Skip to playerSkip to main content
  • 7 months ago
رزق کا مطلب ہے وہ تمام چیزیں جو انسان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کی جاتی ہیں، جیسے کھانا، پانی، دولت، علم، صحت، عزت اور دیگر نعمتیں۔

رزق کی اقسام:

1. ظاہری رزق: جو کھانے، پینے، مال و دولت، اور دیگر مادی وسائل کی صورت میں حاصل ہوتا ہے۔


2. باطنی رزق: جو علم، عقل، سکونِ قلب، عزت، اور برکت کی شکل میں ہوتا ہے۔



رزق کی خصوصیات:

اللہ تعالیٰ ہی رزق دینے والا ہے: قرآن میں کئی مقامات پر ذکر ہے کہ اللہ ہی ہر جاندار کا رزق مقرر کرتا ہے۔

رزق مقرر ہے: ہر شخص کو اس کا رزق اس کی قسمت کے مطابق ملتا ہے، لیکن کوشش اور دعا سے رزق میں برکت اور اضافہ ہو سکتا ہے۔

حلال و حرام کا فرق: اسلام میں حلال رزق کو بہت اہمیت دی گئی ہے اور حرام رزق سے منع کیا گیا ہے۔

رزق میں برکت: تقویٰ، صدقہ، شکر گزاری اور محنت سے رزق میں اضافہ اور برکت ہوتی ہے۔


رزق میں اضافے کے اسباب:

1. تقویٰ اور پرہیزگاری اختیار کرنا – "جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے، اللہ اس کے لیے رزق کے دروازے کھول دیتا ہے۔" (الطلاق: 2-3)


2. استغفار کرنا – گناہوں کی معافی مانگنے سے رزق بڑھتا ہے۔ (نوح: 10-12)


3. صدقہ دینا – جتنا خرچ کرو گے، اللہ اس سے زیادہ دے گا۔


4. صلہ رحمی کرنا – رشتہ داروں سے اچھے تعلقات رزق میں وسعت کا سبب بنتے ہیں۔


5. نماز اور دعا – عبادات سے دل کو سکون بھی ملتا ہے اور رزق میں بھی بہتری آتی ہے۔



نتیجہ:

رزق کا تعلق صرف دولت سے نہیں بلکہ ہر وہ چیز جو انسان کی بھلائی کے لیے ضروری ہو، رزق میں شامل ہے۔ محنت، دعا، تقویٰ اور شکر گزاری سے رزق میں برکت اور اضافہ ہوتا ہے۔

Be the first to comment
Add your comment

Recommended