Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago

Category

😹
Fun
Transcript
00:00. . . . . . .
00:30. . . .
01:00. . . . .
01:29What does it look good and what does it look bad?
01:42Get ready, go to the doctor.
01:44I don't want to go.
01:45When you say to go, go, go!
01:55What happened to your uncle?
01:57They don't sleep.
01:59They don't sleep.
02:01They don't sleep in blood pressure.
02:09The doctor gave me medicine.
02:19So this is just the doctor?
02:21You're not the doctor.
02:23You're the doctor.
02:27You're the doctor.
02:29You're the doctor.
02:31You're the doctor.
02:33You're the doctor.
02:35he will show up to one day
02:38and he will be single and is there
02:41one night in the evening
02:44and he will see another music
02:48but his heart will not be shut
02:51but his heart will see his
02:54way of coming through his
02:56thing that he will say
02:58he will let his research
03:00he will look for us
03:03enhance your business
03:15as usual
03:19to answer your parents
03:23पुश्य
03:25बार
03:27क्दम रखेगी
03:30कुछ छर्पसंद
03:32we are trying to achieve it
03:35we are willing to do everything
03:37and we will agree with it
03:38this will be of course
03:42but this is a dream
03:43that a woman of a graduate
03:46and the man of a JR
03:49is going to take it
03:51and that is what it is
03:52that a man of a good feeling
03:54that a woman of an extraordinary
03:58will become a hero
04:00which she will be
04:01which he doesn't do it
04:03then he has his skill
04:06his heart
04:07his heart
04:08he has a story
04:10this story
04:11is a story
04:13when he has a
04:15his heart
04:18his heart
04:20his heart
04:22is a story
04:24which he has
04:25has a heart
04:27ڈالبی آواز میں کہتی ہے اب ہم حیاء کا سامنا کیسے کریں گے اگر اسے حقیقت پتہ چھل گئی تو وہ میرے بارے میں کیا سوچے گی
04:38حیاء اپنے ولیدائن سے پوچھتی ہے اب سب مجھے دیکھ کر اتنا پریشان کیوں ہے ایسی کیا بات ہے جو آپ مجھ سے چھپا رہے ہیں
04:48اس کی آواز میں بیچینی اور شک جلگتا ہے
04:52لیکن جلد ہی حقیقت کا پردہ ہٹتا ہے
04:57اور حیاء کو پتہ چل جاتا ہے
04:59کہ زارہ اور حمزہ کی شادی ہو چکی ہے
05:02یہ حبر حیاء کے دل پر بجلی بن کر گرتی ہے
05:07اس کا دل غم اور غصے سے بر جاتا ہے
05:10اور وہ بغیر کچھ کہے
05:12گر واپس لوٹ آتی ہے
05:14گر پہنچتے ہی حادی اسے روکتا ہے
05:18اور گہری آواز میں کہتا ہے
05:20حیاء اب فیصلہ تم نے کرنا ہے
05:23کیا تم اپنے شہر کے ساتھ
05:26اس گرم عزت کے ساتھ رہنا چاہتی ہو
05:29یا اس منگیتر کے پاس
05:31واپس جانا چاہتی ہو
05:32جو تمہارا انتظار بھی نہیں کر سکا
05:35وہ مزید کہتا ہے
05:37اگر حمزہ تم سے سچی محبت کرتا
05:40تو کیا وہ تمہاری بہن سے شادی کر لیتا
05:44اس کی محبت تو ایک دوکہ تھی
05:46حادی کی عباد حیاء کے دل میں آگ لگا دیتی ہے
05:50وہ غصے سے چیخ کر کہتی ہے
05:53حادی تم یہ مت سوچنا
05:55کہ میں تمہارے ساتھ رہوں گی
05:57میں تم سے نفرت کرتی ہو
05:59اور جیسے ہی تمہاری بہن ملے گی
06:01میں یہ گر چھوڑ کر چلی جاؤں گی
06:04آئیشہ اپنے ہندان کے ساتھ
06:09ایک پرتاش گر میں رہتی ہے
06:11وہ ایک کمیاب فیشن ڈیزائنر ہے
06:14لیکن اس کی زندگی میں ایک حالہ ہے
06:17اس کے منگیتر احمد کی کمشودگی
06:20دو سال قبل احمد ایک کار حادثے کے بعد غیب ہو گیا تھا
06:26اور آئیشہ اب بھی اس کے انتظار میں ہے
06:30رازیہ بیگم اپنی بیٹی کو شادی کے لیے رازی کرنے کی کوشش کرتی ہے
06:35لیکن آئیشہ ہر بار انکار کر دیتی ہے
06:39ایک دن آئیشہ ایک فیشن ایونڈ میں ارسلان سے ملتی ہے
06:45جو ایک کمیاب کروباری شخصیت ہے
06:48ارسلان کی پر اسرار شخصیت اور گہری آنکھیں
06:52آئیشہ کو متوجہ کرتی ہے
06:54لیکن وہ اسے نظر انداز کرنے کی کوشش کرتی ہے
06:59ایونڈ کے دوران ارسلان آئیشہ کی ڈیزائن کی تعریف کرتا ہے
07:04اور اسے اپنے براند کے لیے ایک بڑا پروجیکٹ آفر کرتا ہے
07:09آئیشہ اسے قبول کر لیتی ہے
07:12لیکن اسے ارسلان کی موجودگی عجیب لگتی ہے
07:15چند ہفتوں بعد آئیشہ اور ارسلان
07:20ایک دوسرے کے قریب آنا شروع ہوتے ہیں
07:23ارسلان آئیشہ کے ساتھ وقت گزارتا ہے
07:27اور اسے اپنی زندگی کے بارے میں کچھ بتاتا ہے
07:31وہ ایک یتیم ہے اور اس نے اپنی محنت سے یہ مقام حاصل کیا
07:38لیکن آئیشہ کو شک ہوتا ہے
07:40کہ ارسلان کچھ چپا رہا ہے
07:42ایک رات جب آئیشہ ارسلان کے دفتر میں ایک فائل لینے جاتی ہے
07:47اسے ایک تاثویر ملتی ہے
07:49جس میں ارسلان اور احمد ایک ساتھ کڑے ہیں
07:54آئیشہ حیران رہ جاتی ہے
07:56کہ ارسلان احمد کو کیسے جانتا ہے
07:59ادھر مہرین جو آئیشہ کی کمیابی سے حسد کرتی ہے
08:03ارسلان کو آئیشہ سے دور کرنے کی کوشش کرتی ہے
08:07وہ ارسلان سے جوڑ بولتی ہے
08:10کہ آئیشہ اب بھی حمد سے محبت کرتی ہے
08:13اور اسے کبھی قبول نہیں کرے گی
08:16ارسلان اس بات سے پریشان ہو جاتا ہے
08:20لیکن وہ آئیشہ سے اپنی دل کی بات کہنے کا فیصلہ کرتا ہے
08:25ایک رات ارسلان آئیشہ کو ایک خوبصورت
08:30جیل کے کنارے لے جاتا ہے
08:32اور اس سے اپنی محبت کا اعتراف کرتا ہے
08:37آئیشہ جو اب بھی احمد کے انتظار میں ہے
08:41ارسلان کو ٹھرا دیتی ہے
08:43وہ کہتی ہے میں کسی سے محبت نہیں کر سکتی
08:47جب تک مجھے احمد کی حقیقت نہ پتہ چلے
08:51ارسلان حاموش رہتا ہے
08:54لیکن اس کی آنکھوں میں ایک عجیب سی چمک ہوتی ہے
08:58آئیشہ اپنی ماں رازیہ بیگم سے احمد کے بارے میں سوال کرتی ہے
09:04لیکن رازیہ بیگم ہر بار بات ٹال دیتی ہے
09:08ایک دن آئیشہ کو رازیہ بیگم کے کمرے سے ایک پرانا حد ملتا ہے
09:15جس میں لکھا ہے کہ احمد کی گمشودگی کوئی حادثہ نہیں تھا
09:20بلکہ ایک منصوبہ تھا
09:22آئیشہ حیران رہ جاتی ہے
09:24اور اپنی ماں سے سچ پوچھتی ہے
09:27رازیہ بیگم آہر کر ٹوٹ جاتی ہے
09:31اور بتاتی ہے
09:32کہ احمد نے ایک بڑی دوکے داہی کے تھی
09:37وہ آئیشہ کی ہندان کے کروبار سے
09:39بڑی رقم چوری کر کے باگ گیا تھا
09:43اور رازیہ بیگم نے اسے بچانے کے لیے
09:46سب سے جھوٹ بولا کہ وہ مر گیا
09:48یہ راز آئیشہ کے لیے ایک بڑا صدمہ ہوتا ہے
09:53وہ اپنے ہندان سے ناراض ہو جاتی ہے
09:56اور گھر چوڑنے کا فیصلہ کرتی ہے
09:59اسی دوران مہرین ارسلان کے قریب جانے کی کوشش کرتی ہے
10:04اور اسے بتاتی ہے
10:05کہ آئیشہ اسے کبھی قبول نہیں کرے گی
10:08لیکن ارسلان کہتا ہے
10:10کہ وہ صرف آئیشہ سے محبت کرتا ہے
10:12آئیشہ
10:13ارسلان سے ملنے جاتی ہے
10:15اور اسے احمد کی تصویر کے بارے میں پوچھتی ہے
10:19ارسلان
10:20آہر کر
10:21اپنا راز کولتا ہے
10:23وہ بتاتا ہے
10:24کہ وہ احمد کا بائی ہے
10:26اور احمد کی دوکہ دہی کی وجہ سے
10:28اس کا ہندان تباہ ہو گیا تھا
10:31ارسلان
10:32آئیشہ کے قریب اس لئے آیا تھا
10:35کہ وہ اپنے بائی کی غلطیوں کا
10:37ازالہ کرنا چاہتا تھا
10:38وہ آئیشہ کی ہندان کو
10:40اپنا کروباری
10:41پروجیکٹ دے کر
10:43ان کی مالی مدد کرنا چاہتا تھا
10:45لیکن اس دوران
10:46اسے آئیشہ سے
10:47سچی محبت ہو گئی
10:49آئیشہ یہ سن کر
10:52پریشان ہو جاتی ہے
10:53وہ ارسلان پر
10:55غصہ کرتی ہے
10:56کہ اس نے
10:57اسے سچ چپایا
10:58لیکن ساتھ ہی
11:00وہ اس کی امانداری
11:01اور قربانی سے
11:03متاثر بھی ہوتی ہے
11:04وہ ارسلان سے کہتی ہے
11:06کہ اسے چونے کیلئے
11:08وقت چاہیے
11:09چاند دن بعد
11:11آئیشہ کو
11:12پتہ چلتا ہے
11:14کہ مہرین نے
11:15ارسلان کے حلاف
11:16ایک سازش کی ہے
11:18مہرین نے
11:19آئیشہ کے ڈیزائن چوری کر کے
11:21ارسلان کے برانڈ کو
11:23نقصان پہنچانے کی کوشش کی
11:25آئیشہ
11:26اپنی بہن کی
11:27اس حرکت سے
11:28دل بردشتہ ہو جاتی ہے
11:30اور اسے
11:31معاف کرنے سے
11:32انکار کر دیتی ہے
11:33لیکن ارسلان
11:34آئیشہ سے کہتا ہے
11:36کہ مہرین کو
11:37معاف کر دو
11:38کیونکہ نفرت
11:39دل کو
11:39بچال کرتی ہے
11:41آہر کر
11:43آئیشہ
11:43اپنے دل کی بات سنتی ہے
11:45وہ ارسلان سے
11:46اپنی محبت کا
11:48اعتراف کرتی ہے
11:49اور کہتی ہے
11:50کہ وہ
11:51اس کے ساتھ
11:52ایک نئی زندگی
11:53شروع کرنا چاہتی ہے
11:55رازیہ بیگم بھی
11:56اپنی غلطیوں کی
11:58معافی مانگتی ہے
11:59اور آئیشہ سے کہتی ہے
12:00کہ وہ اسے
12:01کبھی دکھ نہیں
12:02دینا چاہتی تھی
12:03جب حادی کا دل
12:06حیاء کی طرف
12:07مائل ہونا شروع ہوگا
12:09تو وہ اسے
12:10ایک شاندار
12:11ڈینر پر
12:12مدو کرے گا
12:14جہاں چاندنی رات
12:15کی سہر انگیزی
12:16اور نرم
12:18موسیقی کا
12:18جادو ہوگا
12:19لیکن حیاء کا دل
12:21حادی کے لیے
12:22ذرا بھی نہیں
12:23دڑکتا
12:24وہ حادی کی
12:25اس کوشش کو دیکھ کر
12:27تنگ آ جائے گی
12:29اور تلہی سے کہے گی
12:31حادی
12:32اس رشتے کو
12:33اتنا سر پر
12:34سوار کرنے کی
12:35کوئی ضرورت نہیں
12:36یہ رشتہ تو بس
12:38ایک کاغذی بندن ہے
12:40جو جلد ہی
12:41ہتم ہو جائے گا
12:42میرے لیے
12:43یہ رشتہ
12:44نفرت اور تلہی
12:45کی سوا
12:46کچھ بھی نہیں
12:47حادی
12:48اس کی باتوں پر
12:50ہاموش رہے گا
12:51جیسے
12:52اس کے لفظوں نے
12:53اسے گہرے زہم دیے ہو
12:56لیکن وہ
12:57اپنا دل کا حال
12:58چپا لے گا
12:59جو ہی
13:00حیاء
13:00دینر کے بعد
13:02باہر قدم رکھے گی
13:04کچھ شرپتن لوگ
13:06اسے تنگ کرنے کی
13:07کوشش کریں گے
13:08ان کی
13:09بدتمیزی
13:09اور
13:10رضا رسائی حیاء
13:11کو
13:12افزدہ کر دے گی
13:13لیکن
13:14اسی لمحے
13:15حادی
13:16ایک شیر کی طرح
13:17آگے بڑھے گا
13:19اور ان بدماشوں سے
13:20زوردار
13:21لڑائی کرے گا
13:23اس کی جرت
13:23اور
13:24بہادری
13:24دیکھ کر
13:25حیاء کے دل میں
13:26ایک
13:27عجیب سا
13:28اخصاص
13:29جاگے گا
13:29وہ
13:31حیران
13:31رہ جائے گی
13:32کہ یہ
13:33وہی
13:33حادی ہے
13:33جسے وہ
13:34پسند نہیں
13:35کرتے
13:36پھر بھی
13:37اس نے
13:37اس کی عزت کی
13:38حاطر
13:39اپنی جان
13:40حاطرے میں
13:41ڈال دی
13:41ادھر
13:42دوسری طرف
13:43کہانی
13:44ایک نایا مور
13:45لیتی ہے
13:45جب حیاء
13:46اپنے گروالوں سے
13:48ملنے جاتی ہے
13:49تو اس کے گروالوں
13:50کے چہروں پر
13:51پریشانی کے سوائے
13:53واضح ہوتے ہیں
13:55ذرا
13:56جو حیاء کی بہن ہے
13:57حمزہ سے
13:59گبرائی ہوئی
14:01آباز میں
14:02کہتی ہے
14:02اب ہم حیاء کا
14:03سامنا کیسے کریں گے
14:05اگر اسے حاقیقت
14:06پتہ چل گئی
14:07تو وہ میرے بارے میں
14:08کیا سوچے گی
14:10حیاء
14:11اپنے والدائن سے
14:12اب سب
14:13مجھے دیکھ کر
14:14اتنا پریشان کیوں ہے
14:16ایسی کیا بات ہے
14:17جو آپ
14:18مجھ سے چھپا رہی ہے
14:19اس کی آواز میں
14:21بیچینی
14:21اور شک جلکتا ہے
14:23لیکن جلد ہی
14:25حقیقت کا پردہ
14:26ہٹتا ہے
14:27اور حیاء کو
14:28پتہ چل جاتا ہے
14:29کہ زارہ اور
14:30حمزہ کی شادی
14:31ہو چکی ہے
14:32یہ حبر
14:33حیاء کی دل پر
14:34بجلی بن کر گرتی ہے
14:35اس کا دل
14:36غم اور غصے سے
14:38بر جاتا ہے
14:39اور وہ بغیر
14:40کچھ کہے
14:40گھر واپس
14:41لوٹ آتی ہے
14:42گھر پہنچتے ہی
14:44حادی
14:45اسے روکتا ہے
14:46اور گہری آواز میں
14:47کہتا ہے
14:48حیاء
14:49اب فیصلہ
14:50تم نے کرنا ہے
14:51کیا تم
14:51اپنے شہر کے ساتھ
14:53اس گرم عزت کے ساتھ
14:55رہنا چاہتی ہو
14:56یا اس
14:57منگیتر کے پاس
14:58واپس جانا چاہتی ہو
14:59جو تمہارا انتظار
15:01بھی نہ کر سکا
15:02وہ مزید کہتا ہے
15:03اگر حمزہ تم سے
15:05سچی محبت کرتا
15:06تو کیا وہ تمہاری بہن سے
15:08شادی کر لیتا
15:09اس کی محبت تو
15:11ایک دوکہ تھی
15:12حادی کی یہ بات
15:13حیاء کے دل میں
15:14آگ لگا دیتی ہے
15:16وہ غصے سے
15:17چیخ کر کہتی ہے
15:18حادی
15:19تم یہ مت سوچنا
15:20کہ میں تمہارے ساتھ رہوں گی
15:22میں تم سے نفرت کرتی ہو
15:24اور جیسے ہی
15:25تمہاری بہن ملے گی
15:27میں یہ گھر چوڑ کر
15:28چلی جاؤں گی
15:29آئیشہ اپنے ہندان کے ساتھ
15:32ایک پرتاش گھر میں رہتی ہے
15:34وہ ایک کمیاب فیشن ڈیزائنر ہے
15:36لیکن اس کی زندگی میں
15:38ایک حالہ ہے
15:39اس کے منگیتر
15:40احمد کی گمشودگی
15:42دو سال قبل
15:43احمد
15:44ایک کار حادثے کے بعد
15:46غیب ہو گیا تھا
15:47اور آئیشہ
15:48اب بھی
15:49اس کے انتظار میں ہے
15:51رازیہ بیگم
15:52اپنی بیٹی کو
15:54شادی کے لیے
15:55رازی کرنے کی کوشش کرتی ہے
15:56لیکن آئیشہ
15:58ہر بار
15:59انکار کر دیتی ہے
16:00ایک دن
16:01آئیشہ
16:02ایک فیشن ڈیونٹ میں
16:04ارسلان سے ملتی ہے
16:06جو ایک کمیاب کروباری
16:08شخصیت ہے
16:09ارسلان کی پر اثرار شخصیت
16:11اور گہری آنکھیں
16:13آئیشہ کو متوجہ کرتی ہے
16:15لیکن وہ اسے
16:16نظر انداز کرنے کی کوشش کرتی ہے
16:19ایونٹ کے دوران
16:20ارسلان
16:21آئیشہ کی ڈیزائن کی
16:23تعریف کرتا ہے
16:24اور اسے
16:25اپنے برانڈ کے لیے
16:27ایک بڑا پروجیکٹ
16:28آفر کرتا ہے
16:29آئیشہ
16:30اسے قبول کر لیتی ہے
16:32لیکن اسے
16:33ارسلان کی موجودگی
16:35عجیب لگتی ہے
16:36چند ہفتوں بعد
16:39آئیشہ اور ارسلان
16:40ایک دوسرے کے قریب آنا شروع ہوتے ہیں
16:43ارسلان
16:44آئیشہ کے ساتھ
16:46وقت گزارتا ہے
16:47اور اسے
16:48اپنی زندگی کے بارے میں
16:49کچھ بتاتا ہے
16:51وہ ایک یتیم ہے
16:52اور اس نے
16:53اپنی محنت سے
16:55یہ مقام حاصل کیا
16:57لیکن آئیشہ کو
16:58شک ہوتا ہے
16:59کہ ارسلان
17:00کچھ چپا رہا ہے
17:01ایک رات
17:02جب آئیشہ
17:03ارسلان کے دفتر میں
17:05ایک فائل لینے جاتی ہے
17:06اسے ایک تصویر ملتی ہے
17:09جس میں
17:09ارسلان اور احمد
17:11ایک ساتھ کڑے ہیں
17:12ایشہ حیران رہی جاتی ہے
17:14کہ ارسلان احمد کو
17:16کیسے جانتا ہے
17:17خدر
17:18مہرین
17:19جو آئیشہ کی کمیابی سے
17:20حسد کرتی ہے
17:22ارسلان کو
17:23آئیشہ سے دور کرنے کی
17:25کوشش کرتی ہے
17:26وہ ارسلان سے
17:27جھوٹ بولتی ہے
17:29کہ آئیشہ
17:30اب بھی احمد سے
17:31محبت کرتی ہے
17:32اور اسے
17:33کبھی قبول نہیں کرے گی
17:35ارسلان
17:37اس بات سے
17:38پریشان ہو جاتا ہے
17:39لیکن وہ آئیشہ سے
17:41اپنے دل کی بات
17:43کہنے کا
17:43فیصلہ کرتا ہے
17:45ایک رات
17:46ارسلان آئیشہ کو
17:47ایک خوبصورت
17:49جیل کے کنارے لے جاتا ہے
17:50اور اس سے
17:52اپنی محبت کا
17:53اعتراف کرتا ہے
17:55آئیشہ
17:56جو اب بھی
17:57احمد کے انتظار میں ہے
17:59ارسلان کو
18:01تہرا دیتی ہے
18:02وہ کہتی ہے
18:04میں کسی سے
18:05محبت نہیں کر سکتی
18:06جب تک مجھے
18:08احمد کی حقیقت
18:10نہ پتا چلے
18:11ارسلان
18:12ہموش رہتا ہے
18:13لیکن اس کی آنکھوں میں
18:15ایک عجیب سی چمک ہوتی ہے
18:17آئیشہ
18:19اپنی ماں
18:20رازیہ بیگم سے
18:21احمد کے بارے میں
18:23سوال کرتی ہے
18:24لیکن رازیہ بیگم
18:26ہر بار
18:27بات
18:28ٹال دیتی ہے
18:29ایک دن
18:29آئیشہ کو
18:30رازیہ بیگم کے کمرے سے
18:32ایک پرانا حد ملتا ہے
18:34جس میں لکھا ہے
18:36کہ احمد کی گمشودگی
18:38کوئی حادثہ نہیں تھا
18:39بلکہ
18:40ایک منصوبہ تھا
18:42آئیشہ
18:44حیران رہ جاتی ہے
18:45اور اپنی ماں سے
18:46سچ پوچھتی ہے
18:48رازیہ بیگم
18:49آہر کر
18:50ٹوٹ جاتی ہے
18:51اور بتاتی ہے
18:52کہ احمد نے
18:54ایک بڑی دوکہ دہی کی تھی
18:56وہ آئیشہ کی ہندان کے
18:58کروبار سے
18:58بڑی رکم چوری کر کے
19:00باگ گیا تھا
19:02اور رازیہ بیگم نے
19:03اسے بچانے کے لیے
19:05سب سے جوٹ بولا
19:06کہ وہ مر گیا
19:07یہ راز
19:09آئیشہ کے لیے
19:10ایک بڑا صدمہ ہوتا ہے
19:12وہ اپنے ہندان سے
19:14ناراض ہو جاتی ہے
19:15اور گھر چوڑنے کا فیصلہ کرتی ہے
19:18اسی دوران
19:19مہرین
19:20ارسلان کے قریب
19:22جانے کی کوشش کرتی ہے
19:23اور اسے بتاتی ہے
19:25کہ آئیشہ
19:26اسے کبھی قبول نہیں کرے گی
19:28لیکن ارسلان کہتا ہے
19:30کہ وہ صرف
19:31آئیشہ سے محبت کرتا ہے
19:33آئیشہ
19:34ارسلان سے ملنے جاتی ہے
19:36اور اسے
19:37احمد کی تاصویر کے بارے میں پوچھتی ہے
19:39ارسلان
19:41آہر کر
19:42اپنا راز کولتا ہے
19:43وہ بتاتا ہے
19:45کہ وہ احمد کا بائی ہے
19:46اور احمد کی دوکہ دہی کی وجہ سے
19:49اس کا ہندان
19:50تباہ ہو گیا تھا
19:52ارسلان
19:53آئیشہ کی قریب
19:54اس لیے آیا تھا
19:56کہ وہ اپنے بائی کی غلطیوں کا
19:58ازالہ کرنا چاہتا تھا
20:00وہ آئیشہ کی ہندان کو
20:01اپنا کروباری
20:03پروجیکٹ دے کر
20:04ان کی مالی مدد کرنا چاہتا تھا
20:06لیکن اس دوران
20:08اسے آئیشہ سے
20:09سچی محبت ہو گئی
20:11آئیشہ یہ سن کر
20:13پریشان ہو جاتی ہے
20:15وہ ارسلان پر غصہ کر دی ہے
20:17کہ اس نے
20:18اسے سچ چپایا
20:20لیکن ساتھ ہی
20:22وہ اس کی امانداری
20:23اور قربانی سے متاثر بھی ہوتی ہے
20:26وہ ارسلان سے کہتی ہے
20:28کہ اسے سوچنے کے لیے
20:29وقت چاہیے
20:31چند دن بعد
20:32آئیشہ کو پتہ چلتا ہے
20:34کہ مہرین نے
20:35ارسلان کے حلاف
20:37ایک سازش کی ہے
20:38مہرین نے
20:39آئیشہ کے ڈیزائن چوری کر کے
20:41ارسلان کے بران کو
20:42نقصان پہنچانے کی کوشش کی
20:45آئیشہ اپنی بہن کی
20:46اس حرکت سے
20:48دل بردشتہ ہو جاتی ہے
20:49اور اسے معاف کرنے سے
20:51انکار کر دیتی ہے
20:52لیکن ارسلان
20:54آئیشہ سے کہتا ہے
20:55کہ مہرین کو معاف کر دو
20:56کیونکہ نفرت دل کو
20:58بہجل کرتی ہے
21:00آہر کر
21:01آئیشہ
21:02اپنے دل کی بات
21:04سنتی ہے
21:05وہ ارسلان سے
21:06اپنی محبت کا اعتراف کرتی ہے
21:09اور کہتی ہے
21:10کہ وہ اس کے ساتھ
21:12ایک نئی زندگی شروع کرنا چاہتی ہے
21:14رازیہ بیگم بھی
21:15اپنی غلطیوں کی معافی مانگتی ہے
21:17اور آئیشہ سے کہتی ہے
21:19کہ وہ اسے
21:20کبھی دکھ نہیں دینا چاہتی تھی
21:22جب حادی کا دل
21:24حیاء کی طرف
21:26مائل ہونا شروع ہوگا
21:28تو وہ اسے
21:29ایک شاندار ڈینر پر
21:31مدو کرے گا
21:32جہاں چاندنی رات کی
21:34سہر انگیزی
21:35اور نرم موسیقی کا
21:36چھا جادو ہوگا
21:38لیکن حیاء کا دل
21:39حادی کے لیے
21:41ذرا بھی نہیں دڑکتا
21:43وہ حادی کی
21:44اس کوشش کو دیکھ کر
21:46تنگ آ جائے گی
21:47اور تلہی سے کہے گی
21:49حادی
21:50اس رشتے کو
21:51اتنا سر پر سوار کرنے کی
21:53کوئی ضرورت نہیں
21:54یہ رشتہ تو بس
21:56ایک کاغذی بندن ہے
21:57جو جلد ہی
21:59ہتم ہو جائے گی
22:00میرے لیے یہ رشتہ
22:01نفرت اور تلہی کی سوا
22:03کچھ بھی نہیں
22:04حادی
22:05اس کی باتوں پر
22:07حاموش رہے گا
22:08جیسے
22:09اس کے لفظوں نے
22:11اسے گہرے زہم دیے ہو
22:12لیکن وہ
22:13اپنا دل کا حال
22:15چھپا لے گا
22:16جنہی
22:17حیاء
22:17ڈینر کے بعد
22:19باہر قدم رکھے گی
22:20کچھ شرفتن لوگ
22:22اسے تنگ کرنے کی
22:23کوشش کریں گے
22:25ان کی
22:26بدتمیزی
22:26اور حرزار
22:27حسائق حیاء کو
22:28افزدہ کر دے گی
22:30لیکن اسی لمحے
22:32حادی
22:32ایک شیر کی طرح
22:34آگے بڑھے گا
22:35اور ان بعدماشوں سے
22:37ذردار لڑائی کرے گا
22:39اس کی جرت
22:40اور بہادری دیکھ کر
22:41حیاء کے دل میں
22:43ایک عجیب سا احساس جاگے گا
22:45وہ حیران رہ جائے گی
22:47کہ یہ وہی حادی ہے
22:48جسے وہ پسند نہیں کرتی
22:50پھر وہ اس نے
22:51اس کی عزت کی ہاتھر
22:53اپنی جان ہترے میں ڈال دی
22:55ادھر دوسری طرف
22:58کہانی
22:59ایک نیا موڑ لیتی ہے
23:00جب حیاء
23:01اپنے گھر والوں سے
23:03ملنے جاتی ہے
23:04تو اس کے گھر والوں کے
23:05چہروں پر
23:06پریشانی کے سائے
23:08واضح ہوتے ہیں
23:09زارہ
23:10جو حیاء کی بہن ہے
23:11حمزہ سے
23:12گبرائی ہوئی
23:13آواز میں کہتی ہے
23:15اب ہم حیاء کا
23:16سامنا کیسے کریں گے
23:17اگر اسے حقیقت
23:19پتہ چھل گئی
23:20تو وہ میرے بارے میں
23:21کیا سوچے گی
23:22حیاء
23:23اپنے والدائن سے پوچھتی ہے
23:25اب سب
23:26مجھے دیکھ کر
23:27اتنا پریشان کیوں ہے
23:28ایسی کیا بات ہے
23:30جو آپ مجھ سے چھپا رہے ہیں
23:32اس کی آواز میں
23:33پیچینی اور شک جلگتا ہے
23:36لیکن جلد ہی
23:37حقیقت کا پردہ ہٹتا ہے
23:39اور حیاء کو پتہ چل جاتا ہے
23:41کہ زارہ اور حمزہ کی
23:43شادی ہو چکی ہے
23:44یہ حبر حیاء کے دل پر
23:46بجلی بن کر گرتی ہے
23:48اس کا دل
23:49غم اور غصے سے
23:51بر جاتا ہے
23:52اور وہ بغیر کچھ کہے
23:54گھر واپس لوٹ آتی ہے
23:56گھر پہنچتے ہی
23:58حادی اسے روکتا ہے
24:00اور گہری آواز میں کہتا ہے
24:03حیاء
24:04اب ویصلہ تم نے کرنا ہے
24:06کیا تم
24:06اپنے شہر کے ساتھ
24:08اس گھر میں عزت کے ساتھ
24:10رہنا چاہتی ہو
24:11یا اس منگیتر کے پاس
24:13واپس جانا چاہتی ہے
24:15جہاں تمہارا انتظار بھی
24:18نہ کر سکا
24:19وہ مزید کہتا ہے
24:21اگر حمزہ
24:22تم سے سچی محبت کرتا
24:24تو کیا وہ تمہاری بہن سے
24:25شادی کر لیتا
24:27اس کی میں
24:28یعنی حادی کی یہ باتیں
24:31حیاء کے دل میں
24:32آگ لگا دیتی ہے
24:33وہ غصے سے چکھ کر کہتی ہے
24:35حادی تم یہ مت سوچنا
24:37کہ میں تمہارے ساتھ رہوں گی
24:39میں تم سے نفرت کرتی ہوں
24:41اور جیسے ہی تمہارے بہن ملے گی
24:44میں یہ گھر چھوڑ کر چلی جاؤں گی
24:47جب حادی کا دل
24:51حیاء کی طرف مائل ہونا شروع ہوگا
24:55تو وہ اسے ایک شاندار ڈینر پر
24:59مدو کرے گا
25:01جہاں چاندنی رات کی سہر انگیزی
25:04اور نرم موسیقی کا جادو ہوگا
25:09لیکن حیاء کا دل
25:11حادی کیلئے
25:13ذرا بھی نہیں دڑکتا
25:15وہ حادی کی اس کوشش کو دیکھ کر
25:19تنگ آ جائے گی
25:21اور تلہی سے کہے گی
25:23حادی
25:25اس رشتے کو
25:27اتنا سر پر سوار کرنے کی
25:30کوئی ضرورت نہیں
25:32یہ رشتہ تو بس
25:35ایک کاغذی بندن ہے
25:37جو جلد ہی ہتم ہو جائے گا
25:40میرے لیے یہ رشتہ
25:43نفرت اور تلہی کے سوا
25:46کچھ بھی نہیں
25:47حادی
25:49اس کی باتوں پر
25:51حاموش رہے گا
25:53جیسے
25:54اس کے لفظوں نے
25:56اسے گہرے زہم دیے ہو
25:59لیکن وہ
26:00اپنا دل کا حال
26:02چپا لے گا
26:05جو ہی
26:05حیاء ڈینر کے بعد
26:08باہر قدم رکھے گی
26:10کچھ شرفسند لوگ
26:13اسے تنگ کرنے کی کوشش کریں گے
26:16ان کی بدتمیزی
26:18ہر زہرہ سائی
26:21حیاء کو زدہ کر دے گی
26:24لیکن اسی لمحے
26:26حادی
26:27ایک شیر کی طرح
26:29آگے بڑھے گا
26:31اور ان بعد معاشوں سے
26:34زردار لڑائی کرے گا
26:37اس کی جرت
26:39اور بہادری دیکھ کر
26:41حیاء کے دل میں
26:43ایک عجیب سا احساس جاگے گا
26:46وہ حیران رہ جائے گی
26:49کہ یہ وہی حادی ہے
26:51جسے وہ
26:52پسند نہیں کرتی
26:54پھر بھی
26:55اس نے
26:57اس کی عزت کی ہاتھر
26:59اپنی جان ہترے میں ڈال دی
27:02ادھر دوسری طرف
27:04کہانی
27:06ایک نیا مور لیتی ہے
27:09جب حیاء
27:10اپنے گروالوں سے ملنے جاتی ہے
27:12تو اس کی گروالوں کی چہروں پر
27:14پریشانی کی سائے
27:16واضح ہوتے ہیں
27:17زارہ
27:18جو حیاء کی بہن ہے
27:19حمزہ سے گبرائی ہوئی آواز میں کہتی ہے
27:22اب ہم حیاء کا سامنا کیسے کریں گے
27:24اگر اسے
27:25حقیقت پتا چل گئی
27:27تو وہ میرے بارے میں
27:28کیا سوچے کی
27:29حیاء
27:30اپنے والدائن سے پوچھتی ہے
27:32اب سب مجھے دیکھ کر
27:33اتنا پریشان کیوں ہو
27:34ایسی کیا بات ہے
27:36جو آپ مجھ سے چھپا رہے ہیں
27:37اس کی آواز میں بیچے نہیں
27:39اور شک جلگتا ہے
27:41لیکن جلد ہی حقیقت کا
27:43پردہ ہٹتا ہے
27:45اور حیاء کو پتا چلتا ہے
27:48کہ زارہ اور حمزہ کی
27:50شادی ہو چکی ہے
27:51یہ حبر
27:53حیاء کے دل پر
27:55بجلی بن کر گرتی ہے
27:57اس کا دل
27:59غم اور غصے سے بر جاتا ہے
28:01اور وہ بغیر کچھ کہے
28:04گھر واپس لوٹ آتی ہے
28:06گھر پہنچتی ہی
28:08ہادی
28:09اسے روکتا ہے
28:10اور گہری آواز میں کہتا ہے
28:13حیاء
28:14اب فیصلہ تم نے کرنا ہے
28:16کیا تم
28:17اپنے شہر کے ساتھ
28:20اس گھر میں عزت کے ساتھ رہینا چاہتی ہو
28:22یا اسمہ گیتر کے پاس
28:25واپس جانا چاہتی ہو
28:27جو تمہارا انتظار بھی نہ کر سکا
28:30وہ مزید کہتا ہے
28:31اگر حمزہ
28:33تم سے سچی محبت کرتا
28:35تو کیا وہ تمہاری بہن سے
28:37شادی کر لیتا
28:39اس کی محبت تو
28:40ایک دوکہ تھی
28:42حیاء کی یہ بادی حیاء کے دل میں
28:45آگ لگا دیتی ہے
28:46وہ غصے سے چکھ کر کہتی ہے
28:49پھادی تم یہ مت سوچنا
28:52کہ میں تمہارے ساتھ رہوں گی
28:54میں تم سے نفرت کرتی ہو
28:56اور جیسے ہی تمہاری بہن ملے گی
28:59میں یہ گھر چھوڑ کر چلی جاؤں گی
29:02آئیشہ اپنے ہندان کے ساتھ
29:05ایک کرتاش گھر میں رہتی ہے
29:07وہ ایک کامیاب فیشن ڈیزائنر ہے
29:10لیکن اس کی زندگی میں
29:13ایک ہلا ہے
29:14اس کے منگیتر احمد
29:17امشود گی
29:18دو سال قبل
29:19احمد ایک کار حادثے کے بعد
29:22غائب ہو گیا تھا
29:24اور آئیشہ اب بھی
29:26اس کی انتظار میں ہے
29:28رازیہ بیگم
29:30اپنی بیٹی کو
29:31شادی کے لیے رازی کرنے کی کوشش کرتی ہے
29:35لیکن آئیشہ
29:36ہر بار انکار کر دیتی ہے
29:39ایک دن آئیشہ
29:41ایک فیشن ایونٹ میں
29:43ارسلان سے ملتی ہے
29:46جو ایک کامیاب کروباری شخصیت ہے
29:49ارسلان کی پرارسرار شخصیت
29:53اور گہری آنکھیں
29:55آئیشہ کو متوجہ کر دی ہے
29:57لیکن وہ اسے نظر انداز کرنے کی کوشش کر دی ہے
30:02ایونٹس کے دوران
30:04ارسلان
30:05آئیشہ کے ڈیزائن کی
30:07تعریف کرتا ہے
30:08اور اسے اپنے بران کے لیے
30:11ایک بڑا پروجیکٹ آفر کرتا ہے
30:14آئیشہ
30:15اسے قبول کر لیتی ہے
30:17لیکن اسے ارسلان کی موجودگی
30:20عجیب لگتی ہے
30:21چند ہفتوں بعد
30:23آئیشہ اور ارسلان
30:25ایک دوسرے کے قریب آنا شروع ہوتے ہیں
30:28ارسلان
30:29آئیشہ کے ساتھ
30:31وقت گزارتا ہے
30:32اور اسے اپنی زندگی کے بارے میں
30:35کچھ بتاتا ہے
30:36وہ ایک یتیم ہے
30:38اور اس نے
30:39اپنی محنت سے
30:40یہ مقام حاصل کیا
30:42لیکن وہ آئیشہ کو شک ہوتا ہے
30:45کہ ارسلان کو چھپا رہا ہے
30:47ایک رات
30:48جب آئیشہ
30:49ارسلان کے دفتر میں
30:51ایک فائل لینے جاتی ہے
30:53اسے ایک تاثویر ملتی ہے
30:56جس میں ارسلان اور احمد
30:59ایک ساتھ کڑے ہیں
31:00آئیشہ حیران رہ جاتی ہے
31:03کہ ارسلان احمد کو کیسے جانتا ہے
31:06خدر مہرین
31:07جو آئیشہ کی کمیابی سے
31:09حسد کرتی ہے
31:10ارسلان کو آئیشہ سے
31:12دور کرنے کی کوشش کرتی ہے
31:15وہ ارسلان سے جھوٹ بولتی ہے
31:18کہ آئیشہ
31:19اب بھی احمد سے
31:20محبت کرتی ہے
31:22اور اسے کبھی قبول نہیں کرے گی
31:24ارسلان
31:25اس بات سے پریشان ہو جاتا ہے
31:28لیکن وہ آئیشہ سے
31:29اپنے دل کی بات کہنے کا
31:32فیصلہ کرتا ہے
31:33ایک رات ارسلان
31:35آئیشہ کو
31:36ایک خوبصورت جیل کے کنارے لے جاتا ہے
31:40اور اسے اپنی محبت کا
31:42اعتراف کرتا ہے
31:44آئیشہ
31:46جو اب بھی احمد کی انتظار میں ہے
31:49ارسلان کو ٹھگرا دیتی ہے
31:51وہ کہتی ہے
31:53میں کسی سے محبت نہیں کر سکتی
31:56جب تک مجھے
31:57احمد کی حقیقت نہ پتا چلے
32:00ارسلان ہاموش رہتا ہے
32:02لیکن اس کی آنکھوں میں
32:04ایک عجیب سی چمک ہوتی ہے
32:07آئیشہ
32:08اپنی ماں رازیہ بیگم سے
32:10احمد کے بارے میں کہتی ہے
32:13یعنی سوال کرتی ہے
32:14لیکن رازیہ بیگم کی
32:16ہر بار
32:18بات
32:19ٹال دیتی ہے
32:21ایک دن آئیشہ کو
32:22رازیہ بیگم کی کمرے میں
32:25ایک پرانا حد ملتا ہے
32:27جس میں لگا ہے
32:28کہ احمد کی گمشودگی کوئی حادثہ نہیں تھا
32:32بلکہ
32:33ایک منصوبہ تھا
32:34آئیشہ حیران رہ جاتی ہے
32:36اور اپنی ماں سے سچ پوچھتی ہے
32:39رازیہ بیگم آہر کا
32:41ٹھوٹ جاتی ہے
32:42اور بتاتی ہے
32:44کہ احمد نے
32:45ایک بڑی دوکہ دہی کی تھی
32:47وہ آئیشہ کی ہندان کی کروبار سے
32:50بڑی رقم چھوڑی کر کے
32:52باگ گیا تھا
32:53اور رازیہ بیگم نے
32:55اسے بچانے کیلئے
32:56سب سے جھوٹ بولا
32:58کہ وہ مر گیا
32:59یہ راز
33:01آئیشہ کیلئے
33:02ایک بڑا صدمہ ہوتا ہے
33:04وہ اپنے ہندان سے
33:06ناراض ہو جاتی ہے
33:07اور گرچ چھوڑنے کا
33:09فیصلہ کرتی ہے
33:10اسی دوران
33:12مہرین ارسلان کے
33:13قریب جانے کی کوشش کرتی ہے
33:16اور اسے بتاتی ہے
33:17کہ آئیشہ
33:18اسے کبھی قبول نہیں کرے گی
33:21لیکن ارسلان
33:22کہتا ہے
33:23کہ وہ صرف
33:24آئیشہ سے محبت کرتا ہے
33:26آئیشہ
33:27ارسلان سے ملنے جاتی ہے
33:29اور اسے
33:30احمد کی تصویر کے بارے میں
33:32پوچھتی ہے
33:33ارسلان
33:34آہر کر
33:35اپنا راز کھولتا ہے
33:36وہ بتاتا ہے
33:38کہ وہ احمد کا بائی ہے
33:40اور احمد کی دوہا
33:41دکیو کی وجہ سے
33:43اس کا ہندان
33:44تباہ ہو گیا تھا
33:45ارسلان
33:46آئیشہ کی قریب
33:47اس لئے آیا تھا
33:49کہ وہ اپنے بائی کی غلطیوں کا
33:51ازالہ کرنا چاہتا تھا
33:52وہ آئیشہ کی ہندان کو
33:54اپنا کروبار پروجیکٹ دے کر
33:56ان کی مالی مدد کرنا چاہتا تھا
33:59لیکن اس دوران
34:01اسے آئیشہ سے
34:03سچی محبت ہو گئی
34:04آئیشہ یہ سن کر
34:06پریشان ہو جاتی ہے
34:07وہ ارسلان پر غصہ کر دی ہے
34:10کہ اس نے
34:11اسے سچ چپایا
34:12لیکن ساتھ ہی وہ
34:14اس کی منداری اور قربانی سے
34:16متاثر بھی ہوتی ہے
34:17وہ ارسلان سے کہتی ہے
34:19کہ اسے سوچنے کے لئے
34:21کچھ وقت چاہیے
34:22چند دن بعد
34:23آئیشہ کو پتہ چلتا ہے
34:24کہ محرین نے
34:25ارسلان کے حلاف
34:26ایک سازش کی ہے
34:28محرین نے
34:29آئیشہ کی
34:29ڈیزائن چوری کر کے
34:31ارسلان کی برانٹ
34:32کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی
34:34آئیشہ اپنی بہن کی
34:36اس حرکت سے
34:36دل بردشتہ ہو جاتی ہے
34:38اور اسے معاف کرنے سے
34:40انکار کر دیتی ہے
34:41لیکن ارسلان آئیشہ سے کہتا ہے
34:43کہ محرین کو معاف کر دو
34:45کیونکہ نفرت دل کو
34:46بھوجل کر دیتی ہے
34:48آہر کرائشہ
34:49اپنے دل کی بات سنتی ہے
34:51اور ارسلان سے
34:52اپنی محبت کا اطراف کر دی ہے
34:54اور کہتی ہے
34:55کہ وہ اس کے ساتھ
34:56ایک نئے زندگی شروع کرنا چاہتی ہے
34:58راز جب ایکم بھی
35:00اپنی غلطیوں کی معافی مانگتی ہے
35:01اور آئیشہ سے کہتی ہے
35:03کہ وہ اسے کبھی دکھ نہیں دینا چاہتی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended

50:59
1:20:04