Skip to playerSkip to main content
  • 6 weeks ago
جموں وکشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع اچھہ بل مغل گارڈن سرکاری آمدنی کا ایک ذریعہ ہے، جبکہ یہ خستہ حالی کا شکار ہے

Category

🗞
News
Transcript
00:00باری کشمیر
00:06باری کشمیر
00:10باری کشمیر میں موجود مغلباغات کا
00:11نہ صرف یہاں کی سیاحت میں ایک اہم کردار ہے
00:14بلکہ یہ مقامات یہاں کی
00:16ثقافتی ورثے کا بھی اہم حصہ ہے
00:18اچھابل مغلباغ بھی ایسے ہی
00:20باغات میں شامل ہے
00:21جو جنوبی زلہ انتناگ میں اچھابل کے مقام پر
00:24پیر پنجال کے سرسبز پہاڑی
00:26کے دامن میں واقع ہے
00:27یہ باغ چنار اور سروبر کے درختوں سے
00:29ڈھکا ہوا ہے باغ کے دامن میں ایک وسیع چشمہ بھی بہتا ہے جو اس کی شان
00:34کو دوبالہ کرتا ہے خوبصورتی اور قدیم طرز تعمیر کے لحاظ سے مغلباغات
00:39میں سے اچھا بل سیاہوں کی پسندیدہ جگہ ہے دیکھیں میں آپ کو کہوں اچھا
00:44بل جو ہے اچھا بل ایک پرانا قصبہ ہے اچھا بل مغل گارن مغلو نے
00:50بنایا ہے پہلے زمانے میں بہت اچھا ہوا کرتا تھا مغلو نے ہمیں بہت
00:56اچھی طرح سے ہمارے حوالے کیا تھا ہمارے جو بھی ہیں ان کے حوالے
01:02کیا تھا مگر آج اگر اس کی حالت دیکھیں وہ بہت بہت خراب ہو چکی
01:07ہے اگر میں بات کروں معمولی بارش آنے کی صورت میں وہاں بیٹھنے
01:12کے لئے کوئی جگہ نہیں ملتی ہے لائٹوں کی بات کروں میں لائٹیں
01:17بے گار پڑی ہوئی ہے یہاں پہ ارسفلنگ کہیں نہیں ہے گاس
01:21کہیں نہیں ہے جو وہ بلڈنگیں بنی ہے ان کی حالت بہت خراب ہو
01:25چکی ہے کہنے کا مطلب ہے ہر طرح سے ہمارا بارگ جو ہے
01:29ڈیولیمٹ کے لہاں سے پیچھے رہ گیا ہے ضرورت اس بات کی ہے
01:33اس کو ڈیولپ کرنے کی ضرورت ہے بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے جب
01:37اس نے پچھلی تفہہ کام لگایا گیا ہے جو ہمارے فاؤنٹین
01:40وہاں پہ چل رہے تھے جو ہی اس پہ کام لگایا گیا اور وہ بے کار ہو
01:45چکے ہیں اور جب چلتے ہیں وہ جان ایک ہوتی ہے وہ اس اچھا بل بارگ
01:50میں مگر بدقسمتی سے وہ بھی ہم ناکا رہا ہو چکے ہیں دیکھیں یہی
01:55ایک بہت بڑا کنسرن ہے میں آپ کو بتاؤں ایک کروڑ لگ بگ دو
01:59لاکھ کے قریب آج جو باگ ہے ہمارا کہ وہ آکشن پہ ہوا ہے مگر
02:04اگر بات کی جائے تو دو لاکھ دس لاکھ واپس نہیں دے رہے ہیں میں
02:10کہ رہا ہوں کہ جو ہوتا ہے آکشن ایک کروڑ دو لاکھ پہ ہوا ہے مگر
02:16پیسے لگانے ہی بات ہے تو سرکار کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے ہاں
02:21پہ تو ضرورت ہے ڈاولومیٹ کرنے کی ضرورت ہے بہت سے کام کرنے
02:26پڑے گئے جس طرح باگ کی گارڈن میں اگر میں مگل گارڈوں کو کرنا
02:29کی بات کرو پیر گام کی بات کرو زونہ مرک کی بات کرو کشمیر میں
02:33کہی پہ بات کرو ایک باگ ہے جو اچھا بل باگ ہے وہ پیچھے رہ گیا ہے
02:37مورخین کے مطابق اچھا بل گارڈن افتدائی طور پر مغل شہنچہ جہانگیر
02:41کی بیوی نور جہان نے سولہ سو بیس عیسوی میں تعمیر کروایا تھا
02:45بعد میں اسے شاہ جہان کی بیٹی جہان آرہ نے سولہ سو چونتیس سے
02:49سولہ سو چالیس عیسوی کے درمیان دوبارہ بنوایا تھا جبکہ
02:53ڈوگرہ راج کے دوران گلاب سنگھ نے تجدید و مرمت کے چھوٹے
02:56موٹے کام بڑے پیمانے پر کروائے تھے اس سے بہت خوبی اندازہ
03:00لگایا جاتا ہے کہ ہر دور کے بادشاہوں نے باغ کی شاد کو
03:03بحال رکھنے میں اپنا بھرپور تاہن دیا ہے
03:06بلکل یہ اگر کشمیر کی بات کریں گے تو خوش قسمتی کی بات
03:09تھی کہ یہاں پہ مغلوم کی جانے سے بہت سارے باغات جو ہے
03:12تیار کیے گئے تھے تعمیر کیے گئے تھے جو کہ یہاں پہ
03:15بیروں ملک کے سیاہوں کے ساتھ ساتھ جو یہاں پہ جم کشمیر کے
03:19اطرافوں اکناف سے لوگ یہاں پہ گھومنے کے لیے آتے تھے
03:22سہر و تفریق کے لیے وہ کافی خوش ہوتے تھے یہاں پہ آکے
03:24بلکل اگر ہم بات کریں گے اچھا بل گارن کی جو کہ یہاں پہ
03:27مغلوم نے تعمیر کیا تھا لیکن تب سے اس کی روایت جو رہی تھی
03:31بلکل مغلوم کے دانچے جو یہاں پہ بنے ہیں
03:33بدقسمتی سے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ وہ جونکہ تو پڑے ہیں
03:37اس میں کوئی رینویشن نہیں کی جاری ہے نہ ہی کوئی تعمیر
03:39ترقی کے حوالے سے ان پہ کوئی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں
03:42پوری طرح سے خستہ حالی کا شکار ہو رہے ہیں اور یہاں پہ
03:45اگر بات کریں گے جو گھنڈری یہاں پہ جو مانی جاتی تھی
03:48جانی جاتی تھی اچھا بل گارن کی اچھا بل پارک کی
03:50لیکن آج آپ دیکھئے یہاں کی حالت بلکل پارکس میں
03:53کہیں پہ گھنڈری لے نظر نہیں آ رہی ہے کوئی بھی گاس نہیں ہے
03:56حالانکہ اگر اس سال کی بات کریں گے تو انہوں نے
03:58ٹینڈرہ اٹھ کیا ہے ایک پروڑ دو لاکھ روپے اس میں اصول ہیں
04:02لیکن اگر اس میں تیس لاکھ ہی خطرہ کیا جاتا
04:05تو یقینی طور پہ اس بہاگ کی جو ہے
04:07چہرہ ہی اس کا شک و صورت ہی بدل جاتی
04:09اور لوگ بھی یہاں پہ خوش ہوتے
04:11لیکن یہاں پہ اگر تیوریسٹر آ بھی رہے ہیں
04:12لیکن آنے کے بعد سہر و تفریق کے بعد
04:14کئی نہ کوئیوں مایوسی کا شکار ہو جاتے ہیں
04:16کیونکہ اس طرح سے اس کو جو ہے
04:18سنوارہ نہیں جا رہا ہے
04:20اس کی تامر ترقی کے حوالے سے اقدامات نہیں اُڑائے جا رہے ہیں
04:23جس کی وجہ سے ان کو جو ہے
04:24یہاں پہ آکے مایوسی ان کے چہروں پہ اٹھا جاتی ہے
04:27ہم بار بار جو ہے
04:29فلوری کلچر ڈیپارٹمنٹ یا انتظامیہ کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں
04:32ان کے نوٹس میں کافی بار رہا ہے
04:34کہ اس کی تامر تجدید کے لیے اقدامات اٹھائے
04:37تاکہ یہاں پہ جو بھی سیعہ لوگ آتے ہیں
04:39یا لوکل کیورسٹر جو بھی آتے ہیں
04:40یہاں پہ محضوظ ہو جائے
04:42نہ کہ مایوس ہو جائے
04:43تو ہم ایک بار پھر آپ کی مادیم سے
04:45یہ کہنا چاہتے ہیں انتظامیہ سے
04:47کہ اس باگ کی طرف دیان دیں
04:49کیونکہ دن بدن اس میں جو ہے
04:50سیعہ ہم کی رہداد میں
04:52اس میں کمی واقعہ ہو رہی ہے
04:53کیونکہ اگر یہی حالت رہی
04:55تو آنے والے وقت میں
04:55یہاں پہ کوئی ٹیورسٹر نظر نہیں آئے گا
04:57لیکن افسوس ہے کہ
04:58اکیسویں صدی کی حکومتوں نے
05:00اس روایت کو آگے نہیں بڑھایا
05:02یہی وجہ ہے کہ اچھا بل
05:03مغلباہ خستہ حالت میں ہیں
05:05ہٹس کی چھت اور دیواریں
05:06بوسیدہ ہو چکی ہیں
05:07جس کی وجہ سے وہ کبھی بھی
05:09منہدم ہو سکتی ہے
05:11وہیں پابندی آئید ہونے کے
05:12باوجود باغ کے اندر
05:14پولیتین لے جانے کی
05:15کھلی چھوٹ دی گئی ہے
05:16جس کی وجہ سے
05:17باغ میں پولیتین اور پلاسٹک
05:19کے ڈھیر چاروں طرف نظر آ رہے ہیں
05:21جس سے مغلباہ
05:23بے رونخ سا لگنے لگا ہے
05:24انہوں نے حکام سے
05:25توجہ کی اپیل کی ہے
05:27اس سلسلے میں
05:28ہمارے نمائندے نے
05:29متعلقہ افسران سے
05:30باتچیت کرنے کی کوشش کی
05:31ڈسٹرک فلوری کلچر
05:33افسر مظہر انساری
05:34نے کیمرے کے سامنے
05:35اس بارے میں
05:36کچھ بھی کہنے سے
05:37انکار کر دیا
05:38انہوں نے یقین دہانی کرائی
05:39کہ اگلے برس کے بجٹ میں
05:40مغلباہ کی مرمت کے لیے
05:42رکومہ دستیاب ہوں گے
05:44جس کے بعد
05:45باہ کی مرمت کی جائے گی
05:46ای ٹی وی بھارت کے لیے
05:48انتناک سے میرے شواک کی ریپورٹ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended