Skip to playerSkip to main content
منڈی بہاؤ الدین میں 1 مرلہ زمین کا قبضہ ، پنجاب پولیس کا بڑا آپریشن ، کون غلط کون درست ؟ فیصلہ آپ کا ۔۔۔۔

#pujabpolice #DPOmandibahauddin #yasirshami #Maryamnawaz #foryou #trending

Category

🗞
News
Transcript
00:00Pajab pula s cha gheye eh gharib nu pajinti la gheye eh tihide samanne kot kotke peo di tambi la gheye eh
00:18ڈنکا وجاہ گئیے
00:28ڈنکا وجاہ گئیے
00:28ڈنکا وجاہ گئیے
00:30منڈی بہاودین پولیس
00:33کا کارنامہ آج کی ویڈیو
00:35میں آپ سنیں گے
00:36تو اپنے کانوں کو ہاتھ لگائیں گے
00:39اور سوچیں گے کہ یہ پولیس
00:41کی افسران ہے
00:41یہ ویڈیو آپ اپنی سکرین پر دیکھئے
00:44اس ویڈیو میں آپ یہ پنجاب پولیس
00:47کے اہلکار دیکھئے دندناتے
00:49ہوئے ان کے گھر میں داخل ہوئے ہیں
00:50ماں کو مارا گیا بچی کو مارا گیا
00:53اور تو اور ظلم و بربریت
00:55کی جو انتہا ہے باپ
00:57کی شلوار اتار دی گئی
00:58اور جس طریقے سے شلوار اتاری گئی
01:00اس پرائیوٹ پارٹ کو ہم بلر کر رہے ہیں
01:03لیکن اس بچی نے اپنی باپ
01:05کی حرمت اپنی باپ کی عزت
01:07اپنے سامنے لٹتے ہوئے دیکھی
01:09اور پھر اس کو ننگا کر کے
01:10گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر لے گئے
01:12اور جس طریقے سے اس کو مارا ہے
01:14ان کے پرائیوٹ پارٹ پر نشانات ہیں
01:16ان کی بیک سائٹ پر نشانات ہیں
01:19ان کے دونوں گھٹنے چھلے ہوئے ہیں
01:20ان کے پیروں کا ان کی سجن
01:22ان کے ہاتھوں پر ان کی نبز
01:24مطلب چلا چلا کر کہہ رہی ہیں
01:27کہ آپ اس حد تک
01:28ظلم و بربریت میں آگے بڑھ چکے ہیں
01:30کہ آپ نے اس بچی کے سامنے
01:33جو روکتی رہی اور
01:34پولیس والوں کو کہتی رہی کہ
01:36نہ مارو میرے باپ کو اور یہ اس کی آواز
01:38سنیں جس میں یہ کہہ رہی ہے
01:40پاپا خدا کے واسطے جو ہے آپ شلوار
01:42پہن لیں
01:43معاملہ کیا ہے
01:50لڑائی کیا ہے صرف ایک مرلے
01:52کی زمین کی دو فریقین میں لڑائی ہے
01:54اور ایک مرلہ ان کا ہے
01:56یہ پیک اپ چلاتے ہیں
01:59بچیوں کو پیک اینڈ ڈراب
02:01دیتے ہیں سکول چھوڑ کے جاتے ہیں
02:02اور جب وہ ان کے گھر آتے ہیں ان کو
02:04مار پیٹ کر ان کو ننگا کر
02:06کہ ان کی شلوار بیٹی کے سامنے
02:08بیوی کے سامنے تمام گھر والوں
02:10کے سامنے اتارنے کے بعد
02:12میں یہ چاہتا ہوں یہ تھوڑی سی ویڈیو
02:14کہ آپ یہ مناظر دیکھ بھی لیجیے
02:16اب یہاں پر بھی جب ان کا
02:30دل نہیں بھرتا تو پھر انہیں پر
02:32اف آئی آر کار دی جاتی ہے
02:34ویڈیو کو اپنے ذہن میں رکھیں
02:35اور اب یہ اف آئی آر پڑھیں
02:37کہ منڈی بہاؤ دن پولیس کے اہلکار ان کے گھر گئے
02:40تو یہ حملہ آور ہو گئے پولیس ٹیم پر
02:42وہی گھسی پٹی
02:43وہ صدیوں پرانی اف آئی آر
02:45جس کا یہ آج تک عبارت بھی چینج نہ کر سکے
02:48جن کی 48, 48, 42, 42 انچ کی چھاتی ہیں
02:53جھے چھے فٹ قد ہیں
02:54ان لوگوں نے ان کو یرگمال بنا لیا
02:57انہوں نے ان کی وردی پھار دی
02:59یہ بچی جو چیخو پکار چلا رہی
03:01اپنے باپ کی شلوار مانگری تھی
03:03انہوں نے ان پر فائرنگ کر دی
03:05ہوتا کچھ یوں ہے
03:08کہ 13 اپریل
03:102025 کو
03:11ایک مرلے کی ان کی زمین ہے
03:13اور اس پر ان کے خلاف ایک درخواست دی جاتی ہے
03:1610 اپریل 2025
03:17چار مہینے پہلے
03:18اور اف آئی آر درس کب کی جاتی ہے
03:2013 آگست کو
03:21چار مہینے بعد
03:22یہ آپ اف آئی آر دیکھ سکتے ہیں
03:24کہ جس میں یہ بندہ ہے
03:25پسٹلیں لے کر
03:26وہ تمام کے تمام ازار لے کر
03:28ڈنڈے سوٹے لے کر
03:30اور انہوں نے وہاں پر کفزہ کرنا شروع کر دیا
03:32یہ 15 آگست کو جا کر
03:34عبوری زمانت لیتے ہیں
03:35اور 15 آگست کی رات کو
03:36یہ تمام پولیس ہیلکار ان کے گھر آ جاتے ہیں
03:39اب آپ یہ سوچ رہے ہوں گے
03:40کہ پولیس ان کے گھر میں کیوں آئی
03:41جو پہلا پرچہ ہوا ہے
03:4313 آگست کو
03:43اس کا تفتیشی ہے مذر اقبال
03:45اور مذر اقبال جو ہے
03:47وہ تفتیش کر رہا ہے کیس کی
03:49مذر اقبالی 15 آگست کی رات کو
03:51ان پر یہ حلہ بول دیتا ہے
03:52ان پر 324 کی اقدام قتل کی
03:56اور سنگین نویت کی دفعات لگا کر
03:58پرچہ درج کر دیا جاتا ہے
04:00اور کہا جاتا ہے یہ قبضہ مافی ہے
04:01اور قبضہ کتنا
04:02ایک مرلے زمین ہے ان کی
04:04کیا قبضہ مافی ہے
04:05ایک مرلے کا ہوتا ہے
04:07موسیقی
04:37شلوار لائی انہ نے والے صاحب دی
04:39انہ نے شرم نہیں آئی
04:40انہ نے منہ نہیں کیتا ہے
04:41کہ ننگا کیوں کر رہے ہو
04:42منہ کیتا ہے لیکن انہ ایک نہیں ساڑی سونی
04:45ایک بیٹی دے سامنے
04:46او دیا اکھا دے سامنے
04:47ایک کجھ ہوندہ برداشت کوئی کر سکتا ہے
04:50میرے پاس تو حمد رہی ہے
04:55میں اسے کیا سوال کروں
04:56کہ تمہارے باپ کی شلوار اتار دی انہوں نے
04:58اور تم یہی کہتی رہی ہو
05:00کہ
05:00ابا خدا دا واسطہ شلوار پا لے
05:03پاپای شلوار پا کے اللہ
05:04باپ سے انہوں نے ٹوٹ جو
05:05راتم گیارہ ویدے قریب
05:09کوئی سن سمجھ نہیں آنجی تی
05:10انہ نے کس طرح آکے اندر دروازے
05:11انہ نے توڑے
05:12چھلنگا لگایا اندر آئے
05:13کوئی سن سمجھ نہیں آئی
05:14پتا اسے ٹیم تے لگا
05:16جس ٹیم دے انہیں مار پیٹ شروع کر دی
05:17میرے ایک بیٹے نو
05:20وہ تشدت کار کے لیا گیا
05:22میرے خواندنے نے کچھلوار تار دیکھ سیٹیا ساڑے سامنے ساری فیملی باہر دے دی پی
05:32اس گلی سے انہیں مرد دوڑتا کھڑے سارے دے دے دے پی
05:35کسی نے کوئی بچایا نہیں آزی بڑا رولا پایا
05:37سارا میرے پا انہوں نے بہت زیادہ تشدد کیتا ہے
05:40انہوں نے زیادہ مارے ہیں
05:42انہوں نے بہت زیادہ مارے ہیں
05:44انہوں نے بہت جاندی کوشش کیتی ہے
05:50انہوں نے پھر بہت منع گیتا ہے
05:52ہی بڑے مشکل حالات دے ویچے انہوں نے بھڑیا نہیں جاندیتا ہے
05:55پھر چل گئے پھر تین چار منٹ بعد
05:57پھر دبار آئے دنڈے سوٹے لیا
05:58کوئی سونا ستارہ بندے سے گئے پولس دے
06:00انہوں نے پھر اس ترہ کیتا ہے
06:02پھر میرے سارے کارالے جڑے مرد دفراسی سارے دوڑ گئے
06:06درودر اپنی جان بچان دی خاتر ہیں
06:07انہوں نے پھر میرے مارے
06:08میرے سارے دنڈے مارے میرے ہیپ دنڈے مارے
06:12میرے بچی دیں مونے در دپڑ مارے ہیں
06:15انہوں نے سوٹے
06:16میں نا یہاں پر ایک
06:23یہ آئی جی پنجاب صاحب میرے آپ کے آگے
06:25یہ ہاتھ جڑے
06:26یہ دیکھ لیں بس کر دیں
06:28بس کر دیں
06:29آپ لوگوں کو مرنا بھول کیا ہوا ہے
06:32میں کیا ان سے سوال کروں
06:34کہ بیٹی کے سامنے
06:35اس کی شلوار ہوتوار دی گئی ہے
06:37میں سے کیا سوال کروں
06:38کہ اس کا وہ شلوار مانگتی رہی
06:40خدا کے واسطے دے دے کر
06:41بس کر دیں
06:43بس کر دیں
06:43اتنا ظلم
06:49اتنی بروریت
06:50پھر انہی پر آپ
06:51تین سو چوبیس کے آپ جو ہے وہ
06:53وہ پرچے کاٹ رہے ہیں
06:55ایک طرف اس ویڈیو کو چلتا ہوا دیکھیں
06:57جس میں ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے
06:58دوسری طرف
06:58یار یہ ایف آئی آر آپ پڑھیں
07:00یار آپ لوگ کیا کر رہے ہیں
07:01بس کر دیں
07:02بس کر دیں
07:03بس کر دیں
07:04یہ ظلم کا
07:05نظام زیادہ دیر چلتا
07:06نظر نہیں آتا
07:07ایک خدا کی بارگاہ بھی ہے
07:09اس میں بھی آپ لوگوں کی پکڑ ہوگی
07:11یہ ایک ایک پیک اپ چلانے والا بندہ ہے
07:13یہ جو
07:15اس کے ہاتھ دیکھیں
07:16یہ اس بچی کے
07:17مائنڈ سے یہ شوق جائے گا
07:19کہ اس کے ساتھ
07:20یہ جو معاملہ ہوا
07:21اس نے اپنی باپ کی شلوار
07:23اتری بھی دیکھی
07:24اگر کوئی دردے دل ہے
07:25بیٹیاں
07:26بیٹیوں کا باپ کے ساتھ
07:27بہت لگا ہوتا ہے
07:29اور اگر کوئی
07:30اگر آپ صاحب اولاد ہیں
07:31اپنی بیٹی کو اس جگہ پر رکھ کر دیکھیں
07:33آپ کی بیٹی کے سامنے
07:34آپ کو ننگا کیا جائے
07:35اور جس طریقے سے
07:36یہ کہہ رہے ہیں
07:37کہ مرد و خواتین
07:38باہر کھڑے ہیں
07:40اور وہ دیکھ رہے ہیں
07:40یہ صدمے سے باہر نہیں جائے گی
07:42اور یہ اس کی جو آ ہے نا
07:44یہ آپ سب لوگوں کو لگے گی
07:46آپ سب لوگوں کو لگے گی
07:48اس تو بعد انہوں نے
07:51ساڑے دے پرچا بھی کارتا ہے
07:53اسی کڑے ایسا ظلم کیتا ہے
07:55صرف ایک کمر لے دی خاطر
07:56اور بھی منت کار کے
07:59صرف ایک جگہ دے ہوتے
08:02تو اسی ڈی پیو صاحب کل گئے
08:05اسی گے اسی ہونہاں دیکھو
08:07لہنہ نے کہا
08:07جتے دواری بندی
08:08تو اسی ہوتے لو
08:09اسی ہونہاں
08:09سارا کوشش ہونے دے
08:12سامنے رکھے لیکن
08:13فیر بھی ساڑی
08:13انہیں نہیں سنے
08:14ڈی پیو یہاں پہ
08:17وسیم ریاض صاحب ہیں
08:18بڑے اچھے آفیسر ہیں
08:19ان کی یہی میں نے
08:21جو ہے وہ شہرت سنی ہے
08:23ہم ان سے بات کرتے ہیں
08:24ڈی پیو منڈے بہاو دین
08:26وسیم ریاض صاحب سے
08:27جب ہم نے
08:28ان کا موقف لینے کے لیے
08:30رابطہ کیا
08:31اور ان سے پوچھا
08:32کہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے
08:33کہ پولیس اہلکار
08:34ملزم کو
08:35ننگا گھسیٹے ہوئے نظر آ رہے ہیں
08:37اس کی بیٹی اور خاندان کے سامنے
08:39اس کی عزت و آبرو
08:41کو پامال کر رہے ہیں
08:43کیا یہ ضروری تھا
08:44جس پر ڈی پیو صاحب نے
08:45جواب دیا
08:46کہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
08:48کہ پولیس اہلکار
08:49خود پر حملہ ہونے کے بعد
08:51صرف ملزم کو
08:52گرفتار کرنے کے لیے
08:53اسے باہر لے جانے کی
08:55کوشش کر رہے ہیں
08:56کسی بھی پولیس اہلکار
08:58نے ملزم کو
08:58ننگا نہیں کیا
09:00نہ ہی کسی پولیس اہلکار
09:01نے ملزم کی
09:02شلوار کو ہاتھ ڈالا ہوا ہے
09:04ملزم کی بیٹی
09:05خود ویڈیو بنا رہی تھی
09:06جب اس کے باپ کی شلوار گری
09:08تب وہ کیمرے کا رخ بھی
09:10بدل سکتی تھی
09:11یا بند کر سکتی تھی
09:12لیکن اس نے ویڈیو
09:13بنانا جاری رکھا
09:15کیونکہ یہ کام
09:16وہ ایک سوچی سمجھی
09:17سکیم کے تحت کر رہی تھی
09:19ڈیپیو منڈی بہاو دین
09:23سے دوسرا سوال
09:24جب پولیس پندرہ اگست
09:25کی رات کو
09:26عرشت کے بیٹے کو
09:27اپنے ساتھ
09:28گھسیٹتے ہوئے
09:29تھانے میں لے گئی
09:30عرشت کے بیٹے کی
09:32تین روز بعد
09:33یعنی
09:33اٹھارہ اگست
09:34کو گرفتاری
09:35کیوں ڈالی گئی
09:36جس پر
09:37ڈیپیو منڈی بہاو دین
09:38کا موقف ہے
09:39کہ
09:39عفاق عرشت
09:40کو
09:40اٹھارہ اگست
09:41کو ہی گرفتار
09:42کیا گیا
09:43جبکہ اہل محلہ
09:44اور ملزمان
09:45کی فیملی
09:46یہ گواہی دیتے ہیں
09:47کہ پندرہ اگست
09:48کی رات کو
09:48پولیس نے
09:49موقع سے
09:49عفاق سمیت
09:50تین افراد
09:51کو گرفتار کیا
09:52جن دو لوگوں
09:53کو پولیس نے
09:54چھوڑ دیا
09:54ان میں سے
09:55ایک کا
09:56موقع
09:56آپ
09:56اپنی
09:57سکرین
09:57پر
09:57دیکھ
09:58بھی
09:58سکتے ہیں
09:58پلیس
09:59کی فیملی
10:14کے پاس
10:15سیشن
10:16کوٹ
10:16کا
10:16سٹے
10:17اوڈر
10:179
10:17اگست
10:18دو
10:18ہزار
10:18پچیس
10:19کا
10:19موجود
10:19تھا
10:20تو پھر
10:20بھی
10:20ان کے
10:21خلاف
10:21کاروائی
10:22کیوں
10:22کی
10:22گئی
10:22جس پہ
10:23ڈی پیو منڈی
10:24بہاو دین
10:24نے
10:24جواب
10:25دیا
10:25کہ
10:25کوئی
10:25بھی
10:25بندہ
10:26کوئی
10:26بھی
10:26کاغذات
10:27عدالت
10:27کو
10:28دے کر
10:28سٹے
10:28حاصل
10:29کر
10:29سکتا ہے
10:29لیکن
10:30یہ
10:30ثابت
10:30نہیں
10:31ہو
10:31سکا
10:31کہ
10:31یہ
10:32سٹے
10:32اسی
10:32جگہ
10:33کا
10:33ہے
10:33ڈی پیو منڈی
10:34بہاو دین
10:34نے
10:34ڈیلی پاکستان
10:35کے ساتھ
10:36کچھ
10:36ویڈیوز
10:36بھی
10:37شیئر کی
10:37جس میں
10:38ان کا
10:38کہنا
10:38تھا
10:38کہ
10:39ویڈیو
10:39میں
10:39دیکھا
10:39جا
10:40سکتا
10:40ہے
10:40ارشد
10:41کا
10:41بیٹا
10:41شرجیل
10:42باوردی
10:42ملازم
10:43کو
10:43تھپڑ
10:44مار
10:44رہا ہے
10:44یہ
10:45چار
10:45سیکنڈ
10:45کا
10:46کلپ
10:46بھی
10:46ڈی پیو منڈی
10:47بہاو دین
10:48کی طرف
10:48سے
10:48بھیجا گیا
10:49ڈی پیو
10:55صاحب کی
10:55جانب سے
10:56دو
10:56مزید
10:57کلپ
10:57بھیجے گئے
10:57جس میں
10:58ان کا
10:58یہ
10:59موقف
10:59ہے
10:59کہ
10:59ان کی
11:00پرامن
11:01خواتین
11:01پلوٹ
11:02مالکان
11:03پر
11:03ڈنڈوں
11:03کے ساتھ
11:04حملہ آور ہیں
11:05اور ان کو
11:05غندی غلیز
11:06گالیاں دے رہی ہیں
11:07اور مار پیڑ بھی
11:08کی جا رہی ہے
11:09بی پیو صاحب
11:12نے ایک تیرہ سیکنڈ
11:13کا کلپ
11:13ہمیں اور شیئر کیا
11:15جس میں
11:15ان کا
11:15کہنا تھا
11:16کہ چودہ
11:17اگز کو
11:17ارشد فریق کی
11:18عورتوں نے
11:18زہیر فریق کے
11:19لوگوں کو مارا
11:20اور ایک کس کے
11:21کپڑے بھی پھاڑے
11:22بعد ازام
11:23ون فائف پر
11:23کال کے بعد
11:24پولیس موقع پر آئی
11:25جو عورتیں
11:25پولیس کے ساتھ
11:26بھی
11:26بدتمیزی
11:27کر رہی ہیں
11:28ڈی پیو منڈی
11:31بہاود دین
11:32نے ایک
