Skip to playerSkip to main content
#mainmantonahihoon #humayunsaeed #sajalaly

Main Manto Nahi Hoon Episode 6 - Humayun Saeed - Sajal Aly | Eng Sub | ARY Digital Drama

#WhatToWhatch #mainmantonahihoon #humayunsaeed #sajalaly #ARYDigital #ARYDrama #azansamikhan #sanamsaeed #pakistanidrama

Category

😹
Fun
Transcript
00:01ہاں میں وہ تو نہیں جو تم مجھے سمجھے
00:08سو میں آپ سے پیار کر کے نہیں آئی تھی سراج صاحب
00:13ماں کی بات پر اعتبار کر کی آئی تھی
00:15چلو نصیبہ جو بات ہمارے وقتوں میں رہ گئی تھی وہ محمل سے شروع کر دیتے
00:21تم بتاؤ محمل
00:22بیٹھو نا
00:30لڑکا ہمارا دیکھا پرکھا ہوا ہے
00:32زیادہ پیاری لگنا بھی ٹھیک نہیں ہے
00:36چھچورے دانہ ڈالنے لگتے
00:37پیارہ لگے اسے لوگ بول دیتے ہیں
00:39they're looking cute, pretty, gorgeous وغیرہ وغیرہ
00:42they're looking very beautiful
00:43اور جو انہوں نے زیادہ تعریف کر دی تو
00:46سمجھنا وہ بھی دانہ ڈالنے لگتے ہیں
00:48لگتے رکھا ہوا
00:48I'm sorry for that
00:53کسی کی جان لے لو اور کہہ دو
00:58I'm sorry for that
01:00اب مجھ سے sorry وہ انہیں نہیں آئے تھے
01:04ہو ییس
01:08اس نے میں بیٹھ کے سوچا تمجھے یاد ہے
01:13sorry میں لڑکوں سے ہاتھ نہیں ملا تھی
01:15موسیقی
01:19موسیقی
01:20اتوان نے بتایا مجھے
01:21آگے نہیں بتایا
01:23موسیقی
01:25یہ میں تمہارے لی آیا ہوں
01:26موسیقی
01:27یہ تو میں نے سوچا ہی نہیں
01:29اچھا لگ گیا تو
01:31موسیقی
01:33موسیقی
01:37موسیقی
01:39موسیقی
01:41موسیقی
01:43موسیقی
02:14موسیقی
02:18موسیقی
02:19اما ایک اچھا بچہ بچہ میں بچہ ہوا کاری داخلی بچہ میکنہ میں تو کھلا بچہ پچیس منٹ پر پیدا ہوئی کارید
02:24موسیقی
02:26موسیقی
02:27ایک موسیقی
02:28موسیقی
02:30موسیقی
02:31موسیقی
02:32موسیقی
02:43کون
02:46دیکھ کیا رہی ہو
02:51جاؤ
02:52اب ابھی تو دیکھیں
02:56بیٹی جب نہیں ڈڑتی تو کیسے لگتی ہے
02:59بیٹی جب کی بردے ہے نا
03:10آٹ بجی رات کو
03:13سو آٹ بھی ہو جائے تو چلے گا
03:15ای مام
03:16ابب آنے نہیں دیں گے
03:18کیوں
03:19ہاں نا مام
03:22ہمارے لڑکیوں کو کہیں
03:23کلے جانے نہیں دیتے
03:24مام کی بردے پر بھی نہیں
03:27ہلو ویور سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
03:31جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے
03:33دانش کے ساتھ رہتی ہے
03:34وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
03:36کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
03:38دن بھر رسیدے کارتی ہے
03:41گاہ کو کتانے سنتی ہے
03:42اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
03:45دانش ایک اچھا طالبی
03:47علم خواب دیکھتا ہے
03:49انجنیر بننے کا لیکن سماج
03:51ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
03:54ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
03:58ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
04:00مال میں شاپنگ کرتی ہے
04:01اور کیش کاؤنٹر پر آتر
04:03کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
04:06تم جسے لوگ
04:07بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
04:09خواب نہیں
04:10سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
04:12مگر وہ کچھ نہیں کہتی
04:13اسی رات سلمہ خاموشی سے
04:15اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
04:18کچھ پیسے نکالتی ہے
04:19اپنے سے جو دانش نے اس کا
04:21اسکالر شپ پاؤں بڑھنے کے لئے رکھے تھے
04:24اپنے سے لے کر وہ
04:26میٹر رکھ کا ٹیوٹر رکھتی ہے
04:29خود کے لئے
04:30سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
04:34اور رات کو پڑھائی بھی
04:35دانش کو کچھ پتہ نہیں
04:37پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
04:39اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
04:43دانش حیران رہ جاتا ہے
04:45سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
04:47اب میں رسید نہیں خواب ہوں
04:49خواب کھاٹوں گی
04:51اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہیں
04:54یہ کہانی
04:55ان ماو کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
04:59یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
05:02جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
05:06رامسل کے حوالے سے
05:07اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
05:10ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
05:12سبسکراب کرنا مت بھولیے
05:14تینکس فار واشنگ
05:15اللہ حافظ
05:16ہیلو ویورز
05:18سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
05:19جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
05:23وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
05:25کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
05:27دن بر رسیدے کارتی ہے
05:29گاہ کو کے تانے سنتی ہے
05:31اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
05:34دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
05:37انجنیر بننے کا
05:39لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
05:42ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
05:46ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
05:48مال میں شاپنگ کرتی ہے
05:50اور کیش کاؤنٹر پر آتر
05:51کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
05:54تم جیسے لوگ
05:55بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
05:58خواب نہیں
05:59سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
06:01مگر وہ کچھ نہیں کہتی
06:02اسی رات سلمہ خاموشی سے
06:04اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
06:06کچھ پیسے نکالتی ہے
06:08وہ پیسے جو دانش نے
06:10اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
06:13وہ پیسے لے کر
06:14وہ میٹر رکھتی ہے
06:18خود کے لئے
06:19سلمہ اگلے چھ ماہ
06:21مال میں کام بھی کرتی ہے
06:23اور رات کو پڑھائی بھی
06:24دانش کو کچھ پتہ نہیں
06:25پھر ایک دن سلمہ میٹرک کا امتحان دیتی ہے
06:28اور جب ریزل آتا ہے
06:30تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
06:31جانش حیران رہ جاتا ہے
06:33سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
06:36اب میں رسید نہیں خواب ہوں
06:38خواب کھاٹوں گی
06:40اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
06:42یہ کہانی
06:44ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
06:48یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
06:51جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
06:54رامسل کے حوالے سے
06:56اپنے رائے کی اظہار لازمی کمین کریں
06:59ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
07:01خواب کرنا مد بولیے
07:02تینکس فار واشنگ
07:04اللہ حافظ
07:05ہیلو ویورز
07:06سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
07:08جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
07:12وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
07:14کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
07:16دن بر رسیدے کارتی ہے
07:18گاہ کو کتانے سنتی ہے
07:20اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
07:23دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
07:26انجنیر بننے کا
07:27لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
07:31ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
07:35ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
07:37مال میں شاپنگ کرتی ہے
07:39اور کیش کاؤنٹر پر آ کر
07:40کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
07:43تم جیسے لوگ بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
07:46خواب نہیں
07:47سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
07:49مگر وہ کچھ نہیں کہتی
07:51اسی رات سلمہ خاموشی سے
07:53اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
07:55کچھ پیسے نکالتی ہے
07:56وہ پیسے جو دانش نے
07:58اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
08:02وہ پیسے لے کر
08:03وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
08:06خود کے لئے
08:08سلمہ اگلے چھ ماہ
08:09مال میں کام بھی کرتی ہے
08:11اور رات کو پڑھائی بھی
08:12دانش کو کچھ پتہ نہیں
08:14پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
08:17اور جب ریزل آتا ہے
08:18تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
08:20دانش حیران رہ جاتا ہے
08:22سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
08:25اب میں رسید نہیں خواب ہوں
08:27خواب کھاٹوں گی
08:28اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
08:31یہ کہانی
08:33ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
08:36یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
08:39جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
08:43جا مسئل کے حوالے سے
08:45اپنے رائے کی اظہار لازمی کے منع کریں
08:47ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولیے
08:51تینکس فار واشنگ
08:52اللہ حافظ
08:53ہلو ویور سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
08:57جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
09:00وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
09:03کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
09:05دن بر رسیدیں کارتی ہیں
09:07گاہ کو کتانے سنتی ہیں
09:08اور شام کو تکیہاری گر آتی ہیں
09:11دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
09:15انجنیر بننے کا
09:16لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
09:20ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
09:24ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
09:26مال میں شاپنگ کرتی ہے
09:27اور کیش کاؤنٹر پر آتر
09:29کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
09:32تم جسے لوگ
09:33بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
09:35خواب نہیں
09:36سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
09:38مگر وہ کچھ نہیں کہتی
09:40اسی رات سلمہ خاموشی سے
09:42اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
09:44کچھ پیسے نکالتی ہے
09:45وہ پیسے جو دانش نے اس کا
09:48اسکالرشپ پاؤنگ کرنے کے لئے رکھے تھے
09:50وہ پیسے لے کر وہ
09:52میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
09:55خود کے لئے
09:56سلمہ اگلے چھے ماہ
09:58مال میں کام بھی کرتی ہے
10:00اور رات کو پڑھائی بھی
10:01دانش کو کچھ پتہ نہیں
10:03پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
10:06اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
10:09دانش حیران رہ جاتا ہے
10:11سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتے ہیں
10:14اب میں رسید نہیں خواب ہوں
10:15خواب کھاٹوں گی
10:17اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
10:20یہ کہانی
10:21ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
10:25یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
10:28جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
10:32درامسل کے حوالے سے
10:33اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
10:36ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
10:38سبسکراب کرنا مت بھولیے
10:40تینکس فار واشنگ
10:41اللہ حافظ
10:42ہیلو ویورز
10:44سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
10:46جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
10:49وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
10:51کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
10:53دن بر رسیدے کارتی ہے
10:55گاہ کو کے تانے سنتی ہے
10:57اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
11:00دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
11:03انجنیر بننے کا
11:05لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
11:08ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
11:12ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
11:14مال میں شاپنگ کرتی ہے
11:16اور کیش کاؤنٹر پر آتر
11:18کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
11:20تم جیسے لوگ
11:22بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
11:24خواب نہیں
11:25سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
11:27مگر وہ کچھ نہیں کہتی
11:28اسی رات سلمہ خاموشی سے
11:30اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
11:32کچھ پیسے نکالتی ہے
11:34وہ پیسے جو دانش نے
11:36اس کا اسکالکشپ پاؤں کرنے کے لئے رکھے تھے
11:39وہ پیسے لے کر
11:40وہ میٹر رکھتی ہے
11:44خود کے لئے
11:45سلمہ اگلے چھ ماہ
11:47مال میں کام بھی کرتی ہے
11:49اور رات کو پڑھائی بھی
11:50دانش کو کچھ پتہ نہیں
11:52پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
11:54اور جب ریزل آتا ہے
11:56تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
11:57دانش حیران رہ جاتا ہے
11:59سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
12:02اب میں رسید نہیں خواب ہوں
12:04خواب کھاٹوں گی
12:06اور وہ خواب تمہارے لئے میرے بھی ہے
12:08یہ کہانی
12:10ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
12:14یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
12:17جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
12:20جا مسئل کے حوالے سے
12:22اپنے رائے کی اظہار لازمی کے مند کریں
12:25ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
12:27سبسکرائب کرنا مت بھولیے
12:29تینکس فار واشنگ
12:30اللہ حافظ
12:31ہیلو ویورز
12:32سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
12:34جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
12:38وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
12:40کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
12:42دن بر رسیدے کارتی ہے
12:44گاہ کو کتانے سنتی ہے
12:46اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
12:49دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
12:52انجنیر بننے کا
12:53لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
12:57ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
13:01ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
13:03مال میں شاپنگ کرتی ہے
13:05اور کیش کاؤنٹر پر آ کر
13:06کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
13:09تم جسے لوگ بس رسیدے ہی کارٹ سکتے ہیں
13:13خواب نہیں
13:13سلمہ کے آنکوں میں آسو آ جاتا ہے
13:16مگر وہ کچھ نہیں کہتی
13:17اسی رات سلمہ خاموشی سے
13:19اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
13:21کچھ پیسے نکالتی ہے
13:22وہ پیسے جو دانش نے
13:25اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
13:28وہ پیسے لے کر
13:29وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
13:32خود کے لئے
13:34سلمہ اگلے چھے ماہ
13:36مال میں کام بھی کرتی ہے
13:37اور رات کو پڑھائی بھی
13:38دانش کو کچھ پتہ نہیں
13:40پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
13:43اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
13:46دانش حیران رہ جاتا ہے
13:48سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
13:51اب میں رسید نہیں خواب ہوں
13:53خواب کھاٹوں گی
13:54اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
13:57یہ کہانی
13:59ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
14:02یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
14:06جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
14:09رامسل کے حوالے سے
14:11اپنے رائے کی اظہار لازمی کمین کریں
14:14ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
14:15سبسکرائب کرنا مت بھولیے
14:17تینکس فار واشنگ
14:18اللہ حافظ
14:20ہیلو بیورز
14:21سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
14:23جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کی ساتھ رہتی ہے
14:26وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
14:29کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
14:31دن بر رسیدے کارتی ہے
14:33گاہ کو کتانے سنتی ہے
14:35اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
14:41انجنیر بننے کا لیکن سماج
14:43ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
14:46ایک دن سلمہ
14:48کی زندگی بدل جاتی ہے
14:50ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
14:52مال میں شاپنگ کرتی ہے
14:53اور کیش کاؤنٹر پر آتر
14:55کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
14:58تم جیسے لوگ
14:59بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
15:01خواب نہیں
15:02سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
15:04مگر وہ کچھ نہیں کہتی
15:06اسی رات سلمہ خاموشی سے
15:08اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
15:10کچھ پیسے نکالتی ہے
15:11وہ پیسے جو دانش نے
15:13اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لیے
15:16رکھے تھے
15:16وہ پیسے لے کر
15:17وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
15:21خود کے لیے
15:22سلمہ اگلے چھ ماہ
15:24مال میں کام بھی کرتی ہے
15:26اور رات کو پڑھائی بھی
15:27دانش کو کچھ پتہ نہیں
15:29پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
15:32اور جب ریزل آتا ہے
15:33تو ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
15:35جانش حیران رہ جاتا ہے
15:37سلمہ اس کے سامنے آ کر
15:38صرف ایک جملہ کہتی ہے
15:40اب میں رسید نہیں خواب ہوں
15:41خواب کھاٹوں گی
15:43اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
15:46یہ کہانی
15:48ان ماہوں کی ہے
15:49جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
15:51یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
15:54جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
15:58رامسل کے حوالے سے
15:59اپنے رائے کی اظہار
16:01لازمی کمن کریں ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
16:04سبسکرائب کرنا مت بھولیے
16:06تینکس فار واشنگ
16:07اللہ حافظ
16:08ہلو ویورز
16:10سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
16:12جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
16:15وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
16:17کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
16:19دن بر رسیدیں کارتی ہیں
16:21گاہ کو کتانے سنتی ہیں
16:23اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
16:26دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
16:29انجنیر بننے کا
16:31لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
16:34ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
16:38ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
16:40مال میں شاپنگ کرتی ہے
16:42اور کیش کاؤنٹر پر آ کر
16:44کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
16:46تم جیسے لوگ بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
16:50خواب نہیں
16:51سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
16:53مگر وہ کچھ نہیں کہتی
16:54اسی رات سلمہ خاموشی سے
16:56اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
16:58کچھ پیسے نکالتی ہے
17:00وہ پیسے جو دانش نے اس کا
17:02اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
17:05وہ پیسے لے کر وہ
17:06میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
17:10خود کے لئے
17:11سلمہ اگلے چھے ماہ
17:13مال میں کام بھی کرتی ہے
17:15اور رات کو پڑھائی بھی
17:16دانش کو کچھ پتہ نہیں
17:18پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
17:20اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
17:24دانش حیران رہ جاتا ہے
17:25سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
17:28اب میں رسید نہیں خواب ہوں
17:30خواب کھاٹوں گی
17:32اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
17:34یہ کہانی ان ماہوں کی ہے
17:38جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
17:40یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
17:43جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
17:47اپنے رائے کی اظہار لازمی کمین کریں
17:51ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
17:53سبسکرائب کرنا مت بھولیے
17:55تینکس فار واشنگ
17:56اللہ حافظ
17:57ہلو ویورز
17:58سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
18:00جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کی ساتھ رہتی ہے
18:04وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
18:06کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
18:08دن بر رسیدے کارتی ہے
18:10گاہ کو کتانے سنتی ہے
18:12اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
18:15دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
18:18انجنیر بننے کا
18:19لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
18:23ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
18:27ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
18:29مال میں شاپنگ کرتی ہے
18:31اور کیش کاؤنٹر پر آ کر
18:32کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
18:35تم جسے لوگ بس رسیدے ہی کارٹ سکتے ہیں
18:39خواب نہیں
18:39سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
18:42مگر وہ کچھ نہیں کہتی
18:43اسی رات سلمہ خاموشی سے
18:45اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
18:47کچھ پیسے نکالتی ہے
18:48وہ پیسے جو دانش نے
18:51اس کا اسکالرشپ پاؤں کرنے کے لئے رکھے تھے
18:54وہ پیسے لے کر
18:55وہ میٹر رکھتی ہے
18:58خود کے لئے
19:00سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
19:03اور رات کو پڑھائی بھی
19:04دانش کو کچھ پتہ نہیں
19:06پھر ایک دن سلمہ میٹرک کا امتحان دیتی ہے
19:09اور جب ریزل آتا ہے
19:11تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
19:12دانش حیران رہ جاتا ہے
19:14سلمہ اس کی سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
19:17اب میں رسید نہیں خواب ہوں
19:19خواب کھاٹوں گی
19:21اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
19:23یہ کہانی ان ماؤ کی ہے
19:26جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
19:28یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
19:32جو عمر کے کسی بھی موڈ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
19:35درامہ سلک کے حوالے سے
19:37اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
19:40ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
19:41سبسکرائب کرنا مت بھولیے
19:43تینکس فار واشنگ
19:44اللہ حافظ
19:46ہیلو ویورز
19:47سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
19:49جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے اندانش کے ساتھ رہتی ہے
19:52وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
19:55کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
19:57دن بر رسیدے اکارتی ہے
19:59گاہ کو کے تانے سنتی ہے
20:01اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
20:03دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
20:07انجنیر بننے کا
20:08لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
20:12ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
20:16ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
20:18مال میں شاپنگ کرتی ہے
20:19اور کیش کاؤنٹر پر آتر
20:21کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
20:24تم جیسے لوگ
20:25بس رسیدے ہی کارٹ سکتے ہیں
20:27خواب نہیں
20:28سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
20:30مگر وہ کچھ نہیں کہتی
20:32اسی رات سلمہ خاموشی سے
20:34اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
20:36کچھ پیسے نکالتی ہے
20:37وہ پیسے جو دانش نے
20:39اس کا اسکالرشپ پاوم بڑھنے کے لئے رکھے تھے
20:43وہ پیسے لے کر
20:44وہ میٹر رکھا ٹیوٹر رکھتی ہے
20:47خود کے لئے
20:48سلمہ اگلے چھے ماہ
20:50مال میں کام بھی کرتی ہے
20:52اور رات کو پڑھائی بھی
20:53دانش کو کچھ پتہ نہیں
20:55پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
20:58اور جب ریزل آتا ہے
20:59تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
21:01دانش حیران رہ جاتا ہے
21:03سلمہ اس کی سامنے آ کر
21:04صرف ایک جملہ کہتی ہے
21:06اب میں رسید نہیں خواب ہوں
21:07خواب کھاٹوں گی
21:09اور وہ خواب تمہارے لئے میرے بھی ہے
21:12یہ کہانی
21:14ان ماہوں کی ہے
21:15جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
21:17یہ ان عورتوں کی
21:19ہمت کی داستان ہے
21:20جو عمر کے کسی بھی موڑ پر
21:22خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
21:24رامسل کے حوالے سے
21:26اپنے رائے کی اظہار
21:27لازمی کمین کریں
21:28ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
21:30سبسکرائب کرنا مت بھولیے
21:32تینکس فار واشنگ
21:33اللہ حافظ
21:34سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
21:38جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
21:41وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
21:43کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
21:45دن بر رسیدے کارتی ہے
21:47گاہ کو کتانے سنتی ہے
21:49اور شام کو
21:50تکیہاری گہر آتی ہے
21:52دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
21:56انجنیر بننے کا
21:57لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
22:00ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
22:04ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
22:07مال میں شاپنگ کرتی ہے
22:08اور کیش کاؤنٹر پر آ کر
22:10کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
22:12تم جیسے لوگ
22:14بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
22:16خواب نہیں
22:17سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
22:19مگر وہ کچھ نہیں کہتی
22:20اسی رات سلمہ خاموشی سے
22:22اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
22:24کچھ پیسے نکالتی ہے
22:26اپنے سے جو دانش نے اس کا
22:28اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
22:31اپنے سے لے کر وہ
22:32میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
22:36خود کے لئے
22:37سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
22:41اور رات کو پڑھائی بھی
22:42دانش کو کچھ پتہ نہیں
22:44پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
22:46اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
22:50دانش حیران رہ جاتا ہے
22:51سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
22:54اب میں رسید نہیں خواب ہوں
22:56خواب کھاٹوں گی
22:58اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
23:00یہ کہانی
23:02ان ماو کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
23:06یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
23:09جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
23:13درامہ سل کے حوالے سے
23:14اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
23:17ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
23:19سبسکرائب کرنا مت بھولیے
23:21تینکس فار واشنگ
23:22اللہ حافظ
23:23سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
23:26جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
23:30وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
23:32کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
23:34دن بر رسیدیں کارتی ہیں
23:36گاہ کو کتانے سنتی ہیں
23:38اور شام کو تکیہاری گر آتی ہیں
23:41دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
23:44انجنیر بننے کا
23:46لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
23:49ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
23:53ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
23:55مال میں شاپنگ کرتی ہے
23:57اور کیش کاؤنٹر پر آتر
23:58کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
24:01تم جسے لوگ بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
24:05خواب نہیں
24:06سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
24:08مگر وہ کچھ نہیں کہتی
24:09اسی رات سلمہ خاموشی سے
24:11اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
24:13کچھ پیسے نکالتی ہے
24:14وہ پیسے جو دانش نے اس کا
24:17اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
24:20وہ پیسے لے کر وہ
24:21میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
24:24خود کے لئے
24:26سلمہ اگلے چھے ماہ
24:28مال میں کام بھی کرتی ہے
24:29اور رات کو پڑھائی بھی
24:31دانش کو کچھ پتہ نہیں
24:32پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
24:35اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
24:38دانش حیران رہ جاتا ہے
24:40سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتے ہیں
24:43اب میں رسید نہیں خواب ہوں
24:45خواب کٹوں گی
24:47اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
24:49یہ کہانی ان ماہوں کی ہے
24:52جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
24:55یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
24:58جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
25:01درامہ سل کے حوالے سے
25:03اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
25:06ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
25:07سبسکرائب کرنا مت بھولیے
25:09تینکس فار واشنگ
25:10اللہ حافظ
25:12ہیلو ویورز
25:13سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
25:15جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
25:19وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
25:21کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
25:23دن بر رسیدے کارتی ہے
25:25گاہ کو کتانے سنتی ہے
25:27اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
25:29دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
25:33انجنیر بننے کا
25:34لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
25:38ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
25:42ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
25:44مال میں شاپنگ کرتی ہے
25:45اور کیش کاؤنٹر پر آتر
25:47کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
25:50تم جیسے لوگ
25:51بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
25:53خواب نہیں
25:54سلمہ کے آنکوں میں آسو آ جاتا ہے
25:56مگر وہ کچھ نہیں کہتی
25:58اسی رات سلمہ خاموشی سے
26:00اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
26:02کچھ پیسے نکالتی ہے
26:03وہ پیسے جو دانش نے
26:05اس کا اسکالرشپ پاؤنگ کرنے کے لئے رکھے تھے
26:08وہ پیسے لے کر
26:10وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
26:13خود کے لئے
26:15سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
26:18اور رات کو پڑھائی بھی
26:19دانش کو کچھ پتہ نہیں
26:21پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
26:24اور جب ریزل آتا ہے
26:25تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
26:27دانش حیران رہ جاتا ہے
26:29سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
26:32اب میں رسید نہیں خواب ہوں
26:34خواب کھاٹوں گی
26:35اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
26:38یہ کہانی
26:40ان ماوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
26:43یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
26:46جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
26:50ترامسل کے حوالے سے
26:52اپنے رائے کی اظہار لازمی کے من کریں
26:54ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
26:56سبسکرائب کرنا مت بھولیے
26:58تینکس فار واشنگ
26:59اللہ حافظ
27:00ہیلو ویورز
27:02سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
27:04جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
27:07وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
27:09کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
27:11دن بر رسیدے کارتی ہے
27:14گاہ کو کتانے سنتی ہے
27:15اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
27:18دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
27:22انجنیر بننے کا
27:23لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
27:27ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
27:31ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
27:33مال میں شاپنگ کرتی ہے
27:34اور کیش کاؤنٹر پر آتر
27:36کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
27:39تم جسے لوگ
27:40بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
27:42خواب نہیں
27:43سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
27:45مگر وہ کچھ نہیں کہتی
27:46اسی رات سلمہ خاموشی سے
27:48اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
27:50کچھ پیسے نکالتی ہے
27:52وہ پیسے جو دانش نے
27:54اس کا اسکالک شپ پاؤں کرنے کے لئے رکھے تھے
27:57وہ پیسے لے کر
27:58وہ میٹر رکھتی ہے
28:02خود کے لئے
28:03سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
28:07اور رات کو پڑھائی بھی
28:08دانش کو کچھ پتہ نہیں
28:10پھر ایک دن سلمہ میٹرک کا امتحان دیتی ہے
28:12اور جب ریزل آتا ہے
28:14تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
28:16دانش حیران رہ جاتا ہے
28:18سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتے ہیں
28:20اب میں رسید نہیں خواب ہوں
28:22خواب کھاٹوں گی
28:24اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہیں
28:27یہ کہانی
28:28ان ماو کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
28:32یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
28:35جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہیں
28:39جا مسئل کے حوالے سے
28:40اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
28:43ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
28:45سبسکرائب کرنا مت بھولیے
28:47تینکس فار واشنگ
28:48اللہ حافظ
28:49ہیلو بیورز
28:51سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
28:52جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کی ساتھ رہتی ہے
28:56وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
28:58کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
29:00دن بر رسیدے کارتی ہے
29:02گاہ کو کے تانے سنتی ہے
29:04اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
29:07دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
29:10انجنیر بننے کا
29:12لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
29:15ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
29:19ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
29:21مال میں شاپنگ کرتی ہے
29:23اور کیش کاؤنٹر پر آکر
29:24کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
29:27تم جیسے لوگ
29:28بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
29:31خواب نہیں
29:32سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
29:34مگر وہ کچھ نہیں کہتی
29:35اسی رات سلمہ خاموشی سے
29:37اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
29:39کچھ پیسے نکالتی ہے
29:41وہ پیسے جو دانش نے
29:43اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
29:46وہ پیسے لے کر
29:47وہ میٹر رکھتی ہے
29:51خود کے لئے
29:52سلمہ اگلے چھ ماہ
29:54مال میں کام بھی کرتی ہے
29:56اور رات کو پڑھائی بھی
29:57دانش کو کچھ پتہ نہیں
29:58پھر ایک دن سلمہ میٹرک کا امتحان دیتی ہے
30:01اور جب ریزل آتا ہے
30:03تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
30:04دانش حیران رہ جاتا ہے
30:06سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
30:09اب میں رسید نہیں خواب ہوں
30:11خواب کٹوں گی
30:13اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
30:15یہ کہانی
30:17ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
30:21یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
30:24جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
30:27رامسل کے حوالے سے
30:29اپنے رائے کی اظہار لازمی کے مند کریں
30:32ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
30:33سبسکرائب کرنا مت بھولیے
30:35تینکس فار واشنگ
30:37اللہ حافظ
30:38ہیلو ویورز
30:39سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
30:41جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کی ساتھ رہتی ہے
30:45وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
30:47کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
30:49دن بر رسیدے کارتی ہے
30:51گاہ کو کتانے سنتی ہے
30:53اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
30:55دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
30:59انجنیر بننے کا
31:00لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
31:04ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
31:08ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
31:10مال میں شاپنگ کرتی ہے
31:12اور کیش کاؤنٹر پر آکر
31:13کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
31:16تم جیسے لوگ
31:17بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
31:19خواب نہیں
31:20سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
31:22مگر وہ کچھ نہیں کہتی
31:24اسی رات سلمہ خاموشی سے
31:26اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
31:28کچھ پیسے نکالتی ہے
31:29وہ پیسے جو دانش نے
31:31اس کا اسکالرشپ پاؤنگ کرنے کے لئے رکھے تھے
31:35وہ پیسے لے کر
31:36وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
31:39خود کے لئے
31:41سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
31:44اور رات کو پڑھائی بھی
31:45دانش کو کچھ پتہ نہیں
31:47پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
31:50اور جب ریزل آتا ہے
31:51تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
31:53دانش حیران رہ جاتا ہے
31:55سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
31:58اب میں رسید نہیں خواب ہو
32:00خواب کھاٹوں گی
32:01اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
32:04یہ کہانی
32:06ان ماو کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
32:09یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
32:12جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
32:16رامسل کے حوالے سے
32:18اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
32:20ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
32:22سبسکرائب کرنا مت بھولیے
32:24تینکس فار واشنگ
32:25اللہ حافظ
32:26ہیلو ویورز
32:28سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
32:30جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
32:33وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
32:36کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
32:37دن بر رسیدے کارتی ہے
32:40گاہ کو کتانے سنتی ہے
32:41اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
32:44دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
32:48انجنیر بننے کا
32:49لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
32:53ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
32:57ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
32:59مال میں شاپنگ کرتی ہے
33:00اور کیش کاؤنٹر پر آکر
33:02کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
33:05تم جسے لوگ بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
33:08خواب نہیں
33:09سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
33:11مگر وہ کچھ نہیں کہتی
33:13اسی رات سلمہ خاموشی سے
33:15اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
33:17کچھ پیسے نکالتی ہے
33:18وہ پیسے جو دانش نے
33:20اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
33:23وہ پیسے لے کر
33:24وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
33:28خود کے لئے
33:29سلمہ اگلے چھ ماہ
33:31مال میں کام بھی کرتی ہے
33:33اور رات کو پڑھائی بھی
33:34دانش کو کچھ پتہ نہیں
33:36پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
33:39اور جب ریزل آتا ہے
33:40تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
33:42دانش حیران رہ جاتا ہے
33:44سلمہ اس کے سامنے آ کر
33:45صرف ایک جملہ کہتی ہے
33:46اب میں رسید نہیں خواب ہوں
33:48خواب کٹوں گی
33:50اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
33:53یہ کہانی
33:54ان ماہوں کی ہے
33:56جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
33:58یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
34:01جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
34:05رامسل کے حوالے سے
34:06اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
34:09ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
34:11سبسکرائب کرنا مت بھولیے
34:13تینکس فار واشنگ
34:14اللہ حافظ
34:15ہیلو ویورز
34:17سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
34:19جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
34:22وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
34:24کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
34:26دن بر رسیدے کارتی ہے
34:28گاہ کو کتانے سنتی ہے
34:30اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
34:33دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
34:36انجنیر بننے کا
34:38لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
34:42ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
34:45ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
34:47مال میں شاپنگ کرتی ہے
34:49اور کیش کاؤنٹر پر آتر
34:51کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
34:53تم جسے لوگ بس رسیدے ہی کارٹ سکتے ہیں
34:57خواب نہیں
34:58سلمہ کے آنکوں میں آسو آ جاتے ہیں
35:00مگر وہ کچھ نہیں کہتی
35:01اسی رات سلمہ خاموشی سے
35:03اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
35:05کچھ پیسے نکالتی ہے
35:07وہ پیسے جو دانش نے
35:09اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
35:12وہ پیسے لے کر
35:13وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
35:17خود کے لئے
35:18سلمہ اگلے چھے ماہ
35:20مال میں کام بھی کرتی ہے
35:22اور رات کو پڑھائی بھی
35:23دانش کو کچھ پتہ نہیں
35:24پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
35:27اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
35:30دانش حیران رہ جاتا ہے
35:32سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
35:35اب میں رسید نہیں خواب ہوں
35:37خواب کھاٹوں گی
35:39اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
35:41یہ کہانی
35:43ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
35:47یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
35:50جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
35:53جا مسل کے حوالے سے
35:55اپنے رائے کی اظہار لازمی کمین کریں
35:58ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
36:00سبسکرائب کرنا مت بھولیے
36:01تینکس فار وانچنگ
36:03اللہ حافظ
36:04ہلو ویور سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
36:07جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
36:11وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
36:15دن بھر رسیدیں کارتی ہے
36:17گاہ کو کتانے سنتی ہے
36:19اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
36:22دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
36:25انجنیر بننے کا
36:26لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
36:30ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
36:34ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
36:36مال میں شاپنگ کرتی ہے
36:38اور کیش کاؤنٹر پر آتر
36:39کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
36:42تم جیسے لوگ بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
36:46خواب نہیں
36:46سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
36:48مگر وہ کچھ نہیں کہتی
36:50اسی رات سلمہ خاموشی سے
36:52اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
36:54کچھ پیسے نکالتی ہے
36:55اپنے سے جو دانش نے اس کا
36:58اسکالک شپ پاؤں کرنے کے لئے رکھے تھے
37:01اپنے سے لے کر وہ
37:02میٹر رکھتی ہے خود کے لئے
37:06سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
37:10اور رات کو پڑھائی بھی
37:11دانش کو کچھ پتہ نہیں
37:13پھر ایک دن سلمہ میٹرک کا امتحان دیتی ہے
37:16اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
37:19دانش حیران رہ جاتا ہے
37:21سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
37:24اب میں رسید نہیں خواب ہوں
37:26خواب کھاٹوں گی
37:27اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
37:30یہ کہانی
37:32ان ماو کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
37:35یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
37:38جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
37:42رامسل کے حوالے سے
37:44اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
37:47ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
37:48سبسکرائب کرنا مت بھولیے
37:50تینکس فار واشنگ
37:51اللہ حافظ
37:52سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
37:56جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
37:59وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
38:02کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
38:04دن بر رسیدیں کارتی ہے
38:06گاہ کو کے تانے سنتی ہے
38:07اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
38:10دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
38:14انجنیر بننے کا
38:15لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
38:19ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
38:23ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
38:25مال میں شاپنگ کرتی ہے
38:26اور کیش کاؤنٹر پر آتر
38:28کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
38:31تم جیسے لوگ
38:32بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
38:34خواب نہیں
38:35سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
38:37مگر وہ کچھ نہیں کہتی
38:39اسی رات سلمہ خاموشی سے
38:41اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
38:43کچھ پیسے نکالتی ہے
38:44وہ پیسے جو دانش نے اس کا
38:47اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
38:49وہ پیسے لے کر وہ
38:51میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
38:54خود کے لئے
38:55سلمہ اگلے چھے ماہ
38:57مال میں کام بھی کرتی ہے
38:59اور رات کو پڑھائی بھی
39:00دانش کو کچھ پتہ نہیں
39:02پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
39:05اور جب ریزل آتا ہے تو
39:06وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
39:08دانش حیران رہ جاتا ہے
39:10سلمہ اس کی سامنے آ کر
39:11صرف ایک جملہ کہتی ہے
39:13اب میں رسید نہیں خواب ہوں
39:14خواب کھاٹوں گی
39:16اور وہ خواب تمہارے نہیں
39:18میرے بھی ہے
39:19یہ کہانی
39:21ان ماہو کی ہے
39:22جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
39:24یہ ان عورتوں کی حمد
Be the first to comment
Add your comment

Recommended