Skip to playerSkip to main content
  • 6 hours ago
میرواعظ عمر فاروق نے اپنی مسلسل خانہ نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے واضح پالیسی مرتب کرنے کا مطالبہ کیا۔

Category

🗞
News
Transcript
00:00. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
00:30Raha ہے جو غازہ میں ہو رہا ہے جس طرح سے جس طرح سے بے گناہوں کا قتل عام
00:34وہاں پہ کیا جا رہا ہے جس طرح سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ بالکل جینوسائیڈ
00:37وہاں پہ کیا جا رہا ہے اور جو ڈیزگنیٹر نیوٹرل سپورٹس ہیں وہاں پر
00:41بھی بمباری کر کے جو ہے وہ بچوں کو عورتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
00:46ہر کوئی چاہتا ہے کہ یہ سلسلہ فوراں سے فوراں بند ہو سیز فائر ہو
00:51جانوں کا زیان جو وہاں پہ ہو رہا ہے وہ ختم ہو لیکن ایک بنیادی بات
00:56جو ہے وہ یہ ہے کہ جب تک پیس جو ہے وہ تب قائم ہوگا جب عدل ہوگا
01:01جب انصاف ہوگا یہ تو ٹھیک بات ہے کہ ایک جو پروپوزل آیا ہے جس میں
01:04کہ مسلمان کنٹریز نے بھی آٹھ مسلمان کنٹریز نے بھی اس کی حمایت
01:09کی لیکن ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جو انہوں نے نقاط
01:13اٹھائے تھے وہاں پہ ان کو یک سر جو ہے وہ تبدیل کر دیا گیا ہے جو بیس
01:17نقاطی پروگرام تھا اس میں سے جو اکس جو مین ایشوز ہیں جو فلسطین
01:21کے عوام کے لیے حقی خدرادیت کی بات ہے جو فلسطینل سٹیٹ کی بات
01:25ہے جو ان کے سرٹیومنیشن کی بات ہے وہ تو اس میں کہیں ہی نہیں
01:27تو میں سمجھتا ہوں کہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ جلد سے جلد وہاں سیز
01:32فائر ہو ہم نے بھی اس کو ویلکم کیا ہم بھی چاہتے ہیں کہ اس لیم مسلم
01:36دنیا جو ہے اس میں اپنا رول ادا کرے سپورٹ کرے اس عمل کو لیکن وہ
01:40عمل جو کی ڈیریکٹڈ ہو کہ فلسطینیوں کے حقوق بحال کیا جائے نہ
01:44کہ ان کو اکیپیشن کو مضبوط کیا جائے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ
01:48کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ایک جماعت کو ہم
01:51بالکل ڈس آرم کر دیں گے لیکن دوسری جماعت وہاں پہ وہاں رہے
01:54گی اور وہاں ان کو پورا وہ اختیار ہوگا اور جب تک لینڈ رائٹس
01:58فلسطینیوں کو نہیں دیے جاتے جب تک فلسطینین سٹیٹ کی جو بات ہے اس
02:03کو ایکسپٹ نہیں کیا جاتا کہ جو جو فلسطینی جو ایک ایک انڈپینڈنٹ
02:08فری فلسطین سٹیٹ کی جو ہم بات کرتے ہیں اس کو انڈورس نہیں
02:11کیا جاتا عالمی برادری کی طرف سے فلسطینیوں کی حقوق جو ہیں ان
02:15کو انڈورس نہیں کیا جاتا ان کی گارنٹیز نہیں دی جاتی کیونکہ
02:18آم نے دیکھا پچھلی بار بھی جب سیز فائر ہوا گارنٹی دی آزرائیل
02:22لیکن جو ہے وہ دوسرے ہی چار دن بعد جو ہیں انہوں نے پھر سیز فائر
02:25توڑ دیا تو سب سے پہلے جو ہے وہ عالمی برادری کو جو ہے وہ
02:30commitment لینا ہے جو ان issues پر جو کہ فلسطین کے عوام کے بنیادی
02:35حق ہیں اور بنیادی حقوق ہیں میں سمجھتا ہوں کہ اس پر کہاں سے
02:38کوئی compromise ہو سکتا ہے اور یہ اسلامی ممالی کی بھی یہ
02:43ذمہ داری ہے کہ وہ دیکھیں یہ ٹھیک ہے کہ پیس پیس ایک پیس
02:47فورس قائم کیا جائے گا جس میں کہ تمام اسلام دنیا آہ آہ وہ
02:51contribute کرے گی آہ گازہ کو rebuild کیا جائے گا بمباری
02:55ختم کی جائے گی لیکن اس کے بعد اصل مسئلہ ہے کہ کیا
02:58فلسطینیوں کو اپنے حقوق دیے جائیں گے اس پر تو میں سمجھتا
03:02ہوں کہ آہ کافی وہ جو ہے وہ confusion پیدا کر دیا گیا
03:06کیونکہ جو بات آہ ازرائیل نے کہی ہے اس میں تو ان چیز
03:10فلسطینین سٹیٹ کی اس میں کہیں بات نہیں ہے سلوٹیمنیشن کی
03:13اس میں کہیں بات نہیں ہے غزہ کے جو لینڈ پہ جو ہے بنیادی حق
03:17جو وہاں کے عوام کا ہے فلسطین کے عوام کا ہے اس پہ کوئی
03:20بات نہیں کی گئی ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس حوالے سے مسلم
03:24دنیا کو یہ بات یقینی بنانی ہے کہ اگر کوئی بھی پیس
03:28پروپوزل تب ہی قائم ہو سکتا ہے تب ہی ایفیکٹیو ہو سکتا
03:32ہے جب فلسطین کے عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے گا جسٹس کیا
03:36جائے گا آپ نے دیکھا کہ دوہزار انیس میں کے بعد جو
03:38situation بنی کہ لڈاک کا حصہ جو ہے وہ ہم سے جدا کر دیا
03:42گیا اس کو ویننٹریٹری بنا دیا گیا الگ یہاں بھی الگ کر
03:45دیا گیا تو میں سمجھتا ہوں کہ کہیں نہ کہیں وہ بھی ایک ایک
03:48ایک معاملہ ہے اس بارے میں جس طرح سے یہاں پہ ہم نے
03:53دیکھا کہ وہاں پہ جو انسانی جانوں کا زیان ہوا ہے ہمیں اس
03:58پر افسوس کی افسوس ہے اور ہم نے اس پر افسوس کیا بھی لیکن ہم
04:02یہ سمجھتے ہیں کہ یہاں تک issues کا تعلق ہے خاص کر اگر ہم جو
04:09مکشمیر کی بات کریں جو مکشمیر کے حوالے سے جو جب تک کوئی
04:13political initiative نہیں لیا جائے گا حکومت کی طرف سے
04:16تب تک میں نہیں سمجھتا کہ معاملہ آگے بڑھ سکتا ہے آپ
04:19دیکھ رہے ہیں کہ جہاں تک حکومت کی بات ہے حکومت غیر
04:23اختیاری حکومت بن گئی ہے ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے ان کے
04:26پاس کوئی power نہیں ہے powerless حکومت بن گئی ہے کوئی فیصلہ
04:30نہیں کر پاتے کوئی initiative یہ نہیں کر پاتے کسی معاملے پہ
04:33یہ کوئی بات نہیں کر پاتے ان کے کوئی چلتی نہیں ہے تو میں
04:36سمجھتا ہوں کہ کہیں نہ کہیں حکومت ہندوستان کو دیکھنا
04:40ہے کہ یہ سارا معاملہ کس direction میں وہ چلا رہے ہیں
04:43چاہے لاداک ہو چاہے جمع کشمیر ہو میں سمجھتا ہوں کہ جو
04:48force کی policy ہے جو طاقت کی policy ہے وہ مسائل کا حل نہیں
04:52ہے کہیں نہ کہیں ایک engagement اور dialogue چاہے لاداک کی
04:56حوالے سے ہو یا کشمیر کی حوالے سے ہو جب تک ان issues پر ہم
05:00بات نہیں کریں گے تب تک میں نہیں سمجھتا ہوں کہ دیر پہ
05:03آمن اور مسائل کا حل جو ہے وہ تلاش کیا جا سکتا ہے یہ جو
05:06بار بار قدگنے بندشے رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں بات کرنے سے
05:10رکا جا رہا ہے اور ایک authoritarian state جو مکشمیر کو بنا
05:14دیا گیا ہے جہاں ہم علماء کی ہم بات کریں اگر ہم معنی
05:18فلسطین پر بات کرنا چاہیں تو ابھی کسی نے بات کی ہوتی ہے
05:22تو اس پر قدگنے لگائی جاتی ہے کہ حکومت کی طرف سے کہ یہ
05:25نہیں بولنا ہے وہ نہیں بولنا ہے اماموں کو ڈرائیا جا رہا ہے
05:28دھمکایا جا رہا ہے میڈیا میں ہماری بات آئی نہیں رہی ہے جو
05:31ہمارا لوکل میڈیا یہاں پیچ ہے اخبارات کی بات کریں ہم
05:34اردو پریس کی بات کریں انگلیش پریس کی بات کریں اس میں
05:37ہماری بات کو بالکل جو ہے وہ اگنور کیا جا رہا ہے کوئی بھی
05:41ہمارا نقطہ نظر جو ہے وہ نہیں کیا جا رہا ہے تنظیموں پر بین
05:45لگایا جا رہا ہے دفتر لیے جا رہے ہیں
05:47ان کو سیل کیا جا رہا ہے
05:48تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ کیا طریقہ کار ہے
05:50دیکھیں اب
05:51بار بار ہم نے کہا ہے کہ بین لگانے سے
05:55سیل کرنے سے جلو میں
05:57لوگوں کو ڈالنے سے لوگوں کو
05:59جبرن خاموش کرنے سے
06:00میڈیا اگر سوشل میڈیا پر کوئی بات کرتا ہے
06:03تو شام کوئی اس کو جو ہے وہ
06:04درانے دھمکانے آ جاتے ہیں یہ کونسا جمہوری طرز
06:07ہے یہ تو کوئی جمہوری طرز ہے ہی نہیں
06:09کوئی جمہوری طریقہ کار ہی نہیں
06:10اس لیے حکومت اگر کہتی ہے
06:13جمہوریت جمہوریت جمہوریت
06:14تو جمہوریت ہے کہاں یہاں پر
06:16یہاں تو کوئی جمہوریت نہیں ہے
06:17مجھے پتا بھی نہیں ہوتا کہ آج میں کھلا ہوں
06:20کل بند ہوں پرسو پھر سے کھلا ہوں
06:22دو دن بعد چار تین جمعہ ہو گئے
06:24نجام مسجد ہمیں جانے دیا جا رہا ہے
06:27نواز پڑھنے دیا جا رہا ہے
06:28لوگ اسے بات کرنے دی جا رہی ہے
06:30میڈیا سے آج میں پتا نہیں کتنے مہینوں کے بعد
06:32جو ہے آپ لوگ اسے بات کرنے کی
06:34کاکہ موقع ملا ہے
06:35تو یہ میں کہنا چاہوں گا
06:37جو لوگ دلی میں بیٹھے ہوئے ہیں
06:39کہ ان کو اپنی کشمیر پالیسی کو
06:41ریتھنگ کرنا ہے اس سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا
06:44طاقت سے دبانے سے
06:45دیکھیں آپ دیکھیں عالمی حالات آپ دیکھیں
06:47غازہ آپ دیکھیں فلسطین آپ دیکھیں
06:49آپ باقی جگہ دیکھیں
06:51یہ issues جو ہیں
06:52ان کو آپ کو
06:54ایک ایک کھلے دل کے ساتھ آگے آنا ہے
06:57طاقت سے یہ مسئلے حال نہیں ہوں گے
06:59اور میں سمجھتا ہوں کہ آج جو issues ہمارے پاس ہیں
07:02بہت issues ہیں
07:02ایک طرف سے ہمارے اپنے problems ہیں
07:04دوسری طرف سے آپ دیکھیں کہ وقف کا مسئلہ ہے
07:06وقف کا issue جو ہے اس پر بھی
07:08جو ہے وہ ہمیں بات کرنے نہیں دی جاتی ہے
07:10ہم نے پیشلے بار میٹنگ بھی بلائی تھی
07:12اس پر بھی روک تیدی کر دی گئی
07:14کیونکہ یہ مسلمانوں کے ایک ملنے مسئلہ ہے
07:17اس پر تو ہم سب ایک ہیں
07:18ایک policy اور ایک سونچ کے ساتھ ہمیں آگے چلنا ہے
07:21کیسے ہم اپنے اداروں کو
07:22institutions کو بچا سکے
07:23کیسے ان کا ہم تحفظ کر سکے
07:25یہ مسلمانوں کی میراس ہے
07:27یہ مسلمانوں کی امانت ہے
07:28اور اس امانت کو دیکھوال کے لیے
07:30ایک جو system ہے وہ ہمیں قائم کرنا ہے
07:32اس میں حکومت کیوں بار بار
07:33مداخلت اور دخل اندازی کر رہی ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended