Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6 weeks ago
مسلسل شير زمان الحلقة 24 الرابعة والعشرون مترجمة

Category

📺
TV
Transcript
00:00ترجمة نانسي قنقر
00:30ترجمة نانسي قنقر
01:00ترجمة نانسي قنقر
01:29ترجمة نانسي قنقر
01:59شجاعت بھائی کا پیار
02:01ان کی ناراز کی ختم ہونے کی خوشی
02:05اگر جانتی ہو فجر
02:11جب انسان کو اتنی ساری محبت مینے کی خوشی ہونا
02:16تو انسان خودقرض ہو جاتا ہے
02:21خودقرض نہیں ہوئے
02:27اگر خودقرض ہوتی تو کانٹوں پہ نہ چلتی
02:32انی غلطی کو گناہ سمجھ کے کفارہ نے آدھا کرتی
02:37نبا آپ کو حسرت پری نظروں سے نہ دیکھتی
02:42اسی لئے تو کہہ رہی ہیں
02:48یہیں تم خودقرض تو نہیں ہوگئی
02:52اس لئے یاد رکھنا
02:57ان سب کی محبت سے زادہ
03:00کسی ماں کا واحد بیٹا ہے
03:03کسی گھر کا واحد مرد
03:05جس کی سندگی ہے اس گھر کی عورتیں
03:09جو اپنے ہی مردوں کے پاس یہ ارکھمال ہے
03:12جج
03:20آپ کبھی میری نیت پر شکمت کرنا
03:25یہ سب بھی تو تمہارے اپنے ہیں نا
03:31ان کی خاطر اگر تمہارا دل کبھی ڈگ مگا گیا تو
03:34اپنے
03:36اپنے صرف اون کے رشتے نہیں ہوتے
03:40اپنے تو وہ بھی ہوتے ہیں جو ایسے وقت میں آپ کا ہاتھ دھامتے ہیں
03:45جب آپ کی طرف کوئی ہاتھ پڑھاتا بھی نہیں
03:48شیئر کا ہاتھ میرے لئے وہ ہاتھ ہے
03:52مجھے یقین
03:59میرا شیئر تمہارا یہ احسان کبھی نہیں کھولے گا
04:06بس پتہ نہیں کیوں
04:08اب مجھے کسی پر یقین ہی نہیں ہوتا
04:12اب دوسری طرف میرا اپنے بھائی ہے
04:16جو اپنے ایک لوتے بھتیجے کی جان لینے پر تلگیا ہے
04:20بدر بھائی کے مزاج میں شاید
04:24اپنے رشتوں کو دکا دینا ہی رہ گیا ہے
04:27چانتی ہو
04:30بچپن میں ہماری ساری چیزیں
04:34چوکلٹس چپس
04:38سب خود ہی کھا جایا کرتے تھے
04:42ہممہ بہت مار دی تھی
04:44سب کی اپنی اپنی فطرت ہوتی ہے
04:52یہ ہیرو ویلن تو فطرتا ہوتے ہیں
04:58حالات تو بس ان کے جوہر نکالنے کے لیے آتے ہیں
05:02ان کی فطرت بتانے کے لیے آتے ہیں
05:05مگر پجر تم فطرتاً مسیحہ ہوں
05:09ہمارے گھر پہ لگی بکس کی بیماری
05:13کہا علاج کر رہی ہو
05:16اللہ تمہارے ہاتھ میں بہت شکا دے
05:23موسیقا
05:53موسیقا
06:23موسیقا
06:29موسیقا
06:33موسیقا
06:37موسیقا
10:51شكرا
14:39روحوں کو اجازت من جاتے ہیں
14:43کہ جسم کو چھوڑ کے جائیں اور
14:47محبوب سے مل کے آئے
14:51اس لئے مل لے آئے ہوں تم سے
15:09ملتا ہے
15:17اس میں کیا جانتا ہے
15:19جو بھی کرنا ساتھ سمجھ کے کرنا
15:21اپنے آپ کو
15:23تمہارا سے زیادہ پٹا
15:25تمہارا سے پیران ہو تو نہیں دیکھ سکتا
15:32ختم کر تھوشہ زمان کی ملے ونہیں
15:33چاہو
15:35ختم کر تھوشہ
15:37أعتقد أنت محسس بالفعل اللغة التي ستحقها تحقاها
15:40إذا كانت منعها
15:42أنت
15:43وإذا كانت منعها
15:44يناد
15:45إنها قتلت تعلم أنت دائما
15:47تحجيل على ما تنسى
27:45شكرا في القناة
28:15شكرا في القناة
29:03قان
31:38تم نے یہ ثابت کر دیا
31:40کہ انسانیت کے آگے خون مان پڑ جاتا ہے
31:44تم نے ہمارے شیر کو پلکل صحیح کر کے لٹا دیا
31:48میں اور بابی بہت خوش ہیں
31:52تمہارے اس احسان کا جتنا بھی شکریہ ادا کرے
31:57نا وہ کم ہے
31:58اسے نہیں کہیں چچی
32:00یہ تو شیر کے اپنی نیکے جو اس نے میری جان بچا کر کی تھی
32:08کہاں ہے وہ توفان جو فجر لانے والی تھی
32:11بڑے بڑے دعوے جو فجر نے کیے تھے
32:14ارے ان دعووں کی وجہ سے تو آپ نے اس کا گناہ ماف کر کے اسے گلے لگا لیا تھا
32:19اور اس کا بادہ
32:23ابھی تک دور آئے
32:25کب آئی گی شیر کی موت کی خبر
32:38اسے لئے تو کہہ رہے ہیں
32:39انسانیت بہت بڑی چیز ہوتی ہے
32:42اگر انسان میں ہو تو
32:45تہمینہ بھا بھی بہت خوش ہے
32:49تم نے جو خوشی دی ہے نا
32:52وہ انمول ہے
32:54احسان ہے
32:55میں نے تو بس وہی کیا جو میرے زمین نے کہا
32:59میں نے شیئے پر کوئی احسان نہیں کیا
33:02بلکہ خود پر احسان کیا ہے خود کی مدد کیا
33:05چاچی اگر میں شیر کی جان نہ بچاتی نا
33:10اپنی نظروں میں گر جاتی
33:12تو بس ایک ہی دھڑک ہے
33:16بہت جلد میرے باپ کے پیار کا ساہمیں سر سے اٹھ جائے گا
33:21ہاں
33:22یہ بات مجھے بھی پریشان کیے ہوئے
33:25لیکن تمہارے اس احسان کا شکریہ تو بنتا ہے نا
33:35کیسا احسان کس بات کا شکریہ
33:41نہیں احسان تو کوئی نہیں
33:46میں بس فجر سے کہہ رہی تھی کہ
33:50اس گھر کے بچوں نے میری عزت میں کوئی بھی کمی نہیں آنے دی
33:55اس لیے شکریہ تو ادا کرنا بنتا ہے نا
33:59اس بات کو بیتے ہوئے تو عرصہ گزر گیا
34:07آج کیوں احسان یاد آ رہے ہیں
34:10بات بھلے ہی پرانی ہو شجات بھائی
34:15لیکن گھر سے نکلی ہوئے ایک لڑکی کو
34:19جو عزت اس گھر کے بچوں نے دی ہے
34:22اس کا شکریہ تو ہر سانس کے ساتھ یاد آتا ہے
34:27اگر اس دن آپ میرے حق میں فیصلہ نہ دیتے تو
34:31شاید اس گھر میں میں ایک نوکر بن کر ہی رہ جاتی
34:34شجات بھائی یہ سچائی بھولتی نہیں ہے
34:37اور یہ احسان بھی بھولا نہیں جا سکتا
34:40اس لیے شکریہ ادا کر رہی تھی
34:42رات گئی بات گئی
34:45تم اب اس بات کا شکریہ ادا نہ کیا کر
34:50کیوں ایسا کیوں کہہ رہے ہیں بھائی
34:53کیوں کہ اب رئیس کو ٹھیوانوں پر ہم لوگوں نے احسان کرنا چھوڑ دیا
34:58آپ فجر سے بات کرنے آئے تھے نا
35:10میں چلتی ہوں
35:12اگر کامیاب ہونا چاہتی ہو
35:27تو دشمن کو اپنے آپ سے دور رکھا کرو بٹھا
35:33مگر وہ تو ہماری چاہتی ہیں دشمن تو نہیں ہے
35:40ہے لیکن دشمنوں کی بیٹی بھی ہے
35:44اس گھر کے لڑکے کو بچانے کے لیے
35:49اس کے نام کی گولی بھی کھا سکتی ہے
35:52اسی سے اندازہ لگا لو وہ کس کے ساتھ لائل ہے
35:56بیٹا دوست اور دشمن وفادار ہی اچھے لگتے ہیں
36:06اگر کرنا ہی ہے تو بیٹا
36:09اس کی عزت کیا کرو
36:12یہی کافی ہے بس
36:14مگر بابا چاہتی تو ان سب سے بہت پیار کرتی ہے نا
36:19فجر
36:29تم اس سے کچھ بات ہو نہیں رہیو بیٹا
36:35کیا مطلب بابا
36:39بیٹا اس بار اگر تم نے مجھے دھوکا دیا
36:43تو میرا اولاد پر سے اس دنیا سے اس سانسوں پر سے سب سے بھروسہ اٹھ جائے گا
36:54نا مجھے بے وقوف سمجھنا نا ہی مجھے بے وقوف بنانا
37:03بیٹا
37:07میں آنکھیں بند کر کے تم پر بھروسہ کر رہاں بیٹا
37:12دوسری بار اور
37:15آخری بار
37:33موسیقی
37:45موسیقی
37:47موسیقی
37:59تُو سفر میرا ہے تُو ہی میری منزل تیرے بینا گزارا
38:11اے دل ہے مشکل تُو میرا خدا
38:18تُو ہی دعا میں شامل تیرے بینا گزارا
38:27اے دل ہے مشکل
38:31مجھے آزماتی ہے تیری کمی
38:38موسیقی
38:40میری ہر کمی کو ہے تُو لازمی
38:46جنون ہے میرا
38:49بنوں میں تیرے قابل تیرے بینا گزارا
38:58اے دل ہے مشکل
39:02موسیقی
39:16یہ روح بھی میری
39:20یہ جسم بھی میرا
39:24اتنا میرا نہیں
39:28جتنا ہوا تیرا
39:32تُو نے دیا ہے جو
39:36وہ ترض ہی سہی
39:40تُجھ سے ملا ہے تو
39:44کی نام ہے میرا
39:48میرا آسمان
39:51ڈھونڈے تیری زمین
39:55میری ہر کمی کو ہے تُو لازمی
40:03زمین پہ نہ سہی
40:07تو آسمان میں آمل تیرے بینا گزارا
40:15اے دل ہے مشکل
Be the first to comment
Add your comment

Recommended

40:48
38:29