Skip to playerSkip to main content
  • 5 months ago
Sher Episode 24 _ Danish Taimoor _ Sarah Khan _ 7 Aug 2025 _ ARY Digital Drama

Category

😹
Fun
Transcript
02:31شكرا
02:35شكرا
03:11شكرا
03:41شكرا
09:05كم تتبعاً كم تتبعين
09:08فقط كم تتبعين
09:11فقط كم تتبعين
09:13كم تتبعين
09:15وخورة إلى جنوبة
09:18عندما تذهب الى آخر
09:21فعلاً تتبعين
09:22فعلاً بفعلاً
09:28فعلاً
09:30لم تتبعين
09:32تيز
09:34تم جو سامنے ہو
09:36تيز توجو نئی ہے
09:39شگر روک نئی گئ
09:45اگر روک جاتی تو
09:49مجھے بات افسوس ہوتا
09:50کس بات کا افسوس
09:57تم سے ملے پر خیر چلا جاتا نام
10:02مصد ابستو پنتا ہے
10:04تو میں نتھوں میں تم اتنا سانی سے جانے دیتے ہیں
10:08نہیں
10:13میرے پورے سیسٹم سے لڑیئے ہو تو
10:18مجھے یقین تا اس بات کا تم اتنا سانی سے نہیں جانے تو
10:23کمجھے
10:27تیر آئے بیار ہے
10:30دور دوسنا
13:02رازدان
13:04رازدان
13:06رازدان
13:54رازدان
14:10لا يجب أن يكون هناك
14:12بالطبع
14:22شير، ماذا تفعله؟
14:26لماذا تفعله؟
14:28لماذا تفعله بابا؟
14:30فهو تفعله جاندًا، شير
14:32ماذا تفعله؟
14:36عشق جب حد سے گزر جاتا ہے
14:41روحوں کو اجازت بنشاتا ہے
14:45جسم کو چھوڑ کے جائیں اور
14:49نعبوب سے مل کے آئے
14:56اس لئے ملنے آئے لہا تم سے
15:02الدرس
15:06اشترك جارا
15:09ملنے آئے
15:12اشترك جارا
15:14دوست
15:16ناید
15:19برمانات
15:25ادرس
22:20أنا فقط عظمان تشير ليس شاير أمي
22:25ثمي أنا خاصة
22:30فكرة seres شير أنه
22:32وتعته في الوقت عادي
22:36تعالى لماذا تفعل ذلك؟
22:38وأو inevitable
22:41فرأنك لا تقلق
22:44ليس لكي دعوني
22:46فل Joshi
22:48لا تنسى الناس
23:18مجتمع سنواردنا
23:23فقط سنجد الشراء
23:26فقط اتبعي
23:28فقط سنجد شراء مالك فقط
23:30فقط سنجد شراء مالك فقط
23:43شراء اذا كان مالك فقط
23:45ترجمة نانسي قنقر
23:47إذا كانت ترجمة نانسي قنقر
23:49ترجمة نانسي قنقر
24:15ترجمة نانسي قنقر
27:21شكرا
27:51شكرا
28:49ماذا؟
29:49تاج خدا کا واسطہ تم اب شروع نہ ہو جاؤں کیوں کیوں نہ شروع ہو جاؤں جب میں دیکھ رہی ہوں کہ سمندر بے الکل ساکن ہے
30:01کہاں ہے وہ طوفان جو فجر لانے والی تھی کہاں ہے وہ چیخ و پکار جو شیر کی زندگی کی کشتی ڈوبنے پر میں نے سننی تھی
30:11بڑے بڑے دعوے جو فجر نے کیے تھے
30:15کدھر گئے وہ دعوے
30:19ارے ان دعووں کی وجہ سے تو آپ نے اس کا گناہ ماف کر کے اسے گلے لگا لیا تھا
30:25اور اس کا بعدہ ابھی تک دور آئے
30:29کب آئے گی شیر کی موت کی خبر
30:33کب سنوں گی میں دشمنوں کے گھر سے بہن
30:37کب دیکھوں گی وہاں ماتم
30:39اس نے کہا ہے کچھ دن ہمیں رکنا ہوگا
30:43کیونکہ پولیس کے ریڈار پہ وہ بھی ہے اور ہم بھی
30:48ریندے بھائی جان
30:49میرا تو اعتبار ہی اٹھتا جا رہا ہے اس سے
30:53آپ جا کے پوچھیں نہ اس سے
30:57وہ جو کفن ہم نے خریدا ہے
31:00کب بھیجنا ہے شیر کے گھر
31:01کب ہوں گے ہمارے کلیجے تھنڈے
31:05کب دیکھوں گی میں وہاں ماتم
31:08تم اپنے دل کو تھنڈا رکھو
31:12میں بات کروں گا اس سے
31:17پوچھی نہ لیں
31:35میں بہت کرتا ہے
31:37فجر
31:38تم نے یہ ثابت کرتیا
31:40کہ انسانیت کے آگے خون مان پڑ چاتا ہے
31:44تم نے ہمارے شیر کو پلکل صحیح کر کے لٹا دیا
31:48میں اور بھابی بہت خوش ہیں
31:52تمہارے اس احسان کا جتنا بھی شکریہ ادا کرے
31:57وہ کم ہے
31:58اسے نہیں کہیں چچھے
32:00یہ تو شیر کے اپنی نیکے جو اس نے میری جان بچا کر کی تھی
32:05کہاں ہے وہ توفان جو فجر لانے والی تھی
32:11بڑے بڑے دعوے جو فجر نے کیے تھے
32:14ارے ان دعووں کی وجہ سے
32:16تو آپ نے اس کا گناہ ماف کر کے
32:18اسے گلے لگا لیا تھا
32:19اور اس کا بادہ
32:23ابھی تک دور آئے
32:25کب آئے گی شیر کی موت کی خبر
32:28اسے لئے تو کہہ رہے ہیں
32:39انسانیت بہت بڑی چیز ہوتی ہے
32:42اگر انسان میں ہو تو
32:45تہمینہ بھا بھی بہت خوش ہے
32:49تم نے جو خوشی دی ہے نا
32:52وہ انمول ہے
32:54احسان ہے
32:55میں نے تو بس وہی کیا جو میرے زمین نے کہا
32:59میں نے شیر پر کوئی احسان نہیں کیا
33:02بلکہ خود پر احسان کیا
33:04خود کی مدد کی ہے
33:05چاچی اگر میں شیر کی جان نہ بچاتی نا
33:10تو اپنی نظروں میں گر جاتی
33:12تو بس ایک ہی دھڑک ہے
33:16بہت جلد میرے باپ کے پیار کا ساہر
33:19میرے زر سے اٹھ جائے گا
33:21ہاں
33:22یہ بات مجھے بھی پریشان کیے ہوئے
33:25لیکن تمہارے اس احسان کا شکریہ تو بنتا ہے نا
33:33کیسا احسان
33:38کس بات کا شکریہ
33:41نہیں احسان تو کوئی نہیں
33:46میں بس فجر سے کہہ رہی تھی کہ
33:50اس گھر کے بچوں نے میری عزت میں کوئی بھی کمی نہیں آنے دی
33:55اس لیے شکریہ تو ادا کرنا بنتا ہے نا
33:59اس بات کو بیتے ہوئے تو عرشہ گزر گیا
34:08آج کیوں احسان یاد آ رہے
34:10بات بھلے ہی پرانی ہو شجات بھائی
34:15لیکن گھر سے نکلی ہوئے ایک لڑکی کو
34:19جو عزت اس گھر کے بچوں نے دی ہے
34:22اس کا شکریہ تو ہر سانس کے ساتھ یاد آتا ہے
34:27اگر اس دن آپ میرے حق میں فیصلہ نہ دیتے تو
34:31شاید اس گھر میں میں ایک نوکر بن کر ہی رہ جاتی
34:34شجات بھائی یہ سچائی بھولتی نہیں ہے
34:37اور یہ احسان بھی بھولا نہیں جا سکتا
34:40اس لیے شکریہ ادا کر رہی تھی
34:42رات گئی بات گئی
34:45تم اب اس بات کا شکریہ ادا نہ کیا کر
34:50کیوں ایسا کیوں کہہ رہے ہیں بھائی
34:53کیونکہ اب رئیس کو ٹھیوانوں پر ہم لوگوں نے احسان کرنا چھوڑ دیا
34:58آپ فجر سے بات کرنے آئے تھے نا
35:10میں چلتی ہوں
35:23اگر کامیاب ہونا چاہتی ہوں
35:27تو دشمن کو اپنے آپ سے دور رکھا کرو بیٹھا
35:33مگر وہ تو ہماری چاچی ہیں دشمن تو نہیں ہے
35:40ہے لیکن دشمنوں کی بیٹی بھی ہے
35:44اس گھر کے لڑکے کو بچانے کے لیے
35:49اس کے نام کی گولی بھی کھا سکتی ہے
35:52اسی سے اندازہ لگا لو وہ کس کے ساتھ لائل ہے
35:56بیٹا دوست اور دشمن
36:01وفادار ہی اچھے لگتے
36:05اگر کرنا ہی ہے تو بیٹا
36:09اس کی عزت کیا کو یہی کافی ہے بس
36:14مگر بابا چاچی تو ان سب سے بہت پیار کرتی ہے نا
36:20فجر
36:29تو مجھ سے کچھ چھپا دونے رہی ہو بیٹا
36:35کیا مطلب بابا
36:38بیٹا اس وار اگر تم نے مجھے دھوکا دیا
36:43تو میرا اولاد پر سے
36:47اس دنیا سے اس سانسوں پر سے سب سے بروسہ اٹ جائے گا
36:53نہ مجھے بے وقوف سمجھنا نہ ہی مجھے بے وقوف بنانا
36:59بیٹا میں آنکھیں بند کر کے تم پر بروسہ کر رہوں بیٹا
37:13دوسری بارار
37:17واخری بارار
37:19موسیقی
37:28موسیقی
37:38موسیقی
37:43موسیقی
37:45موسیقی
37:47موسیقی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended