Skip to playerSkip to main content
  • 7 weeks ago
In this heartwarming lecture, Dr. Israr Ahmed explains who is truly beloved to Allah and why helping others is a sign of true faith. Islam teaches that serving humanity, supporting those in need, and removing difficulties from others are among the greatest deeds that earn Allah’s pleasure. This emotional reminder will motivate you to become a source of goodness and mercy in your community.

📌 Topics Covered:

Who is considered Allah’s beloved servant?

Importance of helping others in Islam

Qur’anic and Hadith references on service to humanity

Spiritual rewards of kindness and compassion

Building a society based on mutual support

✅ A must-watch for anyone who wants to strengthen their faith and character.

Category

📚
Learning
Transcript
00:00There is a sign that is
00:01وَسَارِعُوا إِلَا مَغْفِرَةً مِّن رَبِّكُمْ
00:04Ey muslimans
00:06دوڑ لگا دو
00:09اور آگے سے آگے نکلنے کی کوشش کرو
00:12مسارعت کے معنی ہوں گے
00:16تیز دوڑنے میں
00:18ایک دستے کے ساتھ
00:19مقابلہ کرتے ہوئے آگے نکلنے کی کوشش
00:22سَارِعُوا إِلَا مَغْفِرَةً مِّن رَبِّكُمْ
00:27اپنے رب کی مغفرت کی طرف دوڑو
00:30اور دوڑ میں مقابلہ کرو
00:32ایک دستے سے آگے نکلنے کی کوشش کرو
00:34وَجَنَّتِن
00:36اور اس جنت کی طرف دوڑ لگاؤ
00:39اَرْضُحَ السَّمَاوَاتُ وَالْلَرْضِ
00:43جس کا پھیلاؤ آسمان ورزمین جتنا ہے
00:46وَعِدَّقِ الْمُتَّقِيب
00:49وہ تیار کی گئی ہے
00:52سجائی گئی ہے
00:54اسے پورے احتوام کے ساتھ
00:57تیار کیا گیا ہے
00:59اہلِ تقویٰ کے لیے
01:01ان اہلِ تقویٰ کی کچھ اوصاف کیا ہیں
01:04اللَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّائِ وَالْضَّرَّا
01:10وہ لوگ کے جو خرچ کرتے ہیں
01:14مراد ہے اللہ کی راہ میں
01:15اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی دو مدیں ہیں
01:19اللہ کی رضا کے لیے اس کے مندوں میں سے جو محتاج ہوں
01:25جن کو کوئی ضرورت لاحق ہوں
01:28ان کی مند کرنے کیتی ہوں
01:32بیوائیں ہوں
01:33بسکید ہوں
01:35کوئی قرض کلے دب گئے ہوں
01:38وہ سب کے سب اس میں آ جائے
01:41لہٰذا دوسری مد کیا ہے
01:45وہ ہے اللہ کے دینوں کے لیے خرچ کرنا
01:49دین کی تعلیم و تعلیم کا کوئی نظام بنانا
01:55پھر یہ کہ دین کو دوسروں تک پہنچانا
01:59اس کے لیے سارے ذرائع جو بھی کسی زمانے میں
02:04عبلاغ کے موجودوں ان سب کو استعمال کرنے
02:07اس کے لیے خرچ ترکار ہے
02:10بارک
02:12میں اس ارز کر رہا تھا کہ یہ دو مندے ہیں
02:16خرچ کرنے کی
02:17اللہزین یرفقون فی السرائع و دورائع
02:21مسرد کی حالت میں
02:24آدمی کے پاس کافی ہے
02:27غنی ہے
02:28تب خرچ کر رہا ہے
02:29تو ضائع باتیں
02:30اس حالت میں طبیعت پر اتنا بوجھ نہیں ہوتا
02:33خرچ کرنے میں
02:34لیکن خود تنگی محسوس کر رہا
02:36اور پھر خرچ کریں
02:37یہ ظاہر گویا کہ اس سے اگلا ایک قدم ہے
02:40درہا ہے
02:41تکلیف کے اندر بھی ہو تو خرچ کریں
02:43اور وہ لوگ جو اپنے غصے کو پی جانے والے ہیں
02:52اور غصہ ظاہر باتیں آتا ہے
02:58کسی شخص کی کسی غلطی پر کسی خطا پر
03:01یا وہ آپ اس نے آپ کے ساتھ کوئی زیادتی کی ہے
03:05ابھی تو غصہ آئے گا
03:06لہذا غصے کو تو پی جاؤ
03:09اور لوگوں کو معاف کر
03:11یہ دو کام کے حقیقت
03:15ایسی کام کے دو رخ ہیں
03:17کہ غصہ آیا ہے تو اسے پی جاؤ
03:19اور جس شکل میں تم پر زیادتی کی ہے
03:23تمہارے خیال میں زیادتی کی ہے
03:24ہو سکتا ہے وہ اپنی جگہ پر صحیح ہوگی
03:26لیکن یہ کہ بہرحال تمہیں غصہ آیا ہے
03:29اس غصے کو پی جاؤ
03:31اور اسے معاف کر
03:32اور ظاہر بات ہے کہ
03:36اللہ تعالیٰ کو تو ایسے محسنین ہی پسند ہیں
03:39اب یہاں بھی نوٹ کر لیجئے
03:41وہی درجہ احسان
03:42جو ہم پڑھ چکے ہیں بڑی تفصیل سے
03:45حدیث جبرائیل کے حوالے سے
03:47گفتگو شروع ہوئی تھی
03:48بعد میں پھر بھی مختلف مواقع پر
03:50گفتگو آتی رہی ہے
03:51اور علی حدیث میں پھر آنی ہے
03:53احسان کی سے کہتے ہیں
03:56اللہ تعالیٰ کو ایسے محسن
03:58جو اپنے اس دین کو خوبصورت بنا لے
04:02دین ان کا جو ہے
04:04اور دینی زندگی ان کی جو ہے
04:06وہ دل کو لبانے والی ہو
04:08وہ لوگوں کو پسند آنے والی ہو
04:10بلکہ یہ کہ
04:12اس کے اندر جو ہے وہ حسن جو ہے
04:13دل آویزی پیدا ہو جائے
04:15تو اس آیت کے حوالے سے
04:17میں آج پھر حدیث آپ کو سنا رہا ہوں
04:19اس کے راوی حضرت ابو حریرہ رضی اللہ تعالیٰ
04:24انہوں نے ذکر کیا ہے
04:26اور اس کی روایت کی ہے
04:27امام مخاری نے کیا ہے رحمہ اللہ
04:29ایک شخص نے
04:37حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا
04:40عوثی نے
04:43حضور مجھے پیچھ وسیعت سرمائی ہے
04:46اور ایک ہے ایک مرتبہ آپ نے
05:07ایک بات کیا دیئی ہے
05:09عوثی نے
05:09مجھے وسیعت فرمائی ہے
05:11مجھے نصیحت فرمائی ہے
05:12آپ نے ایک ہی بات فرمائی
05:17غصہ نہ کیا تھا
05:21مغلوم الغضب نہ ہو جائے
05:24گصہ آئے
05:27اور تم پر چھا جائے
05:29تمہارے اوپر اپنا غلبہ تھا
05:31فرددہ مرارا
05:34اس شخص کے دل میں شاید تو اور بات تھی
05:37اس نے پھر پوچھا
05:39آپ سے نے حضور مجھے وسیعت میں
05:42آپ نے پھر فرمایا
05:44لاتا ہوگا
05:45پھر پوچھا
05:47وہ تقرار کرتا رہا
05:49اور حضور نے بھی ہر مرتبہ وہی بات دیتا
05:50اب اس سے اندازہ ہو جاتا ہے
05:54کہ یہ بات کتنی اہم ہے
05:56تم
05:57پہلی بات تو میں آپ کو یہ بتا دوں
06:01کہ غصہ آ جانا
06:03کوئی غیر سکری بات نہیں
06:05غصہ اللہ تعالی نے انسان میں رکھا ہوا ہے
06:09البتہ غصہ کے اعتبار سے
06:13حضرت حسن
06:14غالباً حسن بسری
06:17رحم اللہ
06:17ان کا ایک قول بڑا حقیبانہ ہے
06:20بہت حقیبانہ
06:21وہ فرماتے ہیں کہ
06:24ایک انسان تو وہ ہوتا ہے
06:25جو پورا انسان ہوتا ہے
06:27مکمل انسان
06:28ایک ہوتا ہے نصف و رجل
06:31آدھا انسان
06:32وہ انسانیت کے میار پر پورا پورا نہیں اترتا
06:36ہاں نصف و رکھا جاتا
06:38اور ایک انسان ہوتا ہے
06:41نہیں سب میرا جلیل
06:41وہ انسان ہوتا ہے
06:43وہ حیوان ہوتا ہے
06:44پورا انسان وہ ہے
06:48جسے غصہ دیر میں آئے
06:50اور جلدی رفع ہو جائے
06:56اور آدھا انسان وہ ہے
06:57جسے غصہ جلدی آئے
06:59لیکن جلدی رفع بھی ہو جائے
07:01جب دیر میں آئے
07:04تو دیر میں رفع ہو
07:06یہ دونوں برابر ہو جائے
07:07جلدی غصہ آیا
07:09جلدی ہی ختم بھی ہو گئے
07:11دیر میں آیا
07:12دیر لگا دی جانے بھی
07:13اور جو شصرے سے انسانیت کا
07:17مستحق ہی نہیں
07:18کہ اسے انسان مانا جائے
07:20وہ غصہ جلدی آ جائے
07:22اور دیر میں جائے
07:23وہ حصل میں پھر انسان نہیں
07:25وہ اخلاقی اعتبار سے
07:26پورا انسان کہلانے کا مستحق نہیں
07:29تو غصہ کے اعتبار سے
07:32یہ تین درجے جو ہیں
07:33وہ سامنے رہتے ہیں
07:34پھر مزاجوں کی بات بھی ہوتی ہے
07:37اللہ تعالیٰ نے مختلف مزاج بنائے ہیں
07:41بعض
07:43قبائے کے اندر جمال کا انسان سے
07:45جمالی شخصیت خوبصورت شخصیت
07:48تمام
07:50بعض جلالی مزاج کے لوگ ہوتے ہیں
07:53یہ ہمارے مدرگوں میں بھی ہوتا ہے
07:54دیندار لوگوں میں بھی ہوتا ہے
07:58یہاں تک کے نبیوں میں بھی ہے
07:59حضرت موسیٰ علیہ السلام
08:02جلالی تمیت کی آدمی ہے
08:04آپ کو معلومت کے واقعات
08:08تو ہمارے سامنے ہیں
08:09جو قرآن میں وجود
08:10ایک نمتی کا اور ایک اسرائیلی کا جھگڑا ہو رہا تھا
08:14اس اسرائیلی نے مدد مانگی
08:16تو حضرت موسیٰ نے ایک مکہ لگایا ہے
08:20اس قبطی کو اور اس کی جان نکال دی
08:21تو ان کی غزب کا
08:25ان کی جلالی تمیت کا یہ آدم
08:26اور اس کا سب تمرہ نفس ہے
08:30جو قرآن مجید میں آتا ہے
08:31کہ جب اللہ تعالیٰ نے
08:34جب ہجرت ہو گئی
08:36اور مصر سے حضرت موسیٰ علیہ السلام
08:38اپنی قوم کو لے کر
08:39بنیسائی کو لے کر نکل آئے
08:41دریا یا سمندر بھی اللہ نے پاڑ کرا دیا
08:45سمندر کو یا دریا کو پاڑ کر
08:47اس کے بعد
08:48وہ مرحلہ آیا کہ انہیں اب شریعت دی جائے
08:52اس لیے کہ اصل میں
08:55ہجرت کے بعد پھر شریعت آتی ہے
08:57ہجرت سے پہلے کا وقت جو ہے
09:00وہ تو ایک کشاکش کے اندر گزرتا ہے
09:02جیسے کہ بارہ برس
09:04حضور کے مکہ میں ہیں
09:05ایک کشاکش ہے جسے آپ آپ طور پر
09:08کشبکش کہہ دیتے ہیں
09:09ایک سٹرگل ہے
09:11اس میں مصیبتیں ہیں
09:13تکلیفیں ہیں
09:14ماریں کھائی جا رہے ہیں
09:15وغیرہ وغیرہ
09:15تو ابھی کسی تفصیلی شریعت کی لیے
09:19جانے کا موقع نہیں تھا
09:20نماز بھی جا کر پنج وقتہ جو ہے
09:23وہ سن گیارہ نبوی میں فرض ہوئی ہے
09:25یعنی آپ سمجھ یہ
09:27کہ ہجرت سے ایک ڈیر سال پہلے
09:29اس کے علاوہ زکاة کا کوئی نظام ابھی واقعی نہ
09:33کہ یہ
09:33اتنے میں سے اتنا کوئی نہیں
09:35ہاں عام طور پر لفظ زکاة استعمال ہوا ہے
09:39اپنے مال کو پاک کرو
09:40پاک کرتے رہا کرو
09:41مال میں سے صدقہ خیرات لگالتے رہا کرو
09:44اس سے وہ مال پاک کرتا ہے
09:46تو اسی طریقے سے
09:49جو ہجرت آئی حضور پر
09:51جو ہجرت کے مال شریعت ناظرین
09:53کوئی مدینہ منورہ میں
09:54اور دورہ ترجمہ قرآن میں
09:57یہ بات واضح میں کر دیا کرتا ہوں
09:59کہ اس شریعت کا بلوپرنٹ جو ہے
10:02یہ لذہ آپ میں سے بہت سے حضرات جانتے ہوگی
10:05کوئی عمارت بنانی ہو
10:06تو اس کا جو نقشہ بنتا ہے
10:07پہلا وہ ایک نیلے کاغذ بر بنتا ہے
10:10بلوپرنٹ
10:11تو بلوپرنٹ جو ہے
10:14اس شریعت محمدی علی صاحبی
10:15صلی اللہ علیہ وسلم کا
10:16وہ سورہ مقرآ متیار
10:18پھر اس میں جو
10:20تفاصیل کے
10:22اور پورے جو خد و خال آئے ہیں
10:24وہ پھر سورہ نساء
10:26اور سورہ مائدہ
10:27اس کی تکمیل کی شروع
10:28بہرحال جب حضرت موسیٰ کو
10:31ہم اللہ تعالیٰ نے طلب کیا
10:32چالیس دن کے لیے
10:34کوہی طور پر
10:35اس کو ہم چنلہ بھی کہہ سکتے ہیں
10:38چالیس روز کی
10:39اللہ تعالیٰ نے
10:40ان سے ریاضت کروائی
10:41مشقت روزہ
10:42اور یہ کہ عبادت
10:44اور ذکر الہی
10:45اس کے بعد
10:48انہیں اللہ نے
10:48تورا دعا فرمائی
10:49اس میں آپ کو
10:52یاد آ جانا چاہیے
10:53حضور سے بھی
10:54قرآن مجید کے
10:56نزول سے قبل
10:57اسی طرح کا معاملہ
10:58غار حیرہ میں
10:59آپ کی جو
11:00خلوت گزینی ہوتی تھی
11:01اور وہاں پر جو بھی آپ
11:03اب کیا عبادت کرتے تھے
11:05یہ ہمیں معلوم نہیں
11:06لیکن یہ ہے کہ
11:07عام طور پر
11:08جو محدثین نے کہا ہے
11:10کانا صفت اتامو دہی
11:12فی غار حیرہ
11:13اتفکر و بل اعتبار
11:15غور و فکر کرتے تھے
11:16یہ کائنات کیا ہے
11:18کیا اس کا نظام ہے
11:19یہ معاشرہ ہمارا
11:20کدھر جا رہا ہے
11:21یہ خرابیاں کیوں
11:22بڑھ رہی ہیں
11:23یہ کیوں انسان
11:24انسان کا خون کرتا ہے
11:25یہ کیا بات ہے
11:26یہ چاہمہ یہ ہے
11:27کہ کچھ لوگ
11:28بھوکے مر رہے ہیں
11:29اور کچھ لوگ
11:29جو ہے ان کے پاس
11:30بہت دولت جمع ہو گئی
11:31یہ غور و فکر جو ہے
11:33تو یہ آپ کا رہا ہے
11:35مہرحال
11:36لیکن یہ کہ تخلیہ
11:37اور غار میں
11:39آپ کا قیام
11:40یہ اپنی جگہ پر سامنے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended