Skip to playerSkip to main content
  • 6 weeks ago
Sher Episode 26 - Danish Taimoor - Sarah Khan

Category

😹
Fun
Transcript
00:00I don't want to go to the house again.
00:16Shere, Naima is okay.
00:20It's bad for them.
00:22No, don't do that.
00:26The first time, the son of this house...
00:30It's going to be a very old man.
00:35It's not a long time.
00:46My prayers are with you.
00:49You go and finish the man.
00:53Go.
00:55Thank you very much.
00:57Go to the house.
00:58Go to the house.
01:26I'm not going to be a long time.
01:28I'm not going to be a long time.
01:30I'm not going to be a long time.
01:32I'm going to be a long time.
01:34I'm going to be a long time.
01:36What are you doing here, Sherejad?
01:38Today, I want to see his head of his head.
01:41I want to see his head.
01:42I want to see his head.
01:43I want to see my husband's head.
01:45I am sure that I have seen such a kind of fear.
01:52I would like to see my enemies and their way to come, Saitka.
01:58The enemy is correct.
02:01The enemies are ours.
02:05They are not enemies.
02:10They are workers.
02:15Oh
02:23Oh
02:25Oh
02:31Oh
02:33Oh
02:37Oh
02:39I am leaving all of them, and I am leaving all of them, and I am leaving all of them, my daughter, Fajar.
03:09Okay, then we're not going to go again.
03:33Shere, Naima is saying okay.
03:36It's really bad.
03:39No, don't do that.
03:44The first time this house is going to end a very old man.
03:52It should not be a long time.
03:55The first time this house is going to end a very long time.
04:10Go.
04:12Thank you very much.
04:14The second time this house is going to end a very long time.
04:33The second time this house was going to end a very long time.
04:40That is a very long time a half.
04:46The second home was going to end a long time.
04:52My name goes to Er articles.
04:57. . . .
05:27but she was so happy to have a love
05:33with her feelings
05:35This is a story
05:38where a girl has gone
05:43and a girl has a feeling
05:45and a girl has a feeling
05:49that she has no wrong turn
05:52ڈے لیا ہے اس کا بابا بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے اور پریشانی
05:58کی عالم میں وہ اس سے کہہ رہا ہوتا ہے کہ دیکھو کچھ نہ کچھ
06:02تو ہونے ہی والا ہوتا ہے نا وہ راستے میں بھٹک بھٹک کر وہ
06:06ایک اور جگہ پہنچ جاتے ہیں ساتھ میں اس کی پپو بھی ہوتی ہیں اور
06:10پپو اس کی کہنے لگتی ہیں کہ دیکھو وہ وقت کبھی ایک ساتھ نہیں
06:15رہتا تم نے جتنے بھی معاملات اس کے ساتھ تیہ کرنے ہیں کر لو
06:20کہیں ایسا نہ ہو وقت سے پہلے وہ تمہارے بات ماننے سے انکار
06:25کر دے اتنے میں وہ اپنے جاچو ارشد کو سامنے لے کے آتا ہے اور
06:31کہتا ہے کہ دیکھو ہمارے درمیان جو بات بھی ہو رہی ہوتی ہے اس کے
06:36کوئی اور گواہ نہیں ہوتا تو لہٰذا جو بات میں تم سے کہنے چاہ
06:41رہا ہوں اس کو بڑے گوھر سے سنو اگر میری کوئی بات تمہیں بری
06:47لگی ہو تو میں تم سے معذرت چاہتا ہوں یہ کہہ کر وہ اٹھتا ہے اور
06:52اٹھنے کے ساتھ ہی وہ راستہ بدلنے کی پوری خوشش کرتا ہے تاکہ اس
06:57کا کوئی پیچھا نہ کرے وہ اتنے بڑا بینک پیسوں سے بڑا لیے بینک کی
07:04طرف جا رہا ہوتا ہے تاکہ اسے کوئی دیکھ نہ لے کیونکہ اتنی بڑی
07:10رقم ہوتی ہے اور اسے یہ ڈر ہوتا ہے کہ یہ شاید یہ میرے پیسے کوئی
07:16لوٹ کے نہ لے جائے جیسے ہی حالات چڑھ رہے ہوتے ہیں ہر طرف غربت
07:21ہوتی ہے اور غربت کی وجہ سے لوگ تنگا کا چوریاں چکاریاں اور ایک
07:27دوسرے کا حق مارنے پر مجبور ہو جاتے ہیں تو یہ بات جب وہ کہہ ہی
07:34رہا ہوتا ہے تو اتنے میں دو مٹ سیکل پہ سوار لوگ آتے ہیں اور
07:40دیکھتے ہیں کہ سامنے ایک شخص جس کے ہاتھ میں پیلے رنگ کا ایک
07:44بیگ ہے اور دھور ہی سے لگ رہا ہوتا ہے کہ اس بیگ میں کوئی خاص
07:49چیز ہے کیونکہ جس شخص نے بیگ اٹھایا وہا ہوتا ہے وہ آس پاس
07:55ایسے چور نظروں سے دیکھ رہا ہوتا ہے کہ جیسے وہ بیگ چوری کر کے
08:01لے کے آ رہا ہو تو دیکھنے والا ہر ایک اسے دیکھ کے سمجھتا ہے
08:06کہ شاید اس بیگ میں کوئی خاص قیمتی چیز ہے اتنے میں دو بائیک
08:11والے اس کے قریب آتے ہیں اور اس سے بیگ چین کر فرار ہو جاتے ہیں
08:17تو یہ سن کر تو یہ دیکھ کر اس کا بھائی بھی واکے پر موجود ہوتا ہے
08:25اور کہتا ہے کہ آخر ہمارے ساتھ یہ ہو کیا گیا
08:28اتنی بڑی زیادتی اتنا بڑا نقصان ہم کس طرح پورا کریں گے
08:34تو یہ نقصان ایسا ہوتا ہے جس کی بھرپائی کرنا ممکن نہیں ہوتا
08:41لیکن جو نقصان ہونا تھا وہ تو ہوئی گیا
08:51راستے سے بھاگنے کی جب کوشش کرتا ہے تو اسے یہ احساس ہوتا ہے
08:55کہ کوئی اس کا پیچھا کر رہا ہوتا ہے تو اسے لگتا ہے کہ شاید یہ جو
09:01دو لڑکے بائیک پہ آ رہے ہوتے ہیں شاید میں انہیں پہچانتا ہوں
09:05شاید یہ میرا پیچھا ہی کر رہے ہوں تو اتنے میں وہ پولیس
09:09ٹیشن چلا جاتا ہے اور پولیس ٹیشن میں جا کے پوچھتا ہے کہ یہ
09:15دو لڑکے آپ اسے جانتے ہیں کہ ان کا کریمنل ریکارڈ موجود ہے
09:19تو آگے سے پولیس والے کہتے ہیں ایسے لڑکوں کا کوئی ٹیکارڈ
09:23ہمارے پاس موجود نہیں ہے اور وہاں پہ جا کے وہ کمپلین کرتا
09:28ہے کہ میرے پاس اتنے پیسے تھے اور پیلے رنگ کا بیک تھا
09:33کہ جیسی میں بینک سے باہر واپس لوٹ کے آ رہا تھا تو رستے میں
09:37دونوں جو پیلی بائیک پہ سوار ہوتے ہیں ہم اس سے پیسے لے کر
09:42فرار ہو جاتے ہیں پولیس والا یہ سن کر کہتا ہے کہ انکل یہ سن کر
09:48تو ہمیں بہت زیادہ افسوس ہوا ہے کہ آپ کے اتنے قیمتی رقم
09:54اتنی بڑی رقم چوروں کے آتھ لگ گئی لیکن ہم پوری کوشش کریں
10:00گے کہ آپ کی رقم کو دوبارہ سے آپ تک پہنچایا جائے وہ انکل
10:05کی کمپلین تو لکھ لیتے ہیں لیکن وہ ساتھ کوشش کرنے میں کوئی خاص
10:10اتنی دلچسپی نہیں رکھ رہی ہوتے جس کی وجہ سے انکل کو تو بہت
10:15زیادہ بے غصہ آ رہا ہوتا ہے کیونکہ انکل کا اتنا بڑا نقزان
10:19ہو چکا ہوتا ہے لیکن دیکھنے والے یہ اس کی مدد کرنے کو بالکل
10:25بھی تیار نہیں ہوتے آنے والی قسط میں کیا ہونے والا ہے یہ ہم آپ
10:32کو آگے چل کے بتائیں گے اس سے پہلے آپ کو اس کہانی کا اند بتاتے
10:36چلیں کہ اس کہانی کا اند یہ ہونے والا ہے کہ جیسے ہی بابا پولیس
10:41سٹیشن سے واپس آتا ہے تو فوراں سے اپنے بھدیجے سیام کو کال
10:46کرتا ہے اور اسے کہتا ہے کہ فوراں اس جگہ پہ پہنچو میری
10:51طبیعت بہت زیادہ خراب ہو رہی ہے تو سیام یہ بات سن کے کہتا ہے
10:57ٹھیک ہے چچا میں وہاں پہ آ رہا ہوں لیکن آپ اس جگہ پہ آخر
11:01اکیلے کیا کر رہے ہیں تو چچا اس سے کہتا ہے کہ دیکھو بیٹا اب اس بات
11:08کا جواب دینے کے لیے میرے پاس ٹائم نہیں ہے جتنا جلدی ہو سکے
11:14فوراں اس جگہ پہ پہنچو سیام فوراں سے اسی جگہ پہنچنے میں بڑی
11:20جلدی کوشش کرتا ہے اور راستے میں اس کا ایکسیڈنٹ ہو جاتا ہے جس کی
11:25وجہ سے اس کی ٹانگ ٹور جاتی ہے ادھر چاچا اس کا ادھر جگہ پہ انتظار
11:31کرتا کرتا شام ہو جاتے اور اس کے فون کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن بیل تو
11:36جا رہی ہوتی ہے لیکن سیام فون نہیں اٹھا رہا ہوتا آخر کار ایک
11:42اسپیٹر میں جو بندہ ہوتا ہے اس کے بار بار رنگنگ کال آنے کی وجہ سے
11:47فون اٹھاتا ہے اور کہتا ہے کہ کون ہے جی آپ صاحب وہ کہتا ہے کہ ابھی
11:55تک تم پہنچے کیوں نہیں شام ہونے والی ہے تو آگے سے وہ لڑکا کہتا ہے
11:59کہ دیکھیں آپ جس کے بارے میں بات کر رہے ہیں اس کا ایکسیڈنٹ ہو گیا
12:04اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی ہے تو یہ سنتے ہی اس کے عوش اڑ جاتے ہیں ان
12:11کہتا ہے ابھی کس اسپیٹر میں وہ تو وہ فوروں سے ٹکسی کر کے اس
12:15اسپیٹر میں آ پہنچتا ہے جیسے اس اسپیٹر میں پہنچتا ہے تو سامنے وہی
12:21لڑکے ہوتے ہیں سامنے وہی لڑکے ہوتے ہیں جن کے پاس وہ پیلا بیگ ہوتا ہے
12:27اور نوٹوں سے بڑا بیگ وہ آسپیٹر میں لے کے آ رہے ہوتے ہیں کیونکہ
12:32جس لڑکا کا ایکسیڈنٹ اس کے ساتھ ہوتا ہے تو وہ دو نوجوان ہی ہوتے ہیں
12:40دو نوجوان ہی ہوتے ہیں جن کے پاس وہ پیلا بیگ ہوتا اور پیسوں سے بڑا بیگ ہوتا ہے
12:47چاچا جب ان کو دیکھتا ہے تو فوروں سے اپنے بیگ کو پہچان لیتا ہے
12:53وہ اپنے بتیجے کی فکر کرنا چھوڑ ہی دیتا ہے لیکن اسے احساس ہوتا ہے
12:57کہ یہ تو میری زندگی کی کل کمائی ان ظالموں نے لوٹ لی تھی
13:02تو وہ فوروں سے چلانا شروع کر دیتا ہے کہ یہ چور ہے چور ہے انہوں نے میرا پیسے چھوڑا
13:08اور یہ بیگ میرا پیلا ہے تو جب وہ شور مچاتے ہیں جب وہ چاچا شور مچاتا ہے
13:15تو وہ دونوں چور جو ہوتے ہیں وہ فوراں سے بھاگ کر وہاں سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں
13:21لیکن سیکیورٹی گارڈ جو املہ ہوتا ہے اسپٹل کا وہ یہ شور سے اس کی طرف بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں
13:30دیکھتے ہیں کہ دو لوگ بھاگ رہے ہیں تو رستے میں پولیس والے ان کو پکڑ لیتے ہیں
13:35اور چاچا کہتا ہے کہ رستے میں میں جا رہا تھا اور ان دو لڑکوں نے میرا بیگ چورایا ہے
13:42اور اس میں بے شمار پیسے اور میری جمع پونجی ہوتی تھی
13:46تو ابھی وہ پولیس سٹیشن کو دوبارہ فون کرتا ہے اور آدھے گھنٹے کے بعد پولیس والے آ کے ان چوروں کو پکڑ کر لے جاتے ہیں
13:56اور اس طرح چاچے کو اپنی رقم دوبارہ سے مل جاتی ہے
14:01اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اگر مینت سے کی گئی کمائی
14:08یہ ہوتا ہے کہ وہ آپ کو کئی نہ کئی مل ہی جاتی ہے
14:14اور سب سے جو بھیانک سیند یہ ہوتا ہے
14:17کہ سیام کا جو ایکسیڈینٹ ہوتا ہے اس کی ہڈی ٹوٹ چکی ہوتی ہے
14:22اور بچارہ دو چھار مہینوں کے لیے چھ روپائی پہ بڑا رہنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے
14:28تو چچا اسے کہتا ہے کہ دیکھو بیٹا سیام میری وجہ سے تم نے اتنی جلدوازی میں بائک شرائی کی آئیت
14:35تمہاری ٹانگ ٹوٹ گئی ہے
14:36تو اس کا جتنا بھی خرچہ ہوگا
14:40وہ سارا میں کروں گا تم نے بلکل پریشان نہیں ہونا اور گھبرانا نہیں ہے
14:45تو سیام یہ بات کر تو اسے حوصلہ ہی آ جاتا ہے
14:49کیونکہ سیام ایک گریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے
14:54اور اس کا باپ پہلے ہی یہ مزدوری کر کر کے تھک چکا ہوتا ہے
14:59اور اس کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا
15:01کہ اس کی اب ٹانگ ٹوٹ چکی ہوتی ہے
15:03تو وہ بار بار اپنے باپ کو یاد کر کے
15:08یاد کر کے مطلب کہ وہ پریشان ہو جاتا ہے
15:14دکھی ہو جاتا ہے
15:15اس کا چچا اسے سمجھاتا ہے
15:17کہ دیکھو کوئی بات نہیں
15:20اس وقت تمہارا باپ تمہارے پاس نہیں ہے
15:23تو کوئی بات نہیں
15:24دیکھو میں تو ہوں نہ
15:25تمہارے ساتھ تو تم کیوں فکر کرتے ہو
15:28چچا کی یہ بات سنکا سیام کو تھوڑا سا حوصلہ محسوس ہوتا ہے
15:34ڈاکٹر لوگ اسے کہتے ہیں
15:36کہ اس کا اپریشن کرنے کے لیے
15:38ہمیں پچاس ہزار روپے چاہیے
15:41تو چچا کہتے ہیں
15:43کہ پچاس ہزار تو کیا
15:45میں تمہیں لاکھ روپے بھی دینے کے لیے
15:47تیار ہوں لیکن میرا بتیچہ
15:48جتنا جلدی ہو سکے
15:50ٹھیک ہون جانا چاہیے
15:51تو ڈاکٹر لوگ اسے بڑی یقین دہانی کراتے ہیں
15:56کہ آپ بے فکر ہو جائیں
15:57چچا ہم آپ کے بتیچے کو کچھ بھی نہیں ہونے دیں گے
16:01دو دن کے بعد
16:02سیام کا اپریشن ہوتا ہے
16:05اور ڈاکٹر لوگ کہتے ہیں
16:07کہ ہمیں
16:07مزید پیچ بیس ہزار روپے
16:11اور چاہیے ہوں گے
16:12تو اس کا چچا کہتا ہے
16:13کوئی بات نہیں
16:14یہ لو بیس ہزار اور میرے بیٹے کو
16:16اچھی سے اچھی میڈیسن پروائیڈ کرو
16:19تو اپریشن بڑی کمیابی سے ہو جاتا ہے
16:23اور سیام
16:24اپریشن کے بعد فوراں
16:26اپنے گھر لوٹ آتا ہے
16:27اور چاہ چاہ
16:28اور بتیجہ دونوں اپنے گھر آ جاتے ہیں
16:31جیسے ہی گھر پہنچتے ہیں
16:33تو سیام کا والد اسے دیکھتا
16:35اپنے بیٹے کو دیکھتا ہے
16:36اور اپنے بیٹے کی اس حالت کو دیکھتا
16:39وہ بہت زیادہ
16:40ڈسٹرب ہو جاتا ہے
16:42وہ سوچتے ہیں
16:43کہ آخر یہ کیا
16:44مصیبت ہمارے سر پر یان پڑی ہے
16:46تو چاہ چاہ
16:47اسے کہتا ہے
16:48کہ
16:49دیکھو بیٹا
16:50اپنے باپ کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں ہے
16:54میں سارا معاملہ خود دیکھ لوں گا
16:56ہینڈل کر لوں گا
16:57تو تم نے صرف اور صرف
16:59ارڈسٹ کرنا ہے
17:01آرام کرنا ہے
17:02باقی کا جو کام ہے
17:03وہ میں خود ہی دیکھ لوں گا
17:06تو سیام اتنی محبت پاکا
17:08تو خوشی سے
17:09سمائے نپولتا نہیں تھا
17:11لیکن اب چچے کی اتنی محبت دیکھا
17:14اسے شخص ہونے لگتا ہے
17:16کہ آئیے وہی چچے
17:18جو اتنا کنجوس ہوتا تھا
17:20آج میری ٹانگ ٹوٹنے پر
17:22اس نے مجھ پہ پیسے نے چھاور کر دیا
17:25اور میری تمام پرشانیوں کو دور کرنے
17:27کی بوری کوشش کر رہا ہے
17:29تو سیام
17:31سیام اپنے چچا کی محبت دیکھ کر
17:34رہنے ہی پا رہا ہوتا
17:37اور کہتا ہے کہ چچا
17:38میں تم سے ایک بات کہنا چاہتا ہوں
17:42تو آگے سے چچا اس کا کہتا ہے
17:44بولو بیٹا کیا بات ہے
17:46تو چچا اس سے کہتا ہے
17:49کہ بیٹا بولتے کیوں نہیں خاموش کیوں ہوگے
17:52تو آگے سے سیام کہتا ہے کہ
17:54دیکھو چچا
17:56وقت
17:57وقت اتنا تیزی سے گزرا ہے
18:00اور میرا اور آپ کا تعلق تو بہت پرانا ہے
18:03لیکن ہم نے ہمیشہ آپ کو کنجوسی کرتے ہوئے دیکھا ہے
18:06کبھی آپ نے ہم پہ کوئی پیسہ ٹکا نہیں لگایا
18:11تو چچا آگے سے کہتا ہے
18:13بلکر بیٹا تم ٹھیک بات کہہ رہے ہو
18:15وہ سوچتا ہے کہ
18:18شاید میری بات کا بھرا تو نہیں منائیں گے
18:21لیکن سیام آگے سے کہتا ہے
18:23بولے جا رہا ہوتا ہے
18:25اگر آپ کو بھرا لگا ہے
18:26تو میں آپ سے معافی مانگتا ہوں
18:28تو چچا اس سے کہتا ہے
18:30نہیں بیٹا بھرا منانے والی
18:32کونسی بات ہے
18:33چچا اس کا کہتا ہے
18:35دیکھو بیٹا میں نے ایک چیز ابھی ابھی سیکھی ہے
18:37کہ جیسے ہی وہ میں پیسوں سے بھرا
18:40بیک بینک کی طرف لے کے جا رہا تھا
18:43وہ ساری میری زنگی کی کمائی ہوتی ہے
18:46لیکن پل بھر میں دو لوگ آتے ہیں
18:49اور میری کمائی کو لے کے اڑتے ہیں
18:51اور ساری رات میں یہی سوئیتا رہا
18:54کہ اتنی محنت سے پیسہ میں نے کوا
18:57کہ پل پل جوڑا
18:58نہ اپنے پہ خرج کیا
18:59نہ اپنے بال بچوں اور بیوی پہ خرج کیا
19:02نہ اپنے باتیجوں
19:04نہ اپنے بھائیوں
19:05نہ اپنے ماں باپ پہ خرج کیا
19:07صرف جوڑنے میں رکھا
19:08لیکن پل بھر میں
19:10پیسے لٹ جانے سے مجھے یہ احساس ہوا تھا
19:14کہ کاش یہ پیسے میں اپنی ذات پہ لگا لیتا
19:16اپنے بچوں پہ لگا لیتا
19:19اپنے باتیجوں پہ لگا لیتا
19:21اپنے گھر پہ لگا لیتا
19:23تو زیادہ اچھا ہوتا
19:25تو اس لئے مجھے یہ سبق ملے
19:27کہ پیسہ کسی وقت بھی
19:28انسان کا نہیں رہتا
19:30اس لئے میں نے آج سے فیصلہ کیا
19:32کہ جو کچھ بھی میرے پاس ہے
19:34وہ میرے اپنے بہن
19:36بھائیوں بچوں بھتی جو میں تقسیم کر دوں گا
19:40اور تاکہ آپ لوگوں کے لیے
19:42آسانیاں پیدا ہو سکیں
19:44تو اس کا بھائی بھی یہ بات سن رہا ہوتا ہے
19:48وہ بہت زیادہ حیران ہوتا ہے
19:50کیونکہ اشرف اس طرح پہلے سی باتیں
19:52نہیں کرنے والا ہوتا
19:54لیکن اب اس کی اکل
19:56کی جو حسط ہے
19:58وہ مزید بڑھنے لگتی ہے
20:00اسے یہ احساس ہو جاتا ہے
20:02کہ
20:02بلکل نہ چا چا ٹھیک کہہ رہے ہیں
20:05کیونکہ وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا
20:08اور کیا آنے والی قسط میں
20:12آپ یہ بھی دیکھتے والے ہیں
20:14کہ
20:15چا چا جب
20:16یہ فیصلہ کر ہی چکا ہوتا ہے
20:19لیکن چا چا کہ یہ دن آخری ہی ہوتے ہیں
20:22اور چا چا
20:23ان کو چھوڑنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے
20:26اور کہتا ہے کہ میں
20:27ہمیشہ ہمیشہ کے لیے
20:29یہ ملک چھوڑ کر جا رہا ہوں
20:32دعا کے سے ہم اپنے چچا کی پاؤں پکڑ لیتا ہے
20:37اور کہتا ہے کہ آپ اگر اس گھر سے چلے جائیں گے
20:40تو ہمارا چچا کیا بنے گا
20:43تو وہ اپنے بتیجے کو سمجھانے کی کوشش کرتا ہے
20:47تو کہتا ہے دیکھو حالات واقعات اس طرح کی ہیں
20:51کہ میں مزید یہاں پہ نہیں رہ سکتا
20:54اور نہ ہی آپ پہ بوش بن سکتا ہوں
20:57تو ناظرین اتنے میں ہی اس کا بھائی آ جاتا ہے
21:02اور کہتا ہے کہ دیکھو بھائی
21:04آپ مجھ سے بڑے ہیں
21:06اور اتنی چھوٹی باتیں کیوں کر رہے ہیں
21:09اپنے بھائی کسی پہ بوجھ نہیں ہوتے
21:12اور آپ ایسی بات کیوں کر رہے ہیں
21:14تو اتنے میں کہنے کے ساتھ
21:17وہ وہاں سے لوٹ جاتا ہے
21:19اور اپنے کیے پھر بہت زیادہ ندامت کرتا ہے
21:22اپنے بھائی سے معافی مانگتا ہے
21:24کہ میں نے غلطی کی ہے
21:25دوبارہ اب میں غلطی نہیں کروں گا
21:28ناظرین آنے والی اپیسوڈ میں کیا آنے والا ہے
21:32کہ یہ ویڈیو آپ اند تک دیکھیں گے
21:34تو آپ کو پتہ چلی جائے گا
21:36کہ آنے والی کس میں کیا آنے والا ہے
21:38ایک اگلا باپ جب کھلتا ہے
21:40کہ
21:41یہ سیام کی ماں ہوتی ہے
21:44وہ بہت زیادہ غریب ہوتی ہے
21:46بال بچوں کو بال کے
21:47وہ بنا گزارہ کر رہی ہوتی ہے
21:51لیکن اس کا چچا
21:52زیادہ امیر ہوتا ہے
21:55لیکن اس نے اپنے بیٹوں کو
21:57کچھ بھی نہیں کیا ہوتا
21:58تو
21:59اس کی حالہ آنگے سے کہتی ہے
22:02کہ
22:02دیکھو اشرف
22:03تم نے ہمیشہ ہی سے
22:05یہ ساری زندگی جوئے
22:07میں شراب پینے میں گزار دیا
22:10اور دماغ کنوشی میں گزار دیا
22:12کیا تم نے کبھی سوچا ہے
22:14کہ اپنے بچوں کا مستقبل کیسا ہے
22:17اور کیسا ہونا چاہیے
22:19تو
22:20ان کے بارے میں
22:21تم کیوں نے فکر کرتے ہیں
22:22بیٹیاں جوان ہو رہی ہیں
22:24ان کے بارے میں
22:26تمہیں سوچنا چاہیے
22:27تو
22:28جیسے ہی اشرف کو
22:29اس کی
22:30وائف یہ باتیں بتا رہی ہوتی
22:32اور
22:33اصرف
22:33اشرف کو
22:34اس بات پہ
22:35تھوڑا ہوسا غصہ آنے لگتا ہے
22:37اور
22:37ندامت بھی محسوس ہوتی ہے
22:40کیونکہ یہی ہے نا کہ
22:42حالت ایک ایسی گہری نیند ہے
22:45کہ جب بھی
22:46اسے
22:47جگایا جائے
22:49تو انسان کو
22:50برا ہی لگتا ہے
22:51تو یہ
22:53سوچے کا
22:53بہت زیادہ
22:57معاملہ خراب ہونے لگتا ہے
22:58لیکن اس سے بلکل بھی
23:01احساس تک نہیں ہوتا
23:02کہ میرے آنے کے بعد
23:04اس گھر میں کیا ہوگا
23:05اور کیا نہیں ہوگا
23:07تو یہ
23:09سوچ کے وہ اس گھر کو چھوڑ کے
23:11ہمیشہ
23:11ہمیشہ کے لیے جانے لگتا ہے
23:13اور
23:13راستے میں
23:14اسے اپنا وہ پرانا جگری
23:15جگری یار مل جاتا ہے
23:17اور کہتا ہے
23:19شرفو کدھر جا رہا ہے
23:21بیگ لیے
23:22بڑا بندھن کے
23:24بڑا ٹنو کے جا رہے ہیں
23:26خیریہ تو ہے
23:27وہ کہتا ہے
23:28ندیم بھائی میں
23:29ہمیشہ
23:30ہمیشہ کے لیے
23:31یہ علاقہ
23:32یہ گھر
23:32یہ مولا
23:34یہ گون
23:34چھوڑنے جا رہا ہوں
23:36تو آگے سے
23:37وہ کہتا ہے
23:38چلو ٹھیک ہے
23:39بھئی تمہاری مرضی ہے
23:40لیکن مجھے
23:42ایک بات کا
23:43جواب دو
23:43پھر اسی خوشی
23:44اپنی منزل کی طرف
23:46چلے جانا
23:46وہ کہتا ہے
23:49ہاں ندیم
23:49پوچھو
23:50کیا پوچھنا چاہ رہے ہو
23:51تو آگے سے
23:53ندیم کہتا ہے
23:54کہ دیکھو
23:55زندگی ایک بار ملتی ہے
23:57بار بار نہیں ملتی
23:58اور یہ جو
24:00رشتے ہوتے ہیں
24:01زندگی میں
24:01وہ بھی ایک دفعے ملتے ہیں
24:03اگر اس کے باوجود
24:05بھی تم جانا چاہتے ہو
24:06تو چلے جاؤ
24:07لیکن ایک بات
24:09میری ہمیشہ
24:10یاد رکھنا
24:11کہ دور کے
24:12ڈھول سوانے لگتے ہیں
24:14قریب جاؤ گے
24:15تو تمہیں
24:15احساس ہوئے جائے گا
24:16کہ اپنا اپنا ہوتا ہے
24:19اور پرایا پرایا ہوتا ہے
24:20میں مانتا ہوں
24:21کہ کچھ اپنے بھی
24:23اس طرح کی ہوتے ہیں
24:24کہ دل بھر جاتا ہے
24:26لیکن حقیقت یہ ہے
24:27کہ اپنوں کے سوا
24:29اس دنیا میں
24:30آپ کو چانے والا
24:32کوئی اور نہیں ہوتا
24:34تو دیکھتے ہی
24:37دیکھتے تاروں کا سفر ختم ہوا
24:39اور سو گیا
24:40اس چاند بھی
24:41بننی نائی
24:42مجھ کو
24:43یہ کہہ کر
24:45وہ اپنا راستہ
24:47پنپ لیتا ہے
24:48اور جھانے لگتا ہے
24:50اس کا چاچا
24:52اس کو روکنے کی
24:53بڑی کوشش کرتا ہے
24:55کہ رک جاؤ
24:56لیکن وہ رکنے کا
24:57نام ہی نہیں دے رہا ہوتا
25:00چاچا کیجئے
25:02محبت دے کر
25:03تو اسے شخصا ہونے لگتا ہے
25:05کہ شاید میری قسمت
25:07اب
25:07کھل نہیں والی ہے
25:09کیونکہ چاچا نے
25:10جتنے پیسے
25:10مجھے دے دی ہے
25:11اگر میں
25:12دو سال بیٹھ کے
25:14کھاتا رہا ہوں
25:15تو پیسے ختم نہ ہوگے
25:16اپنی محرومیاں
25:21چپانے کی
25:21کوشش کر رہا ہوتا ہے
25:23اور اسے یہ
25:25احساس ہو جاتا ہے
25:26کہ اس کی
25:27غربت کی انتہا
25:28کے پیچھے
25:29کوئی اور نہیں
25:30اپنا ہی
25:30کوئی چپا ہوتا ہے
25:31جیسے یہ
25:33وقت گزر کے
25:34سامنے آتا ہے
25:34دوست کے
25:35معاملاتی
25:37زندگی میں
25:38کچھ ایسے
25:39اتار چڑھوانے لگتے ہیں
25:41وہ یہ سوچ
25:42کہ ہمیشہ
25:43ہمیشہ کے لیے
25:44اس علاقے
25:45کو چھوڑنا چاہتا ہے
25:46اور کہتا ہے
25:47کہ
25:47میں اس گھر میں
25:49نہیں آوں گا
25:51وہ اپنی ماں
25:52کو بھی
25:52یہ دھمکیاں
25:53دیتا ہے
25:53کہ اگر آپ نے
25:54میرا رہتہ
25:55وہاں نہ کیا
25:56تو میں
25:57یہ کچھ
25:58نہ کچھ
25:59چند چڑھا دوں گا
26:01تو اس کا
26:01اببہ کہتا ہے
26:02بھئی جو کرنا ہے
26:03نہ کر لیں
26:04ہم نے جو
26:05فیصلہ کر لیا ہے
26:07وہ ہی رہے گا
26:09تو دیکھنے والو
26:11کو
26:11میں کبھی
26:14احساس نہیں ہوتا
26:15کہ
26:15اسے
26:17ہم کچھ
26:17نہ کچھ
26:18کرنے والا
26:19ہی ہوتا ہے
26:19اوپر سے
26:20احمد
26:20ایک انتہائی
26:22نہ لیک
26:23انسان ہوتا ہے
26:24اور اسے
26:24پتہ ہی نہیں ہوتا
26:25کہ یہ
26:27دکان والے
26:27معاملے
26:28کس طرح
26:28سنبھالنے ہوتے ہیں
26:29وہ
26:30اپنی فیکٹری میں
26:32تو بڑا
26:32مالک
26:33بنا پھرتا تھا
26:34لیکن کام کرنے میں
26:35اس سے
26:36ذرا بھی
26:36دلچسپ بھی
26:37نہیں ہوتی تھی
26:38جیسے ہی
26:40اس کے والد
26:41اسے کہتے تھے
26:42کہ بیٹا
26:43کام کرنے کے لیے
26:44تھوڑی دیر دکان پہ
26:45آزایا کرو
26:46تو وہ
26:48آئین پہنش آئی کر کے
26:49بے کوئی ٹرکا دیتا تھا
26:52تو وہ
26:52بار بار اس کا
26:53پاپا اس سے کہتا تھا
26:54کہ
26:55جو باتیں
26:56میں تم سے کرنے
26:57جا رہا ہوں
26:58اگر تم نے
26:58نہ سنینا
26:59تو
26:59اس کا
27:00جا ہم بہت برا ہوگا
27:02تو یہ بات سن کر
27:04تو
27:06سیام
27:07اور احمد کو
27:08سمجھاتا ہے
27:09کہ دیکھو
27:09جو
27:10بات تمہارے
27:11اپو جان کہہ رہے ہیں
27:13وہ بات
27:13بالکل ٹھیک کر رہے ہیں
27:15تمہیں ان کی بات
27:16کو سننا چاہیے
27:17تو جیسے ہی
27:19وہ بات سننے لگتا ہے
27:21تو
27:21پیچھے سے
27:22ایک آواز آتی ہے
27:24کہ
27:24کہاں ہو
27:25تم واپس
27:26تمہیں بلایا جا رہا ہے
27:27تم لوٹ کے
27:28کیوں نہیں
27:29اور وہ بہت
27:30ہو جاتی
27:31یہ معاملہ
27:32پھر بھی
27:32جیسے
27:33گویسے گویسا ہی
27:34رہتا ہے
27:35کیا ہوگا
27:37کیا نہیں ہوگا
27:38مجھے اس چیز کے بارے میں
27:39کچھ نالج نہیں ہوتی
27:41لیکن ایک بات تو ہے
27:45لیکن ایک بات
27:48اسے ہمیشہ سے
27:49ستانے لگتی ہے
27:50کہ کس طریقے سے
27:52سائمہ نے
27:54اس سے محبت کی
27:55چال چل کے
27:56اسے دھوکھا دینے
27:57کی کوشش کی ہوتی ہے
27:58اور اسی دھوکھے کی
28:00مدنہ آ کر
28:01اسے چھوڑنے کے
28:02کے لیے
28:03ہمیشہ
28:04ہمیشہ کے لیے
28:04تیار ہو جاتا ہے
28:06سارے گھر والے
28:07اسے بہت سمجھاتے ہیں
28:09کہ دیکھو
28:09دبائی جا کے
28:10تمہیں کچھ بھی
28:11نہیں ملے گا
28:12تم اگر
28:13محنت کرنے والے
28:15ہوتے
28:15اتنی زیادہ
28:16لگن کرنے والے
28:17ہوتے
28:18تو تمہیں
28:18یہاں بھی
28:19کمیابی
28:19مل سکتی تھی
28:20لیکن سیام تھا
28:22کہ اپنے خوابوں
28:23کوئی تکمیل
28:24اسے پورا
28:25کرنے کے لیے
28:26وہ یہ
28:27ٹھان چکا ہوتا ہے
28:28کہ اس نے
28:29اب اپنی منظر
28:30کو پانا ہے
28:31اور اس
28:32علاقے کو
28:33چھوڑ کے
28:33ہمیشہ
28:34ہمیشہ
28:34کے لیے
28:34چلے جانا ہے
28:36وہ یہ
28:38دیکھ کے
28:38راستے میں
28:39اسے اپنے دوست
28:40کی بات
28:40یاد آتی ہے
28:41کہ اس کا
28:42دوست
28:42اس سے کہتا ہے
28:43کہ کوئی بھی
28:44چیز
28:45کوئی بھی
28:45کام چھوٹا
28:46بڑا نہیں ہوتا
28:48چھوٹی
28:49بڑی انسان
28:50کی سوچ
28:51ہوتی ہے
28:51جیسے ہی
28:52وہ اپنے
28:54سیام کی
28:54بات سن کے
28:55اسے لگتا ہے
28:56کہ بلکل
28:57جو بھی
28:57بات ہو رہی
28:58تھی
28:59بلکل
28:59ٹھیک تھی
29:00لیکن
29:01وقت کے ساتھ
29:02اسے اس چیز
29:02کا بلکل
29:03بھی احساس
29:04نہیں ہوتا
29:04کہ آخر
29:06اس کے ساتھ
29:07کیا ہونے والا
29:08ہوتا ہے
29:08وہ
29:10اتنی بھی
29:11بات کہہ کر
29:11اپنی گھر کی طرف
29:12لوٹ کے جا رہا
29:14ہوتا ہے
29:14کہ راستے میں
29:15اسے وہ
29:17اپنی خالہ
29:17مل جاتی ہے
29:18وہ خالہ سے
29:19باتیں کرنے میں
29:20مشغول
29:21ہو جاتا ہے
29:22خالہ
29:23اس سے کہتی ہے
29:24کہ بیٹا
29:24کہاں
29:25وہ ان دنوں
29:25کوئی چکر وکر
29:27نہیں لگا رہے
29:27ہمارے کر
29:28تو اپنی
29:29وہ خالہ سے
29:30کہہ رہا ہوتا ہے
29:31کہ جیسے ہی
29:32میں آؤں گا
29:33تو آپ کی طرف
29:34بھی آتا ہوگا
29:35دکھائی دے گا
29:36تو وہ یہ بات
29:37دیکھ کر
29:38سن کر
29:38تو وہ بہت
29:39زیادہ
29:39دسٹرب ہو جاتا ہے
29:41کیونکہ
29:42اسے یہ پتا ہوتا ہے
29:43کہ
29:43اگر میں نے
29:45سچ بتا دیا
29:46کہ میں
29:46کس وقت
29:47اور کہاں
29:47جا رہا ہوں
29:48تو
29:49یہ ساری بات
29:51میرے ابو
29:51کو جا کے
29:52بتائیں گے
29:53تو
29:53ابو کو جانے سے
29:54پہلے وہ
29:55کونسی چیز
29:56تھی
29:57جو بتانے میں
29:57اتنی دلچسپی
29:59نہیں رکھ رہا ہوتا
30:00وہ بات
30:01سنتے ہی
30:02اسے
30:02اسے
30:04دھرانے
30:05دھمکانے
30:06کی کوشش کرتا ہے
30:07اور کہتا ہے
30:09اگر تم نے
30:09ایسا ویسا
30:10نہ کیا
30:10تو میں
30:11تمہارے گھر میں
30:12یہ چیز
30:12بتا دوں گا
30:13تو
30:14اپنے ماں باپ
30:14کو
30:15وہ ڈران
30:16دھمکا کے
30:16اپنی بات
30:18بنوانے کی
30:18کوشش کرتا ہے
30:19اور
30:20ہمیشہ
30:21صحیح
30:21کہہ رہا ہوتا ہے
30:22کہ دیکھو
30:23جو بات
30:24میں نے
30:24ایک دفعہ کر دیا
30:25میں کسی کی بات
30:26نہیں سننے والا
30:27تو یہ
30:28کہانی ایک
30:29عجیب سے
30:30موڈ پہ آنے
30:30لگتی ہے
30:31اور وہ
30:32اپنے بھائی
30:33کو بھی
30:33مناہی لیتا ہے
30:34وہ کہتا ہے
30:34کہ اگر میں
30:35اس لٹکی سے
30:36شادی نہیں
30:37کر پایا
30:38تو میں
30:39اپنا کے لئے
30:40خود ہی
30:40برباد کر لوں گا
30:42تو کوئی بھی
30:42میرے پیچھے
30:43نہ آئے
30:43اور میں
30:44دوبارہ بھی
30:45اس گھر میں
30:46قدم نہیں
30:46رکھوں گا
30:47اپنے والدین
30:49کو
30:49اس طرح
30:51بلیک میل
30:52کرنے کے بعد
30:52اسے یہ
30:53شرمنگی
30:55کا احساس
30:55ہونے لگتا ہے
30:56کہ اس نے
30:57اس کے ساتھ
30:58بہت زیادتی
30:59کی ہوتی ہے
30:59اور بہت
31:01غلط کیا ہوتا ہے
31:02وہ جیسے
31:03یہ اپنی گھر
31:04کی طرف
31:04لوٹ رہا ہوتا ہے
31:06تو اسے
31:06ایک فون کال آتی ہے
31:07کہ
31:08تمہاری
31:09تمہاری ماں
31:10میرے قبضے میں ہے
31:11جس طرح
31:13جتنا جلدی
31:13ہو سکے ہوتا
31:14کہ تم نے
31:15میری بات
31:15نہ مانی
31:16تو اس کا انجام
31:18بہت
31:18بیانک ہوگا
31:20تو یہ بات
31:21سنتے کے دوران
31:22ہی اسے یہ وقت
31:23کا احساس
31:24ہونے لگتا ہے
31:25اور اسے
31:28کہ شاید
31:29میری غلطی کی وجہ سے
31:31بہت بڑا نقصان
31:32ہو سکتا ہے
31:33تو وہ بہت زیادہ
31:34پرشان ہو جاتا ہے
31:36اتنا پرشان ہو
31:37جگ واپس گھر کی طرف
31:39لوٹنے والا ہوتا ہے
31:41اسے کچھ بھی نہیں
31:42معلوم ہو رہا ہوتا
31:43کہ آخر وہ کرے
31:44تو کرے کیا
31:45ایسی معلومات
31:48دیکھنے کے لئے
31:49اور سننے کے لئے
31:49اس نے
31:51کسی دوست سے پوچھا ہے
31:52کہ کیا واقعی
31:53یہ حقیقت ہے
31:54جو بات میں سن رہا ہوں
31:56تو اس نے کہا ہاں حقیقت ہی ہے
31:58جتنے بھی
31:59تمہارے معاملات
32:00خراب ہوئے ہیں
32:01اس کے پیچھے
32:02رستم کا ہی ہاتھ ہے
32:03اور رستم
32:03اپنی دکان پر
32:04کام کر رہا ہوتا ہے
32:06کہ اسے اچانک
32:07ایک فون کال آتی ہے
32:08اور وہ
32:09فون میں بہت
32:10مصروف ہو جاتا ہے
32:11اسے احساس تک نہیں ہوتا
32:12کہ واقعی
32:14جو میرے ساتھ
32:15ہونے والا ہے
32:16اللہ نہ کرے
32:17وہ کسی اور کے ساتھ
32:18تو اس کی
32:21اینڈنگ میں
32:21آپ کو یہ بھی
32:22دکھایا جائے گا
32:23کہ
32:23بہت سے معاملات
32:24ایسے ہوتے ہیں
32:25جن کائزار
32:26وہ کسی سے نہیں کرتا
32:27اور اپنی ڈاری پر
32:29بہت ساری چیزیں
32:30ایسی لکھ لکھ کے
32:31لکھ لکھ کے
32:32قید کر رہا ہوتا ہے
32:34شاید وہ
32:34اس کا مقصد
32:35بہت بڑا ہوتا ہے
32:37اور اس مقصد
32:38کو پانے کیلئے
32:39اس نے ایسے
32:40ویسے چارے چلی ہوتی ہیں
32:41جس کا
32:42اسے خود بھی
32:43اندازہ نہیں ہوتا ہے
32:45تو
32:45جیسے معاملات
32:52دیکھنے والے
32:52اور سننے والوں کے
32:53دل میں
32:54میرے لئے
32:54کیا جس بات
32:55پیدا ہوں گے
32:56وہ یہ بات
32:58کر ہی رہا ہوتا ہے
32:59کہ اسے خود بھی
33:00احساس نہیں ہوتا
33:02کہ وہ
33:02کون سی بات
33:03کرنے والا ہوتا ہے
33:04لیکن اسے
33:06جیسے ہی
33:06اس بات کا
33:07ادراک ہوتا ہے
33:08وہ فوراں سے
33:08بھاگتا بھاگتا
33:09اپنی ماں کے پاس آتا ہے
33:12اور اپنی ماں
33:12کو کہتا ہے
33:13کہ دیکھو میں
33:14ہمیشہ اسے
33:15یہ چاہتا تھا
33:16کہ مریم سے
33:18میری شادی ہو جائے
33:19لیکن مریم
33:19میری طرف
33:21آنکھ اٹھا کر
33:22بھی نہیں دیکھتی
33:23اور یہ بات
33:24مجھے بہت
33:25بری لگتی تھی
33:26اور اتنی
33:27بری لگتی
33:28کہ میں اپنے باپ
33:29سے بھی نہیں
33:29کہہ پا رہا ہوتا تھا
33:32تو اس کے باپ
33:33کو یہ بات
33:33جب پتہ چلتی ہے
33:34کہ رسطم مریم
33:36میں دلچسپی رکھتا ہے
33:37اور اس سے شادی
33:38کرنے کی کوشش
33:39کرتا ہے
33:39لیکن
33:40ایسا غلط راست
33:42اپنے آنے کی کوشش
33:43وہ کرنے جا رہے ہوتے ہیں
33:45جس کو روکنا
33:45اس کے باپ
33:46کے لیے
33:46ایک چیلنج ہوتا تھا
33:48اس کا باپ
33:50ہمیشہ
33:50اسے ہی
33:51رسطم کے بارے میں
33:52بڑا پریشان ہوتا تھا
33:53کیونکہ وہ
33:54اتنا پڑا دکھا نہیں ہوتا
33:56جوب لیس ہوتا ہے
33:57اس کی کوئی نوکری
33:58نہیں ہوتی
33:59لیکن پھر بھی
34:00اس کی کوشش ہوتی ہے
34:01کہ کسی نہ کسی طریقے سے
34:03اپنے بیٹے کو
34:04سیٹ اپ
34:05اس کا ضرور بنائے
34:06جیسے ہی وہ
34:09سیٹ اپ بنانے کی
34:10پوری کوشش کرتا ہے
34:11تو اسے
34:11تو اسے
34:13فوراں سے
34:14یاد آ جاتا ہے
34:15کہ
34:15فلان دوست کی آن
34:17شاید اس کے لیے
34:18جوب کا مل جانا
34:19ضروری ہے
34:19کیونکہ
34:20مریم کا جب بھی
34:21رشتہ مانگنے جائیں گے
34:23تو جب وہ پوچھیں گے
34:24کہ لڑکا کرتا کیا ہے
34:25تو آگے سے
34:26جواب ملے گا
34:27کہ وہ
34:27فارغ ہے
34:29فری ہے
34:29مطلب کوئی کام
34:30وغیرہ نہیں کرتا
34:35شرمندگی ہوگا
34:36اس لیے
34:37وہ فوراں سے
34:38اپنے گھر کے
34:39دراز میں
34:40وہ ڈھونڈنے کی
34:41کوشش کرتا ہے
34:42کہ شاید وہ
34:43مجھے
34:44اجاز نام کے
34:45بندے کا
34:45کارڈ مل جائے تھا
34:46کہ اس سے
34:47فون کر کے
34:47اس سے پوچھ سکے
34:48کہ آیا
34:49کہ ان کے ہاں
34:50کوئی جوب وغیرہ
34:52کوئی کینسی ہے
34:53یا نہیں ہے
34:54تو فوراں سے
34:55گھر جاتا ہے
34:56وہ بائی کھڑی کرتا ہے
34:57اور شابی کو
34:58سامنے پڑے
34:59سکے پہ مارتا ہے
35:00اور کہتا ہے
35:02کہ دیکھو رستو میٹا
35:04میں جانتا ہوں
35:05کہ تم مریم
35:06کو بہت زیادہ
35:07بسند کرتے
35:08اور اس کے ساتھ
35:08شادی کرنا چاہتے ہو
35:10مریم بہت اچھی ہے
35:11میں بھی خواہش کروں گا
35:13کہ مریم
35:14اس گھر کی بہو بنے
35:15لیکن تمہیں
35:16اپنے آپ پہ
35:17نظر ڈالنی چاہیے
35:18کہ تم میں
35:19اور مریم میں
35:20بہت زیادہ
35:21ڈیفرنس ہے
35:22بہت زیادہ
35:24اونچ نیچ
35:25کا ماملہ ہے
35:26بیٹا تم سمجھ رہے ہو
35:28جو بات میں
35:29کہنا چاہ رہا ہوں
35:30رستو ماغے سے
35:31کہتا ہے
35:31جی بابا
35:32میں آپ کی بات
35:33سمجھ رہا ہوں
35:34لیکن مجھے
35:35آپ بتائیں
35:35میں کروں تو کروں کیا
35:37جاؤں تو جاؤں
35:38کہاں
35:39تو آگے سے
35:40رستو مکباب
35:42کہتا ہے
35:42دیکھو بیٹا
35:43وقت ابھی بھی
35:45تمہارے ہاتھ میں
35:46ہے
35:47لیکن وہ وقت
35:48شاید اب
35:49تمہارے ہاتھ میں
35:50نہیں رہا
35:50تمہیں یاد ہے
35:52جب تم
35:52فارغ گھوما
35:54پیرا کرتے تھے
35:55تو میں
35:56تمہیں کہتا تھا
35:57کہ دکان پہ آ جاؤ
35:58اور کام وغیرہ
35:59سیکھ لو
35:59دیکھو
36:01اب وہ وقت
36:01یاد کرو
36:03نا
36:03اگر آج
36:04تم اس وقت
36:05کو
36:05یوٹلائز کرتے
36:06اور آج
36:07تم اس نتیجے
36:08پہ پہنچی جاتے
36:09کہ تم کو
36:10اچھا سا کام کر
36:12گئے
36:12اچھی سی جاب
36:13کر گئے
36:13اپنا اور اپنے
36:15بی بچوں کا
36:16پیٹ پال سکتے تھے
36:17لیکن آج
36:18تمہاری اپنی
36:20نایل نیو کی وجہ سے
36:21تمہیں یہ وقت
36:22دیکھنا پڑ رہا ہے
36:23درست
36:24تم اپنے
36:25والدین کی باتیں
36:26سن کے
36:26سر کو
36:28جھکا لیتا ہے
36:29اور سر کو
36:29جھکا کے
36:30کہتا ہے
36:30بابا آپ
36:31بلکل
36:32ٹھیک کہہ رہے ہیں
36:33باقی میں نے
36:34بہت بڑی
36:35گلتی کر دی ہے
36:36لیکن
36:37اس کے سوا
36:37میرے پاس
36:38کوئی چارہ نہیں
36:39تھا
36:39میں کیا کروں
36:40تو
36:42بابا جان
36:43اس سے کہتا ہے
36:43دیکھو
36:44میٹا ٹھیک ہے
36:45جو کچھ
36:46تم نے کہنا تھا
36:47وہ تو تو
36:47ہو گیا
36:48سو ہو گیا
36:49اب میرے پاس
36:50میرا ایک دوست ہے
36:51میں اس سے
36:52فون کرتا ہوں
36:53تمہاری جوب کا
36:54بند بس کرتا ہوں
36:56جس طرح
36:56تمہاری جوب
36:57کا مسئلہ
36:58آل ہوتا ہے
36:59ہفتے دو بعد
37:00ہم مریم کے ہاں
37:01تمہارا رشتہ
37:02مانگنے
37:02ضرور چاہیں گے
37:04تو یہ سن کر
37:05اس نے بہت زیادہ
37:06خوش ہو جاتا
37:07اور ایکسائٹیٹ ہو کے
37:08آس پاس
37:10کے دوستوں کو
37:10فون کرنے کی
37:11کوشش کرتا ہوں
37:12خود بھی
37:13جوب تلاش کرتا
37:14اور اس کا باپ
37:14بھی اس کے لئے
37:15جوب تلاش کر رہا ہوتا ہے
37:16اچانک سے
37:18اسے یاد آتا ہے
37:19کہ اس کے دوست کی
37:20فلاں کمپنی ہے
37:21شاید اس سے پوچھتا ہوں
37:22شاید میرے لئے
37:23کوئی جگہ نکلی ہے
37:25تو اپنے دوست
37:26احمد کو فون کرتا ہے
37:28اور کہتا ہے
37:29کہ
37:29مجھے کام کی ضرورت ہے
37:31احمد
37:31کیا تمہارے پاس
37:32کوئی کام کرنے کے لئے
37:33جگہ ہے
37:34تو احمد
37:35کہتا ہے
37:36یہ ایسی ویسی
37:37کوئی بات نہیں ہے
37:38میرے دوست
37:38تم میرے دوست نہیں
37:39بلکہ میرے بھائیو
37:40میرے پاس
37:41اچھی نوکری بھی ہے
37:42تمہارے
37:43تمہارے لئے
37:44اور اچھا سیادری پیکج بھی ہے
37:46تم کل ہی سے
37:47میرے دفتر آج ہو
37:48اور آفیس کو
37:49جوائن کل
37:50تو
37:51آگے سے وہ کہتا ہے
37:53چلو ٹھیک ہے
37:53اپنی سی وی وغیرہ
37:55بھیدو
37:55تو وہ احمد
37:56احمد کو
37:57کہتا ہے
37:58کسی بھی بھینے سے
37:59پہلے میری بات سنو
38:00کیونکہ میری
38:01اتنی
38:01کولنفکیشن نہیں ہے
38:03کہ میں
38:03آپ اتنے
38:05بڑے دفتر میں
38:06بیٹھ کے کام کر سکوں
38:07تو مجھے کیا کرنا ہوگا
38:09تو آگے سے
38:11کہتا ہے
38:11کہ تم بتو
38:12تم کتنی
38:13کتنی پڑے لکھے ہو
38:14تو آگے سے کہتا ہے
38:15میں انڈر میٹر کھوں
38:16تو
38:17احمد کے
38:18ہاتھ کامپنی لکھتے ہو
38:20کہتے ہیں
38:21اتنی کم تعلیم کے لئے
38:23تو ہمارے آفیس میں
38:24کوئی جگہ نہیں ہے
38:25تو یہ سن کر
38:27اس تم کا دل
38:28تھوڑا سا بیٹھ جاتا ہے
38:29لیکن
38:29احمد کہتا ہے
38:31لیکن تم پریشان نہ ہو
38:32میں تمہاری لئے
38:33کشنہ کشنہ
38:34لکھالتا ہوں
38:35میں انشاءال شام
38:37کو تمہیں کال کرتا ہوں
38:38اور پھر تم بتاتا ہوں
38:40کہ تم نے آخر کرنا کیا ہے
38:42تو یہ سن کر تو
38:44وہ بہت زیادہ
38:45خوش ہو جاتا ہے
38:46اس کا بہت زیادہ
38:47شکریہ ادا کرتا ہے
38:48آنے والی اپیسوٹ میں
38:51آپ دیکھنے والے ہیں
38:52کہ احمد اور
38:53اسلام کے درمیان
38:54اتنی گہری دوستی
38:55ہو جاتی ہے
38:56کہ وہ
38:57احمد
38:58اسے بورا بورا
39:00تعاون کرتا ہے
39:01اور اسے کہتا ہے
39:02کہ جتنا جلدی ہو سکتے
39:04تو ان دوبارہ
39:04اپنی سٹڈی کو
Be the first to comment
Add your comment

Recommended

38:44
40:48
39:28