- 1 day ago
🌟 Welcome to MD All in One Hub – Your Ultimate Movie & Web Series Destination!
If you breathe movies and web series, you’re in the right place! From blockbuster hits to hidden gems, we bring you the best reviews, explainers, iconic scenes, and exclusive insights – all in one place!
💡 What’s in Store for You?
🎬 In-Depth Movie Reviews – Honest takes on Bollywood, Hollywood & more
🎥 Explainers & Theories – Discover hidden details & untold secrets
🍿 Best Scenes & Unforgettable Moments – Relive cinematic magic
📽️ Trailer Breakdowns & Movie Updates – Stay ahead of the buzz
💡 Mind-Blowing Facts & Behind-the-Scenes Stories – Must-know industry secrets
🎭 Web Series Reviews & OTT Content – The best shows to binge on Netflix, Prime & beyond!
🚀 Why Subscribe?
Because movies are more than just entertainment – they’re an experience! Join us for exclusive content, deep dives, and pure cinematic joy!
📢 New videos every week – Don’t miss out!
🔔 Subscribe now & hit the bell icon!
📸 Follow Us:
If you breathe movies and web series, you’re in the right place! From blockbuster hits to hidden gems, we bring you the best reviews, explainers, iconic scenes, and exclusive insights – all in one place!
💡 What’s in Store for You?
🎬 In-Depth Movie Reviews – Honest takes on Bollywood, Hollywood & more
🎥 Explainers & Theories – Discover hidden details & untold secrets
🍿 Best Scenes & Unforgettable Moments – Relive cinematic magic
📽️ Trailer Breakdowns & Movie Updates – Stay ahead of the buzz
💡 Mind-Blowing Facts & Behind-the-Scenes Stories – Must-know industry secrets
🎭 Web Series Reviews & OTT Content – The best shows to binge on Netflix, Prime & beyond!
🚀 Why Subscribe?
Because movies are more than just entertainment – they’re an experience! Join us for exclusive content, deep dives, and pure cinematic joy!
📢 New videos every week – Don’t miss out!
🔔 Subscribe now & hit the bell icon!
📸 Follow Us:
Category
😹
FunTranscript
00:00Howie کی شروعات ایک اندھیری رات سے ہوتی ہے
00:03اس رات گاؤں کے باہر ایک گھر میں ایک آدمی تنتر ویدیا کی پریکٹس کر رہا ہوتا ہے
00:09وہ یہ پریکٹس ایک لڑکی کے اوپر کر رہا ہے جو شاید ہم مر چکی ہیں
00:13بغل میں اس کی بیوی بیٹھی ہوتی ہے
00:16جسے دیکھ کے لگتا ہے کہ اسے مرگی کے دورے پڑ رہے ہیں
00:19دوسرے سین میں ہم گاؤں والوں کو دیکھتے ہیں
00:22جو کی بہت گصے میں لگت رہے ہیں
00:24وہ اس کے گھر میں خوش کر ان دونوں کو خوب پیٹتے ہیں اور انہیں گھسیٹ کر باہر لے آتے ہیں
00:30اور ایک پیٹ سے باندھ دیتے ہیں
00:32اب گاؤں والے انہیں آگ لگا دیتے ہیں
00:35کمال کی بات یہ ہے کہ یہ دونوں ابھی بھی بینا رکے منتھ پڑے جا رہے ہیں
00:39ان کا بیٹا بھیروا انہیں بچانے کی کوشش کرتا ہے
00:42لیکن افسوس بچا نہیں پاتا
00:44وہ عورت گاؤں کو شراب دے دیتی ہے
00:47کہ جلد یہ گاؤں شمشان بن جائے گا اور وہ دونوں مر جاتے ہیں
00:51اگلے سین میں ہم ہریس چند کو دیکھتے ہیں
00:54جو بھیرف کو اورفنیس میں چھوڑ آتا ہے
00:56یا بھیرف کو بھی ہم عجیب سا منتر پڑتے ہوئے دیکھتے ہیں
01:00اب کہانی بارہ سال آگے جاتے ہیں
01:03گاؤں میں ہم پھر سے ایک عجیب رات دیکھتے ہیں
01:06جب ایک بڑا آدمی جس کا نام صدہ ہے
01:08وہ اپنے کھیت میں آیا ہے سونے کے لیے
01:11تب ہی ایک کووہ جس کو دیکھ کے لگتا ہے
01:14اس پہ کسی نے کالا جادو کر دیا ہے
01:16وہ سدھا کو چوچ مار دیتا ہے
01:18جس سے وہ ہپنوٹائز ہو جاتا ہے
01:20اگلی صبح سدھا کا بیٹا سدھا کو خوب ڈھونڈتا ہے
01:24پر وہ نہیں ملتا
01:25اب ہم اگلی سین میں اپنے مین ہیرو سوریا کو دیکھتے ہیں
01:28جو اپنی ماں اور دوست کے ساتھ گاؤں میں بہت سالوں پہ آیا ہے
01:32راستے میں ان کی گاڑی پر ایک کووہ آ کر بر جاتا ہے
01:36اس کی ماں گھورا جاتی ہے
01:38کہ کہ کوئی اپشکوں تو نہیں
01:40لیکن سوریا اسے اگنور کر کے نکل جاتا ہے
01:42اب ہم اگلی سین میں گاؤں والوں کو دیکھتے ہیں
01:45جو مندر میں بیٹک کر رہے ہیں
01:47مندر کا پنڈت انہیں آدھے والی ایک آدشی کی تیاری کرنے کو بولتا ہے
01:52یہی پہ ہمیں یہ بھی پتا چلتا ہے
01:54کہ سدھا جو اوزن گائب ہو گیا تھا
01:57اس کا ابھی تک کوئی پتا نہیں چلا
01:58ادھر سوریا اپنی ماں کے ساتھ اپنے گھر پہنچتا ہے
02:02جہاں ہم ایک عورت کو دیکھتے ہیں
02:04جس کا نام پاروتی ہے
02:06اور یہ ان کی رشتے دار ہے
02:07یہی اتنے سالوں سے ان کے گھر کا خیال رکھ رہی تھی
02:10اس کے ایک کان میں ہمیشہ درد رہتا ہے
02:14جس سے یہ تھوڑی بہت پریشان رہتی ہے
02:16اسی رات ہم سوریا اور اس کے دوست کو گاؤں میں دیکھتے ہیں
02:20تب ہی وہاں پہ ایک چور آ جاتا ہے
02:22جو مرگا چھرا کے بھاگ رہا ہوتا ہے
02:24اور گاؤں والے اس کے پیچھے پڑے ہوتے ہیں
02:26سوریا بھی اسے پکڑنے کی کوشش کرتا ہے
02:29لیکن وہ سب کے ہاتھ سے نکل جاتی ہے
02:31اگلے دن ہم سوریا اور اس کی ماں کو
02:33گاؤں کے سرپنج حریس چند کے گھر دیکھتے ہیں
02:36جہاں یہ کھانے پہ آئے ہوتے ہیں
02:38وہی پہ ہم ایک لڑکی کو دیکھتے ہیں
02:40جس کا نام ڈندنی ہے
02:42اور یہ ہمارے کہانے کی لیڈ ہے
02:44ڈندنی کو دیکھتے ہی سوریا اندازہ لگا لیتا ہے
02:47یہی کل مرگا چھرا کے بھاگ رہی تھی
02:49اور جس کا بنا چکر بیچارے سوریا نے ابھی ابھی کھایا ہے
02:59پسند کرنے لگے ہیں
03:00اسی سین میں ہم دیکھتے ہیں
03:02کہ گاؤں کا ڈاکٹر نندنی کو انجیکشن لگا رہا ہے
03:05جہاں یہ بھی ہمیں سمجھ آتا ہے
03:07کہ نندنی کو مرگی کے دورے پڑتے ہیں
03:09اگلے سین میں ہم سدھا کو دیکھتے ہیں
03:12جسے کووے نے چوچ مار دیا تھا
03:14یہ جنگل میں کہیں بے ہوش پڑا ہوتا ہے
03:17اور بہت بیمار لگ رہا ہوتا ہے
03:19اس کا پورا شریر گھاؤ سے بھرا ہوا ہوتا ہے
03:22جیسے کوئی بیماری لگ گئی ہو
03:23اگلے سین میں ہم سدھا نام کے ایک لڑکی
03:26اور کمار نام کے ایک لڑکے کو دیکھتے ہیں
03:29جو ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں
03:31اور چھپ چھپ کے ملتے ہیں
03:32اور نندنی سدھا کی دوست ہونے کے ناتے
03:35ان کی ملنے میں ہمیشہ مدد کرتی ہے
03:37اس بار سوریا ان کو ایسا کرتے ہوئے دیکھ لیتا ہے
03:41وہ تو اولیڈی نندنی کو پسند کرنے لگا تھا
03:43اس لئے وہ بھی ان کو ملوانے میں مدد کرنے کی بات کرتا ہے
03:47جس بہانے وہ نندنی کے ساتھ ٹائم بیتا سکے
03:50اب یوں ہی کچھ دن ایسے بیٹھ جاتے ہیں
03:52اگلی سین میں ہم دیکھتے ہیں
03:54کہ سوریا نندنی کو اپنی گاڑی میں گھر چھوڑ رہا ہوتا ہے
03:58جہاں اچھا موقع پا کر سوریا نندنی کو پرپوز کر دیتا ہے
04:02اور اسے شادی کی بات کرتا ہے
04:04لیکن کسی دوسرے خیالوں میں کھوئی نندنی
04:07اسے جواب نہیں دیتی
04:08اور وہاں سے چلی جاتی ہیں
04:10اگلے سین میں ہم دیکھتے ہیں
04:12کہ گاؤں میں اب ایک آدشی کی تیاری
04:14زور شور سے شروع ہو چکی ہے
04:16سب اپنے اپنے کام میں لگے ہوئے ہیں
04:18تب ہی وہاں سدھا آ جاتا ہے
04:20وہ بیمار اور تھکے ہوئے قدموں سے
04:22مندر میں خوز جاتا ہے
04:24اور خون کے اُلٹی کرنے کے ساتھ ہی
04:26مندر میں اپنا دم توڑ دیتا ہے
04:28مندر کا پنڈیت اسے بہت بڑا
04:30اپشگن مانتا ہے
04:31جس سے گاؤں پہ بہت بڑا خطرہ آ جائے گا
04:34اس سے بچنے کے لیے
04:36ایک پراشین کتاب مانگائی جاتی ہے
04:38جس میں گاؤں والوں کے
04:40سبھی پریشانی کا سمدھان رہتا ہے
04:42کتاب میں دیکھنے پہ
04:43گاؤں پہ آنے والے خطرے کا اشارہ
04:46پوری طرح سے مل جاتا ہے
04:47اور ساتھ میں ملتا ہے ایک اپائے
04:49جس سے ایک خطرے کو ٹالا جا سکتا ہے
04:51کتاب کے حساب سے اگر گاؤں کو
04:54آٹھ دشاؤں سے
04:55پورے آٹھ دن کے لیے منتروں سے باندھ دیا جائے
04:58جس کے چلتے کوئی بھی گاؤں والا
05:00گاؤں سے باہر
05:01اور کوئی باہر والا گاؤں کے اندر نہ آئے
05:04تو یہ پریشانی ٹل سکتی ہے
05:05اور اگر کسی پریشتی میں
05:07یہ نیم ٹوٹتا ہے تو گاؤں کو
05:09تباہ ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا
05:11اب ایک طرف گاؤں کو بند کرنے کی
05:14تیاری شروع ہو جاتی ہے
05:15وہی دوسرے طرف سوریا اپنی ماں اور دوست کے ساتھ
05:18گاؤں چھوڑ دیتے ہیں
05:19کیونکہ وہ لوگ تو گاؤں کے کبھی تھے ہی نہیں
05:21ادھر نندنی کو فرز مرگی کا دورہ آ جاتا ہے
05:24ڈاکٹر اس کا علاج کرنے کی کوشش کرتا ہے
05:27مگر افسوس
05:28دوائی ختم ہو چکی ہوتی ہے
05:30اور آخری سی سی بھی فوٹ جاتی ہے
05:32ڈاکٹر ہر بڑھا کر
05:34گاؤں کے پاس والے دوائی کے دکھان میں
05:36فون لگا کے ارجن دوائی مغوا لیتا ہے
05:39تاکہ گاؤں کی سٹیل ہونے سے پہلے
05:41دوائی آ جائے
05:41اور نندنی کی جان بچ جائے
05:43ادھر سوریا کو گاؤں کے باہر راستے میں
05:46کسی کا ایکسیڈنٹ ہوا دیکھتا ہے
05:48بات کرنے پہ پتا چلتا ہے
05:50کہ یہی دوائی لے کے گاؤں جا رہا تھا
05:53لیکن اب وہ دوائی لے جانے کی حالت میں نہیں رہتا
05:56اس لئے سوریا ماں اور دوست کو چھوڑ کے
05:58دوائی لے کے واپس گاؤں میں گھوس جاتا ہے
06:01اس کے گاؤں میں گھوسنے کے ساتھ
06:03ہی دوسری طرف
06:04گاؤں پوری طرح سے سیل ہو چکا ہوتا ہے
06:06اب نہ کوئی اندر سے باہر
06:08اور نہ باہر سے اندر آ سکتا ہے
06:10اگلے آٹھ دنوں کے لیے
06:12اب رات کو ہم سدھا کو دیکھتے ہیں
06:14جو چوری چھپے گاؤں کے سیل کو
06:17توڑتے ہوئے ریلوے سٹیشن
06:19چلی جاتی ہے
06:19جہاں کمار اس کا ویٹ کر رہا ہوتا ہے
06:22تاکہ یہ دونوں بھاگ کے شادی کر لے
06:24تھوڑی دیر بعد کمار سدھا سے
06:26بات کرتے ہوئے
06:27ریلوے ٹریک پہ آ جاتا ہے
06:29جہاں اچانک سے ایک ٹرین آ جاتی ہے
06:31اور کمار ٹرین کی نیچے آ کر مر جاتا ہے
06:34یہ سب سدھا دیکھتے ہی
06:35مانو ہپنوٹائزڈ ہو جاتی ہے
06:37جیسا ہپنوٹائزڈ
06:38کووہ کے کاٹنے پہ سدھا ہوا تھا
06:41وہ پھر سے گاؤں کی
06:42سیل توڑتے ہوئے گاؤں میں
06:44انٹر کر جاتی ہے
06:45جس سے یہ پکہ ہو گیا ہے
06:47کہ گاؤں کا سرکشہ کبچ
06:48اب ٹوٹ چکا ہے
06:49سدھا اور ہپنوٹائزڈ کی حالت میں
06:51مدوکی کے چھتے میں
06:53اپنا مو ڈال کے مر جاتی ہے
06:55اگرے صبح ہم
06:56سوریا اور پاروٹی کو
06:57ایک ساتھ دیکھتے ہیں
06:58تب ہی وہاں ڈندن ہی آ جاتی ہے
07:00وہ سوریا کو
07:01اس کی جان بچانے کے لیے
07:02تھینکس بولتی ہے
07:03اور اسے اپنی ماں کی آنکھنی نشانی
07:06ایک لوکٹ پینا دیتی ہے
07:07اور اشاروں میں
07:08اپنے پیار کا اظہار کر دیتی ہے
07:10اسی رات ہم پاروٹی کو دیکھتے ہیں
07:13جو جنگل میں کسی کے رونے کی آواز سنتی ہیں
07:15پاس جانے پہ وہ ایک آدمی کو دیکھتی ہے
07:18جو اصل میں گاؤں کا دودھ والا تھا
07:21جس کا نام سوری تھا
07:22وہ پاروٹی کی آنکھوں کے سامنے
07:24اپنا گلہ کاٹ کے مر جاتا ہے
07:26اگلی صبح ہم پاروٹی کو دیکھتے ہیں
07:28جو کی سوری دودھ والے کو مرتا دیکھنے کے بعد سے ہی
07:32وہ بھی الگ طرح سے ہپنوٹائزڈ ہو چکی ہے
07:34تب ہی اس کے کان کا درد پھر سے بڑھ جاتا ہے
07:38وہ گھر میں جا کے ایک نوکیلے پن کو
07:40اپنے کان میں گھوسا کے خود کو مار لیتی ہے
07:43گاؤں والے اور سوریہ گاؤں میں دو موت دیکھ چکے ہیں
07:46جس سے پنڈیت کو یہ شک ہو جاتا ہے
07:49کہ شاید کسی نے سیل توڑا ہے
07:50پر وہ اس بات کا پتہ نہیں کر پاتا
07:53شمشان گاؤں کے باہر ہونے کے کارن
07:56گاؤں والے مجبوری میں دونوں شریر کو گاؤں میں ہی
07:58کہیں جلا دیتے ہیں
08:00تب ہی گاؤں کے باہر ایک اگھوری یہ سب دیکھ لیتا ہے
08:03اور انہیں بتاتا ہے کہ سیل ٹوٹ چکا ہے
08:06اور جس کے چلتے چار لوگ پہلے ہی مر چکے ہیں
08:09سوریہ کو اگھوری کی باتوں میں سچائی لگتی ہے
08:12اور وہ اپنے رشتے دار پاروتی کے موت کے پیشے کا راز بھی پتہ لگانا چاہتا تھا
08:18اسی لیے وہ کھوچبین شروع کر دیتا ہے
08:20جس کے چلتے اڑھے جنگل میں سوری کی سائیکل ملتی ہے
08:23اور وہی پاس میں سدھا کی لاش
08:30کہ سدھا کی سدھائی وہ شخص تھی جس نے سب سے پہلے یہ سیل ٹوڑی
08:33تھوڑا اور پتہ کرنے پہ سوریہ کو یہ بھی پتہ چلتا ہے
08:37کہ کمار بھی ٹرین کے ایکسڈیٹ میں مارا جا چکا ہے
08:40دراصل سدھا نے کمار کو مرتے دیکھ لیا تھا
08:43جس سے وہ اپنوٹائز ہو گئی اور خود کی جال لے لی
08:46اس کو مدومتکی کے چھتے سے مرتے سوری دودھ والے نے دیکھ لیا تھا
08:51جس سے اب وہ ہپنوٹائز ہو کر پارواتی کے سامنے خود کو مار لیتا ہے
08:55پارواتی اس کو مرتے دیکھ خود کی جال لے لیتی ہے
08:59یعنی سوریہ کو یہ بات سمجھنے میں دیر نہیں لگی
09:02کہ جو بھی کسی کی موت کا ویٹنس ہوتا ہے
09:05اگلی موت اس کی خود کی ہو جاتی ہے
09:07سوریہ یہ سب بات پنڈیت کو بتاتا ہے
09:10تب پنڈیت اس سے پوچھتا ہے
09:11کہ آخری موت پارواتی کی ہوئی تھی
09:13تو اسے مرتے ہوئے کس نے دیکھا
09:16کیونکہ اب اس کی زندگی کو خطرہ ہے
09:18تب ہی سوریہ کو یاد آتا ہے
09:20کہ پارواتی کی ویٹنس نندنی تھی
09:22مطلب اب نندنی کو موت کا خطرہ ہے
09:24یہ سب سمجھتے سوریہ نندنی کو ڈھونڈنے نکل پڑتا ہے
09:28تب ہی وہ نندنی کو ہپنوٹائز حالت میں
09:30خوے میں کوتے ہوئے دیکھ لیتا ہے
09:32لیکن وہ جیسے تیسے نندنی کو بچا لیتا ہے
09:35اب نندنی کو بے ہوش حالت میں
09:38گاؤں کی بیچ میں لائے جاتا ہے
09:39اب یہ سب دیکھ پنڈیت کو
09:4112 سال پرانا
09:42اس عورت کا شعب یاد آ جاتا ہے
09:44اب شاید ایک ایک کر کے
09:46سب ہی گاؤں والے مارے جائیں گے
09:48اب پنڈیت اس پریشانی سے نپٹنے کے لیے
09:51پھر سے وہ پراشین کتاب مانگواتا ہے
09:53ادھر سوریہ ڈاکٹر سے
09:5512 سال پہلے کے
09:56اس شراب کے بارے میں پوچھتا ہے
09:59جہاں ڈاکٹر اسے بتاتا ہے
10:00کہ 12 سال پہلے
10:02گاؤں میں ایک مہاماری فیلی تھی
10:04جس کے چلتے گاؤں کے بچے
10:06ایک ایک کر کے مر رہے تھے
10:07ایک دن کسی گاؤں والے نے
10:09گاؤں کے باہر
10:10ایک آدمی جس کا نام وینکٹ تھا
10:12اور اس کی بیوی کو ایک گھر میں
10:14گاؤں کے ایک بچے کے اوپر
10:16کالا جادو کرتے دیکھا
10:17اس سے سبھی کو یہ سمجھنے میں
10:19دیر نہیں لگی
10:20کہ ان سبھی موتوں کے پیچھے
10:22ان کا کالا جادو ہے
10:23اس لئے گاؤں والوں نے مل کے
10:25ان دونوں کو آگ میں جلا کر مات ڈالا
10:27جہاں مرتے ہوئے
10:29اس عورت نے گاؤں کی بربادی کا
10:30شراب دے ڈالا
10:31ادھر پرچنگ کتاب پھر سے
10:33کھولی جاتی ہے
10:34اس بار پنڈت گاؤں والوں کو
10:36بتاتا ہے
10:37کہ اگر
10:37نندنی کو ایک بکسے میں
10:39بند کر کے
10:40گرہن کے سمجھ
10:41تب اپنا کونڈ ارپن کرے
10:43اور گرہن کے ترند بعد
10:44اس کے شریر کو جلا دے
10:46تو شتیہ نندنی کی
10:47باڈی تک ہی سیمیت رہے گی
10:49اور سب کچھ پھر سے
10:50ٹھیک ہو جائے گا
10:51تب ہی سوریا
10:52گاؤں والوں کو
10:53یہ سب کرنے سے
10:53روک دیتا ہے
10:54اور وہ گاؤں والے سے
10:56آٹھ گھنٹے کی
10:56مولت مانتا ہے
10:57جس میں وہ گاؤں کے
10:59باہر جا کے
10:59کوئی دوسرا
11:00اپائی ڈھونڈ کے لائے گا
11:02جس سے
11:03نندنی اور گاؤں والے
11:04سبھی کی جان
11:05ایک ساتھ بچ جائے گی
11:06سوریا
11:06سب سے پہلے
11:07بہروا کو
11:08ڈھونڈنے کے لئے
11:09نکلتا ہے
11:09کیونکہ وہ ہی
11:10اس جلتے ہوئے
11:11پریوار کا
11:12آنکھری سدستے تھا
11:13جو جندہ تھا
11:15تو شاید وہ
11:15یہ سب کرا رہا ہوں
11:16سوریا
11:17اسی اورپنیج میں
11:18جاتا ہے
11:19جہاں
11:19ہریس چند
11:20بہروا کو
11:21بارہ سال پہلے
11:22چھوڑ گیا آتا ہے
11:22وہاں پہنچنے پہ
11:24ہمیں پتا چلتا ہے
11:25کہ
11:25اورپنیج
11:26کئی سال پہلے ہی
11:27بند ہو گیا تھا
11:28اور جس کی وجہ
11:29بہروا ہی تھا
11:31وہ ہمیشہ
11:31منتر پڑھتا رہتا تھا
11:32اور کلاسس میں
11:33اپنی ماں باپ کی
11:34جلتی ہوئی
11:35فوٹو بنایا کرتا تھا
11:37اور ہمیشہ
11:37کوئوں سے بات کرتا
11:39اور اکیلے میں
11:40عجیب طرح کی
11:41سادنائی کرتا رہتا تھا
11:42ایک دن جب
11:43اورپنیج کے مالک
11:44نے اسے یہ سب
11:45کرنے سے روکا
11:46تو اس نے
11:47اپنے منتروں سے
11:55کوریا کو
11:56اورفریج میں
11:56بہروا کے نام
11:57ملنے پر
11:57وہ اپنی
11:58خوش جاری رکھتا ہے
11:59وہ بہروا پہ
12:00ڈھونڈتے ہوئے
12:01اسی دشا میں
12:02نکل پڑتا ہے
12:03جس دشا میں
12:03بہروا کو
12:04آخری بار دیکھا گیا تھا
12:05آگے راستے میں
12:07وہ
12:07اگھورا سے
12:08ملتا ہے
12:08جسے وہ
12:09بتاتا ہے
12:10کہ گاؤں میں
12:10کسی کی موت ہوتے
12:11جو بھی دیکھتا ہے
12:12اس کی ہی
12:13اگلی موت ہو جاتی ہے
12:14اگھورا
12:15اسے بتاتا ہے
12:16کہ یہ طریقہ
12:17سو سال پہلے
12:18نر سنگھار کے لیے
12:19استعمال کیا جاتا تھا
12:20اب اس کا
12:21اگلا قدم
12:22پورے گاؤں کی
12:23بلی کے ساتھ ہوگا
12:24اب اگھورا
12:25اور سوریا
12:26پہروا کو
12:26ڈھونڈتے ہوئے
12:27گفہ میں
12:27جا پہنچتے ہیں
12:28گفہ میں
12:29انہیں کالے جادو
12:30کا سارا
12:31استعمال ملتا ہے
12:32جس سے یہ
12:33صاف صاف ہو جاتا ہے
12:34کہ گاؤں پہ
12:34آنے والی
12:35یہ ساری
12:35مسئلیبتے
12:36اسے گفہ میں
12:37ہوڑنے والے
12:38کالے جادو
12:38سے شروع ہوئی ہیں
12:39وہاں
12:40انہیں وہی
12:41پراشین کتاب
12:42ملتی ہیں
12:42جس سے گاؤں والے
12:43ہر پلشانی میں
12:44استعمال کرتے ہیں
12:45اور یہاں
12:47ہمیں پتہ چلتا ہے
12:48کہ یہی
12:48اوریجنل کتاب ہے
12:49اور گاؤں والے
12:50دوارہ استعمال
12:51کی جانے والی
12:52کتاب غلط ہے
12:53جس میں سارے
12:54اپائے غلط ہیں
12:55جو صرف
12:55بوت کی طرف
12:56سبھی کو
12:56بھیج رہے ہیں
12:57یہی پہ
12:58سوریا کو
12:59ایک جھولا ملتا ہے
13:00جس میں ہم
13:00کمار
13:01سدھا کے
13:02لور کی
13:02آئی ڈی دیکھتے ہیں
13:03جس سے یہ
13:04صاف صاف ہو جاتا ہے
13:05کہ کمار ہی
13:06بھیروا ہے
13:07اس نے
13:08اپنے ماں باپ کی
13:09موت کا بدلہ
13:09لینے کے لیے
13:10پہلے سدھا سے
13:11پیار کا ناٹک کیا
13:12پھر سدھا کو
13:13گاؤں کا سیل
13:14توڑنے پہ
13:14مجبور کیا
13:15پھر سدھا کی
13:16آنکھوں کے سامنے
13:17خود کو مار لیا
13:18اور اس کی
13:19باڈی میں
13:19انٹر کیا
13:20اور پھر سدھا
13:21کو مارنے پہ
13:22مجبور کر دیا
13:23اور اسی طرح
13:24اگلے اور اس سے
13:25اگلے کی باڈی میں
13:25گھس کے
13:26اسی کو مارنے پہ
13:27مجبور کیا
13:28لیکن اتنا کچھ
13:29بھیروا اکیلے
13:30نہیں کر سکتا تھا
13:31جس کا صاف
13:32مطلب ہے کہ
13:33گاؤں میں سے
13:34کوئی ہے
13:34جو بھیروا کے
13:35ہر قدم میں
13:36اس کا شروع سے
13:37اس کا ساتھ دے رہا تھا
13:38اور وہ ابھی بھی
13:39زندہ ہے
13:40جب تک وہ
13:41نہیں مر جاتا
13:42تب تک سب ہی
13:43گاؤں والوں کو
13:43اکے کر کے
13:44مرنا ہوگا
13:45ادھر آٹھ گھنٹے
13:46کی مولت پوری
13:47ہونے پہ
13:47گاؤں والے
13:48ندنی کو
13:49بچسے میں
13:49ڈال کے
13:50اکے کر کے
13:51اپنا
13:51ارپن کرنے
13:53لگتے ہیں
13:53ادھر سوریا
13:54اور اگورا
13:55گاؤں کی طرف
13:55نکل پڑتے ہیں
13:56اس انسان کو
13:57ڈھونڈنے کے لیے
13:58جو یہ سب
13:59کروا رہا ہے
14:00سوریا کو
14:01آنے میں
14:01دیر ہو جاتی ہیں
14:02جب وہ
14:03گاؤں پہنچتا ہے
14:04تب تک سارے
14:05گاؤں والے
14:05جنہوں نے
14:06بھی
14:06رکھت ارپن کیا تھا
14:07وہ سبھی
14:08کی سبھی
14:09تنتر کے
14:10بچ میں
14:10آ چکے ہوتے ہیں
14:11اگورا
14:12سوریا کو
14:13گاؤں میں
14:13جا کے
14:13اس آدمی
14:14کو
14:14ڈھونڈنے
14:15کو
14:15کہتا ہے
14:16جو
14:16یہ سب
14:16کروا رہا
14:17ہوتا ہے
14:18سوریا
14:18حریش
14:19چند کے
14:19گھر جاتا ہے
14:20کیونکہ
14:20وہیں
14:21اکلودہ تھا
14:21جو
14:22تنتر کے
14:22بچ میں
14:23نہیں آیا تھا
14:24اس لئے
14:24اس کو
14:24حریش
14:25چند پہ
14:25شک ہوتا ہے
14:26مگر
14:27حریش
14:27چند
14:27گھر میں
14:27نہیں
14:28ملتا
14:28تب ہی
14:29سوریا
14:29اس گھر
14:29کی ایک
14:30تیکھانے
14:30میں
14:30جا پہنچتا ہے
14:31جہاں
14:32اسے
14:32سالوں سے
14:33ہو رہے
14:33تنتر
14:34ودیہ
14:34کے
14:34نشان
14:35ملتے ہیں
14:36حریش
14:36چند
14:37بھی
14:37اسے
14:37مل جاتا
14:38ہے
14:38اور
14:38اسے
14:39سچ
14:39پوچھتا
14:40ہے
14:40اب
14:41یہاں
14:41پہ
14:41کھلتا ہے
14:42اس
14:42کہانی
14:42کا
14:42سب سے
14:43بڑا
14:43رات
14:43تو
14:44اس
14:44دن
14:44پتی
14:45پتنی
14:45کے
14:46آگ
14:46میں
14:46جلنے
14:46کے
14:46بعد
14:47ان کے
14:47بیٹے
14:48بھی
14:48رف
14:48کو
14:48اور
14:49فریج
14:49بھیج
14:49دیا
14:50گیا
14:50تھا
14:50لیکن
14:51پریوار
14:51تین
14:52لوگوں
14:52کا
14:52نہیں
14:52بلکہ
14:53چار
14:53لوگوں
14:53کا
14:54تھا
14:54وہ
14:54آخری
14:55میمبر
14:55تھی
14:55نند
14:56دنی
14:56جو
14:56تب
14:57کافی
14:57چھوٹی
14:57تھی
14:58اور
14:58اسی
14:58گھر
14:58میں
14:59چھپی
14:59پڑی
14:59تھی
14:59اس
15:00کے
15:00رونے
15:01کی
15:01آواز
15:01سنگی
15:01حری
15:02چند
15:02نے
15:03اسے
15:03وہاں
15:03سے
15:03لے
15:04جا
15:04کے
15:04اپنی
15:05بیٹی
15:05کی
15:05طرح
15:05گاؤ
15:06والے
15:06اسے
15:10بھی
15:10مار
15:10دیتے
15:11اور
15:11بھیرف
15:12کا
15:12ساتھ
15:12وہی
15:13دے
15:13رہی
15:13تھی
15:13جو
15:14خود
15:14بھی
15:14تنتر
15:14کرتی
15:15تھی
15:15اتھر
15:16نندنی
15:16اور
15:16اس کے
15:16اندر
15:17کا
15:17بھیرف
15:17اگھورا
15:18سے
15:18لڑکے
15:19اسے
15:19گھائل
15:19کر
15:20دیتے
15:20ہیں
15:20اور
15:21اپنی
15:21تنتر
15:21کریہ
15:22سے
15:22اسی
15:22پیڑ
15:23میں
15:23آگ
15:23لگا
15:23دیتے
15:24ہیں
15:24جس
15:24میں
15:2412
15:25سال
15:25پہلے
15:25اس کے
15:26ماں
15:26باپ
15:26جلے
15:26تھے
15:27اب
15:27وہ
15:27سبھی
15:28گاؤ
15:28والوں
15:28کو
15:28آگ
15:29میں
15:29جانے
15:29کا
15:30کمانڈ
15:30دیتی
15:30ہے
15:31جس
15:31وہ
15:31اپنے
15:32ماں
15:32باپ
15:32کا
15:32بدلہ
15:33پورا
15:33کر
15:33سکے
15:33اور
15:34گاؤ
15:34والے
15:34سب
15:34ہی
15:34سب
15:35مر
15:35جائے
15:35لیکن
15:36تب
15:36سوریہ
15:37وہاں
15:37پہ
15:37آ جاتا
15:38ہے
15:38اور
15:38کہتا
15:39ہے
15:39کہ
15:39یہ
15:39سب
15:39غلط
15:40ہے
15:40جس
15:40پہ
15:40نندنی
15:41کہتی
15:41ہے
15:41کہ
15:41گاؤ
15:42والوں
15:42نے
15:42میرے
15:43پریوار
15:43کے
15:44ساتھ
15:44غلط
15:44کیا
15:45اصل
15:45میں
15:45وینکٹ
15:46کمار
15:47اور
15:47نندنی
15:47کے
15:47پتا
15:48ایک
15:48اچھے
15:48انسان
15:49تھے
15:49ان کی
15:50پتنی
15:50کی
15:50کو
15:50شروعات
15:51سے
15:51مرگی
15:51کے
15:51دورے
15:52پڑتے
15:52تھے
15:52جسے
15:53ٹھیک
15:53کرنے
15:54کے
15:54لیے
15:54وینکٹ
15:54نے
15:54کئی
15:55صدیہ
15:55سیکھی
15:56تھی
15:56اور
15:56اسی
15:57صدیہ
15:57سے
15:57وہ
15:58گاؤ
15:58میں
15:58مرنے
15:58والے
15:59ماسوم
15:59بچوں
15:59کو
15:59ٹھیک
16:00کرنا
16:00چاہتے
16:01تھے
16:01مگر
16:01ان کے
16:02کچھ
16:02کرنے
16:02سے
16:02پہلے
16:03ہی
16:03گاؤں
16:04والے
16:04ان کو
16:04غلط
16:04تمجھ
16:05مار
16:05ڈالتے
16:06ہیں
16:06یہ
16:06سب
16:06کھنے
16:07کے
16:07بعد
16:07سوریہ
16:08نندنی
16:08کو
16:09گاؤں
16:09والوں
16:09کو
16:09مار
16:10کرنے
16:10کی
16:10بات
16:11کرتا
16:11ہے
16:11لیکن
16:12نندنی
16:12رکھنے
16:12کا
16:12نام
16:13ہی
16:13نہیں
16:13لیتی
16:13تو
16:14سوریہ
16:14خود
16:15کو
16:15چاکو
16:15سے
16:15نقصان
16:16پہنچا
16:16لیتا
16:16ہے
16:17کیونکہ
16:17اس کو
16:17لگتا
16:18ہے
16:18کہ
16:18نندنی
16:18اسے
16:19من
16:19پیار
16:19کرتی
16:20ہے
16:20اور
16:20اس کو
16:21یوں
16:21مرتا
16:21نہیں
16:21دیکھ
16:22سکتی
16:22اور
16:22ایسا
16:23ہی
16:23ہوتا
16:23ہے
16:23نندنی
16:24سب
16:24کو
16:24چھوڑ
16:25سوریہ
16:25کے
16:25پاس
16:26چلی
16:26جاتی
16:26ہے
16:26تب
16:27سوریہ
16:27پیار
16:28کے
16:28بہانے
16:28نندنی
16:29کو
16:29پیچھے
16:29چاکو
16:30مار
16:30دیتا
16:30ہے
16:31جس
16:31سے
16:31تنتر
16:32شکتی
16:32ختم
16:32ہو جاتی
16:33ہے
16:33یہاں
16:34سوریہ
16:34کو
16:34پتا
16:34ہوتا
16:35ہے
16:35کہ
16:35اسے
16:36اپنے
16:36پیار
16:36کا
16:36بلیدان
16:37دینا
16:37ہی
16:37ہوگا
16:38اور
16:38نندنی
16:38کو
16:39مارنے
16:39سے
16:39ہی
16:39وہ
16:40اور
16:40اس کے
16:40اندر
16:40کا
16:41بھیروا
16:41دونوں
16:42ختم
16:42ہو
16:42سکتا
16:42ہے
16:43اور
16:43اسی
16:43کے
17:02بچ
Be the first to comment