Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
The Punjab government has launched a powerful and decisive crackdown against the drug mafia, marking a significant step toward ensuring public safety and a drug-free society. With intensified operations, strict enforcement, and coordinated action, authorities are sending a strong message that drug trafficking will not be tolerated. This bold move reflects the government’s commitment to protecting youth, strengthening communities, and restoring peace across the province.

Category

🗞
News
Transcript
00:00foreign
00:30پنجاب حکومت نے
00:31ڈرگز کے خلاف جو بڑے بڑے
00:34سمگلر ہیں ان کے خلاف
00:36کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا
00:37اور سی سی ڈی کو یہ اختیار
00:40دیا گیا کہ ان کی ایک فرس مرتب
00:42کی جائے میں سمجھتا ہوں
00:44یہ ایک اچھا اقدام ہے پنجاب
00:46حکومت کا اس سے پہلے بھی
00:48بہت سے اقدامات کیے گئے
00:50جس کا میں ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں
00:52کہ جب وزیراعلا پنجاب
00:54مریم نواز صاحبہ تشریف لائیں
00:56انہوں نے اوتھ لیا
00:57اس کے آنے کے فوراں بعد انہوں نے
01:00پولیس کو یہ اختیار دیا
01:02اور اس وقت پنجاب
01:04جو جیلوں میں جو میرے پاس فیگر ہیں
01:06تقریبا نیر باورد دس ہزار کے قریب
01:08جو ڈرگ سیلر ہیں
01:10وہ
01:11جیلوں کے اندر بند ہیں
01:13تو یہ بھی ایک اچھا قدم تھا لیکن اس کے
01:16باوجود ڈرگ کی سپلائی میں
01:18ڈرگ کے استعمال میں کوئی کمی نہیں ہوئی
01:20پھر حکومت نے
01:22وزیراعلا پنجاب
01:24محترمہ مریم نواز صاحبہ نے جو فیصلہ
01:26کیا ہے میں سمجھتا ہوں
01:28یہ ایک اچھا موڈل ہے جو متعرف کروا
01:30رہی ہیں اس سے
01:32ہمیں ڈرگز کو کم کرنے میں
01:34مدد ملے گی لیکن ایک اور بات
01:36کا میں ذکر کرنا چاہتا ہوں
01:38کہ آپ
01:40سپلائی کو روک کر
01:43مسئلے
01:44کا حل تلاش نہیں کر سکتے
01:46سپلائی کو روکنے کے لیے
01:48سب سے پہلے ہمیں
01:50ڈیمانڈ ریڈیکشن پہ بھی کام کرنا
01:52ضروری ہے ایک طرف جب ہم
01:55سپلائی ریڈیکشن کریں گے دوسری طرف
01:56ہمیں ڈیمانڈ ریڈیکشن کے لیے بھی جو
01:58انٹرنیشن جو پروینشن کے سٹینڈرڈ ہیں
02:00جو انٹرنیشن ہیں ان کو
02:02متعرف کروانا ضروری ہے یعنی
02:04ہمارے ہم بدقسمتی سے علاج
02:06مالجے کی کوئی سہولیات
02:08میسر نہیں ہے ہمارے ملک
02:10میں خاص کر میں پنجاب کی بات کر رہا ہوں
02:12اس لاہور شہر میں مجھے کئی سال
02:14ہوگے کام کرتے ہوئے ہمارے
02:16ہاں لاہور میں علاج
02:18مالجے کی سرکاری سطح پر کوئی
02:20ایسی سہولت نہیں ہے جس میں ہم
02:22ڈرگ ڈیس کو بیش سکیں
02:24ہمارے پاس ایک ہسپیٹل ہے
02:26باقی پانچ شہ ہسپیٹل میں
02:28پانچ پانچ بیڈ اویلیبل ہے لیکن وہاں
02:30پہ بھی ڈاکٹر کوئی بھی اڈمیشن کے لیے
02:32تیار نہیں ہے اس کے
02:34ساتھ ساتھ ایک اور سب سے بڑا مسئلہ
02:36یہ ہے کہ ہم نے سپلائی کو روکا
02:44مال کر رہے ہیں اس میں خواتین کی تعداد
02:46بہت زیادہ بڑھ رہی ہے ہسٹل میں رہنے والی
02:48بچیوں کی یہ انورسٹی کے ہسٹل
02:50یا پرائیوی ہسٹل میں رہتی ہیں جو
02:52گروہ سے کام کاج کے لیے آئی ہیں
02:54مختلف شہروں سے
02:56اس بڑے شہر میں آئی ہیں
02:57ان میں بھی ڈرگ کا استعمال بڑی تیز
03:00اور اس وقت جو فیورٹ
03:01ڈرگز ہے وہ ہے آئیس
03:04اور اس کے ساتھ ساتھ
03:06میری وزیرالہ
03:07پنجاب محترمہ مریم نواز صاحبہ سے
03:14چکا ہوں میڈیا کے ذریعے
03:15کہ آپ اپنی والدہ کے نام
03:18ایک ڈرگ اڈکس کا فیمیل
03:20کے لیے ہسپیٹل بنا دیں لاہور میں
03:22مادل پروگرام شروع کریں میں آپ کو
03:24ہونسٹی یہ بات بتانا چاہتا ہوں
03:26کہ بہت سے لوگوں سے گھروں سے
03:28ہماری ہیپ لائن پر فون آتا ہے
03:30کہ میری بہن میری بیٹی
03:32نشہ کر رہی ہے
03:34اس کے علاج کے لیے کوئی سہولتیں نہیں ہیں
03:36پرائیویٹ سیکٹر میں علاج اتنا مہنگا ہے
03:38یقیناً معاشی حالات
03:40اس قسم کے ہیں
03:41کہ لوگ افورڈ نہیں کر سکتے
03:44اور پھر یہ ایک ایسی بیماری ہے
03:46جو بار بار ہوتی ہے
03:48تو اس کے لیے ہسپیٹل کی ضرورت ہے
03:51انٹرنیشن پروینشن کے جو سٹینڈر ہے
03:53تعلیمی داروں میں اویرنس کی ضرورت ہے
03:55ٹیچر کو ٹیچنگ سکل پر تربیت دینے کی ضرورت ہے
03:58اور نون ٹیچنگ سٹاف کو
04:00ورک پلیس پروگرام کے تربیت دینے کی ضرورت ہے
04:03بچوں کو بیسک لائف سکل زندگی گزارنے کی مہارتوں کی طرح تیار کرنے کی ضرورت ہے
04:08اور یہ سارے کام ہم کر رہے ہیں آر ریڈی
04:12لیکن حکومت اگر اس موڈل کو اڈاپٹ کرتی ہے
04:15تو میں سمجھتا ہوں
04:16کہ بہت سے چیزیں کم ہو سکتی ہیں
04:19ایک اور بات کا میں ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں
04:22کہ سپلائی ریڈیکشن کو کم کرنے سے
04:26ڈرگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہوگا
04:28کیونکہ اڈکشن میں یہ بات تیہ ہے
04:31کہ اگر ایک کرونک اڈکٹ ہے وہ ڈیورشن پہ چلا جاتا ہے
04:35تو آئندہ چند سالوں میں
04:37چند مہینوں میں
04:38جب آپ کو مارکٹ میں ادھر ڈرگ
04:41آئیس چرس شراب ہیرون نہیں ملے گی
04:44تو ابھی بھی بچے ڈیورشن پہ چلے گئے ہیں
04:47وہ فارماسوٹیکل کی وہ میڈیسن یوز کر رہے ہیں
04:50جو لائف سیونگ ڈرگ ہے
04:52اگر آپ کی باڈی کا لیول زیادہ ہے
04:56وہ سب ڈرگز کو استعمال کر چکا ہے
05:00اور اب اسے ضرورت ہے
05:02کہ اپنے باڈی کو لیول کو پورا کرنا ہے
05:05جب آپ کرونک اڈکٹ بن جاتے ہیں
05:07آپ ڈرگ کے بغیر نہیں رہ سکتے
05:09تو ایک وقت وہ آئے گا
05:11کہ فارماسوٹیکل انڈسٹری بوم کرے گی
05:13کیا ہم اس کے خلاف کی کریک ڈاؤن کریں گے
05:16ہمیں اس کے لیے
05:17سپلائی کو روکنے کے لیے
05:18ڈیمانڈ ڈیڈیکشن کی توجہ دینا
05:20ضروری ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended