00:00السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو مکی ٹی وی چینل پر خوش آمدید اہلا و سہلا و مرحبا بکم فی القناة مکی ٹی وی اینڈ ویلکام
00:09مکی ٹی وی نئی ویڈیو کے ساتھ حاضر ہے اور آج کی اس ویڈیو میں ہم بات کریں گے کولوش عثمان کی
00:14مگر اس سے قبل ہم آپ کو یہ بتاتے ہوئے بڑی ہی خوشی محسوس کر رہے ہیں
00:19کہ مکی ٹی وی ایپ پر ترکی کے ایک اور شاندار ایکشن سے بھرپور اور سسپنس سے بھری ہوئی کہانی پر مشتمل ڈراما اردو ترجمہ کے ساتھ پیش کیا جا چکا ہے
00:30اور فیلحال اس ڈرامے کی دو قسطیں اپلوڈ کی گئی ہیں اور آپ یہ ڈراما مکی ٹی وی کے اوفیشل ایپ پر دیکھ سکتے ہیں
00:39اس ڈرامے کا نام یعنی اردو نام سرفروش رکھا گیا ہے اور یہ کہانی ہے فوج اور دشتگردوں کی لڑائی کی
00:47اور اس لڑائی کی خاص بات یہ ہے کہ میدان میں اس بار کمانڈاوز کی کوئی ٹیم نہیں اتاری گئی اور نہ ہی جنگی جہاز یا ہیلیک آپٹرز کی مدد لی گئی ہے
00:57بلکہ اس بار دشتگردوں کے خلاف اور دشتگردوں سے ملک کو پاک کرنے کے لیے فوج کی ایک پوری بٹالین کو میدان میں اتارا گیا ہے اور یہ بٹالین ٹینکوں پر مشتمل ہے
01:09یعنی ایک نہایت ہی آلہ اور شاندار موضوع چنا گیا ہے اور اس موضوع میں جنگی ہتھیار کے طور پر ٹینک اتارا گیا ہے جو ایک نئی چیز ہے اور بہت ہی آلہ اور شاندار چیز ہے
01:21اور آپ سوچئے کہ جب ایک پوری بٹالین میدان میں اترے گی تو دشتگردوں کا کیا ہوگا
01:25یعنی دشتگردوں کا آخر حال کیا ہوگا
01:28اور پھر دشتگرد بھی ایسے جو انٹی ٹینک شکن میزائل سے لیس ہوں اور وہ ان ہیروز کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پوری طرح تیار ہوں
01:38تو آگے کیا ہوگا اور سسپنس کا لیول کہاں تک جا پہنچے گا
01:42اس میں آپ کو ہر کردار کی ایک الگ اور مختلف کہانی بھی ساتھ ساتھ چلتی ہوئی نظر آئے گی
01:48اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس میں خواتین کے تعداد بہت ہی کم ہے یعنی آٹے میں نمک کے برابر
01:53اور آپ کے لیے یہ کہانی بڑی خوبصورت اور اچھی ہوگی اور خاص طور پر جبکہ آج کل بارش ہو رہی ہے
01:59اور ہمارے ملک کے پہاڑی علاقوں میں بھی دشتگردوں کے خلاف آپریشن چل رہی ہیں
02:04تو یہ کہانی دیکھ کر آپ کو اندازہ ہو سکے گا کہ ہمارے فوجی دشمنوں کے خلاف کس طرح لڑتے ہوں گے
02:10اور کس طرح وہ ان پر قابو پاتے ہوں گے اور پھر ان کے حملوں میں وہ کس طرح شہید ہوتے ہوں گے
02:16ساتھ ہی ساتھ سرفروش دیکھتے ہوئے آپ انیس سو پینسٹھ میں ہونے والی پاک بھارت جنگ کا تصور بھی کر سکتے ہیں
02:23جو چونڈا کے محاج پر لڑی گئی تھی اور پاکستان نے بھارت کے ٹینکوں کا وہاں قبرستان بنا دیا تھا
02:29اگر آپ ٹینکوں کا قبرستان کے نام سے گوگل وغیرہ کر لیں
02:32تو آپ کو اس جنگ کی مکمل تفصیلات مل جائیں گی جو بہت ہی شاندار اور بہت ہی آلے ہیں
02:38اور یہاں پر ٹینکوں کے ساتھ ساتھ بھارت کے دو بڑے کمانڈرز اور چھے سو جوان جہانم وحاصل ہوئے تھے
02:45اور اب بات کر لیتے ہیں کولوش عثمان کی جس کا نیا سیزن یعنی ساتھوں سیزن
02:50اب زیادہ وقت باقی نہیں رہا کہ وہ آنے والا ہے
02:53اور اب بس دینے چونے دن ہی رہ گئے ہیں
02:56کہ کولوش عثمان ایک بار پھر ٹی وی پر آتا ہوا نظر آئے گا
02:59لگن فیلحال کے لیے ہمارے پاس دو چار خبریں ہیں
03:02اور یہ خبریں کافی زبردست بھی ہیں
03:04مزیدار بھی ہیں اور شاندار بھی ہیں
03:06پہلی خبر گزشتہ سیزن میں اورحان کا کردار نبھانے والے شخص کے بارے میں ہے
03:10یعنی وہ شخص جس نے عثمان غازی کے بیٹے بڑے بیٹے اورحان کا کردار نبھایا تھا
03:16اور ان کا نام ایمرے بیتہ
03:17تو اب ان کے بارے میں تازہ خبر یہ ہے
03:19کہ کولوش عثمان نے اورحان کا کردار نبھانے والے یہ صاحب
03:23پوری دنیا میں مقبول ہو گئے ہیں
03:25مشہور ہو گئے ہیں
03:27اور ان کی فین فالیوں میں بھی زبردست قسم کا اضافہ ہوا ہے
03:30اور اس کے نتیجے میں اب یہ ہے
03:33کہ انہیں مرکزی رول دیا جا رہا ہے
03:35یعنی ہیرو بنا کر فلموں اور ڈراموں میں پیش کیا جائے گا
03:39اور اس کے لیے پہلی خبر آ چکی ہے
03:41جس کے مطابق اب یہ صاحب کسی فلم میں ہیرو کے طور پر
03:46یعنی مرکزی رول کے طور پر شامل ہونا جا رہے ہیں
03:50اور اب یہ صاحب فلموں یا ڈراموں میں
03:53دوسرے درجے کا رول یعنی کوئی ایسا رول نبھانے والے نہیں ہیں
03:57نہ نظر آنے والے ہیں
03:59یعنی جیسے کولوش عثمان میں وہ نظر آئے ہیں
04:01کہ عثمان غازی مرکزی کردار تھے
04:02اور وہ ان کے بیٹے کا رول نبھاتے رہے
04:05جو کہ ایک دوسرے درجے کا رول ہے
04:07تو اب ان کی ترقی ہو گئی ہے کولوش عثمان کی وجہ سے
04:10اور اب انہیں مرکزی رول دیا جائے گا
04:12چاہے وہ فلم ہو یا پھر کوئی ڈراما ہو
04:15اور یہ بات تو ماننی ہی پڑے گی
04:17کہ کولوش عثمان اگرچہ کہانی کے اعتبار سے کچھ کمزور ہو گیا
04:21اور لوگوں نے اس کے خلاف بہت زیادہ پروپیگنڈا بھی کیا
04:24اور پھر اسے بہت ناپسند بھی کیا گیا
04:25اس کی ریٹنگ بھی نیچے آئی اور بہت زیادہ آئی
04:28لیکن اس سب کی باوجود اس میں کام کرنے والے لوگوں کو
04:31یعنی ایسے لوگ جنہیں کوئی جانتا ہی نہیں تھا
04:34اور جو بہت ہی نیچلے درجے کے فنکار سمجھے جاتے تھے
04:37اب ان کی حیثیت یہ ہے کہ انہیں پورے دنیا میں لوگ جانتے ہیں
04:40اور وہ جہاں بھی جاتے ہیں انہیں ہاتھوں ہاتھ لیے جاتا ہے
04:44اور اسی وجہ سے اب انہیں جہاں بھی
04:46یعنی جس پروجیکٹ میں بھی یہ شامل ہوتے ہیں
04:48یا کام کرتے ہیں وہاں انہیں مرکزی رول دیا جاتا ہے
04:52مثال کا طور پر اگر بات کی جائے
04:53عثمان غازی میں کام کرنے والے ان اداکاروں کی
04:56جو ازبوکستان یا تاجزکستان وغیرہ سے آئے تھے
04:59اور انہیں یہاں شامل کیا گیا تھا
05:01جیسے شامل الپ ہیں اور دوسرے ہیں
05:02تو وہ اب اپنے ملک میں مقامی جو فنکار ہیں
05:06ان سے بھی زیادہ مشہور ہیں
05:07اور یہ لوگ اب فلموں اور ڈراموں میں
05:09مرکزی رول ادا کرتے ہوئے نظہارے ہیں
05:12اور ظاہر ہے کہ اس کی وجہ کولوش عثمان ہی ہے
05:15یہاں یہ بات بتانی بھی دلچسپی سے خاری نہیں ہوگی
05:17کہ جب دیلیش ارتول شروع ہوا تھا
05:20تو تب محمد بوزداغ نے اس بات کی بھرپور کوشش کی تھی
05:23کہ وہ ارتغل کے لیے بامسی کے لیے
05:25ترگت کے لیے اور عبد الرحمان اور سلمان جیسے
05:28کرداروں کے لیے کوئی بہت بڑے اور مشہور اداکاروں
05:31کو اپنے پروجیکٹ میں شامل کر سکیں
05:33لیکن چونکہ دیلیش ارتول ایک بالکل نیا
05:36اور الٹ قسم کا پروجیکٹ تھا
05:37جس میں خواتین کے کپڑے چھوٹے نہیں تھے
05:39اور کہانی بھی کئی سو سال پرانی تھی
05:41اور اس میں خیمیں اور اس طرح کی چیزیں تھی
05:44یعنی موجودہ دنیا سے
05:45مطابقات رکھنے والی کوئی بھی چیز
05:47اس میں نہیں تھی
05:48تو اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جتنے بھی بڑے وداکار تھے