Skip to playerSkip to main content
Molana Tariq Jameel – The Voice of Love, Peace & Guidance 🌙✨

Welcome to our channel, where we share the heartwarming and soul-inspiring messages of Molana Tariq Jameel, one of the most beloved Islamic scholars in the world. 💕

Molana Tariq Jameel’s words touch hearts, heal souls, and ignite the light of Iman in every listener. His powerful speeches promote love, kindness, unity, and peace — the true message of Islam. With his soft and emotional style, he reminds us how to live a life full of purpose, humility, and closeness to Allah.

If you're looking for motivational Islamic lectures that will bring positive change to your life and strengthen your connection with Allah, this channel is your spiritual home.

✨ Join us to listen, learn, and spread the beautiful message of Islam!
💖 Let's walk together on the path of peace, love, and forgiveness.

Molana Tariq Jameel is famous for his soft, emotional, and polite way of delivering Islamic messages. His speeches often emphasize:

Love for Allah and the Prophet Muhammad (PBUH)
Brotherhood and unity among Muslims
Repentance from sins
Importance of kindness, humility, and good manners
Avoiding hatred, pride, and materialism
He is closely associated with the Tablighi Jamaat — one of the largest Islamic missionary movements in the world — and has traveled globally to deliver Islamic lectures.

👉 Don't forget to Subscribe, Like & Share to support the mission of spreading light across the world
#MolanaTariqJameel #Bayan #IslamicKnowledge #IslamicSpeeches #Tafseer #ReligiousEducation #Inspiration #Faith #Religion #LessonsFromBayan #ProphetMuhammad #SpiritualGuidance #SeekKnowledge #Community #IslamicWisdom #Dawah #MotivationalSpeech #PeaceAndUnity #Reflection

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Al-Fatihah
00:30Al-Fatihah
01:00Al-Fatihah
01:30Al-Fatihah
02:00Al-Fatihah
02:30Al-Fatihah
03:00Al-Fatihah
03:02Al-Fatihah
03:04Al-Fatihah
03:06Al-Fatihah
03:08Al-Fatihah
03:10Al-Fatihah
03:12Al-Fatihah
03:14Al-Fatihah
03:16Al-Fatihah
03:18Al-Fatihah
03:20Al-Fatihah
03:22Al-Fatihah
03:24Al-Fatihah
03:26Al-Fatihah
03:28Al-Fatihah
03:30Al-Fatihah
03:32Al-Fatihah
03:34Al-Fatihah
03:36Al-Fatihah
03:38Al-Fatihah
03:40After hearing about this,
03:43we have said,
03:46We have to hear
03:46that He has been watching
03:50and He will hear
03:52that He will hear
03:54and He will hear
03:56that He will hear
03:58that He will hear
03:59and that He will hear
04:01where He will hear
04:03We are in a way
04:05when we talk about it
04:06then we can't wait
04:06to get an email
04:08and here are the ones who are fighting and they will be saying
04:14to you, you can eat, you can eat, you can eat, you can eat, you can eat, you can eat.
04:19I'm living here, I'll see what what I'm going to do.
04:22I'm going to be a guest, then I'll give you a guest, then I'll give you a guest.
04:26And the second thing is that then I'll be a guest, then I'll give you a guest.
04:32دینا یہ میں نے آپ کی وفات کا شہادت کا واقعہ پہلے سنایا
04:40اب اس میں کچھ اختلاف ہے تاریخی جو گلدستہ اہلِ ویت ہم نے
04:47اللہ کے فضل سے کشش کر کے تیار کی اس میں سترہ رمضان جمعہ کی
04:58صبح آپ کو سر میں زخم لگا اور دو دن کے بعد ہفتہ اور اتوار آپ
05:07شدت زخم کتاب نہ لاتے ہوئے آپ نے اتوار کی رات کو جامعہ شہادت
05:15نوش کیا اور پھر پیر کے دن آپ کی تدفین ہوئی اور آپ کا جنازہ
05:24حضرت امام حسن رضی اللہ تعالی نے پڑھایا اور آپ کو وہیں دار
05:31الامیر المومنین میں دفن کیا گیا یہ تو مختصر آپ کی شہادت کا
05:40قصہ ہے یہ سازش کیسے بنی جنگ نہروان ہوئی خارجیوں کے ساتھ آپ کے
05:49تو تین خارجی ایک عبدالرومان بن عوف ایک مبرک بن عبداللہ
05:58التمیمی اور ایک عمر بن بکر التمیمی یہ تین کٹھے ہوئے کہ نہروان میں
06:05جو ہمارے ساتھی قتل ہوئے ان کے بعد تو زندگی کا کوئی مزہی نہیں
06:10ہے اور یہ سارا فساد جو پھیلا ہوا ہے کیوں نہ اس کا کوئی تدارک
06:17کریں تو ایک نے ابن ملجم نے کہا میں علی کو قتل کروں گا مبرک بن
06:23عبداللہ نے کہا میں معاویہ کو قتل کروں گا اور عمر بن بکر نے کہا
06:30کہ میں عمر بن آس کو قتل کروں گا رضی اللہ تعالیٰ نہ ہم ورزوانہ تو
06:39باقی دو کی زندگی لکھی ہوئی تھی ایک ہی رات سب نے تیہ کی تھی سترہ
06:46رمضان کی صبح تو اس دن عمر بن آس رضی اللہ تعالیٰ نہ ہوں بیمار تھے
06:52نماز پڑھانے نہیں آئے ان کی جگہ جو آئے وہ مارے گئے اور معاویہ
06:58رضی اللہ تعالیٰ نہ ہوں پر اس نے وار کیا تو آپ تھوڑا سا اپنی
07:05بیداری میں تھے دائیں بائیں دیکھتے ہوئے تو آپ نے اس کے وار کو
07:10خطا کر دیا لیکن کمر مبارک پر تلوار کا زخم لگا چونکہ تلوار
07:18زہرالو تینوں کی تلواریں زہرالو تھی تو ان کو زخم تو بہت بڑا لگا
07:24لیکن آستہ آستہ اللہ تعالیٰ نے ان کو شفا دے دی اور وہ محفوظ
07:30ہوئے تو اس میں عبد الرحمان بن ملجم یہ ہے یہ جب کوفے آیا تو کوفہ
07:40میں خارجی عورت دیکھی تو اس پہ یہ عاشق ہو گیا اس سے کہا من سے شادی
07:49کرو اس نے کہا میری ایک شرط ہے کہ علی کو قتل کرو وہ کہنا کہ میں تو
07:53آئے ہی اس کام سے ہوں لیکن تو پہلے مجھ سے شادی کر لے تو اس نے
07:59اس سے شادی کر لی اور اس کے بعد وہ اپنی سکیم بناتا رہا حضرت
08:04علی رضی اللہ تعالیٰ نہوں کو ان کے ساتھیوں نے کہا یا رسول
08:09اللہ کہ امیر المومنین عبد الرحمان بن ملجم آیا ہو آیا ہو کہ اس کی
08:14نیت اچھی نہیں لگتی تو اجازت ہو تو ہم آپ کا پہرہ دیں آپ اس
08:20کو پکڑ لیں آپ نے کہا پہرہ تو آسمان والا دیتا ہے حفاظت وہ
08:27کرتا ہے اور اگر تم اسے پکڑ لو تو میں شادت کیسے پاؤں گا وہ
08:32بہت تنگ ہو گئے تھے اپنے ساتھیوں کی بے وفائیوں سے اور اپنے
08:37ڈھاڑی کو یوں پکڑ کے نا کہتے ہیں اری تو کب رنگین ہوگی اس کے
08:43پیچھے ایک واقعہ ہے کہ آپ بیمار ہوئے بہت زیادہ تو
08:48کہ نبی پوچھنے آئے تو انہوں نے عرض کی یا رسول اللہ مجھے
08:52لگتا ہے میرا آخری وقت آگئے تو آپ نے فرمایا نہیں تیر آخری
08:57وقت نہیں ہے تو اس وقت مرے گا جب تیرے سر کے خون سے تیری
09:03دھاڑی رنگین ہو جائی تو ہوئی بھی ایسے اس نے یہاں تلوار ماری
09:09جس نے ماتھے کو بھی پھاڑ دیا اور یہاں تک کھوپڑی کو بھی
09:14پھاڑ دیا تو سارا خون آیا اور ڈھاڑی پہ لگ گیا تو اتنا
09:19تنگ ہو گئے تھے زندگی کے آخری ایام میں اپنے ساتھیوں سے
09:22کہ بے وفا غدار بہت زیادہ ہو گئے تھے اور آپ نے اپنی
09:29ڈھاڑی مبارک کو یوں پکڑتے تھے پھر کہتے متا تا خضب
09:33اری تو کب کب تو کب تو رنگین ہوگی تو کب رنگین ہوگی یہ
09:41اس کو بار بار کہتے تھے تو اس اللہ نے آپ کو یہ رتبہ
09:47نصیب فرمایا اور آپ کو غسل دینے والے حضرت عبداللہ بن جعفر
09:55جعفر تیار کے بیٹے اور حسن اور حسین دونوں بیٹوں میں اور نماز جنازہ
10:02حضرت حسن نے پڑھائی اور دارالعمارہ میں آپ کی تدفین ہوئی
10:06آپ کے دو بھائی طالب اقیل تین جعفر طالب سب سے بڑے تھے جس پر
10:13والد کا نام ابو طالب بنا اور اس کے بعد تھے اقیل اور اس کے
10:19بعد تھے جعفر جو موتا کی جنگ میں شہید ہوئے اور حضرت علی رضی
10:25اللہ تعالیٰ عنہ سب سے چھوٹے تھے اب ابتدائی میں اسلام قبول
10:34فرما لیا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اللہ کا
10:39نبی نماز پڑھ رہے تھے تو آپ اندر آئے تو آپ نے کہا یہ کیا
10:43ہے میرے چچا کے بیٹے تو آپ نے کہا بیٹا یہ نماز ہے اور میں اللہ کا
10:50نبی ہوں آپ نے اسی وقت کلمہ پڑھ لیا اس وقت آپ کی عمر بازے
10:55کہتے ہیں آٹھ سال تھی بازے کہتے ہیں دس سال تھی دس سال سے آگے
11:00کسی نے ذکر نہیں کیا دس آٹھ آٹھ دس اس طرح روایات کا اختلاف
11:05ہے تو بھائیو میں اختصار سے ہی تھوڑا بتانا چاہتا ہوں ہمیں پتا
11:10چلے کہ ہمارے جو بڑے تھے اور اللہ کی بارگاہ میں بڑے پاقیزہ پاک
11:18محبوب تھے ان کی زندگیوں کے تھوڑی سی جلک ہمیں مل جائے تو
11:23ہمیں بھی کچھ آخرت کا فکر پیدا ہو جائے گا تو جب آپ نے
11:30ہجرت فرمائی تو آپ نے عضرت علی کو اپنے بستر پر لٹایا کہ
11:35تم یہاں لٹ جاؤ اور یہ امانتیں ہیں یہ لوگوں کے حوالے کر کے پھر
11:39تم بھی مدینہ آ جانا ہے تو اس رات قریش مکہ نے آپ کو قتل
11:46کرنے کی سازش تیار کی تھی آپ باہر نکلے اور مٹی اٹھا کے
11:51یوں پھینکی وَجْعَلْنَا مِنْ بَيْنِ عَيْدِيْهِمْ سَدَّنْ وَمَنْ خَلْفَهِمْ سَدَّنْ فَغْشَيْنَا هُمْ فَأُمْ لَا يُغْصَرُونَ
11:59سُرَيْا سِنْ
12:00ہم نے آگے بھی دیوار بنا دی پیچھے بھی دیوار بنا دی اور ان کو ہم نے
12:05اندھا کر دیا وہ دیکھنے کے قابل نہ رہے اور آپ نکل گئے تو شیطان
12:10نے نعرہ لگایا کہ تمہارا آدمی نکل گیا تو انہوں نے ایسے گھر میں
12:14نظر دڑائی تو سہن میں آپ سر پہ چادر اوڑ کے لیٹے ہوئے تھے ستمبر
12:20کا مہینہ تھا گرمی ہوتی ہے لیکن آپ نے چہرے کو شپانے کے لیے آپ
12:25نے اپنے اوپر چادر اوڑی ہوئی تھی اور صبح جب ہوئی اور آپ اٹھے
12:29تو قریش مکہ نے آپ کو پکڑ لیا اور مارنا شروع کیا کہ کدھر ہے
12:34محمد آپ نے فرمایا میں تو تمہارے سامنے یہاں لیٹا ہوں وہ مجھے
12:39کیا بہتا کدھر ہے پھر انہوں نے ان کو حرم کے ایک ستون کے ساتھ
12:44بان دیا پھر کچھ دیر بعد چھوڑ دیا تین دن میں آپ نے امانتیں
12:50واپس کی اور اس کے بعد آپ چھپتے چھپا تھے جب مسجد قبا پہنچے جہاں
12:56قبا کی وادی ہے تو آپ کے پاؤں مبارک بلکل تربتر ہو گئے تھے
13:04خون سے کنکریاں چھپ چھپ جوتا بھی نہیں تھا پاؤں کنکریاں چھپ
13:09چھپ کے ساتھ راتوں اور سات دن کا سفر ہے تو آپ کے پاؤں کے زخم
13:17بہت تکلیف دینے لگے تو جب آپ کو با پہنچے تو اللہ کے نبی نے
13:23فرمایا علی کو بلاؤ کہا جی وہ تو چلی نہیں سکتے اب پھر آپ خود
13:27تشریف لے گئے ان کے پاؤں کو دیکھا تو آپ رونے لگے پھر آپ نے اسے
13:32اپنا لعاب نکالا اور یوں کر کے لگایا ایک پاؤں پر اور پھر لعاب
13:37دوسرے پاؤں پر تو ایک دم سارے زخم ٹھیک ہو گئے اور آپ اللہ کے
13:42فضل سے شفایاب ہو گئے
13:44جنگِ بدر میں آپ نے کیا کیا کہ جب دشمن آمنے سامنے ہوئے تو عطبہ
13:56بن ربیعہ اور شیبہ بن ربیعہ اور ولید بن عطبہ ایک ہی گھر کے
14:02تین آدمی ہیں عطبہ اور شیبہ دونوں بھائی اور ولید عطبہ کا بیٹا اور
14:08عطبہ ربیعہ کا بیٹا یہ نکلے جنگ میں کہا ہے ہمارے مقابلے میں تو
14:16اللہ کے نبی نے عوف رضی اللہ عنہ ہو اور معوض رضی اللہ عنہ ہو اور
14:22حضرت عبداللہ بن رواح رضی اللہ عنہ ان تینوں کو بھیجا کہ آپ جاؤ اور
14:30اس کا ان کا مقابلہ کرو جب یہ تینوں آئے تو انہوں نے پوچھا کون
14:34لوگ ہو کہ ہم مدینہ والے ہیں کب چلے جاؤ ہمیں تو ہماری ضرور نہیں
14:39ہے پھر کہا یا محمد اخری علینا اکفاءنا ہمارے قریشی ہماری
14:45طرف بھیجو ہمارے قبیلے والے ہماری طرف بھیجو اتنا انہوں پہ نشہ
14:50چڑھا ہوا تھا اپنی فتح کا تو آپ نے فرمایا حمزہ کم یا شیبہ کم
14:56یا عائلی کم کیونکہ عائلی چھوٹے تھے نا حمزہ بھی چچا تھے شیبہ
15:02بھی چچا تھے تو اب نے کہا کمو لے دین کم تو یہ تینوں حضرات پیدل
15:13چلتے ہوئے آئے تو عطبہ نے پوچھا کون ہو اور نے کہا میں حمزہ
15:19ہوں بن عبد المطلب تم کون ہو کہ میں شیبہ بن حارس تم کون ہو کہا
15:28میں علی بن عبی طالب کہنے اب مقابلہ ٹھیک ہے تو تینوں انہیں ایک دوسرے
15:35پر وار کیے تو پہلے ہی وار میں حضرت علی نے ولید کو قتل کر دیا حضر
15:41حمزہ نے عطبہ کو قتل کر دیا حضرت شیبہ ذرا عمر میں بڑے تھے تو ان کی
15:50ٹانگ کاٹ دی اس نے شیبہ بن ربیہ شیبہ نہیں عبید میں غلط کر رہا ہوں
16:01عبید بن حارس تو شیبہ تو دوسری طرف سے کافر ہو حمزہ عبید علی ادھر
16:09عطبہ شیبہ یہ بن ربیہ اور ولید بن عطبہ تو شیبہ نے حضرت عبید کی
16:17ٹانگ کاٹ دی تو گر پڑے تو دونوں نے اس کا بھی کام تمام کر دیا اور
16:24ان کی ان کو اٹھا کر لائے تو آپ کے قدموں میں پڑھ کر کہنے لگے یا رسول اللہ
16:30میں شہید ہوں ابن کا بلا ونالک شاہد بے شک تم شہید ہو اور میں اس
16:38پر گواہ ہوں تو جنگ بدر میں آپ کی شجاعت سب کے سامنے ہے پھر غزوہ
16:47احد میں جب شکست ہو گئی تو کفار نے اللہ کے نبی کے اوپر اپنا فوکس
16:56کیا حملہ تو چند صحابہ نے آپ کو گھیرے میں لے لیا یہ چند صحابہ تھے
17:02ابو بکر عمر علی سعد بن عبادہ عبادہ بن سامت اسعد بن زرارہ ابو دجانہ
17:12طلح بن عبادہ اللہ اور حارس بن نومان دست تھے میں نے نو نام آپ کو بتا
17:23دیئے انہوں نے آپ کو گھیرے میں لے لیا ہاں سعد بن عبی وقاس دست میں تھے
17:29سعد بن عبی وقاس تو آپ کو گھیرے میں لے لیا اور ہر آنے والے تیر کو روک رہے
17:35تھے نیزے کے وار سب روک رہے تھے تو عطبہ بن عبی وقاس یہ حضرت سعد بن
17:46عبی وقاس کا بھائی تھا اس نے ایک پتھر اٹھایا اور صحابہ کی نظریں تھی تیر
17:52تلوار اور نیزے پر ان کی نظر پتھر پہ گئی نہیں تو انہوں نے اس نے
17:57زور سے پتھر پھینکا جواب کہ یہاں لگا تو اب سیدھے یوں گیرے
18:02ایسے اور سارا چہرہ خون سے تر ہو گیا دان ٹوٹ گئے تو یہ سارے دس
18:08رونے لگے کہ اللہ کے نبی شہید ہو گئے تھوڑے دیر کے بعد آپ کو
18:12ہوش آیا تو انہوں نے کہا رسول اللہ آپ تو ان کے لئے بدعا کر لیں تو آپ
18:17نے فرمایا اللہم مغفر لقوم فینہو لا یعلم اے اللہ میری قوم کو
18:25معاف کر دے یہ مجھے جانتے نہیں ہیں تو میں اپنے سارے بھائی بینوں سے
18:31کہتا ہوں کہ وہ آپ کے قتل تک پہنچے ہوئے تھے اور آپ نے کہا
18:36یا اللہ ان کو معاف کر دے ہم چھوٹ چھوٹی باتوں پر آپس میں لڑ کے ایک
18:42دوسرے کے اوپر ایسی گالیاں اور الزام اور تحمتیں اللہ تعالی ہمیں
18:48اخلاق دے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended