#mohra #laibakhan #mikalzulfiqar
Mohra Episode 25 - [Eng Sub] - Mikaal Zulfiqar - Laiba Khan - Aagha Ali - 5th September 2025 - Har Pal Entertainment
Mohra is a powerful story about how ego and greed can blind people and make them forget the difference between right and wrong. One decision made out of pride or for money can change many lives including the lives of innocent people.
Alizay is a confident and smart girl who lives with her mother and sister Anooshay. Even though they belong to a lower middle class family Alizay is happy with what she has and shares a strong bond with her sister.
On the other hand is the Hamdani family. Fareed and Armeen live with their children Hamza, Sikandar, and Nimra. Fareed and Hamza are kind and grounded but Sikandar and Nimra follow their mother's pride and develop an ego that slowly starts to affect their decisions.
An unforeseen tragedy shatters Alizay, setting her on a path of vengeance against the Hamdani family.
What tragic incident shattered Alizay’s world? How is the Hamdani family connected to it? Can Alizay take revenge on the Hamdani family?
7th Sky Entertainment Presentation
Producers: Abdullah Kadwani & Asad Qureshi
Director: Mohsin Mirza
Writer: Tahir Nazeer
Cast:
Mikaal Zulfiqar,
Laiba Khan,
Aagha Ali,
Syeda Tuba Anwar,
Azra Mohyeddin,
Behroz Sabzwari,
Nida Mumtaz,
Nazlee Nasr,
Asim Mehmood,
Lubna Aslam,
Namra Shahid
#mohraepisode25
#harpalgeo
#laibakhan
#mikalzulfiqar
Mohra Episode 25 - [Eng Sub] - Mikaal Zulfiqar - Laiba Khan - Aagha Ali - 5th September 2025 - Har Pal Entertainment
Mohra is a powerful story about how ego and greed can blind people and make them forget the difference between right and wrong. One decision made out of pride or for money can change many lives including the lives of innocent people.
Alizay is a confident and smart girl who lives with her mother and sister Anooshay. Even though they belong to a lower middle class family Alizay is happy with what she has and shares a strong bond with her sister.
On the other hand is the Hamdani family. Fareed and Armeen live with their children Hamza, Sikandar, and Nimra. Fareed and Hamza are kind and grounded but Sikandar and Nimra follow their mother's pride and develop an ego that slowly starts to affect their decisions.
An unforeseen tragedy shatters Alizay, setting her on a path of vengeance against the Hamdani family.
What tragic incident shattered Alizay’s world? How is the Hamdani family connected to it? Can Alizay take revenge on the Hamdani family?
7th Sky Entertainment Presentation
Producers: Abdullah Kadwani & Asad Qureshi
Director: Mohsin Mirza
Writer: Tahir Nazeer
Cast:
Mikaal Zulfiqar,
Laiba Khan,
Aagha Ali,
Syeda Tuba Anwar,
Azra Mohyeddin,
Behroz Sabzwari,
Nida Mumtaz,
Nazlee Nasr,
Asim Mehmood,
Lubna Aslam,
Namra Shahid
#mohraepisode25
#harpalgeo
#laibakhan
#mikalzulfiqar
Category
😹
FunTranscript
00:00اچھا کیا آپ نے
00:19وہ لڑکی ہے اسی قابل
00:20اربین مجھے
00:23حمزہ کے تیور ٹھیک نہیں لگ رہے ہیں
00:26مجھے خدشہ ہے وہ
00:29کچھ اور نہ کر بیٹھے
00:31ہاں وہ تھوڑا سا جذبات ہی ہے
00:33میں بات کروں گی تو وہ سمجھ جائے گا
00:35آپ ایسا کیوں نہیں کرتے ہیں
00:37تھوڑا سا ٹائم نکالیں ہم سلمان صاحب کے گھر چلتے ہیں
00:40تاکہ بات تھوڑی سی آگے بڑھے نا
00:41ٹھیک ہے کل چلیں گے
00:45ڈیڈ
00:46ماما
00:46ہاں
00:47مجھے آپ لوگوں سے ضروری بات کرنی ہے
00:49ہاں بیٹا بولو
00:54میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ کل
00:58علیزے کے گھر جا کے
00:59رشتے کی بات کریں
01:00تمہارا دماغ ٹھیک ہے
01:04میں اس گھٹیا لڑکی کے گھر جاؤں گی
01:06ماما پلیز
01:08اس طرح مت بولیں علیزے کے لیے
01:10بیٹا تمہیں یہ بات کیوں نہیں سمجھ میں آ رہی
01:15ہم نہیں چاہتے کہ اس لڑکی سے تمہاری شادی ہو
01:17لیکن کیوں
01:18سکندر نے بھی تو اپنی پسند کی شادی کیے
01:25اس وقت تو آپ کو کوئی اتراز نہیں تھا
01:30علیشہ میں اور علیزے میں زمین آسمان کا فرق ہے
01:35ماما
01:36آپ ایک بار مل تو لیں اس سے
01:37علیزے بہت اچھی لڑکی ہے
01:39مجھے کوئی شوق نہیں ہے
01:44کچھرے میں ہاں ڈالنے کا
01:46دیکھو بیٹا
01:46تم ہمائیہ سے شادی نہیں کرنا چاہتے مت کرو
01:49ہم چاہتے تمہاری شادی کئی اور ہو
01:52بلکہ تم ایسا کرو
01:53ہمارے ساتھ سلمان صاحب کے گھر چلو
01:55اور ان کی بیٹی سے بھی مل لو
01:57بھئی وہ ہمارے سٹیٹس کے لوگ ہیں
01:59نہیں جاؤں گا ڈاڈ
02:00اور آپ کو بھی وہاں جانے کی ضرورت نہیں ہے
02:07اگر آپ لوگ انہیں کہیں جانے تو
02:14علیزے کے گھر جائیں گے
02:15کیونکہ میں شادی صرف اس سے کروں گا
02:21اسکیوز میرے
02:24اب جب بیٹا
02:25دماغ خراب ہو گیا تمہارا
02:27اس کا دماغ چکانے لگانا پڑے گا
02:31آ رہی ہوں
02:42اسلامی کو مانٹی آپ
02:51مجھے حمزہ نے تو نہیں بتایا تھا آپ آ رہی ہیں
02:54اندر آئے نا پلیس اندر آئیے
02:56حمزہ کو نہیں پتا کہ میں تم سے ملنے کیلئے آ رہی ہوں
03:00آنٹھی آپ بیٹھیں نا پلیس میں آپ کے لئے چائے کافی یا کچھ کھانے کیلئے لے کر آتی ہوں بتائیں
03:11کیا چاہتی ہو تم
03:13جی مطلب
03:15حمزہ سے کیا چاہتی ہو تم
03:18دولت نا
03:20آنٹھی آپ کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے
03:21ایسی کوئی بات نہیں ہے
03:22تاکہ ان کی دولت پر قبضہ کر سکے
03:26میں اچھی طرح جانتی ہو
03:27تم جیسی لڑکی ہیں اپنی خواہش کو پورا کرنے کے لئے
03:31امیر لڑکوں کو بھساتی ہیں
03:32لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گی
03:37حمزہ میرا بیٹا ہے
03:41اور اسے تو میں تمہارے چنگل سے چھڑوا کے رہا ہوں گی
03:45یلو چیک
03:51اپنی مرضی سے اس پر رقم لکھ لو
03:58کتنی قیمت لکھوں
04:08اپنی اوقاز سے بڑھ کر
04:10جتنا تمہارا دل چاہے
04:13سوچ لیں
04:15اگر میں نے اس پر ایسا اماؤنٹ لکھ دیا
04:17جو آپ افورڈ ہی نہ کر سکے تو کیا کریں گی
04:19اچھا کیا آپ نے
04:25وہ لڑکی ہے اسی قابل
04:27عربین مجھے
04:30حمزہ کے تیور ٹھیک نہیں لگ رہے ہیں
04:33مجھے خدشہ ہے وہ
04:36کچھ اور نہ کر بیٹھے
04:38ہاں وہ تھوڑا سا جذبات ہی ہے
04:39میں بات کروں گی تو وہ سمجھ جائے گا
04:42آپ ایسا کیوں نہیں کرتے تھوڑا سا ٹائم نکالیں ہم سلمان صاحب کے گھر چلتے
04:46تاکہ بات تھوڑی سی آگے بڑھے نا
04:48ٹھیک ہے کل چلیں گے
04:52ڈیڈ بابا
04:53ہاں
04:54مجھے آپ لوگوں سے ضروری بات کرنی ہے
04:56ہاں بیٹا بولو
05:01میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ کل علیزے کے گھر جا کے رشتے کی بات کریں
05:07تمہارا دماغ ٹھیک ہے
05:10میں اس گھٹیا لڑکی کے گھر جاؤں گی
05:13بابا پلیز
05:15اس طرح مت بولیں علیزے کے لیے
05:17بیٹا تمہیں یہ بات کیوں نہیں سمجھ میں آ رہی
05:21ہم نہیں چاہتے کہ اس لڑکی سے تمہاری شادی ہو
05:24لیکن کیوں
05:25سکندر نے بھی تو اپنی پسند کی شادی کیے
05:32اس وقت تو آپ کو کوئی اتراز نہیں تھا
05:36عریشہ میں اور علیزے میں زمین آسمان کا فرق ہے
05:42آپ ایک بار مل تو لیں اس سے علیزے بہت اچھی لڑکی ہے
05:45مجھے کوئی شوق نہیں ہے
05:51کچھرے میں ہار ڈالنے کا
05:52دیکھو بیٹا تم ہمائیہ سے شادی نہیں کرنا چاہتے مت کرو
05:56ہم چاہتے تمہاری شادی کئی اور ہو
05:58بلکہ تم ایسا کرو ہمارے ساتھ
06:00سلمان صاحب کے گھر چلو
06:02اور ان کی بیٹی سے بھی مل لو
06:04بھئی وہ ہمارے سٹیٹس کے لوگ ہیں
06:06نہیں جاؤں گا ڈاڈ
06:07اور آپ کو بھی وہاں جانے کی ضرورت نہیں ہے
06:14اگر آپ لوگ انہیں کہیں جانے تو علیزے کے گھر جائیں گے
06:21کیونکہ میں شادی صرف اس سے کروں گا
06:28اسکیوز میں
06:31حمزہ بیٹا
06:32دماغ خراب ہو گیا تمہارا
06:34اس کا دماغ ٹھکانے لگانا پڑے گا
06:39آ رہی ہوں
06:49اسلامی کو مانٹی آپ مجھے حمزہ نے تو نہیں بتایا تھا آپ آ رہی ہیں
07:01اندر آئے نا پلیس اندر آئیے
07:03حمزہ کو نہیں پتا کہ میں تم سے ملنے کیلئے آ رہی ہوں
07:07آنٹھی آپ بیٹھیں نا پلیس میں آپ کے لئے چائے کافی یا کچھ کھانے کیلئے لے کر آتی ہوں بتائیں
07:18کیا چاہتی ہو تم
07:20جی مطلب
07:21حمزہ سے کیا چاہتی ہو تم
07:25دولت نا
07:26آنٹھی آپ کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے ایسی کوئی بات نہیں ہے
07:29تاکہ ان کی دولت پر قبضہ کر سکے
07:32میں اچھی طرح جانتی ہو
07:34تم جیسی لڑکی ہیں اپنی خواہش کو پورا کرنے کے لئے امیر لڑکوں کو بھساتی ہیں
07:39لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گی
07:43حمزہ میرا بیٹا ہے
07:47اور اسے تو میں تمہارے چنگل سے چھڑوا کے رہا ہوں گی
07:52یلو چیک
07:58اپنی مرضی سے اس پر رقم لکھ لو
08:05کتنی قیمت لکھوں
08:15اپنی اوقاز سے بڑھ کر
08:17جتنا تمہارا دل چاہے
08:20سوچ لیں
08:21اگر میں نے اس پر ایسا اماؤنٹ لکھ دیا جو آپ افورڈ ہی نہ کر سکے تو کیا کریں گی
08:25اسلام علیکم ناظرین ایسا اپیسوڈ میں دکھایا جاتا ہے جہاں پر ہم دیکھتے ہیں جو حمزہ کے ابا جان ہوتے ہیں وہ اور حمزہ کی اماں وہ دونوں ایک جگہ پر بیٹھے ہوئے سین میں بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں اور یہاں پر ہم دیکھتے ہیں حمزہ کی والدہ کہتی ہے میں نے سوچا ہے کہ ہم سلمان کے گھر جائیں اور ان کی بیٹی کا رشتہ جائیں گی
08:30اسلام علیکم ناظرین ایسا اپیسوڈ میں دکھایا جاتا ہے جہاں پر ہم دیکھتے ہیں جو حمزہ کے ابا جان ہوتے ہیں وہ اور حمزہ کی اماں وہ دونوں ایک جگہ پر بیٹھے ہوئے سین میں بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں اور یہاں پر ہم دیکھتے ہیں حمزہ کی والدہ کہتی ہے میں نے سوچا ہے کہ ہم سلمان کے گھر جائیں اور ان کی بیٹی کا رشتہ اپنے بیٹے حمزہ کے لیے مانگ لیں
08:59ہمیں جانا ہوگا کہ ہم بابت دیکھیں سب سے پہلے کہ وہ لڑکی کیسی ہے اتنے میں یہاں پر ہمزہ آ جاتے ہیں اور وہ کہتے ہیں ابا جان میں نے آپ سے کوئی بات کرنی ہے جبکہ ہم دیکھتے ہیں یہ بات سن کر اس کے با جان اور اس کی اماں بہت زیادہ آران پریشان ہو جاتے ہیں
09:19اس کے بعد جو حمزہ ہے وہ ان کے پاس بیٹھ جاتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ میں نے سوچا ہے ہم میرے رشتے کے لیے علیزہ کے گھر جائیں اس کا رشتہ میرے لیے مانگ لائیں
09:35جبکہ ہم دیکھتے ہیں اس کی والدہ اور اس کی ابا جان یہ بات سن کر بہت زیادہ غصے میں بلبلہ اٹھتے ہیں اور وہ اسے کہتے ہیں کہ بیٹا تم جانتے ہو تم کس طرح کی بات کر رہے ہو
09:51اس بات کا تمہیں اندازہ ہے کہ تم ریکٹ ہی ہمیں یہ بات بتائی جا رہے ہو یہاں پر ہم دیکھتے ہیں حمزہ کی والدہ کہتی ہے
09:59ہم کبھی بھی علیزہ کو اپنی بہو بنانے کے قابل نہیں سمجھیں گے اور نہ ہی اس کو ہم اپنی بہو بنائیں گے
10:08یہاں پر ہم دیکھتے ہیں جو علیزہ کی بارے میں یہاں پر کہتا ہے حمزہ کہ آپ جائیں میں آپ کو کھہ رہا ہوں
10:19میں شادی کروں گا تو صرف علیزہ کے ساتھ کروں گا علیزہ کے بغیر کسی کے اور کے ساتھ میں شادی نہیں کروں گا
10:27آپ ان کے پاس جائیں ان کے بات بات کریں بات کر کے اس کو دیکھیں اس کا لحظہ دیکھیں وہ کیس طرح کی ہے
10:35اس کا آپ لوگوں کو خود با خود اندازہ خود جائے گا اور آپ کو یہ معلوم کا حض کر کے
10:43بہت زیادہ خوشی ہوگی کہ وہ ایک انتخائی اچھی لڑکی ہے جبکہ ہم دیکھتے ہیں
10:49علیزہ کے بارے میں حمزہ کی والدہ کہتی ہے
10:53میں جانتی ہوں اس طرح کی لڑکی کو اب ہم اپنی بہو کبھی بھی نہیں بنائیں گے
11:01جو کہ صرف پیسے کی خاطر آپ کی جانب بڑھ رہی ہے جب آپ سے وہ پیسہ خاصل کر لے گی
11:08تو وہ کسی نہ طریقے سے آپ سے اپنی جان شڑوا کر چلی جائے گی جبکہ
11:14حمزہ کہتا ہے نہیں ایسا کبھی بھی نہیں ہوگا وہ ایک بہت ہی اچھی اور شریف
11:20خاندان کی لڑکی ہے آپ اس کے بارے میں جا کر میری شادی کی اس کے ساتھ بات کریں اور
11:28بیری بات پکی کر دیں جبکہ ہم دیکھتے ہیں لیزے کے بارے میں بات کرتا ہے جب
11:35خمزہ اس کی والدہ کہتی ہے بیٹا ہم نے سلمان کے گھر میں تمہارے لیے ایک اچھی اور
11:42خوبصورت دولن دیکھنی یا نہ ہے تو ہم جاتے ہیں تم بھی ہمارے ساتھ چلو اور
11:49اپنی دولن کو خود ہی اپنی آنکھوں کے ساتھ وہاں پر دیکھ کر خوش ہو جاؤ جبکہ ہم دیکھتے ہیں
11:57سلمان کے بارے میں بتاتی ہے خمزہ کی والدہ اسے کہ وہ بھی لڑکی بہت ہی زیادہ
12:04پڑی ہوئی ہمارے لیول کی اور ایک سلجے ہوئے خاندان کی ہمارے درمیان
12:10مطلب جس طرح ہمارا خاندان ہے انچا اچھی شان والا یہ اسی طرح وہ بھی ہیں
12:16یہ بات سن کر خمزہ کہتا ہے نہیں ہرگز بھی نہیں میں ایسا نہیں کروں گا اور
12:21نہ ہی میں علیزے کو چھوڑوں گا میں صرف شادی کروں گا تو صرف علیزے کے ساتھ
12:26ہی کروں گا علیزے کے بغیر میں کسی اور کے ساتھ شادی ارگز بھی نہیں
12:30کروں گا یہاں پر ہم دیکھتے ہیں اس کے بعد جو حمزہ ہے وہ غصے میں
12:36بلبلہ اٹھتا ہے اور وہاں سے چلا جاتا ہے دوسری جنب علیزے کو ہم دیکھتے ہیں
12:40جو گھر میں موجود ہوتا ہے اور یہاں پر ہم دیکھتے ہیں علیزے کے گھر میں
12:46حمزہ کی بالدہ پہنچ جاتی ہے اور دروازہ خٹ کراتی ہے یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
12:53علیزے اسے دیکھ کر بہت زیادہ ایران ہو جاتی ہے اور کہتی ہے
12:57خالہ جان آپ یہاں پر آ گئی ہیں تو آپ کے بارے میں مجھے ابھی تک
13:03حمزہ نے بتایا بھی نہیں تھا کہ آپ آ رہی ہیں آ جائیں آپ گھر میں داخل
13:11ہوں آئیں بیٹھیں آپ کیا کھانا چاہیں گی آپ مجھے اپنا کھانا بتا دیں
13:16جو آپ کھانا چاہتی ہیں میں آپ کے لئے فوراں چاہے پانی دے کر آتی ہوں
13:20تو یہاں پر ہم دیکھتے ہیں اتنے میں
13:23حمزہ کی والدہ بول پڑتی ہے اور کہتی ہے تم مجھے بتاؤ تم کیا چاہتی ہو
13:30تو یہاں پر علیزہ کہتی ہے کہ اچھا مجھے آپ کی بات کا سمجھ نہیں آیا
13:35آپ یہ بات کس طرح کر رہی ہیں مجھے سمجھ نہیں آیا آپ مزید مجھے بتائیں
13:40کہ آپ کیا کہنا چاہ رہی ہیں یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
13:43علیزہ سے وہ کہتی ہیں کہ میں یہ کہہ رہی ہو
13:47تم میرے بیٹے حمزہ سے کیا چاہتی ہو
13:52پیسہ چاہتی ہو تو یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
13:55علیزہ کے ہاتھ میں ایک چیک جو پیسوں کا خوتہ ہے
13:59وہ علیزہ کو حمزہ کی والدہ فکڑا دیتی ہے
14:02اور کہتی ہے یہ لو اپنی مرضی کے پیسے نکال لو
14:05یہاں پر ہم دیکھتی ہیں وہ چیک زبین پر پھیکتی ہے
14:08تو علیزہ اس چیک کو ہاتھ میں پکڑتی ہے
14:12اور اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
14:14یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
14:15علیزہ کہتی ہے اچھا تو کتنے پیسے
14:19یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
14:20حمزہ کی والدہ کہتی ہے
14:22آپ اپنی مرضی سے جتنے چاہتی ہیں
14:26اتنے پیسے لے سکتی ہیں
14:28تو یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
14:29علیزہ جواب میں کہتی ہے
14:32اچھا تو آپ مجھے
14:33unlimited demand پیسوں کی دے رہی ہیں
14:36آپ یہ سوچ رہی ہیں
14:38آپ نے یہ سوچا ہے
14:40کہ میں کتنے پیسے مانگوں گی
14:41اور کتنے پیسے لے لوں گی
14:43جبکہ ہم دیکھتی ہیں
14:44وہ کہتی ہے ایسا ہرگز بھی نہیں ہوگا
14:47علیزہ وہ چیک پکڑتی ہے
14:49اور اس کو پار دیتی ہے
14:51اور کہتی ہے یہ لیجئے
14:53آپ کا وہ چیک جو آپ مجھے دے رہی ہیں
14:56یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
14:57علیزہ کہتی ہے آپ کی سوچ سے زیادہ
15:00میری سوچ اور زیادہ demand
15:02میرے پیسوں کی ہوگی
15:03آپ نے کیسے سوچا کہ میں
15:05یہ بات بھول جاؤں گی
15:07یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
15:08حمزہ کی والدہ کہتی ہے
15:10یہ سب کچھ میں نے تمہارے ساتھ
15:12صرف اسی وجہ سے کیا ہے
15:13کہ تم میرے بیٹے
15:15حمزہ کو چھوڑ دو
15:17اس کے ساتھ تمہارا کوئی چکر نہ رہے
15:19اس کو چھڑوانے کے لیے
15:21یہ جتنے پیسے بھی میں دے رہی ہوں
15:23آپ کو یہ آپ لے لو
15:25جبکہ ہم دیکھتی ہیں
15:27وہ کہتی ہے نہیں
15:28ایسا کبھی بھی لی ہوگا
15:31آپ کے دیئے ہوئے پیسے میں
15:35کبھی بھی نہیں لوں گی
15:36اور نہ ہی میں
15:37حمزہ کو چھوڑنے والی ہوں
15:39آپ جو مرضی کہتے رہیں
15:40حمزہ کو میں نہیں چھوڑوں گی
15:42یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
15:44یہ سن کر
15:45حمزہ کی والدہ جانگ جاتی ہے
15:47اور کہتی ہے
15:47اب دیکھا جائے گا
15:48کیا ہوتا ہے
15:49اس کے بعد
15:50حمزہ کی والدہ
15:51وہاں سے چلی جاتی ہے
15:53اور علیزہ وہیں پر کھڑی دیتی ہے
15:55اور یہاں پر
15:58بہت اچھی لگی ہوگی
16:00اللہ حافظ
16:01السلام علیکم
16:02ناظرین اس اپیسوڈ میں
16:04دکھایا جاتا ہے
16:04جہاں پر ہم دیکھتے ہیں
16:06جو حمزہ کے
16:07ابا جان ہوتے ہیں
16:08وہ اور
16:09حمزہ کی اماں
16:11وہ دونوں
16:12ایک جگہ پر
16:13بیٹھے ہوئے
16:14سین میں
16:15بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں
16:16اور یہاں پر
16:17ہم دیکھتے ہیں
16:18حمزہ کی والدہ
16:20کہتی ہے
16:20میں نے سوچا ہے
16:22کہ ہم
16:22سلمان کے گھر جائیں
16:24اور
16:25ان کی بیٹی کا رشتہ
16:27اپنے بیٹے
16:28حمزہ کے لئے
16:30مانگ لیں
16:30ہمیں جانا ہوگا
16:32کہ ہم
16:32وہاں پر دیکھیں
16:33سب سے پہلے
16:34کہ
16:34اوہ لڑکی کیسی ہے
16:36اتنے میں
16:36یہاں پر حمزہ آ جاتی ہیں
16:38اور وہ کہتے ہیں
16:39ابا جان
16:40میں نے آپ سے
16:41کوئی بات کرنی ہے
16:42جبکہ
16:43ہم دیکھتے ہیں
16:44یہ بات سن کر
16:46اس کے با جان
16:47اور اس کی اماں
16:48بہت زیادہ آران
16:49پریشان ہو جاتے ہیں
16:50اس کے بعد
16:51جو
16:52حمزہ ہے
16:53وہ ان کے پاس
16:54بیٹ جاتا ہے
16:55اور وہ
16:56کہتا ہے
16:57کہ
16:57میں نے سوچا ہے
16:59ہم
17:00میرے
17:01رشتے کے لئے
17:02علیزہ کے گھر جائیں
17:04اس کا
17:04رشتہ
17:05میرے لئے
17:05مانگ لائیں
17:06جبکہ
17:07ہم دیکھتے ہیں
17:08اس کی والدہ
17:09اور اس کے با جان
17:10یہ بات سن کر
17:12بہت زیادہ
17:13غصے میں
17:14بلبلہ اٹھتے ہیں
17:15اور وہ
17:16اسے کہتے ہیں
17:18کہ بیٹا
17:19تم جانتے ہو
17:20تم کس طرح کی
17:20بات کر رہے ہو
17:22اس بات کا
17:23تمہیں اندازہ ہے
17:24کہ تم
17:24ریکھتی ہمیں
17:25یہ بات
17:26بتائی جا رہے ہو
17:27یہاں پر
17:28ہم دیکھتے ہیں
17:28حمزہ کی والدہ
17:29کہتی ہے
17:30ہم کبھی بھی
17:32علیزہ کو
17:33اپنی بہو
17:34بنانے کے
17:35قابل نہیں سمجھیں گے
17:36اور نہ ہی
17:37اس کو
17:37ہم اپنی بہو
17:38بنائیں گے
17:39یہاں پر
17:40ہم دیکھتے ہیں
17:41جو علیزہ
17:42رہتی ہے
17:43اس کے بارے میں
17:44یہاں پر
17:45کہتا ہے
17:46حمزہ
17:47کہ آپ جائیں
17:48میں آپ کو
17:49کہہ رہا ہوں
17:50میں شادی کروں گا
17:52تو صرف
17:53علیزہ کے ساتھ
17:54کروں گا
17:54علیزہ کے بغیر
17:55کسی کے اور کے ساتھ
17:57میں شادی نہیں کروں گا
17:59آپ ان کے پاس جائیں
18:00ان کے بات
18:01بات کریں
18:02بات کر کے
18:03اس کو دیکھیں
18:03اس کا لہجہ دیکھیں
18:05وہ کیس طرح کی ہے
18:07اس کا
18:07آپ لوگوں کو
18:08خود با خود
18:09اندازہ خود جائے گا
18:11اور آپ کو
18:12یہ معلوم
18:12حض کر کے
18:14بہت زیادہ
18:15خوشی ہوگی
18:16کہ وہ
18:16ایک انتخائی
18:17اچھی لڑکی ہے
18:18جبکہ
18:19ہم دیکھتے ہیں
18:20علیزہ کے بارے میں
18:22حمزہ کی والدہ
18:23کہتی ہے
18:24میں جانتی ہوں
18:27اس طرح کی
18:27لڑکی کو
18:28اب ہم
18:29اپنی
18:30بہو کا پیپی نہیں
18:31بنائیں گے
18:32جو کہ
18:32صرف پیسے کی خاطر
18:34آپ کی جانب
18:35بڑھ رہی ہے
18:35جب آپ
18:36سے وہ پیسہ
18:37خاصل کر لے گی
18:39تو وہ
18:40کسی طریقے سے
18:41آپ سے
18:42اپنی جان
18:43شڑھا کر
18:44چلی جائے گی
18:45جبکہ
18:45خمزہ کہتا ہے
18:47نہیں
18:47ایسا کبھی بھی نہیں
18:48ہوگا
18:49وہ ایک
18:50بہت ہی
18:50اچھی
18:51اور شریف
18:52پاندان کی
18:52لڑکی ہے
18:53آپ
18:54اس کے بارے میں
18:56جا کر
18:56میری شادی کی
18:57اس کے ساتھ
18:58بات کریں
18:58اور میری بات
18:59پکی کر دیں
19:00جبکہ
19:01ہم دیکھتے ہیں
19:02علیزہ کے بارے میں
19:04بات کرتا ہے
19:05جب خمزہ
19:06تو اس کی والدہ
19:07کہتی ہے
19:08بیٹا
19:08ہم نے
19:09سلمان کے گھر میں
19:13اور
19:14خوبصورت دولن
19:15دیکھنی
19:16یا نہ ہے
19:16تو
19:17ہم جاتے ہیں
19:18تم بھی
19:19ہمارے ساتھ
19:20چلو
19:20اور
19:21اپنی دولن
19:23کو
19:23خود ہی
19:24اپنی آنکھوں
19:24کے ساتھ
19:25وہاں پر
19:25دیکھ کر
19:26خوش ہو جاؤ
19:27جبکہ
19:27ہم دیکھتے ہیں
19:29سلمان کے بارے میں
19:31بتاتی ہے
19:32حمزہ کی والدہ
19:33اسے کہ
19:33وہ بھی
19:34لڑکی بہت ہی
19:35زیادہ
19:35پڑھی ہوئی
19:36ہمارے لیول کی
19:37اور ایک
19:38سلجے ہوئے
19:39خاندان کی
19:40ہمارے درمیان
19:41مطلب
19:41جس طرح
19:42ہمارا خاندان
19:43ہے
19:43انچا
19:44اچھی شان
19:45والا
19:45یہ
19:45اسی طرح
19:46وہ بھی ہیں
19:47یہ بات
19:47سن کر
19:48حمزہ کہتا ہے
19:49نہیں
19:49ہرگز بھی
19:50نہیں
19:50میں
19:50ایسا نہیں
19:51کروں گا
19:51اور
19:52نہ ہی
19:52میں
19:53علیزہ کو
19:54چھوڑوں گا
19:54میں صرف
19:55شادی کروں گا
19:56تو صرف
19:56علیزہ کے ساتھ
19:57ہی کروں گا
19:58علیزہ کے بغیر
19:59میں کسی اور کے ساتھ
20:00شادی
20:01ہرگز بھی
20:01نہیں
20:01کروں گا
20:02یہاں پر
20:03ہم دیکھتے ہیں
20:04اس کے بعد
20:05جو حمزہ ہے
20:06وہ غصے میں
20:07بل بلا اٹھتا ہے
20:08اور وہاں سے
20:08چلا جاتا ہے
20:09دوسری جنب
20:10علیزہ کو
20:10ہم دیکھتے ہیں
20:11جو گھر میں
20:12موجود ہوتا ہے
20:13اور یہاں پر
20:15ہم دیکھتے ہیں
20:15علیزہ کے گھر میں
20:17حمزہ کی
20:18بالدہ پہنچ جاتی ہے
20:21اور دروازہ
20:21خٹ کراتی ہے
20:22یہاں پر
20:23ہم دیکھتے ہیں
20:24علیزہ اسے دیکھ کر
20:30ہیں تو
20:31آپ کے بارے بے
20:33مجھے ابھی تک
20:35حمزہ نے بتایا
20:38بھی نہیں تھا
20:38کہ آپ آ رہی ہیں
20:40آ جائیں
20:40آپ گھر میں
20:42داخل ہوں
20:42آئیں بیٹھیں
20:43آپ کیا کھانا چاہیں گی
20:45آپ مجھے
20:46اپنا کھانا
20:47بتا دیں
20:47جو آپ کھانا
20:48چاہتی ہیں
20:48میں آپ کے لئے
20:49فوراں چاہے
20:50پانی دے کر آتی ہوں
20:51یہاں پر
20:53ہم دیکھتے ہیں
20:54اتنے میں
20:54حمزہ کی والدہ
20:56بول پڑتی ہے
20:57اور کہتی ہے
20:58تم مجھے بتاؤ
20:59تم کیا چاہتی ہو
21:01تو یہاں پر
21:02علیزہ
21:02کھیتی ہے
21:03کہ
21:03اچھا
21:04مجھے آپ کی
21:05بات کا
21:05سمجھ نہیں آیا
21:06آپ یہ بات
21:07کیسے طرح
21:08کر رہی ہیں
21:09مجھے سمجھ نہیں آیا
21:10آپ مزید
21:10مجھے بتائیں
21:11کہ آپ کیا
21:12کہنا چاہ رہی ہیں
21:13یہاں پر
21:13ہم دیکھتی ہیں
21:14علیزہ سے
21:15وہ کہتی ہیں
21:16کہ میں یہ
21:17کہہ رہی ہو
21:18تم میرے
21:21بیٹے
21:21حمزہ سے
21:22کیا چاہتی ہو
21:23پیسہ چاہتی ہو تو یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
21:26علیزے کے ہاتھ میں ایک چیک جو پیسوں کا خوتہ ہے
21:30وہ علیزے کو حمزہ کی والدہ پکڑا دیتی ہے
21:33اور کہتی ہے یہ لو اپنی مرضی کے پیسے نکال لو
21:36یہاں پر ہم دیکھتی ہیں وہ چیک زبین پر پھیکتی ہے
21:39تو علیزے اس چیک کو ہاتھ میں پکڑتی ہے
21:43اور اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
21:45یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
21:47علیزے کہتی ہے اچھا تو کتنے پیسے
21:50یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
21:53ہے آپ اپنی مرضی سے جتنے چاہتی ہیں اتنے پیسے لے سکتی ہیں تو
21:59یہاں پر ہم دیکھتے ہیں علیزہ جواب میں کہتی ہے اچھا تو آپ مجھے
22:05unlimited demand پیسوں کی دے رہی ہیں آپ یہ سوچ رہی ہیں آپ نے یہ
22:10سوچا ہے کہ میں کتنے پیسے مانگوں گی اور کتنے پیسے لے لوں گی
22:14جبکہ ہم دیکھتے ہیں وہ کہتی ہے ایسا ہرگز بھی نہیں ہوگا علیزہ
22:19وہ چیک پکرتی ہے اور اس کو پاڑ دیتی ہے اور کہتی ہے یہ
22:23لیجیے آپ کا وہ چیک جو آپ مجھے دے رہی ہیں یہاں پر ہم دیکھتے
22:28ہیں علیزہ کہتی ہے آپ کی سوچ سے زیادہ میری سوچ اور زیادہ
22:33demand میرے پیسوں کی ہوگی آپ نے کیسے سوچا کہ میں یہ بات بھول
22:38جاؤں گی یہاں پر ہم دیکھتے ہیں حمزہ کی والدہ کہتی ہے یہ سب کچھ
22:42میں نے تمہارے ساتھ صرف اسی وجہ سے کیا ہے کہ تم میرے بیٹے حمزہ
22:47کو چھوڑ دو اس کے ساتھ تمہارا کوئی چکر نہ رہے اس کو چھڑوانے
22:51کے لیے یہ جتنے پیسے بھی میں دے رہی ہوں آپ کو یہ آپ لے لو جب
22:57کہ ہم دیکھتی ہیں وہ کہتی ہے نہیں ایسا کبھی بھی نہیں ہوگا
23:02آپ کے دیئے ہوئے پیسے میں کبھی بھی نہیں لوں گی اور نہ ہی میں
23:08حمزہ کو چھوڑنے والی ہوں آپ جو مرضی کہتے رہیں حمزہ کو میں نہیں
23:13چھوڑوں گی یہاں پر ہم دیکھتے ہیں یہ سن کر حمزہ کی والدہ
23:17جانگ جاتی ہے اور کہتی ہے اب دیکھا جائے گا کیا ہوتا ہے اس کے
23:21بعد حمزہ کی والدہ وہاں سے چلی جاتی ہے اور علیزہ وہیں پر
23:25کھڑی دیتی ہے اور یہاں پر اس اپیسوڈ کا اکستام ہو جاتا ہے امین کرتے
23:29ہیں میڈیا آپ کو بہت اچھی لگی ہوگی اللہ حافظ
23:32السلام علیکم ناظرین اس اپیسوڈ میں دکھایا جاتا ہے جہاں پر ہم دیکھتے ہیں
23:37ہیں جو حمزہ کے ابا جان ہوتے ہیں وہ اور حمزہ کی اما وہ دونوں
23:43ایک جگہ پر بیٹھے ہوئے سین میں بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں اور یہاں
23:48پر ہم دیکھتے ہیں حمزہ کی والدہ کہتی ہے میں نے سوچا ہے کہ ہم سلمان
23:54کے گھر جائیں اور ان کی بیٹی کا رشتہ اپنے بیٹے حمزہ کے لیے مانگ لیں
24:01ہمیں جانا ہوگا کہ ہم بابت دیکھیں سب سے پہلے کہ وہ لڑکی کیسی
24:07ہے اتنے میں یہاں پر حمزہ آ جاتے ہیں اور وہ کہتے ہیں ابا جان میں
24:11نے آپ سے کوئی بات کرنی ہے جبکہ ہم دیکھتے ہیں یہ بات سن کر اس کے
24:17ابا جان اور اس کی اما بہت زیادہ آران پریشان ہو جاتے ہیں اس کے بعد
24:22جو حمزہ ہے وہ ان کے پاس بیٹھ جاتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ میں
24:29نے سوچا ہے ہم میرے رشتے کے لیے علیزہ کے گھر جائیں اس کا رشتہ
24:36میرے لیے مانگ لائیں جبکہ ہم دیکھتے ہیں اس کی والدہ اور اس کی
24:40ابا جان یہ بات سن کر بہت زیادہ غصے میں بلبلہ اٹھتے ہیں اور وہ اسے
24:48اسے کہتے ہیں کہ بیٹا تم جانتے ہو تم کس طرح کی بات کر رہے ہو اس
24:54بات کا تمہیں اندازہ ہے کہ تم ریکھتی ہمیں یہ بات بتائی جا رہے ہو
24:58یہاں پر ہم دیکھتے ہیں حمزہ کی والدہ کہتی ہے ہم کبھی بھی
25:03علیزہ کو اپنی باؤ بنانے کے قابل نہیں سمجھیں گے اور نہ ہی اس کو ہم
25:09اپنی باؤ بنائیں گے یہاں پر ہم دیکھتے ہیں جو علیزہ رہتی ہے اس کے بارے
25:15میں یہاں پر کہتا ہے حمزہ کے آپ جائیں میں آپ کو کہہ رہا ہوں
25:21میں شادی کروں گا تو صرف علیزہ کے ساتھ کروں گا علیزہ کے بغیر کسی کے
25:27اور کے ساتھ میں شادی نہیں کروں گا آپ ان کے پاس جائیں ان کے بات بات کریں
25:33بات کر کے اس کو دیکھیں اس کا لحظہ دیکھیں وہ کیس طرح کی ہے اس کا آپ لوگوں
25:39کو خود با خود اندازہ ہو جائے گا اور آپ کو یہ معلوم کر کے
25:45بہت زیادہ خوشی ہوگی کہ وہ ایک انتخائی اچھی لڑکی ہے جبکہ ہم دیکھتے ہیں
25:51علیزہ کے بارے میں حمزہ کی والدہ کہتی ہے میں جانتی ہوں اس طرح کی لڑکی
25:59کو اب ہم اپنی باہو کبھی بھی نہیں بنائیں گے جو کہ صرف پیسے کی خاطر
26:05آپ کی جانب بڑھ رہی ہے جب آپ سے وہ پیسہ خاصل کر لے گی تو وہ کس
26:11نہ طریقے سے آپ سے اپنی جان شڑوا کر چلی جائے گی جبکہ حمزہ
26:17کہتا ہے نہیں ایسا کبھی بھی نہیں ہوگا وہ ایک بہت ہی اچھی اور شریف
26:23ساندان کی لڑکی ہے آپ اس کے بارے میں جا کر میری شادی کی اس کے
26:29ساتھ بات کریں اور میری بات پکی کر دیں جبکہ ہم دیکھتے ہیں علیزہ کے
26:35بارے میں بات کرتا ہے جب حمزہ اس کی والدہ کہتی ہے بیٹا ہم نے
26:41سلمان کے گھر میں تمہارے لیے ایک اچھی اور خوبصورت دولھن دیکھنی
26:47یا نہ ہے تو ہم جاتے ہیں تم بھی ہمارے ساتھ چلو اور
26:52اپنی دولن کو خود ہی اپنی آنکھوں کے ساتھ وہاں پر دیکھ
26:57کر خوش ہو جاؤ جبکہ ہم دیکھتے ہیں سلمان کے بارے میں بتاتی ہے
27:03حمزہ کی والدہ اسے کہ وہ بھی لڑکی بہت ہی زیادہ پڑھی ہوئی ہمارے
27:08لیول کی اور ایک سلجے ہوئے خاندان کی ہمارے درمیان مطلب جس طرح
27:13ہمارا خاندان ہے انچا اچھی شان والا یہ اسی طرح وہ بھی ہیں یہ بات سنکر
27:19حمزہ کہتا ہے نہیں ہرگز بھی نہیں میں ایسا نہیں کروں گا اور نہ ہی میں
27:24علیزہ کو چھوڑوں گا میں صرف شادی کروں گا تو صرف علیزہ کے ساتھ ہی کروں گا
27:29علیزہ کے بغیر میں کسی اور کے ساتھ شادی ہرگز بھی نہیں کروں گا
27:33یہاں پر ہم دیکھتے ہیں اس کے بعد جو حمزہ ہے وہ غصے میں
27:38بلبلہ اٹھتا ہے اور وہاں سے چلا جاتا ہے دوسری جانب علیزہ کو ہم دیکھتے ہیں
27:42جو گھر میں موجود ہوتا ہے اور یہاں پر ہم دیکھتے ہیں علیزہ کے گھر میں
27:48حمزہ کی بالدہ پہنچ جاتی ہے اور دروازہ کھٹ کراتی ہے یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
27:55علیزہ اسے دیکھ کر بہت زیادہ ایران ہو جاتی ہے اور کہتی ہے خالہ جان آپ یہاں پر آ گئی ہیں تو
28:02آپ کے بارے میں مجھے ابھی تک
28:06حمزہ نے بتایا بھی نہیں تھا کہ آپ آ رہی ہیں آ جائیں آپ گھر میں داخل ہوں آئے بیٹھیں آپ کیا کھانا چاہیں گی
28:16آپ مجھے اپنا کھانا بتا دیں جو آپ کھانا چاہتی ہیں میں آپ کے لئے فوراں چاہے پانی دیکھ کر آتی ہوں
28:23یہاں پر ہم دیکھتے ہیں اتنے میں
28:26حمزہ کی والدہ بول پڑتی ہے اور کہتی ہے تم مجھے بتاؤ
28:30تم کیا چاہتی ہو تو یہاں پر حلیزہ کہتی ہے
28:34اچھا مجھے آپ کی بات کا سمجھ نہیں آیا آپ یہ بات کس طرح کر رہی ہیں
28:40مجھے سمجھ نہیں آیا آپ مزید مجھے بتائیں کہ آپ کیا کہنا چاہ رہی ہیں
28:44یہاں پر ہم دیکھتی ہیں حلیزہ سے وہ کہتی ہیں کہ میں یہ کہہ رہی ہو
28:49تم میرے بیٹے حمزہ سے کیا چاہتی ہو پیسہ چاہتی ہو
28:56تو یہاں پر ہم دیکھتی ہیں حلیزہ کے ہاتھ میں ایک چیک جو پیسوں کا خوتہ ہے
29:01وہ حلیزہ کو حمزہ کی والدہ پکڑا دیتی ہے اور کہتی ہے
29:05یہ لوگ اپنی مرضی کے پیسے نکال لو
29:07یہاں پر ہم دیکھتی ہیں وہ چیک زبین پر پھیکتی ہے
29:10تو حلیزہ اس چیک کو ہاتھ میں پکڑتی ہے اور اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
29:16یہاں پر ہم دیکھتی ہیں حلیزہ کہتی ہے اچھا تو کتنے پیسے
29:21یہاں پر ہم دیکھتی ہیں حمزہ کی والدہ کہتی ہے
29:25آپ اپنی مرضی سے جتنے چاہتی ہیں
29:29اتنے پیسے لے سکتی ہیں
29:30تو یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
29:32حلیزہ جواب میں کہتی ہے
29:34اچھا تو آپ مجھے انلیمٹیڈ مانٹ پیسوں کی دے رہی ہیں
29:39آپ یہ سوچ رہی ہیں
29:41آپ نے یہ سوچا ہے کہ میں کتنے پیسے مانگوں گی
29:44اور کتنے پیسے لے لوں گی
29:45جبکہ ہم دیکھتی ہیں
29:47وہ کہتی ہے ایسا ہرگز بھی نہیں ہوگا
29:50حمزہ وہ چیک پکڑتی ہے
29:51اور اس کو پاڑ دیتی ہے
29:53اور کہتی ہے یہ لیجئے
29:55آپ کا وہ چیک جو آپ مجھے دے رہی ہیں
29:58یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
29:59حمزہ کہتی ہے آپ کی سوچ سے زیادہ
30:03میری سوچ اور زیادہ
30:04مان میرے پیسوں کی ہوگی
30:06آپ نے کیسے سوچا کہ میں
30:08یہ بات بھول جاؤں گی
30:10یہاں پر ہم دیکھتے ہیں حمزہ کی والدہ کہتی ہے
30:12یہ سب کچھ میں نے تمہارے ساتھ
30:14صرف اسی وجہ سے کیا ہے
30:16کہ تم میرے بیٹے
30:17حمزہ کو چھوڑ دو
30:19اس کے ساتھ تمہارا کوئی چکر نہ رہے
30:21اس کو چھڑوانے کے لیے
30:23یہ جتنے پیسے بھی میں دے رہی ہوں
30:25آپ کو یہ آپ لے لو
30:28جب کہ ہم دیکھتے ہیں
30:29وہ کہتی ہے نہیں
30:31ایسا کبھی بھی نہیں ہوگا
30:34آپ کے دیئے ہوئے پیسے میں
30:37کبھی بھی نہیں لوں گی
30:38اور نہ ہی میں حمزہ کو چھوڑنے والی ہوں
30:41آپ جو مرضی کہتے رہیں
30:43حمزہ کو میں نہیں چھوڑوں گی
30:45یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
30:46یہ سن کر حمزہ کی والدہ جانگ جاتی ہے
30:49اور کہتی ہے
30:50اب دیکھا جائے گا کیا ہوتا ہے
30:52اس کے بعد
30:52حمزہ کی والدہ وہاں سے چلی جاتی ہے
30:55اور علیزہ وہیں پر کھڑی دیتی ہے
30:57اور یہاں پر اس اپیسوڈ کا اکستام ہو جاتا ہے
31:00امین کرتے ہیں
31:00میڈی آپ کو بہت اچھی لگی ہوگی
31:02اللہ حافظ
31:03السلام علیکم
31:05ناظرین اس اپیسوڈ میں دکھایا جاتا ہے
31:07جہاں پر ہم دیکھتے ہیں
31:08جو حمزہ کے ابا جان ہوتے ہیں
31:11وہ اور حمزہ کی اماں
31:14وہ دونوں ایک جگہ پر بیٹھے ہوئے
31:16سین میں بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں
31:19اور یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
31:21حمزہ کی والدہ کہتی ہے
31:23میں نے سوچا ہے کہ ہم
31:25سلمان کے گھر جائیں
31:26اور ان کی بیٹی کا رشتہ
31:29اپنے بیٹے
31:30حمزہ کے لئے مانگ لیں
31:33ہمیں جانا ہوگا
31:34کہ ہم باہت دیکھیں سب سے پہلے
31:36کہ اوہ لڑکی کیسی ہے
31:38اتنے میں یہاں پر حمزہ آ جاتے ہیں
31:40اور وہ کہتے ہیں
31:41ابا جان میں نے آپ سے کوئی بات کرنی ہے
31:45جبکہ ہم دیکھتے ہیں
31:47یہ بات سن کر
31:48اس کے ابا جان اور اس کی اماں
31:50بہت زیادہ آران پریشان ہو جاتے ہیں
31:52اس کے بعد
31:54جو حمزہ ہے وہ ان کے پاس بیٹھ جاتا ہے
31:57اور وہ
31:58کہتا ہے کہ
32:00میں نے سوچا ہے
32:02ہم میرے یہ رشتے کے لئے
32:05علیزے کے گھر جائیں
32:06اس کا رشتہ میرے لئے مانگ لائیں
32:09جبکہ ہم دیکھتے ہیں
32:10اس کی والدہ اور اس کے ابا جان
32:13یہ بات سن کر
32:14بہت زیادہ غصے میں
32:16بلبلہ اٹھتے ہیں
32:18اور وہ
32:19اسے کہتے ہیں
32:20کہ بیٹا تم جانتے ہو
32:22تم کس طرح کی بات کر رہے ہو
32:24اس بات کا تمہیں اندازہ ہے
32:26کہ تم ریکٹی ہمیں یہ بات بتائی جا رہے ہو
32:29یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
32:31حمزہ کی والدہ کہتی ہے
32:33ہم کبھی بھی
32:34علیزے کو اپنی باؤ بنانے کے قابل نہیں سمجھیں گے
32:38اور نہ ہی اس کو ہم اپنی باؤ بنائیں گے
32:42یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
32:43جو علیزے تھی ہے
32:45اس کے بارے میں
32:47یہاں پر
32:47کہتا ہے
32:49حمزہ کے آپ جائیں
32:50میں آپ کو کہہ رہا ہوں
32:52میں شادی کروں گا
32:55تو صرف علیزے کے ساتھ کروں گا
32:57علیزے کے بغیر کسی کے اور کے ساتھ
32:59میں شادی نہیں کروں گا
33:01آپ ان کے پاس جائیں
33:02ان کے بات بات کریں
33:04بات کر کے
33:05اس کو دیکھیں
33:06اس کا لحظہ دیکھیں
33:07وہ کیس طرح کی ہے
33:09اس کا آپ لوگوں کو
33:11خود با خود اندازہ ہو جائے گا
33:13اور آپ کو یہ معلوم
33:15حصد کر کے
33:16بہت زیادہ خوشی ہوگی
33:18کہ وہ ایک انتخائی اچھی لڑکی ہے
33:21جبکہ ہم دیکھتے ہیں
33:23علیزے کے بارے میں
33:24حمزہ کی والدہ کہتی ہے
33:26میں جانتی ہوں
33:29اس طرح کی لڑکی کو
33:31اب ہم اپنی
33:32بہو کبھی بھی نہیں بنائیں گے
33:34جو کہ صرف پیسے کی خاطر
33:36آپ کی جانب بڑھ رہی ہے
33:38جب آپ سے وہ پیسہ خاصل کر لے گی
33:41تو وہ کسی طریقے سے
33:44آپ سے اپنی جان شڑھا کر چلی جائے گی
33:47جبکہ حمزہ کہتا ہے
33:49نہیں
33:49ایسا کبھی بھی نہیں ہوگا
33:52وہ ایک بہت ہی اچھی اور شریف
33:54پاندان کی لڑکی ہے
33:56آپ اس کے بارے میں
33:58جا کر میری شادی کی
34:00اس کے ساتھ بات کریں
34:01اور میری بات پکی کر دیں
34:03جبکہ ہم دیکھتے ہیں
34:04علیزے کے بارے میں
34:06بات کرتا ہے
34:08جب حمزہ
34:09تو اس کی والدہ کہتی ہے
34:10بیٹا
34:11ہم نے سلمان کے گھر میں
34:13تمہارے لئے ایک اچھی اور
34:16خوبصورت دولھن دیکھنی آنا ہے
34:19تو ہم جاتے ہیں
34:20تم بھی ہمارے ساتھ چلو
34:22اور
34:23اپنی دولن کو خود ہی
34:26اپنی آنکھوں کے ساتھ
34:27وہاں پر دیکھ کر
34:28خوش ہو جاؤ جبکہ
34:30ہم دیکھتے ہیں
34:31سلمان کے بارے میں
34:34بتاتی ہے
34:34حمزہ کی والدہ
34:35اسے کہ وہ بھی
34:36لڑکی بہت ہی زیادہ
34:38پڑھی ہوئی
34:39ہمارے لیول کی
34:40اور ایک سلجے ہوئے
34:41خاندان کی
34:42ہمارے درمیان
34:43مطلب جس طرح
34:44ہمارا خاندان ہے
34:46انچا
34:46اچھی شان والا
34:48یہ
34:48اسی طرح وہ بھی ہیں
34:49یہ بات سن کر
34:50حمزہ کہتا ہے
34:51نہیں
34:51ہرگز بھی نہیں
34:52میں ایسا نہیں کروں گا
34:54اور نہ ہی میں
34:55علیزہ کو چھوڑوں گا
34:57میں صرف شادی کروں گا
34:58تو صرف علیزہ کے ساتھ ہی کروں گا
35:00علیزہ کے بغیر
35:01میں کسی اور کے ساتھ
35:03شادی ہرگز بھی نہیں کروں گا
35:04یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
35:06اس کے بعد
35:07جو حمزہ ہے
35:08وہ غصے میں
35:09بل بلا اٹھتا ہے
35:10اور وہاں سے چلا جاتا ہے
35:11دوسری جنب علیزہ کو
35:13ہم دیکھتے ہیں
35:14جو گھر میں موجود ہوتا ہے
35:15اور یہاں پر
35:17ہم دیکھتے ہیں
35:18علیزہ کے گھر میں
35:20حمزہ کی
35:21بالدہ پہنچ جاتی ہے
35:23اور دروازہ
35:24کھٹ کر آتی ہے
35:25یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
35:27علیزہ اسے دیکھ کر
35:28بہت زیادہ
35:28ایران ہو جاتی ہے
35:29اور کہتی ہے
35:30خالد جان
35:31آپ یہاں پر آ گئی ہیں
35:33تو
35:33آپ کے بارے بے
35:36مجھے ابھی تک
35:37حمزہ نے بتایا بھی نہیں تھا
35:41کہ آپ آ رہی ہیں
35:42آ جائیں
35:43آپ گھر میں داخل ہوں
35:45آئیں بیٹھیں
35:46آپ کیا کھانا چاہیں گی
35:47آپ مجھے
35:48اپنا کھانا بتا دیں
35:50جو آپ کھانا چاہتی ہیں
35:51میں آپ کے لئے
35:52فوراں نچائے پانی دیکھ کر آتی ہوں
35:54تو یہاں پر
35:55ہم دیکھتے ہیں
35:56اتنے میں
35:57حمزہ کی والدہ
35:59بول پڑتی ہے
36:00اور کہتی ہے
36:00تم مجھے بتاؤ
36:01تم کیا چاہتی ہو
36:03تو یہاں پر
36:04علیزہ کھیتی ہے
36:05کہ
36:06اچھا مجھے آپ کی بات
36:08کا سمجھ نہیں آیا
36:09آپ یہ بات
36:10کس طرح کر رہی ہیں
36:11مجھے سمجھ نہیں آیا
36:12آپ مزید
36:13مجھے بتائیں
36:13کہ آپ کیا کہنا چاہ رہی ہیں
36:15یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
36:17علیزہ سے وہ کہتی ہیں
36:19کہ میں یہ کہہ رہی ہو
36:20تم میرے بیٹے
36:23حمزہ سے
36:24کیا چاہتی ہو
36:25پیسہ چاہتی ہو
36:27تو یہاں پر
36:28ہم دیکھتی ہیں
36:28علیزہ کے ہاتھ میں
36:30ایک چیک
36:31جو پیسوں کا خطہ ہے
36:32وہ علیزہ کو
36:33حمزہ کی والدہ
36:35کھڑا دیتی ہے
36:36اور کہتی ہے
36:36یہ لوگ اپنی مرضی کے
36:38پیسے نکال لو
36:39یہاں پر ہم دیکھتی ہیں
36:40وہ چیک
36:40زبین پر پھیکتی ہے
36:41تو علیزہ
36:42اس چیک کو
36:44ہاتھ میں پکڑتی ہے
36:45اور اٹھ کر
36:46کھڑی ہو جاتی ہے
36:47یہاں پر
36:48ہم دیکھتی ہیں
36:49علیزہ کہتی ہے
36:51اچھا تو
36:51کتنے پیسے
36:52یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
36:54حمزہ کی والدہ
36:55کہتی ہے
36:56آپ اپنی مرضی سے
36:58جتنے چاہتی ہیں
37:00اتنے پیسے
37:01لے سکتی ہیں
37:01تو یہاں پر
37:02ہم دیکھتی ہیں
37:03علیزہ جواب میں
37:05کہتی ہے
37:05اچھا تو
37:06آپ مجھے
37:07انلیمٹیڈ
37:08مانٹ
37:08پیسوں کی
37:09دے رہی ہیں
37:10آپ
37:10یہ سوچ رہی ہیں
37:12آپ نے یہ سوچا ہے
37:13کہ میں
37:14کتنے پیسوں
37:14مانگوں گی
37:15اور کتنے پیسے
37:16لے لوں گی
37:17جبکہ
37:17ہم دیکھتی ہیں
37:18وہ کہتی ہے
37:19ایسا ہرگز بھی
37:20نہیں ہوگا
37:21علیزہ وہ
37:22چیک پکڑتی ہے
37:23اور اس کو
37:23پاڑ دیتی ہے
37:24اور کہتی ہے
37:25یہ لیجیے
37:26آپ کا وہ چیک
37:27جو آپ
37:28مجھے دے رہی ہیں
37:29یہاں پر
37:30ہم دیکھتے ہیں
37:31علیزہ کہتی ہے
37:32آپ کی سوچ سے
37:33زیادہ
37:34میری سوچ
37:35اور زیادہ
37:35مانڈ
37:36میرے پیسوں کی
37:37ہوگی
37:37آپ نے کیسے
37:38سوچا
37:39کہ میں
37:39یہ بات
37:40بھول جاؤں گی
37:41یہاں پر
37:41ہم دیکھتے ہیں
37:42حمزہ کی والدہ
37:43کہتی ہے
37:43یہ سب کچھ
37:44میں نے تمہارے ساتھ
37:45صرف اسی وجہ سے
37:46کیا ہے
37:47کہ تم
37:47میرے بیٹے
37:48حمزہ کو
37:50چھوڑ دو
37:50اس کے ساتھ
37:51تمہارا کوئی
37:51چکر نہ رہے
37:52اس کو
37:53چھڑوانے کے لیے
37:54یہ جتنے پیسے
37:55بھی میں دے رہی ہوں
37:57آپ کو
37:57یہ آپ
37:58لے لو
37:59جب کہ
38:00ہم دیکھتے ہیں
38:01وہ کہتی ہے
38:01نہیں
38:02ایسا کبھی
38:03بھی نہیں ہوگا
38:04آپ کے دیئے ہوئے
38:08پیسے میں
38:08کبھی بھی نہیں
38:09لوں گی
38:09اور نہ ہی
38:10میں حمزہ کو
38:11چھوڑنے والی ہوں
38:15چھوڑوں گی
38:16یہاں پر ہم دیکھتے ہیں
38:17یہ سن کر
38:19حمزہ کی والدہ
38:19چونگ جاتی ہے
38:20اور کہتی ہے
38:21اب دیکھا جائے گا
38:22کیا ہوتا ہے
38:23اس کے بعد
38:24حمزہ کی والدہ
38:25وہاں سے چلی جاتی ہے
38:26اور علیزہ
38:27وہیں پر کھڑی دیتی ہے
38:28اور یہاں پر
38:29اس اپیسوڈ
38:30کا اکتام ہو جاتا ہے
38:31امین کرتے ہیں
38:31میڈی آپ کو
38:32بہت اچھی لگی ہوگی
38:33اللہ حافظ
38:34السلام علیکم
38:36ناظرین
38:36اس اپیسوڈ میں
38:37دکھا جاتا ہے
38:38جہاں پر
38:39ہم دیکھتے ہیں
38:40جو حمزہ کے
38:40ابا جان ہوتی ہیں
38:42وہ اور
38:43حمزہ کی
38:44اماں
38:45وہ دونوں
38:46ایک جگہ پر
38:47بیٹھے ہوئے
38:47سین میں
38:48بیٹھے ہوئے
38:49ہوتی ہیں
38:50اور یہاں پر
38:51ہم دیکھتے ہیں
38:52حمزہ کی والدہ
38:53کہتی ہے
38:54میں نے سوچا ہے
38:55کہ ہم
38:56سلمان کے گھر جائیں
38:58اور
38:58ان کی بیٹی کا
39:00رشتہ
39:01اپنے بیٹے
39:02حمزہ کے لئے
39:03مانگ لیں
39:04ہمیں جانا ہوگا
39:05کہ ہم
39:06بابت دیکھیں
39:07سب سے پہلے
39:08کہ
39:08اوہ لڑکی کیسی ہے
39:10اتنے میں
39:10یہاں پر حمزہ آ جاتے ہیں
39:12اور وہ کہتے ہیں
39:13ابا جان
39:13میں نے آپ سے
39:15کوئی بات کرنی ہے
39:16جبکہ
39:17ہم دیکھتے ہیں
39:18یہ بات سن کر
39:19اس کے با جان
39:20اور اس کی اماں
39:21بہت زیادہ آران
39:22پریشان ہو جاتے ہیں
39:24اس کے بعد
39:25جو حمزہ ہے
39:26وہ ان کے پاس
39:27بیٹھ جاتا ہے
39:28اور وہ
39:29کہتا ہے
39:30کہ
39:31میں نے سوچا ہے
39:33ہم
39:34میرے رشتے کے لئے
39:36علیزے کے گھر جائیں
39:37اس کا رشتہ
39:39میرے لئے
39:39مانگ لائیں
39:40جبکہ
39:40ہم دیکھتے ہیں
39:42اس کی والدہ
39:43اور اس کے با جان
39:44یہ بات سن کر
39:46بہت زیادہ
39:46غصے میں
39:47بل بلا اٹھتے ہیں
39:49اور وہ
39:50اسے کہتے ہیں
39:52کہ بیٹا
39:52تم جانتے ہو
39:53تم کس طرح کی بات
39:54کر رہے ہو
39:55اس بات کا
39:57تمہیں اندازہ ہے
39:58کہ تم ریکٹی
39:59ہمیں یہ بات
40:00بتائی جا رہے ہو
40:01یہاں پر
40:01ہم دیکھتے ہیں
40:02حمزہ کی والدہ
40:03کہتی ہے
40:04ہم کبھی بھی
40:06علیزے کو
40:07اپنی باؤ بنانے
40:08کے قابل نہیں
40:09سمجھیں گے
40:10اور نہ ہی
40:11اس کو
40:11ہم اپنی باؤ بنائیں گے
40:13یہاں پر
40:13ہم دیکھتے ہیں
40:15جو علیزے
40:16کہتی ہے
40:17اس کے بارے میں
40:18یہاں پر
40:19کہتا ہے
40:20حمزہ
40:20کہ آپ جائیں
40:21میں آپ کو
40:22کہہ رہا ہوں
40:23میں شادی کروں گا
40:25دیکھتا ہے
Recommended
1:42:53
|
Up next
39:55
40:01
39:55
37:21
37:37
38:30
1:16:48
Be the first to comment