11:32چھے سیکنڈ
11:33کا
11:33اور کلپ
11:34دیا
11:34جس میں
11:34ان کا
11:35کہنا تھا
11:35کہ یہ
11:36دو خواتین
11:36جو چار پائی
11:37اپنے ہاتھ
11:38میں اٹھائے
11:38ہوئے ہیں
11:39یہ
11:39قبضہ
11:40کرنے کی
11:40کوشش
11:41کر رہی ہیں
11:41ڈی پیو صاحب
11:42کی تمام
11:43باتوں کا
11:43کنکلویون
11:44نکالا جائے
11:45تو یہ
11:45نتیجہ
11:46نکلتا ہے
11:46کہ پولیس
11:47نے یہ
11:47سب کچھ
11:48اپنے اوپر
11:49حملے کے
11:49بات کیا
11:50صرف ایک
11:53ایک مرلے
11:53کے لیے
11:54ہم قبضہ
11:54مافیہ بن گئے
11:55ہم نے
11:56کوئی کروڑوں
11:56کی جہدہ
11:56تو نہیں
11:57خریدی
11:57تھی
11:57یا کروڑوں
11:58کی جہدہ
11:58قبضہ
11:58نہیں کار رہے
11:59تھے
12:00صرف ایک
12:01مرلے کے لیے
12:01وہ بھی
12:02صرف پیک اپ کے لیے
12:03کوئی ہم نے
12:04ادھر
12:04ایک مرلے پر
12:05پیک اپ کھڑی ہوتی
12:06ہے آپ کے
12:06ادھر کھڑی ہوتی
12:07ہے ہمیں
12:07دس سال ہوگی
12:08ادھر کھڑی
12:08کھڑی کار رہے
12:09محلہ آپ کے
12:09حق میں گوائیاں
12:10دیتا ہے
12:11دیتا ہے
12:11میں ان سے
12:13تزدیق کر سکتا
12:13ہوں
12:14پوچھ سکتے ہیں
12:15کہ ادھر کھڑی ہوتی
12:16یا نہیں کھڑی ہوتی
12:17یہ تو
12:18ایک مسئلہ ہے
12:19یہ عدالت فیصلہ کرے
12:21ایک مرلہ کس کا
12:22کس کا نہیں
12:22لیکن یہ جو
12:23پولیس کا ایکٹ ہے
12:24آپ پولیس کے ایکٹ
12:25کو کس طرح سے
12:26جسٹیفائی کر سکتے ہیں
12:27کروں چوک کے لائے
12:30گنوں گنوں گئے
12:30میرے بیٹے
12:31میرے ایک پتیجا لگتا
12:34ایک ساڑھا دماد لگتا
12:35ان بھی چوک کے لائے گئے
12:36چندہ مار دے
12:37موہ دے
12:37تھپڑ مار دے
12:38دو بچے ہم چھڑتا
12:39میرے بچے رو
12:40ہی تک نہیں چھڑے
12:41انہیں پولیس پڑا
12:41نہیں ساہی راد
12:42ساں پتا رہ گیا
12:43کہ تھی
12:43نہیں تتشدد کیتا
12:45نہیں تک جان دیتے
12:47ساں کسی بندیانوں
12:48کافی بندیان نے
12:50انہیں تک جان دی
12:51کوشش کیتی
12:52لیکن انہیں کسی
12:52نمیلنے دیتا ہے
12:53انہیں تک نہیں جان دی
12:54پہلے جس تو
12:57خورم بسال صاحب آئے
12:59نے ایسا چپا لیا
13:00وہ دیکھ گئے
13:01اسی جا جا کے
13:02سیا گیا
13:03کہ سادھا ہے مسئلہ
13:04اسہ دہ مرلائی تھی
13:06انہیں تک نہیں دے دی
13:07انہیں دو
13:08اسی درخواہ دیتی
13:09سادھی درخواہ
13:10انہیں کوئی ایشو نہیں لیا
13:12اسی درخواہ دی plumbing
13:12ساڑے نے منڈ پورنی
13:13سادھا کو
13:25در دریاز 챙گی
13:28کو diamond
13:29کسی بندے نے نہیں بلایا
13:31There are many people who are poor.
13:33Everyone who is poor.
13:35Everyone who is poor.
13:37They are poor.
13:39My children are killed.
13:41My children are killed.
13:43My children are killed.
13:45They will not have any information.
13:47Nobody is listening to us.
13:49Once again, they were killed.
13:51They were killed.
13:53They were poor.
13:55They were killed.
13:57There is a government.
13:59TPO صاحب سے آخری سوال یہ کیا گیا
14:04کہ عرشد کا آٹھ مرلے میں سے کتنی جگہ پر ملکیت کا دعوی ہے
14:08اور کیا اس سلسلے میں پولیس نے کوئی دستاویزات دیکھی ہیں؟
14:11آپ نے ہمیں بتایا کہ مذکورہ زمین کے حصے دار چھے بھائی تھے
14:15جب زمین فروغ کی گئی تو عرشد سمیت تمام فری کین کو ادائی کر دی گئی
14:19عرشد کو بھی سوہ مرلہ کی ادائیگی کی گئی لیکن
14:22اب وہ اس آٹھ مرلے میں سے مزید ایک مرلے کا دعویدار ہے
14:29جس پر ڈی پیو صاحب نے تفصیلی جواب دیتے ہوئے کہا
14:33کہ عرشد فریق آٹھ مرلے میں سے ایک مرلے ملکیت کا دعویدار ہے
14:37اس سلسلے میں دورانے انکوائیڈی تمام تر کاغذہ جو فری کین کی جانب سے مہیا کیے گئے ہیں
14:42ان کا بغور مطالعہ کیا گیا ہے
14:44دستاویزی شواہد کا مطالعہ اور گواہان کی بات سننے کے بعد
14:48یہ بات سامنے آئی ہے کہ عرشد کے پانچ بھائی اور تین بہنوں نے
14:51اپنی ملکیتی زمین جو کل تیرہ مرلے بنتی ہے
14:54اپنے ایک بھائی اکرام کو بزریا بیان دے دی تھی
14:56اکرام نے وہ تیرہ مرلہ زمین بشیر ولد منظور کو بھئی کر دی تھی
15:01اور تیرہ مرلے کی رقم حاصل کی تھی
15:03جبکہ موقع پر قبضہ سات مرلے کا دیا اور اسے بتلایا
15:07کہ بکیا زمین یا تو راستوں کی مد میں ہیں
15:09یا پھر کسی دیگر فریق جو دیہ میں ہیں ان کے زیرے قبضہ ہیں
15:13جن کی نشان دہی اور تقسیم نہ ہو سکی ہے
15:16لہٰذا ارشد اکرام وغیرہ سب بھین بھائیوں کی زمین میں سے آدھا آدھا حصہ زائع ہوا ہے
15:22چونکہ ارشد سوا دو مرلے کا مالک تھا
15:25اور سوا مرلے اس نے بھی بشیر کو بھئی کر دی تھی
15:28تو سب بھائیوں کا جہاں آدھا آدھا حصہ نہیں بن رہا
15:31وہاں اس کا بھی آدھا حصہ نہیں بنتا
15:34بشیر ولد منظور نے جب آٹھ مرلہ زہیر عباس کو بھئی کی
15:37تو موقع پر آٹھ مرلے کا قبضہ دلوایا
15:40جس کی چار دیواری مکمل کر کے دی
15:42لیکن یہی بات ڈیلی پاکستان کی ایڈیٹوریل ٹیم نے
15:45جب ارشد سے موقف لینے کے لیے پوچھی
15:47تو اس نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر
15:50کیا موقف اپنایا
15:51وہ موقف بھی آپ اپنی سکرین پر دیکھ سکتے ہیں
15:54اس پلارڈ دے اندر میری سوا دو مرلے جگہ آئی
15:57جس دا میں ہلف چکریاں قرآن پاک دکھتے ہاتھ رکھ کی
16:02سوا دو مرلے میری جگہ آئی
16:04یہ تو چون سوا مرلہ سیس بھی لے لگتے ہیں
16:08ایک مرلہ میں اتھے اپنا رکھیا ہے
16:11جڑا کے میرا پینتیس سال تو میں ادھا مالک ہوں
16:15آٹھ سال تو میں اتھے اپنی مرلے دے وچ گڑی کھڑی کرنا
16:19جو کہ آ کے پولیس نے قبضہ میرا کرا ہے
16:24دوسری پارٹین قبضہ کرا ہے
16:27پلٹا اسی آج ڈیپیو صاحب کو انکواری آئی
16:31ہوتھے گئے ہیں ڈیپیو صاحب نے سامنے بہت
16:33تھریڈ کیتا ہے پلٹا انہوں نے ساڑے خراب
16:36اور گلان کیتے ہیں نے ساڑی بیبیاں جڑی ہیں
16:39انہوں نے مار دی ہیں نے اسی قبضہ گروپ ہو
16:42اسی یہ ہو اسی ہو اسی اگے گلان کیتے ہیں
16:45ساڑی گال انہوں نے کوئی سنی نہیں
16:48انہوں نے کہا جیسے ساڑے بنیاں نے
16:50چتہم باندھی تھی ہیں یہ کر دیتا وہ کر دیتا
16:53اسی اپنا بیان جو دینے چاہتے ہیں انہوں نے نہیں سنیا
16:56پلٹا انہوں نے سانا کہا جیسے انہوں نے ملنا دے
16:59اسی دوانڈنڈا چاڑا دے
17:01اسی نے فلانا کرا دے
17:02سر میں آگے تو اسی صاحب ہو
17:05تو اس جو کر سکتے ہیں
17:07ڈیپیو صاحب کا زمین کی ملکیت کے حوالے سے
17:10جو موقف ہے اس پر ارشد کا کہنا ہے
17:12کہ اس نے زمین کی فروغ سے
17:14ایک روپیہ بھی حاصل نہ کیا
17:16اس نے سوا مرلہ اپنے رشتے داروں کو
17:18وقف کر دیا اور بدلے میں تقاضہ کیا
17:20کہ اس کی ایک مرلہ زمین
17:22جہاں وہ اپنی ایک پک اپ گاڑی
17:24کھڑی کرتا ہے اس زمین کو
17:25اس سے نہ لیا جائے اس حوالے سے
17:27اس کا بیان بھی آپ اپنی سکرین پر دیکھ سکتے ہیں
17:31اب اس واقعے میں کیا سچ ہے کیا جھوٹ ہے
17:49کس کا موقف دوس ہے کس کا موقف غلط ہے
17:52اس کا فیصلہ ناظرین اور بالاخر عدالت کریں گے
17:55ہم نے دونوں فری کین کا موقف عوام کے سامنے رکھ دیا
17:58ہمارے خیال میں چاہے متاثرہ فیملی گناہگار ہے یا نہیں
18:01پولیس کا طریقہ کاروائی درست نہ تھا
18:04گزشتہ روز ایف آئیے کی جانب سے
18:05منڈی بہاودین کے پانچ پولیس کے ایسے چوز کے خلاف
18:09ایف آئی آر کاٹی گئی
18:10ان پر الزام ہے کہ انہوں نے
18:12ممتاز وکیل افضال بھٹی کو
18:14گھر سے اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا
18:17ان واقعات سے تاہم یہ بات واضح ہو جاتی ہے
18:19کہ منڈی بہاودین پولیس کا رویہ
18:21عوام کے ساتھ شدید سخت ہے
18:23اور عوام میں اس حوالے سے
18:25کافی غم و غصہ اور شکایات پائی جاتی ہیں
18:28ایک شہر کے آدھے ایسے چوز کے خلاف
18:30پرچہ درج ہو جائے
18:31تو یہ یقیناً اس پولیس کی کارکردگی پر
18:34ایک بہت بڑا سوال یا نشان ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended