- 2 days ago
Molana Tariq Jameel – The Voice of Love, Peace & Guidance 🌙✨
Welcome to our channel, where we share the heartwarming and soul-inspiring messages of Molana Tariq Jameel, one of the most beloved Islamic scholars in the world. 💕
Molana Tariq Jameel’s words touch hearts, heal souls, and ignite the light of Iman in every listener. His powerful speeches promote love, kindness, unity, and peace — the true message of Islam. With his soft and emotional style, he reminds us how to live a life full of purpose, humility, and closeness to Allah.
If you're looking for motivational Islamic lectures that will bring positive change to your life and strengthen your connection with Allah, this channel is your spiritual home.
✨ Join us to listen, learn, and spread the beautiful message of Islam!
💖 Let's walk together on the path of peace, love, and forgiveness.
Molana Tariq Jameel is famous for his soft, emotional, and polite way of delivering Islamic messages. His speeches often emphasize:
Love for Allah and the Prophet Muhammad (PBUH)
Brotherhood and unity among Muslims
Repentance from sins
Importance of kindness, humility, and good manners
Avoiding hatred, pride, and materialism
He is closely associated with the Tablighi Jamaat — one of the largest Islamic missionary movements in the world — and has traveled globally to deliver Islamic lectures.
👉 Don't forget to Subscribe, Like & Share to support the mission of spreading light across the world
#MolanaTariqJameel #Bayan #IslamicKnowledge #IslamicSpeeches #Tafseer #ReligiousEducation #Inspiration #Faith #Religion #LessonsFromBayan #ProphetMuhammad #SpiritualGuidance #SeekKnowledge #Community #IslamicWisdom #Dawah #MotivationalSpeech #PeaceAndUnity #Reflection
Welcome to our channel, where we share the heartwarming and soul-inspiring messages of Molana Tariq Jameel, one of the most beloved Islamic scholars in the world. 💕
Molana Tariq Jameel’s words touch hearts, heal souls, and ignite the light of Iman in every listener. His powerful speeches promote love, kindness, unity, and peace — the true message of Islam. With his soft and emotional style, he reminds us how to live a life full of purpose, humility, and closeness to Allah.
If you're looking for motivational Islamic lectures that will bring positive change to your life and strengthen your connection with Allah, this channel is your spiritual home.
✨ Join us to listen, learn, and spread the beautiful message of Islam!
💖 Let's walk together on the path of peace, love, and forgiveness.
Molana Tariq Jameel is famous for his soft, emotional, and polite way of delivering Islamic messages. His speeches often emphasize:
Love for Allah and the Prophet Muhammad (PBUH)
Brotherhood and unity among Muslims
Repentance from sins
Importance of kindness, humility, and good manners
Avoiding hatred, pride, and materialism
He is closely associated with the Tablighi Jamaat — one of the largest Islamic missionary movements in the world — and has traveled globally to deliver Islamic lectures.
👉 Don't forget to Subscribe, Like & Share to support the mission of spreading light across the world
#MolanaTariqJameel #Bayan #IslamicKnowledge #IslamicSpeeches #Tafseer #ReligiousEducation #Inspiration #Faith #Religion #LessonsFromBayan #ProphetMuhammad #SpiritualGuidance #SeekKnowledge #Community #IslamicWisdom #Dawah #MotivationalSpeech #PeaceAndUnity #Reflection
Category
📚
LearningTranscript
00:01عمر بن عبدالعزیز جس تخت پر بیٹھے اس پر سلیمان تھا اس پر ولید تھا اس پر عبدالملک تھا ان تینوں نے اپنے من کو رازی کیا عمر بن عبدالعزیز نے اپنے رب کو رازی کیا
00:17جب عمر بن عبدالعزیز کا وقت آیا مرنے کا تو انہوں نے بلایا رجا بن حیوہ سے فرمایا کہ میں نے عبدالملک بن مروان چاچا بھی تھے سسر بھی تھے ان کی بیٹی فاطمہ سے شادی ہوئی تھی
00:34میں نے اس کو قبر میں اتارا کفن کی گرہ کھول کے دیکھا تو اس کا چہرہ قبلے سے ہٹ چکا تھا رنگ کالا سیاہ پڑ چکا تھا عبدالملک بن مروان گور اچھٹا تھا یہ جگہ سرخت کالا
00:47پھر میں نے ولید کو قبر میں اتارا اس کا بیٹا دس سال حکومت کی اس نے اکیس سال حکومت کی اس نے دس سال کی ولید بن عبدالملک
00:55میں نے اس کے قفن کی گرہ کو کھول کے دیکھا تو اس کا رنگ سیاہ ہو چکا تھا اور قبلہ کی طرف سے چہرہ پھر چکا تھا
01:02پھر اس سلمان کا واقعہ تو ابھی سنایا پھر اس سلمان کو قبر میں اتارا اور اس کے قفن کی گرہ کو کھول کے دیکھا تو اس کا چہرہ قبلے سے ہٹ چکا تھا
01:11اب میں جا رہا ہوں
01:13مجھے دیکھنا
01:14پہلے تینوں نے حکومت کی پوجہ کی
01:17اور عمر بن عزیز نے اپنے اللہ کی پوجہ کی
01:21انہوں نے ایک بڑا عجیب خطبہ دیا
01:27جب خلیفہ بنے
01:28اے لوگو
01:30بچپن میں شیر و شاری کا شوق تھا
01:34تو میں شائر بنا
01:36تھوڑا سا اٹھان ہوئی تو علم کا شوق لگا
01:40میں نے علم حاصل کیا
01:41جوان ہوا
01:42تو فاطمہ بنت عبد الملک سے عشق ہوا
01:45میں نے اس سے شادی کی
01:47اب اللہ نے مجھے حکومت دے دی ہے
01:50اب تم دیکھو گے
01:51میں اس سے اپنے اللہ کو رازی کروں گا
01:54ہمارے حکمران تو ووٹ سے آتے ہیں
01:57اور چلے جاتے ہیں چار پانچ سال کے بعد
01:59ان کی وراست میں حکومت آ رہی ہے
02:01اور تین برعظم پر حکومت ہے
02:04اور ایسا روب دب دبا ہے بنو امیہ کا
02:07کوئی کوئی ان کے سامنے سر نہیں اٹھا سکتا
02:11اور یہ بندہ دو سال دو مہینے
02:14تین برعظم میں زکاة لینے والا کوئی نہ بچا
02:19تین برعظم میں سوال کرنے والا کوئی نہ بچا
02:24تین برعظم میں ظالم کوئی نہ بچا
02:26تین برعظم میں مظلوم کوئی نہ بچا
02:30لیکن خود کیسا رہا
02:32گھر آئے فاطمہ
02:34بڑے اچھے دن گزرے ہیں
02:38اب امتحان ہے
02:39میں تیرا حق نہیں ادا کر سکوں گا
02:42طلاق لینی ہے میں حاضر ہوں
02:45ساتھ دینا ہے تو میرے اپنے حق معاف کرو
02:48اپنے حق معاف کرو
02:50فاطمہ
02:51فاطمہ جیسی عورت انسانی تاریخ میں کوئی نہیں آئی
02:55سیاسی لحاظ سے
02:56سیاسی
02:57دادا مروان بادشاہ
03:00باب عبد الملک بادشاہ
03:02بھائی ولید بادشاہ
03:04دوسرا بھائی سلمان بادشاہ
03:06تیسرا بھائی حشام بادشاہ
03:08چوتھا بھائی یزید بادشاہ
03:11اور اپنا خامن بادشاہ
03:12سات نسبتوں سے یہ عورت شہزادی ہے
03:15کائنات انسانی تاریخ میں
03:17اتنی بڑی عورت کوئی نہیں آئی
03:19سیاسی
03:19فاطمہ کہنے لگیں
03:23عمر
03:25میں نے سکھ کے دن تیرے ساتھ گزارے ہیں
03:28دکھ میں تجھے چھوڑ کے نہیں جاؤں گی
03:30جاؤ میں نے اپنے سارے حق معاف کی
03:33پھر حضرت عمر بن عبدالعزیز
03:38کی راتیں اور دن کیسے گزرے
03:40فاطمہ بنت عبد الملک فرماتی ہیں
03:43دو سال دو مہینے میں
03:45وہ میرے بستر پر میرے ساتھ نہیں لیٹھے
03:48انہیں غسل کی ضرورت نہیں پیش آئی
03:51مسلح پہ بیٹھتے اور روتے روتے روتے
03:53وہیں سو جاتے
03:54اور روتے روتے وہیں سے اٹھتے
03:56پر تین برعظم میں ظلم کوئی نہ بچا
03:59مظلوم کوئی نہ بچا
04:00زکاة لینے والا کوئی نہ بچا
04:02بھکاری بھیک مانگنے والا کوئی نہ بچا
04:05تین برعظم کو ایسے صاف کر دیا
04:07یہ فیصلہ بعد بھی ان کی حکومت میں شامل تھا
04:10چونکہ ملتان
04:11وہ بمبئی تک اور ملتان
04:13دپال پرت تک یہ سارا لاکہ ملتان میں آتا ہے
04:16اور محمد بن قاسم نے ملتان فتح کیا
04:18ولید کے زمانے میں
04:19اپنی حکومت کو اللہ کی رضا کے لیے استعمال کیا
04:25کیسے استعمال کیا
04:29شارخ
04:30مال فاطمہ کا سارا زیور بیت المال میں ڈال دیا
04:35تنخواہ پہ آگئے
04:38عید کا موقع آیا
04:40بچوں نے ماں سے کہا
04:42بارہ بچے تھے
04:44بچیاں بارہ
04:45بچے بچیاں
04:46ہمیں کپڑے لے کر دو
04:47عید آ رہی ہے
04:48ہر آدمی اپنے بچوں کے لیے کپڑے لے رہا ہے
04:51ہمارے بچے بھی کہہ رہے ہیں
04:52کپڑے لے رہے ہیں
04:53یو بھلو
04:53فاطمہ کے پاس عمر
04:55تین برعظم کے بادشاہ کے بچے آ رہے ہیں
04:58ماں جی
04:58عید آ رہی
04:59کپڑے تو لے دیں اببہ سے کہیں
05:01کہ اببہ سے بات کرتی ہوں
05:03اببہ تو شریف لائے
05:04خزانے لبالب بھر میں
05:06گندم کے ڈھیر کی طرح
05:08کہ امیر المومنین
05:09بچے کپڑے مانگ رہے ہیں
05:11فاطمہ میرے پاس تو پیسے نہیں
05:13میں کہاں سے کپڑے لے کر دوں
05:15میرے پاس تو پیسے کوئی نہیں
05:25حضرت فاطمہ نے کہا
05:26پھر بچوں کا کیا کروں
05:28کہاں پھر مجھے بھی نہیں پتا کیا کروں
05:30اس کے پہلے تین حکمرانوں نے
05:33لوٹ مار کے بازار گرم کیے
05:36ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے
05:38اور آج اسی خزانے پہ ایک شخص بیٹھا ہے
05:40جو اللہ کو راضی کرنے کے جھنڈے گاڑ رہا ہے
05:43تو فاطمہ نے کہا
05:44آپ ایسا کریں
05:46اگلے مہینے کی تنخواہ ایڈوانس لے لیں
05:48اس سے میں اپنے
05:50بچوں کو کپڑے لے دیتی ہوں
05:53اور گھر کا خرچہ
05:55میں مزدوری کر کے
05:57گھر کی روٹی چلا لوں گی
05:58ارے اپنی تاریخ پڑھو
06:05صرف ڈرامے نہ دیکھتے رہ جاؤ
06:07صرف گانے نہ سنتے رہ جاؤ
06:11اور بھی دکھا ہے
06:13زمانے میں محبت کے سوا
06:15راحتیں اور بھی ہیں
06:17وصل کی راحت کے سوا
06:19تو انہیں اپنے
06:21بلایا وزیر خزانہ
06:23مزاحم اپنے غلام
06:25میرے المومنین آپ مجھے لکھ کر دے دیں
06:27کہ آپ ایک مہینہ زندہ رہیں گے
06:30میں آپ کو تنخواہ دے دیتا ہوں
06:31ہمار بن عبدالعزیز
06:36سر جھکایا
06:38آئے ہمارا ساڑھا اچھے سر آ گیا ہے
06:43سانو آج
06:44ساڑی عید ہو گئی
06:47کہ ساڑھے عبے آج خیانت نہیں کیتی
06:49آج ہم خوشی سے
06:51فاطمہ
06:52میں چھوہنم نہیں پرداشت کر سکتا
06:54اوہ میرے بھائیو جو دن رات سود میں پھنس چکے ہو
06:59جو دن رات جووے شراب میں پھنس چکے ہے
07:03لیکن تمہیں اللہ کے لئے قربان کرتا
07:06میں اپنے عشق کو اللہ کے لئے قربان کرتا
07:10ہاں
07:15اب اللہ نے صلح کیا دیا
07:19یہ اب انتقال ہوا
07:23ہونے لگا تو بلائے رجا کو
07:25جو میں بات پہلے چھوڑ کے
07:27ان کی تھوڑی سیرت بتائی
07:29کہ رجا اب میں مرنے لگا ہوں
07:31عبد الملک کالا ہو گیا تھا
07:33ولید کالا ہو گیا تھا
07:34سلیمان کالا ہو گیا تھا
07:36یہ کیوں کالے ہوئے تھے
07:38یہ بے نمازی نہیں تھے
07:39بدکاری نہیں کرتے تھے
07:42کسی کی طرف ان کی مہلی آنکھ نہیں اٹھے کبھی
07:45یہ ظالم تھے ظالم
07:47ظالم انسانوں کا خون پیا
07:50مال میں خیانت کی
07:53اس پر اللہ نے چیرے پھیر دی ہے
07:56آج عمر بن عبدالعزیز جا رہا ہے
07:59کہ دیکھو میں جا
08:00ایک پرچہ ایسے لہراتا ہوا
08:05یوں آیا
08:07یوں آیا
08:07یوں آیا
08:08اور عمر کے سینے پر گر گیا
08:10لوگ کٹھے ہو گئے
08:13پرچے کو کھول کے دیکھا گیا
08:16تو اس پہ لکھا تھا بسم اللہ الرحمن الرحیم
08:20براءت من اللہ العمر اپنے عبدالعزیز من النار
08:25یہ پروانہ ہے
08:27اللہ کی طرف سے
08:29اس کے بند عمر کے لیے
08:32کہ اسے جہنم سے نجات کی خوشخبری سنا دی جائے
08:36آہااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااا
09:06اپنے اللہ سے صلح کر لو
09:10اپنے اللہ سے صلح کر لو
09:13اس کے محبوب مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی میں آجاؤ
09:17آجاؤ آجاؤ
09:19ایک شخص پوچھتا ہے کہ
09:23کہ کیا کوئی آپ سے بھی زیادہ علم والا ہے
09:27تو اس کے دو جواب مجھے یاد پڑتا ہے
09:31ایک میں کہ لا عدر مجھے نہیں پڑتا
09:33اور ایک میں یاد پڑتا ہے
09:35کہ آپ نے کہا نہیں
09:36دونوں میں سے جو بھی بات ہے
09:39اللہ کو پسند نہیں آئی
09:40اتنے بڑے رسول کی زبان سے
09:42اور یہاں موسیٰ علیہ السلام کا جواب پسند نہیں آگا
09:46موسیٰ ایک میرا بندہ ہے
09:49جس کے پاس وہ علم ہے جو تیرے پاس نہیں ہے
09:51تو موسیٰ علیہ السلام نے کہا
09:54چلو ٹھیک ہے ہوگا کوئی
09:56میرے اوپر تو توراہ تو تر چکی ہے
09:58میں صاحب شریعت رسول ہوں
10:00مجھے کیا ضرورت
10:02یہ علم کی طلب ایسی چیز ہے
10:04کہا یا اللہ وہ کہاں ہے
10:06میں نے اسے وہ سیکھنا ہے
10:08اب مقام موسیٰ دیکھو
10:13موسیٰ رسول حارون نبی
10:16یوشہ نبی
10:17یوں گھرے ہوئے نبوت میں
10:19اور پھر کہہ رہا ہے
10:22میں نے اس آدمے سے ملنا ہے
10:24حضرت علیہ السلام
10:26تقوینی نبی ہیں
10:28نظام کائنات کو
10:30چلانے کے نبی ہیں
10:32شریعت کے نبی نہیں ہیں
10:33ان سے کم درجے کے ہیں
10:36بعض لو کہتے ہیں
10:38کہ وہ نبی تھے ہی نہیں
10:39لیکن یہ بات صحیح نہیں
10:40کہ کسی ولی کے الہام پر
10:43کسی کو قتل نہیں کیا جا سکتا
10:45الہام پر کسی کو قتل نہیں کیا جا سکتا
10:49وہی تھی جس پر
10:50انہوں نے بچے کو قتل کیا
10:52یا اللہ میں نے جانا ہے
10:55اللہ نے کہا اچھا چلو
10:57ایک مچھلی لے لے
10:58اور زادہ راہ
11:01جہاں وہ مچھلی پانی میں چلی جائے وہ ہی تیری جگہ ہے
11:03تو موسیٰ علیہ السلام کہتے ہیں
11:06لا ابرح حتی ابلوہ مجمل بحرین او امد یا حقوبہ
11:12اس سے پتا چلا کہ علم کے حاصل کرنے کی کوئی مدت نہیں ہے
11:19حقوبہ کا مطلب ہے
11:21ساری زندگی
11:22حقوبہ اسی سال کو کہتے ہیں
11:24حقوبہ
11:25کئی اسی سال
11:27تو
11:28مطلب یہ تھا
11:30کہ ساری زندگی مجھے چلنا پڑا
11:34اور میں اپنے قوم کی طرف پلٹ کے
11:37نہ بھی گیا تو مجھے پرواہ نہیں
11:39لیکن میں نے اس صاحب علم کے پاس پہنچنا ہے
11:42تو اللہ نے کہا تھا کہ
11:44وہاں
11:50جہاں مچھلی چلی جائے نا
11:52پانی میں وہاں تیرا راستہ ہے
11:54جب وہاں پہنچے تو آنکھ لگ گئے
11:56اور یوشہ جاگ رہے تھے
11:59تو انہوں نے وضو کیا
12:01تو پانی کے قطر مچھلی پر پڑے
12:03تو وہ پھڑکیں
12:04بھونی ہوئی تھی
12:05سمندر میں
12:06دریا میں جو بھی تھا اس میں کس گئے
12:09اور وہ راستہ بن گیا
12:11پانی پھڑ گیا
12:13اور ایک خوشک راستہ بنتے بنتے بنتے
12:15وہ آگے ایک جزیرہ سطح وہاں پہنچے
12:18تو
12:20فَلَمَّ جَوَزَ
12:25جب وہ آگے چلے گئے
12:28چوبیس گھنٹے آگے چلے گئے تھے
12:31ایک دن ایک رات
12:32قَالَ لِفَتَاهُ
12:34آتِنَا غَدَأَنَا
12:35لَقَلَّقِيْنَا مِن سَفْرِنَا
12:37نَسْبَا
12:39یہ نصبہ بتاتا ہے کہ یہ
12:42تھکنے کا سفر ہے
12:43تم سوالتے ہیں ڈونڈتے ہو
12:46شکایتیں ہوتی ہیں یہ نہیں مل رہا
12:50یہ نہیں مل رہا یہ نہیں مل رہا
12:51نصبہ بتا رہا ہے کہ یہ
12:54تھکنے کا سفر ہے
12:56یہ ہمیں رینڈ میں
12:57ہمارے اصطادوں نے تھکا کے دکھا ہے
12:59ہمارے دھویں نکال دے ہیں
13:01تم ایک دن واللہ
13:04ویسا نہیں گزار سکتے
13:06سارے بھاگ جاؤ گے
13:07شیخ رمضی کا علم یہیں رہ جائے گا
13:09سب بھاگ جاؤ گے
13:12اتنی مشکت دیکھی رینڈ میں
13:18جس کی انتہا کوئی
13:19اب میں سوچتا ہوں
13:22میں خواب میں تھا جو میں
13:23اتنا کچھ برداشت کر کے
13:25نصبہ بتاتا ہے
13:27جو اپنے آپ کو تھکائے گا نا
13:29پوپ آئے گا
13:31جو سہولتوں سے چلے گا
13:33وہ پا بھی نہیں سکے گا
13:36پائے گا تو ادھورہ پائے گا
13:38اور نیم اللہ خطرہ ایمان بن جاتا ہے
13:41نیم حکیم خطرہ جان
13:43نیم اللہ خطرہ ایمان
13:45تو وہ کہنے لگے
13:48کہ ارائیت ایض اوینا الیسخر
13:52فینی نسیت الحوک وما انسانی ہو
13:55اللی الشیطان
13:57وواتخوا سبیلہو فی البحر
14:00عجبہ
14:01وہ تو مجھے اب یاد آیا
14:03وہ تو وہیں جہاں ہم سوئی تھے
14:05آپ میں جاگرہ تھا
14:07تو وہ پھڑکی نکلی اور
14:09سمندر میں عجیب ترا راستہ
14:11بنا کے چلی گئی
14:12کوئی نہیں ڈانٹا ملامت نہیں کی
14:19روئی وہیں تو ہماری منزل تھی
14:22چوبیس گھنٹے پھر واپس آئے
14:24چوبیس گھنٹے پہلے بھوک لگی
14:27ذہن میں رکھنا ہے
14:28چوبیس گھنٹے بعد واپس آئے
14:31چوبیس گھنٹے واپس بھی لے گئے
14:34یہ دعا میں کوئی تیس سال سے مانگ رہا ہوں
14:44کہ میرے پاس اب
14:45میری حمد نہیں کہ میں مطالعہ کر سکوں
14:50پہلے تبلیغ کے سفروں نے تھکا دیا
14:53پھر لوگوں کی ملاقاتوں نے جب حمدی تھکا دیا
14:57جب تک میں مشہور نہیں تھا
14:59میں سوچا تھا کہ مطالعہ کے بغیر بھی
15:01کوئی دن گزر سکتا ہے انسان
15:03ایسے میں پاگل تھا کتاب کے لئے
15:07جو کچھ میرے پاس
15:08چند کوڑیاں ہیں
15:10یہ پرانی کوڑیاں ہیں
15:11وہ جو اصحاب قحف کے پاس تھی
15:14نا وہ لے کر گئے تھے بازار
15:16میرے پاس نیا کچھ نہیں ہے
15:18پڑھا ہی نہیں جاتا
15:19ابھی بھی لیٹے لیٹے یہ مضمون ذہن میں آئے
15:23تو آپ سے آکھ پاس شروع کر
15:30تو
15:31آگے ایک شخص
15:32جس کو ہم نے اپنے خزانوں سے علم دیا تھا
15:36اندی اور لدیہ
15:39اندی یہ اندی ہے اندی قرآن
15:42میری ملک میں ہے میرے ہاتھ میں نہیں
15:46یہ میرے قبضے میں ہے
15:49لدیہ ایسے چیز کے لئے بول جاتا ہے
15:53اندہ اس کے لئے بول جاتا ہے
15:55کہ آپ کے قبضے میں ہے آپ کے ہاتھ میں نہیں
15:57لدیہ آپ کے قبضے میں ہے
16:00تو میں نے عندنا اور ملہ دننا
16:02رحمتاً اور ملہ دننا علماً
16:06تو میں روز یہ دعا مانگتا ہوں
16:08کہ یا اللہ ایک راستہ تو ابھی باقی ہے
16:11کہ تو آپ پی دے دے
16:12مہربانی کر کے
16:14ایک ہمارے ساتھ ہی تھے
16:17پرائیمنڈ میں
16:18فوت ہو گئے کہتے ہوتے تھے
16:20یا اللہ کھاتے کھاتے
16:22سوتے سوتے پیتے پیتے
16:25خوشی خوشی ہسی ہسی ہدایت دے دیں
16:28تو میں بھی اللہ سے یہ آج کل مانگتا ہوں
16:31کھاتے کھاتے
16:33سوتے سوتے پیتے پیتے
16:35علم دے دے تیرے لئے تو
16:37آخری سانس تک مانگنا ہے
16:39ملے نہ ملے تو یہ تو اس کی مرضی ہے
16:42مانگنا تو میرے ذمہ
16:44فقیروں میں نے مانگنا ہے
16:45تو آگے وہ ایسے چادر لے کر
16:51لیٹے ہوئے تھے
16:52سر پہ چادر تھے
16:54انہوں نے کہا
16:55السلام علیک
16:57تو انہوں نے جواب دینے کی بجائے
17:01بڑے تنک کے کہا
17:03یعنی بڑے تند میں
17:04انا بے اردک السلام
17:06یہ تجھے سلام کرنے
17:09یہاں کون آ گیا
17:10چادر بھی نہیں اتاری
17:13سر سے
17:15علم کے سفر میں
17:18طالب علم جو ہوتا ہے
17:19وہ زلیل ہوتا ہے
17:22اور استاد جو ہوتا ہے
17:24وہ معزز ہوتا ہے
17:26تولیق کے سفر میں
17:28دائی زلیل ہوتا ہے
17:30اور مدعو معزز ہوتا ہے
17:32میں کتنوں کے شرابیوں کے پیر پکڑے
17:35کتنوں کے گھٹنے پکڑے
17:36کتنوں کے آگے ہاتھ جوڑے
17:38میں نہ تنکیں
17:39تو انہوں نے کہا
17:43میں موسیٰ ہوں
17:44تب کون موسیٰ
17:47کبنی اسرائیل والا
17:49کہاں پھر ایسے
17:50چہری سے کپڑا ہوتا ہے
17:52نہ پانی پوچھا
17:54نہ روٹی پوچھی
17:56مسافر ہیں
17:57آو بھائی بیٹھو
17:59کچھ کھاؤگے
17:59کچھ پیوگے
18:01کچھ نہیں
18:01اور موسیٰ علیہ السلام نے بھی نہیں
18:05کہا جی بھوک بڑی لگی ہے
18:06تھوڑا جی روٹی تک ہوا دیا
18:07تو لے ناشتہ کر لیں بھی پھر سبق پڑھیں گے
18:10انہوں نے بھی اپنا مدہ رکھا
18:14کتنی توازوں کا لفظ ہے
18:23وہ کہتاں میں موسیٰ بنی اسرائیل ہوں
18:25میں صاحب تورات ہوں
18:27تو خضر صاحب تکوین ہے
18:29لا جو تیرے پاس ہے مجھے دے
18:31ہل
18:32کیا آج سبان
18:36سبان
18:37ہل اتبیوک
18:39اتبیوک
18:41آپ کی علمی اختیار کر لو
18:46الا انت علیم نے
18:48یا کو بھی مٹا دیا
18:50اپنے ہستی ہو مٹا دیا
18:52مٹا دیا اپنے ہستی ہو
18:54اگر کچھ مرتبہ چاہی
18:56کہ دانا خاک میں مل کر گلو گل سارو ہوتا ہے
19:00الا انت علیم نے
19:02تعالیم نہیں بھی تو کہہ سکتے تھے
19:04تعالیم نے
19:06مِمَّا عُلِّمْ تَوْرُشْتَ
19:08جو اللہ نے آپ کو علم دیا ہے
19:11تھوڑا سا مجھے مل جائے گا
19:14میں آپ کے پیچھے چل سکتا ہوں
19:15آپ کی شاگرلی میں آ سکتا ہوں
19:17داخلہ مل سکتا ہے
19:19تو انہوں نے کہا
19:23اِنَّكَ لَن تَسْتَتِعَمَائِيَا سَمْرَا
19:27ایسی ٹھوک کے لگائی
19:29ایک اِنَّا
19:31اور ایک لَن
19:32اِنَّكَ لَن تَسْتَتِعَمَعِيَا سَبْرَا
19:37پھر ایک اور ضرب لگائی
19:38وَكَيْفَ تَصْبِرُ عَنَا مَا لَمْ تُحِدْ بِهِ خُبْرَا
19:42اتنی شدت
19:45اور آگے ان کی اتنی ہی توازو
19:51سَتَجْنِي اِنشَاءَ اللَّهُ سَابِرًا وَلَا
19:54اَعْصِي لَكَ اَمْرًا
19:56چھوٹی سے چھوٹی بات میں بھی آپ کی
19:59نافرمانی نہیں کروں
20:01گلکن ایک مہربانی کرو مجھے داخلہ دے دو
20:04یہ جو
20:07مدرسے والے شرطیں رکھتے ہیں نا
20:09یہاں سے ثابت ہونا شروع ہو گئیں
20:11وہ کہتے ہیں جی مجھے داخلہ دے دو
20:26وہ کہتے ہیں تو پڑھنے کے قابل ہی نہیں
20:29موسیٰ
20:31انہیں بھی پتا ہے موسیٰ برنسرائیل
20:34صاحب شریعت
20:35قلیم اللہ خضر نبی ہیں
20:37ایسے ویسے تو نہیں
20:40کہ وہ موسیٰ کو جانتے نہ ہو
20:41تو
20:44وہ کہتے ہیں
20:47جی میں بل بلا کی فرما بلداری کروں
20:53ستجدنی انشاءاللہ
20:58سابرا
20:59پھر اس کو تاقید کے ساتھ
21:03سابرا کو اور زیادہ مضبوط کیا
21:06وَلَا آسِلَكْ اَمْرَا
21:09نکرہ
21:09جب نفی کے نیچے آتا ہے تو کیا ہو جاتا ہے
21:13ہم ہو جاتا ہے
21:15تبھی ہر گل میں من نہیں ہے
21:18کوئی بھی نیچ نہیں
21:19میں انتو سی نال لے لو
21:20کن لے کے پھر آجاؤ
21:25پوچھنا کچھ نہیں
21:27اب نہ
21:29موسیٰ علیہ السلام
21:30کہتے ہیں حضور میں چوبیس گھنٹے کا بھوکا ہوں
21:33اور تالیس گھنٹے کا بھوکا ہوں
21:34میربانی گھر کے پہلے کوئی روٹی تو کھلاو
21:37کوئی لنگر میں سے
21:38تندور بلواؤ
21:40کچھ نہیں پوچھا اور لے کے چل پڑے
21:44نہ انہوں نے پوچھا
21:48علم ایک مشکت کا راستہ ہے
21:52جو اس کو برداشت کر لیتا ہے
21:56وہ اس راستے کی عزت پاتا ہے
21:58اور جو راستے دھونتا رہتا ہے
22:02پھر وہ اپنے نفس کا غلام ہی رہ جاتا ہے
22:05وہ کوئی مقام و مرتبے تک نہیں پہنچ سکتا
22:11تو موسیٰ علیہ السلام بلا چونو چلا
22:14یہ بھی نہیں کہا کہ
22:15یہ میرے میں بکھ بڑی لگی
22:16میں تھوڑا کچھ کھا لما پی لما
22:18فندلقا
22:20تو روپے
22:21ہم کیا کرتے ہیں
22:23فنجلسا
22:25ہم آپ لوگوں کو بٹھا دیتے ہیں
22:27کتنا فرق ہے
22:29فنجلسو
22:31وہ ساتھ استاد بھی بیٹھ گئے
22:36قعدو
22:36وہ کتابیں کھل گئیں
22:40میرے نبی نے کتنوں کو پڑھایا
22:42کوئی کتاب بھی سامنے کوئی
22:44حتیٰ کہ قرآن بھی سامنے کوئی
22:46سو سال کے بعد کتاب لکھی گئی
22:50سارا علم بغیر کتاب کے جب تھا
22:52تو سب سے مضبوط تھا
22:54سب سے مضبوط علم کا دور وہ ہے
22:58جس میں کتاب نہیں تھی
22:59پہلی کتاب میں امام زہری نے لکھی
23:02عمر بن عبدالعزیز کے کہنے پر
23:04رحمہ اللہ
23:04سومی صدیب
23:07تو ہم کرتے ہیں
23:11فنجلسا
23:12بھئی اس کو کمرہ دو بھئی
23:14فلا کمرے میں اس کا بستر لگاؤ بھئی
23:16اور وہ کہتے ہیں
23:18فنطلقا
23:20پانی بہتا رہے تو پاک رہتا ہے
23:26اور اس میں جانے والے کو بھی پاک کر دیتا ہے
23:29کھڑا رہے تو خود بھی بدبودار ہو جاتا ہے
23:32جانے والے کو بھی ناپاک کر دیتا ہے
23:35حتیٰ ادارہ کے با فی سفینہ تخارقہا
23:39وہ جب وہ کشتی میں سغار ہوئے
23:45تو ملہ نے پیسے نہیں لیے
23:47جانتا تھا خضر اکرام کیا
23:50جب کشتی درمیان میں پہنچی
23:52تو انہیں ایک تختہ توڑ دیا
23:53تو موز علیہ السلام
23:56بھول گئے اپنے شرط
23:58تو ان کو خیال آیا
24:00کہ اس پیسے نہیں لے
24:02یہ پھٹا توڑ کے بیٹھویا ہے
24:05ان کو خیال آیا
24:07کہ اس در کشتی علیہ در
24:10سرکل پیسے نہیں لے
24:11تو انہیں چھوک کر کے پھٹا توڑ دیتا ہے
24:14ترے نیکی در بدلہ بدینہ
24:15پہلا خضر کا جملہ کیا تھا
24:27انک لن تستطیع معی صبر
24:30ٹھیک ہے
24:31اب خضر علیہ السلام کے لہجے میں شدت آگئی
24:36علم اقل انک لن تستطیع معی صبر
24:40علم اقل کا لفظ کا اضافہ
24:43معنی کا اضافہ کی طرف اشارہ کرتا ہے
24:48تینوا کے حال آئے تو صبر نہیں کر سکنا
24:50یہ لے جاتا
24:50استاج میں بھول گیا
24:55لَا تُعَاخِذْنِي بِمَا نَسِيْتُ
24:58وَلَا تُرْحِقْنِي مِنْ عَمْرِ عُسَّرَ
25:01لَا تُعَاخِذْنِي
25:03موسیٰ کہہ رہے ہیں
25:06لَا تُعَاخِذْنِي
25:07اور میرے لئے کوئی نرویں فرما ہے
25:12کہ چھٹھی کہ انہیں بولنا کھٹھی
25:14فَانْتَلَقَ
25:15حَتَّى اِذَا لَكِيَا غُلَامًا فَقَتَلَهُ
25:19اب موسیٰ علیہ السلام کو یاد تھا
25:23کہ میں نے بولنا نہیں
25:24لیکن ایک بچے کو خضر علیہ السلام نے قتل کر دیا
25:28تو اب ان کو اپنی شریعت یاد رہا گئی
25:31شریعت میں قتل حرام ہے
25:33اس لئے موسیٰ علیہ السلام ذرا اچھل کے بولے
25:36اَقَتَلْتَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ
25:39تَقَجِّتَ شَيْئًا
25:41نُقْرَا
25:46یہ کیا کیا
25:50بے قصور کی جان لے لی
25:53تو خضر علیہ السلام کی شدت اور پڑھ گئی
25:58اِنَّكَ لَن تَسْتَتِعَ مَعِيَ صَبْرَ
26:01یہ پہلی ڈانٹ ہے
26:03اَلَمْ أَقُلْ اِنَّكَ لَن تَسْتَتِعْ مَعِيَ صَبْرَ
26:07اب ہے اَلَمْ أَقُلْ لَكَ
26:10اِنَّكَ لَن تَسْتَتِعْ مَعِيَ صَبْرَ
26:14تین روح کیا نہیں
26:14تین روح کیا نہیں
26:15تو صبر نہیں کر سکتے
26:19آگر موسیٰ علیہ السلام کی آجزی دیکھو
26:23اِن سَأَلْتُكَ اَنشَئِن بَعْدَهَا فَلَا تُسَاحِبْ
26:29قَدْ بَلَغْتَ مِلَّ دُنِّي عَبْرَ
26:32نمازِ عشق میں
26:35سب کچھ بھولائے بیٹھا ہوں
26:42تمام دانتے دنیاں لٹائے بیٹھا ہوں
26:50اگر کوئی کرتا ہے
26:57مجھ پہ گلا تو کرتا رہے
27:03میں اپنے آپ کو کافی
27:06اچھا جی استاد جی
27:07میں مدرسے کی شرطیں پوری نہیں کر سکا
27:10تو اب اگر کوئی گڑھ بڑھ کرو
27:13تو مجھے نکال دینا
27:14تمہارے استاد کسی کو نکالیں
27:16تو اس قصے میں موجود ہے گنجائش
27:19فن تلقہ پھیٹو روپے
27:23کب بھوک لگی تھی
27:25وہاں سے بھوکے جو
27:32واپس بھوکے آئے
27:34آگئی یہ سفر کتنی دیر تھا
27:36یہ تو کہیں کسی نے بتایا نہیں
27:38لیکن بہرحال کافی مراحل سے گزرے ہیں
27:41تو بستیونوں سے روٹی مانگی
27:45انہوں نے دی نہیں
27:45کوئی بخیلوں کی بستی ہوگی
27:50تو جب وہ باہر میں کلے
27:53تو ایک دیوار ایسی ہو گئی تھی
27:55خضر اللہ علیہ السلام نے
27:58ایسے ہاتھ ہمارا وسیدھی ہو گئی
28:00ایسا نہیں کہ گارہ اور اینٹیں کٹھی کر کے
28:02دیوار کو چھنا
28:03تو جاتی جاتی ایک ایسے ہاتھ ہمارا وسیدھی ہو گئی
28:06اب پھر نہ رہ سکے
28:08انہوں نے روٹی نہیں کھلائی
28:18تو ان کی دیواریں ٹھیک کرتا ہے
28:20موسیٰ تیری میری ڈاہیں جدا ہو گئیں
28:25اللہ تعالیٰ کے نبی نے فرمایا
28:27کاش موسیٰ علیہ السلام یہ نہ کہتے
28:29فلا تو صاحب نہیں
28:31تو ہمیں اور اللہ کے
28:33چھپے ہوئے راز معلوم ہو جاتے
28:35تو پھر انہوں نے اب
28:38بتانا شروع کیا
28:41کہ
28:42کشتی مسکینوں کی تھی
28:47آگے ایک بادشاہ صحیح کشتیاں پکڑ رہا تھا
28:50میں نے اس میں عیب ڈال لیا
28:52تاکہ انہوں غریبوں کی روزی چل دی رہے
28:55فقیر کہتے ہیں جس کے پاس ایک دن کی روٹی ہو
28:58مسکین اسے کہتے ہیں جس کے پاس ایک لکمہ بنو
29:02سکن سے ہے
29:03ٹھہر جانا
29:04جس کی زندگی ٹھہر گئی ہو
29:06اور ہر نعمت سے معروم ہو گیا
29:09تو مساکین تھے
29:10فقیر نے کہا مساکین کا
29:12تو میں نے توڑ دی
29:14تاکہ ان کی کشتی بچہ ہے
29:16جو غلام تھا
29:19تو اللہ تعالی نے
29:20اس کے والدین کے لیے یہ چاہا
29:24کہ ان کو ایک اور اچھی
29:26اچھا اچھی نسل دے
29:28یہ بچہ آگے چل کے
29:30ان کے ساتھ ان کے لیے برائی کا
29:33تو غیاناں و کفرہ کا سبب بن سکتا تھا
29:36تو
29:38دیکھو جب کشتی کو توڑا تو کہا
29:46کشتی توڑنا ہے کہ
29:50نہ مناسب بات تھی
29:51تو اس کو اپنے طرف منصوب کیا
29:53اور
29:55جب اس بچے کے بدلے میں
30:02نئی
30:03اولاد کا ذکر کیا
30:05تو اللہ کی طرف ذکر کیا
30:06فَأَرَدْنَا أَنْ يُبْدِلَهُمَا رَبُّهُمَا خَيْرًا مِّنْهُ زَقَاطًا وَأَقْرَ بَرُحْمَا
30:12اللہ کی طرف شر کی نسبت نہیں ہو سکت
30:15خیر کی نسبت اللہ کی طرف
30:17اور
30:19باقی رہ گئی دیوار
30:21تو اس کے نیچے
30:22یتیموں کا خزانہ تھا
30:24ان کے
30:24ابوہما صالح
30:26آپ کے شیع کر
30:28کانس الجدد صاحب
30:31ابن عباس فرماتے ہیں
30:34کہ وہ جدد صاحب ساتوان
30:36دادا تھا
30:38جس نے خزانہ
30:40اس میں شپایا تھا
30:42اور ان یتیم بچوں کے لیے
30:44ماں باپ کی نیکی
30:46کیسے کام آتی ہے
30:47ماں باپ کی جہداد
30:49کبھی کام آتی کبھی نہیں کام آتی
30:52نیکی کام آتی ہے
30:53تو میں نے اس لئے سیدھا کر دیکھ
30:54جب بڑے ہوں گے تو اس میں سے نہ لے لیں گے
30:57تو پھر اس پر آگے کہا
31:04اور ہیشوش شاہد کی برکتو
31:19ہوگی سیدھا باركتو
31:29صحابہ امنال بلد
31:30آئے تمہارے شہر کی برکت سے
31:32تیس سال پرانی حدیثی آتی ہے
31:34ایک لفظ انہوں نے بولا
31:37اور ایک دم کھڑکی کھل گئی
31:38تو اب اس میں دیکھو
31:42سَأُنَبِّكَ بِتَعْوِيلِ مَا لَمْ تَسْتَتَعْ عَلَيْهِ سَبْرَ
31:53اب نرمیانی شروع ہوئی ہے
31:55تَسْتَتِعْ تَسْتَتِعْ
31:59ایک حرف گھٹ گیا
32:01اب کیونکہ جدائی ہو رہی ہے
32:04تو اب ان کے احترام کے ساتھ
32:07اور ان کی محبت کے ساتھ
32:09فَلِلَمْ تَسْتَتِعْ
32:11اور اب کیا ہے
32:13بِمَا لَمْ تَسْتَتِعْ
32:18یا ہٹا دی
32:20لفظ کو نرم کر دیا
32:22کام کو تھوڑا کھنڈا کر دیا
32:25اور جب بات ختم کرنے لگے تو کہا
32:29ذَلِكَ تَعْوِيلُ مَا لَمْ تَسْتَعْ
32:34تَعْوِی ہٹا دی
32:36اور نرم کر دیا
32:38اس لئے جاتے ہوئے بچوں کو جو فارغ ہو رہے ہیں
32:42استادوں کو چاہئے کہ محبت سے رخصت کریں
32:45اور ان کو اچھی نصیحتوں سے رخصت کریں
32:50ان کا اکرام کر کے روٹی چھوٹی کھوا کر رخصت کریں
32:53خضل اللہ علیہ السلام نے روٹی تنگ ہوای لبزوں میں خوش کر دیا
32:56فَلِئِنَّكَ لَنْ تَسْتَتِعْ
32:59اَلَمْ أَقُلْ لَكَ إِنَّكَ لَنْ تَسْتَتِعْ
33:04کر آگے
33:05سَعْنَبُكُ بِتَعْوِيلِ مَا لَمْ تَسْتَتِعْ
33:09پھر ذَلِكَ تَعْوِيلُ مَا لَمْ تَسْتَعْ
33:15تَسْتَتِعْ
33:17ایسی تھوڑا آگے
33:19اس میں آتا ہے یاجوج ماجوج کے قصے میں
33:22کہ جب وہ وہاں پہنچے تو
33:25انہوں نے کہا
33:26فَمَسْتَعُ اَنْ يَلْهَرُوهُ
33:30وَمَسْتَتَعُ لَهُ نَقُبَى
33:33فَمَسْتَعُ
33:35تھوڑا زور لگائیں
33:36فَمَسْتَتَعُ
33:37چاہے زیادہ زور لگائیں
33:39اس دیوار کو پار نہیں کر سکتے
33:41تو
33:44جب کوئی موسیٰ علیہ السلام جیسے بڑے نبی
33:49اور رسول
33:53اور قلیم
33:54جب
33:55جس سے سیکھنا تھا
33:59اس کی شرائط کو پورا نہیں کیا
34:02تو وہ علم نہیں ملا
34:04جو وہ لینا چاہتے تھے
34:07تو
34:09اس سے پتا چلتا ہے
34:11کہ علم کا سفر ایک نظم و ضبط کا علم ہے
34:14کا سفر ہے
34:15یہ
34:18ایسے
34:19شور و شرابہ نہیں
34:22یہ کوئی ہنگامہ نہیں ہے
34:24بلکہ اس کو ایک نظم کے ساتھ
34:27اللہ نے پیرویا ہے
34:28اس کی آپ
34:30پہری بھی کروگے
34:32تو آپ کا پڑھتا رہے گا
34:34ہم نے تو چھ سال کر دیے ہیں
34:37لیکن چھ سال
34:39علم کی
34:40عمر نہیں ہے
34:42آخری لمحے تک
34:44سیکھتے رہو
34:46پڑھتے رہو
34:48اور
34:50بڑے علماء سے جوڑ رکھو
34:52اپنے استادوں سے جوڑ رکھو
34:54تاکہ تم
34:55آگے بڑھو
34:56آگے بڑھو
34:57اللہ تمہیں سلیکہ دے
34:58کہ قرآن سے تم خود
35:00اخذ کر سکو
35:01سات سو سال پرانی تفسیریں ہیں
35:04جو ترجمے ہیں
35:05قرآن کے وہ بھی
35:07پرانی تفسیروں سے لے کر
35:08اردو میں
35:09کر دیئے ہیں
35:10تو
35:12بڑے عقابر
35:14اور علماء ہیں
35:14وہی پڑھو
35:15لیکن خود بھی سوچو
35:17میں کوئی تفسیر دیکھتا ہوں
35:19یہ جتنا میں نے آپ کو بتایا ہے
35:21کوئی پڑھ کے تو نہیں بتایا
35:23تو بیسے لیٹے لیٹے
35:25وہاں میں سوچ رہا تھا
35:27بچوں سے کیا بات کروں تو
35:29یہ مضمون ذہن میں آیا ہے
35:31تو اس طرح قرآن
35:32آپ کی
35:33نظروں میں
35:35خوبصورت ہو جائے
35:36دوسری بات
35:38جو میں آخر میں
35:39مختصر کہنا چاہتا ہوں
35:41کہ
35:41موسیٰ علیہ السلام کا
35:42جو دعوت کا سفر ہے
35:44وہ لمبا ہے
35:45اور وہاں ان کو
Recommended
52:16
|
Up next