اس کو آپ ابھی ادھر چھوڑ کے جا رہے ہیں
11:44اتنی آپ میں گہرت ہے
11:46اتنی آپ میں ایگو ہے
11:48کہ آپ ابھی ادھر چھوڑ کے جا رہے ہیں
11:50تو یہی باتیں وہ سوچتے ہیں
11:51جب گھر چلا جاتا ہے
11:52تو فوٹپات پہ جا رہا ہوتا ہے
11:53اور نازو کے یہی ساری باتیں سوچ رہا ہوتا ہے
11:55تو پریشان ہو کر فوٹپات پہ گر جاتا ہے
11:57اور جب اس کو وہاں پہ جو لوگ ہوتے ہیں
12:00وہ اس کو اٹھاتے ہیں
12:01گھر اس کے نمبر سے کول کرتے ہیں
12:03I don't even know where to go.
12:11And that's why,
12:14when people are starting to be doing it,
12:22when people are starting to be doing it,
12:27foreign
12:55. . . . . .
13:25foreign
13:31foreign
13:39foreign
13:45foreign
13:49foreign
13:53foreign
14:03foreign
14:05foreign
14:07foreign
14:09foreign
14:11foreign
14:13foreign
14:15foreign
14:17foreign
14:19foreign
14:21I am so proud of you, I am so proud of you.
14:51uh
14:51uh
14:52uh
14:52بتمیزی
14:53کرتی
14:53ہے
14:53کہ وہ
14:54ایسا
14:54نہیں
14:55کر
14:55سکتے
14:55وہ
14:55تو
14:55بہت
14:56زیادہ
14:56میرا
14:56تو
14:56جمیل
14:56کہتا
14:57ہے
14:57کہ
14:57بس
14:57تم
14:57چھپ
14:57رہو
14:58انہی
14:58یہ
14:58ہمارے
14:59گھر
14:59کی
14:59ہاؤس
15:00ہیلپر
15:00بھی
15:00کام
15:00نہیں
15:02کر
15:02سکتی
15:02کیونکہ
15:02وہ
15:02اتنی
15:03سال
15:03ہوں
15:03سے
15:03ہمارے
15:04If you are a good person, you can do it.
15:34foreign
15:52foreign
15:58foreign
16:02so
16:32foreign
17:00foreign
17:30all those people always say that they just read it
17:35they also consider polyamide
17:37when it comes to people who are
17:41they go to call
17:43and tell they don't know
17:46hospital
17:47hospital
17:48hospital
17:48hospital
17:50hospital
17:50hospital
17:50hospital
17:51hospital
17:52hospital
17:54hospital
17:54hospital
17:56hospital
17:58hospital
17:59hospital
17:59پہنچتا ہے تو وہ وہاں پہ سوری پرویز جب ہسپیٹل پہنچتا ہے
18:03تو وہاں پہ پوچھتا ہے کہ میرے حبو ٹھیک تو ہے نا
18:05ڈوکٹر صاحبہ تو وہ کہتا ہے کہ تمہارے حبو کی آٹریز جو
18:09ہیں وہ بلوک ہو گیا ہم سرجری کرنا ہے تمہارے سائن
18:12چاہیے ہمیں ڈوکومنٹس میں تم میرے ساتھ ہو لیکن تم دعا
18:14گو رہو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے حبو کو صحیح تندرستی
18:17عطا فرمائے اس کے بعد جو ہے نازو جو ہے وہ لون میں بیٹھ
18:21جاتے ہیں اور وہاں پہ باتیں کر رہی ہوتی ہے اور سوچ رہی
18:24ہوتی ہے کہ روحان سے بھی اتنے دن ہو گیا بات نہیں ہوئی تو
18:26ابھی میں روحان کو کول کر لیتی ہوں جب وہ فون اٹھاتی ہے
18:29ٹیبل سے تو ادھر سے بڑے بھئیہ آ جاتے ہیں یعنی کہ عمر عمر
18:33اس سے باتے گئے ہیں کہتے ہیں نازو تم میری بہت اچھی بہن
18:35ہو تو وہ آگے سے کہتی ہے کہ عمر بھئیہ بہت پریشان لگ رہے ہیں
18:39میں ہر بات سے آپ کے سوری کرتی ہوں تو عمر کے دل میں شک پڑ
18:43جاتا ہے کہ نازو کے سوری کر رہی ہے پھر وہ بات کو فوراں
18:46کور کرنے کے لیے کہہ دیتی ہے کہ بھائی میں اس وجہ سے سوری
18:49کرتی ہوں کہ بھابی مریم نے جو بھی میرے ساتھ کیا اس وجہ سے
18:53میں سوری کرتی ہوں اس کے بعد پرویز کے ابو کو جو لوگ لے کے
18:57گئے ہوتے ہیں ہسپیٹل وہ پھر پرویز سے پوچھتے ہیں کہ کیا
19:00ہم اب گھر چلے جائیں ہم اپنا کام چھوڑ کر آئے ہیں آپ اگر
19:03ہم اجازت دے تو ہم چلے جاتے ہیں تو پرویز انہیں کہتا ہے کہ
19:06آپ چلے جاؤ پھر وہ پریشانی کی حالت میں ادھر ادھر ہسپیٹل میں
19:09پھرتا دیواروں کے ساتھ لگتا رہتا ہے پھر وہ اپنی بہن مریم
19:12کو کول کرتا ہے مریم جو کہ نماز پڑھ رہی ہوتی ہے اور اس کو
19:15کول آتی ہے تو وہ کول ٹینٹ کرتی ہے تو پرویز بتاتا ہے کہ بابا
19:19کو میجر ہارٹ اٹیک ہوئے وہ ہسپیٹل ایڈمیٹ ہے وہ تب ہی جو نازو
19:23ہے وہ دوسرے روم میں اپنے بابا اور ماما کے ساتھ بیٹھ کر
19:26رسم لائی کھا رہی ہوتی ہے اور اپنے بابا کو کہتے ہیں کہ بابا
19:29آپ کو کیسے پتا چل جاتا ہے جب بھی کوئی چیز میرے کھانے کو
19:32دل کرتا ہے میں تو آپ کو کہتا ہی ہم نے تو اس کا بابا کہتا ہے
19:34کہ بیٹے مجھے بچپن سے اس چیز کی عادت ہے کہ تمہیں جب بھی
19:38کوئی چیز چاہیے ہوتی ہے مجھے پتا چل جاتا ہے اور میں تمہارے
19:40لئے لے آتا ہوں یہ وہ یہ باتیں کر رہے ہوتے ہیں تو مریم جو
19:43ہے باہ کر جاتی اور اسے سانس چڑھا ہوتا ہے اور اسحاق پوچھتا
19:46ہے کہ کیا ہوا مریم تو مریم آگے سے بتاتی ہے کہ میرے بابا
19:49کو جو ہے ہارٹ اٹیک ہوا ہے وہ سارے حران رہ جاتے ہیں مریم کی
19:52بات سن کر کہتا ہے چلو مریم چلیں تو نازو جو ہے اپنی امی کو
19:56کہتی ہے کہ دیکھا بابا کو اس نے دو آنسوبہ ہے تو کس طرح موم ہو
20:00گئے ہیں اور اس کے ساتھ جانے کے لئے تیار ہو گئے ہیں تو
20:02اسحاق اس کو کہتا ہے سباحت کو کہ تم گھر کا کیا لکھنا میں آتا
20:07ہوں پھر جب وہ وہاں پہنچتے ہیں تو وہاں جا کرتا ہے تو پرویز
20:09کہتا ہے کہ دیکھ لو پریشانی کو ہے جیسے میرے بابا کا کیا حال
20:12ہو گئے اسحاق کہتا ہے کہ ابھی تم چپ ہو جاؤ یہ ٹائم نہیں ہے یہ
20:17بات کرنے کا معاملہ زیادہ بگڑ جائے گا دوسری سائٹ پہ جو جمیل اور
20:21شازی ہوتا ہے وہ بہت پریشان ہوتے ہیں شازی ہیں بہت پریشان ہوتے
20:24کہ اس کی بہن اور اس کا بیٹا یہ کام کیسے کر سکتے ہیں ایسا ہو
20:28نہیں سکتا وہ تو اتنے میرے وہ جمیل کے ساتھ بہت بتمیزی کرتی
20:33ہے اور بحث کرتی ہے کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے وہ تو بہت زیادہ میرے
20:36تو جمیل کہتا ہے کہ بس تم چھپ رہو انہیں یہ ہمارے گھر کے کوئی
20:39ہاؤس ہیلپر بھی کام یہ کام نہیں کر سکتی کیونکہ وہ اتنے سالوں سے
20:44ہمارے گھر کام کر رہے ہیں یہ ساری وہ باتیں کر رہے ہوتے ہیں
20:47تو پھر تو وہاں پہ تبریز آ جاتا ہے وہ تبریز گفٹ لے کر آتا ہے
20:51سندس کے لیے اور اپنی آنٹی کے لیے بھی شازیہ بہت حران ہوتی
20:54کہتی یہ کس چیز کے لیے گفٹ تو تبریز کہتا ہے کہ مجھے پسند آئیتا ہے
20:58کہ سندس کو بہت پسند آئیں گے اور آپ کے لیے بھی میں لے کے آگیا
21:01وہ کہتا ہے ان میں سے کچھ گفٹ جو ہیں وہ میں سندس کو دکھانے کے لیے
21:05لے جاؤں شازیہ کہتی ہاں ہاں لے جاؤں تو پھر وہ سندس کو
21:07دکھانے کے لیے لے کے جاتا ہے پھر وہ اگلے دن پارٹی میں جاتا ہے
21:10وہاں پہ ان کی آپس میں بیعث ہو جاتی ہے اور ارسل بھی وہاں پہ
21:14ہوتا ہے جو سندس کو پسند کرتا ہوتا ہے اور ارسل جو ہے وہ یہ
21:18سوچتا ہے کہ یہ کتنا گھڑیا آدمی ہے تبریز کیونکہ تبریز کے جو
21:23سوشل اکاؤنٹس کی اکسیس ہے وہ ارسل کے پاس آگئی ہوتی ہے اور ارسل
21:27جو ہے کہتا ہے کہ یہ تو بالکل بھی سندس کے لائک
21:29سندس کا سامنا تبریز سے ہوتا ہے تو سندس جو ہے زور سے
21:35تپڑ مارتی گئے تبریز کے موہ پہ اور اس وجہ سے اس کے
21:37ممہ اور پاپا پریشان اور احران ہو جاتے ہیں کہ سندس نے یہ
21:41کیا کر دیا اب بریش گھر واپس جاتی ہے تو روحان دیکھ کے پر
21:45احران ہو جاتا ہے اور کہتا ہے کہ تم اتنی جلدی واپس آگئے
21:47تم تو نازو کے ساتھ ملنے گئی تھی تو بریش آگے سے کہتی ہے
21:51کہ نازو جو ہے وہ بیزی تھی مجھے راہیم نے ملنے نہیں دیا
21:55اس نے کہا ہے کہ گھر میں پروبلم ہے اس وجہ سے نازو سے بعد میں
21:59ملنا ہم آپ کو کول کر دیں گے تو تم ملنا تو روحان حران
22:03ہو جاتا کہتا ہے کونسی ایسی پروبلم پھر وہ کہتا ہے کہتا ہے
22:06کہ چلو کوئی بات نہیں ہر گھر کے اپنے مسئلے میں سائل ہوتے ہیں
22:08کیونکہ اب بریش کہہ رہی تھی کہ پتہ نہیں ان کے گھر کے نظام
22:12کیسا ہے کہ وہ اس طرح کوئی مہمان ان کے گھر گیا اور انہوں نے
22:15اسے ملنے سے بغیر ہی بھی دیا ہے تو وہ کہتا ہے کہ ہر گھر کے
22:18اپنے مسئلے مسائل ہوتا ہے کوئی بات نہیں کبھی کبھی انسان کو
22:21صبر کر لینا چاہیے اس کے بعد جو ہے سندس جو ہے کچن میں ہوتی
22:26ہے تو تبریت آتا ہے اور اس کے بعد کہتا ہے کہ جن کو ہم
22:28ڈونڈ رہے ہیں ادھر ادھر ادھر ڈونڈ رہے ہیں وہ ادھر ادھر ہیں
22:31تو سندس آگے سے کہتی ہے کہ آپ پہلے نا اپنی اردو
22:35ٹھیک کر لے تو وہ کہتا ہے کہ آپ کا جو مرضی کو آپ کا
22:38مگہ اتر تو میں ہی ہوں آپ نے زندگی تو میرے ساتھ ہی گزانی آخر
22:41کا لاش پہ آنا تو میرے پاس ہی ہے پھر اس کے بعد جو ہے نازو
22:45نازو جو ہے وہ مریم کے فادر کے پاس جاتی ہے اور اس کو
22:49کہتی ہے کہ اب اپنی بیٹی کو چھوڑ کر کیوں جارہے کیونکہ آپ
22:54کو پتا ہے مریم نے کہہ دیا کہ ابو یہ میرا گھر ہے میں اسی گھر
22:56میں روں گی نازو جو ہے وہ مریم کا جینا حرام کرنا چاہتی ہے
22:59وہ اس کے ابو کو کہتی ہے اب اب دو دن کی جو آپ کی بیٹی بوکی ہے
23:03اس کو آپ ابھی ادھر چھوڑ کے جارہے ہیں اتنی آپ میں گہرت ہے
23:06اتنی آپ میں ایگو ہے کہ آپ ابھی ادھر چھوڑ کے جارہے ہیں
23:10تو یہی باتیں وہ سوچتے ہیں جب گھر چلا جاتا ہے تو فوٹپات پہ
23:13جارہا ہوتا ہے اور نازو کے یہی ساری باتیں سوچ رہا ہوتا ہے
23:15تو پریشان ہو کر فوٹپات پہ گر جاتا ہے اور جب اس کو وہاں پہ جو
23:20?
23:25?
23:34up
23:43?
23:46?
23:49?
23:50to have surgery to go, can you do?
23:52I'm a document for you.
23:52But, you'll be able to let you go.
23:56I will give you the one.
23:58Then you'll be left there.
24:00I'm always holding my phone when I get.
24:04I'm just getting a mother.
24:07And, if I'm already holding my phone,
24:09then you'll be back to me.
24:13And, I'll be going to call my own phone.
24:15And I'll say that you'll tell me that
24:17I'll be that like, I'll be very disappointed.
24:19do it
24:21sorry
24:23sorry
24:25sorry
24:31sorry
24:35sorry
24:37what
24:39it
24:41it
24:43it
24:45it
24:47it
24:49hospital men ahhh..
24:51She calls her daughter,
24:52She calls her daughter.
24:55She calls her daughter.
24:57She tells her...
24:59She calls her son to her heart attack.
25:00She asks her daughter because the daughter is responsible.
25:03She calls her daughter in her room to be with her daughter and mama.
25:06She tells her possibly how she lets get past.
25:11She tells her thing.
25:13Her daughter says that she makes her daughter.
25:15You know this is my husband's death which is a child.
25:17cwe jubbi kojijis shaiya oti, mudhya patea chal jata
25:19goo,red mei tomis harang,urao
25:22yoi ta bloggingta ho tato ho
25:22mariam jika hao so
25:25isahak poe ctuikta kya huwa mariam
25:27mariam to mariam aagse betatati hai
25:29mire baba ko joh hai heart attack ho hai
25:30hirana raha jathe..
25:32mariam ki bahasa suna ko kata hai
25:33mariam chalo mariam chale hai
25:35two nasho, joh hai
25:35ami ko kata hai, dekhaa, baba ko
25:38isne dhu ha sabah hai hai
25:39to kisitarah mome au gaya
25:40is ke sa jane ke liye tiyar ho gaya
25:42isahak, siakas ko kata hai
25:44کہ تم گھر کا کہاں لکھنا میں آتا ہوں
25:47پھر جب وہ وہاں پوچھتے ہیں
25:48تو وہاں جا کرتا ہے
25:49دیکھ لو پریشانی کو
25:51جیسے میرے ابو کا کیا حالو کا
25:53کہتا ہے کہ ابھی تم چپ ہو جاؤ
25:55یہ time نہیں ہے
25:57یہ بات کرنے کا معاملہ زیادہ بگڑ جائے گا
25:59دوسرے سائے پہ جو جمیل اور شازی ہوتے ہیں
26:02وہ بہت پریشان ہوتے ہیں
26:03شازیاں بہت پریشان ہوتے ہیں
26:04کہ اس کی بہن اور اس کا
26:06بیٹا یہ کام کیسے کر سکتے ہیں
26:08We can't get enough of that.
26:10He's got a lot of bad-tomiesies.
26:13He says he's not going to do a lot.
26:16He's got enough of that.
26:17We're coming to our house helper.
26:22We're going to work on a lot of such things.
26:25We're going to do a lot of fun.
26:27It's been a good time.
26:29He's got a gift for this to be a good time.
26:31He said,
26:32He says,
26:34He said this to me,
26:35He said,
26:37foreign
27:05foreign
27:33that Mahimo got a problem
27:36so for you getting your mind
27:40and then She from a heart
27:42she came to say that He said she told me
27:46she told me that She said she was telling me
27:49she said that she knew when her husband
27:50was telling me that she had
27:53she asked me how to do it
27:55and she saw that she got
27:56so she said that she said
27:58she told me that she told me
27:58she said that He was telling her
28:00hope of that
28:02foreign
28:30foreign
28:58foreign
29:28foreign
29:58foreign
30:28foreign
30:58foreign
31:00foreign
31:08foreign
31:12foreign
31:14abrish ghar waipis jati hai
31:15to rohan dhek par haran ho jatai
31:17or kaita hai ke tum itni jaldi waipis hagi hai
31:19tum to nazo ke sath milnye gai tii
31:21to abrish hagi se kaiti hai
31:22nazo joh hai wou bizzi tii
31:26mujhe rahim ne milnye ni diya
31:27usne kaya ke ghar mein problem hai
31:29is wajah se nazo se bad mein milnye
31:31hama hapko call kawal kare denge
31:32to tum milnye na
31:33to rohan haran ho jatai
31:35koon si iasi problem
31:36pher wou kaita hai
31:37kaita hai ke chalo koi baan hi
31:39her ghar ke aapne maslile me sahil hote hai
31:40kiwakhe abrish kari tii
31:42kata nii unke ghar ke nazam
31:44kaisa hai
31:44ke wou is tarah koi mehman
31:45unke ghar gaya
31:46اور unhau nne usse milnye
31:47milnye se beghar hi bhej diya
31:49to wou kaita hai
31:49her ghar ke aapne maslile me sahil hote
31:51koi baan ni
31:52kubhi kubhi ansan ko sabar
31:53kari lena chahiye
31:54uske baad joh hai
31:55sundas joh hai
31:57kitchen mein hoti gaya
31:58to taborihe zahata
31:58اور uske baad
31:59kaita hai
31:59ki jean ko ham ndun de reuso
32:00o dhru dhun de reuso
32:01wo iethe
32:02iethe hai
32:03to sundas aaghi
32:04say koitati hai
32:05ki
32:05ap
32:06pahle na
32:06apne urdu
32:07thik
32:07ke loo
32:07tu ho kaita hai
32:08ki
32:08naa apka
32:09joh meditur
32:10to main yoh
32:11ame hi ho
32:11aapne zindegi
32:11tuh mire saath
32:12ii gozhani
32:12akir kar
32:13lash pe aana
32:14to meire pats
32:15hi hi
32:15poi ruz ke baad
32:16joh hai
32:16nazo
32:16nazo
32:17joh hai
32:17就像
32:19مریم کے
32:20فادر کے پاس
32:21جاتے
32:21اور اس کو
32:21کہتی ہے
32:22کہ
32:22اب اپنی
32:23بیٹی کو
32:24چھوڑ کر
32:24کیوں جا رہے
32:25کیونکہ
32:25آپ کو
32:26پتا ہے
32:26مریم نے
32:26کہہ دا
32:26کہ ابو
32:27یہ میرا
32:27گھر ہے
32:28میں اسی
32:28گھر میں
32:28رہوں گی
32:29نازو
32:29مریم
32:30کا
32:30جینا
32:31حرام
32:31کرنا
32:31چاہتی
32:31ہے
32:31اس
32:32ابو
32:32کو
32:32کہتی ہے
32:32اب دو
32:33دن
32:33کی
32:33جو
32:34آپ
32:34کی
32:34بیٹی
32:34بوکی
32:35ہے
32:35اس
32:35up here.
32:37so you can see this thing.
32:39that you can see that.
32:42so when you go down here.
32:44in future that you can see this whole thing.
32:47and when you go down,
32:50when people come up,
32:53if you cover these numbers,
32:55you can tell it.
32:56You come to see that.
32:57He said,
32:59we have a hospital.
32:59We have a hospital.
33:00We have Dr.
33:02and I will tell.
33:02is
33:30Really character, he doesn't leave it.
33:32He does really need to talk with someone else.
33:34He wants to talk a lot about me.
33:36I have a lot of trouble when he leaves me.
33:38So, I would say the next time during this session,
33:40when he takes a phone to take a table,
33:42he goes to the table and comes to the other one.
33:44Do you have to talk with us?
33:46He says he tells me,
33:48you know that he says,
33:49he says, you know what?
33:51He tells you,
33:53I know what he has.
33:55He tells you that he loves to meet.
33:57He tells you what he calls.
33:59Hause and I will forgive her as I will forgive her.
34:04Please forgive my husband then.
34:07Then, I will forgive her.
34:09Those who come for the hospital,
34:26foreign
34:56ڈسحاق پوچھتا ہے کہ کیا ہوا مریم تو مریم آگے سے بتاتی ہے کہ میرے بابا کو جو ہے ہارٹ اٹیک ہوا ہے وہ سارے حران رہ جاتے ہیں
35:04مریم کی بات سن کر کہتا ہے چلو مریم چلیں دو نازو جو ہے اپنی امی کو کہتی ہے کہ دیکھا بابا کو اس نے دو آن صبح ہیں تو کس طرح موم ہو گئے اور اس کے ساتھ جانے کے لئے تیار ہو گئے
35:14تو اساق اس کو کہتا ہے سباحت کو کہ تم گھر کا کیا لکھنا میں آتا ہوں پھر جب وہ وہاں پہنچتے ہیں تو وہاں جاکت پرویز کہتا ہے کہ دیکھ لو پریشانی کی وجہ سے میرے بابا کا کیا ہالو کہ اساق کہتا ہے کہ اب بھی تم چپ ہو جاؤ یہ ٹائم نہیں ہے یہ بات کرنے کا معاملہ زیادہ بگڑ جائے گا دوسری سائٹ پہ جو جمیل اور شازی ہوتے ہیں وہ بہت پریشان ہوتے ہیں شازی ہیں بہت پریشان ہوتے ہیں کہ اس کی بہن اور اس کا بیٹا یہ کام کیسے کر سکتے ہیں ایسا ہو نہیں سک
35:44بتمیزی کرتی ہے اور بحث کرتی ہے کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے وہ تو بہت زیادہ میرا تو جمیل کہتا ہے کہ بس تم چھپ رہو یہ ہمارے گھر کی کوئی ہاؤس ہیلپر بھی یہ کام نہیں کر سکتی کیونکہ وہ اتنے سالوں سے ہمارے گھر کام کر رہے ہیں یہ ساری وہ باتیں کر رہے ہوتے ہیں تو پھر تو وہاں پہ تبریز آ جاتا ہے وہ تبریز گفٹ لے کر آتا ہے سندس کے لئے اور اپنی آنٹی کے لئے بھی شازیہ بہت اران ہوتے کہتی یہ کس چیز کے لئے گفٹ تو ت
36:14کچھ گفٹ جو ہیں وہ میں سندس کو دکھانے کے لئے لے جاؤں شازیہ کہتی ہاں ہاں لے جاؤ تو پھر وہ سندس کو دکھانے کے لئے لے کے جاتا ہے پھر وہ اگلے دن پارٹی میں جاتا ہے وہاں پہ ان کی آپس میں بیس ہو جاتی ہے اور ارسل بھی وہاں پہ ہوتا ہے جو سندس کو پسند کرتا ہوتا ہے اور ارسل جو ہے وہ یہ سوچتا ہے کہ یہ کتنا گھٹیا آدمی ہے تبریز کیونکہ تبریز کے جو سوشل اکاؤنٹس کی اقسیس ہے وہ ارسل کے پاس آگئی ہوتی ہے اور
36:44تبریز کے پاس آگئی ہوتا ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended