جادوئی کتاب کا راز” (जादुई किताब का रहस्य) Welcome to Hindi Kahaniyan – Your Daily Dose of Timeless Stories!
Dive into the rich world of purani kahaniyan, emotional tales, moral fables, and unforgettable characters—all in Hindi. Our channel brings you heart-touching, suspenseful, and inspiring stories that connect generations. Whether it's a childhood tale you still remember or a story with a powerful lesson, we retell them with a fresh voice and vivid narration.
Each video is carefully crafted to entertain, educate, and keep the magic of Hindi storytelling alive. From folk tales and classic qisse to new creations rooted in Indian culture, there’s something here for every listener.
📚 Stories for all ages 🎙 Narrated in simple, clear Hindi 🎞 Regular uploads with captivating visuals
Subscribe now and become part of our storytelling family. Let the stories speak to your heart! #hindi kahani moral stories
00:00Baghdad کے پرانے بازار کی تنگ گلیوں میں جہاں دکانیں گرد اور غبار سے اٹی پڑی تھی اور ہر کونے سے پرانی چیزوں کی خوشبو آتی تھی، ایک چھوٹی سی کبالی کی دکان تھی۔
00:11اس دکان کا مالک بولا حمید اپنی سفید داڑی اور اینک کے پیچھے چھپی گہری آنکھوں کے ساتھ ہر آنے والے کو عجیب نظروں سے دیکھتا۔
00:20دکان کے ایک کونے میں پرانے صندوقوں اور ٹوٹے پھوٹے برطنوں کے درمیان ایک پرانی کتاب پڑی تھی جس کا سرورک چملے کا تھا اور اس پر عجیب اور غریب علامات کندہ تھی۔
00:31یہ کتاب برسوں سے وہیں پڑی تھی مگر کوئی اسے خریدنے کی جرت نہ کرتا کیونکہ حمید کہتا تھا کہ یہ کتاب زندہ ہے۔
00:40ایک دن غریب طالب علم آدل جو اپنی پڑائی کے لیے پیسوں کی تلاش میں بازار آیا تھا اس دکان پر رکا۔
00:48اس کی نظریں اس کتاب پر پڑیں۔
00:50آدل نے حمید سے پوچھا یہ کتنی کی ہے؟
00:53حمید نے مسکراتے ہوئے کہا بیٹا یہ کتاب پیسوں سے نہیں خریدی جاتی۔
00:58اگر تم اسے لینا چاہتے ہو تو اپنی ایک چیز اس کے بدلے دینا ہوگی آدل جو اپنے پاس کچھ خاص نہ رکھتا تھا نے اپنی ماں کی دی ہوئی ایک پرانی انگوٹھی حمید کو دے دی۔
01:09حمید نے انگوٹھی کو غور سے دیکھا اور کہا ٹھیک ہے لیکن یاد رکھنا یہ کتاب تمہاری زندگی بدل دے گی۔
01:17رات کو آدل نے اپنے چھوٹے سے کمرے میں کتاب کھولی۔
01:21اس کے صفحات پیلے اور ٹوٹے پھوٹے تھے مگر عجیب بات یہ تھی کہ ہر صفحہ خالی تھا سوائے پہلے صفحے کے جس پر لکھا تھا۔
01:29اس کتاب کو پاؤنے والا اس کا حصہ بن جاتا ہے آدل نے سوچا کہ شاید یہ کوئی مزاک ہے لیکن جیسے ہی وہ سونے کے لیے لیٹا اس نے دیکھا کہ کتاب کے صفحات خود بخود پلتنے لگے۔
01:40ایک صفحہ کھلا اور اس پر لکھائی اُبھرنے لگی جیسے کوئی غیبی ہاتھ اسے لکھ رہا ہو۔
01:46لکھائی میں آدل کی اس دن کی ساری سرگرمیاں درج تھی وہ بازار کیسے گیا حمید سے کیسے ملا حتیٰ کہ اس کے دل کے خیالات بھی آدل کے رنگٹے کھڑے ہو گئے۔
01:58اس نے کتاب بند کی مگر اس کی آنکھوں کے سامنے وہ علامات ناچنے لگے۔
02:03اگلی رات جب اس نے دوبارہ کتاب کھولی ایک نیا باب لکھا جا چکا تھا۔
02:08اس باب میں لکھا تھا کہ آدل ایک پرانے محل کے کھنرات کی طرف جائے گا جہاں اسے ایک خزانہ ملے گا
02:15لیکن اسے ایک امتحان سے گزرنا ہوگا۔
02:18آدل کو یقین نہ آیا مگر اس کے دل میں تجسس جاگ اٹھا۔
02:22وہ اگلی صبح بغداد کے مضافات میں واقع ایک پرانے محل کے کھنرات کی طرف نکل پڑا۔
02:28وہاں پہنچ کر اسے ایک تاریخ سرنگ ملی جس کے آخر میں ایک پرانا صندوق تھا۔
02:34صندوق کھولتے ہی اس کے اندر سے ایک چمکتی ہوئی تلوار برامد ہوئی مگر اس کے ساتھ ہی ایک سائے نمہ شکل سامنے آئی۔
02:42اس نے کہا یہ تلوار لینے سے پہلے تمہیں اپنا سب سے بڑا خوف بتانا ہوگا۔
02:47آدل نے ہچکچاتے ہوئے کہا۔
02:48مجھے تنہائی کا خوف ہے سایہ غائب ہو گیا اور تلوار اس کے ہاتھ میں آ گئی۔
02:54جب آدل واپس آیا اور کتاب کھولی تو اس نے دیکھا کہ اس کی تنہائی کا ذکر ایک نئے باب میں لکھا جا چکا تھا۔
03:01مگر اب کتاب نے ایک نیا حکم دیا۔
03:03شہر کے سب سے بڑے تاجر مراد کے گھر جاؤ اور اسے تلوار دو آدل حیران تھا کہ مراد جو شہر کا سب سے ظالم اور لالچی تاجر تھا اس تلوار کا کیا کرے گا۔
03:14مگر وہ کتاب کے حکم کی تعمیل کرنے نکل پڑا۔
03:18مراد کے گھر پہنچ کر اس نے تلوار پیش کی۔
03:21مراد نے تلوار کو دیکھ کر حیرانی سے پوچھا۔
03:24یہ تمہیں کہاں سے ملی؟
03:25آدل نے ساری کہانی سنا دی۔
03:28مراد نے کہا یہ تلوار میری ہے۔
03:31برسوں پہلے یہ مجھ سے چوری ہوئی تھی۔
03:33بدلے میں میں تمہیں اپنی دولت کا ایک حصہ دوں گا۔
03:36آدل نے دولت لینے سے انکار کر دیا اور کہا۔
03:39میں صرف کتاب کے حکم پر عمل کر رہا ہوں۔
03:42اس رات جب آدل نے کتاب کھولی تو اس نے دیکھا کہ ایک نیا باب لکھا جا چکا تھا۔
03:48اس میں لکھا تھا کہ مراد کی دولت دراصل اس کے ظلم سے کمائی گئی تھی
03:52اور تلوار واپس کر کے آدل نے اس کے دل میں تبدیلی کی ایک چنگاری جگائی تھی۔
03:57مگر اب کتاب نے ایک خطرناک امتحان کا ذکر کیا۔
04:01آدل کو شہر کے باہر ایک غار میں جانا تھا جہاں ایک جن رہتا تھا۔
04:06یہ جن اس کتاب کا اصل مالک تھا اور اسے واپس مانگ رہا تھا۔
04:10آدل کے دل میں خوف پیدا ہوا مگر وہ جانتا تھا کہ اب پیچھے ہتنا ممکن نہیں۔
04:16غار میں داخل ہوتے ہی اس کا سامنا ایک بھوتنی شکل سے ہوا
04:20جس کی آنکھیں آگ کی طرح دہک رہی تھی۔
04:23جن نے کہا یہ کتاب میری ہے۔
04:26اسے واپس کرو ورنہ تمہاری روح اس کے صفحات میں قید ہو جائے گی۔
04:30آدل نے حمد سے کہا میں اس کتاب کو واپس کر دوں گا مگر پہلے بتاؤ کہ اس کے راز کیا ہے۔
04:36جن نے مسکراتے ہوئے کہا یہ کتاب ہر اس شخص کی زندگی لکھتی ہے جو اسے کھولتا ہے مگر یہ اس کی تقدیر بھی بدل سکتی ہے۔
04:45تم نے اسے نیک نیتی سے استعمال کیا اس لیے میں تمہیں ایک موقع دیتا ہوں۔
04:50اپنی سب سے بڑی خواہش بتاؤ آدل نے کہا میں چاہتا ہوں کہ میرا شہر امن اور خوشحالی سے بھر جائے جن نے کتاب لی اور غائب ہو گیا۔
04:59اگلے دن آدل نے دیکھا کہ شہر بدل رہا تھا۔
05:02مراد نے اپنی دولت غریبوں میں بانتنی شروع کر دی۔
05:06بازاروں میں لوگوں کے چہروں پر مسکرہ ہٹیں تھیں۔
05:09آدل نے کتاب کو دوبارہ دیکھا مگر اب اس کے صفحات خالی تھے۔
05:14حمید کی دکان پر واپس جا کر اس نے پوچھا یہ کتاب کہا گئی؟
05:18حمید نے مسکراتے ہوئے کہا بیٹا یہ کتاب اپنا کام کر چکی۔
05:23اب یہ کسی اور کی تقدیر بدلنے چلی گئی۔
05:26آدل کے دل میں ایک عجیب سا سکون تھا۔
05:29اسے احساس ہوا کہ اصل خزانہ دولت آتلوار نہیں بلکہ وہ تبدیلی تھی جو اس نے شہر میں لائی۔
05:35بغداد کی گلیوں میں آج بھی لوگ اس طالب علم کی کہانی سناتے ہیں جو ایک جادوی کتاب کی وجہ سے اپنی تقدیر کا مالک بنا۔
05:44وہ کتاب کہیں گم ہو گئی مگر اس کی کہانی ہر اس شخص کے دل میں زندہ ہے جو سچائی اور نیکی کے راز کو سمجھتا ہے۔
05:52اگر آپ کو یہ کہانی پسند ہے تو لائک اور سبسکراب کریں۔